Justujoo-e Faqeeri
sufistic views are accepted
فقر بہ کس ورثہ ہفت کرسی نیست
در گفتگو حقیقت پری نیست
فقر سات پشتی میراث نہیں کہ کسی کو وراثت میں مل جائے اور نہ ہی زبانی گفتگو سے حقیقت ِفقر تک پہنچا جاسکتا ہے ۔ ✓چیف ایڈیٹر سید نثار بخاری
Hazrat Syed Baji Altaf Hussain Shah Sahib addressing the people during Urs Sharif of Hazrat Syed Nanga Baji Sahib
BURDAH CHAPTER 5
Jaa-at lida’watihil -ashjaaru saajidatan
Tamshee -ilayhi ‘alaa saaqin bilaa qadami
The trees had come for his call, prostrate in humility;They came to him on their trunks, like footless legs walking free
خلوص دل سے مانگی جانے والی دعا رد نہیں ہوتی
معاشرے کی اصلاح کے لئے ایک خوبصورت پیغام
نماز جمعہ کے بعد مسجد پنج تن پاک میں خصوصی دعا
Qaseda Burda Sharief part04
کسریٰ کا محل ۔ جس میں حضور ﷺ کے پیدا ہونے پر دیراریں پڑ گئی تھیں ۔
حضرت سید نانگا باجی علیه رحمہ کے عرس میں شرکت کی دعوت
حضرت سید متو سرکار کے عرس کی تقریب میں مزار پر حاضری
تحصیل مہنڈر کے گاؤں گوہلد میں حضرت سید حاکم شاہ المعروف متو سرکار کے سالانہ عرس کی تقریب میں دعائہ تقریب
دعاگو۔ سید ذاکر حسین شاہ
صلے علی نبینا صلے علی محمد
چادر چڑھائی کے موقع پر
متو سرکار کے عرس کی تقریب
بمقام گولد مہنڈر
رسول اللہﷺنے ارشاد فرمایا:سات آدمی ایسے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کو اپنے عرش کے سائے میں قیامت کے دن جگہ دیں گے‘ 1:حاکم عادل۔ 2:وہ نوجوان جو اللہ تعالیٰ کی عبادت میں پھلا پھولا۔ 3:وہ شخص جو مسجد سے نکلے تو اس کا دل مسجد میں اٹکا رہے‘ یہاں تک کہ دوبارہ مسجد میں چلا جائے۔
#مرکزی جامع مسجد سلطانیہ شیندرہ نماز عید الفطر
#کے موقع پر خوب صورت بیان
#علامہ مولانا سید سرفراز قادری صاحب
#بیان سماعت کریں'اور شیئر کریں شکریہ
عید الفطر کے موقع پر درگاه حضرت سید سلطان شاہ پر صلوۃ وسلام کے نذرانے
محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم
کانفرنس میں شرکت کی دعوت
شوال کا چاند نظر آگیا، عیدالفطر کل ہوگی
تمام احباب کو عید کی خوشیاں بہت مبارک ہوں
دن محشر نہ بری دی پوچھ ہوئے
مصطفؐی دی یتیمی دا واسطہ
I got 344,492 reactions and 2,015 replies on my recent top post! Thank you all for your continued support. I could not have done it without you. 🙏🤗🎉
Qaseeda Burda Sharief Chapter 3rd
قصیدہ بردہ شریف فصل ثالث
Urdu Translation
الحاج سید عبدالخالق شاہ صاحب کی وفات ایک عظیم خسارہ اور ایک عہد کا خاتمہ -via Lazawal, https://lazawal.com/?p=192776
25 March The Daily Lazawal Jummu
Leading Newspaper of Jammu &Kashmir
الحاج سید عبدالخالق شاہ صاحب کی وفات ایک عظیم خسارہ اور ایک عہد کا خاتمہ۔
سید نثار بخاری
ڈائریکٹر سدرة المنتہی ایجوکیشنل فاؤنڈیشن
