Imran Lies

Imran Lies

Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Imran Lies, Comedian, Islamabad.

28/03/2024

وطن عزیز میں پی ٹی آئی ملک دشمنوں کا ایجنڈا آگے بڑھا رہی ھے۔۔۔اسکا سدباب اشد ضروری ہے!!!
اہلیان پاکستان
السلام و علیکم
گذشتہ مضمون میں واضح کر دیا تھا کہ پراجیکٹ عمران خان کو لپیٹے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور اس پراجیکٹ کی باقیات چاہے وہ ملٹری اسٹیبلیشمنٹ میں ہو یا عدلیہ میں اپنی بھرپور کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح اس منافق کو بچایا جا سکے۔
لیکن جس طرح کی فسطائیت کا مظاہرہ اس منافق کی گرفتاری پر کیا گیا اس نے اس کا مکروہ چہرہ تو بے نقاب کیا سو کیا لیکن اسکے ساتھ ھی ساتھ ان باقیات کے چہرے بھی عیاں کردئیے۔ لیکن جو امر اس سے بھی زیادہ اہم ہے وہ ہے اس ساری سازش میں عالمی طاقتوں کا بےنقاب ہونا!!!
*آپکا ان عالمی سازشوں اور انکے کرداروں کو سمجھنے کیلئے سائنسدان ہونا ضروری نہیں ہے۔* مثال کے طور پر اس خطہ میں چین کے بڑھتے ہوئےاثرو رسوخ کے سامنے بند باندھنے کیلئے امریکہ کو سیاسی گماشتوں کی ضرورت ھے اور عمران خان اور پی ٹی آئی کی صورت میں یہ گماشتہ انکے ہاتھ لگ چکا ھے۔ سب سے پہلے تو چین کے سی پیک منصوبے کو اس منافق کے دور حکومت میں نہ صرف سرد خانے میں ڈالا گیا بلکہ آئی ایم ایف کو اس سارے منصوبے کی خفیہ دستاویزات بہم بھی پہنچائی گئیں۔ پھر اس منافق نے اپنی گرتی ھوئی حکومت کو دیکھتے ھوئے آئی ایم ایف کی غلامی کو طول دیا اور جان بوجھ کر قرضے کی شرائط کی خلاف ورزی کی تاکہ اگلی حکومت کو آئی ایم ایف سے ریلیف نہ مل سکے۔
لیکن جب اس موجودہ حکومت نے کمال چابکدستی سے سعودی عرب، چین اور روس سے اپنے معاملات درست کیے اور آئی ایم ایف کے قرضہ پر انحصار کم ھونے لگا تو ان عالمی طاقتوں کے پیٹ میں مروڑاٹھنا شروع ہوگئے۔ چین نے سی پیک پر کام دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دیا تو ان عالمی طاقتوں کے ہاتھ پاؤں پھول گئے۔ امریکی سفیر کے رات گئے فواد چوھدری کے گھر کا چکر انکی بوکھلاھٹ کا منہ بولتا ثبوت ھے۔ فواد چوھدری کیساتھ یہ ہنگامی رابطہ اسوقت کیا گیا جب جنرل عاصم منیر چین کا کامیاب دورہ کر رہے تھے اور بعد ازاں چین کے وزیر خارجہ نے پاکستان کا فوری دورہ بھی کیا گیا۔
اب یہ منافق عمران خان اور اسکا دہشت گرد ٹولہ جنرل عاصم منیر کو نشانے پر لینے کی پلاننگ کرتا ہے۔ اور ایک تیر سے دوشکار کیے جاتے ہیں۔ ایک طرف پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے کرپشن کےسکینڈل جس میں حکومت پاکستان کو ساٹھ سے ستر ارب روپے (ایک سو نوے ملین پاؤنڈ) کا ٹیکہ لگایا جاتا ہے یہ منافق اپنی سزا سے بھاگتا ہے تو دوسری طرف وطن عزیز میں سرکاری اور ملٹری املاک پر حملہ کروا کر جنرل عاصم منیر کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے۔
*عقل والوں* کو اس ضمن میں بدنام زمانہ سی آئی ایجنٹ زلمے خلیل زاد کے حالیہ ٹوئیٹز پر ایک نظر ڈالنے سے سارا کھیل سمجھ آجانا چاہیئے۔ یہ مکروہ امریکی گماشتہ کھل کر موجودہ حالات پر جنرل عاصم منیر کو موردالزام ٹھہراتا ھے اور ان سے استعفی کا مطالبہ کرتا ہے۔ عین دوسرے روز یہ منافق عمران خان یہی بیان سرزمین ہاکستان پر کھڑے ھو کر دہراتا ہے کہ ان حالات کے پیچھے جنرل عاصم منیر کا ہاتھ ہے!!!
کیا اب بھی کسی ثبوت کی ضرورت باقی رہ جاتی ہے کہ ملک عزیز میں منافق عمران خان اور پی ٹی آئی ملک دشمن عالمی طاقتوں کا آلہ کار بن چکی ہے اور کور کمانڈر لاہور کے گھر پر منظم حملہ اس سازش کی ایک مکروہ کڑی ہے۔ انکے لیڈر اور دہشت گرد ٹولے کی یہ ملک دشمن سر گرمیاں کیمرے کی آنکھ میں بھی محفوظ ہو چکی ہیں۔ اور آج انکی طرف سے بندر کی تاویلیں قوم کو مزید بیوقوف نہیں بنا سکتیں۔ *اور پراجیکٹ عمران کی باقیات چاہے وہ ملٹری کا حصہ ہو یا عدلیہ کا انکے خلاف ایکشن ناگزیر ہے۔ سوال یہ نہیں کہ انکا مکو ٹھپا جائیگا سوال صرف یہ ھے کہ کب ٹھپا جائیگا۔۔۔ صرف وقت کا تعین ہونا باقی ہے!!!*
اس بیچ عوام سے گذارش ھے کہ اس فتنہ کو پہچانیں اور اسکے سوشل میڈیا پر منظم اور پیشہ ور پراپیگنڈے سے ہوشیار رہیں۔ کوئی منطق اور دلیل قومی املاک کو تباہ و برباد کرنے کیلئے قابل قبول نہیں ہو سکتی اور نہ ہی پاکستان کے ازلی دشمنوں کی اس منافق عمران خان کی حمایت کو نظر انداز کیا جا سکتا ھے۔ *یہ سب الف ننگے ہو کر سامنے آچکے ھیں اور ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ھی ملک کی بقا کا ضامن ھے۔*
اللہ رب العزت پاکستان کا حامی و ناصر ھو۔۔۔آمین۔
دعا گو
محبوب اسلم
(سابقہ پی ٹی آئی ڈونر و سپورٹر)

