Social Pedia

Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Social Pedia, Social Media Agency, lahore, Lahore.

07/06/2024

ایک ٹیکسی ڈرائیور نے فٹ پاتھ پہ بوجھل قدم اٹھاتے بوڑھے کو دیکھ کر بریک لگائی پوچھا کہاں جاو گے ؟
بوڑھے نے سامنے پہاڑ کی طرف اشارہ کرتے ہوکہا اس پہاڑ کے پیچھے آخری کنارے پر میرا گھر ہے۔۔۔
ڈرائیور نے بیٹھنے کا اشارہ کیا راستے میں بوڑھے سے پوچھا کتنا دوگے کرایہ ؟بزرگ نم آنکھوں سے جواب دیا بہت مال دوں گا گھر پہنچ کر ۔۔۔۔۔
گاڑی جب گھر کی دہلیز تک پہنچی دروازہ کھلا معصوم بچے دوڑ کر آئے اور بزرگ سے لپٹ کر روتے ہوئے پوچھا بابا ہمارے لئے روٹی لائے ہو یا رات کی طرح دن بھی بھوک میں گزرے گا 😥😥
باپ اپنے معصوموں کی حالت زار دیکھ نہ سکااور شرمندہ بھی ہوا رو کر کہا ابھی تک کچھ نہیں ملا میرے بچو مگر بہت جلد خدا اپنا رزق پہنچائے گا ۔۔۔۔۔
ڈرائیورپر باپ بچوں کا مکالمہ ہتھوڑے کی ضرب کی طرح لگا ہوٹل پہ آیا بھوکے بچوں کا کھانا لیا جاکر معصوموں کے سامنے رکھا اتنی بھوک تھی کہ سیکنڈوں میں وہ روٹی کھا گئے ۔۔۔۔۔
پھر اسی نیت سے ڈرائیور خاموشی سے شہر کی طرف چل دیا کہ ان بھوکوں کی آگ بجھادوں اچانک سامنے سیاح ملے کہنے لگے ہمیں ائیرپورٹ پہنچادیں انہوں نے بغیر پوچھےاس کا کرایہ ایک سودینار دیا حالانکہ اتنی مسافت کے صرف بیس دینار بنتے تھے واپسی ایک سواری ملی انہوں نے بھی ایک سو دینار دیا ۔۔۔۔
اب یہ مزدوری لےکر بازار آیا اس بزرگ کے بچوں کےلئے روٹی اشیائے خوردنوش لیا سیدھا ان بچوں تک پہنچا کر کہا!!!
میرے بھائی میرے رب نے تیری وجہ سے یہ رزق چند لمحوں میں دیا لے اپنا حصہ اپنے پاس رکھ ۔۔۔۔
بوڑھا ممنون نگاہوں سے دیر تک دیکھتا رہااور اسکے آنسو رکنے کانام نہ لے رہے تھے۔۔۔۔
پھر زبان سے جو کچھ کہا ہوگا عرش تک آواز ضرور پہنچی ہوگی ۔۔۔
اصل رزق تو وہ ہے جو رب کی مخلوق کے کام آئے ورنہ خزانے تو قارون کے پاس بھی تھے ۔

26/05/2024

‏ایک آدمی دو بہت اونچی عمارتوں کے درمیان تنی ہوئی رسی پر چل رہا تھا۔
وہ بہت آرام سے اپنے دونوں ہاتھوں میں ایک ڈنڈا پکڑے ہوۓ سنبھل رہا تھا۔
اس کے کاندھے پر اس کا بیٹا بیٹھا تھا, زمین پر کھڑے تمام لوگ دم سادھے کھڑے یک ٹک اسے دیکھ رہے تھے۔
جب وہ آرام سے دوسری عمارت تک پہنچ گیا تو‏لوگوں نے تالیوں کی بھرمار کر دی اور اسکی خوب تعریف کی۔
اس نے لوگوں کو مسکرا کر دیکھا اور بولا،
*کیا آپ لوگوں کو یقین ہے میں واپس اسی رسٌی پر چلتا ہوا دوسری طرف پہنچ جاؤں گا؟* لوگ چلٌا کر بولے، ہاں ہاں تم کر سکتے ہو۔
اس نے پھر پوچھا، "کیا آپ سب کو بھروسہ ہے؟" لوگوں نے کہا ‏ہاں ہم تم پر شرط لگا سکتے ہیں
اسنے کہا، "ٹھیک ہے،کیا آپ میں سے کوئی میرے بیٹے کی جگہ میرے کاندھے پر بیٹھےگا؟میں اسے بحفاظت دوسری طرف لےجاؤں گا"
اسکی بات سن کرسب کو سکتہ سا ہوگیا۔سب خاموش ہوگئے
یقین الگ چیز ہے،اور بھروسہ الگ چیز
بھروسہ کرنے کے لیے آپ کو مکمل فنا ہونا پڑتا ہے اور‏آج ہم سب میں اسی بھروسے کی کمی ہے
ہم اللہ تعالیٰ پر یقین تورکھتے ہیں لیکن بھروسہ نہیں کرپاتے
فَإِذَا عَزَمْتَ فَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُتَوَكِّلِينَ
یعنی جب کسی بات کاپختہ ارادہ کرلو تواللہ پر بھروسہ کرو،یقینا اللہ بھروسہ کرنےوالوں کو پسند فرماتا ہے....!!!!

