Moringa Oleifera Karachi
Moringa Oleifera is miracle tree.Moringa Oleifera leaves are rich in many important nutrients including protein, vitamin B6, Vitamin C, riboflavin and iron
Moringa Seeds are available
Moringa seeds are available
مورنگا ڈیری پائوڈر اور دودھ کی پیداوار🌳
مورنگا پائوڈر کو روزانہ استعمال سے جانوروں کے دودھ میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے۔ مختلف ڈیری فارمز پر اسکے استعمال سے بہت اچھے رزلٹ ملے ہیں فریزئین یا جرسی نسل کی گائے 3 سے 6 لٹر تک کا اضافہ دیکھنے میں آیا جبکہ دوغلی نسل کی گایئوں نے 4 لٹر تک دودھ میں اضافہ دیا ہے۔ دودھ بڑھانے کی حد جانور کی نسل اور دودھ دینے کے دورانیہ سےہوتی ہے۔
مورنگا ڈیری پائوڈر کا استعمال
مورنگا ڈیری پائوڈر کو استعمال کروانا بہت آسان ہےاسکا ذائقہ جانوروں کو ناپسندیدہ نہیں ہوتا۔ روزانہ کی مقدار کو وںڈے یا چوکر کیساتھ مکس کرکے کھلا دیں یا پھر سائیلج اور چارے کے اوپر ڈال دیں تا کہ جانور اسکو کھا سکے۔مورنگا پائڈر کو ونڈا بناتے وقت ایک مقررہ مقدار کے ساتھ وںڈے میں بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔ بلکہ پاکستان سے باہر صرف مورنگا کے پتوں کا پیلٹ ونڈاہ بھی جانوروں کو کھلایا جاتا ہے۔
مورنگا ڈیری پائوڈر کی روزانہ مقدار
مورنگا پائوڈر گائے کیلئے 100 گرام اور بھینس کیلئے 150گرام روزانہ کے حساب سے کھلایئں۔ جانوروں کو موٹا کرنے کیلئے فی جانور اسکی جسامت کے مطابق خوراک دیں۔ بکروں اورچھتروں کو35 گرام روزانہ کی حساب سے دیں۔
Moringa_powder
Fresh Moringa Seeds Are Available
🌳مورنگا یعنی سُوہانجنا ایک کامیاب درخت ہے۔ اس میں سینکڑوں امراض کا نہایت سستا اور آسان علاج ہے اور درجنوں ایسے امراض کا علاج مہیاء کرتا ہے جو ایلوپیتھک طریقہ علاج میں موجود نہیں۔ سوہانجنا کے استعمال سے کوئی بُرا ردِ عمل (reaction) بھی نہیں ہوتا۔"
سُہانجنا یا سُوہانجنا یا سوجہنی کا درخت بھارت۔ پاکستان اور افغانستان میں ہمالیہ پہاڑ کی شاخوں کے قریبی علاقوں میں اُگنے والا درخت ہے۔ جدید تحقیق بتاتی ہے کہ سُہانجنا نامیاتی (organic) قدرتی برداشت ( endurance) اور طاقت کا ضمیمہ (energy supplement) ہے۔ اس کی پھَلیاں اور جڑیں بھی مفید ہیں لیکن سب سے زیادہ کار آمد سُہانجناکے پتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ سُہانجنا 300 کے لگ بھگ بیماریوں یا صحت کے مسئلوں میں مفید ہے اور یہ کہ اس کے استعمال کے بُرے اثرات نہیں ہیں۔ یہ بچوں۔ جوانوں اور بُوڑھوں کے لیے بھی مفید ہے۔ سُہانجنا کا استعمال یاد داشت (memory) کو بھی بہتر بناتا ہے۔ اسے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) بھی پچھلی 4 دہائیوں سے بطور سَستے صحت ضمیمہ (health supplement) کے استعمال کر رہی ہے۔
