Taj Dar e Khatam e Nabuwat Zindabad

Islamic videos

22/10/2023
17/10/2023

Ghar Basane Meri Chashm e Veeran ka..
Chand Nikla Hasan k Shabistan ka
Marhaba Marhaba
Mah e Rabi us Sani Mubarak 🩷💙💙🩷

17/10/2023

*Hadith For The Day*

﷽ - الصــلوة والسلام‎ عليك‎ ‎يارسول‎
الله ﷺ

Allah's Messenger (ﷺ) said,
"Allah's Hand is full, and (its fullness) is not affected by the continuous spending, day and night." He also said, "Do you see what He has spent since He created the Heavens and the Earth? Yet all that has not decreased what is in His Hand." He also said, "His Throne is over the water and in His other Hand is the balance (of Justice) and He raises and lowers (whomever He will)."
[Sahih Bukhari]

19/09/2023
17/09/2023
08/09/2023

"باکمال فرشتہ"

سرکارِ مدینہ راحتِ قلب و سینہ ،، فیض گنجینہ ،، صاحبِ مُعطّٙر پسینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ شفاعت نشان ہے :

"بیشک اللّٰه تعالیٰ نے ایک فِرِشتہ میری قبر پر مقرر فرمایا ہے ،، جسے تمام مخلوق کی آوازیں سننے کی طاقت عطاء فرمائی ہے ،، پس قیامت تک جو کوئی مجھ پر دُرُودِ پاک پڑھتا ہے ،، تو مجھے اُس کا اور اُس کے باپ کا نام پیش کرتا ہے ،، کہتا ہے ،، فُلاں بن فُلاں نے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر دُرُودِ پاک پڑھا ہے"

(مجمع الزوائد ج١٠ ص٢۵١حدیث: ١٧٢٩١)

"صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ"

08/09/2023

رسول اللہ ﷺنےفرمایا

اَنـَا خَاتَمُ الـنَّبِیِّـی٘نَ
لَا نَـبِیَّ بَع٘دِی٘
میں آخری نبی ہُوں
میرےبعد کوئی نبی نہیں

میرا ایمان اور عقیدہ ہے
حضرت محمدﷺ
الله تعالیٰ کےآخری نبی ہیں

_________________
خود میرے نبی نے بات یہ بتا دی ، لانبی بعدی
ہر زمانہ سن لے یہ نوائے ہادی ، لانبی بعدی

لمحہ لمحہ اُن کا طاق میں ہوا جگمگانے والا
آخری شریعت کوئی آنے والی اور نہ لانے والا
لہجۂ خدا میں آپ نے صدا دی، لانبی بعدی

تھے اصول جتنے اُن کے ہر سخن میں نظم ہو گئے ہیں
دیں کے سارے رستے آپ تک پہنچ کر ختم ہو گئے ہیں
ذات حرفِ آخر ، بات انفرادی، لانبی بعدی

ارتقائے عالم کر دیا خدا نے صرف نام اُن کے
اُن کی خوش نصیبی جن کے ہیں وہ آقا ، جو غلام ان کے
گونجے وادی وادی آپ کی منادی، لانبی بعدی

اُن کے بعد اُن کا مرتبہ کوئی بھی پائے گا نہ لوگو
ظلی یا بروزی اب کوئی پیغمبر آئے گا نہ لوگو
آپ نے یہ کہہ کر مہر ہی لگا دی ، لانبی بعدی

مظفر وارثی

08/09/2023

ذرہ سوچیں کہ معاذ بن جبلؓ کو کیسا لگا ہو گا جب انہوں نے رسول اللہﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا " معاذ اللہ کی قسم میں تم سے محبت کرتا ہوں ۔ "

اور عبداللہ بن عباسؓ کو کیسی خوشی ہوئی ہوگی جب رسول اللہﷺ نے انہیں گلے لگایا اور فرمایا : ” اے اللہﷻ اسے قرآن سکھا دیجیے“۔

علی ابن ابی طالبؓ کیا سوچتے ہوں گے جب انہوں نے رسول اللہﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ میں کل ضرور جھنڈا ایک ایسے شخص کے حوالے کروں گا جو اللہﷻ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہے اور اللہﷻ اور اس کا رسول بھی اسے محبت کرتے ہیں اور پھر جب انہیں معلوم ہوا کہ وہ تو یہ خود ہیں ۔ ؟

یا سعد بن ابی وقاصؓ کے شل ہاتھوں میں تو بجلی دوڑ گئی ہو گی جب رسول اللہﷺ نے ان سے فرمایا ہوگا کہ
" اے سعد تیر چلا ، میرے ماں باپ تجھ پر قربان "

اور عثمان بن عفانؓ کے کیا جذبات ہوں گے جب انہوں نے تبوک کی جنگ کےلیے جانے والی فوج کو مکمل سامان فراہم کیا ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : "عثمان نے آج جو کچھ کیا اس کے بعد کچھ بھی اسے نقصان نہ پہنچائے گا ۔"

یا ابو موسیٰ اشعرؓی نے پھر قرآن کی تلاوت کیسے کی جب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” کاش تم مجھے اس وقت دیکھ لیتے جب میں کل تمہاری تلاوت سن رہا تھا “

اور سائب بن یزیؓد کیا سوچتے ہوں گے کہ جن کے سر کے بالوں کو رسول اللہﷺ نے چھوا تو صرف وہ ہی سیاہ رہ گئے ، جب ان کے باقی بال بڑھاپے میں سفید ہو گئے ؟

اور انصاؓر کی خوشی کا کیا عالم ہوا ہوگا جب رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا کہ اگر تمام لوگ ایک راستے پر چلیں اور انصار دوسرے راستے پر تو میں انصار کا راستہ اختیار کروں گا ۔

اور انصارؓ کیسا فخر کرتے ہوں گے جب اللہ کے نبیﷺ نے ان کے بارے میں فرمایا کہ ایمان کی علامت انصار سے محبت ہے اور نفاق کی علامت ان سے دشمنی ہے ۔

اور صدیقؓ کے جذبات کیا تھے جب رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ اگر میں کسی کو اپنا دوست بناتا تو ابوبکر کو بنا لیتا ۔

اماں عائشؓہ کا دل تو دھڑکنا بھول ہی گیا ہو گا جب رسول اللہﷺ نے اُن کے نام کے ساتھ جواب دیا جب ان سے پوچھا گیا کہ آپﷺ کو سب سے زیادہ محبوب کون ہے؟

اور بلال بن رباحؓ کے آنسو کیا تھم گئے ہوں گے جب رسول اللہﷺ نے ان سے فرمایا کہ اے بلال مجھے وہ عمل تو بتاؤ جس سے تم سب سے زیادہ امید رکھتے ہو کیونکہ میں نے جنت میں اپنے سامنے تمہارے جوتوں کی آواز سنی ہے ۔

صلی اللّٰہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم
و
رضوان اللہ علیہم اجمعین

08/09/2023

یومِ ختمِ نبوت کی مناسبت سے سیدی اعلی حضرت (علیہ الرحمہ) کے مشہور و مقبول سلام سے ایک عمدہ شعر پر خوبصورت تضامین پیش خدمت ہیں:

صدر بزم امامت پہ بے حد درود
میر جیش ریاست پہ بے حد درود
شرح صدر صدارت پہ بے حد درود
”فتح باب نبوت پہ بے حد درود
ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام“

راز دار مشیت پہ بے حد درود
پرتو نور قدرت پہ بے حد درود
حسن صبح ولادت پہ بے حد درود
”فتح باب نبوت پہ بے حد درود
ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام“

حاصل بزم قدرت پہ بے حد درود
کائنات شرافت پہ بے حد درود
ایک سر تا پا رحمت پہ بے حد درود
”فتح باب نبوت پہ بے حد درود
ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام“

جان و ایمان امت پہ بے حد درود
ناز و اعزاز ملت پہ بے حد درود
حرف آموز حکمت پہ بے حد درود
”فتح باب نبوت پہ بے حد درود
ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام“

اول انبیاء پہ مؤکد درود
آخر مرسلاں پہ مؤید درود
مصدر علم و حکمت پہ اجود درود
”فتح باب نبوت پہ بے حد درود
ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام“

اولیں نور قدرت پہ بے حد درود
شاہکار مشیت پہ بے حد درود
راز دار حقیقت پہ بے حد درود
”فتح باب نبوت پہ بے حد درود
ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام“

انقلاب نبوت پہ بے حد درود
کامیاب نبوت پہ بے حد درود
آفتاب نبوت پہ بے حد درود
”فتح باب نبوت پہ بے حد درود
ختم دور رسالت پہ لاکھوں سلام“

08/09/2023

منبع فیض عالم، مخدوم الامم، حضرت سید ابو الحسن علی بن عثمان غزنوی المعروف بہ داتا گنج بخش علی ہجویری حنفی جنیدی رحمۃ اللہ تعالی علیہ کی ولادت تقریباً 400ه‍ میں غزنی، مشرقی افغانستان میں ہوئی۔ آپ علومِ ظاہری و باطنی کے جامع، عظیم المرتبت شیخ طریقت، مشہورِ زمانہ کتاب کشف المحجوب کے مصنف اور برعظیم کے بہت بڑے ولی کامل ہیں۔ کئی سالوں پر محیط آپ کی تبلیغِ اسلام کا نتیجہ یہ ہوا کہ ہزاروں بے علم فیضانِ علم سے سیراب ہو کر عالم بنے، گمراہ راہِ راست پر آئے، ناسمجھوں نے عقل و دانش کی دولت پائی، روحانیت میں ناقص لوگ کامل ہو گئے جبکہ کامل اکمل ہو گئے۔ 9 محرم الحرام 465ه‍ بعد نماز ظہر وصال فرمایا جبکہ عرس شریف ہر سال صفر کی 18 سے 20 تاریخ تک منایا جاتا ہے۔ مزار شریف لاہور، پاکستان میں دعاؤں کی قبولیت اور انوار و تجلیات کا مرکز ہے۔ (سفینۃ الاولیاء، فاتح قلوب، مقدمہ کشف المحجوب)

گنج بخش فیض عالم مظہر نور خدا
ناقصاں را پیر کامل کاملاں را رہنما

خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمتہ اللہ علیہ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سید ہجویر مخدوم امم
مرقد او پیر سنجر را حرم

بند ہای کوہسار آسان گسیخت
در زمین ہند تخم سجدہ ریخت

عہد فاروق از جمالش تازہ شد
حق ز حرف او بلند آوازہ شد

پاسبان عزت ام الکتاب
از نگاہش خانہ ی باطل خراب

خاک پنجاب از دم او زندہ گشت
صبح ما از مہر او تابندہ گشت

عاشق و ھم قاصد طیار عشق
از جبینش آشکار اسرار عشق

داستانی از کمالش سر کنم
گلشنی در غنچہ ئی مضمر کنم

نوجوانی قامتش بالا چو سرو
وارد لاہور شد از شہر مرو

قلندر لاہوری ڈاکٹر اقبال علیہ الرحمہ

03/09/2023
03/09/2023
20/08/2023
03/08/2023
29/07/2023
28/07/2023

میدانِ کربلا میں شہید ھونے والے امام حسین کے رُفقاء کی مکمل فہرست

𝒩𝒶𝒶𝓉 𝒜𝒸𝒶𝒹ℯ𝓂𝓎

1. حضرت حر ابن یزید الریاحی
2. علی ابن حر الریاحی
3۔ نعیم بن العجلان الانصاری
4۔عمران بن کعب الاشجعی
5۔ حنظلہ ابن عمر الشیبانی
6۔ قاسط بن زہیر التغلبی
7۔ کردوس بن زہیر التغلبی
8۔ کنانہ بن عتیق التغلبی
9۔ عمر بن صبیقی الضبعی
10. ضرغامہ ابن مالک التغلبی
11. غامر بن مسلم العبدی
12. سیف ابن مالک العبدی
13۔ عبد الرحمان الارجبی
14.مجمع بن عبداللہ العامذی
15.حیان بن حارث السلمانی
16۔ عمرو بن عبداللہ الجندعی
17۔ حلاس بن عمر الراسبی
18 ۔ نعمان بن عمرالراسبی
19۔ سوار ابن ابی عمیر الہمدانی
20۔ عمار ابن سلامتہ الدالانی
21۔ زاہر بن عمر الکندی
22۔ جبلہ ابن علی الشیبانی
23. مسعود بن حجاج التیمی
24. حجاح ابن بدر التیمیمی السعدی
25. عبداللہ ابن بشر الخثعمی
26۔ عمار ابن حسان الطائی
27۔عبداللہ ابن عمیر الکلبی
28۔ مسلم ابن کشیر الازدی
29۔ زہیر ابن سیلم الازدی
30. عبد اللہ بن یزید العبدی
31۔ بشر بن عمر الکندی
32 عبداللہ بن عروہ الغفاری
33. بریر ابن خضیر الہمدانی
34. وہب ابن عبداللہ الکلبی
35. ادہم بن امیتہ العبدی
36. امیہ بن سعد الطائی
37.سعد ابن حنظلہ التمیمی
38.عمیر ابن عبداللہ المد حجی
39. مسلم بن عوسجہ الاسدی
40. ہلال ابن نافع البجلی
41. سعید بن عبداللہ الحنفی
42.عبد الرحمن بن عبد المزنی
43. نافع بن ہلال الجملی
44. عمر ابن قرظتہ الانصاری
45. جون بن حوی غلام الغفاری
46. عمر ابن خالد الصیدادی
47. حنظلہ ابن اسعد الشبامی
48.سوید ابن عمار الاتماری
49۔یحیی بن سلیم المازنی
50. قرہ ابن ابی قرتہ الغفاری
51. مالک ان انس المالکی
52. ذیاد ابن غریب الصائدی
53. عمر بن مطاع الجعفی۔
54. حجاج ابن مسروق المدحجی
55. زہیر ابن قین ابجلی
56. حبیب ابن مظاہر الاسدی
57. ابو ثمامہ عمرو بن عبداللہ الصیدادی
58. انیس بن معقل الاصبحی
59. جابر ان عروۃ الغفاری
60. سالم مولی عامر العبدی
61. جنادہ ابن کعب الخزرجی
62.عمر بن جنادۃ الانصاری
63. جنادہ بن الحرث السلمانی
64. عابس ابن شبیب الشاکری
65. شوذب ابن عبداللہ الہمدانی
66. عبد الرحمان بن عروۃ الغفاری
67.حرث ابن امرو القیس الکندی
68. یزید ابن زیاد الہدلی
69. ابو عمرو النہثلی
70. جندب بن حجیر الخولانی الکندی
71. سلمان بن مضارب الانماری
72. مالک ابن عبداللہ الجابری