28/03/2024

عمران خان کا نا کام ”انقلاب“ اور سادہ لوح پاکستانیوں کی ذھنی حالت!!
اھلیان پاکستان
السلام و علیکم
وطن عزیز میں کسطرح پی ٹی آئی کو عمران خان کی قیادت میں ایک تیسری سیاسی طاقت کے طور پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کے مقابلے میں کھڑا کیا گیا یہ حقائق اب پوری طرح سامنے آچکے ھیں۔ سابق ڈی جی آئی ایس آئی ظہیرالسلام ایک عوامی جلسے میں کھل کر اقرار کرتے ھیں کہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کاراستہ روکنے کیلئے پی ٹی آئی کو اقتدار سونپا۔ خود عمران خان نے بھرے مجمع میں اعلان کیا کہ ”ایمپائیر“ انکے حق میں “انگلی“ اٹھانے والا ھے۔ اور پھر جرنیل باجوہ نے اقرار کیا کہ کسطرح ملٹری اسٹیبلشمنٹ عمران خان کی ”محبت“ میں گرفتار تھی۔ پھر جسٹس شوکت صدیقی نے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جرنیل فیض حمید کے مکروہ کردار سے پردہ اٹھا دیا کہ کسطرح اعلی عدلیوں کو اس ”لاڈلے“ کو سہولت دینے کیلئے استعمال کیا گیا اور کسطرح اس کہانی میں سابقہ چیف جسٹس ثاقب نثار اور انکا ٹولہ شامل ھوتے ھیں اور بلا آخر نواز شریف کو اقامے اور بیٹے سے نہ لینے والی تنخواہ کے ”جرم“ میں اقتدار سے باھر کر دیا جاتا ھے۔ یوں یہ سب حقائق آج پراجیکٹ عمران خان کی صورت میں ایک انتہائی بھیانک تصویر پیش کرتے ھیں۔ پراجیکٹ عمران خان ملک میں صدارتی نظام لاکر عمران خان کو اگلے بیس سے تیس سال تک اس ملک کا بے تاج بادشاہ بناکر رکھنے کا نام تھا جس کو ملٹری اسٹیبلشمنٹ میں جرنیل فیض حمید اور اسکی قماش کے چند دوسرے جرنیلز کی سرپرستی حاصل ھونا تھی اور اعلی عدلیہ میں جسٹس بندیال ، مظاھر نقوی، اعجاز احسن اور منیب اختر کی شکل میں ثاقب نثار کی باقیات کی سرپرستی بھی حاصل رھتی۔ یوں یہ کرپٹ جرنیلوں اور ججوں کی بارات عمران خان کی صدارت میں اگلے بیس سے تیس سال تک اقتدار پر مسلط رھتی۔ لیکن برا ھو جرنیل باجوہ کے عمران خان سے اختلاف کا کہ اس نے اس پراجیکٹ کی ھنڈیا بیچ چوراھے پر لاکر پھوڑ دی۔
لیکن جرنیل پاشا سے ھوتا ھوا یہ پلان جب جرنیل باجوہ تک پہنچا تو بہت سے افراد اس بہتی گنگا میں نہا چکے تھے۔ ان میں اعلی عدلیوں کے ججز، جرنیل اور میڈیا کی وہ شخصیات شامل تھیں جن کو سالوں اس پراجیکٹ کی حمایت میں کھڑا کیا گیااور بقول جرنیل باجوہ جب ھم نے اس پراجیکٹ سے منہ موڑا تو یہ افراد وھیں رہ گئے۔ لیکن میرا تجزیہ ذرا مختلف ھے۔ ان ججز، جرنیلز اور میڈیا شخصیات کو پراجیکٹ عمران خان کی کامیابی کا اتنا یقین تھا کہ انھوں نے لمبے لمبے ھاتھ مارنا شروع کر دئیے۔ اور یہ کوئی ھوائی تجزیہ نہیں ھے۔ مثال کے طور پر سینئیر صحافی ابصار عالم جرنیل فیض حمید کے ملک میں رئیل سٹیٹ کاروباری افراد پر ظلم وستم کر کے انکے کاروبار پرقبضےکی شرمناک حقیقت آشکار کرتے ھیں۔ دوسری طرف جسٹس مظاھر اکبر جیسے ججز ”ٹرکوں“ کے حساب رشوت کماتے رھے اور انکے بچوں کی لا فرم پر کیسز بارش کیطرح برسنے لگے۔ اور وہ میڈیا شخصیات جن کو جرنیل فیض حمید اور جرنیل آصف غفور کی سربراھی میں راتوں رات ”تجزیہ نگار“ بنا دیا گیا تھا وہ بھی پراجیکٹ عمران خان سے مستفید ھوئے اور عمران خان کی تعریف و توصیف میں لکھے ھوئے مواد کو سوشل میڈیا پر پیسے کمانے کا ذریعہ بنا لیا۔ یوں اب یہ تمام باقیات اپنے اپنے مفاد اور احتساب کے خوف سے بھی پراجیکٹ عمران خان سے چمٹے رھنا چاھتے ھیں۔ اور یہی وھی عوامل ھیں جن کی بدولت اعلی عدالتوں میں اتنے دنوں سے مضحکہ خیز عمران خان حمایتی ڈرامہ چل رھا تھا جو بڑھتے بڑھتے باقاعدہ ایک فتنے کی شکل اختیار کر گیا جسمیں ان پراجیکٹ عمران خان کی کچھ حاضر سروس اور کچھ ریٹائیرڈ باقیات نے عمران خان کو یقین دلوایا کہ قوم ایک”انقلاب“ کیلئےتیار ھے!!!
مزید براں اس خوشفہمی میں خود عمران خان کا بھی بڑا عمل دخل تھا جو ماضی میں یہ کہتے سناجاسکتاھے کہ ”جرنیلز بڑے ڈرپوک ھوتے ھیں۔۔۔آپ دس بارہ ھزار بندہ سڑک پر لے آئیں تو جرنیلوں کا پیشاب خطا ھو جاتا ھے“۔ یہ تھی وہ خوشفہمی اور تخریب کارانہ سوچ جس کی بنیاد پر عمران خان اور اسکے ساتھی لیڈران عوام کو اکسا کر فوجی املاک پر حملہ آور ھوئے اور فوج میں بغاوت کے ظہور ھونے پر نظریں ٹکائیں بیٹھے تھے!!!
لیکن یہاں عمران خان نے حساب کی غطی کر دی اور فوج، اعلی عدلیو ں اور عوام میں اپنی حمایت کا غلط اندازہ لگایا اور یہ بلوائی انقلاب پری طرح پِٹ گیا۔
اب جب ریاست ان ”بلوائیو ں“ کی خاطر خواہ تواضع کر رھی ھے تو پی ٹی آئی کو وہ جمہوری اورشخصی آزادیاں یاد آ رھی ھیں جن کی پامالی عمران خان خود اپنے دور حکومت میں کبھی تحریک لبیک پاکستان پر پًرشدت ایکشن کی صورت میں اور کبھی صحافیوں پر درندگی کی صورت میں کرتا آیا ھے!!!
لیکن اس عبرتناک کہانی میں ٹوئیسٹ آ چکا ھے اور وہ یہ ھےکہ اس عفریت کے بنانے والوں نے تہیہ کر لیا ھے کہ اب اسکا مکو ٹھپنا ھے اور وہ ٹھپ بھی رھے ھیں۔ اب سوال پیدا ھوتا ھے کہ وہ یہ کیوں کر رھے ھیں۔ اسکا جواب بہت سادہ سا ھے۔ یہ گھوڑا متوقع رزلٹ نہیں دے سکا۔ کون نہیں جانتا کہ بھٹو سے نواز شریف تک ملٹری اسٹیبلشمنٹ گھوڑے تیار کرتی رھی اور وقت آنے پر ان گھوڑوں کی سرکشی پر انکا مکو ٹھپ دیا گیا۔ لیکن اس گھوڑے کا مکو سرکشی پر نہیں بلکہ نااھلی پر ٹھپا جا رھا ھے۔ اسکی چھوٹی سی دو مثالیں ملاحظہ فرمائیں۔ پنجاب جو کہ ملک کی ساٹھ فیصد آبادی پر مشتمل ھے وھاں اس نے عثمان بزادر جیسا گھامڑ وزیراعلی لگا رکھا تھا۔ دوسری مثال اسکے وہ بلندو بانگ دعوے تھے کہ یہ اقتدار میں آتے ھی ڈالرز کی بارش کر دئیگا۔۔۔