سُہانجنا کے فوائد
1۔ جسم کی قدرتی مدافعت بڑھاتا ہے
2۔ دماغ اور آنکھوں کو غذا مہیاء کر کے قوت بڑھاتا ہے
3۔ جیو(bio) دستیاب اجزاء کے ساتھ حل کو فروغ دیتا ہے
4۔ جسم کے خلیے (cell) کی ساخت کو فروغ دیتا ہے
5۔ قدرتی صفرائے جامد رقیق مادہ (cholesterol serum) کو فروغ دیتا ہے
6۔ چہرے پر جھریوں اور باریک لکیروں کے بننے کو کم کرتا ہے
7۔ جگر اور گردے کے کام کو فروغ دیتا ہے
8۔ جلد کو خوبصورت بناتا ہے
9۔ طاقت کو بڑھاتا ہے
10 ہاضمہ بڑھاتا ہے
11۔ مخالف تکسیدی عامل (anti-oxidant) کے طور پر کام کرتا ہے
12۔ جسم کی قوتِ مدافعت کو بڑھاتا ہے
13۔ صحت مند خون کے نظام کو فروغ دیتا ہے
14۔ سوزش کو روکتا ہے
15۔ صحتمندی کا احساس دلاتا ہے
16۔ جسم میں شکر (Sugar) کی سطح قائم رکھتا ہے۔
جن وجوہات جن کی بِنا پر سُہانجنا کی بطور بہترین غذا تعریف کی جاتی ہے، اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی نے سُہانجنا کو وِٹامِنز، معدنیات اوردوسری انسانی ضروریات سے بھرا ہے
1۔ اس کے 100 گرام خُشک پتوں میں خوراک کی مندرجہ ذیل مُفید اشیاء پائی جاتی ہیں: پروٹین۔ دہی سے 9 گُنا، وِٹامِن اے۔ گاجروں سے 10 گُنا، پوٹاشیئم۔ کیلے سے 15 گُنا، کیلشیئم۔ دُودھ سے 17 گُنا، وِٹامِن سی۔ مالٹے سے 12 گُنا، لوہا۔ پالک سے 25 گُنا
2۔ اس میں مخالف تکسیدی عامل (anti-oxidant) کی بھاری مِقدار بمع بِیٹا کارَوٹِین۔ قرسِیٹِن موجود ہے
3۔ اس میں کلَورَو جِینِک ایسِڈ جو چینی (Sugar) جذب کرنے کی رفتار کو کم کرتا ہے۔ اس سے خون میں شُوگر کم ہوتی اور ذیابیطس کے مرض میں بہتری آتی ہے
4۔ پتے۔ پھلیاں اور بیج جَلَن کو کم کرتے ہیں۔ چنانچہ معدے کے الّسر کے علاج میں مُفید ہیں۔ اس کا میٹھا تیل تَلنے کے لیے استعمال ہوتا ہے اور سلاد میں کچا بھی کھایا جاتا ہے۔ تیل فَنگس اور آرتھرائٹس (Fungus & Arthiritis) کے علاج کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے
5۔ کولیسٹرول کو صحتمند حدود میں رکھتا ہے
6۔ سنکھیا (Arsenic) کے علاج میں بھی استعمال ہوتا ہے
صرف یہی نہیں بلکہ یہ ایسے خامرے اور کیمیائی اجزا پر مشتمل ہے جو دماغ کو بھرپور صحت، بینائی کی تیزی، یاداشت میں بہتری، دماغی سکون، ڈپریشن سے نجات دیتے ہیں۔
پرفیسر شہزاد بسرا کہتے ہیں "پوری دنیا میں سوہانجنا کو ایک کرشماتی پودے کے طور پر جانا جاتا ہے جس کے پتوں، شاخوں اور جڑوں کے ساتھ ساتھ بیجوں میں بھی اہم غذائی اجزاء شامل ہیں۔ اسی وجہ سے یہ درخت غذائی قلت کا بہترین حل ہے۔ یہ پودا اس وقت شہرت کی بلندیوں پر پہنچا اور کرشماتی پودے کے نام سے مشہور ہوا جب افریقہ (سینیگال) میں قحط کے دوران اسے غذائی کمی کوپورا کرنے والے درخت کے طور پر متعارف کرایا گیا۔ اس درخت کے پتے نہ صرف انسانوں اور جانوروں دونوں کی غذائی ضروریات کو پورا کیا بلکہ اس کے بیجوں سے پانی صاف کرکے پینے کے قابل بنایا گیا۔ اس سے وہاں کے لوگ بہت سی بیماریوں سے محفوظ ہوگئے جو ناصاف پانی پینے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ بہت سی بیماریوں میں اس کے بیج اور تیل روایتی طور پرعلاج کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
