Unique Consultants
Confidence is Key to Success
لیبیا میں انسانی اسمگلروں کے ویئر ہاؤسز پر چھاپے ، 385 پاکستانی بازیاب کرا لیے گئے
یجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چھاپے مشرقی لیبیا میں انسانی اسمگلروں کے ایسے گوداموں پر مارے گئے جہاں انسانوں کو چھپایا گیا تھا۔پاکستانی شہریوں کو پیر کی صبح مشرقی لیبیا کے شہر تبروک سےتقریباً 8 کلومیٹر جنوب میں الخیر کےعلاقے میں اسمگلروں کے گوداموں سےرہا کرایا گیا۔اِن میں بچے بھی شامل ہیں،جنہیں قریبی پولیس ہیڈکوارٹر منتقل کر دیا گیا۔
پاکستانی تارکین وطن یورپ جانے کے ارادے سےلیبیا پہنچےتھے لیکن انہیں اسمگلروں نے حراست میں لے لیا اور رہائی کے لیے تاوان مانگا۔
From 1st August 2024 NADRA POLIO Vaccination Card is Mandatory for All Passengers flying to Abroad
بغیر IELTS ٹیسٹ یورپ جانے کا انجام! 😆
وہ اسکالرشپس جس میں IELTS ضروری نہیں ہوتا 📚
1.Japan MEXT Scholarships
2.Turkey Burslari Scholarships
3.Azarbhijan Scholarship
4.Hungry HEC Scholarships
5. China CSC scholarships
سوال نمبر 16: زیان بھائی اگر میں IELTS کی تیاری کرو تو اس کے ساتھ میں پھر کون کون سی اسکالرشپس پر اپلائی کرسکتا ہو۔
جواب: وہ اسکالرشپس جس میں IELTS ضروری ہوتا ہے۔ اس کے بغیر اپ اپلائی نہیں کرسکتے۔
1. Ful-Bright USA Scholarship
2. King AbdulAziz Saudi Arabia
3. King saud University Scholarship
4.Bilkent University Scholarship
5. France Effile Scholarship
6. Common Wealth Scholarship
7. World Bank Scholarhsip
8. MIS Malasiya Scholarship
9. Qatar KUS scholarship
10. Itlay Scholarship
11. Canada scholarships
12. Australia Scholarships
13. New Zealand Scholarships
14. Poland Scholarships
15. UK Scholarships
16. Russia Scholarships
17. Netherland Scholarships
18. Ersumus Mundas scholarships
19. KingAbdullah University Scholarships
20. Vanier Scholarship Canada
یہ صرف چند اسکالرشپس کے نام میں نے لکھے ہے۔ اگر اپ دنیا بھر کی تمام اسکالرشپس جو کہ ہزاروں میں ہے ان کو دیکھیں۔ تو 90٪ میں IELTS سرٹیفیکیٹ ضروری ہوتا ہے۔ اس کے بغیر اپ اپلائی نہیں کرسکتے۔ اور جن اسکالرشپس میں IELTS ضروری نہیں اس میں بہت زیادہ مقابلہ ہوتا ہے۔ اور ان کے اوپر کئی ہزار درخواست جمع ہوتے ہے۔ جس میں سلیکشن کی چانیسیس کم ہوتا ہے۔ اور ان اسکالرشپس میں ان لوگوں کو زیادہ ترجیح دی جاتی ہے جن کے پاس IELTS سرٹیفکیٹ ہو۔۔
یہ سب کہنے کا مقصد یہ تھا کہ IELTS سرٹیفکیٹ پاسپورٹ کے بعد ایک اہم ڈاکومنٹس ہے جو کہ اسکالرشپس کیلئے ضروری ہوتا ہے۔ بدقسمتی سے اردگرد اتنی افواہ ہے کہ مشکل ہے یہ ہے وہ ہے۔ IELTS ٹیسٹ کوئی مشکل نہیں ایک مہینے کی تیاری کرو انگلش کی سیریز دیکھو کتابیں پڑھو تو اسانی سے پاس ہوتا ہے۔۔۔.
𝗢𝗽𝗽𝗼𝗿𝘁𝘂𝗻𝗶𝘁𝗶𝗲𝘀 in Europe:
یہ آپ کو اعلیٰ درجے کے اسکالرشپ حاصل کرنے میں مدد کر سکتا ہے جیسے ایراسمس منڈاس، اٹلی، آسٹریا وغیرہ۔ اور بھی سینکڑوں ہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ کے پاس IELTS ہے تو آپ کے پاس کھٹکھٹانے کے لیے سینکڑوں دروازے ہیں، جب آپ کے پاس بہت سے مواقع ہوں گے تو آپ کو کہیں نہ کہیں سلیکشن کے امکانات بھی زیادہ ہوں گے۔ ۔IELTS پر آپ کی لاگت 50-60 PKR ہو سکتی ہے، لیکن آپ کو دسیوں یا سینکڑوں میں انعام ملے گا۔ اپنے آپ کو تیار کریں کیونکہ یہ کوئی مشکل نہیں ہے، صرف ایک عام امتحان ہے اور اس سے گزرنے کے لیے آپ کی توجہ کی ضرورت ہے۔
آپ 𝐒𝐚𝐮𝐝𝐢 𝐀𝐫𝐚𝐛𝐢𝐚، 𝐐𝐚𝐭𝐚𝐫 اور 𝐔𝐀𝐄 کی کسی بھی یونیورسٹی میں اپلائی کر سکتے ہیں (سوائے چند کے)۔
-------------------------------------------------------------------------
سوال 2 : IELTS ٹیسٹ کیا ہوتا ہے اور میں اس کیلئے تیاری کیسے کرو؟ یہ اسکالرشپ کیلئے کیوں ضروری ہے؟
جواب: IELTS ایک بین الاقوامی ٹیسٹ ہوتا ہے جس میں اپکی انگریزی زبان میں کتنے ماہر ہے اس کو جانچا جاتا ہے۔ اس کے چار سیکشن ہوتے ہے
1۔ لکھنا
2۔ پڑھنا
3۔ بولنا
4۔ سننا
اگر آپ یونیورسٹی سے فارغ ہیں، تو آپ نے اپنے پورے کیریئر میں انگریزی پڑھی ہوگی اور اس سے واقف اپ ضرور ہونگے تو اس لیے 𝐈𝐄𝐋𝐓𝐒 آپ کے لیے پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے۔ اگر آپ پرعزم ہیں تو آپ اپنا مطلوبہ سکور حاصل کرنے کے لیے ایک یا دو ماہ میں مشق کر کے خود کو تیار کر سکتے ہیں۔ اور دنیا کی کسی بھی کھونے کی اسکالرشپس پر اپ اپنی درخواست دے سکتے ہے۔ یہ وہ ٹیسٹ ہے جو اپکو 90٪ دروازے کھولتے ہے۔ اگر اپکے پاس یہ نہ ہو تو صرف اپ 10٪ مواقع پر اپلائی کرسکتے ہے۔
