Vehla Wela
پیج اور یوٹیوب بنانے کا مقصد یہ ھے کہ ھم اپنی ثقافت کا اعادہ کر سکیں اور دنیا کو یہ بتا سکیں کہ مڈل کلاس فیملیز پاکستان میں کیسے رہتی ھیں
Today's Best Photo ❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️
's Best
•

سبزی خریدنے کا میرا طریقہ کار
تحریر : منزہ ذوالفقار
میں : سبز دھنیا دے دیں۔
دوکاندار : کتنا؟
میں : بیس کا
دوکاندار (ایک بڑی ساری دھنئیے کی گٹی لفافے میں ڈالتے ہوئے) : کوئی اور سبزی ؟
میں : سبز مرچیں بھی چاہئیں۔
دوکاندار : کتنے کی ڈال دوں؟
میں : تیس کی۔
دوکاندار (آدھا کلو مرچیں لفافے میں ڈالتے ہوئے) : کچھ اور ؟
میں : ادرک بھی۔
دوکاندار : کتنا ؟
میں (سبز دھنیا اور سبز مرچ کی مقدار سے پریشان ہوتے ہوئے احتیاط سے ): دس کا۔
دوکاندار : دس کا نہیں آتا ۔ بہت مہنگا ہے جی ۔
میں : اچھا ، اب مجھے کیا پتہ۔ تھوڑا سا ڈال دیں اپنے حساب سے
چند مہینے گزر جانے کے بعد کسی وجہ سے دوبارہ سبزی خود خریدنا پڑی۔
میں : سبز دھنیا دے دیں۔
دوکاندار : کتنا ؟
میں (سوچتے ہوئے کہ پچھلی بار دھنیا زیادہ لے گئی تھی۔ ضائع ہوا) : پانچ روپے کا
دوکاندار (کھا جانے والی نظروں سے دیکھتے ہوئے ): پانچ کا نہیں ملنا ۔ لبدا ای نہیں کیتوں اج کل (کہیں سے مل ہی نہیں رہا آج کل)
میں (دل میں شرمندہ ہوتے ہوئے): اچھا جتنے کا آتا ہے اتنے کا دے دیں۔ اور سبز مرچیں بھی چاہئیں۔
دوکاندار: کتنے کی ڈال دوں؟
میں (پچھلی بار کی آدھا کلو مرچوں کے گل جانے کا افسوس کرتے ہوئے) : دس کی ڈال دیں۔
دوکاندار (غصے سے چار مرچیں لفافے میں ڈالتے ہوئے ) : کچھ اور ؟
میں : مرچیں تو کم ہیں آپ ۔۔۔۔۔۔۔
دوکاندار ( میری پوری بات سنے بغیر غصہ دباتے ہوئے بلند آواز سے ) : شکر کریں میں نے چار دے دیں۔ آج کل مرچ بہت مہنگی ہو گئی ہے۔ کچھ اور لینا ہے آپ نے۔
میں : لیموں بھی چاہئیں ۔
دوکاندار : کتنے کے ؟
میں ( مہنگائی کا سوچتے ہوئے اور یہ بھی کہ پچھلی بار پچاس کے صرف پانچ آئے تھے۔ پندرہ ، بیس تو ہوں ) : دو سو کے دے دیں۔
دوکاندار نے جھٹ پٹ ایک کلو لیموں تول کر لفافے کو گرہ لگا دی۔
میں (گھبرا کر) : انکل مجھے تو پندرہ ، بیس لیموں چاہئیں۔
دوکاندار شدید غصے میں آ کر تیزی سے لیموں واپس ٹوکرے میں ڈھیر کرنے لگا۔ اس کا بس نہیں چل رہا تھا کہ پہلا لفافہ بھی میرے ہاتھ سے چھین کر کہے " بی بی میری نظروں سے اوجھل ہو جا"۔
Ayesha Nafees Vlogs Village Life | Pakistani Family Vlogs
Sitara Yaseen New Video Nie Bnai friends
مجھ کو مِلا تھا باپ سے ورثے میں بس سکوت
پھِر میں نے جا کے شہر سے باتیں خرید لیں
✍️مصور عباس"🌹
*دیہاتوں میں ایک کیڑا پایا جاتا ہے جسے گوبر کا کیڑا (گونگٹ) کہا جاتا ہے*
*اسے گائے بھینسوں کے گوبر کی بو بہت پسند ہوتی ہے*
*وہ صبح اٹھ کر گوبر کی تلاش میں نکل پڑتا ہے اور سارا دن جہاں گوبر ملے اس کا گولا بناتا رہتا ہے*
*شام تک اچھا خاصا گولا بن جاتا ہے ﭘﮭﺮ اس گولے کو دھکا دیتے ہوئے اپنی بل تک لے جاتا ہے*
