Rafaqat ALI QADRI

quran reading
quran teaching
tajveed
Dua

in this page you can find great informative and interesting videos and posts about the ISLAM and we can also pride you online quran teachers in all over the world and you can attend a lot of courses like ..

28/06/2023
01/06/2023

شرحِ حدیث۔ :::
یا تو خود ابلیس اور قرین شیطان چونکہ وہ آتشی ہے۔اس لیے بلا تکلف انسان کے رگ و پے میں سرایت کرجاتا ہے اور تصرّف کرتا ہے یا اس کے وسوسے اور خیالات۔معلوم ہوا کہ کوئی شخص بغیر فضل الٰہی شیطان سے نہیں بچ سکتا۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

31/05/2023

شرحِ حدیث۔ :::
حج کے بیان میں رفث سے مراد ہوتا ہے بیوی سے صحبت یا صحبت کے اسباب پر عمل یا صحبت کی گفتگو اور فسق سے مراد ہوتا ہے ساتھیوں سے لڑائی جھگڑا یعنی جو رضائے الٰہی کے لیے حج کرے اور حج کو فحش باتوں،لڑائی جھگڑوں سے پاک و صاف رکھے تو گناہ صغیرہ سے تو یقینًا اور کبیرہ سے احتمالًا بالکل صاف ہوجائے گاحقوق العباد تو ادا ہی کرنا پڑیں گے۔حق یہ ہے کہ تاجر حاجی کو بھی ثواب ملے گا مگر مخلص حاجی سے کم۔(مرقات)
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

30/05/2023

شرحِ حدیث۔ :::
یعنی ان پر فرض کردیتا کہ نمازعشاءتہائی رات پر پڑھیں،اورہرنماز کے لیے وضو کریں۔اس سے معلوم ہوا کہ حضورباذن الٰہی احکام کے مالک ہیں،جو چاہیں فرض کریں،جو چاہیں حرام کہ فرماتے ہیں میں فرض کردیتا۔خیال رہے کہ یہ حدیث امام شافعی کے نزدیک اپنے ظاہر پر ہے مگر ہمارے ہاں ہر نماز سے مراد اس کا وضو ہے یعنی وضو پوشیدہ ہے،کیونکہ ابن خزیمہ، حاکم، بخاری شریف نے "کتاب الصوم" میں انہی ابوہریرہ سے یہی حدیث روایت کی مگر اس میں بجائے"صَلوٰۃٍ کے عِنْدَکُلِّ وُضُوءٍ"ہے اور احمد وغیرہ کی روایت ہے "عِنْدَکُلِّ طُھُوْرٍ"وہ حدیثیں اس کی تفسیر ہیں۔خیال رہے کہ وضو میں مسواک کی زیادہ تاکید ہے ورنہ وضو کے علاوہ پانچ جگہ اوربھی مسواک سنت ہے جیسا کہ عرض کیا گیا۔امام احمد کی روایت میں ہے کہ مسواک کی نماز بغیر مسواک کی ستر نمازوں سے افضل ہے۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

29/05/2023

شرحِ حدیث۔ :::
ان عمروں میں اگرچہ ان پر نماز فرض نہیں کہ وہ نابالغ ہیں لیکن عادت ڈالنے کے لئے انہیں ابھی سے نمازی بناؤ،چونکہ دس سال کی عمر میں بچے کو سمجھ بوجھ کافی ہوجاتی ہے اس لئے مارنے کا بھی حکم دیا،چونکہ نماز زیادہ اہم ہے اس لیے اس ہی پر مارو وغیرہ کا حکم دیا گیا۔مُرُوْا سے معلوم ہوا کہ بچے کو سات سال سے پہلے بھی رغبت دی جائے مگر اس کا حکم سات سال کی عمر میں۔
۲؎ یعنی بہن بھائیوں کو علیحدہ بستروں پر سلاؤ کہ اب وہ مراہق یعنی قریب بلوغ ہوگئے۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

28/05/2023

شرحِ حدیث :::
عرب کے رئیس لوگ شیخی میں تہبند بہت نیچا رکھتے تھے جیسے ہمارے ہاں گاؤں کے چوہدری بہت نیچے باندھتے ہیں جو زمین پر گھسٹتے ہی نجس ہوجاتے ہیں ان کے متعلق یہ وعید ہے اسی لیے بطرًا کی قید لگائی گئی،اگر بغیر فخر کے تہبند نیچا ہو تو یہ وعید نہیں،ہاں سنت یہ ہے کہ مرد کا تہبند یا پاجامہ ٹخنہ سے اوپر رہے۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

