Shah Pansar store

Shah Pansar store

we have all kind of herbs and herbal products available at a reasonable price. If you have any query

18/05/2023

آم کو پھلوں کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے۔ جسے مختلف ممالک اور خطے میں مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے۔ پھلوں کا بادشاہ ذائقہ سے بھرپور اور انتہائی میٹھا ہوتا ہے جس میں وٹامن اور معدنیات کثرت سے پائے جاتے ہیں جو صحت کے لیے انتہائی مفید ہیں۔

روزانہ ایک آم کھانے سے آپ پیٹ سمیت مختلف بیماریوں سے محفوظ اور صحت مند رہتے ہیں جبکہ آم دل کی بیماریوں اور کینسر جیسی موذی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ آم بھارت کا قومی پھل ہے جسے وہ زندگی کی علامت بھی سمجھتے ہیں اور اسے مذہبی رسومات میں بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ بھارت میں آم کے پتوں کو مختلف تقریبات اور شادی میں سجاوٹ کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے اور آم کی چٹنی بھی کھانوں میں استعمال کی جاتی ہے۔

آم کو مختلف کھانوں کے ساتھ بھی استعمال کیا جاتا ہے جبکہ آم سے جیلی، جام، اسکواش، اچار اور مصالحے بھی بنائے جاتے ہیں۔

غذائیت سے بھرپور

آم میں چربی، کولیسٹرول اور سوڈیم کی مقدار بہت کم ہوتی ہے تاہم اس میں وٹامن بی 6 کے علاوہ وٹامن اے، وٹامن سی، وٹامن ای اور وٹامن کی بھی اچھی مقدار موجود ہوتی ہے۔ آم میں پوٹاشیم، میگنیشیم اور تانبے کی بھی بہترین مقدار موجود ہوتی ہے جو صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ پھلوں کا بادشاہ ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بھی انتہائی مفید ہے۔

کینسر کا علاج

آموں میں کوئرسیٹن، آئیسوکوئر سیٹرن، اسٹرلگن، فیسٹن، گالک ایسڈ اور میتھائل گلٹ جیسے کیمیکل پائے جاتے ہیں جو چھاتی کے کینسر سمیت ہر طرح کے کینسر کے مرض کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق آم میں شامل اینٹی آکسیڈنٹ آنتوں اور خون کے کینسر کے خطرے کو کم کرتا ہے جب کہ گلے کے غدود کے کینسر کے خلاف بھی یہ مؤثر کردار ادا کرتا ہے۔

ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق آم کولون یا بڑی آنت کے سرطان کے خلاف ایک اہم مدافعانہ ہتھیار ثابت ہوا ہے۔

وزن بڑھاتا ہے

کمزور افراد کے لیے آم بے انتہا مفید ہے کیونکہ یہ وزن کو بڑھاتا ہے۔ آم وزن بڑھانے کے لیے دیگر خوراکوں کی نسبت سب سے آسان خوراک سمجھی جاتی ہے۔ 150 گرام آم میں 86 کیلوریز پائی جاتی ہیں جو آسانی سے جسم میں جذب ہوجاتی ہیں۔

نظام ہاضمہ کے لیے مفید

آم نظام ہاضمہ کے لیے بھی انتہائی مفید ہے جو خوراک کو ہضم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں جبکہ آم بھوک کو بھی بڑھاتا ہے۔ آم میں موجود ریشے جنہیں فائبر کہا جاتا ہے آنتوں کی صفائی اور ورم کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔

حمل میں مفید

آم حاملہ عورتوں کی صحت کے لیے بھی بے انتہا مفید ہے۔ ڈاکٹرز اکثر حاملہ خواتین کو وٹامن اور آئرن کے لیے گولیاں دیتے ہیں لیکن آم ان کی مقدار کو بڑھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

جلد کا علاج

آم چہرے کی خوبصورتی کے لیے بھی انتہائی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کا گودا جلد پر لگانے سے متعدد جلدی مسائل ختم ہو جاتے ہیں۔ آم کا گودا چہرے پر لگانے سے نہ صرف جلد کی نمی برقرار رہتی ہے بلکہ رنگ بھی صاف ہو جاتا ہے۔

دماغ کی صلاحیت بڑھاتا ہے

آم دماغی صلاحیت کو بھی بڑھانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ آم میں بہت زیادہ مقدار میں وٹامنز موجود ہیں جو آپ کے دماغ کی بہترین نشونما کرتے ہیں۔ آم گلوٹامائن سے بھرپور ہوتے ہیں جو یاد داشت کے لیے مفید ہیں۔

مدافعتی نظام کے لیے مفید

آم جسم میں مدافعتی نظام کو بڑھاتے ہیں۔ آم میں بیٹا کیروٹین کی بہت زیادہ مقدار پائی جاتی ہے جو انسان کے مدافعتی نظام کو مضبوط اور تندرست رکھتے ہیں۔

ذیابیطس کا علاج

آم میں مٹھاس کی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے جس کے بارے میں خدشات تھے کہ یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے نقصاندہ ثابت ہو سکتا ہے لیکن اب نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ آج ذیابیطس کے مریضوں کے لیے انتہائی مفید ہے۔ اس میں کافی مقدار میں منرلز اور وٹامنز پائے جاتے ہیں اور آسانی سے جسم میں جذب ہو کر خون میں گلوکوز کی مقدار کو معتدل رکھتے ہیں۔

انیمیا کا علاج

آم میں آئرین کی کافی مقدار پائی جاتی ہے جو انیمیا کی تکلیف میں مبتلا لوگوں کے لیے زبردست علاج ہے۔ روزانہ ایک آم کا استعمال جسم میں سرخ خون کے سیل کی مقدار بڑھاتا ہے جو انیمیا کے خطرے کو کم کرتا ہے۔

کمزور ہڈیوں کا علاج

آم کا استعمال ہڈیوں کی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے اور اس میں موجود کیلشیم ہڈیوں کو مضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ آم کھانے سے ہڈیوں کی کمزوری کی امکانات انتہائی کم ہو جاتے ہیں۔

06/03/2023
22/07/2022

روغن مچھلی
ریسرچ سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ نوجوانوں میں جولوگ کسی قسم کا سپلیمنٹ استعمال نہیں کرتے ان میں شیزوفرینیا کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے ۔ مچھلی کے تیل کے کیپسول یا مچھلی کا تیل انسانی صحت کے لئے بہترین ہے ۔ اسی لئے جو لوگ اپنی غذا میں اس کا استعمال نہیں کرتے ان کو چاہیے کہ وہ اس کے سپلیمنٹ ضرور استعمال کریں تاکہ دماغی بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں ۔
ریسرچ کے مطابق مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹ لینے کا مطلب ہے کہ آپ اپنے آپ کو سنگین دماغی بیماریوں سے بچالیں ۔ مچھلی کے تیل کی گولیاں یا کیپسول ان نوجوانوں کے لئے بھی اچھی ثابت ہوسکتی ہیں جو دماغی طور پر پہلے سے کمزور ہیں ۔

