Islamicworld

Ye page islam k related hain aur is page me humara group hain jo Islam k motalik share karygy j**m me taqareer waghera

05/05/2022

عید کا موقع امت مسلمہ کےاتفاق اور محبت والفت کاایک خداوندی تخفہ ھے.مسلمان تمام تررنجشیں بھلا کر ایک دوسرےکے ساتھ بغلگیرھوکر شیر وشکر ھوجاتےہیں. لیکن ایک انتہائی افسوسناک اورکربناک صورتحال تب پیش آتی ھے. جب اس موقع پر بھی امت افتراق وانتشار اورایک دوسرےکے ساتھ دست وگریبان ھوتاھوادیکھایی دے..عید کے مبارک موقع پر جو لوگ انتشارکاذریعہ بنتےہیں. ان میں ایک وہ لوگ ہیں جو فلکیات کےتحقیقات کےنام پرعوام میں تشویش پیدا کرتےہیں. جب 29روزے پورےھو. تو ہماری دینی روایات اور شریعت کاتقاضایہ ھے. کہ لوگ چاند دیکھنے کی کوشش کریں. اگر اس موقع پر شرعی قاعدہ کےمطابق رویت ھوجایے. تو کل عید کا اعلان عین شریعت کےمطابق ھوگا. لیکن فلکیات کے بعض لوگ فلکیات کےمسئلےکو اس اندازمیں پیش کرتےہیں. کہ 29روزےرکھنےکےبعد بھی رؤیت کےکوشش کو یکسر مسترد کردیاجایے..جس کا نتیجہ یہ ھوتاھے. کہ مرکزی رویت کمیٹی بھی دباؤ میں آکر متدین مسلمانوں کےگواہیاں رد کرکےملک میں بےاعتمادی اور اضطراب کو پیدا کردیتے ہیں.بعض دینی ادارے بھی اس افسوسناک رویہ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتےہیں. لگتاایساھے. کہ یہ لوگ کسی ایک صوبہ کو ملک پاکستان سے جدا کرنےکی مذموم کوشش کرتےہیں... اگر یہ لوگ اس رویہ سے بازنہیں آتے. تو وطن عزیز میں یہ انتشار وافتراق کسی بڑےحادثےکاباعث نہ بنیں

17/12/2021

سعودی عرب کے بے دینی کی جانب بڑھتے ہوئے قدم اور عالم اسلام کی شدید تشویش
حضرت مفتی سید مختار الدین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ کربوغہ شریف کا اہم پیغام.

تمام ساتھی اس پیغام کو ہر ممکن حد تک پھیلائیں

07/10/2021

تمام ساتھیوں سے درخواست ہے۔ کہ بھرپور تعاون کریں۔ اپنے تمام دوستوں کے ساتھ شیئر کریں۔

07/10/2021

بُہت سادہ سا ہے اصولِ دوستی کوثر اپنا🌹🌹
جو اُنﷺ‎ سے بے تعلق ہو ہمارا ہو نہیں سکتا🌹🌹

23/05/2021
27/04/2020

ختم نبوت چہل حدیث
حدیث نمبر 1

18/01/2020

#دشمنوں #کے #ذریعہ #سے #اپنی #اصلاح #کیجیے.