27/05/2023

شرحِ حدیث۔ :::
یہاں اچھے وضوءسے مرادسنتوں اورمستحبات کے ساتھ وضوءکرنا ہے اور خطاؤں سے گناہ صغیرہ کیونکہ گناہ کبیرہ تو بہ کے بغیر اور حقوق العباد صاحب حق کی معافی کے بغیر معاف نہیں ہوتےیعنی جو شخص اچھا وضوء کیا کرے تو اس کے سارے اعضاء کے گناہ اس پانی کے ساتھ نکل جاتے ہیں۔
لطیفہ:ہم گنہگاروں کے وضوء کا غسالہ ماءمستعمل ہے جس سے دوبارہ وضو نہیں ہوسکتا اور اس کا پینا مکروہ،کیونکہ یہ ہمارے گناہ لے کر نکل جاتا ہے،مگر حضور کے وضوء کا غسالہ بلکہ پاؤں شریف کا دھوون متبرک ہے،کیونکہ وہ اعضاء طیبہ میں سے نور لے کر نکلا ہے،ہمارا غسالہ بہت سی بیماریاں خصوصًا مرگی پیدا کرتا ہے،حضور کا غسالہ بیماریاں دور کرتا ہے،رب فرماتاہے:"اُرْکُضْ بِرِجْلِکَ ھٰذَا مُغْتَسَلٌۢ بَارِدٌ وَّ شَرَابٌ " آب زمزم حضرت اسماعیل کے پاؤں گا گویا دھوون ہے جس میں ہمارے حضور کی کُلی پڑی ہوئی ہے ہم سب کے لیئے شفا ہے۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

26/05/2023

شرحِ حدیث :::
یعنی میں نے خواب میں دیکھا کہ مجھے الله تعالٰی نے زمین کے سارے خزانوں کی چابیاں عطا فرمائیں۔خیال رہے کہ تمام زمینی اور دریائی پیداواریں زمینی خزانے ہیں۔ان کی چابیاں آپ کو دیئے جانے کے معنی یہ ہیں کہ آپ کو ان سب کا مالک بنادیا اور مالک بھی اختیار والا کہ آپ لوگوں کو اپنے اختیار سے تقسیم فرمادیں ؎
کنجی تمہیں دی اپنے خزانوں کی خدا نے ہر کار بنایا تمہیں مختار بنایا
بے یار و مددگار جسے کوئی نہ پوچھے ایسوں کا تمہیں یار و مددگار بنایا
اس حدیث کی تائید قرآن مجید کی اس آیت سے ہے"اِنَّا فَتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُّبِیۡنًا"حضور بہ عطاء الٰہی الله کے سارے خزانوں کے مالک ہیں،حضرت ربیعہ ابن کعب نے حضور سے جنت مانگی جو منظور فرمالیا گیا۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

25/05/2023

شرحِ حدیث۔ :::
یعنی جیسے موقع پر آنے والی بارشوں کے متعلق یہ نہیں کہا جاسکتا کہ فلاں بارش مفید تھی باقی بے کار بلکہ ساری بارشیں فائدہ مند ہوتی ہیں کہ اگلی بارش سے کھیتوں کی نشوونما ہوتی ہے آخر بارشوں سے دانہ وغیرہ کا پکنا اسی طرح میری ساری امت میں خیر ہے حضرات صحابہ میں بھی اور ان کے بعد تاقیامت مسلمانوں میں بھی کہ یہ سب لوگ دین کی مختلف خدمات انجام دیتے رہیں گے ،یہ مطلب نہیں کہ حضور کو علم نہیں کہ صحابہ افضل ہیں کہ بعد کے لوگ۔چنانچہ زمانہ نبوی سے آج تک مختلف شکلوں میں دینی خدمات انجام دے رہے ہیں اگرچہ حضرات صحابہ افضل ہیں خیر القرون قرنی مگر کوئی مؤمن بے کار نہیں۔(مرقات،اشعہ)یہ فرمان عالی ایسا ہے جیسے لوگ کہتے ہیں کہ وہ قوم ڈھلے ہوئے حلقے کی طرح ہے خبر نہیں کہ اس کے کنارے کہاں ہیں۔ایک شاعر کہتا ہے شعر
ان الخیار من القبائل واحد وبنو حنیفۃ کلھم اخیار
خلاصہ یہ ہے کہ میری امت کے اگلے پچھلے ایک دوسرے سے گتھے ہوئے ہیں خیروخوبی میں وابستہ ہیں کوئی خوبی سے خالی نہیں۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

24/05/2023

شرحِ حدیث۔ :::
سبحان الله! کیسا پیارا اور درست فرمان ہے۔مطلب یہ ہے کہ جب تجھے کسی سے محبت ہوگی تو تجھے اس کے عیب نظر نہیں آئیں گے تو اس کے خلاف بات نہ سن سکے گا لہذا تو بروں سے محبت نہ کر تاکہ تو اندھا بہرا نہ بن جائے یا یہ مطلب ہے کہ محب کو پیارے کے سوا کچھ نظر نہیں آتا پیارے کی باتوں کے سوا اور کسی کی بات پسند نہیں آتی لہذا اچھوں سے محبت کرو تاکہ تمہاری آنکھوں میں ان کا ہی جمال رہے ان ہی کی سنو،یہ ہی اصل ایمان ہے۔شعر
تجھی کو دیکھنا تیری ہی سننا تجھ میں گم ہونا حقیقت معرفت اہلِ طریقت اس کو کہتے ہیں
ریاضت نام ہے تیری گلی میں آنے جانے کا تصور میں تیرے رہنا عبادت اس کو کہتے ہیں
عربی شاعر کہتا ہے۔
وعین الرضا عن کل عیب کلیلۃ
ولکن عین السخط تبدی مساویا
ویفتج من سواك الفعل عندی
فتفعلہ فیحسن منك ذاك
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