21/05/2024

میں نے چالیس دن کا چلہ کاٹا "محبوب آپ کے قدموں میں" کل اکتالیسواں دن تھا میں اپنے گھر کے دروازے پر کھڑا تھا تو ایک نوجوان میرے پاس آیا اور کہنے لگا سر جی ایک درخواست کرنی تھی
آپ سے۔ میں کہا کہ بولو بھائی کیا کہنا چاہتے ہو۔
وہ میرے قدموں میں بیٹھ گیا میں نے کہا اٹھو یہ کیا کر رہے ہو، کیا نام ہے تمھارا۔ کہنے لگا میرا نام محبوب ہے
میں بہت غریب ہوں میری کچھ مدد کر دو محبوب میرے قدموں میں تھا

19/05/2024
17/05/2024

ایک شخص حافظ قرآن و عالم شریعت کسی مسجد میں امام جماعت مقرر ہوا- لوگ اس عالم کا بہت احترام کرتے تهے- اور ہر شخص چاہتا تھا کہ اس عالم کو اپنے گھر دعوت میں بلائے مخصوصا رمضان المبارک میں, اسی سبب ایک مقتدی نے رمضان المبارک میں ان کو افطار میں اپنے گھر بلایا . عالم نے دعوت قبول کی اور افطار کے وقت اس مقتدی کے گھر پہنچے .اور وہاں ان کا بہت شاندار استقبال کیا گیا- افطار کے بعد عالم دین نے میزبان کے حق میں دعا کی اور واپس چلے گئے-
مقتدی کی زوجہ نے عالم کے جانے کے بعد, مہمان خانہ کی صفائی ستھرائی کی .تو اسے یاد آیا کہ اس نے کچھ رقم مہمان خانہ میں رکھی تھی. لیکن بہت تلاش کے باوجود وہ رقم اس عورت کو نہیں ملی-
اور اس نے اپنے شوہر سے پوچھا کہ کیا تم نے وہ رقم لی ہے ?
شوہر نے جواب دیا: نہیں
اور پھر اس نے یہ بات شوہر کو بتادی کہ مہمان کے علاوہ کوئی دوسرا فرد ہمارے گھر نہیں آیا اور ہمارا بچہ دوسرے کمرے میں تھا اور جھولے میں رہنے والا اتنا چھوٹا سا بچہ چوری نہیں کرسکتا-
بالآخر دونوں اس نتیجہ پر پہنچے کہ: رقم مہمان نے چوری کی ہے-
اور یہ سوچتے ہوئے میزبان کے غم و غصہ کی انتہا نہ رہی....کہ ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ ہم نے اتنے عزت و احترام کے ساتھ اپنے گهر بلایا اور انہوں نے یہ غلط کام کیا ... اس شخص کو قوم کے لئے نمونۂ عمل ہونا چاہیئے تھا نہ کہ چور ڈکیٹ ... !
غم و غصہ کے باوجود اس شخص نے حیا کے مارے اس بات کو چهپالیا لیکن درعین حال عالم دین سے دور دور رہنے لگا تاکہ سلام دعا نہ کرنی پڑے-
اسی طرح سال گذرگیا اور پھر رمضان المبارک آگیا- اور لوگ پھر اسی خاص محبت اور جوش و خروش کے ساتھ عالم دین کو اپنے گھروں میں افطار کے لیے بلانے لگے- اس شخص نے اپنی زوجہ سے کہا کہ: ہمیں کیا کرنا چاہیئے مولانا صاحب کو گهر بلائیں یا نہیں .....!
زوجہ نے کہا:
بلانا چاہیئے- کیونکہ ممکن ہے مجبوری کے عالم میں انہوں نے وہ رقم اٹھائی ہو. ہم انہیں معاف کردیتے ہیں تاکہ اللہ بھی ہمارے گناہ معاف کردے-
اور پھر اس شخص نے مولانا صاحب کو اسی عزت و احترام کے ساتھ اپنے گھر افطار پر بلایا-