اپنے دشمنوں سے اپنی اصلاح کرائیں وہ اس طرح کے دشمنوں کی باتیں جو اس کی عیب جوئی کرتے ہیں،
خوب غور سے سنیں پھر اپنے حالات کا جائزہ لے کہ اس میں کتنی بات سچی ہیں،
اور کون سا عیب واقعی مجھ میں موجود ہیں۔
اس کے ازالہ کی فکر کریں،
بزرگان سلف کا عام طریقہ کار یہی تھا۔
اپنے زمانے کے بزرگ امام ربانی حضرت مولانا رشید احمد صاحب کا ایک واقعہ یاد آیا۔
( مولانا رشید نے جب خانقاہ قدسی گنگوہ میں مقام فرمایا، اور وہاں درس حدیث اور اصلاح و ارشاد کا سلسلہ شروع کیا۔
تو شرک اور بدعت کی رسموں پر خاص طور سے لوگوں کو تنبیہ فرماتے تھے۔
باز رسائل بھی ان مسائل کے متعلق شائع ہوئی۔
اس زمانے میں ایک عالم بہت ہی بدعت کو رواج دے رہے تھے۔
انہوں نے حضرت مولانا رشید احمد کے خلاف طرح طرح کے الزامات اور بہتان لگانے شروع کئے۔
اور اشتہارات اور رسالے میں انتہائی بدزبانی اختیار کی۔
یہ رسالے جب حضرت کے پاس آئے، تو مولانا رشید اپنے خاص مرید مولانا محمد یحییٰ صاحب کے زبانی یہ رسالے سنتے تھے۔کیونکہ آخری عمر میں حضرت کی بینائی جاچکی تھی۔
یہ رسالے چونکہ انتہائی بد زبانیں اور افتراء پر مشتمل تھے ان کا سنانابھی مولانا کے لیے آسان نہ تھا۔
کچھ روز تک مولانا نے یہ رسالہ حضرت کی خدمت میں پیش نہ کئے چند روز کے بعد دریافت فرمایا۔
یحییٰ صاحب! کیا ہمارے دوست نے ہمیں یاد کرنا چھوڑ دیا؟؟؟
بہت دنوں سے کوئی رسالہ میرے خلاف نہیں آیا۔
اس وقت مولانا یحییٰ نے فرمایا کہ حضرت رسالت تو کافی آئے ہیں، مگر میں نے دیکھا کہ ان میں گالیوں اور افترا اور بہتان بازی کے سوا کچھ نہیں۔
اس لئے یہ خیال کیا کہ خوامخواہ ان کو سنا کر کیوں آپ کے دل کو مکدر کردوں۔
یہ تو مولانا یحییٰ کا اپنا خیال تھا۔
مگر دوسری طرف اللہ کے مقدس بندے تھے جو اپنی ہر عزت اور چاہ کو اللّٰہ تعالی کے لئے قربان کر چکے تھے۔
مولانا رشید احمد نے فرمایا کہ نہیں میرے بیٹے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
ایسا نہ کرو جو رسالہ آئے مجھے ضرور سنا دیا کرو۔
میں ان سب رسالوں کو اس نظر سے سنتا ہوں ہوں کہ
جو باتیں میرے عیب کی اور میرے خلاف ہو کہتے ہیں، ممکن ہے ان میں سے کوئی بات سچی ہو تو میں اپنی اصلاح کر لوں۔)

اکثر اوقات ہمارے دشمن ایسی بات کرلیتے ہیں کہ وہ ہمارے اندر موجود ہوتی ہیں۔
لیکن ہمیں ان کا اندازہ نہیں ہوتا، بعد میں اگر تھوڑا سا ان کے بارے میں سوچا جائے تو انسان کو لگ جائے گا کہ واقعی ہی عیوب میرے اندر موجود ہیں۔
بزرگ کہتے ہیں کہ جب تک اختلاف نہ ہو تب تک کسی بھی مسئلے کی سمجھ نہیں آئی گی اور نہ ہی کسی مسئلہ کا حل نکلے گا۔
اگر آپ کے مخالف میں کوئی بندہ کھڑا ہو تو ظاہر بات ہے کہ اس مسئلہ کا حل بھی نکلے گا اور آپ کے علم میں اضافہ بھی ہوگا۔

مگر سب سے خاص بات یہ کہ،
(آپ کا مخالف بھی آپ کی طرح علم رکھتا ہوں۔)