𝒩𝒶𝒶𝓉 𝒜𝒸𝒶𝒹ℯ𝓂𝓎

شہدائے بنی ہاشم علیہ السلام اجمعین ۔ تعداد 18

1۔ عبداللہ ابن مسلم

2. محمد ابن مسلم

3. جعفر ابن عقیل

4. عبد الرحمان بن عقیل

5. عبداللہ ابن عقیل

6. موسی ابن عقیل

7. عون بن عبداللہ بن جعفر طیار

8. محمد ابن عبداللہ بن جعفر طیار

9. عبداللہ الاکبر عرف عمرو بن الحسن ابن علی ابن ابی طالب

10. قاسم بن حسن ابن علی ابن ابی طالب

11. عبداللہ ابن حسن ابن علی ابن ابی طالب

12. عبداللہ بن علی ابن ابی طالب

13. عثمان بن علی ابن ابی طالب

14. جعفر بن علی ابن ابی طالب

15. علمدار کربلا عباس بن علی ابن ابی طالب

16. علی اکبر بن الحسین الشہید ابن علی ابن ابی طالب

17. محمد بن ابی سعید بن عقیل

18. علی اصغر ابن الحسین الشہید ابن علی ابن ابی طالب

𝒩𝒶𝒶𝓉 𝒜𝒸𝒶𝒹ℯ𝓂𝓎

28/07/2023

شجاعت ناز کرتی ہے جلالت ناز کرتی ہے
وہ سلطانِ زماں ہیں ان پہ شوکت ناز کرتی ہے

صداقت ناز کرتی ہے امانت ناز کرتی ہے
حمیت ناز کرتی ہے مروت ناز کرتی ہے

شہِ خوباں پہ ہر خوبی و خصلت ناز کرتی ہے
کریم ایسے ہیں وہ ان پر کرامت ناز کرتی ہے

جہانِ حسن میں بھی کچھ نرالی شان ہے ان کی
نبی کے گُل پہ گلزاروں کی زینت ناز کرتی ہے

شہنشاہِ شہیداں ہو، انوکھی شان والے ہو
حسین ابنِ علی تم پر شہادت ناز کرتی ہے

بٹھا کر شانۂ اقدس پہ کردی شان دوبالا
نبی کے لاڈلوں پر ہر فضیلت ناز کرتی ہے

جبینِ ناز ان کی جلوہ گاہِ حسن ہے کس کی
رخِ زیبا پہ حضرت کی ملاحت ناز کرتی ہے

نگاہِ ناز سے نقشہ بدل دیتے ہیں عالم کا
ادائے سرورِ خوباں پہ ندرت ناز کرتی ہے

فدائی ہوں تو کس کا ہوں کوئی دیکھے مری قسمت
قدم پر جس حسیں کی جانِ طلعت ناز کرتی ہے

خدا کے فضل سے اختر میں ان کا نام لیوا ہوں
میں ہوں قسمت پہ نازاں مجھ پہ قسمت ناز کرتی ہے

کلامِ حضور تاج الشریعہ
مفتی محمد اختر رضا خان ازہری

28/07/2023

فضائل حضرات حسنین کریمین رضی اللہ عنہم احادیث کی روشنی میں

ڈاکٹر محمد حسین مشاہد رضوی

𝒩𝒶𝒶𝓉 𝒜𝒸𝒶𝒹ℯ𝓂𝓎

سبطینِ پیمبر صلی اللہ علیہ وسلم ، شہزادگانِ بتول زہرا رضی اللہ عنہا حضرات حسنین کریمین رضی اللہ عنہم کے فضائل و مناقب پر متعدد احادیث وارد ہیں ۔ ذیل میں اعلیٰ حضرت عظیم البرکۃ امام احمدرضا بریلوی قدس سرہ کے مجموعہ "العطایا النبویہ فی الفتاویٰ الرضویہ" جلد 8 سے ماخوذ چند احادیث نشان خاطر کریں ۔

حدیث اول :
بخاری و مسلم ونسائی وابن ماجہ بطُرُقِ عدیدہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالٰی عنہ سے راوی
وھذا لفظ مؤلَّف منھا دخل حدیث بعضھم فی بعض
( آئندہ الفاظ ان متعدد روایات کا مجموعہ ہے، بعض کی احادیث بعض میں داخل ہیں۔)

قال خرج النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فجلس بفناء بیت فاطمۃ رضی اﷲ تعالٰی عنہا فقال اُدعی الحسن بن علی فحبستہ شیئافظننت انھا تلبسہ سخابا او تغسلہ فجاء یشتد وفی عنقہ السخاب فقال النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم بیدہ ھکذا فقال الحسن بیدہ ھکذا حتی اعتنق کل منھما صاحبہ فقال صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم اللھم اِنیّ اُحبُّہ، فَاَحِبَّہ، وَاَحِبَّ مَنْ یُّحِبُّہ، ۱؎ ۔
یعنی ایک بارسید عالم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم حضرت بتول زہرا رضی اﷲ تعالٰی عنہا کے مکان پر تشریف لے گئے اور سید نا امام حسن رضی اﷲ تعالٰی عنہ کو بلایا، حضرتِ زہرا نے بھیجنے میں کچھ دیر کی، میں سمجھا انھیں ہار پہناتی ہوں گی یا نہلا ررہی ہوں گی، اتنے میں دوڑتے ہوئے حاضر آئے ، گلے میں ہار پڑا تھا، سید عالم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے دست مبارک بڑھائے حضور کو دیکھ کر امام حسن نے بھی ہاتھ پھیلائے، یہاں تک کہ ایک دوسرے کو لپٹ گئے، حضور نے "" گلے لگا کر"" دعا کی: الہٰی! میں اسے دوست رکھتا ہوں تو اسے دوست رکھ اور جو اسے دوست رکھے اسے دوست رکھ۔ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وعلٰی حِبِّہٖ وبارک وسلم۔
(۱؎ الصحیح للمسلم باب فضل الحسن والحسین مطبوعہ راولپنڈی ۲/ ۲۸۲)

حدیث دوم :
صحیح بخاری میں امام حسن رضی اﷲ تعالٰی عنہ سے مروی :
کان النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم یا خُذ بیدی فیُقعدنی علی فخِذِہٖ ویقعد الحسین علٰی فخِذِہ الاُخرٰی ویَضُمُّناَ ثم یقول رب انی ارحمھما فار حمھما ۲؎ ۔
نبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم میرا ہاتھ پکڑ کر ایک ران پر مجھے بٹھا لیتے اور دوسری ران پر امام حسین کو، اورہمیں "" لپٹا لیتے"" پھر دعا فرماتے : الہٰی! میں ان پر رحم کرتا ہوں تو ان پر رحم فرما۔
(۲؎ الصحیح البخاری باب وضع الصبی فی الحجر مطبوعہ قدیمی کتب خانہ کراچی ۲/ ۸۸۸)