اور جب افطار وغیرہ سے فارغ ہوگئے تو میزبان نے مہمان سے کہا:
جناب آپ متوجہ ہونگے کہ سال بھر سے آپ کے ساتھ میرا رویہ بدل گیا ہے?
عالم نے جواب دیا: ہاں, لیکن زیادہ مصروفیت کی وجہ سے میں, تم سے اس کی وجہ معلوم نہ کرسکا-
میزبان نے کہا قبلہ! میرا ایک سوال ہے اور مجھے امید ہے آپ اس کا واضح جواب دینگے-
پچھلے سال رمضان المبارک میں میری زوجہ نے مہمان خانہ میں کچھ رقم رکھی تھی اور پهر وہ رقم اٹھانا بھول گئ
اور آپ کے جانے کے بعد ڈھونڈنے کے باوجود وہ رقم ہمیں نہیں ملی ....کیا رقم آپ نے لی تهی?
عالم دین نے کہا:
ہاں میں نے لی تهی-
میزبان حیران پریشان ہوگیا اور عالم نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا:
جب میں مہمان خانہ سے جانے لگا تو میں نے دیکها کہ کاونٹر پر پیسے رکھے ہوئے ہیں چونکہ تیز ہوا چل رہی تھی اور نوٹ ہوا سے ادھر ادھر اڑ رہے تھے لہذا میں نے وہ نوٹ جمع کئے اور میں وہ رقم فرش کے نیچے یا کہیں اور نہیں رکھ سکا کہ ایسا نہ ہو تم وہ رقم نہ ڈھونڈ سکو اور پریشان ہوجاو-
اس کے بعد عالم نے زور سے اپنا سر ہلایا اور اونچی آواز میں رونا شروع کردیا اور پھر میزبان کو مخاطب کرکے کہا:
میں اس لئے نہیں رو رہا کہ تم نے مجهے چوری کا الزام لگایا اگرچہ یہ بہت دردناک ہے لیکن میں اس لئے گریہ کررہا ہوں کہ365/ دن گذرگئے اور تم میں سے کسی نے قرآن کا ایک صفحہ بهی نہیں پڑها اور اگر تم قرآن کو ایک بار کھول کر دیکھ لیتے تو تمہیں رقم قرآن میں رکھی مل جاتی-
یہ سن کر میزبان بہت تیزی سے اٹھ کر قرآن مجید اٹهاکر لایا اور جلدی سے کھولا اور اس کی مکمل رقم قرآن میں رکھی نظر آرہی تهی-

14/05/2024

نیا_ لبرل فتنہ
آج کل کچھ لبڑلز اور دانشور بڑے زور و شور سے واویلا کر رھے ھیں کہ .....

کعبہ کے گرد گھومنے سے پہلے کسی غریب کے گھر گھوم آؤ۔

مسجد کو قالین نہیں کسی بھوکے کو روٹی دے دو۔

حج اور عمرہ پر جانے سے پہلے کسی نادار کی بیٹی کی رخصتی کا خرچہ اٹھالو۔

تبلیغ میں نکلنے سے بہتر ھے کہ کسی لاچار مریض کو دوا فراھم کر دو۔

مسجد میں سیمنٹ کی بوری دینے سے افضل ھے کہ کسی بیوہ کے گھر آٹے کی بوری دے آؤ۔

*یاد رکھیں۔۔۔👇*

*دو نیک اعمال کو اس طرح تقابل میں پیش کرنا کوئی دینی خدمت یا انسانی ھمدردی نہیں بلکہ عین جہالت ھے۔*

*اگر تقابل ھی کرنا ھے تو دین اور دنیا کا کرو اور یوں کہو !*

15 ، 20 ﻻکھ ﮐﯽ ﮔﺎﮌﯼ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ لو ﺟﺐ ﻣﺤﻠﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﻮﮐﺎ ﺳﻮﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﮧ ھﻮ۔