*لیکن بل پر پہنچ کر اسے* *احساس ہوتا ہے کہ گولا تو بڑا بنا اور بل کا سوراخ چھوٹا ہے*
*بہت کوشش کے باوجود بھی گولا بل کے اندر نہیں جا سکتا اور اسے وہیں پر چھوڑ کر اندر چلا جاتا ہے*
*یہی حال ہمارا ہے ساری زندگی حلال حرام کی تمیز کیے بغیردنیا کا مال و متاع جمع کرنے میں ﻟﮕﮯ ﺭﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ اور جب آخری وقت قریب آتا ہے تو پتہ چلتا ہے کہ یہ سب تو*
*"ﻗﺒﺮ" میں ساتھ نہیں لے جا سکتے ﺍﻭﺭ ﮨﻢ زندگی بھر کی*
*کمائی ﮐو حسرت سے دیکھتے ﮨﯽ ﺭﮦ ﺟﺎﺗﮯ ہیں.......*
Husband Ko Nend Nae Ati Rat Ko | Pakistani Family Vlogs
یہ سعودی بچہ اپنی بہنوں کے سکول بیگ خود اٹھائے لے جا رہا ہے
مجھے یہ دیکھ کر بہت پیار آیا کہ بہنوں کے بوجھ بھائی کتنی خوشی سے اٹھاتے ہیں❤❤
زمانہ قدیم1782 کے سکے اور قیامِ پاکستان کے بعد سکوں کا موازنہ
پاکستان کی کرنسی روپيہ ہے
آج کل یہ غائب ہوگۓ ہیں اور ہماری نوجوان نسل کو اس کے بارے میں معلومات نہیں ہیں
ہمارے بزرگ ان سکوں کے بارے میں اچھی طرح جانتے ہیں
شکرگڑھ کے سپوت سیلاب زدگان کی مدد کرتے ہوئے ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے پاک آرمی کے نائیک مدثر شہید کی شہادت کے ایک ماہ بعد ننھے مہمان کی آمد
اللہ تعالیٰ نے شہید کی بیوہ کو بیٹے کی صورت میں خوبصورت تحفہ عطا کیا ہے ۔
اللہ تعالیٰ نائیک مدثر شہید کے درجات بلند فرمائے۔
آمین ثمہ آمین
بے روزگاری کے ستائے شہری نے 👆خود کو بجلی کے بلوں میں جھکڑ کر منہ پر تالا لگا لیا، جان لیوا بجلی کے بلوں سے پریشان شہری کا انوکھا احتجاج
ایک گاؤں میں چیتا آتا کمزوروں کی جھونپڑیوں سے ان کے کسی نہ کسی معصوم بچے کو اٹھا کر لے جاتا۔
اس گاؤں کے سارے طاقتور ملکر کمزوروں کی مالی مدد بھی کرتے، اور دوسروں میں بھی مدد کا جذبہ پیدا کرنے کا بہانہ بنا بنا کر اپنی مدد کی تشہیر دور دور تک کرتے بھی رہتے۔
عبادت گاہوں میں اجتماعی توبہ کا انتظام بھی کروایا جاتا۔
جب بھی کسی طاقتور سے پوچھا جاتا کہ چیتے کو پکڑنے کی کوشش کیوں نہیں کی جاتی تو وہ کہتا جناب کوشش تو بہت کرتے ہیں، رات میں گاؤں کے چاروں طرف پہرہ بھی بٹھاتے ہیں مگر شاید یہ ہمارے اعمال کی سزا ہے۔ گناہ بہت بڑھ گئیے ہیں، دعا کریں کہ مالک کائنات ہم پر رحم فرمائے۔
کمزوروں کو سکھایا جاتا کہ سب مل کر اپنے اپنے گناہوں سے توبہ کرو اور دعا کرو کہ چیتا مر جائے۔ یا وہ ہماری بستی سے ہی کہیں دور چلا جائے۔
سب دعائیں کرتے رہے مگر کوئی دعا قبول نہ ہوئی، چیتے کے منہ کو بچوں کے خون کی صورت ایک آسان شکار کرنے کا چسکا لگ چکا تھا۔
پھر ایک دن مالک کائنات کے حکم سے اس کمزور انسان کا بچہ چیتا اٹھا کر لے گیا، جسے مالک کائنات نے دعا کرنے کا سلیقہ سکھا دیا تھا۔