23/05/2023

شرحِ حدیث۔ :::
اس کا مطلب یہ ہے کہ عمومًا ہر رات شیاطین کا پھیلاوا اول شب میں ہوتا ہے اور سال میں ایک رات ایسی بھی آتی ہے جس میں خصوصی بلائیں نازل ہوتی ہیں لہذا احادیث میں تعارض نہیں۔ان احادیث میں یہ عمومی بلاؤں کا ذکر تھا جو روزانہ شروع رات میں آتی ہیں اور اس حدیث میں خاص ان بلاؤں کا ذکر ہے جو سال میں ایک رات آتی ہے۔
۲؎ من بیانیہ ہے نہ کہ تبعیضیہ لہذا اس کے معنی یہ ہیں کہ یہ بلا ان برتنوں میں داخل ہوجاتی ہے جن پر ڈھکنا نہ ہو۔نووی نے فرمایا کہ ان احادیث سے معلوم ہوا کہ دنیا کی ہر آفت سے بچاؤ اللہ تعالیٰ کا ذکر ہے مسلمان ہر وقت ہر حال میں اللہ کا ذکر کرے،دنیا زہر ہے ذکر اللہ اس کا تریاق۔(مرقات)تر لکڑی آگ میں نہیں جلتی،اللہ کے ذکر سے تر زبان ان شاء الله دوزخ اور آفات کی آگ سے نہ جلے گی۔مؤمن سوتے جاگتے،جیتے،مرتے اللہ کا ذکر کرے ۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

22/05/2023

شرحِ حدیث۔ :::
سبحان اﷲ! کیسی نفیس تعلیم،مقصد یہ ہے کہ بے عیب بیوی ملنا ناممکن ہے،لہذا اگر بیوی میں دو ایک برائیاں بھی ہوں تو اسے برداشت کرو کہ کچھ خوبیاں بھی پاؤ گے۔یہاں مرقات نے فرمایا کہ جو شخص بے عیب ساتھی کی تلاش میں رہے گا وہ دنیا میں اکیلا ہی رہ جائے گا،ہم خود ہزار ہا برائیوں کا چشمہ ہیں،ہر دوست عزیز کی برائیوں سے درگزر کرو،اچھائیوں پر نظر رکھو،ہاں اصلاح کی کوشش کرو،بے عیب تو رسول ﷲ ہیں۔
( مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

20/05/2023

شرحِ حدیث۔ :::
یعنی بُرے خیالات پر پکڑ نہیں یہ اس امت کی خصوصیّت ہے۔پچھلی اُمتوں میں اس پر بھی پکڑ تھی۔خیال رہے کہ بُرے خیالات اور ہیں،بُرا ارادہ کچھ اور،بُرے ارادے پر پکڑ ہے حتّی کہ ارادۂ کفر،کفر ہے۔شیخ عبد الحق فرماتےہیں کہ جو بُرا خیال دل میں بے اختیار اچانک آجاتا ہے اسے ہاجس کہتے ہیں یہ آنی فانی ہوتا ہے۔آیا اور گیا یہ پچھلی امتوں پر بھی معاف تھا ہم کو بھی معاف۔لیکن جو دل میں باقی رہ جائے وہ ہم پر معاف ہے اُن پر معاف نہ تھا اور اگر اس کے ساتھ دل میں لذت اور خوشی پیدا ہواسے ھمّ کہا جاتا ہے۔اس پر بھی پکڑ نہیں اور اگر اس کے ساتھ کر گزرنے کا ارادہ بھی ہو تو وہ عزم ہے اس کی پکڑ ہے۔خیال رہے کہ ارادۂ گناہ اگرچہ گناہ ہے مگر اس پر حد نہیں۔ارادۂ زنا گناہ ہے،مگر زنا نہیں۔
۲؎ یعنی قولی گناہ میں کلام کا اعتبار ہے اور فعلی میں کام کا۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

19/05/2023

شرحِ حدیث۔ :::
سنت قولی یا فعلی،لہذا اس پر یہ اعتراض نہیں کہ عیسیٰ و یحیی علیھما السلام نے نکاح نہیں کیا کیونکہ ان بزرگوں نے اپنے متبعین کو نکاح کی رغبت ضروردی ۔
۲؎ بعض نسخوں میں حناء بھی ہے بمعنی مہندی مگر یہ غلط ہے،کیونکہ مردوں کو ہاتھ پاؤں میں زینت کے لیے مہندی لگانا کسی نبی کی سنت نہیں بلکہ ممنوع رہا،داڑھی میں مہندی لگانااسلام کی سنت ہے کسی نبی نے نہیں لگائی۔(مرقاۃ)حیا سے مراد وہ شرم جو انسانوں کو برائی سے روک دے ۔ختنہ سنت ابراہیمی علیہ السلام ہے کہ آپ سے لے کر ہمارے نبی تک ہر نبی کے دین میں رہا۔مرقاۃ وغیرہ میں ہے کہ حسب ذیل انبیاء ختنہ شدہ پیدا ہوئے:حضرت آدم،شیث،نوح،ہود،صالح،لوط،شعیب،یوسف،موسیٰ،سلیمان،زکریا،عیسی،ہنظلہ،حضورمحمد مصطفے علیھم الصلوۃ والسلام۔شامی نے بھی کچھ فرق سے یہ مسئلہ بیان کیا۔
۳؎ عطر سے مراد مطلقًا خوشبو کا استعمال ہے کپڑوں میں ہویابدن میں۔خیال رہے کہ یہاں چارکاعددحصر کے لیے نہیں اوربھی بہت سنت انبیاءہیں جن میں یہ چاربھی ہیں۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