50 ، 60 ھﺰﺍﺭ ﮐﺎ ﻣﻮﺑﺎﺋﻞ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ لو ﺟﺐ ﻣﺤﻠﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯿﮏ ﻣﺎﻧﮕﻨﮯ ﻭﺍﻻ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﮧ ھﻮ۔

ھﺮ ﮐﻤﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﺍﮮ ﺳﯽ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﻟﮕﻮﺍؤ ﺟﺐ گرمی میں بغیر بجلی کے سونے والا کوئی نہ ھو۔

ﺑﺮﺍﻧﮉﮈ ﮐﭙﮍﮮ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺧﺮﯾﺪو ﺟﺐ ﺳﮍﮎ ﭘﺮ ﭘﮭﭩﮯ ﮐﭙﮍﮮ ﭘﮩﻨﻨﮯ ﻭﺍﻻ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﮧ ھﻮ۔

یہ کروڑوں کی گاڑیاں، لاکھوں کے موبائل فونز اور ھزاروں کے کھلونے خریدتے وقت ان دانشوروں کو غرباء، فقراء، بےآسرا اور بےسہارا لوگوں کو یاد رکھنے کی زحمت گوارہ کیوں نہیں ھوتی۔۔۔؟

آخر یہ چڑ کعبہ، مسجد، حج وعمرہ، اور تبلیغ ھی سے کیوں ھے۔۔۔؟

ان ضروریات کا فرائض سے موازنہ کر کے اور دینی فرائض سے غفلت کا درس دینے والے جب اپنی شادیوں پر عورتیں نچواتے ھیں تب ان کو کیوں یاد نہیں ھوتا کہ وہ بھی کسی کی بیٹیاں اور بہنیں ھیں۔۔۔؟

ھزاروں آرام دہ اشیاء خریدتے وقت ان کو غریب کی بن بیاھی بیٹیاں کیوں ںظر نہیں آتیں..؟

ایک بار ضرور سوچیں؟
کیا انسانیت کی خاطر غیر ضروری امور ترک کرنا بہتر ھے یا کہ فرائض کا ترک کرنا؟

10/05/2024

‏"وارننگ"

ایک شادی شدہ جوڑا اپنی بہترین اور سکھی ازدواجی زندگی کے لیے مشھور تھا. ان دونوں میاں بیوی کے درمیان انکی 25 سالہ ازدواجی زندگی میں کسی جھوٹی سی بات پر بھی تکرار نہیں ہوئی تھی. لوگ ان کی اس محبت سے بھر پور ازدواجی زندگی کا راز جاننے کے لیے بے چین تھے .....

ایک مرتبہ اس خوشگوار ازدواجی زندگی کا روز دریافت کرنے پر شوہر نے بتایا:
ہماری شادی کے فورًا بعد ہم ہنی مون منانے ایک پر فضاء پہاڑی علاقہ میں گئے. وہاں ہم لوگوں نےگھڑ سواری کاپروگرام بنایا میرا گھوڑا بالکل ٹھیک تھا لیکن میری بیوی کا گھوڑا تھوڑا نخرے والا تھا. اس نے دوڑتے دوڑتے اچانک میری بیوی کو گرا دیا.
میری بیوی اٹھی اور گھوڑے کی پیٹھ پر بڑے پیار سے ہاتھ پھیر کر کہا:"یہ پہلی بار ہے"،
اور پھر اس پر سوار ہو گئی. تھوڑے دور چلنے کے بعد گھوڑے نے پھر اسےگرا دیا. بیوی نے گھوڑے سے پھر کہا: "یہ دوسری بار ہے "،اور پھر اس پر سوار ہو گئی.

لیکن تھوڑی دور جا کر گھوڑے نے پھر اسے گرا دیا.
اس بار میری بیوی نے کچھ نہیں کہا. خاموشی اپنا پرس کھولا،
پستول نکالی اور گھوڑے کو گولی مار دی.

مجھے یہ دیکھ کر کافی غصہ آیا اور میں بلند آواز سے بیوی پر چللایا: "یہ تم نے کیا کیا، پاگل ہو گئی ہو؟"
بیوی نے میری طرف دیکھا اور کہا: "یہ پہلی بار ہے"
ص وہ دن ہے اور آج کا دن ہماری زندگی خوشی اور امن سے گزر رہی ہے.

