Muhammad Nouman Adil Qadri

Muhammad Nouman Adil Qadri

Muhammad Nouman Adil Qadri is among the big names from Punjab known for Naatkhwani.

26/05/2021
22/05/2021

شروعات ادھر سے
‏پاکستان کرکٹ ٹیم کی وردی سے پیپسی کا لوگو ختم ہونا چاہیےکیونکہ یہ اسرائیل کی کمپنی ہے
پیغام آگے پہنچائیں

Photos from Muhammad Nouman Adil Qadri's post 30/04/2021
18/03/2021

Salaam Imam e Hussain

11/03/2021

حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ معروف صحابی حضرت سیدناعبداللہ بن عمرو بن حرام الانصاری کے صاحب زادے ہیں۔ آپ کے والد حضرت عبداللہ انصاری غزوۂ احد میں شہید ہوئے۔حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ ہجرت مدینہ سے تقریباًپندرہ سال پہلے مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق قبیلہ خزرج سے تھا۔ آپ کم عمری میں اسلام لائے اور بے شمار غزوات میں حضرت محمد ﷺ کا ساتھ دیا۔چناں چہ غزوہ خندق کاواقعہ خودحضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں:
آپ ﷺکے شکمِ مبارک پر(بھوک کی شدت کی وجہ سے)پتھر بندھا ہوا تھا۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :کہ خودہماری یہ کیفیت تھی کہ ہم نے بھی تین دن سے کوئی چیزنہیں چکھی تھی۔میں گھر آیا تو ایک بکری کا بچہ اور تھوڑے سے جو کے علاوہ کچھ بھی موجود نہیں تھا۔میں نے حاضر ہوکر عرض کی یارسول اللہ ﷺدو تین افراد کا کھانا ہے۔حضور ﷺنے فرمایایہ کھانا تو بہت ہے۔پھر آپ ﷺ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں اعلان فرمادیا کہ جابر کے ہاں دعوت ہے، سب چلیں۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ جلدی جلدی گھر پہنچے اوراطلاع دی کہ حضور اکرم ﷺہی نہیں تشریف لارہے ۔بلکہ تمام مہاجرین وانصارکو بھی اپنے ساتھ لا رہے ہیں۔وہ بھی صحابیہ تھیں،بجائے پریشان ہونے کے انھوں نے حضرت جابر سے پوچھا:حضور ﷺ نے تم سے کھانے کے متعلق پوچھ لیا تھا؟
انہوں نے کہا ہاں!حضرت جابر کی اہلیہ محترمہ فرمانے لگیں:"پریشان ہونے کی کیا بات ہے؟ اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول ﷺجانیں"۔تمام صحابہ نے پیٹ بھر کھانا کھایا،لیکن کھانا پھر بھی بچ گیا۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سات بہنوں کے اکلوتے بھائی تھے اورغزوہ احدمیں والدگرامی کی شہادت کے بعدان کی کفالت کی تمام ترذمے داری، اوروالدمحترم کے ذمے واجب الاداقرضوں کی ادائیگی کابوجھ ان کے ناتواں کندھوں پرآگیاتھا۔بہنوں کی کفالت کی غرض سے انھوں نے اپنے سے عمرمیں کافی بڑی ایک خاتون سے شادی کرلی ،تاکہ وہ ان کی بہنوں کاخیال رکھ کروالدین کی کمی کااحساس نہ ہونے دے۔
ان کے والدکے ذمے واجب الاداقرضوں کی ادائیگی میں سرکاردوعالم ﷺنے معاونت فرمائی اوریہ بھی سرکارﷺ کامعجزہ تھاکہ کھجوروں کے ایک ہی ڈھیرمیں اللہ تعالیٰ نے وہ برکت عطافرمائی کی، تمام قرض خواہوں کاقرضہ اداہوگیا۔ حضرت جابر بن عبداللہ انصاری کا علمی ذوق: سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کو حصول ِعلم کا بہت شوق تھا۔ یہی وجہ تھی کہ آپ کو کسی حدیث کے متعلق علم ہوتا کہ وہ فلاں آدمی کے پاس ہے تو اس کے حصول کے لیے زاد سفر باندھ لیتے، پھر انھیں لمباسفر اس عزم سے مانع ہوتااور نہ ہی بڑھاپا۔ ایک حدیث کے لیے مصر کا سفر: سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے صرف ایک حدیث[جوقصاص کے متعلق تھی]