حدیث سوم :
اسی میں حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اﷲ تعالٰی عنہما سے روایت ہے:
ضَمَّنیِ النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم الٰی صدرہ ۔ فقال اللھم علمہ الحکمۃ ۱؎ ۔
سید عالم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے مجھے "" سینے سے لپٹایا"" پھر دُعا فرمائی: الہٰی! اسے حکمت سکھا دے۔
(۱؎ الصیح البخاری مناقب ابن عباس مطبوعہ قدیمی کتب خانہ کراچی ۱/۵۳۱)

حدیث چہارم :
امام احمد اپنی مُسْنَد میں یعلٰی رضی اﷲ تعالٰی عنہ سے راوی:
ان حسناً وحُسینا رضی اﷲ تعالٰی عنہما یستبقا الٰی رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فضمّھما الیہ ۲؎ ۔
ایک بار دونوں صاحبزادے حضور اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کے پاس آپس میں دوڑ کرتے ہوئے آئے حضور نے دونوں کو "" لپٹالیا""
(۲؎ مسند احمد بن حنبل مناقب ابن عباس مطبوعہ دارالفکر بیروت ۴/ ۱۷۲)

حدیث پنجم :
جامع ترمذی میں انس رضی اﷲ تعالٰی عنہ سے حدیث ہے:
سُئِلَ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم ای اھل بیتک احبّ الیک قال الحسن والحسین وکان یقول لفاطمۃ ادعی لی ابنی فیشمھما ویضمھما ۳؎ ۔
سید عالم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم سے پوچھا گیا حضور کو اپنے اہل بیت میں زیادہ پیارا کون ہے؟ فرمایا: حسن اور حسین۔ اور حضور دونوں صاحبزادوں کو حضرت زہرا سےبلوا کر "" سینے سے لگالیتے "" اور ان کی خوشبوُ سُونگھتے، صلی اﷲ تعالٰی علیہ وعلیہم و بارک وسلم۔
(۳؂ جامع ترمذی مناقب الحسن والحسین مطبوعہ نور محمد کارخانہ تجارت کتب کراچی ص ۴۰ ۔ ۵۳۹)

حدیث ششم :
امام ابوداؤد اپنی سُنن میں حضرت اُسید بن حُضیر رضی اﷲ تعالٰی عنہ سے روای :
بینما ھو یحدث القوم وکان فیہ مزاحٌ بینما یضحکھم فطعنہ النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فی خاصرتہ بعود فقال اصبرنی قال اصطبر قال ان علیک قمیصاً ولیس علیّ قمیص فوضع النبی صلی اﷲ تعالٰی عیہ وسلم عن قمیصہ فا حتضنہ و جعل یقبّل کشعہ قال انما اردت ھذا یارسول اﷲ ۱؎ ۔
اس اثنا میں کہ وہ باتیں کررہے تھے اور ان کے مزاج میں مزاح تھا، لوگوں کو ہنسارہے تھے کہ سید عالم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے لکڑی ان کے پہلو میں چبھوئی، انھوں نے عرض کی مجھے بدلہ دیجئے، فرمایا: لے۔ عرض کی: حضور تو کرتا پہنے ہیں اور میں ننگا تھا۔ حضور اکرم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے کرتا اُٹھایا انھوں نے حضور کو اپنی "" کنار میں لیا"" اور تہیگاہِ اقدس کو چُومناشروع کیا پھر عرض کی : یا رسول اﷲ! میرا یہی مقصود تھا۔
(۱؎ سنن ابوداؤد باب قُبلۃ الجسد ( کتاب الادب( مطبوعہ ایچ ایم سعید کمپنی کراچی ۲/ ۳۹۳)
ع دلِ عشّاق حیلہ گر باشد
( عاشقو ں کے دل بہانہ تلاش کرنے والے ہوتے ہیں)
صلی اﷲ تعالٰی علیہ وعلٰی کل من احبہ وبارک وسلم۔

حدیث ہفتم:
اسی میں حضرت ابوذر رضی اﷲ تعالٰی عنہ سے روایت ہے:
مالقیتہ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم قط الاصافحنی وبعث الی ذات یوم ولم اکن فی اھلی فلما جئت اخبرت بہ فاتیتہ وھو علی سریرفالتزمنی فکانت تلک اجود واجود ۲؎ ۔
میں حضور اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوتا تو حضور ہمیشہ مصافحہ فرماتے۔ ایک دن میرے بلانے کو آدمی بھیجا میں گھرمیں نہ تھا، آیا تو خبر پائی، حاضر ہوا، حضور تخت پر جلوہ فرماتھے "" گلے سے لگالیا"" تو زیادہ جیّد اور نفیس ترتھا۔
(۲؎ سنن ابوداؤد باب فی المعانقۃ (کتاب الادب( مطبوعہ مطبع مجتبائی دہلی ۲/۳۵۲)

حدیث ہشتم:
ابو یعلٰی اُم المومنین صدیقہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا سے راوی:
قالت رأیت النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم التزمَ علیًّا وقبّلہ، وھو یقول بابی الوحید الشھید ۳؎ ۔
میں نے نبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کو دیکھا حضور نے مولٰی علی کو "" گلے لگایا"" اور پیار کیا ، اور فرماتے تھے میرا باپ نثار اس وحید شہید پر۔
(۳؎ مسند ابو یعلٰی مسند عائشہ مطبوعہ موسس علوم القرآن بیروت ۴/ ۳۱۸)

حدیثِ نہم :
طبرانی کبیر اور ابن شاہین کتاب السُّنُّۃ میں عبداﷲ بن عباس رضی اﷲ تعالٰی عنہما سے روایت کرتے ہیں:
دخل رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم واصحابہ غدیرا فقال لیسبح کل رجل الی صاحبہ فسبح کل رجل منھم الٰی صاحبہ حتی بقی رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم وابوبکر فسَبَّحَ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم الٰی ابی بکر حتی اعتنقہ فقال لو کنت متخذا خلیلا لا اتخذت ابا بکر خلیلا ولکنّہ صاحبی ۱؎
رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم اور حضور کے صحابہ ایک تالاب میں تشریف لے گئے، حضور نے ارشاد فرمایا: ہر شخص اپنے یار کی طرف پَیرے۔ سب نے ایسا ہی کیا یہاں تک کہ صرف رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم اور ابو بکر صدیق باقی رہے، رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم صدیق کی طرف پَپر کے تشریف لے گئے اور انھیں گلے لگا کر فرمایا: میں کسی کو خلیل بناتا تو ابوبکرکو بناتا لیکن وہ میرا یار ہے۔ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وعلٰی صاحبہٖ وبارک وسلم۔
(۱؎ طبرانی کبیر حدیث ۱۱۶۷۶ و ۱۱۹۳۸ مطبوعہ المکتبۃ الفیصلیۃ بیروت ۱۱/ ۲۶۱ و ۳۳۹)