ہمیشہ پہلی بار میں ہی سمجھ جانے میں بھلائی یے۔😜😜😜😜😜😜

09/05/2024

*میں بینک سے قرضہ لینے گیا*
*بینک ایڈمن خاتون نے مجھ سے پوچھا کہ آپ کیا کرتے ہیں؟*
*میں نے عاجزی سے جواب دیا کہ میں آپ کی طرح ایڈمن ہوں.*
*بینک ایڈمن میرے احترام میں کھڑی ہوئی، میرا اور گھر والوں کا حال احوال پوچھا.*
*پھر گھنٹی بجا کر چائے اور کیک لانے کے لئے کہا*
*اس کے بعد مجھ سے پوچھا کہ آپ کہاں ایڈمن ہیں؟*
*میں نے جواب دیا کہ میں واٹسپ گروپ کا ایڈمن ہوں.*
*یہ سن کر بینک ایڈمن نے مجھے فوراً بینک سے باہر نکال دیا، حالانکہ میرا دل کیک میں اٹکا ہوا تھا جو بہت لذیذ نظر آرہا تھا !!* 😒

08/05/2024

40 سے 50 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان اگلی گرمی کی لہر کے لیے تیار رہیں۔
کمرے کے درجہ حرارت کا پانی ہمیشہ آہستہ آہستہ پیئے۔
ٹھنڈا یا برف کا پانی پینے سے پرہیز کریں!

اس وقت ملائیشیا، انڈونیشیا، سنگاپور اور دیگر ممالک "گرمی کی لہر" کا سامنا کر رہے ہیں۔

یہ ہیں کرنا اور نہ کرنا:

1. *ڈاکٹر مشورہ دیتے ہیں کہ جب درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جائے تو بہت ٹھنڈا پانی نہ پئیں، کیونکہ ہماری چھوٹی خون کی شریانیں پھٹ سکتی ہیں۔*

بتایا گیا کہ ایک ڈاکٹر کا دوست بہت گرم دن سے گھر آیا تھا - اسے بہت پسینہ آ رہا تھا اور وہ خود کو جلدی سے ٹھنڈا کرنا چاہتا تھا - اس نے فوراً ٹھنڈے پانی سے اپنے پاؤں دھوئے... اچانک وہ گر گیا اور اسے ہسپتال لے جایا گیا۔

2. جب باہر کی گرمی 38 ° C تک پہنچ جائے اور جب آپ گھر آئیں تو ٹھنڈا پانی نہ پئیں - صرف گرم پانی ہی آہستہ سے پیئے۔

اپنے ہاتھ یا پیروں کو فوری طور پر نہ دھوئیں، اگر وہ تیز دھوپ کے سامنے آئیں۔ نہانے یا نہانے سے پہلے کم از کم آدھا گھنٹہ انتظار کریں۔

3. کسی نے گرمی سے ٹھنڈا ہونا چاہا اور فوراً نہا لیا۔ شاور کے بعد، شخص کو سخت جبڑے کے ساتھ ہسپتال لے جایا گیا اور اسے فالج کا دورہ پڑا۔

*براہ مہربانی نوٹ کریں:*
گرمی کے مہینوں میں یا اگر آپ بہت تھکے ہوئے ہیں تو فوری طور پر بہت ٹھنڈا پانی پینے سے گریز کریں کیونکہ اس سے رگیں یا خون کی نالیاں تنگ ہو سکتی ہیں جو کہ فالج کا باعث بن سکتی ہیں۔

_*براہ کرم دوسروں تک پھیلائیں!*_

07/05/2024

😂😂😂ایک پٹھان نے یو فون هیلپ لائن پر کال کی..
کسٹمر کیر میں ایک لڑکی نے فون اٹهایا.
لڑکی..اسلام علیکم. یو فون میں خوش آمدید. میں آپ کی کیا خدمت کر سکتی هوں؟ پٹھان..کیا آپ مجھ سے شادی کرنا چاهیں گی؟
لڑکی..ایکسکیوزمی سر...یہ یو فون کسٹمر کیر ہے..بتائیے آپ اپنے فون کے حوالے سے کیا جاننا چاهیں گے..
پٹھان..نہیں آپ یہ بتائیں آپ مجھ سے شادی کریں گی؟؟
لڑکی..سوری سر..میں انٹرسٹڈ نہیں هوں شادی میں آپ اگر اپنے فون کے...
پٹھان...آپ هنی مون پر کہاں جانا چاهیں گی؟
لڑکی..سوری سر میں آپ سے کہہ رهی هوں کہ اگر آپ اپنے فون کے بارے میں. .
پٹھان...ولیمہ میریٹ میں یا سرینا ہوٹل میں؟
لڑکی...سر آپ کو سمجھ نہیں آ رها کہ میں شادی میں انٹرسٹڈ نہیں هوں. آپ کیوں مجهے غیر ضروری آفر دے رهے ہیں..
پٹھان..میڈم اب آپ کو اندازه هو گیا کہ جب آپ کی کمپنی همیں ایسے غیر ضروری آفرز کے ایس ایم ایس کرتی ہے تو همیں کتنا غصہ آتا هو گا؟؟😂😂😂😂😂😂😂😂