ایک نئی تحقیق جونیچر کمیونیکیشن کی طرف سے کی گئی کہ مچھلی کے تیل کی شہرت ایک طاقتور سائیکاٹرک تھیراپی کے طور پر بھی ہے ۔ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ عام طور پر سالمن مچھلی یا میکریل میں پایاجاتا ہے ۔ اگر ان کیپسولز کو اپنی غذا کا حصہ بنالیا جائے تو یہ بہت بہترین اثر ڈالتا ہے اور یہ اینٹی ڈپریسنٹ بھی ثابت ہوتا ہے ۔ یہ جلد کے لیے بہت اچھا ہے اور جلد کو بھی دلکش اور حسین بناتا ہے ۔

مچھلی کے تیل کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ چکنائیوں میں سب سے بہترین چکنائی ہے ۔ یہ تیل مچھلی سے حاصل کیا جاتا ہے ، اس میں بڑی مقدار میں اومیگاتھری فیٹی ایسڈ پایا جاتا ہے ۔ یہ بات تمام تحقیقات سے ثابت ہو چکی ہے کہ یہ دل اور دماغ کی صحت کے لئے بہترین ہے اس کے علاوہ یہ اعصابی نظام کو بھی متحرک کرتا ہے ۔ مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹ سے یہ بھی پایا گیاہے کہ اس سے یاداشت بھی اچھی ہوتی ہے اسی لئے اگر کسی کو بھولنے کا مرض ہے تو اس کی یاداشت میں بھی اس سے بہترین لائی جاسکتی ہے ۔

یہ فضائی آلودگی سے محفوظ رکھتا ہے
کیا آپ یہ بات جانتے ہیں کہ مچھلی کے تیل کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ یہ آپ کے دل فضائی آلودگی سے بچاتا ہے ۔ یہ ایک امریکن تحقیق کے مطابق یہ بات بالکل سچ ہے 29صحت مند درمیانی عمر کے افراد کو چار ہفتوں تک تین گرام مچھلی کا تیل یا پلاسبو روزانہ دیاگیااور اس کے علاوہ ان کو خراب آلودہ فضاء میں دو گھنٹے کے لئے رکھا گیا ۔ تحقیق کاروں نے یہ پایا کہ ان لوگوں پر جنہوں نے مچھلی کا تیل استعمال کیا ان کی صحت پر وہ منفی اثراب نہیں مرتب ہوئے جو کہ ان لوگوں پر ہوئے جو کہ صرف پلاسبو استعمال کررہے تھے ۔ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سپلیمنٹس آپ کے دل کو فضائی آلودگی سے محفوظ رکھتا ہے ۔

یہ آرتھرائٹس کے خطرے کو کم کرتا ہے ۔
یونیورسٹی آف براسٹل کی تحقیقات کے مطابق اومیگا تھری فش آئل جوڑوں کے درد کے خطرے کو اور اس کی علامات کو کم کرتا ہے ۔ جن لوگوں کی غذا میں اومیگا تھری فش آئل شامل رہتا ہے ان میں اُن لوگوں کی نسبت آرتھرائٹس کی خطرہ ان لوگوں کی نسبت کم ہوجاتا ہے جو فش آئل استعمال نہیں کرتے ۔ آگر آپ روزانہ فش آئل استعمال کرتے ہیں تو آپ ہر قسم کے جوڑوں کے درد سے اپنی جان چھڑواسکتے ہیں یا کم از کم جوڑوں کی سوجن کو بہت حد تک کم کرسکتے ہیں ۔

یہ عمر کے اثرات کو زائل کرتا ہے
تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ آپ کے خلیات کا نظام جب خراب ہونے لگتا ہے اور وہ خلیات کو دوبارہ نہیں بنا پاتا تو اس کے چہرے اور جسم پر عمر کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہوجاتے ہیں ۔ ایک تحقیق کے مطابق فش آئل سے خون کا لیول اور ان خلیات کی یا کروموسومز کی کمی کا پانچ سال تک جائزہ لیا گیا تو اومیگا تھری فیٹی ایسڈ میں اس کی حفاظت کا عنصر پایاگیا ۔ جس سے یہ عمر کے اثرات کو زائل کرتا ہے ۔ یونیورسٹی آف کیلفورینا سان فرانسسکو نے 600مریضوں پر تحقیق کی اور یہ پایا کہ مریضوں میں مچھلی سے حاصل کیا گیا اور میگا تھری ایسڈ بلڈ لیول کو بڑھا کر ان مریضوں میں بھی جودل کی شریانوں کے مرض میں مبتلاء تھے اور خلیات کی ٹوٹ پھوٹ کے عمل کو بھی روک دیتا ہے ۔ اگر مچھلی کے سالن کو ہفتے میں دو دفعہ لیا جائے تو یہ عمل اومیگا تھری حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے ۔

زائد کو چکنائی کو جلاتا ہے
یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا کی تحقیقات کے مطابق جو کہ انہوں نے جسم پر غذا اور ایکسر سائز کے اثراب پر کی ۔ انہوں نے پایا کہ فش آئل سپلیمنٹس اور ایکسر سائز مل کر چکنائی کو تیزی سے جلاتے ہیں ۔ اس اسٹدی کے دوران موٹے اور زیادہ وزن والے افراد کے نظام انہظام کوجائزہ بھی لیا گیا اور اس میں سب سے بڑا رسک دل کی بیماریوں کا تھا ۔ ان کو اومیگا تھری فش آئل کے ساتھ ساتھ ایروبک ایکسرسائز ہفتے میں تین دفعہ 12ہفتوں تک کروائی گئی ، جسم میں موجود چکنائی خاص کر پیٹ پر موجود چکنائی آہستہ آہستہ کم ہونا شروع ہوگئی ۔ ان دونوں کے ملاپ سے چکنائی گھٹنا شروع ہوگئی ۔ لیکن ان کی نہیں ہوئی جنہوں نے صرف فش آئل لیا یا صرف ایکسرسائز کی ۔

دماغی طاقت اور یاداشت کو بہتر بناتا ہے ۔
ریسرچز کے مطابق انسان کے ادراکی عمل اور فش آئل کے درمیان بہت اچھی مثبت دوستی ہے خاص کردماغی اسٹرکچر کے ساتھ ۔ اس مطالعے سے یہ بھی پتہ چلا کہ فش آئل کے استعمال کرنے والوں میں ادرا کی عمل بہت اچھا ہو جاتا ہے اور اس میں بہتری آتی ہے ۔ ایک منفرد چیز یہ پتہ چلی کہ ایک بہت واضح ہم آہنگی فش آئل اور دماغ کے ان حصوں میں پائی گی جو سوچنے اور یادر کھنے کے لئے استعمال ہوتے ہیں اور دوسرے لفظوں میں فش آئل کے استعمال سے دماغ کے سکڑنے کے عمل کو بھی روکا جا سکتا ہے ۔ جن کی غذا میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی کمی رہتی ہے ان کی دماغی صلاحیتیں زیادہ جلد ی متاثر ہونے لگتی ہیں اور یاداشت کی کمزوری کا بھی شکار ہو جاتے ہیں ۔