اس انسان نے ہاتھ اٹھائے، آسمان کی طرف روتی ہوئی آنکھوں سے دیکھا اور کہا، اے وہ ذات کہ جس نے سب کچھ تخلیق کیا اور تن تنہا تخلیق کیا، اور جسکا کوئی شریک نہیں، تو نے چیتے کو پیدا کیا ہے، اسے درندہ بنایا ہے، اسکا کوئی قصور نہیں وہ تو اپنے پیٹ کی آگ بجھانے کے لئیے شکار کرے گا، اور جہاں اسے شکار آسانی سے مل جائے وہ اسے شکار کرنے کہیں اور کیوں جائے گا۔
اے مالک کائنات اگر تو چاہے تو وہ چیتا دوبارہ کبھی یہاں نہیں آئے گا، مگر میں جانتا ہوں کہ تو نے یہ دنیا امتحان کی جگہ بنائی ہے اور تو یہ دیکھنا چاہتا ہے کہ تیرے طاقتور بندے تیرے کمزور بندوں کی تکلیف میں کتنا درد محسوس کرتے ہیں۔
اے مالک کائنات میں تجھ سے چیتے کے مرنے کی دعا نہیں کرتا، کیونکہ اگر تو چاہتا تو ایسے کسی چیتے کو پیدا ہی نہ کرتا۔
میں تجھ سے صرف اتنا مانگتا ہوں کہ تو نے جس جس کو یہ طاقت اور دولت دے رکھی ہے کہ وہ اس چیتے کو پکڑ کر مار دیں، تو اسی چیتے کے ہاتھوں ویسے ہی ان میں سے کسی کا بچہ بھی شکار کروا دے جیسے تو نے میرا بچہ شکار کروایا ہے۔
اگلی صبح گاؤں میں ہنگامہ بپا تھا کہ گاؤں کے سب سے طاقتور کے گھر کے صحن سے چیتا اسکا بچہ اٹھا کر لے گیا ہے۔
آس پاس کے سات گاؤں کے طاقتور، اپنی گاڑیوں، شکاری کتوں اور اسلحہ سے لیس لوگوں کے ساتھ چیتے کی تلاش میں نکل پڑے، سب کی زبان پر ایک ہی جملہ تھا کہ اب اس چیتے کی ہمت بہت بڑھ گئی ہے، یہ کمزور جھونپڑیوں کو چھوڑ کر اونچی حویلیوں کی دیواریں پھلانگنے لگا ہے۔
درجنوں شکاری کتوں نے کچھ ہی دیر میں چیتا ڈھونڈھ نکالا۔
اسے مار دیا گیا۔ اسکی لاش کو گاؤں کے بیچوں بیچ لٹکا کر گولیاں برسائی گئیں۔
کہتے ہیں کہ اس گاؤں سے دوبارہ پھر کبھی کسی کمزور کا بچہ کسی چیتے کا شکار نہیں بنا۔
آج کتنے سال گزر چکے ہیں، اس گاؤں کے داخلی راستے پر اس طاقتور گاؤں والے کے چیتے کا شکار ہونے والے بچے کے نام کی ایک بہت بڑی پتھر کی یادگار بنائی گئی ہے، جس پر لکھا گیا ہے کہ جانباز شہید جس کے خون کی برکت سے رب العالمین نے گاؤں والوں کو ایک خونی درندے سے نجات دی۔
دور دور کے گاؤں سے لوگ اس طاقتور کے بچے کی ماں سے اپنی مشکلوں کے لئیے دعائیں کروانے آتے ہیں کیونکہ سب کا ماننا یہ ہے کہ گاؤں سے بچے تو بڑے گناہگاروں کے بھی اٹھائے گئیے مگر آخر کار دعا ایک نیک دل ممتا کی مورت کی ہی قبول ہوئی اور سب کو اس عذاب سے نجات مل گئی۔۔۔
آئیے اس کمزور گناہگار انسان سے دعا کرنے کا سلیقہ سیکھتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ کاش ایسے ہی نیک دلوں اور طاقتوروں کا سب کچھ بھی یہ پانی برباد کر دے کہ جو اس ملک میں ڈیم بنانے یا بنوانے کی طاقت رکھتے ہوئے بھی ان طاقتوروں کی طرح اس دن تک صرف گنہگار غریبوں میں صرف دیگیں، راشن، اور کپڑے بانٹتے رہیں گے جب تک کہ انکا اپنا بچہ اس سیلاب میں۔ نہیں بہہ جاتا۔
آئیے ہاتھ اٹھائیں ہم بھی
ہم جنہیں حرف دعا یاد نہیں۔۔۔
میری سادگی دیکھ کیا چاہتاہوں
وقت حاضر میں ایک روٹی چاہئیے صاحب
جنت الفردوس کے سارے محل تمہارے
خدایا سیلاب متاثرین کی مدد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں
غریبوں یہ کہہ کر بےوقوف بنایا جاتا ھے کہ امیروں کو ذہنی سکون نہیں ھوتا👈 Vehla Wela
کون کون میرے ساتھ اتفاق کرتا ھے؟
مانسہرہ شہر میں آج ایک اندوہناک واقعہ پیش آیا ہے۔ خبروں کے مطابق مانسہرہ سٹی کی اسسٹنٹ کمشنر قرة العين پلاسٹک کے تھیلوں کے خلاف بازار میں کارروائی کر رہی تھیں۔ ایک نان شاپ پہ چھاپہ مارا تو مالک نے وہاں کام کرنے والے بچے کو پلاسٹک کے تھیلے چھت پر لے جا کے چھپانے بھیج دیا۔ اے سی کے ساتھ موجود سپاہی نے اس دوران بچے کو تاڑ لیا اور ثبوت حاصل کرنے اس کے پیچھے لپکا۔ بچہ ڈر کر بھاگا تو بجلی کی تاروں سے جا ٹکرایا۔ ہائی وولٹیج کرنٹ سے موقع پر ہی بچے کی موت واقع ہو گئی۔ سپاہی اور اے سی صاحبہ تو موقع سے فرار ہو گئے لیکن اب شہر بھر میں احتجاج ہو رہا ہے۔۔
جب سے خبر سنی ہے طبیعت شدید مکدر تھی۔ نیوز فیڈ سکرول کرتے ایک جگہ بچے کی جلی ہوئی لاش کی تصویر نظر آئی تو برداشت جواب دے گئی۔ سوچتا ہوں کہ آفیسر رینک تک پہنچنے کے لیے لوگوں کو انسانیت کے ساتھ عقل بھی بیچنی پڑتی ہے کیا؟ آخر یہ سمجھنے میں کس خردمند کو مشکل ہو گی کہ پلاسٹک تھیلوں پر پابندی نافذ کرنا ہمارے جیسے سماج میں فضول اور واہیات حرکت ہے۔ شہر میں روٹی کا تنور چلانے والا ہر ایک یا دو روٹی کے ساتھ کپڑے کا شاپر دے گا تو کمائے گا کیا اور کھائے گا کیا؟ مہنگائی اور انفلیشن دیکھیں، کاروبار اور روزگار کی صورتحال دیکھیں اور ہمارے آفیسرز کی حرکتیں دیکھیں۔۔
جو کام سماج کی شعوری تربیت کے باوجود دہائیوں میں کہیں جا کر انسانی عادت بنتا ہے، وہ کام یہ غبی لوگ اپنے عہدے کے رعب میں کروانا چاہتے ہیں۔ کیا ان بیوقوفوں کو کوئی نہیں بتاتا کہ آپ غاصب انگریز کی طرف سے رعایا پر "مسلط نہیں کیے گئے"، بلکہ ایک آزاد ملک کے شہریوں کے "ویل ایجوکیٹڈ اور ویل بیہیوڈ آفیسر" بنائے گئے ہیں۔ آپ کا کام پبلک کو ڈیل کرنا ہے، پبلک کو سدھانا نہیں۔ معاف کیجیے گا کہ میں چند ایک اچھے لوگوں سے مل کر یہ سوچنے لگا تھا کہ حالات شاید بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ اکا دکا اچھے لوگوں کے علاوہ بیوروکریسی آج بھی اتنی ہی گندی اور غلیظ ہے جتنا ملک پہ قابض کوئی بھی دوسرا مافیا۔۔۔ وقاص خان
فیصل مسجد کے احاطے میں بے ہودہ ویڈیو بنانے والی نا معلوم خاتون ٹک ٹاکر کے خلاف تھانہ مارگلہ اسلام آباد میں 295A توہین مذہب کی سخت ترین دفعات کے تحت مقدمہ درج۔
انتظامیہ کو مزید مستقل پالیسی بنانی ہوگی تا کہ یہ سلسلہ پوری طرح رک جائے۔
اب سولر پلیٹ سے چھوڑاٶ جان اب پیشہ خدمت ہے نائٹ پلیٹ جو کام کریں دن رات بغیر بیٹری کے
بجلی ups اور بیٹریوی سے مکمل نجات حاصل کریں۔۔۔۔ نائٹ پلیٹ لائف ٹائم گارنٹی کیساتھ دستیاب ہے ۔۔۔
ME NY yh Post ek watts app group ME dekha ta aap sub ki raye chye ti K kya yh real hy K night Solar plate 220 watt 13000 py plz tell me ya yh logo ko bewaqof bna rae
Good Morning
Kiya Jeet Jae Ga ?