مراد سعید کی دو سو ڈالرز کی بَڑ اس غلط فہمی کا نتیجہ تھی۔ الغرض ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو جلد ھی اپنی غلطی کا احساس ھو گیا اور وہ اس غلطی کو درست کرنے پر کمر باندھ چکی ھے۔ ملٹری اسٹیبلشمنٹ اب پھر انھی پرانے گھوڑوں پر تکیہ کر رھی ھے جو خود بھی کھاتے تھے اور انکو بھی کھلاتے تھے اور تھوڑا بہت لگاتے بھی تھے جو صرف کھانے اور ڈوبانے والے اس آپشن سے کہیں بہتر ھیں!!!
لیکن اس سارے قصہ میں موقع پرستوں، دیہاڑی داروں اور اندھی تقلیدیوں کے علاوہ جس طبقے کا سب سے زیادہ نقصان ھوا ھے وہ ھے ان سادہ لوح پاکستانیوں کا جن پر ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے کم ازکم 2012 سے آئی اسی پی آر کے زیر سایہ صدیق جان، معید پیرزادہ، عمران ریاض اور صابر شاکر جیسے شاھکار پراپگنڈسٹ کے ذریعے یہ ذھن سازی کی کہ انکا یہ نیا گھوڑا قائد اعظم ثانی ھے۔ اب یہ سادہ لوح پاکستانی اور خاص طور پر بیرون ملک رھائش پذیر متاثرین مان کر نہیں دے رھے کہ یہ قائد اعظم ثانی نہیں بلکہ نرا نکھٹو ھے!!!
یوں آئے دن سوشل میڈیا پر اور نجی محفلوں میں آپ کو یہ متاثرین وھی گھسے پٹے جملے پوری ایمانداری سے دھراتے نظر آتے ھیں جو عمران خان کو کبھی قائد اعظم ثانی، کبھی چے گویرا، اور کبھی زندہ پیر جیسے مقام اعلی پر فائز کرتے نظر آتے ھیں۔ یوں دس بارہ سال کا پراپگنڈا کئی اچھے خاصے اذھان کا بیڑا غرق کر چکا ھے۔۔۔اور اسے زائل ھونے میں وقت لگے گا۔۔۔لیکن آپ سے التماس ھے کہ امید کا دامن ھاتھ سے نہ جانے دیں اور یہ بات ذھن میں رکھیں کہ دنیا کا کوئی پراپگنڈا فضلے کو پالش کر کے سونا نہیں بنا سکتا!!!
اپنے ملٹری اسٹیبلیشمنٹ کے ارسطوں کو اس مشورے کیساتھ کہ خدارا نت نئے تجربات کرنا چھوڑ دیں وگرنہ یہ ملک آپ کو مزید کھلانے کی سکت بھی کھو دئیگا...خدا پاکستان کا حامی و ناصر ھو۔
آمین
دعا گو
محبوب اسلم

09/07/2023

صدی کا جھوٹا

22/05/2023

پاکستانی تاریخ کا ایک اور سیاہ دن 9 مئی 2023
جب ریڈیو پاکستان، پشاور کی تاریخی عمارت کو عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے دہشتگردی کرتے ہوئے نذر آتش کر دیا۔ اس کی تفصیلات اتنی بھیانک ہیں کہ تحریر سے قلم قاصر اور بیان سے زبان عاجز ہے۔

Want your public figure to be the top-listed Public Figure in Islamabad?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Videos (show all)

میں این آر او نہیں دوں گا، صدی کا جھوٹا
پاکستانی تاریخ کا ایک اور سیاہ دن 9 مئی 2023جب ریڈیو پاکستان، پشاور کی تاریخی عمارت کو عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک ...

Category

Address

Islamabad