ہڈیوں کی صحت میں بہتری :
جب یہ ہڈیوں کی صحت کی بحالی کی طرف آتا ہے تو وہاں بھی صرف کیلشیم ، وٹامن ڈی اور میگنیشیم کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ اس کے لئے اومیگا تھری فیٹی ایسڈ DHہڈیوں کی صحت کے لئے انتہائی ضروری ہے ۔ ریسرچز اس کا موازنہ اومیگا DP A6اور اومیگا DHAسے کرتے ہیں جو کہ لمبی ہڈیوں کی نشوونما کے لئے بہت ضرور ہے ۔ رزلٹ سے پتہ چلا کہ جن لوگوں نے اپنی ڈائٹ میں اس کا استعمال رکھاان کی ہڈیوں کی صحت اور نشوونما میں بہتری پائی گئی ۔

10/08/2021

ترپھلہ… قدیم دور کے اطباء کے علاوہ قدیم دور کے علما، فضلا اور صحت مند زندگی گزارنے والوں کے لیے ایک پسندیدہ دوا کے علاوہ خوراک کی طرح زندگی کا حصہ شمار کیا جاتا تھا۔ تین پھلوں کا یہ مجموعہ اپنی افادیت اور اثر آفرینی کے اعتبار سے واقعی قدرت کا عطیہ ہے۔ ترپھلہ میں تین پھل ہلیلہ، بلیلہ (بہیڑا) اور آملہ شامل ہیں۔ تینوں پھل برابر وزن میں گٹھلی وغیرہ صاف کرکے اچھی طرح پیس لیں، ترپھلہ تیار ہے۔
اس کا مداومت سے استعمال صحت کو برقرار رکھنے، جسمانی امراض کے خاتمے اور کثیرالوقوع امراض کے علاج میں اپنا ثانی نہیں رکھتا۔ قدیم طریقہ علاج ویدک اور طب یونانی دونوں اس پر متفق ہیں کہ ترپھلہ عملاً سو دوائوں پر بھاری ہے۔ اس کی افادیت کا اندازہ اس سے ہوسکتا ہے کہ وید اور طبیب کہتے ہیں کہ دنیا میں اللہ تعالیٰ علاج کی غرض سے ان تین پھلوں کے سوا اور کوئی دوا پیدا نہ فرماتے تو یہ ترپھلہ انسانوں کی شفا اور علاج کے لیے کافی تھا۔
ان تینوں پھلوں کی طبی افادیت کا ہم مختصر جائزہ لیتے ہیں۔
-1 ہلیلہ: طبی زبان میں ہلیلہ کے علاوہ اس کو عرفِ عام میں ہڑ بھی کہتے ہیں۔ تین قسم کے ہلیلہ جات بطور دوا استعمال ہوتے ہیں: ہلیلہ کابلی، ہلیلہ زرد، ہلیلہ سیاہ۔ طبی تحقیق کے مطابق افادیت کے اعتبار سے ہلیلہ کابلی درجہ اولیٰ رکھتی ہے، ممکن ہے کسی دور میں یہ ہلیلہ صرف کابل میں پیدا ہوتی اور پروان چڑھتی ہو، یا کابل سے برآمد ہوتی ہو، لیکن اب اس کے درخت پاکستان کی آب و ہوا میں بعض میدانی علاقوں میں پروان چڑھتے ہیں۔ سال میں ایک دفعہ بھرپور پھل لگتا ہے۔ ہلیلہ زرد دوسرے نمبر پر شمار ہوتی ہے اور یہ برصغیر کے اکثر علاقوں میں پروان چڑھتی ہے۔ ہلیلہ تازہ خوش رنگ، سڈول اور عمدہ نتائج کی حامل ہوتی ہے، تاہم اس کے پھل کو خشک کرکے محفوظ کیا جاتا اور استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے اثرات کئی سال تک موجود رہتے ہیں۔
مولانا رومیؒ کی حیات کے بارے میں مؤرخ یہ بتاتے ہیں کہ وہ روزانہ ایک ہلیلہ چبا چبا کر کھاتے تھے، اگرچہ تازہ ہلیلہ کڑوی اور حلق کو خشک کرتی ہے۔ ہلیلہ کا استعمال صدیوں سے مربہ کی صورت میں کیا جاتا ہے۔ اگر ہلیلہ کابلی یا زرد کا تازہ مربہ بنایا جائے تو اس کی افادیت کا جواب نہیں، لیکن ہمارے ہاں اکثر خشک ہلیلہ کو لے کر چونے میں بھگو کر مصنوعی طریقے سے سڈول کیا جاتا ہے اور اس کا مربہ تیار کیا جاتا ہے، بلکہ بعض اوقات خوش رنگ اور سیاہی مائل بنانے کے لیے ہلکا رنگ بھی دیا جاتا ہے۔ مربے کو خوش ذائقہ بنانے کے لیے مصنوعی طریقے استعمال کیے جاتے ہیں، جس سے ہلیلہ کی طبی افادیت ختم ہوجاتی ہے۔ اگر مربہ تازہ ہلیلہ سے تیار ہو تو دائمی قبض کے لیے رات کو سوتے وقت ایک ہلیلہ دودھ سے کھانے کے بعد اپنے خوش گوار نتائج سے متاثر کرتی ہے۔ روزانہ رات کو ہلیلہ کھانے والے کبھی قبض کا شکار نہیں ہوتے، روزانہ اجابت بہ فراغت ہونے سے انسان ہشاش بشاش رہتا ہے، معدہ کی گرانی، گیس، تبخیر اور تیزابیت جنم نہیں لیتی۔ تازہ ہلیلہ کا مربہ ایک عدد، مغز بادام 10 عدد، سونف چٹکی بھر رات کو چبا کر کھانے کو معمول بنایا جائے تو بینائی برقرار رہتی ہے اور بعض اوقات معمولی کمزور نظر والے اصحاب کی عینک تک اتر جاتی ہے۔ شوگر کے مریض ہلیلہ کے استعمال سے صحت یاب ہورہے ہیں۔
ترپھلہ میں استعمال کرنے کے لیے خشک ہلیلہ کابلی یا ہلیلہ زرد کا چھلکا اتار کر گٹھلی پھینک دی جاتی ہے اور پوست استعمال کیا جاتا ہے۔
پوست ہلیلہ، گلِ سرخ، سنامکی برابر وزن لے کر سفوف تیار کرکے حسبِ ذوق نمک یا چینی ملاکر سفوف تیار کرلیں۔ رات کو سوتے وقت ایک چمچی بھر دودھ کے ساتھ نوش کریں، دائمی قبض کا خاتمہ اللہ کے فضل سے ہمیشہ کے لیے ہوجاتا ہے۔
ہلیلہ سیاہ کو گھی میں بریاں کرکے سونف ملاکر سفوف تیار کیا جاتا ہے جو کم مقدار میں کھائیں تو سنگرہنی اور بار بار اجابت کا خاتمہ کرتا ہے، اگر زیادہ مقدار میں کھائیں تو پرانی سے پرانی قبض کا خاتمہ کرتا ہے۔
-2 بلیلہ: عرفِ عام میں اسے بہیٹرا بھی کہتے ہیں۔ پہلے یہ پھل ہندوستان سے درآمد کیا جاتا تھا، اب اس کے پودے پنجاب کے میدانی علاقے میں تجارتی نقطہ نظر سے لگائے جاتے ہیں۔ اس کے درخت بھی اخروٹ کے درخت کی طرح کثیر مقدار میں پھل سے لد جاتے ہیں۔ عام طور پر پھل کو اتار کر خشک کرلیا جاتا ہے۔ اس پھل کا بھی چھلکا بطور دوا استعمال ہوتا ہے۔ طبی دوا کے طور پر اس کا استعمال بھوک کی کمی کو دور کرنے، غذا کو ہضم کرنے، پیٹ کی گیس کے خاتمے، ڈکار، معدہ کی گرانی، پیاس کی زیادتی اور آنکھوں کے فعل کو تیز کرنے کے لیے کیا جاتا ہے، جدید طب کے مطابق اس میں کیلشیم اور آئرن کی کمی کو دور کرنے کی بھی صلاحیت ہے، اس کی گٹھلی کو توڑا جائے تو سبز رنگ کا مغز نکلتا جو حافظہ اور سر درد کے لیے بے حد مفید ہے۔
