NRCC
Nearby businesses
Aminpur Bazar
Street#15' All Noor Gardan Faislabad, Shah Faisalabad
Sheikhupura Road
Shah Faisalabad 38000
Crown Road, Shah Faisalabad
Shah Faisalabad 38000
Crown Road Streat#15 al Noor Garden, Shah Faisalabad
31000
Munshi Mohala St# 7 Ameen Pur Bazar
Samanabad, Shah Faisalabad
Kot Umer Farooq
SHAHBAZ
Shahi Choke G. M Abad Faisalabad, Shah Faisalabad
P-330 Jinnah Colony, Shah Faisalabad
Katchery Bazar
New Republic Cooling Center where we sale and service all kind of Refrigrator and Commercial @ Split
ایک ٹن، دو ٹن
کیا آپ کو معلوم ہے ایئرکنڈیشنر کی صلاحیت ٹنوں کے حساب سے کیوں جانچی جاتی ہے؟
اس کا وزن سے کوئی تعلق نہیں بلکہ
جواب آپ کے تمام اندازے غلط ثابت کردے گا
ایک مشہور لطیفہ کچھ یوں ہے کہ ائیرکنڈیشنر ز کی تنصیب کرنے والی ایک کمپنی کے نمائندے نے ایک معمر خاتون کو بتایا کہ ان کے کمرے میں 4 ٹن کا ائر کنڈیشنر لگایا جائے گا، تو معمر خاتون کا منہ حیرت سے کھلا کا کھلا رہ گیا اور وہ کہنے لگیں ” آپ اتنی بھاری چیز میرے کمرے میں کیسے لے کر آئیں گے؟“
ویسے معمر خاتون کی حیرت اتنی بے جا بھی نہیں تھی کیونکہ اکثر لوگ ائر کنڈیشنر کے ٹنوں کو اس کا وزن سمجھ بیٹھتے ہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس کا وزن کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ تو پھر ائیرکنڈیشنر کی کولنگ کی پیمائش ٹنوں میں کیوں کی جاتی ہے، جبکہ یہ تو وزن کی اکائی ہے؟
ویب سائٹ انرجی وینگارڈ کی رپورٹ کے مطابق ائیرکنڈیشنر کی کولنگ کی پیمائش کیلئے ٹن کی اکائی استعمال کرنے کے پیچھے دلچسپ تاریخ ہے۔
قدیم دور میں جب ائیرکنڈیشنر جیسی ٹیکنالوجی کا کوئی تصور نہیں پایا جاتا تھا تو گھروں کو ٹھنڈا کرنے کیلئے برف کا استعمال کیا جاتا تھا۔ دور دراز پہاڑوں سے لائی جانیوالی اس برف کو امراءکے گھروں کو ٹھنڈا کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا تھا۔ کیونکہ یہ برف ٹنوں کے حساب سے لائی جاتی تھی، لہٰذا ٹھنڈک کی پیمائش بھی ٹنوں میں کی جانے لگی۔
ائیرکنڈیشننگ کے ماہر ایلی سن ڈیلز بتاتے ہیں کہ ایک ٹن کے ائیرکنڈیشنر سے مراد ایک ایسا ائیرکنڈیشنر ہے جو فی گھنٹہ 12000 برٹش تھرمل یونٹ (BTU ) حرارت آپ کے کمرے سے نکال سکتا ہے۔ ایک بی ٹی یو سے مراد اتنی حرارت ہے جو ماچس کی ایک تیلی کو مکمل طور پر جلائے جانے سے حاصل ہو سکتی ہے۔
اگر آپ کے پاس ایک ٹن برف ہو تو اسے مکمل طور پر پگھلنے کیلئے 286000بی ٹی یو حرارت کی ضرورت ہو گی ۔اگر ایک ٹن برف 24 گھنٹے میں مکمل طور پر پگھلانا ہو تو اسے 286000 بی ٹی یو حرارت 24 گھنٹے کے درمیان فراہم کر نا ہو گی، جو کہ فی گھنٹہ تقریباً 12 ہزار بی ٹی یو بنتی ہے۔
اس حساب سے آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ آپ کا ایک ٹن کا اے سی ایک گھنٹے میں تقریباً 12 ہزار بی ٹی یو حرارت کو کمرے سے نکال باہر کرتا ہے، یعنی اتنی حرارت ہے جو کہ ایک گھنٹے میں ایک ٹن برف کو پگھلانے کیلئے کافی ہو گی..