07/05/2024

‏دلیر خان گزشتہ چار برس سے ایک سرکس میں شیروں کے ٹرینر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے۔ ایک روز صبح ناشتہ کرتے ہوئے بیگم سے تکرار ہو گئی ۔ دلیر خان کو غصہ آگیا اور وہ ناشتہ چھوڑ کر سرکس چلے گئے ۔ بیگم بھی غصہ میں آگ بگولہ تھیں ۔ رات زیادہ گزر گئی تو گھر پر بیگم کو تشویش ہوئی پریشانی عروج پر پہنچ گئی ۔ تو اس نے کار نکالی اور خود ڈرائیو کر کے سرکس جا پہنچی تو دیکھا دلیر خان شیر کے پنجرے میں خراٹے لے رہے ہیں ۔ڈرتے ڈرتے پنجرے کے قریب گئیں اور چھڑی اپنے شوہر کو چبھوتے ہوئے بولیں ۔۔۔ ڈرپوک بزدل کہیں کہ، یہاں چھپے بیٹھے ہو۔۔۔.............🙂😀
Just for fun😊

07/05/2024

باقی دنیا کا مجھے نہیں پتہ مگر آپ اگر پاکستان میں رہتے ہوئے کسی شخص کو معاوضہ دیکر اچھا کام کروانا چاہتے ہیں تو ہمیشہ ان باتوں کا خیال لازمی رکھئے گا ورنہ آپ دُکھی دُکھی رہنے لگیں گے

1- کبھی پورا معاوضہ کام ختم ہونے سے پہلے بھول کر بھی مت دے دیں ورنہ پیسہ بھی جائے گا اور کام کو تو بھول ہی جائیں

2- کسی کو معاوضے سے زیادہ رقم دیں تو بتائیں کہ بھائی یہ رقم معاوضے سے ہٹ کر ہے ورنہ اگلی دفعہ وہ اسے معاوضے میں شمار کرکے زیادہ طلب کرنے لگے گا اور آپ عجیب پریشانی کا شکار ہوجائیں گے۔ یہاں "فیور" کو اپنا "حق" سمجھا جانے لگتا ہے۔ یہ دو الگ الگ چیزیں ہیں۔

3- کام کرواتے وقت کبھی اندھا بھروسہ مت کریں. کوئی بھی کسی بھی وقت آپکے اعتماد کا کچرا کرکے اپنا الو سیدھا کرنے لگے گا اور بعد میں آپ لوگوں سے اپنا برا تجربہ شئیر کرتے رہیں گے۔

4- درجہ چہارم کے جتنے لوگ ہیں آپ کو اگر کوئی وقت دیں تو اس میں ایک گھنٹہ احتیاطاً شامل کرکے اپنی پلاننگ کریں ورنہ اس سے بھی الجھتے رہیں گے اور خود کو بھی جلد ڈپریشن کا مریض کرلیں گے۔

اگر آپ کو سب اچھے اچھے لوگ ملے ہیں اور اوپر لکھی ہوئی باتوں سے اتفاق نہیں تو سمجھ جائیں آپ بھی میری طرح بہت بھولے ہیں اور کئی لوگ کئی دفعہ پینترے بدل بدل کر آپکو بھی چونا لگا چکے ہیں بس آپکو اندازہ نہیں ہوا 😉

06/05/2024

✍🥀💛📿
Social Pedia .