بلیلہ کا چھلکا خشک کرکے ترپھلہ میں ایک اہم جزو کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، دوا میں اس کا تنہا استعمال بھی قبض کے خاتمے کے لیے مفید ہے۔
-3 آملہ…آنولہ: آملہ کے بارے عام اصطلاح بنارسی آملہ استعمال ہوتی ہے۔ ممکن ہے کہ بنارس کا آملہ اپنے بڑے سائز اور افادیت کے اعتبار سے درجہ اولیٰ رکھتا ہو، تاہم آملہ اب کثیر مقدار میں بطور تجارت بویا جاتا ہے۔ پنجاب کے میدانی علاقوں کی آب و ہوا اس پودے کے لیے انتہائی سازگار ہے اور جہاں جہاں اس کے درخت ہیں، منوں جھاڑ دیتے ہیں۔ عام طور پر وہ آملہ جو چھوٹے سائز میں ہوتا ہے اُسے دیسی آملہ کہا جاتا ہے، اور جو موٹے سائز کا ہوتا ہے اسے بنارسی یا ولایتی آملہ کہا جاتا ہے۔ یہ خوش رنگ پھل بھی ہلیلہ کی طرح کثیر الفوائد ہے۔
مربہ ہلیلہ کی طرح مربہ آملہ بھی صدیوں سے انسان استعمال کرکے قدرت کے اس عطیے سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔ مربہ آملہ کا خالی پیٹ استعمال بھوک لگاتا ہے، پیاس کو کم کرتا ہے، معدہ کی تیزابیت کا خاتمہ کرتا ہے، اختلاجِ قلب، دل کی گھبراہٹ میں مربہ آملہ ایک عمدہ تحفہ ہے۔
ہاتھ پائوں کی جلن، پیشاب کی جلن، بے جا پسینہ آنے میں بے حد مفید ہے۔ آملہ بینائی کو تیز کرتا ہے۔ قدیم اطباء نے اس کو مختلف سُرموں میں استعمال کیا ہے۔ بالوں کو سیاہ کرتا ہے، سیاہی کو برقرار رکھتا ہے، سر درد میں مفید ہے، بالوں کو گرنے سے روکتا ہے۔ جن لوگوں کو دماغی خشکی سے نیند نہیں آتی وہ اس کے تیل کی مالش کریں۔ بھوک کی کمی دور کرنے کے لیے بطور سالن پکاکر کھایا جاتا ہے۔ اس کا اچار معدہ کے امراض میں مفید ہے۔ شربتِ آملہ یرقان کے مریضوں کے لیے مفید ہے۔ اکثر لوگ موسم گرما میں شکایت کرتے ہیں کہ صبح اٹھتے وقت منہ خشک اور کڑوا ہوتا ہے، حلق میں کانٹے چبھتے ہیں۔ ایسے مریضوں کے لیے خالی معدہ مربہ آملہ کا استعمال شافی علاج ہے۔
غرضیکہ یہ مفید پھل دل کے امراض، معدے کے امراض، آنکھوں اور بالوں کے امراض، آنتوں اور مثانہ کے امراض، کمر درد، ٹانگوں کے درد، وٹامن سی اور ڈی کی کمی سے پیدا ہونے والے تمام عوارض میں اپنا ثانی نہیں رکھتا۔
ان تینوں پھلوں کے تیار کردہ سفوف کو ترپھلہ کہا جاتا ہے۔ ترپھلہ میں چونکہ ہلیلہ اور بلیلہ خشک ہونے کی بنا پر خشکی پیدا کرتے ہیں، لہٰذا اطباء ترپھلہ تیار کرنے کے بعد اس کو گائے کے گھی، روغنِ بادام یا روغنِ زیتون سے چرب کرنے کی تلقین کرتے ہیں۔ ایک پائو ترپھلہ میں ایک یا دو چمچی گھی، روغنِ بادام یا روغنِ زیتون ڈال کر ہاتھوں سے مَل لیں، یہ مچرب ترپھلہ بے حد مفید ہے۔
ترپھلہ کا روزانہ استعمال بہت سی دوائوں سے نجات دیتا ہے۔ قبض نہ ہو تو درجنوں امراض جنم ہی نہیں لیتے۔ تبخیر معدہ، گیس، تیزابیت، معدہ کی جلن، ڈکار، معدہ کی گرانی کا مکمل خاتمہ ہوجاتا ہے۔
پیٹ میں ہونے والے کیڑے، ان کے انڈے ترپھلہ سے نکلنے والے Juice سے مر جاتے ہیں۔ غذا کو ہضم کرنے اور بھوک لگانے کے لیے اس سے پیدا ہونے والے Enzyme اور Pepsine انتہائی مفید دوا ہیں۔ ترپھلہ کو مسلسل استعمال کرنے والے لوگوں کے بال برسوں تک سیاہ رہتے ہیں، بینائی برقرار رہتی ہے اور کمزور نہیں ہوتی۔ دعوے کے طور پر نہیں بلکہ تجربے کے طور پر یہ راز قارئین کی نذرہے کہ میں نے میٹرک سے لے کر فارغ التحصیل ہونے تک تقریباً آٹھ نو سال مسلسل رات کو ترپھلہ استعمال کیا۔ الحمدللہ ساٹھ سال کی عمر تک کوئی بال سفید نہیں تھا، اور آج زندگی کی 72 ویں بہار دیکھ رہا ہوں، اللہ کا احسان ہے کہ اب بھی اخبار اور قرآن پاک پڑھتے ہوئے عینک کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔
ترپھلہ بطور شیمپو:آج مارکیٹ میں درجنوں مہنگے شیمپو فروخت ہورہے ہیں جن کے منفی اثرات بالوں کی سفیدی اور بالوں کے جڑ سے اکھڑنے کی صورت میں نظر آتے ہیں، کیونکہ وقتی طور پر بالوں کی چمک اور صفائی کے لیے کیمیکل استعمال کیے جاتے ہیں۔ ترپھلہ شیمپو کی طرح استعمال کریں اور دعا دیں۔ رات کو چمچی بھر ترپھلہ کسی شیشے یا چینی کے برتن میں کپ بھر پانی میں بھگودیں (ایلمونیم کا برتن ہرگز استعمال نہ کریں)، نہانے سے پہلے اچھی طرح اس پانی سے بالوں کی جڑوں تک بال دھوئیں۔ خشکی اور بالوں کا گرنا بند ہوجائے گا (ان شاء اللہ)، بال سیاہ بھی رہیں گے۔ اگر شیمپو کو مزید مفید بنانا ہو تو اس میں شکاکائی بھی باریک کرکے ملالیں۔
ترپھلہ ایک آسانی سے تیار ہونے والا سفوف ہے، بازار سے بھی آسانی سے دستیاب ہے، اور اپنی افادیت کی وجہ سے سو دوائوں پر بھاری اور شفا کا خزینہ ہے۔ سر درد، نزلہ، زکام کے لیے جتنے اطریفل جات صدیوں سے استعمال کیے جارہے ہیں، سب میں بنیادی دوا ترپھلہ ہے۔