جو بھی اچھا کام کرے ھم سب کو اس کی حوصلہ افزائ کرنا چاہیے
جزاک اللہ
یہ قالین، کمبل دھونے والا شخص کوئی اور نہیں بلکہ CSS ٹاپر رانا حیدر طاہر اسسٹنٹ کمشنر خپلو ہے۔جو بادوا ہاسٹل کے یتیم بچوں کے زیر استعمال قالین، کمبل اور بسترے دھو رہے ہیں
ایبٹ آباد پولیس کی انسانی ہمدردی کی عمدہ مثال
لاہور سے آئی ٹورسٹ فیملی عارف رشید ولد یوسف کی فیملی کے 8 ممبران جن میں دو مرد 5 خواتین شامل تھیں گزشتہ رات نتھیاگلی سے میراجانی ٹریک ڈگری بنگلہ روانہ ہوئے اور جنگل میں راستہ بھٹک گئے جن کی گمشدگی کی اطلاع رات 8 بجے پولیس کو موصول ہوئی جس پر مقامی پولیس نے بر قت کارروائی کرتے ہوئے رات سیاحوں کو تلاش کرنے کا آپریشن شروع کیا اور رات تین بجے کے قریب سیاحوں کو ڈھونڈ نکالا جنہیں اگلی صبح بخیریت اپنی فیملی کے بقیا ممبران کے حوالہ کر دیا گیا ۔
اچھے کام کی حوصلہ افزائ ھونی چاہیے
جزاک اللہ
بھوک سے مر جاتے ہیں زمین نہیں بیچتے
ہم گاوں کے لوگ ہیں یقین نہیں بیچتے ❤️❤️
Katas Raj Temple Ma Hindu Pandat Bachan Gata Hoa | Hindu Ebadet Kesa Krta Hen Pakistan Ma
The Shri Katas Raj Temples (Punjabi, Urdu: شری کٹاس راج مندر) (Sanskrit: कटासराज) also known as Qila Katas (قلعہ کٹاس),[2] is a complex of several Hindu temples connected to one another by walkways.[2] The temple complex surrounds a pond named Katas which is regarded as sacred by Hindus.[3] The complex is located in the Potohar Plateau region of Pakistan's Punjab province. The temples are located near the town of Choa Saidanshah, and are near the M2 Motorway.
The temples' pond is said in the Puranas to have been created from the teardrops of Shiva, after he wandered the Earth inconsolable after the death of his wife Sati.[3][2] The pond occupies an area of two kanals and 15 marlas, with a maximum depth of 20 feet.
The temples play a role in the Hindu epic poem, the Mahābhārata,[4] where the temples are traditionally believed to have been the site where the Pandava brothers spent a significant portion of their exile.[3] It is also traditionally believed by Hindus to be the site where the brothers engaged in a riddle contest with the Yakshas, as described in the Yaksha Prashna.[5][4][6] Another tradition states that the Hindu deity Krishna laid the foundation of the temple, and established a hand-made shivling in it.
The temples were visited by India's former deputy prime minister Lal Krishna Advani in 2005. In 2006, the Pakistani government began restoration works at the temples, with further improvements announced in 2017.