18/05/2023

شرحِ حدیث۔ :::
اس حدیث کی تائید قرآن کریم کی اس آیت سے ہوتی ہے "مَنۡ جَآءَ بِالْحَسَنَۃِ فَلَہٗ عَشْرُ اَمْثَالِہَا" اسلام میں ایک نیکی کا بدلہ کم از کم دس گناہے۔خیال رہے کہ بندہ اپنی حیثیت کے لائق درود شریف پڑھتا ہے مگر رب تعالٰی اپنی شان کے لائق اس پر رحمتیں اتارتا ہے جو بندے کے خیال و گمان سے وراء ہے۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

17/05/2023

شرحِ حدیث :::
حدیث شیطان سے بچنے کا بڑا ذریعہ ہے۔خیال رہے کہ یہاں عالم سے وہ عالم مراد ہے جس پر اللہ کا فضل ہوا سی لیئے فقیہ فرمایا گیا عالم نہ فرمایا گیا،یعنی دین کی صحیح سمجھ رکھنے والا۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

16/05/2023

شرحِ حدیث۔ :::
یہاں امت سے مراد امت اجابت ہےجنہوں نے حضور کی تبلیغ کو قبول کرکے کلمہ پڑھ لیا ورنہ حضور کی امت دعوت تو ساری خلقت ہے۔
۲؎ انکار سے مراد عملی انکار ہے اور اس میں گنہگار مسلمان داخل ہیں اور جنت میں داخلے سے مراد اوّلی داخلہ ہے،یعنی متقی مؤمن اوّلی داخلہ کے مستحق ہیں،فاسق اس کے مستحق نہیں لہذا حدیث بالکل واضح ہے اور اگر انکارسے اعتقادی انکار مراد ہے تو مطلب یہ ہوگا کہ مسلمان جنت کا مستحق ہے کافر نہیں،مگر پہلے معنی زیادہ صحیح ہیں۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

15/05/2023

شرحِ حدیث ::::
یہاں پیارے سے مرادطبعی محبوب ہے نہ کہ صرف عقلی کیونکہ اولادکو ماں باپ سے طبعی الفت ہوتی ہے یہ ہی محبت حضور سے زیادہ ہونی چاہئیے اور بحمدہٖ تعالٰی ہر مؤمن کو حضور جان و مال اور اولاد سے زیادہ پیارے ہیں۔عام مسلمان بھی مر تد اولاد،بیدین ماں باپ کو چھوڑ دیتے ہیں،حضور کی عزت پر جان نچھاور کردیتے ہیں۔غازی عبدالرشید،غازی علم دین،عبدالقیوم وغیرہ کی زندہ جاوید مثالیں موجودہیں
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

12/05/2023

شرحِ حدیث۔ :::
اس کے دومطلب ہوسکتے ہیں:ایک یہ کہ فجروعصرکی پابندی کرنے والا دوزخ میں ہمیشہ رہنے کے لئے نہ جائے گا،اگر گیا تو عارضی طورپر،لہذا یہ حدیث اس حدیث کے خلاف نہیں کہ بعض لوگ قیامت میں نمازیں لے کر آئیں گے مگر ان کی نمازیں اہل حق کو دلوادی جائیں گی۔دوسرے یہ کہ فجروعصر کی پابندی کرنے والوں کو ان شاءاﷲ باقی نمازوں کی بھی توفیق ملے گی اورسارے گناہوں سے بچنے کی بھی کیونکہ یہی نمازیں زیادہ بھاری ہیں جب ان پر پابندی کرلی تو ان شاءاﷲ بقیہ نمازوں پربھی پابندی کرے گا،لہذا اس حدیث پر یہ اعتراض نہیں کہ نجات کے لئے صرف یہ دونمازیں ہی کافی ہیں باقی کی ضرورت نہیں۔خیال رہے کہ ان دونمازوں میں دن رات کے فرشتے جمع ہوتے ہیں،نیز یہ دن کے کناروں کی نماز یں ہیں،نیز یہ دونوں نفس پرگراں ہیں کہ صبح سونے کا وقت ہے اور عصرکاروبارکے فروغ کا،لہذا ان کا درجہ زیادہ ہے۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