10/08/2021

روغن بادام
ایک تیل جو آپ کی خوبصورتی بڑھائے
یہ تو آپ سب ہی جانتے ہوں گے کہ بادام کے بہت سے صحت مند فوائد ہیں اس کو کھانے سے دماغ تیز ہوتا ہے اور اس کا تیل بالوں میں لگانے سے بال مضبوط، گھنے اور چمکدار ہوجاتے ہیں لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ بادام کا تیل ہر قسم کی جلد پر بھی اپنا اچھا اثر دکھاتا ہے ؟ جی ہاں آئیے جانتے ہیں کہ بادام جلد کو خوبصورت بنانے میں کس طرح مددگار ثابت ہوتا ہے ۔
جلد میں نمی پہنچانے :
بادام کا تیل ہر جلد کے مطابق اثر کرتا ہے چاہے وہ ڈرائی اسکن ہو یا نارمل اسکن، یہ تیل بہت ہی ہلکا ہوتا ہے جس سے یہ جلد میں آسانی سے سماجاتا ہے ۔ لیکن یہ سب سے زیادہ بہتر خشک جلد کے لئے ہوتا ہے ، صرف اس کا روزانہ مساج کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جس سے یہ جلد میں نمی پہنچاتا ہے ۔
پھٹے ہونٹ۔
کیا آپ کے ہونٹ پھٹ گئے ہیں ؟ اگر ہونٹ پھٹے ہوں تو ان پر بالم کی جگہ بادام کے تیل سے بنا ہوا لپ گلاس لگائیں یا اس کے لیے لپ گلاس گھر میں تیار کریں ۔ آپ چار پانچ قطرے بادام کا تیل، چائے کا ایک چمچ شہد میں اچھی طرح سے مکس کریں اس کو ایک ائیر ٹائٹ کنٹینر میں رکھ دیجئے اور ہفتہ بھر آرام سے ہونٹوں پر لگائیے ۔ اس کے استعمال سے آپ کے ہونٹوں پر گلابی چمک آجائے گی اور وہ صحت مند بھی ہوجائیں گے ۔

جھریاں :
بادام کے تیل میں وٹامن اے اور بی پایاجاتا ہے ، جسے چہرے پر لگانے سے جھریاں دور ہوجاتی ہیں ۔ اس تیل سے آپ اپنے چہرے پر رات کو مساج کریں اور سوجائیں صبح اُٹھ کر چہرہ نارمل طریقے سے دھولیں اس سے چہرے کی چمک واپس لوٹ آئے گی ۔

سیاہ حلقے :
آنکھوں کے نیچے اور اردگرد سیاہ حلقوں کا ہونا بہت مسئلہ ہوتا ہے اس کو دور کرنے کے لئے بادام کا تیل لے کر مساج کیجئے ، کچھ ہی عرصہ بعد آپ نوٹ کریں گے کہ سیاہ حلقے بالکل کم ہوچکے ہوں گے یا ختم ہوجائیں گے ۔

اسکرب :
بادام کے تیل کو فیشل میں کیاجانے والا اسکربنگ میں بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔ صفائی کی شکل میں بھی اسکرب کرنے سے چہرے کی ساری گندگی صاف ہوگی اور مردہ جلد بھی نکل جائے گی ، آپ کو صرف ایک چمچ چینی کے ساتھ بادام کا تیل ملانا ہوگا اور اس اسکرب سے چہرے کی اینٹی کلاک وائز ڈائریکشن میں اسکربنگ کرنا ہوگی ۔

10/08/2021

روغن نیم بالوں کو سیاہ کرتا ہے ۔ سرکی جوؤں کو مارتا ہے ۔ دانتوں اور مسوڑھو پر ملنے سے ان کی بوسیدگی ختم کرتا ہے ۔ مصفی خون ہونے کے باعث جلدی اور بواسیری مسول پر لگانے سے چند دنوں میں مسوں کو گرادیتا ہے ۔ جلدی امراض مثلأ پھوڑے کے غلیظ مواد خاش وغیرہ میں لگاتے اور پیتے ہیں ۔
پانچ قطرے تک پانی میں ملا کر پینے سے آنکھوں کی بینائی تیز ہو جاتی ہے ۔

10/08/2021

خالص روغن کدو
فوائد
دماغ کی کمزوری اور خشکی کو دور کرتا ہے اس کی مالش دماغ کو ٹھنڈک پہنچا کر گہری نیند لاتی ہے ۔ بالوں کو گرنے سے روکتا ہے ۔

سوجن کے لئے
کدو کے بیجوں کاتیل جوڑوں کے درد اور پٹھوں کی سوزش کے لئے انتہائی مفید ہے۔سائنسی تحقیق میں یہ بات چابت ہوئی ہے کہ اس کے استعمال سے جوڑوں کادرد ٹھیک ہوتا ہے اور جسمانی سوزش سے بھی نجات ملتی ہے۔

10/08/2021

کلونجی کے تیل کے دس فوائد
کلونجی کا تیل بہت سے جسمانی امراض میں انتہائی مفید ہے ۔ بعض امراض میں شفاء حاصل کرنے کے لئے مستقل مزاجی کی ضروری ہے ۔ کلونجی کے تیل کا استعمال بعض ایسی چیزوں کے ساتھ کیا گیا ہے جو باآسانی پنساری یا یونانی طب کی دکان سے حاصل کی جاسکتی ہے ۔
کلونجی کا تیل مختلف بیماریوں کے لئے درج ذیل طریقوں پر استعمال کیا جاتا ہے ۔

درد شقیقہ (آدھے سرکار درد)
روزانہ کلونجی کے تیل کا ایک قطرہ درد والے حصے کے مخالف ناکے کے نتھنے میں ڈال دیں۔کلونجی کا تیل دس قطرے روز پئیں ۔

سرد رد :
درد کے وقت کلونجی کا تیل سر اور کنپٹیوں ملیں ، دس قطرے کلونجی کا تیل ایک چمچ شہد میں ملاکر پئیں۔