اس ٹیسٹ کیلئے تیاری کیسے کریں؟
۔IELTS کے لیے ٹیسٹ کا مواد ماہرین کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے تیار کیا ہے اور اس پر وسیع تحقیق کی گئی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ٹیسٹ کسی بھی امیدوار کے لیے قومیت، پس منظر، جنس، طرز زندگی، یا مقام سے قطع نظر منصفانہ اور غیر جانبدارانہ رہے .اس کیلئے زیادہ موزوں کتابیں British Council کی کتابیں جو Harvard University نے ریکمنڈ کیا ہے۔ جو کہ آسان لکھے گئے ہے جن سے کوئی بھی تیاری کرسکتے ہے۔
اگر آپ یورپ یا کسی بھی ملک کی سٹڈی یا ورک ویزہ حاصل کرنا ہو تو پاسپورٹ کے بعد IELTS سرٹیفیکیٹ ضرور حاصل کریں۔
تیاری کیلئے ان کی چند مخصوص کتابیں ہوتی ہے جو کہ British Council پبلش کرتی ہے۔ اور اب تک انکی 17 کتابیں شائع ہوچکی ہے۔ اب اپ کنفوز ہونگے کہ 17 کتابیں تو زیادہ ہے مگر یہ اپکو یاد کرنے نہیں ہے بس پریکٹس کے مقصد کیلئے دیا جاتا ہے۔ باقی ان کتابوں میں تمام تر طریقہ کار موجود ہوتا ہے!! ان کتابوں میں ٹیسٹ کا پٹرن بھی موجود ہوتا ہے!! اپ یہ کتابیں اپکو کسی بھی بڑی کتابوں کی مارکیٹ سے مل جائیگی۔ جن کی قیمت 4 ہزار سے 6 ہزار کے درمیان میں ہوتی ہے۔۔۔۔ اگر اپکا بجٹ کم ہے اور اتنا پیسے اپ افورڈ نہیں کرسکتے تو دوسرا اسان طریقہ یہ ہے کہ اپ ان کتابوں کو "Online Book Shop.Pk " سے صرف 300 روپے میں Whatsapp پر انکو میسج کرکے ارڈر کرسکتے ہے۔ میں نے بذات خود آنلائن خریدا تھا۔ ایک بات ذہن میں نوٹ کرلیں کہ جب بھی اپ آنلائن کتابیں خریدتے ہے تو ان سے درخواست کریں وہ اپکو Premium میٹریل اور Audiobook ساتھ ان 300 روپے میں بھیج دے۔ آنلائن اگر اپنے ارڈر کرنا ہو تو اپ 03095930064 پر واٹس اپ کردیں۔۔۔۔
Or Click here wa.me/923095930064
۔ زیادہ تر 70٪ اسکالرشپس میں 6.5 اسکور قابل قبول ہوتا ہے۔ اگر اپ اسکالرشپ کے بارے میں سیریس ہے تو IELTS کے بارے میں ضرور سوچیں!! کیونکہ یورپین اور میڈل ایسٹ ملکوں کی اسکالرشپ میں یہ اہم ہوتا ہے۔۔۔۔ یہ ٹیسٹ اتنا مشکل نہیں ہوتا جتنا لگتا ہے اور سننے کو ملتا ہے۔۔۔۔ باقی کوئی سوال ہو تو پوچھ سکتے ہو!!
ایک اہم اور ضروری بات وہ یہ کہ اگر اپ اپنے اور گھر والوں کے حالات بدلنا چاہتے ہے وہ بھی بہت ہی کم عرصے میں۔۔ تو انٹرنیشنل اسکالرشپس واحد شارٹ کٹ راستہ ہے۔ جس پر اپ گھر بیٹھ خود اپلائی کرسکتے ہے نہ اس میں سفارش کی ضرورت ہوتی ہے اور ںہ پیسوں کی۔ ابھی سے تیاری شروع کریں۔ خود اپنی ڈاکومنٹس تیار کریں۔ کنسلٹنٹ پر اپنا وقت اور پیسے ضائع نہ کریں۔ پاسپورٹ بنائیں IELTS کی تیاری کریں۔ اور اپنے خوابوں اور اپنے اپ کو اور دھوکہ نہ دیں۔
If its important to you, You will find a way.
If not, then find an Excuses.
Einstein ❤️
Zayan Khan
-------------------------------------------------------------------------
ایس آر ایکوٹ کی رپورٹ کے مطابق، اس سال جنوری کے بعد سے، سویڈش مائیگریشن ایجنسی نے 6,000 رہائشی اجازت نامے منسوخ کیے ہیں، جو کہ پچھلے سال کی اسی مدت سے تین گنا زیادہ ہے۔ گزشتہ سال دسمبر میں حکومت کی جانب سے اتھارٹی کو مختلف اقسام کے رہائشی اجازت ناموں کو منسوخ کرنے کے کام کو مضبوط بنانے کے لیے بنایا گیا تھا۔ اجازت نامے کے منسوخ ہونے کی سب سے عام وجہ یہ ہے کہ وہ شخص اب سویڈن میں نہیں رہتا ہے۔ مستقل رہائشی اجازت نامہ صرف خاص معاملات میں منسوخ کیا جا سکتا ہے، مثال کے طور پر سنگین جرائم کی صورت میں۔
✒️ خود کو معاشی طور پر مضبوط کریں
زندگی شغل میلہ نہیں ہے۔ ہم لوگ اپنے قیمتی وقت کو بہت بے دردی سے ضائع کرتے ہیں۔ ہم اپنی ترقی پر توجہ کرنے کی بجائے ہر وقت سیاست اور دیگر موضوعات پر مار دھاڑ میں لگے رہتے ہیں۔ آپ صرف فیس بک پر لوگوں کی پروفائلز کا وزٹ کریں اور ان کے کمنٹس پڑھیں تو عقل کے پرخچے اڑ جاتے ہیں۔ ہم کیسے اپنا قیمتی وقت سیاست اور سیاستدانوں کی نذر کر دیتے ہیں اور نتیجے میں نفرتوں کا ڈھیر لگا دیتے ہیں۔ ہم مذہبی گفتگو بھی تمیز اور شائستگی کے ساتھ نہیں کر پاتے اور تفرقہ بازی میں الجھے رہتے ہیں۔ سوشل میڈیا کو ہم گھنٹوں روزانہ دیتے ہیں مگر حالت یہ ہے کہ کسی کو کہا جائے کہ یوٹیوب پر سرچ کر کے کوئی بات خود سمجھیں تو وہ کہتا ہے لنک دے دیں، میں کیسے کروں گا۔ عزیزان من! اپنی قدر کیجیے۔ زندگی کی قدر کیجیے۔ خود کو معاشی طور پر مضبوط کیجیے۔ اپنا وقت دوسروں کو دینے کی بجائے سب سے پہلے خود کو دیجیے۔ اپنے کاروبار اور نوکری کی فکر کیجیے اور ان کو بہتر بنائیے۔ آپ معاشی طور پر مضبوط ہوں گے تو اپنے کام بھی آ سکیں گے اور دوسروں کے کام بھی۔ فارغ تو بالکل نہ بیٹھیں اور اگر آپ بزنس یا نوکری کر رہے ہیں تو ڈٹ کے کریں۔ اپنا بھرپور وقت اور توجہ دیجیے اور دماغ کا بہترین استعمال کیجیے۔