آپ کا اصل نام حضرت سید عبد الخالق حسین شاہ تھا ۔آپ کے والدمحترم حضرت سید نبی شاہ بن حضرت سید یتیم شاہ بن حضرت سید گلاب شاہ بن حضرت سید جمال شاہ رحمتہ اللہ علیہ بن حضرت سید تاج الدین شاہ رحمتہ اللہ علیہ تھے ۔آپ کی ولادت باسعادت ضلع پونچھ کی تحصیل مہنڈر کے گاؤں کالابن میں 1947 عیسوی میں ہوئی ۔ اور 10 رمضان المبارک 1445 ھجری 21 مارچ 2024 بروز جمعرات کی صبح 8:46 منٹ پر اس دارفانی سے دارالبقاء کی طرف کوچ کرگئے۔آپ دبستان علم و تحقیق کی معزز و مؤثر شخصیت، صاحب فہم و بصیرت، فضل و عمل اور خلوص و صداقت کے پیکر، فکر تصوف کے پاسبان تھے۔انکی پوری زندگی ملت کی خدمت سے عبارت تھی۔ وہ علم و عرفان کے حسین سنگم تھے، جنہوں نے اپنی ساری زندگی دین و اسلام کی خدمت کیلئے وقف کردی ۔ موصوف تقریبا چار دہائیوں سے اس علاقے میں بحثیت دہ امام کے منصب پر فائز رہے۔ انکا شمار ان بزرگ ترین ہستیوں میں ہوتا ہے جنکی دینی و علمی خدمات سے تاریخ کے بے شمار باب روشن ہیں۔ حضرت کا تعلق صوفی سلسلہ نقشبندیہ کے ایک نامور بزرگ قبلہ مکرم الحاج پیر خواجہ خادم حسین شاہ صاحب مدظلہ علیہ محلہ مرشد آباد سادات کالونی بستی کاریگراں پشاور روڈ واہ فیکٹری ڈاکحانہ ٹیکسلا ضلع راولپنڈی سے تھا ان کے ہاتھ پر 1965 عیسوی میں بیعت کی۔ نیز 1976 عیسوی میں بزریعہ بحری سفر حج کرنے کی سعادت نصیب ہوئی ۔پیری مریدی کا سلسلہ بھی اپ کے ساتھ منسلک رہا ہزاروں لوگوں نے ان سے روحانی فیض حاصل کیا اور بہت نے ان کے ہاتھ پر بیعت لی۔راحل بزرگ کی پشت سے ایک فرزند ارجمند اوردو بیٹیوں نے تولت ہونے کا شرف بھی حاصل کیا۔ اپنے آبائی گاؤں میں تشریف اشرف رکھنے کے دوران حضرت فقرمیں اوردرویشی کے اعلیٰ مقام پر براجمان ہو گئے۔ حضرت غرباء اور مساکین کے لیے سرا پا ر حمت و شفقت کا مجسمہ تھے اور غریبوں سے بے مثال محبت و شفقت کی وجہ سے دنیا آپ کو ہمیشہ یاد کرے گی ۔ آپ بڑے حلیم و بر د بار ، منکسر المزاج اور بڑے متوا ضع تھے۔آپ کے پیش نظر زندگی کا اصل مقصد تبلیغ اسلام اور خدمت خلق تھا ۔
بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی
اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا
بلاشبہ حضرت سادات کے طبقہ کی آبرو اور اہل سنت وجماعت کے علمی سالار تھے، انھوں نے تقریباً ۳۶ سال دربار حضرت چھوٹے شاہ بادشاہ پر بحثیت دعاگو اپنی خدمات انجام دیں اور ایک عرصہ تک حضرت سائیں بابا میراں بخش رحمتہ اللہ علیہ کی سنگت میں رہے اور ان اولیائے کرام سے روحانی فیض حاصل کرتے رہے۔ موصوف گاؤں کالہ بن اور مضافاتی علاقوں میں طریقت اور روحانیت کی نہ صرف شروعات کی بلکہ اس کو فروغ بھی دیا اور میلاد شریف کی محافل کا اغاز کیا ماہِ ربیع الاول کا آغاز ہوتے ہی پورا علاقے میں میلادِ مصطفیٰ ﷺ کی خوشی میں اِنعقادِ تقریبات کا آغاز کر تے۔ اور بالخصوص 12 ربیع الاول میں میلاد شریف پڑھتے موصوف محبت آمیز جذبات کے ساتھ یہ مہینہ مناتےتھے ۔ان کا شوق تدریس اور سبق میں انہماک حضرات اکابر کی یاد تازہ کرتا تھا ، حقیقت یہ ہے کہ وہ فنا فی العلم تھے اور ان کی شخصیت سے علم کی خوشبو مہکتی تھی، علم ان کا اوڑھنا بچھونا تھا، وہ اپنی مسلسل محنت اور علمی اشتغال کے اعتبار سے اسلاف کی یادگار تھے، ایسی شخصیت کا اٹھ جانا پوری جماعت اہل سنت کے لیے عظیم سانحہ ہے۔