💓طلب اولاد کے لئے مجرب المجرب عمل💓
🍀🌹محترم قارئین اکرام
شادی کے بعد اولاد اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمت ہے یقین جانیے جولوگ اس نعمت سے محروم ہے ان کو راتوں کو اٹھ اٹھ کر روتے ہوئے دیکھا ہے اللہ تعالی سب کو صاحب اولاد بنائے نیک صالح بیٹے اور بیٹیاں عطا فرمائے آمین
حصول اولاد کے لئے علماء بہت سارے وظائف بتاتے ہیں لیکن آج آپ کی خدمت میں انتہائی مجرب اور گرنٹی والا عمل پیش کر رہا ہوں ۔
🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼🌼لطف کی بات یہ ہے کہ یہ عمل سیدنا حضرت زکریا علیہ السلام کا ہے جس کے کرنے کے بعد اللہ تعالی نے ان کو حضرت یحییٰ علیہ الصلاۃ وسلام جیسا خوب صورت صحت مند اور انتہائی نیک بیٹا عطا فرمایا ۔
اس عمل کی کوئی خاص تعداد تو متعین نہیں ہے البتہ روزانہ سو مرتبہ پڑھنا انشاءاللہ کافی رہے گا ۔
🌻رٙبِّی ھٙبْ لِی مِنْ لّٙدُنْکٙ ذُرِّیّةٙٙ طٙیِّبٙہ
اِنّٙکٙ سٙمِیعُ الدُّعٙاء🌻
سورۃ آل عمران آیت نمبر 38
میرا یقین ہے کہ یہ وظیفہ کرنے کے بعد جراثیموں کی کمی اور میڈیکل جیسے مسائل بھی پورے ہو جائیں گے ۔انشاءاللہ
Ma Sitara K Khilaf Ku Hue | Sitara Yaseen
Sitara Yaseen New video
Sitara Yaseen New Vlog
Sitara Yaseen New
ایبٹ آباد میں موسمی اخروٹ، اناردانہ اور جڑی بوٹیاں
اخروٹ، اناردانہ اور دیگر موسمی پھل پدر کے مہینے میں تیار ہوتے ہیں۔ کبھی یہ پھل دار درخت ایبٹ آباد میں تھے اور اب شہر کے مضافات میں دستیاب ہیں۔ ایبٹ آباد کے زیادہ تر مقامی پھل سربانہ، بگنوٹر اور شہر کے نواحی علاقوں سے آتے ہیں۔ ان کا ذائقہ دکانوں سے بہت اچھا ہے اور قیمت میں بھی سستا ہے۔
Seasonal Wallnuts, Anardana and Herbs in Abbottabad
Wallnut, anardana and other season fruit ready in the month of Padre. once these fruits trees are in Abbottabad and now they are available on the outskirts of city. Most of Abbottabad local fruits come from Sarbana, Bagnoter and other suburbs of the city. Their taste is much better than shops and also cheap in price.
Photo: Abbottabad
Kia Pakistan Ma koi Esa Jo Esa Bat kra
یہ ہوتا ہے انصاف۔۔
ملزم ایک 15 سالہ لڑکا تھا۔ ایک اسٹور سے چوری کرتا ہوا پکڑا گیا۔ پکڑے جانے پر گارڈ کی گرفت سے بھاگنے کی کوشش کی۔ مزاحمت کے دوران اسٹور کا ایک شیلف بھی ٹوٹا۔
جج نے فرد ِ جرم سنی اور لڑکے سے پوچھا "تم نے واقعی کچھ چرایا تھا؟"
"بریڈ اور پنیر کا پیکٹ" لڑکے نے اعتراف کرلیا۔
"کیوں؟"
"مجھے ضرورت تھی" لڑکے نے مختصر جواب دیا۔
"خرید لیتے"
"پیسے نہیں تھے"
"گھر والوں سے لے لیتے"
"گھر پر صرف ماں ہے۔ بیمار اور بے روزگار۔ بریڈ اور پنیر اسی کے لئے چرائی تھی۔"
"تم کچھ کام نہیں کرتے؟"
"کرتا تھا ایک کار واش میں۔ ماں کی دیکھ بھال کے لئے ایک دن کی چھٹی کی تو نکال دیا گیا۔"
"تم کسی سے مدد مانگ لیتے"
"صبح سے مانگ رہا تھا۔ کسی نے ہیلپ نہیں کی"
جرح ختم ہوئی اور جج نے فیصلہ سنانا شروع کردیا۔