بریسٹ کینسر:
چھاتی کا کینسر عام طور پر خواتین میں پایا جاتا ہےاور جان لیوا ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کو سینے یا اس کے اطراف میں گلٹی یا کسی بھی قسم کی تبدیلی محسوس ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ بروقت تشخیص ضروری ہے، صحت مند زندگی کیلئے ۔
Acne scar tx session prp e microneedling*happy patient
اگر آپ ادویات اور ٹوٹکوں کے باوجود شوگر کو شکست دینے میں ناکام ہو چکے ہیں
تو اب ادویات یا ٹوٹکے نہیں اپنی معلومات بدلیں۔
سب سے بنیادی چیز آپ کی غذا ہے۔ آپ اکثر ڈاکٹرز کے پاس جاتے ہیں وہ آپ کو دوا کے ساتھ ایک غذائی چارٹ پکڑا دیتے ہیں
تاریخ گواہ ہے اس چارٹ کو آج تک کسی مریض نے فالو نہیں کیا
یاد رکھیں
شوگر کی کمی زیادتی کا تعلق صرف چینی سے نہیں
آپ کے جسم میں جانے والی زیادہ تر غذا آخر میں جا کر گلوکوز بنتی ہے
کچھ غذائیں بہت جلد ہضم ہو کر فورا آپ کا گلوکوز لیول ہائی کر دیتی ہیں۔
اور کچھ غذائیں آہستگی سے زیادہ وقت میں گلوکوز میں تبدیل ہوتی ہیں
ہمیشہ وہ غذائیں کھائیں جو جسم میں آہستہ آہستہ گلوکوز میں تبدیل ہوتی ہیں۔
کیونکہ یہی گلوکوز لیول ہی آپ کی شوگر کی کمی یا زیادتی کی وجہ بنتا ہے
کم گلیسیمک انڈیکس والی غذائیں کھائیں
خوراک میں سادہ کاربوہائیڈریٹس کی بجائے پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس شامل کریں
زیادہ پانی پئیں
روزانہ تیز واک اور ایکسرسائز کریں
کھاٸیں یا نہ کھاٸیں انڈے
جواب:دیسی انڈا زیادہ طاقت بخش ہے یا انگلش انڈا۔یہ ایک عام بحث ہے جس کا حل نکلتا نظر نہیں آتا۔ساٸنسی اعتبار سے دونوں انڈوں میں کوٸ اہم فرق نہیں پایا جاتا۔البتہ تجارتی نظریات کو اہمیت دی جاۓ تو واضع ہوتا ہے کہ دیسی مرغیوں سے انڈے آزاد فضا میں حاصل ہوتے ہیں اور انگلش کہے جانے والے براٸلز انڈے قطعی طور پر پولٹری فام کے جیل نما ڈربوں سے حاصل کیے جاتے ہیں۔ان کا ساٸز مرغیوں کی نسل کے اختلاف کی وجہ سے مختلف ہوتا ہے۔دیسی انڈوں کا خ*ل نسبتاً موٹا,قدرے سخت ہوتا ہے۔اور انڈوں کی زردی کا رنگ بھی کچھ گہرا ہوتا ہے۔
🌟غذاٸ اہمیت
انڈے کے غذاٸ خواص اور اس کے اجزا انڈوں کے ساٸز کی وجہ سے معمولی اختلاف رکھتے ہیں۔تقریباً پچاس گرام کے ایک انڈے میں درج ذیل غذاٸ اجزا پاۓ جاتے ہیں۔6 گرام پروٹین,6 گرام چربی,ایک گرام معدنی اجزا,87 کیلویز,کیلشیم,فاسفورس,لوہا,وٹامن اے اور معمولی مقدار میں وٹامن بی کمپلکس پاۓ جاتے ہیں۔اس طرح انڈے کی غذاٸ اہمیت یوں مسلم ہے کہ اس میں وٹامن سی کے علاوہ تقریباً ہر غذاٸ مادہ موجود ہوتا ہے۔انڈے میں پایا جانے والا پروٹین بہت زود ہضم اور مغذی ہوتا ہے۔اسے البومن کہتے ہیں۔پروٹین انڈے کی سفیدی میں موجود ہوتا ہے۔اس کے علاوہ انڈے میں پاۓ جانے والے دیگر غذاٸ اجزا اسکی زردی میں ہوتے ہیں
🌟کیا کچا انڈا کھانا چاہیے؟
انڈے میں بعض مادے ایسے بھی ہوتے ہیں جو چھوٹی آنت میں ٹرپسن نامی اینزاٸم,جو پروٹین کے ہاضمے کے لیے ضروری ہیں,کے عمل کو روک دیتے ہیں۔مگر انڈے کو پکا لیا جاۓ تو یہ مادے تباہ ہوجاتے ہیں۔اس لیے انڈے کو کبھی کچا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔خصوصاً بدنی طور پر کمزور لوگ,بوڑھے,بچے اور حاملہ عورتیں کچا انڈا قطعی استعمال نہ کریں۔کچا انڈا استعمال کرنے سے ٹاٸیفاٸڈ بھی ہوسکتا ہے۔
🌟توہمات
یہ ایک خیال ہے کہ انڈا گرم غذا ہے اس لیے گرمی کے موسم میں نہیں کھانا چاہیے۔یہ اصلاً ایک واہمہ ہے۔انڈے موسم گرما میں بدن پر کوٸ غلط اثر نہیں ڈالتے۔بعض نوجوان چہرے پر کیل مہا سے نمودار ہونے کو انڈوں کے استعمال سے منسوب کرتے ہیں۔یہ بھی ایک بے بنیاد خیال ہے۔
🌟کھاٸیں یا نہ کھاٸیں انڈے
مجموعی طور پر انڈا بدن کے لیے غذاٸیت بخش ہے۔اس لیے اسے ہر عمر اور جنس کے لوگ بلا تردد کھاسکتے ہیں۔حتی کہ گود میں کھیلنے والے بچے بھی۔ماہرین غذا کے مطابق اچھی طرح ابالے گۓ انڈے کی زردی کو دودھ میں ملا کر 6-5 ماہ کے شیر خوار بچے کو دیا جاۓ تو کافی قوت بخش ہے۔کیونکہ اسطرح بچے کو تمام اجزا بھرپور مقدار میں حاصل ہوتے ہیں۔اس میں اعلی درجے کا پروٹین,وٹامنز اور بیشتر دیگر غذاٸ اجزا موجود ہوتے ہیں۔
بعض لوگوں کو انڈے سے الرجی ہوتی ہے جس کی وجہ سے انہیں پیٹ میں درد,نفخ یا اسہال بھی ہوسکتا ہے۔اس لیے ایسے افراد کو انڈے کھانے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
🌟کولیسٹرول اور انڈے
اگرچہ انڈوں میں غذائی کولیسٹرول کی اعلی سطح ہوتی ہے، تاہم حالیہ تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ انڈے کے استعمال سے خون میں کولیسٹرول کی سطح پر کم سے کم اثر پڑتا ہے، خاص طور پر جب اسے صحت مند غذا کے حصے کے طور پر استعمال کیا جائے۔