ائیر کنڈیشنر چلانے کے بعد بجلی کے بل سے پریشان؟ ان نکات پر عمل کریں لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جولائی 2016ء): ائیر کنڈیشنر چلانے کے بعد بجلی کے بل میں اکر ہی حیرت انگیز حد تک اضافہ ہو جاتا ہے۔ شدید گرمی کے باعث ائیر کنڈیشنر کے بغیر گزارا کرنا تو ممکن نہیں لیکن اے سی چلانے کے نتیجے میں بجلی کے بل میں اس ضافے کے پیش نظر ہر شہری ہی پریشان دکھائی ..
اورینٹ گروپ کے مالک کی کہانی جو دودھ پتی سے شروع ہوئی اور ارب پتی پر ختم ہوئی
اتوار 20 ستمبر 2015 | PM 10:59:56
| 32 |
اورینٹ (ORIENT)گروپ کے چیئرمین میاں محمد فاضل (جو باؤ فاضل کے نام سے معروف ہیں) کی کہانی بہت ولولہ انگیز ہے۔ باؤ فاضل صرف چھ جماعتیں پاس ہے اور اب ان کے پاس بہت سے ایم۔اے پاس لوگ ملازم ہیں۔ 1960 ء کے لگ بھگ باؤ فاضل کے والد کا لاہو ر ریلوے اسٹیشن کے قریب معمولی سا ہوٹل تھا۔ باؤ فاضل اس ہوٹل میں مسافروں کے لئے چا ئے بناتے اور چائے کے گندے برتن بھی خود دھوتے تھے۔ باؤ کو یہ کام پسند نہ تھا۔
آپ نے اورینٹ کا نام یقیناََ سنا ہو گا۔ یہ کمپنی ائر کنڈیشنر سے لے کر مائیکرو ویو تک گھریلو مشینری بنا تی ہے ۔ یہ کمپنی باؤ فاضل نام کے ایک ان پڑھ شخص نے بنائی اور انہوں نے اسے اللہ کے کرم اور شبانہ روز محنت سے پاکستان کے بڑے صنعتی گروپوں کی قطار میں لا کھڑا کیا۔ یہ ملک کی ان چند کمپنیوں میں شمار ہو تی ہے جن سے ملٹی نیشنل کمپنی نے رابطہ کیا اور ساتھ مل کر کام کرنے کی دعوت دی۔باؤ فضل کی یہ کہانی پڑھئے اور سوچئے کیا آپ میاں محمد فاضل بن سکتے ہیں؟
خصوصاََ ان کو گاہکوں کے فضول قسم کے تبصرے سننا سخت نا پسند تھا۔ باؤ فاضل اپنا کوئی کام کرنا چاہتے تھے۔ ان دنوں فوٹو کھینچوانے کا بہت رواج تھا۔ چنانچہ آپ نے فوٹو گرافی کا کام کرنے کا ارادہ کیا۔ انھوں نے والد سے کچھ رقم ادھار لے کر ایک پرانا سا کیمرا خریدا اور اندرون شہر دو موریہ پل کے قریب فٹ پاتھ پر اپناکیمرا سیٹ کیا۔ یہ سارا دن فٹ پاتھ پر تصویریں کھینچتے اور ساری رات ہوٹل کے چھوٹے سے سٹور میں تصویریں دھوتے اور ان کے پرنٹ تیار کرتے۔ ان کا کیمرا پرا نا تھا جس کی وجہ سے بعض اوقات کوئی تصویر خراب ہو جاتی تو گاہک وہ تصویر ان کے منہ پر دے مارتا مگر باؤ نے حوصلہ نہ چھوڑا اور دن رات کام کرتے رہے۔ یہ کام ان کو پسند تھا۔ پانچ چھ سال کی سخت محنت کے بعد انھوں نے کچھ پیسے جمع کر لئے اور اسٹیشن کے قریب ایک چھوٹی سی دکان خرید لی۔ اس طرح اپنا سٹوڈیو فٹ پاتھ سے دکان میں منتقل کر لیا۔ اب وہیں تصویریں کھینچتے، وہیں دھوتے اور پرنٹ تیار کرتے۔
انہی دنوں فوٹو کاپی مشین نئی نئی پاکستان میں آئی تھی۔ انھوں نے بھی ایک فوٹو کاپی مشین خرید لی اور سارا دن فوٹو کاپی کرتے۔ ان کے خیال میں جس دن انھوں نے فوٹو کاپی مشین خرید ی اسی دن سے ان کی قسمت بدل گئی۔ اب ان کی آمدن میں تیزی سے اضافہ ہوتا گیا اور جلد ہی ان کی آمدن دو گنا ہو گئی،پھر انھوں نے دکان کی دوسری منزل بھی تعمیر کروا لی۔ 1970 ء میں ان کے دو بیٹے بھی ان کے کاروبار میں شامل ہو گئے۔ انہوں نے اپنے کام کو بڑھایا ۔ اب یہ کیمرے کی فلم تھوک میں خریدتے اور پرچون میں فروخت کرتے۔ ان سے ان کو اچھا منافع ہوتا۔ 1980 ء میں انھوں نے کلر لیب بنائی جہاں رنگین فوٹو تیار ہوتے۔ اب ان کا کام اور بڑھ گیا۔ باؤ کے بیٹے بھی باپ کی طرح مواقع کی تلاش میں رہتے۔ اب انھوں نے کیمرے کی فلم باہر سے منگوانی شروع کی اور اسے پاکستان میں تھوک میں فروخت کرتے۔ یہ فلم اور پرنٹنگ پیپر ’’مٹسوبشی‘‘ والوں سے منگواتے تھے۔ فلم اور پرنٹنگ کاغذ کے بزنس میں انھیں خوب کمائی ہوئی۔ 1995 ء میں یہ کیمرے کی فلم اور پرنٹنگ کاغذ کے ہول سیلر بن گئے۔
راجہ داہر کون تھا؟ جو ’’بائی رانی‘‘ سے شادی کرے گا وہ سندھ کا بادشاہ بنے گا
اب انھوں نے نسبت روڈ چوک کے پاس چیمبر لین روڈ پر پہلے ایک چھوٹی سی دکان خرید ی کچھ عرصہ بعد اس کے ساتھ والی دکان بھی خرید لی۔1998 ء کے لگ بھگ نئے ڈیجیٹل کیمروں کی وجہ سے کیمرے کی فلم اور پرنٹنگ کے کاغذ کا بزنس کچھ کم ہوگا۔ انہی دنوں ان کا چھوٹا بیٹا لندن سے MBA کر کے لوٹا تھا۔ وہ بھی والد کے بزنس میں شامل ہو گیا۔ اسے کوئی نیا کام کرنے کا شوق تھا۔ چنانچہ انھوں نے پہلے Orsam انرجی سیور بلب اور پھر مٹرولا موبائل کا بزنس کیا۔ اس بزنس میں انھیں کوئی تجربہ نہ تھا جس کی وجہ سے انھیں کا فی نقصان اٹھانا پڑا۔
باؤ فاضل کافی عرصہ سے ’’مٹسو بشی‘‘ والوں کے ساتھ کیمرے کی فلموں اور پرنٹنگ کے کاغذ کا کاروبار کر رہے تھے۔ انھوں نے باؤ فاضل سے کہا کہ وہ پاکستان میں ان کی دوسری چیزیں بھی فروخت کریں۔ شروع میں یہ جھجکے مگر بعد ازاں ہامی بھر لی۔ چنانچہ ’’مٹسو بشی‘‘ والوں نے انھیں ان کے AC فروخت کرنے کو کہا۔ باؤ فاضل نے پانچ سو AC منگوائے اور معمولی منافع پر ان کی فروخت کا اشتہار دیا۔ اس طرح یہ سارے AC پاکستان پہنچنے سے پہلے ہی فروخت ہو گئے۔ 1998 ء سے 2004 ء تک یہ ’’مٹسو بشی‘‘ کےAC معمولی منافع پر فروخت کرتے رہے تا کہ وہ ایک بار AC کی مارکیٹ میں داخل ہو جائیں۔ پھر انھیں خود AC تیار کرنے کا خیال آیا۔ چنانچہ باؤ فاضل نے 2005 ء میں چوہنگ کے قریب 10 لاکھ روپے میں 32 کنال زمین خرید کر’’ مٹسوبشی‘‘ کے تعا ون سے ان کے AC اسمبل کرنے کا پہلا پلانٹ لگایا۔ 2007ء میں اورینٹ گروپ نے اپنی چیزیں بھی بنانا شروع کیں۔ اب یہ ’’مٹسو بشی‘‘ کے AC کے علاوہ اپنے (ORIENT) AC ‘ فریج‘ اوون اور واٹر ڈسچارجر وغیر ہ بنا رہے ہیں۔
اورینٹ گروپ نے بہت تیزی سے ترقی کی تو ان کی شہرت دور دور تک پہنچ گئی۔ چنانچہ کوریا کی مشہور کمپنی Samsung والوں نے ان سے رابطہ کیا اور باؤ فاضل کے ساتھ مل کر کاروبار کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ چنانچہ 2009 ء سے باؤ فاضلSamsung والوں کے ٹی وی‘ فریج اور واشنگ مشین وغیرہ پاکستان میں فروخت کر رہے ہیں۔