09/05/2023

شرحِ حدیث۔ ::::
حکم والوں سے خلیفۃ المسلمین،اسلامی حکام،علمائے دین سب ہی مرادہیں۔اطاعت سے مراد ان کے جائز احکام میں فرمانبرداری کرنا ہے،خلاف شرع حکم کی اطاعت لازم نہیں،چونکہ رمضان کے روزے صرف اسی امت پر فرض ہوئے اس لیئے شَہْرُکُمْ فرمایا،زکوۃ روزے کے بعدفرض ہوئی اس لئے اس کا ذکربھی روزے کے بعدہوا۔
۲؎ اعمال کی نسبت بندوں کی طرف کی اور جنت کی رب کی طرف تاکہ خریدوفروخت کے معنی ظاہر ہوں،فرماتا ہے:"اِنَّ اللہَ اشْتَرٰی" ۔خیال رہے کہ مختلف احادیث مختلف اوقات کی ہیں جس زمانہ میں کوئی عبادت نہ آئی تھی تب فرمایا گیا جس نے کلمہ پڑھ لیاجنتی ہوگیا جب نمازآگئی تونمازہی پرجنت کا وعدہ فرمایا گیا اورجب زکوۃ روزے وغیرہ بھی آگئے تب جنتی ہونے کے لئے ان اعمال کی بھی قید لگی،لہذا احادیث میں تعارض نہیں۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

08/05/2023

شرحِ حدیث ::::
کہ انسان اسے برت کر چھوڑ جاتا ہے رب تعالٰی فرماتا ہے:" قُلْ مَتٰعُ الدُّنْیَا قَلِیۡلٌ"۔صوفیا فرماتے ہیں کہ اگر دنیا دین سے مل جائے تو لازوال دولت ہے قطرے کو ہزار خطرے ہیں دریا سے مل جائے تو روانی طغیانی سب کچھ اس میں آجاتی ہے اور خطرات سے باہر ہوجاتا ہے۔
۲؎ کیونکہ نیک بیوی مرد کو نیک بنادیتی ہے وہ اخروی نعمتوں سے ہے۔ حضرت علی نے "ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ"کی تفسیر میں فرمایا کہ خدایا ہم کو دنیا میں نیک بیوی دے آخرت میں اعلیٰ حور عطا فرما اور آگ یعنی خراب بیوی کے عذاب سے بچا۔( مرقات) جیسے اچھی بیوی خدا کی رحمت ہے ایسی ہی بری بیوی خدا کا عذاب۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

07/05/2023

شرحِ حدیث۔ :::
یعنی ان کے حقوق ادا نہ کرنا،یا ان کے جائزحکموں کی مخالفت کرنا،ماں باپ کے حکم میں دادا و دادی اور نانا اور نانی بھی ہیں۔اس ترتیب سے معلوم ہوا کہ ماں باپ کی نافرمانی بدترین جرم ہے کہ شرک کے بعد اس کا ذکر فرمایا گیا۔اسی لئے رب نے اپنی عبادت کے ساتھ ماں باپ کی اطاعت کا ذکر کیا کہ فرمایا:"اَلَّا تَعْبُدُوۡۤا اِلَّاۤ اِیَّاہُ وَ بِالْوٰلِدَیۡنِ اِحْسٰنًا "۔
۲؎ غموس قسم وہ ہے جو دیدہ ودانستہ گزشتہ واقعہ پر جھوٹی کھائی جائے اس میں گناہ ہے کفارہ نہیں،یہ قسم انسان کو گناہ میں ڈبو دیتی ہے اس لئے اسے غموس کہتے ہیں۔چونکہ جھوٹ اور جھوٹی قسم ہزار ہا گناہوں کی جڑ ہے۔اس لیے یہ گناہ کبیرہ ہے۔خیال رہے کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے جوابات سائلین کے حالات کے لحاظ سے ہوتے ہیں۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

06/05/2023

شرحِ حدیث ::::
یعنی مالداروں کو صدقہ دینے کی رغبت دے رہے تھے اور فقیروں کو صبر اور مانگنے سے باز رہنے کا حکم دے رہے تھے۔
۲؎ الحمد لله ! اس حدیث نے فقیر کی گزشتہ شرح کی تائید فرمادی یعنی بھکاری دینے والے سے نیچا ہے،ہر لینے والا نیچا نہیں بہت مرتبہ دینے والا خادم ہوتا ہے لینےوالامخدوم جس کی مثالیں بھی عرض کی جاچکیں۔ظاہر یہ ہے کہ یہ تفسیر حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی ہے نہ کہ سیدنا ابن عمر کی جیساکہ بعض شارحین نے سمجھا۔مرقات نے یہاں فرمایا کہ بھکاری اس لیے مفضول ہوا کہ وہ اس مانگنے سے مائل بغنی ہے اور سخی اس لیے افضل ہوا کہ وہ مائل بفقر ہے یعنی فقیر مال لے رہا ہے اور سخی مال دے کر کم کررہا ہے لہذا اس حدیث سے یہی ثابت ہوا کہ غنا سے فقر افضل۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

05/05/2023

شرحِ حدیث :::::
غالبًا یہ شک راوی کو ہے یعنی نبی کریم صلی الله علیہ وسلم نے مریض فرمایا یا میت۔مریض سے مراد قریب الموت مریض ہے،خیر سے مراد دعائے شفا اور دعائے مغفرت ہے۔اور اس سےمعلوم ہوا کہ ایسی حالت میں حاضرین دنیوی کلام نہ کریں، آخر وقت تک دعائے شفا کرسکتے ہیں،اعلیٰ حضرت رحمۃ الله علیہ نے وصیت کی تھی کہ میری جانکنی کے وقت اس حجرے میں ناپاک انسان،کتا،جاندار کا فوٹو یعنی نوٹ روپیہ پیسہ وغیرہ کچھ نہ ہو۔
۲؎ یعنی ملک الموت اور ان کے ساتھی ہر اس بات پر آمین کہہ دیتے ہیں جوتمہارے منہ سے نکلتی ہے۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