"چوری اور خصوصاً بریڈ کی چوری بہت ہولناک جرم ہے۔ اور اس جرم کے ذمہ دار ہم سب ہیں۔ عدالت میں موجود ہر شخص، مجھ سمیت۔ اس چوری کا مجرم ہے۔ میں یہاں موجود ہر فرد اور خود پر 10 ڈالر جرمانہ عائد کرتا ہوں۔ دس ڈالر ادا کئے بغیر کوئی شخص کورٹ سے باہر نہیں جاسکتا۔" یہ کہہ کر جج نے اپنی جیب سے 10 ڈالر نکال کر میز پر رکھ دیئے۔
"اس کے علاوہ میں اسٹور انتظامیہ پر 1000 ڈالر جرمانہ کرتا ہوں کہ اس نے ایک بھوکے بچے سے غیر انسانی سلوک کرتے ہوئے، اسے پولیس کے حوالے کیا۔ اگر 24 گھنٹے میں جرمانہ جمع نہ کرایا گیا تو کورٹ اسٹور سیل کرنے کا حکم دے گی۔"
فیصلے کے آخری ریمارک یہ تھے: "اسٹور انتظامیہ اور حاضرین پر جرمانے کی رقم لڑکے کو ادا کرتے ہوئے، عدالت اس سے معافی طلب کرتی ہے۔"
فیصلہ سننے کے بعد حاضرین تو اشک بار تھے ہی، اس لڑکے کی تو گویا ہچکیاں بندھ گئی تھیں۔ اور وہ بار بار جج کو دیکھ رہا تھا۔
("کفر" کے معاشرے ایسے ہی نہیں پھل پھول رہے۔ اپنے شہریوں کو انصاف ہی نہیں عدل بھی فراہم کرتے ہیں)
پوسٹ اچھی لگی تو شیر کر دیں
جزاک اللہ
5 گھنٹے میں 5kھزار اللّه
ٹائپ کا ٹارگٹ ہے....کمنٹ آن ھے
جزاک اللہ
اپنی اپنی قیمتی راۓ سے نوازیں جزاک اللہ💌💌💌💌💌💌
صبح الخیر 👩❤️👩💏👨❤️💋👨👩❤️💋👩
عربی کا ایک مقولہ ہے کہ
عورت اگر پہاڑ توڑ کر دوسری جگہ منتقل کر دے اور اسے فقط اتنا کہہ دیا جائے کہ تمہارے ہاتھ سلامت رہیں تو اسکی تھکاوٹ ختم ہو جاتی ہے...
سیلاب متاثرین کی مدد کریں مگر کیمرا بند کر کے
جزاک اللہ
دلیل پور
چوأسیدن شاہ
وطن کی مٹی گواہ رہنا
کرنل سجاد لودھی ایس ایس جی کمانڈو کشمیر بم دھماکہ میں جام شہادت نوش کر گئے
کرنل سجاد لودھی کا تعلق چکوال کی تحصیل چوأسیدن شاہ کے قصبہ دلیل پور ہے
Sitara Yaseen Buri Tra Expose | Salma Yaseen vlogs Really Sorry
Pak Village Insider
Nasir Amin Voice
Salma Yaseen vlogs
Bebo Ki Roshani
Naina Akbar
Bebo Ki Roshani Bebo Ki Roshani
جوتے پالش کرنے والا یہ ننھا سا بچہ مسلسل پانچ روز سے الخدمت فلڈ ریلیف کیمپ میں سیلاب زدگان کے لیے پیسے جمع کروا کرجارہا ہے۔ پرسوں اس بچے کے پاس پیسے نہیں تھے تو پہلے بچے نے جوتے پالش کیے اور 60 میں سے تیس روپے عطیہ کرگیا۔
*ہڑتال ہڑتال ہڑتال*
پورے ملک پاکستان میں 10ستمبر سے لیکر 15تک پٹرول پرمکمل ہڑتال اگر کوئی بھی گاڑی پٹرول پمپ پر نظر آئی پٹرول ڈلواتے تو اس کے خود زمندار ہوں گے اب یہ عوام کا فیصلہ ہے مہنگائی نے غریب عوام کا براحال کردیا ہے بہت دیکھ لیاہے سب حکومتوں کو سب ہی غریب کا پیٹ کاٹ کر آپنا پیٹ بھر رہے ہیں
یہ علان تمام تاجر برادری اور پورے پاکستان کی عوام کی طرف سے کیا جارہا ہے یاد رہے 10سے لیکر 15تاریخ تک مکمل پٹرول بند رہے گا سب دوست ساتھ دیں اور آپنے علاقے کے تمام پٹرول پمپ پر نظر رکھیں اور یہ ہڑتال پرامن ہوگی کوئی توڑ پھوڑ نہیں ہوگی اس توڑ پھوڑ سے ہمارا عوام کاہی نقصان ہوتا ہے ہم نے صرف پٹرول بند کرنا ہے
اس میسج کو فرض سمجھ کر تمام گروپس میں سینڈ کریں اور ساتھ دیں شکریہ....
