IHRM WEB TV
New video about IHRM
فلپائن میں بانی چیئرمین انٹر نیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ رانا بشارت علی خان کی سالگرہ منائی گئی، اس کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے مختلف دفاتر میں دنیا بھر کے مختلف ممالک میں سالگرہ کے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ رانا بشارت علی خان کی سالگرہ پر جوش و خروش سے منائی گئی، مختلف ممالک میں مستحق اور غریب لوگوں میں کھانا تقسیم کیا گیا۔
اقوام متحدہ کی ہر سال منعقد ہونے والی کانفرنس میں پچھلے کئی سالوں سے انڈیا پاکستان کے خلاف نفرت انگیز کیمپ لگاتا تھا اور ایک مہینے کی کانفرنس میں 15 سے 20 کانفرنسیں ایسی کرتا تھا جس کا مقصد پاکستان کوبین الاقوامی برادری میں بد نام کرنا اور پاکستان کو انٹرنیشنل لیول پر کمزور دکھانا ہوتا تھا۔
2018 میں انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے سربراہ جناب رانا بشارت علی خان اور ان کے ساتھیوں نے اقوام متحدہ میں ہونے والے کانفرنس میں شرکت کرنے کے بعد انڈیا کی طرف سے لگائے گئے کیمپوں کو بے نقاب کیا اور 265 آرگنائزیشن اور ویب سائٹوں کو اقوام متحدہ کی لسٹ سے بلیک لسٹ کروایا جو پاکستان کے خلاف منفی پروپیگینڈا کرنے میں مصروف تھیں۔ اس کے بعد پچھلے سال اور رواں سال انڈیا کی طرف سے ایک بھی کیمپ اقوام جنیوا متحدہ میں پاکستان کے خلاف نہ لگ سکا۔ یہ ابتدائی طور پر رانا بشارت علی خاں کی ایک بڑی کامیابی تھی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اس سال رانا بشارت علی خان کی طرف سے انٹرنیشل ہیومن رائٹس موومنٹ کے پلیٹ فارم سے اب تک سات سے زائد ایسی کانفرنسیں منعقد کر چکا ہے جس میں ہندوستان کے سیکولر چہرے کو بے نقاب کیا گیا ہے۔ ان کانفرنسز میں کشمیر میں پیلٹ گنوں کے استعمال، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سُلوک ، ہندوستانی حکومت کا پنجاب کے کسانوں کے خلاف بے جا طاقت کے استعمال کو بے نقاب کیا۔
اس وقت رانا بشارت علی خان ہندوستان کی ایجنسیوں کے لیے اقوام متحدہ میں ایک بھیانک خواب بن چکا ہے یہ وہ مرد مجاہد ہے جس نے تن تنہا انڈیا کی تمام ایجنسیوں کو اقوام متحدہ میں بے بس کردیا ہے۔
رانا بشارت علی خان کی اقوام متحدہ کی 47 ویں انسانی حقوق کانفرنس جنیوا سوئٹزرلینڈ میں تقریر جس میں رانا بشارت علی خان انڈیا کے بھیانک چہرے خاص طور پر کشمیر خالصتان اور انڈیا میں اقلیتیں مذہبوں پر ہونے والے مظالم کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کیا اور انڈیا کی اینٹ سے اینٹ سے اینٹ بجا کر رکھ دی
Rana Basharat Ali Khan Speech at United Nations 47th Human Rights Conference Genvea Switzerland Discrimination has been a central category in understanding inequality and exclusion in most societies. But exclusions vary in their scope and also in the sp...