Fb page//حضرت صوفی مبارک علی اوج صابری رحمتہ اللہ علیہ جو

سننے کے لیے مصر کا سفر کیا۔ ایک اونٹ خریدا، اس پر سامان سفر باندھا۔ ایک ماہ کا سفر کرکے مصر پہنچے۔حضرت مسلمہ بن مخلد رضی اللہ عنہ جو اس وقت مصر کے امیر تھے، کو اطلاع دی گئی تو انہوں نے پوچھا کون سا جابر؟انھوں نے فرمایا :سرورِدوعالمﷺ کے صحابی۔حضرت مسلمہ رضی اللہ عنہ فوراًتشریف لائے اور حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے ساتھ لپٹ گئے۔ پوچھا :میرے بھائی !اتنی تکلیف کس لیے اٹھائی؟ آپ نے فرمایا کہ صرف ایک حدیث سننے کے لیے،
جو آپ نے رحمت دوعالم ﷺسے سنی ہے۔کیونکہ آج اور کوئی موجود نہیں جس نے یہ حدیث آپﷺسے سنی ہو، میں چاہتا ہوں کہ اپنی زندگی میں آپ سے وہ حدیث سن لوں۔چنانچہ حضرت مسلمہ رضی اللہ عنہ نے وہ حدیث بیان فرمادی۔ مسند احمد میں ہے کہ آپ نے یہ حدیث عبداللہ بن انیس رضی اللہ عنہ سے شام کاایک ماہ سفر کرکے سنی۔(مسند احمد ج3ص495)
یہی وجہ کہ حضرت جابربن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے 1500 سے زیادہ احادیث روایت کی گئی ہیں۔یوں ان کاشماران صحابہ میں ہوتاہے جن سے کثیرتعدادمیں احادیث مروی ہیں۔آپ رضی اللہ عنہ امام کے پیچھے قراءت نہ کرنے کے متعلق نبی اکرم ﷺ کا فرمان نقل کرتے ہیں:فقال النبی صلی اللہ علیہ وسلم من صلی خلف امام فان قراءۃ الامام لہ قراءۃ۔یعنی نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: جو شخص امام کے پیچھے نماز پڑھ رہا ہو تو امام کی قراءت مقتدی کی قراءت ہوگی۔(مقتدی کو الگ سے قراءت کرنے کی ضرورت نہیں)۔ (کتاب الاثار لابی حنیفہ )
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ 20رکعات تراویح کے متعلق فرماتے ہیں:خرج النبی صلی اللہ علیہ وسلم ذات لیلۃ فی رمضان فصلی الناس اربعۃ وعشرین رکعۃ واوتر بثلاثۃ۔کہ نبی اکرم ﷺرمضان المبارک میں ایک رات تشریف لائے تو لوگوں کوچار(فرض)بیس رکعات(تراویح)اور تین وتر پڑھائے۔(تاریخ جرجان ج1ص142رقم556) وصال: حضرت جابربن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طویل العمری کی بشارت کے بہ موجب تقریباًچورانوے سال کی عمر پائی اور 78ھ میں وفات پائی۔کہاجاتاہے کہ ان کی وفات کسی بدخواہ کے زہردینے سے ہوئی،مستندتاریخ سے اس کی تاییدنہیں ہوتی۔واللہ اعلم!!

Fb page//حضرت صوفی مبارک علی اوج صابری رحمتہ اللہ علیہ جو

: انھیں ابتدامیں بغداد کے قریب مدائن شہر میں دریائے دجلہ کے قریب دفن کیا گیاتھا،بعدازاں شاہ فیصل شاہ ِعراق کے حکم پران کے جسدِخاکی کوسلمان پارک منتقل کیاگیا،اس کی وجہ کیاہوئی؟ یہ بھی ایک ایمان افروزواقعہ ہے ۔ ملاحظہ فرمائیے!یہ 1932ء کی بات ہے کہ عراق کے اس وقت کے بادشاہ شاہ فیصل کو خواب میں صحابیِ رسول ﷺحضرت حذیفہ بن الیمان رضی اللہ عنہ کی زیارت ہوئی، جورازدانِ رسولﷺ کہلاتے تھے ۔ انھوں نے بادشاہ سے کہا :" اے بادشاہ !میری اورجابر بن عبداللہ کی قبر میں دجلہ کا پانی داخل ہوگیا ہے،
لہٰذاہماری قبر کشائی کر کے ہمیں کسی اور جگہ منتقل کر دو۔" خواب سے بیدارہوکرصبح ہی بادشاہ نے اس حکم پرعمل کیااور ان دونوں اصحابِ رسول ﷺ کی قبریں سیکڑوں لوگوں کی موجودگی میں کھولی گئیں ،حاضرین میں مفتیِ اعظم فلسطین، مصر کے بادشاہ شاہ فاروق اور دیگر اہم افراد بھی شامل تھے۔یہ دیکھ کرتمام عوام وخواص حیرت زدہ رہ گئے کہ اتناطویل ترین عرصہ بیت جانے کے باوجود ان دونوں اصحاب رسول ﷺ کے اجسام حیرت انگیز طور پر تروتازہ تھے اوریوں لگ رہاتھاکہ جیسے ابھی ابھی دفنائے گئے ہوں۔
ان کے کفن تک سلامت تھے اور یوں لگتا تھا جیسے وہ خودبھی زندہ اورگہری نیندمیں ہوں۔ ان دونوں اصحاب رسول ﷺ کی مبارک آنکھیں بھی کھلی ہوئی تھیں اوران سے ایک عجیب سی روشنی خارج ہو رہی تھی،جسے دیکھنے والوں کی آنکھیں چکا چوند ہو گئیں۔ ہزاروں لوگوں نے ان بزرگوں کی زیارت کی اوردنیاپرایک بارپھریہ بات واضح ہوگئی کہ"محمد کے غلاموں کاکفن میلا نہیں ہوتا"۔
بادشاہ نے ان اصحابﷺکے مبارک اجسام کو حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کی قبر مبارک کے بالکل قریب سلمان پارک نامی جگہ پر دوبارہ سلادیا۔
ماخذومراجع: صحیح بخاری۔ مسند امام احمد۔الاصابہ۔اردودائرہ معارفِ اسلامیہ۔
دعاگو

Want your public figure to be the top-listed Public Figure in Chakwal?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Videos (show all)

gift
سنیوں کے شہنشاہحجتہ الاسلام پیر سید محمد عرفان شاہ مشہدی صاحب کی للکار  خلافت کے مقابلے میں کسی اور نظام کو برابر لا کھڑ...
plss like this page share with friends thankyou

Category

Telephone

Website

Address

Chakwal