مرگی :
کلونجی کا تیل ایک قطرہ دائیں ناک کے نتھنے میں ڈالیں ، اگلے دن بائیں ناک کے نتھنے میں ڈالیں ۔ روزانہ دس قطر ے کلونجی کا تیل ایک چمچ شہد میں ملا کر پئیں ۔

لقوہ فالج :
روزانہ کلونجی کے تیل کا ایک قطرہ متاثرہ حصہ کے مخالف نا کے نتھنے میں ملا لیں اور کلونجی کا تیل دس قطرے ایک چمچ شہد پانی میں ملا کرپئیں ۔

قوت حافظہ :
نسیان (بھولنا) ایک چمچ شہد، کلونجی کا تیل دس قطرے کے ساتھ پی لیں ۔دار چینی کے تین چار ٹکڑے دن بھرمیں چوسا کریں۔

ابتدائی موتیا :
اگر موتیا ابتدائی حالت میں ہوتو روزانہ کلونجی کا تیل ایک قطرہ آنکھ میں ڈالیں ۔

کان کا درد :
کلونجی کا تیل ایک قطرہ نیم گرم کرکے کان میں ٹپکائی ں۔

کان کی سوزش :
کلونجی کا تیل اور زیتون کا تیل ہم وزن اُبال کر نیم گرم کرکے چند قطرے کا ن میں ڈالیں ۔

دانت کا درد :
کلونجی کا تیل آٹھ قطرے ، آٹھ چمچ کلونجی دانہ، تھوڑا سا سرکہ اُبال کر کلیاں کریں، متاثرہ دانت پر لونگ رکھیں ۔

دانتوں کا میل :
لاہوی نمک آگ میں جلا کر باریک پیس لیں، اس میں چند قطرے کلونجی کا تیل اور چند قطرے سرسوں کا تیل ملا کر دانتوں پر ملیں ۔

بلغم :
السی ایک تولہ کوٹ کر پاؤ بھر پانی میں جوش دیں جب پانی آدھ رہ جائے تو چھان کر چودہ قطرے کلونجی کا تیل اور دو چمچ ایک گلاس شہد میں ملا کر پئیں ۔

10/08/2021

روغن بیضه مرغ
فوائد :
گنجے پن کے لئے بے حد مفید ہے ۔ بالخوره کا بہترین علاج ہے ۔ دماغ کو طاقت دیتا ہے ۔ بہترین مقوی باہ ہے ۔ گرتے بالوں کو روکنا ہے ۔
بالوں کی حفاظت کے لیے بہت سی تدابیر اور طر پیتے ہیں لیکن ہم
آپ کو ایسی تدبیر بتانے جارہے ہیں جس کے ذریعے آپ کے بال کبھی بھی نہیں ٹوٹیں گے ۔ بالوں کی حفاظت کے لیے انڈے کا تیل استعمال کریں ۔ اس کے استعمال سے بال ہمیشہ مضبوط اور ملائم رہیں گے اور کسی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا ۔ انڈے کے تیل سے بالوں کو طاقت ملتی ہے جس سے بال نہیں ٹوٹتے ۔

10/08/2021

خالص روغن زیتون
سانس کے مرض میں رات کو سوتے وقت ایک چائے کا چمچہ پینا بے حد مفید ہے ۔ دائمی قبض کا بہترین علاج ہے ۔ السر میں فائدہ کرتا ہے ۔ کولیسٹرول کو کم کرتا ہے ۔ مالش کرنے سے جسم میں جذب ہو کر کزور حصوں کو درست کر کے طاقتور بنادیتا ہے ۔

10/08/2021

خالص روغن مالکنگنی
فوائد :
مقوی حافظ ہے ۔ نقرس عرق النساء ، گھٹیا فالج ، لقوہ ، رعشہ اور بدن کے دردوں میں اس کی مالش مفید ہے جلدی امراض داد ،خارش ، جزام اور برس میں بھی فائدہ پہنچاتا ہے

10/08/2021

خشک میوے میں شمار کیا جانے والا اخروٹ ہمیشہ سے طبی لحاظ سے فائدہ مند قرار دیا جاتا ہے اور اسے موٹاپے سے بچاؤ کے لیے بھی بہترین سمجھا جاتا ہے۔

اخروٹ میں ایسے پروٹینز، وٹامنز، مرلز اور فیٹس ہوتے ہیں جو جسم میں کولیسٹرول لیول کو کم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں جس سے دل کے دورے کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔

اس کے فوائد تو آپ نیچے پڑھ ہی لیں گے مگر سوال یہ ہے کہ آخر روزانہ کتنے اخروٹ کھانا صحت کو فائدہ پہنچاتے ہیں؟
یہ جان لیں کہ زیادہ مقدار میں اخروٹ کھانے کے نتیجے میں پیٹ پھولنے یا بدہضمی جیسے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔
تو ایک دن میں 7 اخروٹ سے زیادہ کھانے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ اتنی مقدار کھانا صحت کو فائدہ پہنچانے کے لیے کافی ہے مگر اس سے زیادہ کھانے کے نتیجے میں فائدے کی بجائے نقصان ہوسکتا ہے۔

٭ایک تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ہفتے میں کم از کم ۴ یا ۵ اخروٹ کھانے والے شوگر کی ٹائپ ۲ کے خطرات سے کافی حد تک محفوظ رہتے ہیں۔ٓپ جانتے ہیں کہ اس کی شکل انسانی دماغ سے بھی ملتی ہے اور یہ دماغ کے لئے بھی مفید ہوتا ہے۔

٭دوران حمل اس کا استعمال ماں کے بلڈ پریشر کو نارمل سطح پر رکھتا ہے اور اس کے علاوہ پیدا ہونے والے بچے کی انکھوں اور دماغ کے لئے مفید ہے۔کیونکہ اس میں موجود وٹامنز اور میگا3فیٹی ایسڈ ہوتے ہیں۔

٭مغز اخروٹ دمہ،کھانسی اور گلے کی خراش میں بہت مفید ہوتا ہے۔

٭سردیوں میں کیونکہ جوڑوں کے دردوں میں اکثر تکلیف ہو جاتی ہے ۔دردوں کے لئے اس کے تیل کی مالش کریں درد رفع ہو جائیں گے۔

٭جن خواتین یا بچوں کو سر میں جوئیں پڑنے کی شکائت ہو وہ اس کو سر میں لگائیں جووؤں کا خاتمہ ہو جائے گا۔

٭اس کے علاوہ فالج،داد،اور تشنج میں اس کا استعمال مفید رہتا ہے۔

٭اگر چھوٹے بچوں کو چمونوں کی شکائت ہو تو شام کے وقت ایک سے دو اخروٹ کھلا دیں تکلیف دور ہو جائے گی۔

٭ایگزیما کی صورت میں اس کا بیرونی استعمال کریں۔

٭داغ دھبوں کی صورت میں اخروٹ کو پیس کر پانی میں ملا کر ایک پیسٹ بنا لیں اور اس کا لیپ داغ پر کریں اس طرح کرنے سے داغ مدہم ہو جاتے ہیں۔