💔💔💔👇👇👇👇
یقین کیجیے، لاکھوں کروڑوں پہ بھاری ہوتی ہے ایسی رقم ❤️
انا للہ ہی وا انا الیہ راجعون
ایک افسوس ناک خبر عباسپور کے مقام پر طالبعلم نے میٹرک کے نتائج میں فیل ہونے پر خودکشی کر لی
افسوس کا مقام یہ ہے کہ ہر سال نتائج کے دنوں میں ایسے واقعات دیکھنے کو ملتے ہیں اس کا ذمہ دار ہمارہ معاشرہ ہے کیونکہ ہمارے ہاں ہر بچے کو ایک ہی زاویے سے دیکھا جاتا ہےہر بچے پر یہی دباءو ڈالا جاتا ہے کے وہ 80 یا 90 فیصد نمبر لے ہر کسی کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ ہمارہ بچا ڈاکٹر انجینیر یا کسی اور بڑی پوسٹ پر ہی جائےاخر کیوں کیا اس دنیا میں ہم اسی کام کے لیے آئے ہیں آج ہم اپنے مقصد حیات کو فراموش کر کےاس عارضی زندگی کے کے پیھچے بھاگ رہے ہیں میری گفتگو کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ ہم اس دنیا کے سب کام چھوڑ دیں جیسے درخت جب چھوٹا ہو اسے جس سمت میں اگایا جائے اسی سمت میں چالا جاتا ہے اسی طرح اگر بچے کی اچھی طرح پرورش کی جائے اور بجائے اس کے کے اسے شروع سے ہی ڈاکٹر اور انجینئر بننے کے خواب دیکھائے جاہیں پہلے اسے دین کی طرف راغب کیا جائے اسے اچھے اور برے کی پہچان کروائ جائے تا کہ وہ بڑا ہو کر دین اور دنیا کو ایک ساتھ لے کر چل سکے اوراس طرح کہ ناخوشگوارواقعات سے مہفوظ رہ سکےہر بچہ کی اپنی صلاحیت ہوتی ہے اور بچوں کو ہر بات پہ ایک دوسرے کے ساتھ کمپر کرنا بھی غلط ہے اگر 80 فییصد لوگ ایک دو پوسٹوں پر ہی تعینات ہو جاہیں تو باقی نظام کیسے چلے گا اس لیے ہمیں ہر شعبہ کو اعمیت دینا ہو گی لمہ فکریہ تو یہ ہے کے ہمارے ہاں تعلیم کے معیار کو صرف نمبروں کی بنیاد پر پرکھا جاتا ہے اگر تعلیم کا مقصد صرف پیسہ کمانا ہی ہے تو جتنا پیسا ہم اپنی تعلیم پر لگاتے ہیں اتنے ہی پیسے سے ہم ایک کامیاب کاروبار کر سکتے ہیں بات حکمرانوں کی نااہلی کی بھی آتی ہے مگر اس کا مطلب یہ نہیں ک ہم ایک بچے کو خودکسی کر
نے پر مجبور کر دیں ایسے واقعات کا زمہ دار کوئ ایک شخص نہں بلکہ پورا معاشرہ ذمہ دار ہے میرا مطلب یہ بھی نہیں کہ والدین اور اساتذہ اپنے بچوں کو نصیحت کرنا ہی چھوڑ دیں مگر جب اچھی تعلقین اور پرورش کی جائے گی تو ہم ایسے درد ناک واقعات سے بچ پا ہیں گئے
Copied.
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Contact the business
Telephone
Website
Address
Abbottabad
Opening Hours
Monday | 09:00 - 17:00 |
Tuesday | 09:00 - 17:00 |
Wednesday | 09:00 - 17:00 |
Thursday | 09:00 - 17:00 |
Friday | 09:00 - 17:00 |
Saturday | 09:00 - 17:00 |
Abbottabad, ARHAMKHAN44
Motivational Qoutes Poetry Stories History Short vloging videos❤👍
Abbottabad
Abbottabad
Rational Use of Medicine. Positive Attitude towards disease and any Satuation.
Abbottabad
Visit My Page And Like For More Videos Thanks For Watching Abbottabadian Mudasir Ahmad
Abbott Hill Park
Abbottabad, 22120
Photo & Video services. YouTube video creater, Drama creater.
Abbottabad
Ahadess , Tilawat, Islamic Video, Motivational Stories Quotes and Aqwal e Zari