باؤ فاضل صرف پندرہ سال پہلے اپنے تین بیٹوں اور دو ملازمین کے ساتھ کام کرتے تھے۔ اب ان کی کمپنی میں پانچ ہزار لوگ کام کر رہے ہیں۔ فٹ پاتھ سے کام شروع کر نے والا باؤ فاضل 30 سال کی محنت کے بعد اب ارب پتی بن گئے اور مصری شاہ کے چار مرلے کے مکان کے بجائے گلبرگ میں ساڑھے چھ کنال کے خوبصورت گھر میں شفٹ ہو گئے۔ ان کے خیال میں ان کی کامیابی کی وجہ اپنے رب پر بھر پور یقین، کام ، کام اور کام یعنی سخت محنت، کامیاب ہونے کی جستجو، نیک نیتی سے کام کرنا اور احساس کمتری کو اپنے اوپر حاوی نہ ہونے دینا ہے۔ باؤ فاضل پر ایسا وقت بھی آیا جب وہ تین تین دن بھوکے رہتے، کھانا نصیب نہ ہوتا مگر پھر بھی انھوں نے کوشش ترک نہ کی اور ثابت قدم رہے۔محمد فاضل انتقال کر گئے ہیں مگر ان کی اولا د پھل پھول رہی ہے۔
http://javedch.com/special-features/2015/09/20/39672
اورینٹ گروپ کے مالک کی کہانی جو دودھ پتی سے شروع ہوئی اور ارب پتی پر ختم ہوئی - JavedCh.Com اورینٹ (ORIENT)گروپ کے چیئرمین میاں محمد فاضل (جو باؤ فاضل کے نام سے معروف ہیں) کی کہانی بہت ولولہ انگیز ہے۔ باؤ فاضل صرف چھ جماعتیں پاس ہے اور اب ان کے پاس بہت سے ایم۔اے پاس لوگ ملازم ہیں۔ 1960 ء کے لگ بھگ باؤ فاضل کے والد کا لاہو ر ریلوے اسٹیشن کے …
Exciting Offer on 8.3 Ton Floor Standing Unit with Top Discharge Condensing unit,
52C Super Tropical Design
Only @ Rs.415,000/-
with 5% Discount ............!!!!
Please don't Ignore!! He need your prayers
1 Like -----> 1 prayer
Please Comment "Ameen". Your Ameen is powerful.!!
At Hvacr Expo 2~4 April 2015 faisalabad
●═◄Must Like ✔ Comment ✔ Tag ✔ Share ✔ ►═●
█▓░ +92 347 63 48 850 ▓█
█▓░Any Time Call on skype:----- Pakistanwide░▓█
█▓░░Admin : www.facebook.com/GetYourAds ░░▓█
█▓▓░░Page : www.facebook.com/getyouads ░░▓█
●═◄Must Like ✔ Comment ✔ Tag ✔ Share ✔ ►═●
Click here to claim your Sponsored Listing.
Category
Telephone
Website
Address
Opp Badar Bakery Gulberg Colony
Faisalabad
38000
Opening Hours
Monday | 10:00 - 21:00 |
Tuesday | 10:00 - 21:00 |
Wednesday | 10:00 - 21:00 |
Thursday | 10:00 - 21:00 |
Saturday | 10:00 - 21:00 |
Sunday | 10:00 - 21:00 |
Old Timber Market, Montgomry Bazar
Faisalabad
Faysal Soot Ghar is a only name to trust.we are not a sellers only..we are setting new trends in market.
Faisalabad
wecome to Noman Fabrics official Business page on facebook here we have all branded first copy fresh suit in 3pc and u can also visit our shop in Faisalabad
Office#96 Regent Mall, Chen-one Road
Faisalabad, 38000
Deals in South African,indonesian & afghanian coal
Street #2 Satiana Road Faisalabad
Faisalabad
Sponsored posts Available - Guaranteed Services - Improve Your Website rank on Google
3 Press Market, Aminpur Bazar
Faisalabad, 38000
AONE PRINTER's is located in Faisalabad, Pakistan having clients all over the World, with wide netwo
Faisalabad, 37000
We Provide Amazon Sellers with High Performing Products Data, Cheap buy Sources and Gated Solutions!