فرزند ملت اسلامیہ رانا بشارت علی خان فلسطین انٹرنیشنل کانفرنس جو انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے ماتحت فلسطین کے لیے دنیا بھر میں ایک دن احتجاجی مظاہروں اور عملی طور پر اقوام متحدہ میں کمپین چلانے کا اعلان کرتے ہوئے اس کانفرنس میں دنیا بھر سے تقریبا 40 ممالک سے سو ممبران نے شرکت کی اس میں مختلف ممالک کے سفیر اور ممالک کے سرکاری نمائندہ سابق سربراہ اور آؤ ای سی اور کے عہدے داران اور دنیا بھر کے مختلف اورگنائزیشن میڈیا ہاوس سینٹر ممبر آف پارلیمنٹ اور عام شہروں نے شرکت کی فلسطین کی طرف سے بھی بھرپور نمائندگی کی گئی
Rana Basharat Ali Khan speech at Time For Change 21 international Conference for Palestine
Rana Basharat Ali Khan speech at Time For Change 21 #Tfc21 international Conference for Palestine Rana Basharat Ali Khan speech at Time For Change 21 international Conference for Palestine
رانا بشارت علی خان چیئرمین انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ ، اقوام متحدہ کے 46 سیشن میں سکھ کسانوں اور اقلیتوں کو انڈیا میں دیوار سے دھکیل جارہا ہے
Rana Basharat Ali Khan speaking United Nation 46 session Sikh Farmers Pushed of the wall by India Rana Basharat Ali Khan Chairman International Human Rights Movement speaking United Nation 46 session Sikh Farmers Pushed of the wall by India 19th March ...
International Human Rights Movement looking for volunteer team from around the world contact
https://wa.me/message/UMRHELEDBV3QB1
Join complete form
https://ihrmworld.com/application/
https://chat.whatsapp.com/HifJZPDlrJk0wP464nh4i0
WhatsApp Group Invite WhatsApp Group Invite
We congratulate all the officials on the formation of the Central Committee of our Organization in Nigeria and hope that they will take practical action against human rights violations in Nigeria
We congratulate all the officials on the formation of the Central Committee of our Organization in Nigeria and hope that they will take practical action against human rights violations in Nigeria
We congratulate all the officials on the formation of the Central Committee of our Organization in Tanzania and hope that they will take practical action against human rights violations in Tanzania
We congratulate all the officials on the formation of the Central Committee of our Organization in Tanzania and hope that they will take practical action against human rights violations in Tanzania
International Human Rights Movement Bangladesh Team
بلوچستان میں انتشار کیلئے بھارت نے23.5ملین ڈالر دیئے،افغانستان میں بھارتی سفارتخانےبلوچ دھڑوں کوفنڈنگ کر رہےہیں، رانا بشارت علی خاں مبصر برائے اقوامِ متحدہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مسلمانوں پر ظلم و ستم ناقابل برداشت ہے رانا بشارت علی خاں مبصر برائے اقوامِ متحدہ بھارتی سرکار کی....
حجاب اور چہرے پر پردہ کی پابندی کے بعد ، اب آسٹریا کی حکومت "سیاسی اسلام" کے تاثرات کے خلاف سخت اقدامات متعارف کرانے کے لئے تیار ہے. رانا بشارت علیخاں آسٹریا کے رائٹ ونگ کے چانسلر سیبسٹین کرز نے نئے اقدامات کے بیڑے کا اعلان کیا ہے جو "سیاسی اسلام" کو ایک مجرمانہ جرمبنا دے گا۔ کرز نے نئی پالیسی کا اعلان کرنے کے لئے ٹویٹر کا استعمال کرتے ہوئے کہا ،...
https://internationalhumanrightsobserve.wordpress.com/2020/11/14/%d8%a2%d8%b3%d9%b9%d8%b1%db%8c%d8%a7-%da%a9%db%8c-%d8%ad%da%a9%d9%88%d9%85%d8%aa-%d8%b3%db%8c%d8%a7%d8%b3%db%8c-%d8%a7%d8%b3%d9%84%d8%a7%d9%85-%da%a9%db%92-%d8%aa%d8%a7%d8%ab%d8%b1%d8%a7%d8%aa/
آسٹریا کی حکومت “سیاسی اسلام” کے تاثرات کے خلاف سخت اقدامات متعارف کرانے کے لئے تیار ہے. رانا بشارت علیخاں حجاب اور چہرے پر پردہ کی پابندی کے بعد ، اب آسٹریا کی حکومت “سیاسی اسلام” کے تاثرات کے خلاف سخت اقدامات متعارف کرانے کے لئے تیار ہے. رانا بش…
Special representative to United Nations Austria’s new law on ‘political Islam’ opens door for crackdown on Muslims After a hijab and face veil ban, right wing government if Austria is set to introduce draconian measures against expressions of “Political Islam.” Austria’s right-wing Chancellor Sebastian Kurz has announced a raft of new measures which would make “political Islam” a criminal offence....