٭اخروٹ دل اور دورون خون کے نظام میں بھی فائدہ مند ہے۔

٭اخروٹ کھانے سے کولیسٹرول نارمل رہتا ہے جن کا کولیسٹرول ٹھیک نہ رہتا ہو ہو وہ ضرور اخروت کا استعمال کریں۔

٭اخروٹ پیٹ کی چربی کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔

٭بالوں کے لئے بھی اخروٹ کا استعمال مفید رہتا ہے اگر آپ کے بالوں میں خشکی اور ڈینڈرف ہو تو اخروٹ کے تیل کا روزانہ استعمال کریں۔اس میں موجود پروٹین آپ کے بالوں کے لئے مفید ہے۔

٭اس کے علاوہ اخروٹ کینسر کے ممکنہ حملے کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔جس میں بڑی آنت کا کینسر،چھاتی کا کینسر اورپروسٹیٹ کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

10/08/2021

بلیک ٹی
آج کل کولیسٹرول کا مسئلہ اتنا بڑھ گیا ہے کہ کسی بھی ڈاکٹر کے پاس صرف بخار کی دوا بھی لینے جائیں تو وہ دیکھتے ہی ایک جملا کہتا ہے، اپنا کولیسٹرول کم کریں کہیں آپے سے باہر نہ ہو جائے۔ کسی کو پیلیا بھی اگر ہو جائے تو بھی کولیسٹرول کا ٹیسٹ کروایا جاتا ہے ایسا کیوں ہے؟ بعض اوقات لوگوں کو لگتا ہے ڈاکٹر کا کام تو بولنا ہے مگر ہم یہ نہیں جانتے کہ وہ کیا سوچ کر بول رہے ہیں۔ دراصل کولیسٹرول کے بڑھنے سے ہر دوسری بیماری آپ کو لگ سکتی ہے یہ ایک ایسا راز ہے جسے ڈاکٹر آپ کو بتا کر پریشان نہیں کرنا چاہتے مگر کولیسٹرول کو نہ بڑھنے دینا یہ آج کل ہر کسی کی اپنی ذاتی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے کولیسٹرول کا خود خیال رکھے۔
ہم ہمیشہ سے آپ کی صحت اور ذائقوں کا خیال رکھتا آیا ہے اور روزانہ مختلف قسم کی ریسیپی سمیت صحت کے مسائل کو بھی اجاگر کرتا ہے اور ان کا گھریلو علاج بھی آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہے اور یہی سچ ہے کہ ہم بھی چاہتے ہیں کہ آپ کھانوں کا صحیح استعمال کریں۔



آج ہم آپ کو بلیک ٹی کے فائدوں سے متعلق چند اہم معلومات دے رہے ہیں جس کو 15 دن تک مکمل طور پر استعمال کرنے کے بعد آپ خود ہمیں دعائیں دیں گے۔
٭ بلیک ٹی فائدہ مند کیوں؟
بلیک ٹی میں وٹامن اے، سی، ڈی، پوٹاشیئم، سوڈیئم، صفر فیصد کولیسٹرول، تھائی فلاونز، پولی فینولز، اینٹی آکسیڈنٹس، کیٹی چنز، سٹرک ایسڈ اور کیفین ہوتے ہیں جو اس کو ہمارے لئے فائدہ مند بناتے ہیں۔
بلیک ٹی کے فائدے:
٭ ڈپریشن:
بلیک ٹی میں کیفین کی مقدار کافی سے زیادہ ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ بلیک ٹی اینٹی ڈپریشن سمجھی جاتی ہے اور یہ دماغ کو ہر طرح سکون پہنچانے کی طاقت رکھتی ہے۔
٭ کولیسٹرول:
کولیسٹرول کو کم کرنے کے لئے اس سے سستا کوئی ٹانک نہیں ہے بس روزانہ نہارمنہ ایک کپ بلیک ٹی نیم گرم کرکے پیئیں اور پانچ یا دس منٹ بعد کھانا کھائیں اور پائیں بہترین فائدہ۔
٭ بلڈ پریشر:
ذرا سا غصہ کیا آ جائے بلڈ پریشر اتنا بڑھ جاتا ہے کہ بس ۔۔۔ اگر آپ بھی ایسے لوگوں میں سے ایک ہیں تو ٹہریں، دوائیں استعمال کرنے کے ساتھ بس بلیک ٹی کو دن میں دو مرتبہ پیئیں اور بلڈ پریشر کو بلکل کنٹرول میں رکھیں۔
٭ مضبوط دل:
اگر آپ کا دل بھی کمزور ہے، بات بات میں ڈر جاتے ہیں یا دل میں درد کی شکایت ہے، ہارٹ اٹیک کے خدشات ہیں تو آپ بلیک ٹی کو اس وقت پیئیں جب آپ کو دل میں تکلیف کی شکایت ہو، کیونکہ فوری پینے سے ہی آپ کو فائدہ ہوگا ایک خیال یہ رکھیں کہ کبھی دل کے مسائل میں بلیک ٹی کو بے وقت نہ استعمال کریں۔
٭ گردے میں پتری:
گردے میں پتری کی تکلیف برداشت نہیں ہوتی اور چلنے پھرنے میں مسئلہ ہوتا ہے اس کے لئے آپ بلیک ٹی میں ایک انچ ادرک کا ٹکڑا ڈال کر استعمال کریں۔ یوں پتری جسم سے جلدی ہی خارج ہو جائے گی۔
٭ بلیک ٹی کیسے بنائیں؟
بلیک ٹی بنانے کے لئے آپ دو کپ پانی کو ابالیں اس میں آدھا چمچ چائے کی پتی کو مکس کریں اور ابال آنے پر اس کو سروو کریں۔ وہ لوگ جن کو شوگر نہیں ہے وہ اس میں چینی یا گڑ کا استعمال کرسکتے ہیں۔

10/08/2021

عرق گلاب🌹
گلاب خوشبوبھی اور بیماریوں کا علاج بھی
پاکستان میں گلاب کا پھول اس قدر معروف ومانوس ہے کہ یہ ہر گھر میں کسی نہ کسی صورت میں ضرور پایا جاتا ہے یا استعمال کیا جاتا ہے۔ ہماری نوجوان نسل اسے بطور عطر و خوشبو کے بصد شوق لگاتی ہے۔ گلاب کے پھول کو نا صرف گھروں میں بلکہ محفلوں کو سجانے کے کام بھی لاتے ہیں۔ گویا اس سے بیشمار فوائد حاصل کیے جاتے ہیں۔ گلاب کو طبی طور پر مختلف صورتوں میں بطور سفوف‘ حب‘ معجون اور عرق و عطر کے استعمال کرایا جاتا ہے۔ چنانچہ ذیل میں اس کے فوائد پر ایک نظر ڈالی جارہی ہے۔ جو قارئین کے لیے پراز معلومات ہوگا۔

اورام دماغی:
دماغی پردوں کے اورام میں اس کا سفوف کھانا اور ضماد کرنا نافع ہے۔بے خوابی: ایسے مریض جنہیں بے خوابی کا عارضہ ہو ان کے دماغ کو تقویت دے کر بے خوابی کو