18/01/2020

شہد کا ایک قطره زمین پر گر گیا. ایک چھوٹی سی چیونٹی آئی اور اُس نے اس شہد کے قطرے سے تھوڑا سا چکھا۔ اُسے بڑا مزا آیا۔
اسے جانا تھا تو جب وہ جانے لگی تو اس شہد کا مزہ اس کے منہ میں مزید پانی لانے کا سبب بنا، اُس کا منہ بھر آیا:
کیا زبردست اور مزے دارشہد ہے۔
کتنا میٹھا ہے ! آج تک ایسا شہد نہیں کھایا!!
وہ لوٹی اور شہد میں سے تھوڑا سا اور چکھ لیا...
اس نے دوبارہ جانے کا عزم کیا مگر اُس نے محسوس کیا کہ یہ تھوڑا سا شہد کھانا کافی نہیں ہے، اُسے اور کھانا چاھئے۔
وہ رکی اور اس مرتبہ کھانے کے بجائے شہد پر گر پڑی تا کہ وہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ لذت حاصل کرلے!
وہ چیونٹی شہد میں غوطہ زن ہو گئی اور لطف اندوز ہونے لگی۔
مگر افسوس کہ وہ شہد سے باہر نہ نکل سکی۔
شہد کی چکنائی کی وجہ سے اس کے پیر زمین سے چپک گئے تھے اور اس میں انہیں ہلانے کی طاقت نہ رہی...!
وہ شہد میں رہ گئی یہاں تک کہ وہ اسی میں ہی مر گئی !
اس کی لذت اندوزی نے شہد کو ہی اس کی قبر میں تبدیل کر دیا!
ایک دانا کا قول ھے:
دنیا شہد کے ایک بہت بڑے قطرے کے علاوہ کچھ اور نہیں ہے!
پس جو بھی اس قطرہ شہد میں سے تھوڑا اور بقدر کفایت کھانے پر اکتفاء کرے گا وہ نجات پا جائے گا اور جو بھی اس شیرینی میں غوطہ زن ہو گا ہلاکت اس کا مقدر بن جائے گی...!!!️ دعاؤں میں یاد رکھیں ❗🌹(منقول)

07/01/2019

BukhariSharif - Hadees

حدیث کتاب: صحیح بخاری شریف
حدیث نمبر؛13
باب: ایمان میں داخل ہے کہ مسلمان جو اپنے لئے پسند کرے وہی چیز اپنے بھائی کے لئے پسند کرے

ہم سے حدیث بیان کی مسدد نے، ان کو یحییٰ نے، انہوں نے شعبہ سے نقل کیا، انہوں نے قتادہ سے، انہوں نے انس رضی اللہ عنہ خادم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا۔ اور شعبہ نے حسین معلم سے بھی روایت کیا، انہوں نے قتادہ سے، انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل فرمایا کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص ایماندار نہ ہو گا جب تک اپنے بھائی کے لیے وہ نہ چاہے جو اپنے نفس کے لیے چاہتا ہے۔

03/01/2019

BukhariSharif - Hadees

حدیث کتاب: صحیح بخاری شریف
حدیث نمبر : 7
باب: ابوسفیان اور ہرقل کا مکالمہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہرقل کو خط مبارک