🥀🍃💕🤍💕🌿✨️
💛 🌷 💘

05/04/2024

کچے کے ڈاکوؤں نے قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو اپنے کیمپ میں تربیت دینے کی پیشکش کر دی، ورلڈ کپ جیتنے کی گارنٹی بھی دی ہے

23/03/2024

مینجمنٹ😂

کسی زمانے میں ایک بادشاہ تھا جس نے دس جنگلی کتے پالے ہوئے تھے‘ اس کے وزیروں میں سے جب بھی کوئی وزیر غلطی کرتا بادشاہ اسے ان کتوں کے آگے پھنکوا دیتا کتے اس کی بوٹیاں نوچ نوچ کر مار دیتے‘ایک بار بادشاہ کے ایک خاص وزیر نے بادشاہ کو غلط مشورہ دے دیا جو بادشاہ کو پسند نہیں آیا اس نے فیصلہ سنایا کہ وزیر کو کتوں کے آگے پھینک دیا جائے‘

وزیر نے بادشاہ سے التجا کی کہ حضور میں نے دس سال آپ کی خدمت میں دن رات ایک کئے ہیں اور آپ ایک غلطی پر مجھے اتنی بڑی سزا دے رہے ہیں‘ آپ کا حکم سر آنکھوں پر لیکن میری بے لوث خدمت کے عوض مجھے آپ صرف دس دنوں کی مہلت دیں پھر بلاشبہ مجھے کتوں میں پھنکوا دیں‘بادشاہ یہ سن کر دس دن کی مہلت دینے پر راضی ہو گیا‘

وزیر وہاں سے سیدھا رکھوالے کے پاس گیا جو ان کتوں کی حفاظت پر مامور تھا اور جا کر کہا مجھے دس دن ان کتوں کے ساتھ گزارنے ہیں اور ان کی مکمل رکھوالی میں کرونگا‘ رکھوالا وزیر کے اس فیصلے کو سن کر چونکا لیکن پھر اجازت دے دی‘ان دس دنوں میں وزیر نے کتوں کے کھانے پینے, اوڑھنے بچھونے نہلانے تک کے سارے کام اپنے ذمے لیکر نہایت ہی تندہی کے ساتھ سر انجام دیئے‘

دس دن مکمل ہوئے بادشاہ نے اپنے پیادوں سے وزیر کو کتوں میں پھنکوایا لیکن وہاں کھڑا ہر شخص اس منظر کو دیکھ کر حیران ہوا کہ آج تک نجانے کتنے ہی وزیر ان کتوں کے نوچنے سے اپنی جان گنوا بیٹھے آج یہی کتے اس وزیر کے پیروں کو چاٹ رہے ہیں‘

بادشاہ یہ سب دیکھ کر حیران ہوا اور پوچھا کیا ہوا آج ان کتوں کو ؟وزیر نے جواب دیا بادشاہ سلامت میں آپ کو یہی دکھانا چاہتا تھا میں نے صرف دس دن ان کتوں کی خدمت کی اور یہ میرے ان دس دنوں میں کئے گئے احسانات بھول نہیں پا رہے اور یہاں اپنی زندگی کے دس سال آپ کی خدمت کرنے میں دن رات ایک کر دیئے لیکن آپ نے میری ایک غلطی پر میری ساری زندگی کی خدمت گزاری کو پس پشت ڈال دیا‘

بادشاہ کو شدت سے اپنی غلطی کا احساس ہوا اس نے وزیر کو اٹھوا کر مگرمچھوں کے تالاب میں پھنکوا دیا ۔

اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ جب مینجمنٹ ایک بار فیصلہ کر لے کہ آپ کو رگڑا دینا ہے تو پھر آپ کو رگڑا لگے گا چاہے آپ جو مرضی کر لیں۔😀😀
یہ پوسٹ غیر سیاسی ہے۔ سیریس نہ لیا جائے۔

20/03/2024

ایک شاگرد نے اپنے استاد سے پوچھا: استاد جی!
یہ آخرت میں حساب کتاب کیسے ہوگا؟

استاد نے ذرا سا توقف کیا، پھر اپنی جگہ سے اُٹھے
اور سارے شاگردوں میں کچھ پیسے بانٹے
انہوں نے پہلے لڑکے کو سو درہم،
دوسرے کو پچھتر،
تیسرے کو ساٹھ،
چوتھے کو پچاس،
پانچویں کو پچیس،
چھٹے کو دس،
ساتویں کو پانچ،
اور جس لڑکے نے سوال پوچھا تھا اسے فقط ایک درہم دیا۔