"اللہ کے پیارے نبی ﷺ کی ایک حدیث شریف ہے: "اگر تمہارے ہاتھ میں بیج ہے اور اس کو بونے لگے تھے کہ خبر ملی کہ قیامت آنے کو ہے اور ہر چیز فنا ہوجائے گی تو بھی اس بیج کو بو دو"(مسند احمد:13240) "جو مومن بھی درخت لگائے گا جب تک انسان، پرندے، جانور اس سے فائدہ اٹھاتے رہیں گے اس کے حق میں صدقہ جاریہ ہو گا" (بخاری:6012)
"اٹھو! نکلو دفتر سے اور اپنے پیارے نبی ﷺ کی حدیث کو زندہ کر دو۔ لگاؤ اپنے ہاتھوں سے مورنگا، عام کر دو یہ کرشماتی پودا اپنے دیس میں۔ "
جاپان سے امپورٹڈ موریناگا بے بی ملک بھی دراصل مورنگا کی صحت بخش غذائی خصوصیات سے مالا مال ہے اور اسی لیے اس کا نام مورنگا سے موریناگا رکھا گیا ہے۔
یعنی کہ اگر اس کے پتوں کا سفوف پچاس گرام کی مقدار میں کھا کیا جائے تو گویا آپ نے دن بھر کے دو وقت کھانے کے برابر غذائیت حاصل کرلی۔ غذائیت بھی متوازن اور ہر طرح کے وٹامنز اور معدنیات و امینو ایسڈز سے بھرپور۔
مورنگا کس طرح استعمال کیا جائے؟
اب آپ کو اس کے استعمال کا طریقہ بتاتے ہیں کہ جس سے آپ اس کرشماتی پودے کی تمام خوبیوں سے فوائد اٹھا سکتے ہیں۔
سوہانجنا کے درخت سے پتے یا شاخیں توڑ لیجیے۔ پتے شاخوں سے الگ کیجیے اور ان کو دھو کر خشک کر لیجیے۔ سائے میں پھیلا کر سکھا لیجیے۔ جب پتے سوکھ جائیں تو ان کو گرائنڈر میں پیس کر پاؤڈر بنا لیجیے اور کسی ایئر ٹائٹ جار میں محفوظ رکھیے۔ روزانہ صبح یا شام ایک چائے کا چمچہ پاؤڈر ڈیڑھ کپ پانی میں خوب اچھی طرح جوش دیجیے اور پھر چائے کی طرح پی لیجیے۔ چاہیں تو مٹھاس کے لیے ایک چمچ شہد بھی ملا سکتے ہیں۔ آپ اس مشروب میں گرین ٹی بھی ملا سکتے ہیں۔
شروع میں ایک چائے کا چمچ پینا شروع کیجیے بعد میں آپ دن میں دو مرتبہ بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ زیادہ مقدار میں استعمال نہ کیجیے کہ یہ جسم سے زہریلے مادّے نکالنے کی طاقت رکھتا ہے اور زیادہ مقدار میں لینے کی صورت میں دست آور ہو سکتا ہے۔
جیسا کہ آپ نے پڑھا کہ اس میں تین سو بیماریوں کا علاج موجود ہے جن میں سے بیشتر ایسی بھی ہیں جو لا علاج ہیں۔