حدیث دہم :
خطیب بغدادی حضرت جابر بن عبداﷲ رضی اﷲ تعالٰی عنہما سے راوی:
قال کنا عند النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فقال یطلع علیکم رجل لم یخلق اﷲ بعدی احدا خیرا منہ ولا افضل ولہ شفاعۃ مثل شفاعۃ النبیین فما برحنا حتی طلع ابوبکر فقام النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فقبّلہ والتزمہ ۲؎ ۔
ہم خدمت اقدس حضور پر نور صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم میں حاضر تھے، ارشاد فرمایا: اس وقت تم پر وہ شخص چمکے گا کہ اﷲ تعالی نے میرے بعد اس سے بہتر وبزرگ تر کسی کو نہ بنایا اور اس کی شفاعت شفاعتِ انبیاء کے مانند ہوگی ، ہم حاضر ہی تھے کہ ابو بکر صدیق نظر آئے سید عالم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے قیام فرمایا اور صدیق کو پیار کیا اور "" گلے لگایا""
(۲؎ تاریخ بغداد ترجمہ ۱۱۴۱ محمد بن عباس ابوبکر القاص مطبوعہ دارالکتب العربیہ بیروت ۳/ ۲۴ ۔ ۱۲۳)

𝒩𝒶𝒶𝓉 𝒜𝒸𝒶𝒹ℯ𝓂𝓎

حدیث یازدہم :
حافظ عمر بن محمد ملاّ اپنی سیرت میں حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اﷲتعالٰی عنہما سے راوی :
قال رأیت رسول اﷲصلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم واقفاً مع علی بن ابی طالب اذااقبل ابوبکر فَصاَفحہ النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم وعانَقہ، و قبّل فاہ فقال علی اتقبل فاابی بکر فقال صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم یا ابا الحسن منزلۃ ابی بکرٍ عندی کمنزلتی عند ربیّ ۱؎ ۔
میں نے حضور اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کو امیر المومنین علی کرم اﷲ تعالٰی وجہہ، کے ساتھ کھڑے دیکھا اتنے میں ابوبکر صدیق رضی اﷲ تعالٰی عنہ حاضر ہوئے، حضور پر نور صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے ان سے مصافحہ فرمایا اور ""گلے لگایا"" او ران کے دہن پر بوسہ دیا ۔ مولٰی علی کرم اﷲ تعالٰی وجہہ نے عرض کی: کیا حضورابو بکر کا مُنہ چومتے ہیں ؟ فرمایا: اے ابوالحسن ! ابوبکر کا مرتبہ میرے یہاں ایسا ہے جیسا میرا مرتبہ میرے رب کے حضور۔
(۱؎ سیرت حافظ عمر بن محمد ملاّ)

حدیث دوازدہم (۱۲) :
ابن عبدِ ربہّ کتاب بہجۃ المجالس میں مختصراً اور ریاض نضرہ میں ام المومنین صدیقہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا سے مطَوَّلاً، صدیق اکبر رضی اﷲ تعالٰی عنہ کا ابتدائے اسلام میں اظہار اسلام اورکفار سے حرب وقتال فرمانا،اور ان کے چہرۂ مبارک پر ضربِ شدید آنا،اس سخت صدمے میں بھی حضور اقدس سید المحبوبین صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کا خیا ل رہنا،حضور پر نور صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم دارالارقم میں تشریف فرما تھے اپنی ماں سے خدمتِ اقدس میں لے چلنے کی درخواست کرنا مفصلاً مروی ، یہ حدیث ہماری کتاب مَطْلَعُ الْقُّمَریْن فی اَباَنَۃِ سَبْقَۃِ الْعُمَرَیْن ( ۱۲۹۷ھ ) میں مذکور، اس کے آخر میں ہے:
حتی اذا ھدأت الرجل وسکن الناس خرجتابہ یتّکی علیھا حتی ادخلتاہ علی النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فانکبّ علیہ فقبّلہ وانکب علیہ المسلمون ورقّ لہ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم رَقّۃ شدیدۃ ۲؎ ۔الحدیث۔
یعنی جب پہچل موقوف ہوئی اور لوگ سورہے ان کی والدہ اُم الخیر اور حضرت فاروق اعظم کی بہن ام جمیل رضی اﷲ تعالٰی عنہما انھیں لے کر چلیں،بوجہ ضعف دونوں پر تکیہ لگائے تھے، یہاں تک کہ خدمت اقدس میں حاضر کیا، دیکھتے ہی "" پروانہ وارشمع رسالت پر گر پڑے""( پھر حضور کو بوسہ دیا( اور صحابہ غایت محبت سے ان پر گرے۔حضور اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے ان کے لئے نہایت رقت فرمائی۔
(۲؎ الریاض النضرۃ ذکرام الخیر مطبوعہ چشتی کتب خانہ فیصل آباد ۱/ ۷۶)

حدیث سیز دہم (۱۳):
حافظ ابو سعید شرف المصطفی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم میں انس رضی اﷲ تعالٰی عنہ سے راوی:
قال صعد رسول اﷲ صلی اﷲتعالٰی علیہ وسلم المنبر ثم قال این عثمان بن عفان؟ فوَثَبَ وقال انا ذایارسولَ اﷲ فقال اُدْنُ مِنِّیْ فَدَنَا مِنْہُ فَضَمَّہ اَلٰی صَدْرَہٖ وقَبَّلَ بَیْنَ عَیْنَیْہِ ۱؎ الخ
حضور سرور عالم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم منبر پر تشریف فرما ہوئے پھر فرمایا: عثمان کہاں ہیں؟ عثمان رضی اﷲ تعالٰی عنہ بے تابانہ اُٹھے اور عرض کی: حضور ! میں یہ حاضر ہوں۔ رسول اﷲ صـلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا: میرے پاس آؤ۔ پاس حاضر ہوئے۔ حضور اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے "" سینہ سے لگایا"" اور آنکھوں کے بیچ میں بوسہ دیا۔
(۱؎ شرح المصطفی ( شرف النبی( باب بیست ونہم میدان انقلاب تہران ص ۲۹۰)