ہم کو ابوالیمان حکم بن نافع نے حدیث بیان کی، انہیں اس حدیث کی شعیب نے خبر دی۔ انہوں نے زہری سے یہ حدیث سنی۔ انہیں عبیداللہ ابن عبداللہ ابن عتبہ بن مسعود نے خبر دی کہ عبداللہ بن عباس سے ابوسفیان بن حرب نے یہ واقعہ بیان کیا کہ
ہرقل ( شاہ روم ) نے ان کے پاس قریش کے قافلے میں ایک آدمی بلانے کو بھیجا اور اس وقت یہ لوگ تجارت کے لیے ملک شام گئے ہوئے تھے اور یہ وہ زمانہ تھا جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قریش اور ابوسفیان سے ایک وقتی عہد کیا ہوا تھا۔ جب ابوسفیان اور دوسرے لوگ ہرقل کے پاس ایلیاء پہنچے جہاں ہرقل نے دربار طلب کیا تھا۔ اس کے گرد روم کے بڑے بڑے لوگ ( علماء وزراء امراء ) بیٹھے ہوئے تھے۔ ہرقل نے ان کو اور اپنے ترجمان کو بلوایا۔ پھر ان سے پوچھا کہ تم میں سے کون شخص مدعی رسالت کا زیادہ قریبی عزیز ہے؟ ابوسفیان کہتے ہیں کہ میں بول اٹھا کہ میں اس کا سب سے زیادہ قریبی رشتہ دار ہوں۔ ( یہ سن کر ) ہرقل نے حکم دیا کہ اس کو ( ابوسفیان کو ) میرے قریب لا کر بٹھاؤ اور اس کے ساتھیوں کو اس کی پیٹھ کے پیچھے بٹھا دو۔ پھر اپنے ترجمان سے کہا کہ ان لوگوں سے کہہ دو کہ میں ابوسفیان سے اس شخص کے ( یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ) حالات پوچھتا ہوں۔ اگر یہ مجھ سے کسی بات میں جھوٹ بول دے تو تم اس کا جھوٹ ظاہر کر دینا، ( ابوسفیان کا قول ہے کہ ) اللہ کی قسم! اگر مجھے یہ غیرت نہ آتی کہ یہ لوگ مجھ کو جھٹلائیں گے تو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نسبت ضرور غلط گوئی سے کام لیتا۔ خیر پہلی بات جو ہرقل نے مجھ سے پوچھی وہ یہ کہ اس شخص کا خاندان تم لوگوں میں کیسا ہے؟ میں نے کہا وہ تو بڑے اونچے عالی نسب والے ہیں۔ کہنے لگا اس سے پہلے بھی کسی نے تم لوگوں میں ایسی بات کہی تھی؟ میں نے کہا نہیں کہنے لگا، اچھا اس کے بڑوں میں کوئی بادشاہ ہوا ہے؟ میں نے کہا نہیں۔ پھر اس نے کہا، بڑے لوگوں نے اس کی پیروی اختیار کی ہے یا کمزوروں نے؟ میں نے کہا نہیں کمزوروں نے۔ پھر کہنے لگا، اس کے تابعدار روز بڑھتے جاتے ہیں یا کوئی ساتھی پھر بھی جاتا ہے؟ میں نے کہا نہیں۔ کہنے لگا کہ کیا اپنے اس دعوائے ( نبوت ) سے پہلے کبھی ( کسی بھی موقع پر ) اس نے جھوٹ بولا ہے؟ میں نے کہا نہیں۔ اور اب ہماری اس سے ( صلح کی ) ایک مقررہ مدت ٹھہری ہوئی ہے۔ معلوم نہیں وہ اس میں کیا کرنے والا ہے۔ ( ابوسفیان کہتے ہیں ) میں اس بات کے سوا اور کوئی ( جھوٹ ) اس گفتگو میں شامل نہ کر سکا۔ ہرقل نے کہا کیا تمہاری اس سے کبھی لڑائی بھی ہوتی ہے؟ ہم نے کہا کہ ہاں۔ بولا پھر تمہاری اور اس کی جنگ کا کیا حال ہوتا ہے؟ میں نے کہا، لڑائی ڈول کی طرح ہے، کبھی وہ ہم سے ( میدان جنگ ) جیت لیتے ہیں اور کبھی ہم ان سے جیت لیتے ہیں۔ ہرقل نے پوچھا۔ وہ تمہیں کس بات کا حکم دیتا ہے؟ میں نے کہا وہ کہتا ہے کہ صرف ایک اللہ ہی کی عبادت کرو، اس کا کسی کو شریک نہ بناؤ اور اپنے باپ دادا کی ( شرک کی ) باتیں چھوڑ دو اور ہمیں نماز پڑھنے، سچ بولنے، پرہیزگاری اور صلہ رحمی کا حکم دیتا ہے۔ ( یہ سب سن کر ) پھر ہرقل نے اپنے ترجمان سے کہا کہ ابوسفیان سے کہہ دے کہ میں نے تم سے اس کا نسب پوچھا تو تم نے کہا کہ وہ ہم میں عالی نسب ہے اور پیغمبر اپنی قوم میں عالی نسب ہی بھیجے جایا کرتے ہیں۔ میں نے تم سے پوچھا کہ ( دعویٰ نبوت کی ) یہ بات تمہارے اندر اس سے پہلے کسی اور نے بھی کہی تھی، تو تم نے جواب دیا کہ نہیں، تب میں نے ( اپنے دل میں ) کہا کہ اگر یہ بات اس سے پہلے کسی نے کہی ہوتی تو میں سمجھتا کہ اس شخص نے بھی اسی بات کی تقلید کی ہے جو پہلے کہی جا چکی ہے۔ میں نے تم سے پوچھا کہ اس کے بڑوں میں کوئی بادشاہ بھی گزرا ہے، تم نے کہا کہ نہیں۔ تو میں نے ( دل میں ) کہا کہ ان کے بزرگوں میں سے کوئی بادشاہ ہوا ہو گا تو کہہ دوں گا کہ وہ شخص ( اس بہانہ ) اپنے آباء و اجداد کی بادشاہت اور ان کا ملک ( دوبارہ ) حاصل کرنا چاہتا ہے۔ اور میں نے تم سے پوچھا کہ اس بات کے کہنے ( یعنی پیغمبری کا دعویٰ کرنے ) سے پہلے تم نے کبھی اس کو دروغ گوئی کا الزام لگایا ہے؟ تم نے کہا کہ نہیں۔ تو میں نے سمجھ لیا کہ جو شخص آدمیوں کے ساتھ دروغ گوئی سے بچے وہ اللہ کے بارے میں کیسے جھوٹی بات کہہ سکتا ہے۔ اور میں نے تم سے پوچھا کہ بڑے لوگ اس کے پیرو ہوتے ہیں یا کمزور آدمی۔ تم نے کہا کمزوروں نے اس کی اتباع کی ہے، تو ( دراصل ) یہی لوگ پیغمبروں کے متبعین ہوتے ہیں۔ اور میں نے تم سے پوچھا کہ اس کے ساتھی بڑھ رہے ہیں یا کم ہو رہے ہیں۔ تم نے کہا کہ وہ بڑھ رہے ہیں اور ایمان کی کیفیت یہی ہوتی ہے۔ حتیٰ کہ وہ کامل ہو جاتا ہے اور میں نے تم سے پوچھا کہ آیا کوئی شخص اس کے دین سے ناخوش ہو کر مرتد بھی ہو جاتا ہے تم نے کہا نہیں، تو ایمان کی خاصیت بھی یہی ہے جن کے دلوں میں اس کی مسرت رچ بس جائے وہ اس سے لوٹا نہیں کرتے۔ اور میں نے تم سے پوچھا کہ آیا وہ کبھی عہد شکنی کرتے ہیں۔ تم نے کہا نہیں، پیغمبروں کا یہی حال ہوتا ہے، وہ عہد کی خلاف ورزی نہیں کرتے۔ اور میں نے تم سے کہا کہ وہ تم سے کس چیز کے لیے کہتے ہیں۔ تم نے کہا کہ وہ ہمیں حکم دیتے ہیں کہ اللہ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ اور تمہیں بتوں کی پرستش سے روکتے ہیں۔ سچ بولنے اور پرہیزگاری کا حکم دیتے ہیں۔ لہٰذا اگر یہ باتیں جو تم کہہ رہے ہو سچ ہیں تو عنقریب وہ اس جگہ کا مالک ہو جائے گا کہ جہاں میرے یہ دونوں پاؤں ہیں۔ مجھے معلوم تھا کہ وہ ( پیغمبر ) آنے والا ہے۔ مگر مجھے یہ معلوم نہیں تھا کہ وہ تمہارے اندر ہو گا۔ اگر میں جانتا کہ اس تک پہنچ سکوں گا تو اس سے ملنے کے لیے ہر تکلیف گوارا کرتا۔ اگر میں اس کے پاس ہوتا تو اس کے پاؤں دھوتا۔ ہرقل نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہ خط منگایا جو آپ نے دحیہ کلبی رضی اللہ عنہ کے ذریعہ حاکم بصریٰ کے پاس بھیجا تھا اور اس نے وہ ہرقل کے پاس بھیج دیا تھا۔ پھر اس کو پڑھا تو اس میں ( لکھا تھا ) : اللہ کے نام کے ساتھ جو نہایت مہربان اور رحم والا ہے۔ اللہ کے بندے اور اس کے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے یہ خط ہے شاہ روم کے لیے۔ اس شخص پر سلام ہو جو ہدایت کی پیروی کرے اس کے بعد میں آپ کے سامنے دعوت اسلام پیش کرتا ہوں۔ اگر آپ اسلام لے آئیں گے تو ( دین و دنیا میں ) سلامتی نصیب ہو گی۔ اللہ آپ کو دوہرا ثواب دے گا اور اگر آپ ( میری دعوت سے ) روگردانی کریں گے تو آپ کی رعایا کا گناہ بھی آپ ہی پر ہو گا۔ اور اے اہل کتاب! ایک ایسی بات پر آ جاؤ جو ہمارے اور تمہارے درمیان یکساں ہے۔ وہ یہ کہ ہم اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں اور کسی کو اس کا شریک نہ ٹھہرائیں اور نہ ہم میں سے کوئی کسی کو اللہ کے سوا اپنا رب بنائے۔ پھر اگر وہ اہل کتاب ( اس بات سے ) منہ پھیر لیں تو ( مسلمانو! ) تم ان سے کہہ دو کہ ( تم مانو یا نہ مانو ) ہم تو ایک اللہ کے اطاعت گزار ہیں۔ ابوسفیان کہتے ہیں: جب ہرقل نے جو کچھ کہنا تھا کہہ دیا اور خط پڑھ کر فارغ ہوا تو اس کے اردگرد بہت شور و غوغہ ہوا، بہت سی آوازیں اٹھیں اور ہمیں باہر نکال دیا گیا۔ تب میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ ابوکبشہ کے بیٹے ( نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ) کا معاملہ تو بہت بڑھ گیا ( دیکھو تو ) اس سے بنی اصفر ( روم ) کا بادشاہ بھی ڈرتا ہے۔ مجھے اس وقت سے اس بات کا یقین ہو گیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عنقریب غالب ہو کر رہیں گے۔ حتیٰ کہ اللہ نے مجھے مسلمان کر دیا۔ ( راوی کا بیان ہے کہ ) ابن ناطور ایلیاء کا حاکم ہرقل کا مصاحب اور شام کے نصاریٰ کا لاٹ پادری بیان کرتا تھا کہ ہرقل جب ایلیاء آیا، ایک دن صبح کو پریشان اٹھا تو اس کے درباریوں نے دریافت کیا کہ آج ہم آپ کی حالت بدلی ہوئی پاتے ہیں۔ ( کیا وجہ ہے؟ ) ابن ناطور کا بیان ہے کہ ہرقل نجومی تھا، علم نجوم میں وہ پوری مہارت رکھتا تھا۔ اس نے اپنے ہم نشینوں کو بتایا کہ میں نے آج رات ستاروں پر نظر ڈالی تو دیکھا کہ ختنہ کرنے والوں کا بادشاہ ہمارے ملک پر غالب آ گیا ہے۔ ( بھلا ) اس زمانے میں کون لوگ ختنہ کرتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ یہود کے سوا کوئی ختنہ نہیں کرتا۔ سو ان کی وجہ سے پریشان نہ ہوں۔ سلطنت کے تمام شہروں میں یہ حکم لکھ بھیجئے کہ وہاں جتنے یہودی ہوں سب قتل کر دئیے جائیں۔ وہ لوگ انہی باتوں میں مشغول تھے کہ ہرقل کے پاس ایک آدمی لایا گیا۔ جسے شاہ غسان نے بھیجا تھا۔ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حالات بیان کئے۔ جب ہرقل نے ( سارے حالات ) سن لیے تو کہا کہ جا کر دیکھو وہ ختنہ کئے ہوئے ہے یا نہیں؟ انہوں نے اسے دیکھا تو بتلایا کہ وہ ختنہ کیا ہوا ہے۔ ہرقل نے جب اس شخص سے عرب کے بارے میں پوچھا تو اس نے بتلایا کہ وہ ختنہ کرتے ہیں۔ تب ہرقل نے کہا کہ یہ ہی ( محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) اس امت کے بادشاہ ہیں جو پیدا ہو چکے ہیں۔ پھر اس نے اپنے ایک دوست کو رومیہ خط لکھا اور وہ بھی علم نجوم میں ہرقل کی طرح ماہر تھا۔ پھر وہاں سے ہرقل حمص چلا گیا۔ ابھی حمص سے نکلا نہیں تھا کہ اس کے دوست کا خط ( اس کے جواب میں ) آ گیا۔ اس کی رائے بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ظہور کے بارے میں ہرقل کے موافق تھی کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ( واقعی ) پیغمبر ہیں۔ اس کے بعد ہرقل نے روم کے بڑے آدمیوں کو اپنے حمص کے محل میں طلب کیا اور اس کے حکم سے محل کے دروازے بند کر لیے گئے۔ پھر وہ ( اپنے خاص محل سے ) باہر آیا اور کہا ”اے روم والو! کیا ہدایت اور کامیابی میں کچھ حصہ تمہارے لیے بھی ہے؟ اگر تم اپنی سلطنت کی بقا چاہتے ہو تو پھر اس نبی کی بیعت کر لو اور مسلمان ہو جاؤ“ ( یہ سننا تھا کہ ) پھر وہ لوگ وحشی گدھوں کی طرح دروازوں کی طرف دوڑے ( مگر ) انہیں بند پایا۔ آخر جب ہرقل نے ( اس بات سے ) ان کی یہ نفرت دیکھی اور ان کے ایمان لانے سے مایوس ہو گیا تو کہنے لگا کہ ان لوگوں کو میرے پاس لاؤ۔ ( جب وہ دوبارہ آئے ) تو اس نے کہا میں نے جو بات کہی تھی اس سے تمہاری دینی پختگی کی آزمائش مقصود تھی سو وہ میں نے دیکھ لی۔ تب ( یہ بات سن کر ) وہ سب کے سب اس کے سامنے سجدے میں گر پڑے اور اس سے خوش ہو گئے۔ بالآخر ہرقل کی آخری حالت یہ ہی رہی۔ ابوعبداللہ کہتے ہیں کہ اس حدیث کو صالح بن کیسان، یونس اور معمر نے بھی زہری سے روایت کیا ہے۔