بلڈ پریشر، کولیسٹرول، سوزش، جگر کی خرابی، شوگر، اینٹی آکسیڈنٹ یعنی بڑھاپے اور جھریوں کو روکنے والا، جوڑوں میں ورم اور سوزش، موٹاپا، دل کے امراض، دماغی صحت کے لیے بہترین، یادداشت کو انتہائی تیز کرتا ہے، نظر کی کمزوری دور کرتا ہے، دیسی حکمت میں اس کے پتوں کے رس سے سرمہ بنایا جاتا ہے جس کے لگانے سے چشمہ اتر جاتا ہے، دماغ میں سیروٹونن اور ڈوپامائن کی مقدار بڑھاتا ہے جس سے ڈپریشن ختم، طبیعت ہشاش بشاش، جگر کو تمام زہریلے مادوں سے پاک کرتا ہے جس کے نتیجے میں صاف شفاف صحتمند خون، شاداب جلد اور چہرہ، اینٹی بیکٹیریل، زخموں کو جلد بھرنے کی صلاحیت، دنیا کے مہنگے سے مہنگے ملٹی وٹامن کیپسول اور ٹیبلیٹ اور فوڈ سپلیمنٹ اس کے دو چمچ کے سامنے پانی بھرتے ہیں۔ کیونکہ دماغ کو بھرپور غذائیت فراہم کرتا ہے اس لیے بالوں کی نشو و نما کے لیے بہترین۔ طبیعت میں خوشی کا احساس اور زندہ دلی پیدا کرتا ہے۔ جو بچے نحیف اور کمزور ہیں، جن کا وزن نہیں بڑھتا ان کے لیے بہترین فوڈ سپلیمنٹ ہے۔ وزن کم کرنے کے لیے ڈائٹنگ کرنے والے اس کے دو چمچے استعمال کر کے ہر طرح کی کمزوری اور پیچیدگیوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
تو دوستو! اس درخت کو اپنے صحن، کیاری، لان، گھر کے باہر، گلی سڑک پر، پارک میں اور ہر وہ جگہ جہاں لگایا جا سکتا ہے، لگائیے۔ یہ پیغام دوسروں تک پہنچائیے۔ خود بھی سوہانجنا کی چائے پیجیے اور تمام گھر والوں کو بھی پلانا عادت بنا لیجیے۔ ان شاء اللہ فوائد آپ خود دیکھیں گے۔🌳
🌳
Benefits of Moringa🌳
Save Life🌳
🌳*Moringa Oliefera*
یعنی سوہانجنا درخت کے حیران کن اور معزاتی میڈیکل فوائد!!!!
یہ معلومات ﻣﻔﺮﺩ ﺩﻭﺍ ﭘﺮ ﮨﮯ ،
2008 ﻣﯿﮟ ﺟﺴﮯ ﮐﺮۂ ﺍﺭﺽ ﭘﺮ ﺳﺎﻝ ﮐﺎ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﮍﺍ
ﭘﻮﺩﮦ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﺎ ﺍﻋﺰﺍﺯ ﻣﻼ ۔ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺩﻥ ﺍﻧﭩﺮﻧﯿﭧ ﭘﺮ نئی
ﺗﺤﻘﯿﻖ ﮐﯽ ﻓﺎﺋﻠﯿﮟ ﭼﮭﺎﻥ ﺭﮨﺎﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﺮﯼ ﻧﻈﺮ ﺍﯾﮏ
ﻓﺎﺋﻞ ﭘﺮ ﭘﮍﯼ ﯾﻌﻨﯽ ﻣﻌﺠﺰﺍﺗﯽ
ﺩﺭﺧﺖ ۔ ﻣﯿﮟ ﻓﻮﺭﺍ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﻟﭙﮑﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮯﭘﮍﮬﻨﺎ
ﺷﺮﻭﻉ ﮐﯿﺎ ، ﮐﮧ ﯾﮧ ﻣﻌﺠﺰﺍﺗﯽ ﺩﺭﺧﺖ 300 ﺑﯿﻤﺎﺭﯾﻮﮞ ﮐﺎ
ﮐﺎﻣﻞ ﻋﻼﺝ ﮨﮯﺟﻮ ﮐﺴﯽ ﻧﮧ ﮐﺴﯽ ﻏﺬﺍﺋﯽ ﮐﻤﯽ ﮐﯽ
ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﯿﮟ ، ﺍﺱ ﺩﺭﺧﺖ ﮐﮯ ﺧﺸﮏ ﭘﺘﮯ 50
ﮔﺮﺍﻡ ﻃﺎﻗﺖ ﻣﯿﮟ ﺑﺮﺍﺑﺮ ﮨﯿﮟ ۔۔
4" ﮔﻼﺱ ﺩﻭﺩﮪ ، 8 ﻣﺎﻟﭩﮯ ، 8ﮐﯿﻠﮯ ، 2 ﭘﺎﻟﮏ ﮐﯽ
ﮔﮉﯾﺎﮞ ، 2 ﮐﭗ ﺩﮨﯽ ، 18 ﺍﯾﻤﺎﺋﻨﻮﺍﯾﺴﮉﺯ ، 36 ﻭﭨﺎﻣﻦ
ﺍﻭﺭ 92 ﺍﯾﻨﭩﯽ ﺍﻭﮐﺴﯿﮉﯾﻨﭧ "
ﻣﯿﮟ ﺣﯿﺮﺕ ﺳﮯ ﺍﺳﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ۔ ﮐﮧ ﯾﮧ ﭘﻮﺩﮦ ﮐﺘﻨﺎ
ﻃﺎﻗﺘﻮﺭ ﮨﮯ ، ﺳﺒﺤﺎﻥ ﺍﻟﻠﮧ ،،، ﻭﭨﺎﻣﻦ ﺍﮮ ﮔﺎﺟﺮ ﻣﯿﮟ
ﺑﮩﺖ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮨﮯ ﻣﮕﺮ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ 4 ﮔﻨﺎ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮨﮯ ۔ ﻓﻮﻻﺩ
ﭘﺎﻟﮏ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮨﮯ ﻣﮕﺮ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﭼﺎﺭ ﮔﻨﺎ ﺯﯾﺎﺩﮦ