حدیث چہاردہم (۱۴) :
حاکم صحیح مستدرک میں بافادہ تصحیح اور ابویعلٰی اپنی مسند اور ابو نعیم فضائل صحابہ میں اور برہان خجندی کتاب اربعین مسمّی بالماء المَعِین اور عمر بن محمد ملاّ سیرت میں جابر بن عبداﷲ رضی اﷲ تعالٰی عنہ سے روای:
قال بینا نحن مع رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم فی نفر من المھاجرین منھم ابوبکروعمر و عثمان وعلی و طلحۃ والزبیر و عبدالرحمٰن بن عوف وسعدبن ابی وقاص فقال رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم لِیَنْھَضْ کُلُّ رَجُلٍ الی کفوہ ونَھَضَ النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم الی عثمان فاعتنقہ،وقال اَنْتَ وَلِیّی فِی الدُنْیاَ والْاٰخِرَۃ ۲؎ ۔
ہم چند مہاجرین کے ساتھ خدمتِ اقدس حضور سید المرسلین صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم میں حاضر تھے حاضرین میں خلفائے اربعہ و طلحہ و زبیر و عبدالرحمن بن عوف وسعد بن ابی وقاص رضی اﷲ تعالٰی عنہم تھے،حضور اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم میں ہر شخص اپنے جوڑ کی طرف اٹھ کر جائے اور خود حضور والا صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم عثمانِ غنی رضی اﷲ تعالٰی عنہ کی طرف اُٹھ کر تشریف لائے ان سے"" معانقہ"" کیا اور فرمایا: تو میرا دوست ہے دُنیا و آخرت میں ۔
( ۲؎ المستدرک باب فضائل عثمان رضی اﷲ تعالٰی عنہ مطبوعہ بیروت ۳/ ۹۷)

حدیث پانزدہم (۱۵):
ابن عساکر تاریخ میں حضرت امام حسن مجتبٰی وُہ اپنے والد ماجد مولٰی علی مرتضی کرم اﷲ تعالٰی وجوہما سے راوی :ان رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم عَانَقَ عثمان بن عفان وقال قد عَانَقْتُ اَخِیْ عثمان فَمَنْ کانَ لَہ اَخ فَلْیُعَانَقْہُ۔ ۳؎
حضور سید عالم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے عثمان غنی رضی اﷲ تعالٰی عنہ سے معانقہ کیا اور فرمایا:میں نے اپنے بھائی عثمان سے معانقہ کیا جس کے کوئی بھائی ہو اسے چاہئے اپنے بھائی سے "" معانقہ کرے""
(۳؎ کنز العمال بحوالہ ابن عساکر حدیث ۳۶۲۴۰ مطبوعہ دارالکتب الاسلامی حلب ۱۳/ ۵۷)
ا س حدیث میں علاوہ فعل کے مطلقاً حکم بھی ارشادہوا کہ ہر شخص کو اپنے بھائیوں سے معانقہ کرنا چاہئے۔

حدیث شانزدہم (۱۶) :
کہ حضور اقدس صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم نے حضرت بتول زہرا سے فرمایا کہ عورت کے حق میں سب سے بہتر کیا ہے؟ عرض کی کہ نامحرم شخص اُسے نہ دیکھے۔ حضور نے "" گلے لگالیا اور فرمایا:
ذُرِّیَّۃ بَعْضُھَا مِنْ بَعْض (۱؎ القرآن ۳/ ۳۴)
( یہ ایک نسل ہے ایک دوسرے سے۔)

اوکما ورد عن النبی صلی اﷲ تعالٰی علیہ واٰلہ وبارک وسلم
( یا جیسا کہ نبی کریم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم سے وارد ہے۔)

(فتاویٰ رضویہ شریف)

𝒩𝒶𝒶𝓉 𝒜𝒸𝒶𝒹ℯ𝓂𝓎

28/07/2023

‏‎کربلا مکتبِ صبر و رضا اور درس گاہِ عشق و محبت ہے،
جس میں عبادت، معرفت ، ایثار، شجاعت، غیرت، سعادت، نجات اور شہادت کا درس ملتا ہے، کربلا صرف نہ تو حادثہ ہے اور نہ ہی کوئی واقعہ

بلکہ کربلا تو ایک مکمل آئینِ زندگی ہے۔

*ہم کربلا میں ہیں* ....
حق کے لیے پوری ہمت سے لڑو ! اگر تم ہار بھی گئے ... تو جیت تمہاری ہی ہوگی .... کربلا کا پیغام ....
====
چاروں طرف سے وار ہے، ہم کربلا میں ہیں
پھر سے حُسَینِیوں کے قدم کربلا میں ہے

سچائی پر دباؤ ہے جھوٹوں کے ظلم کا
نُطق و زبان و فکر و قلم کربلا میں ہیں

نکلو ! اگر تمہیں بھی ہے ملت کا کچھ خیال
سارے دفاعِ حق کے عَلَم کربلا میں ہیں

بتخانہ وکَلِیسا کی رسموں کا ہے فَروغ
اسلام کی بقا کے حرَم، کربلا میں ہیں

خالی نہیں یزیدی فریبوں سے کوئی خاک
چاہے عَرَب ہو یا کہ عَجَم، کربلا میں ہیں

گھبراؤ مت اے مومنو ! دشمن کی فوج سے
اپنے وجود، اُن کے عَدَم کربلا میں ہیں

ہے شامِ موت بھی یہاں صبحِ حیاتِ نَو
حقَّانِیت کے اَوج رقم کربلا میں ہیں

مٹ کربھی اِسکی خاک سے،سورج بنیں گے ہم
ہم کو نہیں شکست کا غم، کربلا میں ہیں

شعلوں کے ہم نے سیکڑوں دریا کیے ہیں پار
جان و جگر ہمیشہ سے ضَم کربلا میں ہیں

ہے مومنوں کو اَنتُمُ الاَعلَون کا پیام
اَوج و کمال، رب کی قسم کربلا میں ہیں

قرآں نے دی بشارتِ کَم مِن فِئَہ ہمیں
کچھ غم نہیں حسینی جو کم کربلا میں ہیں

راہ خدا میں رکھدیا سب کچھ سمیٹ کر
ساری خوشی، تمام اَلَم، کربلا میں ہیں

قربانیاں یہاں کی، نہیں جاتیں رائیگاں
وا ، ہم پہ بابِ ہَشت اِرَم کربلا میں ہیں

ہر حال میں یہاں ہیں بلندی کے فیصلے
اسلام کی بہار کے یَم کربلا میں ہیں

دیکھو ذرا ، جماعتِ شبیر کا عُلُو
اَب تک نشاں یزیدکے خَم کربلا میں ہیں

مل جائیں اِستقامت و جُرأت کے ولولے
ہم پر ہو یا الٰہی کرم ، کربلا میں ہیں

چل کر فریدی ! حق کی جماعت کا ساتھ دو
دینِ خدا کے جاہ و حَشَم کربلا میں ہیں

°°°°°°°°°
از فریدی صدیقی مصباحی


𝒩𝒶𝒶𝓉 𝒜𝒸𝒶𝒹ℯ𝓂𝓎

28/07/2023

♥ فداک یا امامی ابا عبداللہ الحسین سلام علیک ♥

انمول ہیرے دشت کی جھولی میں ڈال کر
بالا فلک سے کر گئے دھرتی اچھال کر
سونپی ہیں مصطفیٰ کی بہتّر امانتیں
دشتِ بلا کی کوکھ یہ رکھنا سنبھال کر

عباس عدیم قریشی

28/07/2023

کیا آپ جانتے ہیں؟
𝒩𝒶𝒶𝓉 𝒜𝒸𝒶𝒹ℯ𝓂𝓎

• شہزادۂ گلگوں قبا، امام عالی مقام، حضرت سیدنا امام حسین رضی الله عنہ وأرضاہ کی ولادت باسعادت ہجرت کے چوتھے سال ۵ شعبان المعظم بروز منگل مدینہ منورہ میں ہوئی۔