29/12/2018

BukhariSharif - Hadees

صحیح بخاری شریف
باب: وحی کی ابتداء
حدیث نمبر: 4

ابن شہاب کہتے ہیں مجھ کو ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہما سے یہ روایت نقل کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وحی کے رک جانے کے زمانے کے حالات بیان فرماتے ہوئے کہا کہ ایک روز میں چلا جا رہا تھا کہ اچانک میں نے آسمان کی طرف ایک آواز سنی اور میں نے اپنا سر آسمان کی طرف اٹھایا کیا دیکھتا ہوں کہ وہی فرشتہ جو میرے پاس غار حرا میں آیا تھا وہ آسمان و زمین کے بیچ میں ایک کرسی پر بیٹھا ہوا ہے۔ میں اس سے ڈر گیا اور گھر آنے پر میں نے پھر کمبل اوڑھنے کی خواہش ظاہر کی۔ اس وقت اللہ پاک کی طرف سے یہ آیات نازل ہوئیں۔ اے لحاف اوڑھ کر لیٹنے والے! اٹھ کھڑا ہو اور لوگوں کو عذاب الٰہی سے ڈرا اور اپنے رب کی بڑائی بیان کر اور اپنے کپڑوں کو پاک صاف رکھ اور گندگی سے دور رہ۔ اس کے بعد وحی تیزی کے ساتھ پے در پے آنے لگی۔ اس حدیث کو یحییٰ بن بکیر کے علاوہ لیث بن سعد سے عبداللہ بن یوسف اور ابوصالح نے بھی روایت کیا ہے۔ اور عقیل کے علاوہ زہری سے ہلال بن رواد نے بھی روایت کیا ہے۔ یونس اور معمر نے اپنی روایت میں لفظ «فواده» کی جگہ «بوادره» نقل کیا ہے۔