موجودہ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ انڈے کھانے کی تعداد اور دل کی بیماری کے خطرے کے درمیان کوئی ربط نہیں ہے۔ انڈوں کا دل کی صحت کے ساتھ غیر جانبدارانہ تعلق ہے، یعنی یہ عام آبادی میں دل کی بیماری کے خطرے کو نہ تو بڑھاتے ہیں اور نہ ہی کم کرتے ہیں۔١)
حوالہ:١
https://www.australianeggs.org.au/nutrition/cholesterol
اسلام علیکم
دوستوں کیٹوجینک لائف اسٹائل میں ہم کیا کیا چیزیں کھا سکتے ہیں, اور کیا نہیں کھا سکتے ان تمام سوالوں کے جوابات کے لیے یہ پوسٹ بنائ گئ ہے لہزا اس کو غور سے پڑھ لیجیے اور نوٹ کر لیجیے
1) تیل یا گھی ,
کیٹوجینک میں ہم کھانا بنانے کے لیے صرف اور صرف
دیسی گھی ,
ناریل کاتیل ,
زیتون کا ایکسٹرا ورجن تیل,
پیور مکھن ,
ٹیلو (جو جانور کی پیور چربی کوپگھلا کر گھی بنتا ہے)
ہم استعمال کر سکتے ہیں باقی کوئ اور عام گھی تیل کیٹوجینک میں ممنوع ہے ,
نمک:-
کیٹوجینک لائف اسٹائل کا سب سے اہم اور لازمی جز پنک ہمالین سالٹ ہے عام سمندری نمک ہم نہیں لیتے بلکہ ہمارے ملک میں کھیوڑہ سے نکلنے والا راک سالٹ ، جس کو ہمارے یہاں لاھوری نمک بھی کہا جاتا ہے بس وہی تمام کھانے پینے میں استعمال کرنا ہے ،
انڈے :-
دیسی اور فارمی انڈے ہم استعمال کر سکتے ہیں زردی کے ساتھ
ڈیری مصنوعات:-
پیور مکھن , چیز , پنیر , گریک یوگرٹ , فریش کریم , تازہ دودھ کی بالائ , ہیوی وپڈ کریم مگر یہ تمام چیزیں فل فیٹ لینی ہیں اور جس میں شوگر اور کاربس کم سے کم ہوں وہ لینی ہیں لو فیٹ کوئ ڈیری پروڈکٹس نہیں لینی
دودھ براہ راست استعمال نہیں کر سکتے کیونکہ دودھ میں لیکٹوس بہت زیادہ ہوتا ہے جس سے وزن گرنا بند ہوجاتا ہے
ہاں آلمنڈ اور کوکونٹ ملک استعمال کر سکتے ہیں ,
سبزیاں :-
سبزیوں میں ہم گرین لیفی سبزیاں اور تقریبا ہر وہ سبزی جو زمین کے اوپر اگتی ہے استعمال کر سکتے ہیں، جیسے :-
پالک
شملہ مرچ
کھیرا
بندگوبھی
سلاد پتہ
ککڑی
ہری پیاز
ایگ پلانٹ (لمبا والا بینگن)
بروکلی
بھنڈی
ماروکدو
آئس برگ
لوکی
پھول گوبھی
ساگ
میتھی
پارسلے
چائنیز گوبھی
زوکینی
ہرا دھنیا
ہری مرچ
ادرک
لہسن
لیموں
لال مولی چھوٹی گول والی
لیکن جو سبزیاں زمین کے اندر پیدا ہوتی ہیں اگتی ہیں وہ ہم کیٹوجینک میں استعمال نہیں کر سکتے جیسے:-
گاجر
چقندر
آلو
اروی
شلجم
میٹھا کدو
شکر قندی
بھٹہ
سفید مولی
استعمال نہیں کر سکتے
ٹماٹر اور نارمل پیاز بھی شروع میں کم مقدار اعتدال میں استعمال کرسکتے ہیں
گوشت :-
مرغی
مچھلی
بکرے ,دنبے کا گوشت
گائے بچھیا کا گوشت
اونٹ کا گوشت
اور جانوروں کے آگنز جیسے:- دل , گردے , کلیجی, مغز سری پائے سب استعمال کر سکتے ہیں
لیکن جن لوگوں کو ہائ یورک ایسڈ کا عاضہ ہے وہ کوشش کریں کے لال گوشت اعتدال میں استعمال کریں یا صرف چکن اور فش پر ہی گزارا کریں اور یورک ایسڈ سے متاثرہ لوگ دل, گردے , کلیجی , اور مغز باکل استعمال نہیں کر سکتے کیونکے اس میں بہت ہائ پیورینز ہوتے ہیں جو یورک ایسڈ بڑھا دیتے ہیں لیکن جن لوگوں کو یورک ایسڈ کا مسئلہ نہیں ہے وہ بخوشی کھاسکتے ہیں ,
پھل فروٹس:-
کیٹوجینک میں تمام فروٹس بند ہوتے ہیں کیونکہ فروٹس میں Furoctos بہت زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے جوکہ وزن گرانے میں رکاوٹ ڈال سکتا ہے لہزا جب تک ہم اپنے صیحتمند ٹارگٹ کو حاصل نہیں کر لیتے ہم فروٹس نہیں لے سکتے، مگر کچھ پھل ہم کیٹوجینک میں اعتدال میں لے سکتے ہیں جیسے:-
اسٹرابریز
بیریز
ایواکاڈو
دالیں اوربینز :-
دالیں ہر قسم کی، چنے کالے سفید, بیسن ,بینز لوبیا وغیرہ نہیں لے سکتے,
گندم , جو , مکئ , معدہ , چاول یہ سب چیزیں سو فیصد ممنوع ہیں ,
فلارز آٹا :-
کیٹوجینک لائف اسٹائل میں ہم بادام، ناریل اور السی (فلیکس سیڈز) کا آٹا استعمال کر سکتے ہیں لیکن کوشش کیجیے شروع میں میں استعمال نا کریں جب تک کے آپ فیٹ ایڈاپٹڈ نا ہو جائیں اس کے بعد ان فلور کو ہم استعمال کر سکتے ہیں
ڈرائ فروٹس:-
خشک میوہ جات میں صرف
اخروٹ
بادام
پیکن نٹس
میکاڈامیا نٹس
لے سکتے ہیں مونگ پھلی ڈرائ فروٹ نہیں ہے وہ لیگیومز میں آتی ہے مگر بہت کم مقدار میں لے سکتے ہیں اور مونگ پھلی کا مکھن مگر پیور اور بغیر شکر والا لے سکتے ہیں
میٹھا سویٹس
وائٹ شکر , گڑ , بروان شوگر , آرٹیفیشل سوئیٹنر ,شہد , کھجور
ہر قسم کا میٹھا کیٹوجینک میں بند ہوتا ہے 100%
صرف حسب ضرورت اعتدال ماڈریشن میں اسٹویا، زایلیٹال ، ایریتھریٹال، استعمال کر سکتے ہیں اور وہ بھی شروع میں کوشش کیجیے شروع میں نا لیں ،
مشروبات:-