04/05/2023

شرحِ حدیث ::::
شفاعت خصوصی، حق یہ ہے کہ یہ وعدہ ساری امت کے لیے ہے کہ مدینہ میں مرنے والے حضور انور کی اس شفاعت کے مستحق ہیں۔ شعر
طیبہ میں سر کےسیدھے چلےجاؤ آنکھیں بند
سیدھی سڑک یہ شہر شفاعت نگر کی ہے
خیال رہے کہ حضور انور کی ہجرت سے پہلے مکہ معظمہ میں رہنا بہتر تھا اور ہجرت کے بعد فتح مکہ سے پہلے مکہ معظمہ میں رہنا مسلمان کو منع ہوگیا ہجرت واجب ہوگئی اور فتح مکہ کے بعد وہاں رہنا تو جائز ہوا مگر مدینہ منورہ میں رہنا افضل قرار پایا کہ یہاں حضور انور صلی اللّٰہ علیہ و سلم سے قرب ہے اسی لیے زیادہ تر فضائل مدینہ پاک میں رہنے کے آئے ہیں۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

02/05/2023

شرحِ حدیث۔ :::
یہاں زیادہ باتوں سے مراد بیکار باتیں ہیں جن کا کوئی فائدہ نہ ہو لہذا تجارتی باتیں گھریلو مفید باتیں جتنی بھی ہوں زیادہ باتوں میں شامل نہیں۔
۲؎ سختی دل کا انجام یہ ہوتا ہے کہ اس میں وعظ نصیحت اثر نہیں کرتا،کبھی انسان اپنے گزشتہ گناہوں پر روتا نہیں آیات الہیہ میں غورنہیں کرتا ﷲتعالٰی محفوظ رکھے زیادہ کلام اور بہت ہنسنا دل کو سخت کرتا ہے اور زیادہ ذکر ﷲیا اللہ والوں کی صحبت موت کی یاد آخرت کا دھیان قبرستان کی زیارت دل میں نرمی پیدا کرتی ہے۔
۳؎ یہاں دل سے مراد دل والا ہے یعنی سخت دل والا آدمی دنیا میں بھی ﷲسے دور ہے اور آخرت میں بھی اسی لیے ﷲتعالٰی نے قرآن کریم میں سختی دل کی بہت برائیاں بیان فرمائی ہیں فرماتاہے:"ثُمَّ قَسَتْ قُلُوۡبُکُمۡ مِّنۡۢ بَعْدِ ذٰلِكَ فَہِیَ کَالْحِجَارَۃِ"اور فرماتاہے:"اَلَمْ یَاۡنِ لِلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَنۡ تَخْشَعَ قُلُوۡبُہُمْ لِذِکْرِاللّٰہِ"۔جب تک لوہا سخت ہے کچھ نہیں بن سکتا ہے مگر جب نرم ہوگیا تو اسے جس طرح چاہو ڈھال لو،اور جو چاہو اس کا بنالو،یوں ہی سخت دل نہ مؤمن بن سکے نہ عارف نہ متقی نہ پرہیزگار مگر دل نرم ہو کر ولی غوث و قطب سب کچھ بن جاتا ہے،لوہا نرم کرنے کے لیے یہ آگ چاہیئے اور دل نرم کے لیے عشق کی آگ درکار ہے رب تعالٰی نصیب کر ے پھر فقط عشق کی آگ کافی نہیں،بلکہ ساتھ میں کسی کاریگر کے ہتھوڑے کی چوٹ بھی ضروری ہے،مصرع۔
چوں بصاحب دل رسی گوہر شوی،غرضکہ دل کے لیے آگ عشق تو نرم کرنے والی چیز ہے،صحبت نیک عمدہ سانچہ ہے۔نگاہ مرد کامل کاریگر کا ہنر ہے ان تین چیزوں سے قلب کچھ کار آمد بنتا ہے۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

01/05/2023

شرحِ حدیث۔ ،::::
یعنی میت وغیرہ پر منہ پیٹنے،کپڑے پھاڑنے،رب تعالٰی کی شکایت،بے صبری کی بکواس کرنے والا ہماری جماعت یا ہمارے طریقے والوں سے نہیں ہے یہ کام حرام ہے،ان کا کرنے والا سخت مجرم ہے۔اس سے روافض عبرت پکڑیں جن کے ہاں سینہ کوبی کرنا اور حرام مرثیے پڑھنا عبادت ہے۔اس حدیث کی تائید قرآن کریم فرمارہا ہے:"وَبَشِّرِ الصّٰبِرِیۡنَ الَّذِیۡنَ اِذَاۤ اَصَابَتْہُمۡ مُّصِیۡبَۃٌ قَالُوۡۤا اِنَّا لِلّٰهِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ"۔اسی لیئےشہدائے کربلا،اہلِ بیت اطہار نے تا زیست یہ حرکتیں نہ کیں۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