دور کرتا ہے۔سردرد:
گرمی کے سردرد میں گلاب کا ضماداًو سفوفاً استعمال مفید ہے۔

آنکھوں کی سرخی:
آنکھوں کی سرخی کا مرض عام ہے۔ اسے دور کرنے کیلئے عرق گلاب سے بڑھ کر اور کوئی دوا نہیں

۔منہ کی بدبو:
منہ سے بدبو آنے کی صورت میں اس کے جوشاندہ سے غرغرہ کریں۔

منہ کے چھالے:
خون کی حدت‘ تیزابیت کی زیادتی یا گرم اشیاء کے کثرت استعمال سے منہ میں چھالے پڑجاتے ہیں۔ ایسی صورت میں گلاب کے سفوف کو عرق گلاب کے ساتھ استعمال کریں۔ نیز اس کے سفوف کو منہ میں لگائیں۔

پیاس کی شدت:
معدے کی تیزابیت‘ حدت اور تبخیر کی بناء پر پیاس کی شدت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ اسے دور کرنے کے لیے اس کا عرق نفع بخش تاثیر رکھتا ہے۔

نفث الدم:
منہ یا مسوڑھوں سے خون آنے کی صورت میں گلاب کے جوشاندے کا استعمال بہت ہی مؤثر عمل ہے۔ استعمال کرایا جاتا ہے۔

ریح المعدہ:
پیٹ میں ریاح‘ گیس یا تبخیر کی زیادتی کی صورت میں بے چینی اور بے سکونی پیدا ہوجاتی ہے ایسی کیفیت میں اس کے سفوف کا استعمال شفائی اثرات رکھتا ہے۔

اسہال کبدی:
جگر کا اسہال ایک ایسی سخت تکلیف ہے جو کسی دوائی سے شاید ہی ٹھیک ہو۔ اس میں صرف اور صرف گلاب پر ہی بھروسہ کیا جاسکتا ہے۔

دل کی کمزوری کا لاجواب علاج:
دل کی کمزوری اور دل کی دھڑکن کی تیزی میں گلاب کے سفوف آدھا چمچ اور ایک کپ عرق گلاب کا استعمال دن میں دومرتبہ مفید ہے۔

حابس اسہال:
آنتوں کی خراش‘ کمزوری یا خونی و صفراوی رطوبت کے باعث جو اسہال لاحق ہوتے ہیں ان میں گلاب کا بطور سفوف یا عرق کے استعمال نہایت ہی کارآمد ہے۔

جسمانی بدبو سے نجات پائیے:
زیادتی:
جسم کے کسی ظاہری حصے مثلاً چھاتی یا ہاتھ سے پسینہ آنے لگتا ہے اور رکنے کا نام نہیں لیتا۔ ایسی صورت میں گلاب کے سفوف کو لیپ کرنے سے یہ تکلیف دور ہوجاتی ہے۔

جلد کا جل جانا:
آگ سے جلد کے جل جانے والے زخم پر گلاب کے سفوف کوانڈے کی سفیدی میں ملا کر لگائیں اور نفع پائیں۔

چیچک کے زخم:
عموماً بچوں کی جلد پر چیچک کے زخم پڑجاتے ہیں۔ جو انسانی خوبصورتی کیلئے تکلیف دہ ہوتے ہیں اس میں گلاب کا سفوف ایک چمچ ایک کپ عرق گلاب میں ملا کر لیپ کریں۔

جریان و اح**ام:
نوجوانوں کے امراض و جریان و اح**ام میں اس کا استعمال فوری فائدہ پہنچاتا ہے۔آدھا کپ عرق گلاب روزانہ پئیں۔

پیشاب کی جلن:
پیشاب جل کرآنا یا پاخانے کی جلن میں گلاب کا استعمال مفید ہے۔

سیلان الرحم:
عورتوں کے مرض سیلان الرحم میں آدھا کپ عرق گلاب دن میں ایک استعمال کریں۔۔

قبض:
قبض‘ جسے ام الامراض کا نام دیا گیا ہے میں گلاب سے تیار ہونے والی گلقند‘ شافی علاج ہے۔ورم جگر: ورم جگر میں اسی گلاب سے تیار ہونے والی معجون دبیدالورد کا استعمال اس سے نجات کا باعث ہے۔

سرمہ جات:
آنکھ کے مختلف امراض میں عرق گلاب سے تیار کردہ سرمہ جات استعمال کرائے جاتے ہیں جو آنکھوں کیلئے خصوصی طور پر نفع بخش ہیں۔

چہرہ کی خوبصورتی:
چہرہ کی رنگت کو صاف و شفاف بنانے اور چھائیوں و داغ دھبوں کو دور کرنے کیلئے گلاب سے تیارکردہ یہ نسخہ بہت ہی کارآمد ہے۔عرق گلاب 10 گرام‘ ویزلین50 گرام‘ عرق لیموں5 گرام‘ کافور 5 گرام کو باہم ملالیں اور چہرے پرلگائیں۔گلاب ایک سدا بہار پھول ہے جو اپنی رنگت کے حوالے سے تمام ناظرین کیلئے جاذب نظر ہے ویسے بھی گلاب کا حضرت انسان کے ساتھ چولی دامن کا ساتھ ہے۔
چنانچہ یہی وجہ ہے کہ حضرت انسان نے گلاب کے پھول کو مختلف صورتوں میں استعمال کیا ہے۔ مگر اس کے ساتھ میں آج تک کوئی کمی واقع نہیں ہوئی بلکہ اس کی افادیت میں روزبروز اضافہ ہوتاجارہا ہے۔ اپریل‘ مئی میں اس پھول پر بہار آتی ہے اور اہل نظر اس سے اپنی بستیاں آباد کرکے خاص نمائشوں کا اہتمام کرتے ہیں جو شائقین کیلئے دلچسپی کا باعث ہوتی ہیں۔ گلاب کی مشہور اقسام تو چار ہیں۔ مثلاً سفید‘ سرخ‘ پیلا اور کالا مگر سائنسی ترقی نے جہاں دیگر اصناف میں نئی راہیں تلاش کی ہیں وہاں اس نے پھلوں اور پھولوں کی بھی بیشمار نئی اقسام ایجاد کرلی ہیں۔ اس لیے اب گلاب کی مکمل اقسام کا احاطہ کرنا ممکن نہیں۔ تاہم طبی اثرات کےلحاظ سے دیسی گلاب سب سے بڑھ کر ہے۔ دیسی گلاب لاہور اور چوہاسیدن شاہ کے مقام پر بکثرت پایا جاتا ہے۔

Want your business to be the top-listed Health & Beauty Business in Karachi?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Telephone

Website

Address

Shop#2, Allah Rakha Market, Korangi Bus Stop, Shahrah-e-iraq, Saddar
Karachi

Opening Hours

Monday 12:00 - 00:00
Tuesday 12:00 - 00:00
Wednesday 12:00 - 00:00
Thursday 12:00 - 00:00
Friday 12:00 - 00:00
Saturday 12:00 - 00:00
Sunday 12:00 - 00:00