مشروبات میں ہم بلٹ پروف چائے کافی ، سبزیوں کی اسموتھی، اسٹرابری شیک ، لیموں پانی ، گرین ٹی ، منٹ لیمنیڈ ، پکل جوس، ہاٹ چاکلیٹ ، ایپل سائیڈر وینیگر ، آلمنڈ ملک ، کوکونٹ ملک لے سکتے ہیں ،
بشکریہ ندیم احمد
سردی کے امراض اور ہاضمہ کے لیے مفید قہوہ
شوگر کے مریض شہد کی بجائے سٹیویا سویٹنر استعمال کریں
پانی ڈیڑھ کپ
دارچینی 1/4 ٹی سپون
سونف 1/2 ٹی سپون
شہد 1 ٹی سپون/سویٹنر(آپشنل)
ترکیب:
لیمن گراس 7 ٹکڑے پانی میں ڈال کر 2 منٹ تک بالکل ہلکی دم والی أنچ پر رکھیں۔ساتھ ہی دارچینی اور سونف میں ڈال دیں۔آخر میں چھان کر شہد یا سویٹنر ملا کر پئیں۔
فوائد
شہد کے بغیر بلڈ شوگر کو کنٹرول کرتا ہے۔
معدہ اور آنتوں کو صاف اور درست رکھتا ہے۔
بلڈ پریشر کم کرتا ہے۔
ذہنی سکون بخشتا ہے۔
جسمانی سوزش میں کمی لاتا ہے۔
اگر آپ نے کبھی کوئی چٹپٹی چیز کھائی ہے، تو آپ کو پہلے ہی معلوم ہوگا کہ اس کھانے سے سے کھانسی ہو سکتی ہے
مزید جانیے:https://tinyurl.com/2m5894mw
بچوں_کا_نمونیا_کے_دوران_سینہ_باندھنا:
اج کل بچوں کا سینہ جب خراب ھو جاتا ھے تو کچھ مائیں بچوں کا سینہ کپڑے سے مضبوطی کےساتھ باندھ لیتے ھیں۔ یہ ایک انتہائ خطرناک عمل ھے اس سے بچے کی جان جا سکتی ھے۔ یہ بچے کو فائدہ کے بجائے نقصان پہنچاتی ھے کیونکہ جب سینہ خراب ہوجاتا ھے تو فطری عوامل انسان کو موت سے بچانے کے لئے متحرک ھو جاتے ھے جیسے سانس کا پھولنا اور چھاتی کا تیز تیز حرکت شروع کرنا تاکہ زیادہ سے زیادہ آکسیجن کینچح سکے ۔ لہذہ سینہ باند ھنے سے آکسیجن کھینچنے میں مزید دشواری ھو جاتی ھے اور بچے کی تکلیف میں مزید اضافہ ھو جاتا ھے۔ اسلئے اس عمل کی حوصلہ شکنی کریں.
ہر دو منٹ میں کسی نہ کسی کو ذیابیطس کی تشخیص ہوتی ہے۔ ایک ساتھ مل کر ہم میں اتنی طاقت تو ہے ہی کہ ہر اس شخص کی کہانی دوبارہ لکھیں جس کی مستقبل میں ذیابیطس کی تشخیص ہو گی –اور یہ کسی ایسے شخص کی کہانی بھی ہو سکتی ہے جو آپکو بہت عزیز ہوتے ہیں۔
ذیابیطس کے عالمی دن 2022 کا تھیم
اس سال 2022، ذیابیطس کے عالمی دن کا تھیم ہے " آگاہی کل کو محفوظ بنانے کے لیے" جو کہ عالمی یوم ذیابیطس 2021-23 مہم کے مشترکہ تھیم کے تحت "ذیابیطس کی دیکھ بھال تک رسائی" پر مشتمل ہے۔
اس سال 2022 کا تھیم کا مقصد صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد اور اہل ذیابیطس کے لیے ذیابیطس کے بارے میں آگاہ کرنا ہے جو کہ دنیا بھر میں ذیابیطس کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بہت ضروری ہے جسمیں ابتدائی تشخیص، بہتر طرز زندگی اور احتیاطی تجاویز تک رسائی فراہم کرنا ہے اور اس طرح اہل ذیابیطس کو اس کی موجودہ صورتحال کو سمجھنے میں مدد ملے گی تاکہ مزید پیچیدگیوں کو سے بچ سکے۔
اس خاموش قاتل بیماری کی روک تھام کے لیے ضروری کام اچھی خوراک کا انتخاب اور روزانہ کی بنیاد پر ورزش کرنا ہے۔
تو آئیے آج اس دن کے موقع پر ہم عہد کرتے ہیں کہ پاکستان کو ذیابیطس سے پاک کرینگے اور اپنے کل کو محفوظ بنائے گے
سیلئیک ایک بیماری ہے جس میں چھوٹی آنت گلوٹین کے لیے انتہائی حساس ہوتی ہے، جس سے کھانا ہضم کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔ گلوٹین بلعموم گندم، رئی(گندم نما ایک پودا), جو، جئی(اوٹس)۔
علامات:
1. وزن میں کمی
2. سستی، کمزوری
3. دست
4. خون کی کمی
5. معدہ میں درد، جلدی خارش
6. منہ کا السر، ہڈیوں کی کمزوری
7. جوڑوں میں درد
8. حیض میں بے قاعدگی
سیلئیک دنیا بھر میں تمام عمر کے مردوں اور عورتوں کو متاثر کرتی ہے۔ پاکستان میں اس۔ مرض کے پھیلاؤ کا درست تخمینہ موجود نہیں لیکن عالمی عداد و شمار کے مطابق ہر 33 میں سے 1 فرد اس بیماری میں مبتلا پایا ہے۔
سیلئیک کا واحد علاج گلوٹین سے پاک خوراک کے استعمال سے ہوتا ہے۔
انسانی جسم ایک مشین کی مانند ہے جس طرح ایک مشین استعمال کے سبب خراب ہو سکتی ہے اسی طرح عمر کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ انسان مختلف قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہو سکتا ہے- جن میں سے عام بیماری جسم کے مختلف حصوں میں درد کی شکایت ہے جس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں ان میں سب سے عام وجہ یورک ایسڈ کا اضافہ ہے-
یورک ایسڈ کیا ہے؟
یہ جسم کے اندر پیدا ہونے والا ایک فاضل کیمیائی مادہ ہے جو کہ روزانہ کی بنیاد پر جسم کے فاضل مادوں کے ساتھ خارج ہوتا ہے- لیکن گردوں کے افعال میں عمر کے ساتھ واقع ہونے والی کمی کے سبب یہ خارج ہونے کے بجائے خون میں جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے اور اس کے بننے والے کرسٹل خون کے بہاؤ میں رکاوٹ ڈالنے کا سبب بنتے ہیں جس کی وجہ سے جسم کے جوڑوں میں شدید ترین درد ہوتا ہے جو کہ انسان کے لیے سخت تکلیف دہ ہوتا ہے- اس کے ساتھ مستقل طور پر یورک ایسڈ کی شرح میں اضافہ انسان کو گردے٬ جوڑوں اور دل کے مرض میں مبتلا کرنے کا سبب بن سکتا ہے-
