Asad Mahmood
یہ بلاگ ہے۔۔۔۔۔ شاعری ہے، مزاح ہے، لطائف ہیں، جگتیں ہیں۔۔۔۔۔ یعنی زندگی ہے!
اہم روابط:
اسد محمود---ویب بلاگ(1):
http://asadmahmood7733.blogspot.com/
چوّلیں---ویب بلاگ (2)
http://chawalofficial.blogspot.com/
ڈی'وائنز --- یوٹیوب چینل: سبسکرائب کرنا نہ بھُولیں :)
https://www.youtube.com/channel/UCBG6a7t1w1vHcPyP1LEhp9Q
ڈی'وائنز فیس بُک پیچ:
https://www.facebook.com/dvinesofficial1
جیتے جاگتے رہیے، آتے جاتے رہیے، ہنستے مسکراتے رہیے :)
تعلقات اتنے کشیدہ ہو گئے کہ ہم نے ایک دوسرے کے لطیفوں پر ہنسنا چھوڑ دیا 😀
پہچانا تو پھر کیا ہی ندامت ہوئی انہیں
پنڈت سمجھ کے مجھ کو اور اپنا دکھا کے ہاتھ
بحثیت ِ قوم ہم میں جو کنفیوژن ہے۔ اُس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ قائدِ اعظم کو دیکھ کر لوگ گھڑیاں ٹھیک کر لیتے تھے اور اقبال ہمیشہ دَیر سے آتا ہے۔
میرا اپنا یہی خیال ہے کہ اقبال والا فارمولا درست ہے۔ آپ محض سوچ کر تو دیکھیے کہ قائدِ اعظم اگر کہیں وقت سے پانچ منٹ پہلے پہنچ جاتے تو لوگوں کی تو گھڑیاں خراب ہو جاتیں۔
(تصویر آرٹیفیشل انٹیلیجنس نے بنائی ہے۔ پتہ نئیں وہ اقبال کو کیا سمجھ رہا ہے)
تم سے نا ہو پائے گا بھئی
زمین بنجر اور ہمسائے۔۔۔۔۔
خدا کسی کو نہ دے۔
اخے پاکستان 287 رنز سے جیتے یا پھر 150 کا ٹارگٹ 3.4 اوورز میں پورا کر لے تو اب بھی سیمی فائنل میں پہنچ سکتا ہے۔
فی الوقت تو پاکستان بری طرح ہارتا نظر آ رہا ہے۔
دیکھنا اب صرف یہ ہے کہ ہماری دعائیں اور سری لنکن کاوشیں اس جیت کی شرح کو کہاں تک پہنچا سکتے ہیں۔
میرے ساتھ ساتھ گائیے:
"اے ابرِ کرم! آج اتنا برس ، آج اتنا برس۔۔۔" 😅🤣😂
"کچھ تو گڑ بڑ ہے دیا"
ورلڈ کپ میں یہ آخر چل کیا رہا ہے؟ 🤔
شہر میں گم نام رہ جاتا مگر
دشت میں مجنوں کی عزت اور ہے
عام خیال یہی ہے کہ "مبارکباد" انہی موقعوں کے لیے ایجاد کی گئی ہو گی۔ 😅
آج ایک صاحب کہہ رہے تھے کہ پاکستان اب بھی سیمی فائنل میں پہنچ سکتا ہے اگر وہ بقیہ تمام میچز جیتے اور نیوزی لینڈ ہار جائے۔
ہم ابھی جواب دینے کا سوچ ہی رہے تھے کہ ایک تیسرے صاحب انہیں مخاطب کر کے بولے:
"بھائی جی! بھلے ہی باقی ساری ٹیمیں سارے میچ ہار جائیں لیکن ہم سے کوئی جیت کی امید نہ رکھیں"
بابر اعظم نے ان تمام کرکٹ ماہرین کو غلط ثابت کر دیا ہے جو ورلڈ کپ سے پہلے کہتے پھر رہے تھے کہ بابر رنزوں کے ڈھیر لگا دے گا۔
میرؔ کو بدنام کرتا پِھر رہا ہے شہر میں
ایک شاعر کام کرتا پِھر رہا ہے شہر میں
لیاقت علی عاصم
صرف گرباز ہی ہمارا "سگا" ہمسایہ ہے۔ باقیوں کو تو ہندوستانی ہوا لگ گئی ہے۔ 🙄
ورلڈ ایتھلیٹکس میں پاکستانی سوئمنگ کا دستہ آخری نمبر پر آیا تو کوچ سے سوال ہوا کہ ہمارے ایتھلیٹ سب سے آخر میں کیوں آئے؟
کوچ نے کہا کہ "تسی شکر کرو ایہہ ڈب نہیں گئے"
منقول
جان بچی سو لاکھوں پائے
لوٹ کے بدھو گھر کو آئے
پس نوشت: غصہ کم ہی نہیں ہو رہا۔ کیا کروں!