جب کسی باعمل شخصیت کی موت کی خبر سننے کو ملتی ہے تو سمجھ دار انسان پر سکتے کی کیفیت طاری ہوجاتی ہے،اور یوں محسوس ہوتا ہے جیسے آج ہم کسی قریبی عزیز یا سرپرست کی شفقتوں سے محروم ہوگئے ،چلچلاتی ہوئی دھوپ میں بادلوں کا سائہ ہم سے ہٹ گیا ہے۔زمین قدموں کے نیچے سے سرک گئی ہے۔بہاریں ہم سے روٹھ گئی ہیں۔ اور دل میں خیال ابھرتا ہے کہ اب ہم روحانی توانائی کہاں سے حاصل کریں گے،سینہ غم سے تنگ ہوجاتا ہے،انکھیں پرنم ہوجاتی ہیں۔مگر جب ان کی وفات کے بعد ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مند اس روحانی و صوفی بزرگ کو عقیدت کے پھول نچھاور کرنے کیلئے جنازہ گاہ میں حاضر ہوئے جن میں ایک اچھی خاصی تعداد میں نوجوان پیڑی کے لوگ بھی شامل تھے ۔ اور علمائے کرام و حفاظ کرام کے خوبصورت الفاظ اور دعائیں سننے کو ملیں تو دل گواہی دیتا ہے کہ بامقصد زندگی تو انہی کی تھی اور سعادت کی موت بھی انہیں کی ہے جو مرتے دم تک رب کا قرآن اور نبی ﷺ کا فرمان سنا گئے،اور اپنے رب کے فضل اور نیک اعمال کے زریعے دنیا کی نیک نامی کے ساتھ ساتھ آخرت کی کامیابیوں کو سمیٹ گئے۔
موصوف معرفت و شریعت کے علمبدار صوفیانہ شعر و ادب کامزاج رکھنے والے ایک ایسے ستارے تھے جو تا قیام قیامت تک کالابن میں صوفیانہ مزاج رکھنے والے خواتین و حضرات کے دلوں کو روشن اور منور کرتے رہے گے۔انہوں نے جو صوفیانہ اور عارفانہ کلام بالخصوص سیف الملوک اور دیگر صوفی شعرا کے اشعار ترنم کے ساتھ گنگنائے ہیں وہ آج بھی سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارم پر بشکل visual موجود ہیں ۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ماہ صیام کے صدقے سے راحل کے درجات بلند فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل اور اجر عظیم عطا فرمائے۔
سید نثار بخاری
097976 15954
خصوصی خطاب
حضرت مولانا بشیر احمد چرونوی
رزق کی اہمیت کا اندازہ فاقہ اور بھوک کی شدت میں ہی لگایا جاسکتا ہے؛ اس لیے زرق کی بے حرمتی اور ناقدری سے بچیں، اس کے ذریعہ غریبوں ، مسکینوں ،اوربھوکوں کی بھوک مٹانے کا نظم کریں
الحاج سید عبدالخالق شاہ صاحب کے نماز جنازہ سے پہلے واعظ ونصیحت کی ایک محفل میں سیف الملوک کے چند اشعار
سنا ہے جنت سے خوشبو وفا اتی ہے ان کے چہرے سے امتی امتی کی صدا اتی ہے کاش ہم بھی جائیں مدینے کی گلیوں میں سنا ہے وہاں جنت سے ہوا اتی ہے
الحاج سید عبدالخالق شاہ صاحب مدظلا العالیہ کے ایصال ثواب کے لیے ایک مجلس کا انعقاد کیا گیا۔
اللہ تعالٰی ان کے درجات بلند فرمائے
اللّٰہ تعالی درجات بلند فرمائے.LAZAWAL Urdu Daily NEWSPAPER
Fastest growing Urdu Newspaper of Jammu and. Kashmir.
22 March
الحاج سید عبدالخالق شاہ صاحب کے نماز جنازہ کے مناظرزندگی
ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مند اس روحانی و صوفی بزرگ کو عقیدت کے پھول نچھاور کرنے کیلئے حاضر ہوئے جن میں ایک اچھی خاصی تعداد میں نوجوان پیڑی کے لوگ بھی شامل تھے.
ایک عظیم شخصیت رحلت کرگئ
براہ راست :
مقرر حضرت مولانا سید اخیار حسین شاہ صاحب
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Contact the establishment
Telephone
Address
185101