ﮨﮯ ، ﭘﻮﭨﺎﺷﯿﻢ ﮐﯿﻠﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮨﮯ ﻣﮕﺮ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ
3 ﮔﻨﺎ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮨﮯ۔ ﻭﭨﺎﻣﻦ ﺳﯽ ﻣﺎﻟﭩﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮨﮯ
ﻣﮕﺮﺍﺱ ﻣﯿﮟ 7 ﮔﻨﺎ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮨﮯ ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ ﺍﯾﮏ ﻟﻤﺒﯽ
ﻓﮩﺮﺳﺖ ﮨﮯ ﺍﻥ ﺍﻓﺎﺩﯾﺖ ﮐﯽ ،
ﺟﺐ ﺍﺗﻨﮯ ﻓﻮﺍﺋﺪ ﭘﮍﮪ ﭼﮑﺎ ﺗﻮ ﺩﺭﺧﺖ ﮐﯽ ﺷﻨﺎﺧﺖ ﮐﯽ
ﻓﮑﺮ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮﺋﯽ ، ﺑﺎﻟﮑﻞ ﺳﻤﺠﮫ ﻧﮧ ﺁﮰ ﮐﮧ ﮐﻮﻥ ﺳﺎ
ﭘﻮﺩﮦ ﮨﮯ ، ﮔﺮﻡ ﻣﺎﺣﻮﻝ ﺍﻭﺭ ﺭﯾﺘﻠﯽ ﺯﻣﯿﻦ ﻣﯿﮟ ﺁﺳﺎﻧﯽ
ﺳﮯ ﮐﺎﺷﺖ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ، ﻣﯿﮟ ﭘﮩﻠﮯ ﺗﻮ ﯾﮩﯽ ﺳﻤﺠﮭﺎﮐﮧ ﯾﮧ
ﺩﺭﺧﺖ ﺍﺳﯽ ﺍﻣﺮﯾﮑﻦ _ﺧﻄﮯﮐﺎ_ ﮐﻮﺋﯽ ﭘﻮﺩﮦ ﮨﮯﺁﻥ ﻻﺋﻦ
ﺳﺮﭺ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﯿﺞ ﺩﯾﮑﮭﮯ ﺟﻮ 10 ﮈﺍﻟﺮ ﮐﮯ ﺑﯿﺲ
ﺗﮭﮯ ، ﺳﻮﭼﺎ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻟﮯ ﭼﻠﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﻠﮏ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ
ﮐﮯﻧﺎﺩﺭ ﭘﻮﺩﮮ ﺍﮔﺎوﮞ ، ﺍﮔﻠﯽ ﺭﺍﺕ ﯾﮧ ﻣﯿﺮﮮ ﺫﮨﻦ ﭘﺮ ﺍﯾﮏ
ﻧﻘﺶ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺳﻮﺍﺭ ﺭﮨﺎ ۔ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺻﺒﺢ ﺩﻭﺑﺎﺭﮦ ﺍﺱ
ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﺟﺎﻧﻨﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﯽ ﺗﻮ ﮔﻮﮔﻞ ﭘﺮ ﺍﯾﮏ ﻟﻤﺒﯽ
ﻟﺴﭧ ﺁﺋﯽ ۔ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﺩﺭﺧﺖ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﭘﮍﮪ ﮐﺮ ﺟﮭﭩﮑﺎ
ﺳﺎ ﻟﮕﺎ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺩﺭﺧﺖ ﺍﺗﻨﯽ ﺍﮨﻤﯿﺖ ﮐﺎ ﮨﮯ ، ﮔﺎﺅﮞ ﮐﮯ
ﻟﻮﮒ ﺍﺱ ﮐﯽ ﭘﮭﻠﯿﻮﮞ ﮐﺎ ﺍﭼﺎﺭ ﮈﺍﻟﺘﮯ ﺭﮨﮯ ،ﺍﻭﺭ ﭘﺮﺍﻧﮯ
ﻟﻮﮒ ﻧﻈﺮ ﺗﯿﺰ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯿﻠﮱ ﺳﺮﻣﮧ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺟﻮﺱ
ﮈﺍﻟﺘﮯ ﺗﮭﮯ ،ﺍﻧﺪﮬﺮﺍﺗﺎ (ﺷﺒﮑﻮﺭﯼ) ﻣﯿﮟ ﻣﺴﺘﻨﺪ ﺳﻤﺠﮭﺎ
ﺟﺎﺗﺎ ﺗﮭﺎ ، ﮐﺎﺵ ﻭﮦ ﻟﻮﮒ ﺍﺱ ﻭﭨﺎﻣﻦ ﺍﮮ ﮐﮯ ﺧﺰﺍﻧﮯ ﮐﮯ
ﺭﺍﺯ ﺳﮯ ﻭﺍﻗﻒ ﮨﻮﺗﮯ، ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﭘﮩﻠﯽ ﺑﺎﺭ ﯾﮧ ﺩﺭﺧﺖ 40
ﺳﺎﻝ ﻗﺒﻞ ﺍﯾﮏ ﺩﺭﻭﯾﺶ ﺳﯿﺪ ﻣﯿﺮﺍﮞ ﺷﺎﮦ ﻣﺮﺣﻮﻡ ﮐﮯﺑﺎﻍ
ﻣﯿﮟ ﺩﯾﮑﮭﺎ ، ﺍﻧﮭﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﺱ ﺗﻌﺎﺭﻑ ﮐﭽﮫ ﮐﺮﻭﺍﯾﺎ ﮐﮧ ﺁﺅ
ﺁﭖ ﮐﻮ ﺁﺝ ﺍﭘﻨﮯﺑﺎﻍ ﮐﯽ ﺳﯿﺮ ﮐﺮﻭﺍﺅﮞ ﻭﮦ ﻣﺨﺘﻠﻒ
ﭘﻮﺩﻭﮞ ﭘﺮ ﺳﯿﺮ ﺣﺎﺻﻞ ﺑﺎﺕ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﮰﺟﺐ ﺍﺱ ﺩﺭﺧﺖ
ﮐﮯ ﻗﺮﯾﺐ ﭘﮩﻨﭽﮯﺗﻮ ﻓﺮﻣﺎﻧﮯ ﻟﮕﮯ ﻣﯿﺮﯼ ﻋﻤﺮ ﺳﻮ ﺳﺎﻝ
ﮐﮯ ﻟﮓ ﺑﮭﮓ ﮨﮯ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﻧﯽ ﺳﺎﺩﮬﻮ ﮐﮯﺑﮭﯿﺲ ﻣﯿﮟ
ﮐﺊ ﻣﻠﮑﻮﮞ ﮐﺎ ﺳﻔﺮ ﮐﯿﺎ ، ﮨﻢ ﻟﻮﮒ ﺑﺮﻣﺎ ﺍﻧﮉﻭﻧﯿﺸﯿﺎ ،
ﻣﻼﺋﺸﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﭘﯿﺪﻝ ﭘﮭﺮﮮ ، ﭼﻮﻧﮑﮧ ﺍﺱ ﻟﻤﺒﮯ ﺳﻔﺮﻣﯿﮟ
ﺍﭘﻨﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺧﻮﺭﺩ ﻭﻧﻮﺵ ﮐﺎ ﺳﺎﻣﺎﻥ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎﺗﮭﺎ
، ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺷﺎہ ﺼﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﺍﺱ ﺩﺭﺧﺖ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ
ﺍﺷﺎﺭﮦ ﮐﺮ ﮐﮯﺑﺘﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﺍﺱ ﺩﺭﺧﺖ ﮐﮯ ﺧﺸﮏ ﭘﺘﮯ
ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺧﻮﺭﺍﮎ ﮨﻮﺗﯽ ﺗﮭﯽ ، ﮨﻢ ﺻﺒﺢ ﮨﺘﮭﯿﻠﯽ ﺑﮭﺮ ﮐﺮ
ﭘﺎﻧﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﯾﮧ ﮐﮭﺎ ﻟﯿﺘﮯ ﺗﮭﮯ ﺍﻭﺭﭘﮭﺮ ﺩﻥ ﺑﮭﺮ ﮐﺴﯽ
ﭼﻴﺰ ﮐﯽ ﻃﻠﺐ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﮐﻮﺋﯽ ﮐﻤﺰﻭﺭﯼ
ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﯾﮧ ﮨﻢ ﺳﺎﺩﮬﻮﺅﮞ ﮐﯽ ﺧﻮﺭﺍﮎ ﺗﮭﯽ ۔ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ
ﺩﻝ ﮨﯽ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺍﺳﮯﺍﺗﻨﯽ ﺍﮨﻤﯿﺖ ﻧﮧ ﺩﯼ ، ﺍﻭﺭ ﺁﮔﮯﺑﮍﮪ
ﮔﮱ ، ﺍﺏ ﮐﺊ ﺑﺮﺱ ﮐﮯﺑﻌﺪ ﻣﯿﮟ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﺗﻮ ﺧﺼﻮﺻﯽ
ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺷﺎﮦ ﮐﮯ ﺑﺎﻍ ﻣﯿﮟ ﮔﻴﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻋﻈﻴﻢ ﭘﻮﺩﮮﮐﻮ
ﺩﻭﺑﺎﺭﮦ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﯽ ﻧﺎﺩﺍﻧﯽ ﭘﺮ ﺧﻔﺖ ﮨﻮﺋﯽ۔ ۔
ﺩﻭﺳﺘﻮ ۔۔۔۔ ﺍﺏ ﻣﯿﺮﺍ ﯾﮧ ﻣﺎﻧﻨﺎ ﮐﮧ ﺟﺲ ﺻﺤﻦ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ
ﺩﺭﺧﺖ ﻧﮩﯿﮟ ﻭﮦ ﮔﮭﺮ ﺻﺤﺖ ﻣﻨﺪ ﻧﮩﯿﮟ ، ﻣﯿﮟ ﻧﮯ
2010 ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﭘﮩﻠﯽ ﺑﺎﺭ ﯾﮧ ﺩﻭﺍ ﺍﭘﻨﮯ ﺩﻭﺳﺖ ﺍﺣﺴﺎﻥ
ﺻﺎﺣﺐ ﮐﻮ ﺍﻥ ﮐﯽ ﻭﺍﻟﺪﮦ ﮐﯽ ﺑﯿﻤﺎﺭﯼ ﭘﺮﺗﺠﻮﯾﺰ ﮐﯽ،
ﺍﺣﺴﺎﻥ ﺻﺎﺣﺐ ﮐﮩﻨﮯﻟﮕﮯ ﻭﺍﻟﺪﮦ ﮐﯽ ﻋﻤﺮ 86 ﺳﺎﻝ ﮨﮯ
ﺍﻭﺭ ﺍﻥ کے ﺟﺴﻢ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﮐﻤﺰﻭﺭﯼ ﺁ ﭼﮑﯽ ﮨﮯ ﺍﺏ ﮐﮭﮍﺍ
ﮨﻮﻧﺎ ﺑﮭﯽ ﻣﺸﮑﻞ ﮨﻮ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ۔ ﻣﯿﮟ ﻧﮯﺗﻔﺼﯿﻞ ﺳﮯ ﺍﻧﮭﯿﮟ
ﺍﺳﯽ ﭘﻮﺩﮮ ﮐﺎ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﻭﮦ ﺑﺎﭨﻨﯽ ﻣﯿﮟ ﮈﮔﺮﯼ
ﮨﻮﻟﮉﺭ ﮨﯿﮟ ، ﺍﻧﮭﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺗﻔﺼﯿﻞ ﭘﮍﮬﯽ ﺍﻭﺭ
ﻭﺍﻟﺪﮦ ﮐﻮ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﺮﻭﺍﺋﯽ ﺍﯾﮏ ﺩﻥ ﺍﺣﺴﺎﻥ ﺻﺎﺣﺐ
ﻧﮯ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﻭﺍﻟﺪﮦ ﺻﺎﺣﺒﮧ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﭨﮭﯿﮏ ﮨﯿﮟ ﺻﺤﺖ
ﺍﺗﻨﯽ ﺑﮩﺘﺮﮨﻮﺋﯽ ﮐﮧ رﻣﻀﺎﻥ ﮐﮯ ﺭﻭﺯﮮ ﺑﮭﯽ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ
ﺭﮐﮭﮯ ﭘﮭﺮ ﺍﺳﯽ ﺩﻭﺍ ﺳﮯﺍﭘﻨﮯ ﺧﺎﻧﺪﺍﻥ ﮐﮯ 21 ﺁﺩﻣﯿﻮﮞ
ﮐﯽ ﺷﻮﮔﺮ ﮐﻨﭩﺮﻭﻝ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺻﺤﺖ ﻣﻨﺪ ﮈﮔﺮﭘﺮ ﻟﮯ ﺁﮰ