• حضور پر نور سید عالم ﷺ نے آپ کا نام ’’حُسَین‘‘ اور ’’شَبّیر‘‘رکھا اور آپ کو اپنا بیٹا فرمایا۔

• آپ کی کنیت ابو عبد الله اور القاب سِبْطُ رَسُوْلِ الله (رسول الله کے نواسے) اور رَیْحَانَةُ الرَّسُوْل (رسول کے پھول) ہیں۔

• آپ کی مدت حمل چھ ماہ ہے، حضرت سیدنا یحیی علی نبینا وعلیہ الصلوۃ والسلام اور آپ کے علاوہ کوئی ایسا بچہ زندہ نہ رہا جس کی مدت حمل چھ ماہ ہوئی ہو۔

• حضور رحمت عالم ﷺ نے آپ کے سیدھے کان میں اذان دی اور بائیں کان میں تکبیر پڑھی اور اپنے دہن مبارک سے گھٹی عطا فرماتے ہوئے دعاؤں سے نوازا۔

• آپ اپنے نان جان حضور پرنور ﷺ کے سینۂ مبارکہ سے ناخن پائے اقدس (یعنی پاؤں مبارک کے ناخن شریف) تک مشابہ تھے۔

• جب آپ اندھیرے میں تشریف فرما ہوتے تو آپ کی مبارک پیشانی اور دونوں مقدس رخسار (یعنی گال مبارک) سے انوار نکلتے اور قرب و جوار ضیا بار (یعنی اطراف روشن) ہو جاتے۔

• آپ کا مستقل علمی حلقہ مسجد نبوی میں لگتا تھا جس میں آپ لوگوں کو شرعی مسائل سے آگاہ فرماتے تھے۔

• آپ دن اور رات میں ایک ہزار (۱۰۰۰) رکعت نوافل ادا فرمايا كرتے تھے۔

• آپ کو حج کا بہت شوق تھا چنانچہ مروی ہے کہ آپ نے ۲۵ حج پیدل کیے۔

• بوقت شہادت، آپ کی عمر مبارک چھپن (۵٦) سال پانچ (۵) ماہ اور پانچ (۵) دن تھى۔

• آپ ۱۰ محرم الحرام ٦۱ ہجری جمعہ کے دن نہایت بہادری اور ہمّت سے حق پر لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔

مأخوذ از:
سیر اعلام النبلاء، اسد الغابہ، معجم الصحابہ، شواھد النبوۃ، سوانح کربلا۔

𝒩𝒶𝒶𝓉 𝒜𝒸𝒶𝒹ℯ𝓂𝓎

28/07/2023

حضرتِ سیّدنا امام حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سَر سے لیکر سینے تک جبکہ شہیدِ کربلا حضرتِ سیّدنا امام حسین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سینے سے پاؤں تک اپنے نانا جان رحمتِ عالمیان صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ سے مُشابہ تھے۔ جس طرح خطِ تَو اَم کے دونوں ٹکڑوں کو ملانے سے خط کا مضمون سامنے آجاتا ہے اسی طرح حَسنَین کریمَین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما کی ایک ساتھ زیارت کرنے سے سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا نورانی سراپا نظر آتاتھا۔ حضرتِ سیّدنا علی المرتضیٰ کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم سے روایت ہے کہ امام حسن رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سینے اور سَر کے درمیان جبکہ امام حسین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سینے سے نیچے کے حصّے میں رسولُ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کےبہت مشابہ تھے۔

(ترمذی،ج5،ص430، حدیث:3804)

ذاتِ حَسن حُسین ہے عَین شبیہِ مصطفیٰ
ذات ہے اک نبی کی ذات ہیں یہ اسی کے نام دو

حجت السلام مولانا حامد رضا بریلوی علیہ الرحمہ

𝒩𝒶𝒶𝓉 𝒜𝒸𝒶𝒹ℯ𝓂𝓎

حکیمُ الامّت مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن اس روایت کے تحت فرماتے ہیں:خیال رہے کہ حضرت فاطمہ زہرا (رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا) اَزسر تا قدم بالکل ہم شکلِ مصطفیٰ تھیںصلَّی اللّٰہ علیہ وسلَّم اور آپ کے صاحبزادگان میں یہ مشابہت تقسیم کردی گئی تھی۔ حضرت حسین کی پنڈلی، قدم شریف اور ایڑی بالکل حضور کے مشابہ تھی علٰی جَدِّہ وعلیہ الصَّلٰوۃ والسَّلام! حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سے قدرتی مشابہت بھی اللّٰہ کی نعمت ہے جو اپنے کسی عمل کو حضور (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ) کے مشابہ کردے تو اس کی بخشش ہوجاتی ہے تو جسے خدا تعالٰی اپنے محبوب(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ) کے مشابہ کرے اس کی محبوبیت کا کیا حال ہوگا۔

(مراٰۃ المناجیح،ج 8،ص480ملخصاً)

سرکارِ نامدار،مدینے کے تاجدار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ سے حسنینِ کریمینرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما کی اس مشابہت کو امامِ اَہلِ سنّت امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن نے اپنے نعتیہ دیوان ”حدائقِ بخشش“ میں ایک اور مقام پر یوں بیان فرمایا ہے:

𝒩𝒶𝒶𝓉 𝒜𝒸𝒶𝒹ℯ𝓂𝓎

معدوم نہ تھا سایۂ شاہِ ثَقَلَین
اِس نُور کی جلوہ گَہ تھی ذاتِ حَسَنَین
تمثِیل نے اس سایہ کے دو حصّے کیے
آدھے سے حَسن بنے ہیں آدھے سے حُسَین

کلام اعلی حضرت

28/07/2023

رسولِ خدا صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وصحبہ وبارک وسلم نے فرمایا :

اَحَبَّ اللہ مَنْ اَحَبَّ حُسَیْنًا
جو حُسَین سے محبّت کرتا ہے ، اللہ پاک اس سے محبّت فرماتا ہے۔

(ترمذی، ابواب المناقب…الخ، باب مناقب ابی محمد الحسن الخ، صفحہ : 857 ، حدیث : 3782 ملتقطًا )

𝒩𝒶𝒶𝓉 𝒜𝒸𝒶𝒹ℯ𝓂𝓎

شہزادۂ گلگوں قبا، امام حُسَین رَضِیَ اللہ عنہ بہت عِبَادت گزار ، متقی اور پرہیز گار تھے

علّامہ اِبْنِ اَثِیْر جَزرِی رحمۃُاللہ علیہ لکھتے ہیں :

امام حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہ کَثْرت سے نمازیں پڑھتے ، روزے رکھتے ، حج کرتے ، صدقہ و خیرات کرتے اور ہر بھلائی کا کام بجا لایا کرتے تھے۔

(اسد الغابہ، جلد : 2 ، صفحہ : 27 ، رقم : 1173)

𝒩𝒶𝒶𝓉 𝒜𝒸𝒶𝒹ℯ𝓂𝓎

حَسَن و حُسَیْن رَضِی اللہ عنہما کے لیے روشنی ہو گئی

صحابیِ رسول حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے :

ایک مرتبہ رات کا وقت تھا ، سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نمازِ عشا پڑھا رہے تھے ، ننھے شہزادے امامِ حَسَن و امامِ حُسَیْن رَضِیَ اللہ عنہما بھی وہیں موجود تھے ، جب آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سجدے میں جاتے تو دونوں شہزادے آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی پیٹھ مبارک پر بیٹھ جاتے ، جب آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سجدے سے سَر اُٹھاتے تو انھیں نَرْمی سے پکڑ کر زمین پر چھوڑ دیتے ، جب آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم دوبارہ سجدے میں جاتے تو دونوں شہزادے پِھر ایسے ہی کرتے ، جب آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے نَماز مکمل فرما لی تو دونوں شہزادوں کو جھولی میں بٹھا لیا ، حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں نے آگے بڑھ کر عرض کیا : یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! شہزادوں کو گھر چھوڑ آؤں ؟ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اجازت عطا فرما دی۔ ایک روایت میں ہے : گلی میں اندھیرا تھا تو دونوں شہزادوں کو گھر جانے میں ڈر محسوس ہوا ، چنانچہ ان شہزادوں کی خاطِر اسی وقت آسمان پر بجلی چمکی اور گلی روشن ہو گئی ، جب تک شہزادے اپنے گھر پہنچ نہیں گئے ، اس وقت تک روشنی موجود رہی۔

(تاریخ مدینہ دمشق ، جلد : 14 ، صفحہ : 158 - 159)

𝒩𝒶𝒶𝓉 𝒜𝒸𝒶𝒹ℯ𝓂𝓎

28/07/2023

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہلِ بیت میں سے ہیں، قرآنِ کریم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے: اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰهُ لِیُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ اَهْلَ الْبَیْتِ وَ یُطَهِّرَكُمْ تَطْهِیْرًا ۚ
ترجمہ کنزالعرفان:"اے نبی کے گھر والو! اللہ تو یہی چاہتا ہے کہ تم سے ہر ناپاکی دور فرما دے اور تمہیں پاک کرکے خوب صاف ستھرا کردے۔(پارہ22، الاحزاب، آیت33)

اکثر مفسرین کی رائے یہ ہے کہ یہ آیت حضرت علی المرتضی، حضرت سیّدۃ النساء فاطمۃ الزہراء، حضرت امام حسن اور حضرت امام حسین رضوان اللہ علیہم اجمعین کے حق میں نازل ہوئی۔(سوانح کربلا، ص 79)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے شہزادے پر آپ رضی اللہ عنہ کو ترجیح دی، جیسا کہ مروی ہے کہ ایک روز حضور پُرنور صلی اللہ علیہ وسلم کے دہنے زانو پر امام حسین رضی اللہ عنہ اور بائیں پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادے حضرت ابراہیم رضی اللہ عنہ بیٹھے تھے، حضرت جبرئیل علیہ السلام نے حاضر ہو کر عرض کی کہ"ان دونوں کو خدا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس نہ رکھے گا، ایک کو اختیار فرما لیجئے"، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے امام حسین رضی اللہ عنہ کی جدائی گوارا نہ فرمائی، تین دن کے بعد حضرت ابراہیم رضی اللہ عنہ کا انتقال ہو گیا، اس واقعے کے بعد جب حاضر ہوتے آپ صلی اللہ علیہ وسلم بوسے لیتے اور فرماتے"مرحبا بمن فدیتہ بابنی"(ایسے کو مرحبا جس پر میں نے اپنا بیٹا قربان کیا)۔
(آئینہ قیامت، ص13، 14)
𝒩𝒶𝒶𝓉 𝒜𝒸𝒶𝒹ℯ𝓂𝓎

آپ رضی اللہ عنہ جنتی نوجوانوں کے سردار ہیں، چنانچہ ترمذی شریف کی حدیث مبارکہ میں ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"حسن اور حسین رضی اللہ عنہما جنتی جوانوں کے سردار ہیں۔"(سوانح کربلا، ص 94)

جنتی جوانوں کا سردار فرمانے سے مراد یہ ہے کہ جو لوگ راہِ خدا عزوجل میں اپنی جوانی میں راہی جنت ہوئے، حضرت امامینِ کریمین ان کے سردار ہیں۔
(سوانح کربلا، ص 103)

حضوراقدس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ رضی اللہ عنہ کے ساتھ کمال رافت و محبت تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے امام حسن و امام حسین رضی اللہ عنہما کے بارے میں ارشاد فرمایا:"وہ دنیا میں میرے دو پھول ہیں۔"(سوانح کربلا، ص 104)

حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم ان دونوں نونہالوں کو پھول کی طرف سونگھتے اور سینہ مبارک سے لپٹاتے۔(سوانح کربلا، ص 104)

ایک حدیث شریف میں ارشاد ہوا:"جس نے ان دونوں(حضرت امام حسن و امام حسین رضی اللہ عنہما)سے محبت کی، اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے ان سے عداوت کی، اس نے مجھ سے عداوت کی۔"(سوانح کربلا، ص 103)

نیز فرمایا:"حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں، اللہ دوست رکھے اُسے جو حسین کو دوست رکھے، حسین سبط ہے اسباط سے۔"( آئینہ قیامت، ص 13)

𝒩𝒶𝒶𝓉 𝒜𝒸𝒶𝒹ℯ𝓂𝓎

Want your business to be the top-listed Media Company in Karachi?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Videos (show all)

Category

Website

Address

Karachi

Other Digital creator in Karachi (show all)
RJ Irfan Shaikh RJ Irfan Shaikh
Shahara E Faisla Lall Kothi Park Avenue 3rd Floor Room 307
Karachi

Jurnalist/Writer/Poet/Explorer/Video blogger/Social Media Activist/Radio host/ anchor

Nouman Younas Nouman Younas
Karachi

Online Media Journalist, Blogger & Social Media Activist.

Subhan Allah Wedding Cards Subhan Allah Wedding Cards
Karachi, 75530

Weddings Cards Wedding Boxes Letter Head & All Kinds of Printing and Customization

Funny Jokes Funny Jokes
Karachi

Usman jan pattha Usman jan pattha
Karachi

cricket lover

Guestpost Marketplace Guestpost Marketplace
Karachi, 75500

Guest Post ,Backlinks, Content writing

Mohsin Marri Journalist Mohsin Marri Journalist
Karachi

Meer Mohsin Official Account

Middle Class Umar Middle Class Umar
Karachi

Hi Friends This is middle class umar Im you tuber and Content Creator You Check my YouTube channel.

Filmy web Filmy web
Karachi

xauusd analysis xauusd analysis
Karachi

XAUUSD FREE ANALYSIS SIGNALS

Breaking news networks Breaking news networks
Sector 5/L North Karachi
Karachi, 75850

All information News and Politics videos upload my page.

Saba.Rehman Saba.Rehman
F. B Area
Karachi, 75950

Professionalism, Artistic Expression, Technical Prowess, Creative Freedom, Eye-Catching Graphics...