30/04/2023

شرحِ حدیث۔ ،:::
آپس کا مذاق جس سے ہر ایک کا دل خوش ہو یہ چند شرطوں سے جائز ہے جیساکہ عرض کیا جاچکا ہے مگر کسی کا مذاق اڑانا جس سے سامنے والے کو تکلیف پہنچے بہرحال حرام ہے وہ ہی یہاں مرادہے کیونکہ مسلمان کو ایذاء دینا حرام ہے۔
۲؎ یہاں وعدے سے وہ وعدہ مراد ہے جو جائز ہو،بعض فقہاء کے نزدیک ایساوعدہ پوراکرنا واجب ہے،اکثر کے ہاں مستحب ہے اگر وعدہ کے وقت ان شاءالله کہہ دیاجاوے تو سب کے نزدیک اس کا پوراکرنا مستحب ہے۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

29/04/2023

شرحِ حدیث ::::
اس سے معلوم ہوا کہ دیگر پیشوں سے تجارت اعلٰی پیشہ ہے،پھر تجار ت میں غلہ کی،پھر کپڑے کی،پھر عطر کی تجارت افضل ہے۔ (مرقات)ضروریات زندگی اور ضروریات دینی کی تجارت دوسری تجارتوں سے بہتر پھر سچا تاجر مسلمان بڑا ہی خوش نصیب ہے کہ اسے نبیوں،ولیوں کے ساتھ حشر نصیب ہوتا ہے۔
۲؎ مگر یہ ہمراہی ایسی ہوگی جیسے خدام کو آقا کے ساتھ ہمراہی ہوتی ہے یہ مطلب نہیں کہ یہ تاجر نبی بن جائے گا،اچھا تاجر تاجور ہے برا تاجر فاجر ہے۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

28/04/2023

شرحِ حدیث :::
ہاتھ پھیلانے سے مراد عفووکرم کا وسیع کردینا پھیلا دینا ہے۔مقصد یہ ہے کہ رب کا کرم بہت وسیع ہے، گنہگار کو ہر وقت کرم میں لینے کو تیار ہے کوئی آنے والا ہو۔
اس وقت توبہ کا دروازہ بند ہوجاے گا،رب تعالٰی فرماتاہے:"یَوْمَ یَاۡتِیۡ بَعْضُ اٰیٰتِ رَبِّكَ لَا یَنۡفَعُ نَفْسًا اِیۡمَانُہَا" الخ۔مرقاۃ نے یہاں فرمایا کہ اس وقت سے ان لوگوں کی توبہ قبول نہ ہوگی جو سورج کو مغرب سے نکلتے دیکھیں لیکن جو لوگ اس واقعہ کے بعد پیدا ہوں ان کی کفر کی توبہ بھی قبول ہوگی اور گناہ کی توبہ بھی کہ انہوں نے یہ علامات قیامت دیکھی ہی نہیں۔حضرت استاذومرشد صدرالافاضل مراد آبادی قدس سرہ فرماتے تھے کہ اس وقت کے بعد انسان کی پیدائش ہی بند ہوجائے گی۔غرضکہ آیت وحدیث میں ان لوگوں کا ذکر ہے جو پہلے گناہ کرتے رہے توبہ نہ کی،یہ علامت دیکھ کر توبہ کرنے لگے ان کی توبہ قبول نہیں کہ غیب کھل جانے کے بعد توبہ کیسی۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

27/04/2023

شرحِ حدیث ،:::
یعنی وہ ساعت قبولیت دعا کی ہے،رات میں روزانہ وہ ساعت آتی ہے مگر دنوں میں صرف جمعہ کے دن۔یقینًا نہیں معلوم کہ وہ ساعت کب ہے۔غالب یہ ہے کہ دوخطبوں کے درمیان یا مغرب سے کچھ پہلے۔
۲؎ یعنی اس ساعت میں مسلمان کی دعا قبول ہوتی ہے نہ کہ کافر کی۔نمازی متقی کی دعا قبول ہوتی ہے نہ کہ فساق و فجار کی جو جمعہ تک نہ پڑھیں صرف دعاؤں پر ہی زور دیں۔یُصَلِّی میں اسی جانب اشارہ ہے ورنہ نماز کی حالت میں دعا کیسے مانگی جائے گی.
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

26/04/2023

شرحِ حدیث :::
یعنی اولًا نہ جائے گا بلکہ سزا پانے کے بعد یا جنت کے درجہ عالیہ میں نہ جائے گا بلکہ ادنے درجہ میں۔گوشت سے مراد خود گوشت والا ہے اور اُگنے سے مراد پرورش پانا ہے یعنی جو شخص حرام کھا کر پلا وہ جنت میں کیسے جائے طیب جگہ طیب لوگوں کے لیے ہے۔
۲؎ یعنی حرام خور دوزخ کی آگ کا مستحق ہے کہ مرے اور آگ میں پہنچے کیونکہ اَلْخَبِیْثٰتُ لِلْخَبِیْثِیْنَ گندے لوگوں کے لیے گندی چیزیں ہیں،اگر یہ شخص توبہ کرے یا صاحب حق سے معاف کرالے یا شفاعت سے معافی ہوجائے تو ہوسکتی ہے۔یہ صورتیں اس قاعدہ سے علیحدہ ہیں۔(مرقات)
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