ﻻﮨﻮﺭ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺣﮑﯿﻢ ﺻﺎﺣﺐ ﮐﻮ ﺑﺘﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺩﯾﺮ ﺗﮭﯽ
ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ 300 ﮔﺮﺍﻡ ﺳﻮﮨﺎﻧﺠﻨﮧ ﭘﻮﮈﺭ ﮐﮯ 6000 ﺭﻭﭘﮯ
ﺫﯾﺎﺑﯿﻄﺲ ﮐﮯ ﻋﻼﺝ ﮐﮯ ﻟﯿﻨﮯ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮ ﺩﯾﮱ ، ﺣﺎﻻﻧﮑﮧ
ﺑﮩﺎﻭﻟﭙﻮﺭ ﮐﮯ ﻋﻼﻗﮧ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﺧﻮﺩﺭﻭ ﺟﻨﮕﻞ
ﮐﮯﻃﻮﺭﭘﺮﮨﯿﮟ ، ﺍﺏ ﻓﯿﺼﻞ ﺁﺑﺎﺩ ﺯﺭﻋﯽ ﯾﻮﻧﯿﻮﺭﺳﭩﯽ ﺍﺱ
ﮐﺎ ﻟﭩﺮﯾﭽﺮ ﻋﻮﺍﻡ ﻣﯿﮟ ﺗﻘﺴﯿﻢ ﮐﺮ ﺭﮨﯽ ﮨﮯ ، ﺍﻭﺭ ﻓﺮﯼ
ﺑﯿﺞ ﺑﮭﯽ ﺩﯾﮱ ﺟﺎﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ﺁﻥ ﻻﺋﻦ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻟﻨﮏ
ﻣﻮﺟﻮﺩ ﮨﮯ ﺑﮩﺮﺣﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﻧﮯﯾﮩﺎﮞ ﺍﻣﺮﯾﮑﮧ ﻣﯿﮟ 25 ﮈﺍﻟﺮ
ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﭘﺎﺅﻧﮉ ﭘﻮﮈﺭ ﺧﺮﯾﺪﺍ ﮨﮯ ، ﺍﺱ ﮐﮯ ﺧﺸﮏ ﭘﺘﻮﮞ
ﮐﺎ ﻗﮩﻮﮦ ﭘﺮﯾﺸﺎﻧﯿﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﺩﺑﺎﺅ ﻣﯿﮟ ﺳﮑﻮﻥ ﺑﺨﺸﺘﺎ ﮨﮯ
ﺍﻭﺭ ﺑﮭﺮ ﭘﻮﺭﻧﯿﻨﺪ ﻻﺗﺎ ﮨﮯ ، ﻗﺒﺾ ﮐﮯ ﻣﺮﯾﻀﻮﮞ ﮐﮯ ﻟﮱ
ﺁﺏ ﺣﯿﺎﺕ ﮨﮯ ، ﺧﻮﻥ ﮐﯽ ﮐﻤﯽ ﮐﯿﻮﺟﮧ ﺳﮯ ﭼﮩﺮﮮ ﮐﯽ
ﭼﮭﺎﺋﻴﻮﮞ ﮐﻮ ﺑﮭﮕﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺗﯿﺮ ﺑﮩﺪﻑ ﮨﮯ ، ﮐﺴﯽ ﺑﮭﯽ
ﻃﺮﺡ ﮐﯽ ﮐﻤﺰﻭﺭﯼ ﮐﺎ ﻭﺍﺣﺪ ﺣﻞ ﮨﮯ ، ﺣﺎﻣﻠﮧ ﻋﻮﺭﺗﻮﮞ
ﺳﮯ ﻟﮯ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﻮ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﺮﻭﺍﯾﺎﺟﺎ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ،
ﺍﻓﺮﯾﻘﮧ ﮐﮯ ﻗﺤﻂ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﻥ ﺍﯾﮏ ﭼﺮﭺ ﻧﮯ ﯾﮧ ﭘﻮﺩﮮ
ﻏﺬﺍﺋﯽ ﮐﻤﯽ ﮐﮯ ﺷﮑﺎﺭﻟﻮﮔﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﻘﺴﯿﻢ ﮐﮱ ، ﭘﮭﺮ
ﺩﯾﮑﮭﺘﮯﮨﯽ ﺩﯾﮑﮭﺘﮯ ﺳﺎﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﺍﺱ ﮐﯽ ﮔﺮﻭﯾﺪﮦ ﮨﻮ
ﮔﺊ
ﺁئیے ﺁﺝ ﮨﯽ ﺳﻮﮨﺎﻧﺠﻨﮧ ﮐﺎ ﭘﻮﺩﺍ ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﻟﮕﺎ ﮐﺮﺻﺤﺖ
ﻣﻨﺪ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﺎ ﺁﻏﺎﺯ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ۔
ﯾﮧ ﭘﻮﺩا 300 ﺑﯿﻤﺎﺭﯾﻮﮞ ﮐﺎ ﻋﻼﺝ ﺟﻮ ﻏﺬﺍ ﮐﯽ ﮐﻤﯽ
ﮐﮯﺑﺎﻋﺚ ﮐﺴﯽ ﻧﮧ ﮐﺴﯽ ﺭﻭﭖ ﻣﯿﮟ ﺍﺑﮭﺮﺗﯽ ﮨﯿﮟ، ﺍﺏ
ﺍﺱ ﻃﺎﻗﺖ ﮐﮯ ﺧﺰﺍﻧﮯ ﮐﺎ ﺭﺍﺯ ﺍﺏ ﺁﭖ ﺗﮏ ﭘﮩﻨﭻ ﭼﮑﺎ
ﮨﮯﺟﺴﮯ ﺗﻤﺎﻡ ﻋﻤﺮ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﻻﻧﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﮔﻠﯽ ﻧﺴﻞ
ﮐﻮ ﻣﻨﺘﻘﻞ ﮐﺮﻧﺎ ﮨﮯ ،
ﻧﻮﭦ۔ ﯾﮧ ﺩﻭﺍ ﺑﻄﻮﺭ ﻏﺬﺍ ﮔﮭﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺭﻭﺍﺝ ﺩﯾﮟ ﺍﻭﺭ
ﺻﺤﺖ ﻣﻨﺪ ﻧﺴﻠﻮﮞ ﮐﮯ ﻣﺮﺑﯽ ﺑﻨﯿﮟ غیر فطری علاج اسٹیرائیڈ آرٹیفیشل وٹامنز کی رنگ برنگی دوائیوں کے بجائے قدرت کے اس خزانے سے فائدہ اٹھائیں اللہ تبارک و تعالی نے اسے انسان کے لیئے صحت کے ایک خزانے کی شکل میں پیدا کیا ہے .....