یورک ایسڈ میں اضافہ کرنے والی غذائیں۔
عام طور پرماہرین کے مطابق کچھ غذاؤں کا استعمال یورک ایسڈ کی شرح میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں جن میں سرخ گوشت ، کلیجی مچھلی اور ایسے مشروبات جن میں آرٹیفیشل مٹھاس ہو جسم کے اندر یورک ایسڈ کے اضافے کا سبب بن سکتی ہیں-
یورک ایسڈ میں کمی کرنے والی غذائیں۔
یورک ایسڈ کے علاج کے لیے عام طور پر ماہرین ایسی ادویات کا استعمال کرواتے ہیں جو گردوں کے افعال کو تیز کریں اور اس سے زیادہ سے زیادہ پیشاب آۓ تاکہ فاضل یورک ایسڈ جسم سے خارج کیا جا سکے- مگر ان ادویات کے مضر اثرات سے انکار ممکن نہیں ہے اس وجہ سے عام طور پر کوشش یہ کرنی چاہیے کہ ایسی اشیا کا استعمال کریں جو کہ اس کی شرح کو کم کر سکیں-
کیلے کے اندر یہ خاصیت موجود ہوتی ہے کہ اس کے استعمال سے خون میں موجود یورک ایسڈ کی شرح تیزی سے کم ہوتی ہے- اس لیے دن میں آٹھ سے نو کیلے تین سے چار دن تک کھانے سے جسم کے اندر موجود یورک ایسڈ کی شرح تیزی سے کم ہوتی ہے-
اسٹرابیری کے پھل کے اندر بھی یہ خاصیت حاصل ہے کہ اس کے استعمال سے یورک ایسڈ تیزی سے کم ہوتا ہے اس کو خالص حالت میں کھانےکے علاوہ اس کا ملک شیک بنا کر اور اس کا جوس نکال کر بھی پیا جا سکتا ہے اور اسکے فوائد یکساں ہی رہتے ہیں-
سیب کے اندر میلک ایسڈ کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ یورک ایسڈ کے مضر اثرات کا خامتہ کرتا ہے اور اس کو نارمل رینج میں تبدیل کرتا ہے- ماہرین کے مطابق روزانہ ایک سیب کا استعمال نہ صرف یورک ایسڈ کو بڑھنے سے روکتا ہے بلکہ بڑھے ہوئے یورک ایسڈ کو کم بھی کرتا ہے-
چیری ایک ایسا پھل ہے جس کے اندر اینتوسائنن نامی ایک کمییکل موجود ہوتا ہے جو اندرونی سوزش کا خاتمہ کرتا ہے- یہ خون کے اندر یورک ایسڈ کے کرسٹل کو بننے سے روکتا ہے اور اس کی شرح کو کم کرتا ہے جوڑوں کے اندر یورک ایسڈ کو جمع ہونے سے روک کر درد سے نجات دلاتا ہے-
ملٹی وٹامنز
دنیا کی بڑی آبادی صحت اور فٹنس کے حصول کے لیے مختلف وٹامنز اور سپلیمنٹس استعمال کرتی ہیں۔ یہ ادویات صحت بخش غذا کا نعم البدل تو نہیں ہوتی تاہم ان کی افادیت ضرور ہوتی ہے۔
وٹامنز اور سپلیمنٹس کو مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے کچھ کو پانی میں حل کر کے جبکہ کچھ کو پانی کے ساتھ اتارا جاتا ہے، تاہم ان سے مکمل فائدہ اس وقت ہی حاصل ہوتا ہے جب آپ انہیں درست وقت میں استعمال کریں۔
یہاں وٹامن اور معدنی سپلیمنٹس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے چند آسان اصول بیان کئے جارہے ہیں جن پر عمل کرتے ہوئے آپ ان کی افادیت کو مزید بڑھا سکتے ہیں۔
جب بھی آپ کے معالج آپ کو اس طرح کی سپلیمنٹس تجویز کرتے ہیں تو ان سے یہ ضرور دریافت کِیا کریں کہ انہیں کس طرح اور کب لینا ہے؟
"ملٹی وٹامنز"
ملٹی وٹامنز سپلیمنٹس اور معدنیات کے ساتھ یکجا کرکے تیار کیے جاتے ہیں, ان ملٹی وٹامنز میں اکثر ایسکوربک ایسڈ، کچھ بیB وٹامنز، ڈیD، اےA ، ای ،K کے اور بہت سے معدنیات جیسے زنک، سیلینیم، اور کیلشیم سپلیمنٹس ہوتے ہیں۔
کچھ وٹامنز آپ کی غذا میں بھی پائے جاتے ہیں تاہم، کھانا پکاتے وقت ان وٹامنز کی مقدار ختم نہیں ہوتی۔ زیادہ تر لوگ اپنے تمام وٹامنز متوازن غذا سے حاصل کرتے ہیں اور انہیں سپلیمنٹ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اگر آپ متوازن غذا نہیں کھا سکتے ہیں، تو آپ سپلیمنٹس کا استعمال کرکے غذائیت کے خَلا کو پُر کرسکتے ہیں۔
"پانی میں حل ہونے والے وٹامنز"
پانی میں حل ہونے والے یہ وٹامنز جسم میں ذخیرہ نہیں کئے جاسکتے یہ فوری عمل کرتے ہیں اور اس کے بعد جسم سے خارج ہوجاتے ہیں۔
اس لئے کوشش یہ کرنی چاہئے کہ یہ قدرتی غذا پھل اور سبزیوں سے حاصل کئے جائیں جبکہ پانی میں حل ہونے والے ان وٹامن کے برعکس انہیں سپلیمنٹس کی صورت میں لینا زیادہ بہتر ہے۔
"چربی میں جذب ہونے والے وٹامنز"
یہ عام طور پر انسانی جسم کے لیے چھوٹی مقدار میں درکار ہوتے ہیں، ان وٹامنز کی بڑی مقدار کسی شخص کے جسم کے لیے نقصان دہ یا زہریلی ثابت ہوسکتی ہے۔
چند مثالوں میں وٹامن Aاے، وٹامن ڈیD، وٹامن ایE، اور وٹامن کےK شامل ہیں۔ یہ تیل میں آسانی سے حل ہو جاتے ہیں، اس لیے انہیں لینے کا بہترین وقت کھانے کے ساتھ ہے۔
Irritable Bowel Syndrome (IBS)
یہ ایک ایسا مرض ہے جس میں خاص طور سے آنتوں کے مسائل یا امراض پیدا ہوتے ہیں۔اس مرض کا مریض یا تو اسہال یعنی پیچش میں مبتلا ہوتا ہے یا قبض میں یا بعض اوقات دونوں میں۔ اس حالت میں مریض آسانی سے کچھ واضح سمجھ نہیں پاتا۔