25/04/2023

شرحِ حدیث ،:::
ہدایت سے مراد اچھے عقائد ہیں،تقویٰ سے مراد اچھے اعمال،پاکدامن سے مراد برائیوں سے بچنا ہے اور تونگری سے مراد مخلوق کا محتاج نہ ہونا اللّٰه رسول کا حاجتمند رہنا ہے اس میں دین و دنیا کی تمام بھلائیاں مانگ لی گئیں۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

24/04/2023

شرحِ حدیث۔ ،:::
معلوم ہوا کہ ذکر ﷲغذاء روحانی ہے اور ذکر کے حلقے روحانی سبزہ زار جب انسان باغ کھیت سے گزرتا ہے تو کچھ کھاتا ہے لہذا جب ذکر ﷲپر گزرے تو کچھ ذکر کرلے یا سن لے۔
۲؎ اس سے دو مسئلے معلوم ہوئے: ایک یہ کہ ذکر الٰہی کے جلسوں میں جانا وہاں شرکت کرنا بہت بہتر ہے،لہذا میلاد شریف، درس قرآن، گیارھویں پاک اور عرس بزرگان میں شرکت افضل،دوسرے یہ کہ ذکر ﷲکے لیے حلقے بنا کر بیٹھنا افضل ہے،نماز میں صف بستہ کھڑے ہو کر فرشتے صف بستہ حاضر رہتے ہیں اور ذکر ﷲکے حلقے باندھو کہ جنتی لوگ حلقے بنا کر بیٹھا کریں گے،رب تعالٰی فرماتاہے:"وَ یُطَافُ عَلَیۡہِمۡ بِاٰنِیَۃٍ مِّنۡ فِضَّۃٍ وَّ اَکْوَابٍ"۔تیسرے یہ کہ اکیلے ذکر سے جماعت میں ذکر کرنا اور سننا افضل ہے اس سے ذکر بالجہر کا ثبوت ہوا،اگر مجمع کے ذکر میں ایک کا ذکر بھی قبول ہوا تو سب کا قبول ہوگا۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

23/04/2023

شرحِ حدیث ::::
یعنی جنت کا اعلیٰ درجے کا محل اس کے لیئے نامزد کیا جائے گا کیونکہ وہاں مکانات تو پہلے ہی موجود ہیں یا ان سنن کی برکت سے اس کے لیئے نیا خصوصی گھر استعمال ہوگا کیونکہ جنت کا بعض سفیدہ بھی ہے جہاں اعمال کے مطابق محل تعمیر ہوتے ہیں جیسا کہ بعض روایات میں ہے۔
۳؎ یعنی بارہ سنتیں مؤکدہ ہیں جو حضور صلی الله علیہ وسلم ہمیشہ پڑھتے تھے ظہر کا ذکر اس لیئے پہلے کیا کہ حضرت جبریل نے حضور صلی الله علیہ وسلم کو پہلی نماز یہ ہی پڑھائی اس لیئے اسے صلوۃ اولیٰ کہتے ہیں ان میں سنت فجر بہت تاکیدی ہیں حتی کہ بعض نے انہیں واجب کہا۔سعید ابن جبیر فرماتے ہیں کہ اگر میں سنت فجر چھوڑ دوں تو خطرہ ہے کہ رب مجھے نہ بخشے۔
۴؎ یعنی یہ رکعتیں اگرچہ مؤکدہ ہیں مگر فرض یا واجب نہیں،لہذا اس سے ان لوگوں کا رد ہوگیا جو سنت فجر کو واجب کہتے ہیں۔
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃاللہ علیہ)

Want your school to be the top-listed School/college in Gujrat?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Telephone

Address

Keeranwala Syedan Teh\dis Gujrat
Gujrat
AR12

Other Education Websites in Gujrat (show all)
Students' Management Society Students' Management Society
University Advancement Office, University Of Gujrat
Gujrat, 50700

UOG, VC’s Corps!

Deen Media Deen Media
Gujrat
Gujrat, 2070P

Prophet said: When things disturbs the peace of your heart, Give it up:)

Buraq Online Quran academy Buraq Online Quran academy
Kharian; Gujrat
Gujrat

Get in touch to study for correct Quran and Islamic courses

Muhammad Arfan Muhammad Arfan
Udhowal Khurd
Gujrat, 50700

My Name is Muhammad Arfan . i am from punjab pakistan!

WES WES
Bimber Road
Gujrat, 50700

Our Vision Digital Pakistan

Oaks education academy ppsc fpsc Oaks education academy ppsc fpsc
Opposite Session Court Kacheri Road Gujrat
Gujrat, 50700

Education

Arfan Arfan
Udhowal
Gujrat, 50700

Department of Business Education, The University of Chenab Gujrat. Department of Business Education, The University of Chenab Gujrat.
Adjacent River Chenab
Gujrat, 50700

The Department of Business Education, Faculty of Social sciences, The University of the Chenab Gujrat

Educational Ideas Gujrat Educational Ideas Gujrat
JPJ Road, Opposite Stadium
Gujrat

Good Books, Great Teachers

Haani Al Qasim Haani Al Qasim
Gujrat

We teach Online Quran With complete Tajweed ... For more details.... WhatsApp....+9233040088