https://internationalhumanrightsobserve.wordpress.com/2020/11/14/austrias-right-wing-chancellor-sebastian-kurz-has-announced-a-raft-of-new-measures-which-would-make-political-islam-a-criminal-offence-rana-basharat-ali-khan/
Austria’s right-wing Chancellor Sebastian Kurz has announced a raft of new measures which would make “political Islam” a criminal offence. Rana Basharat Ali Khan Special representative to United Nations Austria’s new law on ‘political Islam’ opens door for crackdown on Muslims After a hijab and face veil ban, right wing government if Austria is set to intro…
مبصر برائے اقوامِ متحدہ چیئرمین ہیومین رائٹس انٹرنیشنل موومنٹ رانا بشارت علی خان کا نومنتخب امریکی صدر مسٹر جو بائیڈدن کے نام کھلا خط خط کا متن نیچے اردو میں ہے مقبوضہ ریاست کے اندر ہندوستانی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے تمام اقدامات کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مسترد کرتا ہوں اور ریاست جموں و کشمیر کی عوام کو اپنی مرضی کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے دیا جائے اور ہندوستانی حکمرانوں کی جانب جموں و کشمیر اورلداخ،ریاستی شناخت کو ختم کرنے سمیت بھارتی سرکار کے تمام اقدامات کی بھرپور مزحمت کرتا ہوں اور اسی ضمن میں امریکہ کے نئے منتخب صدر مسٹر جوہائیڈرن اور میڈم کملا ہیریس نائب صدر اور ریاست متحدہ امریکہ کو انتخابات میں شاندار فتح پر مبارک باد پیش کرتا ہوں اور نئے منتخب ہونے والے صدر سے امید کرتا ہوں سابقہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جو خرابیاں پیدا کی تھیں اور دنیا کے امن کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا تھا اسکی بھرپور تلافی کریں گئیں اور مسلئہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کروانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گئیں۔ [ 413 more words ]
https://internationalhumanrightsobserve.wordpress.com/2020/11/11/%e2%80%8e%d8%b1%d8%a7%d9%86%d8%a7-%d8%a8%d8%b4%d8%a7%d8%b1%d8%aa-%d8%b9%d9%84%db%8c-%d8%ae%d8%a7%d9%86-%da%a9%d8%a7%e2%80%8e%d9%86%d9%88%d9%85%d9%86%d8%aa%d8%ae%d8%a8-%d8%a7%d9%85%d8%b1%db%8c%da%a9/
رانا بشارت علی خان کانومنتخب امریکی صدر مسٹر جو بائیڈدن کے نام کھلا خطخط کا متن نیچے اردو میں ہے مبصر برائے اقوامِ متحدہ چیئرمین ہیومین رائٹس انٹرنیشنل موومنٹ رانا بشارت علی خان کا نومنتخب امریکی صدر مسٹر جو بائیڈدن کے نام کھلا خط خط کا متن نیچے اردو میں ہے مقبو....