17/10/2018

سیرت النبی ﷺ

30/09/2018

سیرت النبی ﷺ

سورت الملک : جب تک یہ شیئر ہوتا رہے گا اور جتنے لوگ سنتے رہیں گے ہم سب کو ثواب ملتا رہے گا اللہ پاک آپ سب کو ہمیشہ خوش رکھے آمین

17/09/2018

سیرت النبی ﷺ

گستاخانہ خاکوں کا ردعمل انتہائی خوبصورت ۔ جرمنی میں فٹبال میچ کے دوران لاکھوں لوگ کا نبی مکرم کو شاندار خراج تحسین ۔ یقین کریں ویڈیو دیکھ کر دل باغ باغ ہوگیا.
پلیز اپنے دوستوں اور گروپس میں زیادہ سے زیادہ شیئر کرو۔ شکریہ

Want your organization to be the top-listed Government Service in Lahore?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Videos (show all)

Description of prophet muhammad(صلی اللہ علیہ وسلم) Must listen
Junaid Jamshed Pashto naat
Hum Sub Ka Deen Aik Hai" Mufti e Azam Pakistan
How to Love your family
Must watch it
22 شہید اور ایک آذان !!!!؟؟؟دنیا کا انوکھا واقعہ ایک اذان کو مکمل کرنے کے لیے 22 لوگ شہید ہوئے22 Shaheed aur 1 Azaan.!!!...
پانج قسم لوگون سے دوستی نہ کرو.full bayaan ka link:https://www.youtube.com/watch?v=Toii9SByal4
www.facebook.com/islamibayaan/
ایمان کی 20 علامات. بیان : حضرت مولانا طارق جمیل صاحب حفظہ اللہ
aik rooz #mominoo_naat

Website

Address


MAO College
Lahore
54000

Other Lahore government services (show all)
Pakistan Pakistan
Lahore

Pakistan Zindabad!

Abdul Waheed Memorial Blood Donor Society www.awmblooddonor.com Abdul Waheed Memorial Blood Donor Society www.awmblooddonor.com
Lahore
Lahore, 54000

This Blood Donation Society is A humble effort to save precious time and arrange blood to people who are in need. We appeal to you in sake of humanity to be a part of this blood do...

TUSDEC TUSDEC
TUSDEC Head Office, State Cement Corporation Building, Kot Lakhpat
Lahore, 54770

A Public-Private partnership under section 42

pukaar-e-qalb-e-saleem pukaar-e-qalb-e-saleem
ABDUL AZIZ MANZIL, Umar Street
Lahore, 04296

a motivation...

Mian Usman Mian Usman
Lahore

This is the Youth wing of Pakistan Muslim League-Nawaz. All the supporters, workers and fans of the leaders of Pakistan Muslim League-Nawaz, can join it. Its is a Student Federatio...

Blood Donors Society, UET Lahore Blood Donors Society, UET Lahore
University Of Engineering & Technology Lahore
Lahore, 54890

=>We serve humanity by arranging bloods without any discrimination. =>To contact our Team Members, Ki

The Bank of Punjab The Bank of Punjab
Head Office, 10-B, Block E II, Main Boulevard, Gulberg III
Lahore

Established in 1989, in pursuance of The Bank of Punjab Act 1989 and was given the status of scheduled bank in 1994. The Bank of Punjab is working as a scheduled commercial bank wi...

LAHORE,PAKISTAN LAHORE,PAKISTAN
Lahore, 54000

ZInda Dilan E LAHORE

SMEDA - Pakistan SMEDA - Pakistan
4th Floor, 3rd Building, Aiwan-e-Iqbal, Egerton Road
Lahore, 54000

Small and Medium Enterprises Development Authority (SMEDA) Government of Pakistan

Lahore - The City of Gardens Lahore - The City of Gardens
Lahore, 54000

Project Lahore - Archiving Visual History of Lahore

Library of Lahore University of Management Sciences Library of Lahore University of Management Sciences
LUMS Library, Opposite Sector 'U' DHA
Lahore, 54792

Gad & Birgit Rausing Library

Hamza Shahbaz Sharif Hamza Shahbaz Sharif
PMLN Central Secretariat, 180-H, Model Town
Lahore, 54800

Vice President PML-N Former Chief Minister Punjab.