Moringa Oleifera Benefits🌳
14th August Special offer for School free Moringa Plants while stock last🌳
Moringa Plants and seeds are available in Karachi🌳
🌳🙁
Hey! Good News
Coming Soon 🌳
آبادگار ڀائرو اچو ته اڄ ڪجھ سھانجڙي وڻ تي ڪچھري ڪريون ـ معافي گھرندس ھن پوسٽ ۾ حڪمت جي حوالي سان ڪجھ مواد آھي جيڪو شايد ڪنھنکي ناگوار گذري ڇو ته اسان جي حڪمت جي ڪتابن ۾ اھڙيو ڳالھيون لکيل آھن جيڪي مھذبيت جيڪري عام نه ڪيو وينديون آھن پر ڪجھ لکڻ وڌيڪ سمجھڻ تصور ڪبو ـ ھي وڻ انسان توڙي جانور ٻنھي جي لاء فائديمند آھي پر فائدو به اھڙو جو صفا جادو وانگر ـــ ھي وڻ انساني صحت جيلاء ھڪ بھترين دوا آھي
ھڪ تحقيق مطابق سھانجڙي جي ٻج جو استعمال مرداني قوت باھ جيلاء تمام بھترين تصور ڪيو ويو آھي ھن ۾ موجود سيرم ۽ ٽيسٽواسٽيروم جنسي طاقت ۽ شھوت ۾ اضافو ڪري ٿو ـ عورتن ۾ شھوت جي گھٽتائي کي پڻ بھتر ڪري ٿو بحرحال سيڪس جي حساب سان ھن جي باري ۾ لکڻ جيلاء ڪو الڳ مرادڻو گروپ ھجي ته ان تي کلي لکي سگھجي ٿو باقي ھن جي استعمال سان ڪينسر بلڊ پريشر جوڙن جو سور ڊپريشن يعني خفقان نظر جي ڪمزوري ۽ شگر جھڙا مرض ڪونه ٿين ۽ تمام گھڻين بيمارين اندازن 300 بيمارين ۾ فائدو ڏئي ٿو ـھونئن ته ھن وڻ جا سڀ جا سڀ حصا فائدي وارا آھن پر ھن جو پن ۽ ڦريون ھڪ بھترين غذا پڻ آھن
دنيا ۾ ھن وڻ تي تمام گھڻي تحقيق ٿي چڪي آھي پر جيئن ته اسان به ھاڻ سوشل ميڊيا جي ڪري دنيا کي پنھنجي کيسي ۾ رکيو پيا ھلون ته ڪجھ فائدو پاڻ به وٺون ته بھتر آھي ـ
فيصل آباد جي ماھر ڊاڪٽرشھزاد بصرا صاحب سھانجڙي تي ڪافي ڪم ڪيو آھي ھن جي چوڻ مطابق ھن ٻوٽي جي جڙ جيڪا موري وانگر ٿيندي آھي ان مان ڀلوڙ آچار ٺھندو آھي ۽ ھن جي گلن ۽ ڦرين مان ٻوڙ پڻ ٺھندو آھي ۽ ٻي ھڪ حيرت جھڙي ڳالھ ته اڄڪلھ موسمي تبديلي جنھن ۾ گرمي جو وڌڻ برساتن جو گھٽ ھجڻ جي ڪري پاڻي جي گھٽتائي ٻوٽن جي مدافعتي نظام کي بگاڙي ڇڏيو آھي ۽ زمين ۾ ڪلر وغيره جيڪري فصلن ۾ موسمي سختي يعني اسٽريس اچي ٿو وڃي انڪري سھانجڙي جي پنن جو رس جيڪو صرف ٽي فيصد ھجي ان ۾ ڪجھ پاڻي ملائي فصلن جي ٻوٽن مٿان اسپري ڪرڻ سان يا وري واٽرن تي ڦڙي تي ڏيڻ سان ٻوٽن ۾ قوت مدافعت وڌائي انھن کي اسٽريس مان ڪڍي پيداوار ۾ پندرھ کان چاليھ فيصد اضافو ڪرائي ٿو ان محلول ۾ فصلن جي ٻجن کي ڪجھ ڪلاڪن جيلاء پسائي پوئي پوکجي ته بھترين ڦوٽھڙو ٿيندو آھي ڇو ته ھن ۾ مختلف قسمن جا گروٿ ھارمون پڻ موجود آھن ـ بصرا صاحب جي چوڻ مطابق سھانجڙي جو فصل مالوند ماڻھن جيلاء پڻ ھڪ بھترين فصل آھي جنھنکي ھو مال جيلاء گاھ جي صورت ۾ کارائي سگھندا آھن جنھن سان مال جي کير ۽ گوشت ۾ ڪافي اضافو ٿئي ٿو ۽ جانورن جي صحت به ڀلي ٿيو وڃي ـ
ھن جي پوکي ۽ استعمال جڳ طريقيقار ٻئي پوسٽ ۾ ڪبو ڇو ته پوسٽ وڏي ٿي ويندي ـ اسان جو راشدي خاندان حڪمت سان واسطو رکي ٿو انڪري سھانجڙي مان ڪافي دوائون پڻ ٺاھبيون آھن مارداڻي طاقت جيلاء ان جي ٻجن مان دوا ٺاھڻ جو طريقو به جلد لکبو ـ
ازقلم
سيد حسن راشدي
زرعي تحقيق سنڌ
ٽنڊوڄام
🌳😔
Question: Which is better, fresh or dried Moringa leaves?
Fresh Moringa leaves contains between 70 to 75% moisture. When dried though, the moisture content goes down to less than 8% leading to nutrients becoming much more concentrated. So for example, while a gram of fresh moringa leaves contains 4 times the calcium of milk, dried leaves on the other hand has 17 times that! Not only that but dried moringa leaves and its powder store for longer with no loss in quality when stored properly.
Please grow Trees
Moringa Seeds are available in Karachi
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Website
Address
Karachi