بنگلہ دیش والو!
ملک تو بدل لیا، جینز کیسے بدلو گے؟
اب بھی ورلڈ کپ جیتا جا سکتا ہے اگر دوسری تمام ٹیمیں کھیلنے سے انکار کر دیں۔
پاکستان ٹیم شکست سے بچ سکتی تھی، اگر کھیلتی ہی نا، تو !
ٹیم پاکستان نے ورلڈکپ میں لگا تار چار میچ ہار کا منفرد ریکارڈ بنا لیا۔ بقول شخصے: "کیا ضرورت ہے جیتنے کی، ریکارڈ تو ایسے بھی بن رہے ہیں"۔
لؤ کر لؤ گل!
یہ نیدرلینڈز تو پاکستانی ٹیم کا مقابلہ کرنے پہ اتر آئی۔ ہونہہ! چہ پدی چہ پدی کا شوربہ
نکلنا خلد سے آدم کا سنتے آئے ہیں لیکن
بہت بے آبرو ہو کر ترے کوچے سے ہم نکلے
شاداب خان کی باؤلنگ میں دو نہیں، صرف ایک مسئلہ ہے۔ اور وہ یہ کہ اس سے گوگلی نہیں ہو رہی۔ لیگ سپن تو پہلے بھی نہیں ہوتی تھی۔ 🙄
اب بابراعظم کو چاہیے کہ افغانستان کے خلاف سنچری شنچری داغ دے۔ لوگ یونہی باتیں کرتے ہیں کہ وہ بس چھوٹی ٹیموں کے خلاف چلتا ہے۔ 🙄
دل کی بات بتانے میں
وقت لگا سمجھانے میں
لپٹ لپٹ کر روتا ہوں
تنہا پاگل خانے میں
آنکھیں پیش کروں گا میں
آج اسے نذرانے میں
مشکل کھیل بھی کھیلیں گے
اگلی بار زمانے میں
تھوڑا لطف تو آئے گا
دل کے ساز بجانے میں
(ندیم ملک)
آئی سی سی کو چاہیے کہ ون ڈے 40 اوور کا کر دے۔ ہم تھک جاتے ہیں۔
پاکستانی ٹیم اننگز بریک میں آبدیدہ
ہچکیاں چھوڑ کے آنسو نہ بہانے لگ جائیں
رونے والوں کو ذیادہ نہیں پوچھا جاتا
جانے والوں کو جتاتے نہیں بھولے وعدے
آنے والوں سے بھی رشتہ نہیں پوچھا جاتا
کوفہ والوں کو بتاتے نہیں دل کی حالت
اہلِ لاہور سے رستہ نہیں پوچھا جاتا
احمد عطاءاللہ
ہر مسافر پہ ہمیں تیرا گماں ہوتا تھا
گرد کے ساتھ کئی بار ہیں اُٹھے بیٹھے
اُسے معلوم تھا یہ شام جدائی ہے سو ہم
آخری بار بہت دیر اکٹھے بیٹھے
پازیب میں ہی باندھ کے گھر لے گئے ہوں گے
یہ پاؤں ترے کتنوں کے سر لے گئے ہوں گے
بچہ سا مرا دل تھا تو باتونی ترے نین
پھسلا کے اسے جانے کدھر لے گئے ہونگے
رحمٰن فارس
کوئی بھروسہ، اعتبار کچھ نہیں اس ٹیم کا۔ انہیں ہارتے ہارتے اچانک دورہ پڑے تو جیت بھی جاتے ہیں۔
سینہ دہک رہا ہو تو کیا چپ رہے کوئی
کیوں چیخ چیخ کر نہ گلا چھیل لے کوئی
ثابت ہوا سکون دل و جاں کہیں نہیں
رشتوں میں ڈھونڈھتا ہے تو ڈھونڈا کرے کوئی
ترک تعلقات کوئی مسئلہ نہیں
یہ تو وہ راستہ ہے کہ بس چل پڑے کوئی
میں خود یہ چاہتا ہوں کہ حالات ہوں خراب
میرے خلاف زہر اگلتا پھرے کوئی
اے شخص اب تو مجھ کو سبھی کچھ قبول ہے
یہ بھی قبول ہے کہ تجھے چھین لے کوئی
ہاں ٹھیک ہے میں اپنی انا کا مریض ہوں
آخر مرے مزاج میں کیوں دخل دے کوئی
اک شخص کر رہا ہے ابھی تک وفا کا ذکر
کاش اس زباں دراز کا منہ نوچ لے کوئی
جون ایلیا
میں نے نمکین میں چنی دنیا
اور میٹھے میں تو پسند رہا
ایک دن لڑپڑے تھے ہم دونوں
چار دن چائے خانہ بند رہا
مجھ کو جنت بھی ورغلا نہ سکی
میں محبت پہ کار بند رہا
احمد عطاءاللہ
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں
سو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سے
سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز اس کی
سو ہم بھی اس کی گلی سے گزر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کو بھی ہے شعر و شاعری سے شغف
سو ہم بھی معجزے اپنے ہنر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیں
یہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے رات اسے چاند تکتا رہتا ہے
ستارے بام فلک سے اتر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے دن کو اسے تتلیاں ستاتی ہیں
سنا ہے رات کو جگنو ٹھہر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے حشر ہیں اس کی غزال سی آنکھیں
سنا ہے اس کو ہرن دشت بھر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے رات سے بڑھ کر ہیں کاکلیں اس کی
سنا ہے شام کو سائے گزر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کی سیہ چشمگی قیامت ہے
سو اس کو سرمہ فروش آہ بھر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کے لبوں سے گلاب جلتے ہیں
سو ہم بہار پہ الزام دھر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے آئنہ تمثال ہے جبیں اس کی
جو سادہ دل ہیں اسے بن سنور کے دیکھتے ہیں
سنا ہے جب سے حمائل ہیں اس کی گردن میں
مزاج اور ہی لعل و گہر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے چشم تصور سے دشت امکاں میں
پلنگ زاویے اس کی کمر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کے بدن کی تراش ایسی ہے
کہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں
وہ سرو قد ہے مگر بے گل مراد نہیں
کہ اس شجر پہ شگوفے ثمر کے دیکھتے ہیں
بس اک نگاہ سے لٹتا ہے قافلہ دل کا
سو رہروان تمنا بھی ڈر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کے شبستاں سے متصل ہے بہشت
مکیں ادھر کے بھی جلوے ادھر کے دیکھتے ہیں
رکے تو گردشیں اس کا طواف کرتی ہیں
چلے تو اس کو زمانے ٹھہر کے دیکھتے ہیں
کسے نصیب کہ بے پیرہن اسے دیکھے
کبھی کبھی در و دیوار گھر کے دیکھتے ہیں
کہانیاں ہی سہی سب مبالغے ہی سہی
اگر وہ خواب ہے تعبیر کر کے دیکھتے ہیں
اب اس کے شہر میں ٹھہریں کہ کوچ کر جائیں
فرازؔ آؤ ستارے سفر کے دیکھتے ہیں
احمد فراز
ہم غریبوں کے آقا پہ بے حد دُرود
ہم فقیروں کی ثروت پہ لاکھوں سلام
ابھی مٹی نہ کھنکی تھی، ابھی پانی نہ برسا تھا
مگر بزمِ عناصر میں ترے ہونے کا چرچا تھا
اُترے گا کہاں تک کوئی آیات کی تہہ میں
قرآن تری خاطِر ابھی مصروفِ ثنا ہے
یہ معجزہ مرے شیریں سخنﷺ کا حصہ ہے
جو آۓ تیغ طبیعت نیام بنتے گئے
وہ سخت گیر، دریدہ دہن، وہ تند مزاج
کلام سنتے گئے خوش کلام بنتے گئے
یہی چراغ جلیں گے تو روشنی ہوگی
میں تین دن میں محبت سکھانے والا تھا
اداس گاؤں کو قصبہ بنانے والا تھا
اگر یہ دین مکمل نہ ہو گیا ہوتا
میں تم کو شرک کا مطلب بتانے والا تھا
تمہارا دل کسی ڈھلوان پر بنا ہوا ہے
میں اس چٹان پہ آنسو گرانے والا تھا
یہ جھوٹی قسمیں اسے مرنے سے بچاٸیں گی
جو شخص میرے لیے زہرکھانے والا تھا
کسی بھی خالی حویلی پہ کیسے رک جاتا
ہمارا سانپ تو یوں بھی خزانے والا تھا
احمد عطاءاللہ
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Contact the business
Address
Chakwal
48910
Chakwal
You'll finD vlogs....funY anD multiple types of things on my paGe...dO support plz
Chakwal
Hello, Umar Farooq is here. I love to make videos & Photography. Like and Follow me
Chakwal
Meray Page Ko Like Karain Our Meri Vedio Ko Ziada Say Ziada Share Karain. mola Apko Apni Hifz O Aman Main Rakhay. Regard : Syed Shabbar Shah