علامات:
اس میں پیٹ میں درد اور مروڑ کی شکایت رہتی ہے، پاخانہ کی حرکات میں روز مرہ کے معمولات سے ہٹ کر تبدیلی آ جاتی ہے ۔ گیس زیادہ بنتی ہے۔ عام طور پر بڑی آنت زیادہ متاثر ہوتی ہے۔اسی وجہ سے اس کا نام بھی یہی پڑ گیا ہے یعنی جس کا اردو میں مطلب ہے آنتوں کے چڑچڑے پن کی بیماری۔
عام طور پر اس میں ہاضمہ کہ خراب ہونے کی کوئی خاص علامت سامنے نہیں آتی۔
اسباب:
معدہ اور آنتوں پر بیکٹیریا یا وائرس کے شدید حملے کے سبب یہ مرض لاحق ہوتی ہے۔ ذہنی اور اعصابی مسائل،ڈپریشن، ٹینشن وغیرہ بھی اس کا سبب بن سکتے ہیں ۔
اس مرض سے 50 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد یا بچے متاثر ہوتے ہیں۔ عورتوں کے بھی مبتلا ہونے کے زیادہ چانسز ہوتے ہیں۔
احتیاط:۔
اگر زیادہ عرصہ اسکا صحیح علاج نہ کرایا جاۓ تو پھر مسائل بڑھنے کا خدشہ بھی زیادہ ہو جاتا ہے۔
اس مسئلے کے مکمل علاج کے لیے ہمارے معدے کے ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
Today is World Egg Day:
کیا انڈے گرمی پیدا کرتے ہیں؟
جواب: صحت کے لحاظ سے ہم میں بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ روزانہ انڈہ کھانے سے 'گرمی' ہوجاتی ہے۔ جبکہ وہی میجورٹی اسی قیمت میں صحت کے لیۓ نقصان دہ سموسہ ضرور کھا لیتی ہے۔ کیونکہ سموسے کے نقصانات کے بارے میں کوئی معلومات موجود نہیں ہیں۔
جبکہ
اگر ہم تھوڑا تفصیل میں جاکر دیکھیں تو ہمیں پتا چلتا ہے کہ انڈے میں پروٹینز ہوتی ہیں اور یہ پروٹینز ہماری ضرورت ہیں۔ ہر شخص کو اپنے وزن کے لحاظ سے فی کلو 0.8 گرام پروٹین روزانہ کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ ایک انڈہ ان پروٹینز کی آدھی تک ضرورت پوری کردیتا ہے۔
جو کہ ایک عام شخص کے لیۓ نارمل ثابت ہوتا ہے۔ اور اسکا کوئی نقصان نہیں۔
مطلب کہ ایک انڈہ روزانہ کھانے سے ہمیں گرمی نہیں ہوتی بلکہ ہمارے جسم کو درکار پروٹین کی ضرورت پوری ہوتی ہے۔ جو کہ ایک صحتمندانہ عمل ہے۔ اس عمل سے صحت کو کوئی خطرہ لاحق نہیں۔
جبکہ وہیں دیکھا جاۓ تو ایک سموسہ فیٹس fatsسے بھرپور ہوتا ہے اور آپ سب فیٹس کے فوائد سے آگاہ تو ہونگے ہی۔ان شارٹ موٹاپے جیسا خوبصورت تحفہ انکی دین ہے۔
لیکن پھر بھی لوگ انڈے پہ سموسے کو ترجیح دیتے ہیں۔
یہ ایک تحقیقاتی رپورٹ کی خبر ہے کہ ہماری میجورٹی 20 روپے کے سموسے کو اسی قیمت پہ آنے والے انڈے پہ ترجیع دیکر خود ہی اپنے لیۓ بیماریاں خرید رہی ہے۔
یاد رہے،
روزانہ کے ایک یا دو انڈے آپ کی صحت کے لئے نقصاندہ نہیں بلکہ فائدہ مند ہیں اور ایک گروتھ کے فیز میں جاتے بچے کے لئے یہ کھانے بہت ضروری ہیں۔ انڈوں سے نا ہی گرمی ہوتی ہے اور نا ہی یرقان سو اس بات کی فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ اب یہ آپکی پسند ہے کہ آپ پرانے متھس کیساتھ زندہ رہ کر اپنی صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں یا پھر اپنے جسم کو صحتمند خوراک دیتے ہیں اور ایک صحتمند زندگی گزارتے ہیں۔
منقول
اٹھائیس سالہ ایم فِل سوشیالوجی کی طالبہ نازیہ* نے نہاتے ہوئے محسوس کیا کہ چھاتی میں ایک اُبھار سا بنا ہوا ہے۔ ہاتھ لگانے پر کچھ گُھٹلی جیسا احساس ہوتا تھا۔ لیکن کوئی خاص درد تکلیف وغیرہ نہ تھی۔ اس نے سوچا والدہ سے ڈسکس کر لے گی۔ چند ہفتے یونہی بےدھیانی میں یاد نہ رہا۔ ایک دن دوبارہ نہاتے ہوئے اس طرف دھیان گیا تو ماں سے اس بارے مشورہ کر ہی لیا۔ ماں نے کہا کوئی درد یا تکلیف ہے تو دکھا لیتے ہیں ڈاکٹر کو، ساتھ مشورہ دیا کہ زیادہ مسئلہ نہیں لگ رہا تو پیاز باندھ لو اور ساتھ وظیفہ پڑھ لو یہ آپ ہی “گُھل” جائے گی۔ چند ہفتے وظیفہ پڑھا، اور پیاز بھی باندھا اور ساتھ ساتھ زیتون کے تیل سے ہلکے ہاتھ مالش بھی کی۔ گویا نازیہ نے نفسیاتی طور پر اپنے آپ کو یقین دلا دیا کہ ٹوٹکوں سے ابھار کا سائز کچھ کم ہو گیا ہے۔ وہ مطمئن ہو گئی۔ ابھار اپنی جگہ موجود رہا۔ خاموش۔ کسی تکلیف یا درد کے بغیر۔ جیسے طوفان سے پہلے سمندر ہوتا ہے۔
چھے مہینے ایسے ہی گزر گئے۔ نازیہ کو بھول گیا کہ ایک چھاتی میں ابھار ہے۔ اب کے نازیہ کو عجیب سا درد دائیں بازو میں اٹھا، جیسے اس کی ہڈی میں کوئی سوراخ سا کرنے کی کوشش کر رہا ہو۔ درد کی دوا لی چند دن، اور درد کو آرام آ گیا۔ لیکن دوا چھوڑتے ہی درد نے پھر زور پکڑا۔ آخرکار قریبی ڈاکٹر سے مشورہ ہوا۔ اس نے کہا جوان لڑکی ہے اسے کیا ہونا ہے۔ کیلشیئم اور وٹامن ڈی تجویز کیا، ساتھ ایک تگڑا سا پین کِلر انجیکشن ٹھوکا اور گولیاں دے کر چلتا کیا۔ پھر سے عارضی آرام آ گیا۔ لیکن دوا کا کورس ختم ہوتے ہی پھر وہی تنگی شروع!