رانا بشارت علی خاں مبصر برائے اقوامِ متحدہ چیئرمین انٹرنیشنل ہیومین رائٹس موومنٹ رانا بشارت علی خان ہندوستان کی حکومت اس بات کو پس پشت ڈال چکی ہے مقبوضہ کشمیر میں انسان نہیں کیڑے مکوڑے بستے ہیں جنکو 1947 سے لے کر 2020 تک مسلسل اپنے پاؤں سے روندتے آ رہے ہیں۔ لیکن مودی سرکار یہ بات بھول رہی ہے اس وقت وہ آتش فشاں پر بیٹھی ہوئی ہے جس دن یہ پھٹے گا پورے جنوبی ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لے گا اور ایک نہ رکنے والی تباہی جنوبی ایشیا کا مقدر بنے گئی اور یہی آگ پوری دنیا کو ایک عالمی جنگ کی صورت میں اپنی لپیٹ میں لے گئی اور دنیا کی تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہو گئی آج مسلم ممالک کی کشمیر کے حوالہ سے مجرمانہ خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے اور ان کی خام خیالی ہے یہ آگ ان کے گھروں تک نہیں پہنچے گئی کشمیر وہ آتش فشاں ہے جو انکے گھروں کو بھی جلائے گئی اقوامِ متحدہ میں وزیرِ اعظم عمران خان کے خطاب کے بعد دنیا کے سامنے کشمیر کی صورتِ حال مکمل طور پر واضح ہو گئی ہے اور بھارت کا مکروہ چہرہ بھی دنیا کے سامنے عیاں ہو گیا ہے۔۔۔ اگر اب بھی بین الاقوامی سطح پر اس معاملے میں سنجیدہ کوششیں نہ کی گئیں تو دنیا کو ایک بڑی ہولناک جنگ کا سامنا کرنا پڑے گا جوکہ یقینی طور پہ ایٹمی جنگ ہو گی اور اس تباہی سے بچنے کا واحد حل یہی ہے کہ حقدار کو اس کا حق دیا جائے تاکہ اس خطے میں امن قائم رہے۔ اس وقت صورتِ حال یہ ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑے ہوئے ہیں اور وہ نہتے اور مجبور کشمیریوں پر غیر انسانی اور غیر اخلاقی دونوں طرح کے حربے آزما رہا ہے۔ کشمیری شہری یہ ظلم و ستم گزشتہ 72 سال سے سہہ رہے ہیں اور اپنے حق کے لیے سیاسی اور عسکری دونوں محاذوں پر مردانہ وار لڑ رہے ہیں۔انڈین آرمی کی تقریباً ساڑھے دس لاکھ سے زائد تعداد (جو ہر طرح سے مسلح ہیں) تحریکِ حریت کی آگ کو بجھا نہیں پا رہی اور نہ بجھا پائے گی۔ بھارت تحریکِ حریت کو ختم کرنے کی اور کشمیر پہ مکمل قبضہ کرنے کی سر توڑ کوششیں کر رہا ہے اور ان کوششوں میں اس کے ساتھ اب مزید خوارجی ممالک بھی شامل ہو گئے ہیں جن میں اسرائیل سرِفہرست ہے۔ اس بار بھارت نے کشمیر کو اپنا حصہ بنانے کے لیے وہی حکمتِ عملی اپنائی ہے جو کبھی اسرائیل نے فلسطین پہ قبضہ کرنے کے لیے بنائی تھی کہ سب سے پہلے کچھ اسرائیلی فلسطین جا کر آباد ہوئے پھر انہوں نے اپنی آبادی میں اضافہ شروع کیا اور مقامی فلسطینیوں سے منہ مانگی قیمتوں پہ زمینیں اور جائدادیں حاصل کرنا شروع کی اس کے بعد انہیں لالچ دیا اور پھر تیزی سے منہ مانگی قیمت پہ زیادہ سے زیادہ زمینیں خریدنے لگے اور زیادہ تر فلسطینی علاقوں پہ اپنا تسلط قائم کر لیا۔ بالکل یہی طریقہ اب بھارت نے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کر کے مقبوضہ جموں کشمیر میں اپنایا ہے۔ بھارت میں موجود بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے بھارتی آئین کی شق 370 کے خاتمے کا اعلان کر دیا جس کے تحت ریاست جموں و کشمیرکو نیم خودمختار ریاستی حیثیت اور خصوصی اختیارات حاصل تھے۔ اب ریاست جموں و کشمیر کی جگہ بھارتی حکومت کے زیرِ انتظام دو علاقے بن جائیں گے۔ایک جموں کشمیر کہلائے گا اور دوسرا علاقہ لداخ ہو گا جس کو ایک انڈین گورنر چلائے گا یہی نہیں اب انڈین تمام قوانین بھی مقبوضہ کشمیر پہ لاگو ہو جائیں گے جن کی پاسداری کرنا کشمیریوں پہ لازمی ہو گا۔ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے ساتھ ہی A_35 شق بھی خود بخود ختم ہو گئی ہے جس کے تحت اب کوئی بھی بھارتی شہری جموں کشمیر میں جائداد بنا سکتا ہے اور نوکری کر سکتا ہے مزید یہ کہ وہ سرمایہ کاری بھی کر سکتا ہے۔ A_35 کے تحت کوئی بھارتی نہ تو مقبوضہ کشمیر میں جائداد بنا سکتا تھا، نہ نوکری کر سکتا تھا اور نہ ہی سرمایہ کاری کر سکتا تھا۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے پورے مقبوضہ کشمیر میں حالات انتہائی خراب ہو گئے ہیں۔ اب مودی حکومت نے فیصلہ کر لیا ہے کہ تحریک حریت کو بندوق کے زور پہ کچل دیا جائے۔ مودی حکومت جانتی ہے کہ کشمیری اس آرٹیکل کے خاتمے کی بھرپور مذمت کریں گے اور کر رہے ہیں جس کی وجہ سے انڈین گورنمنٹ نے کشمیر میں انڈین آرمی کی تعداد میں مزید اضافہ کر دیا ہے اور انڈین حکومتی اداروں نے کشمیر میں کرفیو نافذ کر کے نہتے،مجبور و مظلوم کشمیریوں پہ ظلم و ستم کی انتہاء کر دی ہے۔۔۔ انڈین آرمی بلا اجازت گھروں میں داخل ہو کر جسے چاہتی ہے اٹھا لیتی ہے۔خاص طور پر جوان بچوں کو حریت پسند کہہ کر اپنے ساتھ لے جاتی ہے اور پھر چند دن کے بعد ان کی تشدد شدہ لاشیں کسی اور علاقے سے ملتی ہیں،اسی طرح مسلم عورتوں کو بھی گھروں سے اٹھا لیا جاتا ہے اور عصمت دری کے بعد یا تو مار دیا جاتا ہے یا پھر انتہائی بری حالت میں یہ مجبور خواتین کسی علاقے میں پھینک دی جاتی ہیں۔ یہی نہیں کسی بھی گھر کو آگ لگانا گھر سے سامان لے جانا اور توڑ پھوڑ کرنا تو روز کا معمول بن گیا ہے اور پھربین الاقوامی میڈیا کو کشمیر سے اول تودور رکھا جا رہا ہے یا اگر اجازت دی بھی جا رہی ہے تو چند مخصوص علاقوں تک ہی میڈیا کی رسائی ہے، ان علاقوں تک جانے ہی نہیں دیا جا رہا جہاں یہ سفاک گورنمنٹ اپنی فوج کے ساتھ آگ و خون کا کھیل کھیل رہی ہے بلکہ یہ کہنا بجا ہے کہ عالمی میڈیا کوریج پہ مکمل طور پر پابندی لگا دی گئی ہے۔سوشل میڈیا کی رسائی بھی بند ہے۔ اس وقت ان مظلوم کشمیریوں کی داد رسی کرنے والا یا مددگارکو ئی نہیں سوائے خدا کی ذات کے۔ ہزاروں گھرانے بے یارو مدد گار ایک اللہ اور پاکستانیوں کی مدد کی آس لگائے بیٹھے ہیں۔ دوسری طرف بھارت نے لائن آف کنٹرول پہ بلا اشتعال دلائے بھرپور فائرنگ اور گولہ باری شروع کر رکھی ہے اور کھلم کھلا جنیواکنوینشن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بے دریغ کلیسٹر بموں کا استعمال شروع کر دیا ہے جو بارودی سرنگوں سے کہیں زیادہ مہلک بم ہے۔ اس بم کے اندر سیکڑوں چھوٹے چھوٹے بم موجود ہوتے ہیں جو بم پھٹنے پر پورے علاقے میں بکھر کر ہر جاندار شے کو ختم کر دیتے ہیں۔ آزاد کشمیر میں کنٹرول لائن پہ بھارت ان کلسٹر بموں کا مسلسل استعمال کر رہا ہے جس کی وجہ سے آزاد کشمیر میں بہت سے کشمیری شہید و زخمی ہو رہے ہیں۔ بھارتی فوج آزاد کشمیر میں موجود نیلم ڈیم کو بھی مسلسل نقصان پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن اب تک بری طرح ناکام رہی ہے۔ بھارت کی طرف سے یہ بلا اشتعال گولہ باری صرف اس لیے کی جا رہی ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کی اس بدلتی صورتِ حال سے دور رہے اور کشمیری بھائیوں کی مدد کرنے کی قطعاً کوشش نہ کرے۔ پاکستانی افواج لائن آف کنٹرول پہ مکمل چوکس ہیں اور انڈین آرمی کی فائرنگ اور گولہ باری کا منہ توڑ جواب دے رہی ہیں اس ضمن میں ڈی جی آئی ایس پی آرنے دنیا کے سامنے انڈیا کا مکروہ چہرہ بے نقاب کیا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انڈیا کو جنیواکنوینشن کی کھلے عام خلاف ورزی کرنے اور کشمیری عوام پہ ظلم و ستم کرنے سے روکے۔ انہوں نے اس خدشہ کا بھی اظہار کیا ہے کہ انڈیا کسی بڑی دہشت گردی کا ڈھونگ رچا کر پاکستان پہ کوئی الزام لگا سکتا ہے اور جنگ کا آغاز کر سکتا ہے۔بھارت نے کشمیری سیاسی قیدیوں کو اب کشمیر سے باہر منتقل کر دیا ہے اور انہیں ان کے خاندانوں سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔ پاکستانی حکومت بھارت کے حالات کو انتہائی باریک بینی سے دیکھ رہی ہے اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کر رہی ہے لیکن اگر بھارت نے یہ ظلم و ستم اور کنٹرول لائن کی خلاف ورزی ختم نہ کی تو پھر پاکستانی حکومت اور افواج اس جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے۔ [ 431 more words ]
https://internationalhumanrightsobserve.wordpress.com/2020/11/08/%d9%85%d9%88%d8%af%db%8c-%d8%b3%d8%b1%da%a9%d8%a7%d8%b1-%da%a9%d8%b4%d9%85%db%8c%d8%b1-%da%a9%d9%88-%db%81%da%91%d9%be-%da%a9%d8%b1%d9%86%db%92-%da%a9%d8%a7-%d8%a7%d9%82%d8%af%d8%a7%d9%85-%d8%a7%d9%b9/
مودی سرکار کشمیر کو ہڑپ کرنے کا اقدام اٹھا کر علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے لئے سنگین خطرات پیدا کر چکی ہے رانا بشارت علی خاں مبصر برائے اقوامِ متحدہ چیئرمین انٹرنیشنل ہیومین رائٹس موومنٹ رانا بشارت علی خان ہندوستان کی حکومت اس بات کو پس پشت ڈال چکی ہے مقبوضہ کشمیر میں ان....
انٹرنیشنل ہیومن رائٹس مومینٹ فن لینڈ اسکینڈینیوین کے زیراہتمام مذاہب کے احترام کے سلسلے میں ایک ریلی کا انعقاد کیا گیا اس موقع پر اسکینڈینیوین کے چیئرمین امتیاز احمد رانا نے کہا کہ تمام مذاہب کو عزت اور احترام دینا دنیا کے تمام ممالک کا اولین فرض ہونا چاہیے کسی بھی مذہب کی مذہبی شخصیات کے بارے میں غیر شائستہ زبان استعمال کرنا مہذب معاشرے میں قابل قبول نہیں وہ اس سلسلہ میں میں یورپی یونین اور فن لینڈ کی پارلیمنٹ میں پارلیمنٹ کے ممبران کے ساتھ قانون سازی کے لیے ملاقات کریں گے اور انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ رانا بشارت علی خان کی قیادت میں دنیا بھر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں ریلیوں کا انعقاد کریں گے