اب نازیہ کو پریشانی ہوئی کہ یہ موئی درد جان کیوں نہیں چھوڑ رہی۔ اس نے اپنی ڈاکٹر دوست کو کہہ کر سرکاری ہسپتال سے ایکسرے کروایا۔ ایکسرے کروا کے ہڈی والے ڈاکٹر کے پاس لے گئی۔ اس نے ایکسرے دیکھ کر کہا کہ اس میں کچھ گڑبڑ لگ رہی ہے، آپ اس کو ذرا کینسر آوٹ ڈور میں دکھا کر آئیں۔ اور یوں میری نازیہ سے پہلی ملاقات کا بندوبست ہوا۔۔۔۔
نازیہ نے مجھے سلام کر کے ایکسرے پکڑاتے ہوئے کہا کہ اسے بازو کی ہڈی میں درد کی شکایت ہے۔ میں نے ایکسرے دیکھتے ہی ہڈی کا پوچھنے کی بجائے اس سے پوچھا “آپ کو جسم میں کہیں کوئی گِلٹی محسوس ہوتی ہے”، جس کے جواب میں اس نے کہا کہ ہاں بس چھاتی میں ابھار سا تھا لیکن وہ وظیفے اور مالش سے بہتر ہو گیا، لیکن “تھوڑا سا” ابھی بھی ہے۔ وہ “تھوڑا سا” ابھار چیک کرتے ہی الارم بجنے لگے۔ میں نے نازیہ کو بائیاپسی، ہڈیوں کا اسکین اور سی ٹی اسکین لکھ کر دیے۔ رپورٹ میں چوتھی اسٹیج کا انتہائی اگریسیو بریسٹ کینسر تھا، جس کی جڑیں ہڈیوں میں ہی نہیں بلکہ جگر، پھیپھڑوں اور ایڈرینل گلینڈ میں بھی پہنچ چکی تھیں۔۔۔۔
نازیہ کے علاج کا دورانیہ لگ بھگ اٹھارہ ماہ کا تھا۔ زندگی کے آخری چار ماہ اس نے بہت تکلیف میں گزارے۔ بستر پر معذوری کے عالم میں وہ کبھی کبھار اپنے دل کی باتیں کیاکرتی تھی۔ وہ شادی کرنا چاہتی تھی۔ ڈگری مکمل کرنا چاہتی تھی۔ ماں بننا چاہتی تھی۔ کچھ اور جینا چاہتی تھی۔ لیکن مقدر کا فیصلہ کچھ اور ہی تھا۔۔۔
شاید ہمارے ارد گرد بہت سی نازیہ موجود ہوں۔ کیونکہ ہر نو میں سے ایک خاتون اپنی زندگی میں اس کا شکار ہوتی ہے۔ خواتین کو بتانے اور سمجھانے کی ضرورت ہے کہ چھاتی میں تبدیلیاں ہوں تو ڈاکٹر سے مشورے میں تاخیر نہ کریں۔ پہلی اسٹیجز میں اگر ہم اس بیماری کو پکڑ لیں تو اللہ کی مہربانی سے اسے جڑ سے اکھاڑنے کے اچھے چانسز ہوتے ہیں۔ اگر آپ خاتون ہیں اور تصویر میں دکھائی گئی کوئی علامات آپ میں ہیں تو فوراً کسی ڈھنگ کے ڈاکٹر سے معائنہ کروائیں۔ اگر آپ مرد ہیں تو اپنی خواتین کو آگہی دیں کہ جھجک، اور خواہ مخواہ کی شرم کو زندگی اور صحت سے قیمتی نہ جانیں۔
-Dr. Uzair Saroya
(اکتوبر بریسٹ کینسر آگہی کا مہینہ ہے، اگلی پوسٹ میں اس کی وجوہات اور اس سے حفاظت پر تفصیلاً بات ہو گی انشاءاللہ)
ذیابطیس کنٹرول کرنے کا آزمودہ ٹوٹکہ
اگر کوئی آپ کو
چینی سے بنی کوئی چیز
مٹھائی
بیکری آئٹم
میٹھا شربت
کولڈ ڈرنک
ڈبے کا جوس
گڑ یا شکر سے بنی چیز
کھانے کی پیش کرے
تو آپ نے دائیں بائیں سر ہلا کر کہنا ہے
ابسولوٹلی ناٹ(ہرگز نہیں)
Click here to claim your Sponsored Listing.
Category
Telephone
Website
Address
50990
Opening Hours
Monday | 09:00 - 21:00 |
Tuesday | 09:00 - 21:00 |
Wednesday | 09:00 - 21:00 |
Thursday | 09:00 - 21:00 |
Friday | 09:00 - 13:00 |
Saturday | 09:00 - 13:00 |
Sunday | 09:00 - 17:00 |
MEHMODABAD CHOWK
Gujrat, 50780
SUBCRIBE YOUTUBE CHANNEL https://youtube.com/channel/UCKrdLlUcu8yta5_HStT74rQ
Akhtar Shah Collony Gujrat
Gujrat, 50700
main is channal par dini ullama ikram ki taqareer upload kiya karon ga
Lalamusa
Gujrat
[ Digital Creator & Editor ] want to see the World through my eye so Follow me!
JALal Pur Jattan
Gujrat
let's do gupshup share ideas & enjoy the rest of life and respect others views & Explore the world