لڑکے بلاشبہ استاد کی اس حرکت پر دل گرفتہ اور ملول تھا، اسے اپنی توہین محسوس ہو رہی تھی کہ استاد نے آخر اسے سب سے کمتر اور کم مستحق کیونکر جانا؟

استاد نے مسکراتے ہوئے سب کو دیکھتے ہوئے کہا: سب لڑکوں کو چھٹی، تم سب لوگ جا کر ان پیسوں کو پورا پورا خرچ کرو، اب ہماری ملاقات ہفتے والے دن بستی کے نانبائی کے تنور پر ہوگی۔

ہفتے والے دن سارے طالبعلم نانبائی کے تنور پر پہنچ گئے، جہاں استاد پہلے سے ہی موجود سب کا انتظار کر رہا تھا۔ سب لڑکوں کے آ جانے کے بعد استاد نے انہیں بتایا کہ تم میں ہر ایک اس تنور پر چڑھ کر مجھے اپنے اپنے پیسوں کو کہاں خرچ کیا ہے کا حساب دے گا۔

پہلے والے لڑکے، جسے ایک سو درہم ملے تھے، کو دہکتے تنور کی منڈیر پر چڑھا کر استاد نے پوچھا؛ بتاؤ، میرے دیئے ہوئے سو دہم کیسے خرچ کیئے تھے۔

جلتے تنور سے نکلتے شعلوں کی تپش اور گرم منڈیر کی حدت سے پریشان لڑکا ایک پیر رکھتا اور دوسرا اٹھاتا، خرچ کیئے ہوئے پیسوں کو یاد کرتا اور بتاتا کہ: پانچ کا گڑ لیا تھا، دس کی چائے، بیس کے انگور، پاچ درہم کی روٹیاں۔۔۔۔ اور اسی طرح باقی کے خرچے۔ لڑکے کے پاؤں حدت سے جل رہے تھے تو باقی کا جسم تنور سے نکلتے شعلوں سے جھلس رہا تھا حتیٰ کہ اتنی سی دیر میں اسے پیاس بھی لگ گئی تھی اور الفاظ بھی لڑکھڑانا شروع۔ بمشکل حساب دیکر نیچے اترا۔

اس کے بعد دوسرا لڑکا، پھر تیسرا اور پھر اسی طرح باقی لڑکے،
حتی کہ اس لڑکے کی باری آن پہنچی جسے ایک درہم ملا تھا۔

استاد نے اسے بھی کہا کہ تم بھی تنور پر چھڑھ جاؤ اور اپنا حساب دو۔ لڑکا جلدی سے تنور پر چڑھا، بغیر کسی توقف کے بولا کہ میں نے ایک درہم کی گھر کیلئے دھنیا کی گڈی خریدی تھی، اور ساتھ ہی مسکراتا ہوا نیچے اتر کر استاد کے سامنے جا کر کھڑا ہو گیا، جبکہ باقی کے لڑکے ابھی تک نڈھال بیٹھے اپنے پیروں پر پانی ڈال کر ٹھنڈا کر رہے تھے۔

استاد نے سب لڑکوں کو متوجہ کر کے اس لڑکے کو خاص طور پر سناتے ہوئے کہا: بچو: یہ قیامت والے دن کے حساب کتاب کا ایک چھوٹا سا منظر نامہ تھا۔ ہر انسان سے، اس کو جس قدر عطا کیا گیا، کے برابر حساب ہوگا۔

لڑکے نے استاد کو محبت سے دیکھتے ہوئے کہا کہ: آپ نے جتنا کم مجھے دیا، اس پر مجھے رشک اور آپ کی عطا پر پیار آ رہا ہے۔ تاہم اللہ تبارک و تعالیٰ کی مثال تو بہت اعلٰی و ارفع ہے۔

اللہ تبارک و تعالیٰ ہمیں اپنے حساب کی شدت سے بچائے اور ہمارے ساتھ معافی اور درگزر والا معاملہ فرمائے۔ آمین

(عرب ادب سے لیکر آپ کے نفیس ذوق کیلئے ترجمہ کیا گیا)

18/03/2024

✍🥀💛📿
Social Pedia .

🥀🍃💕🤍💕🌿✨️
💛 🌷 💘

15/03/2024

Want your business to be the top-listed Advertising & Marketing Company in Lahore?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Videos (show all)

رشتے ترازو میں نہیں تولے جاتے #SocialPedia #parizad #goldenwords
لوگ آتے ہیں بہت دل کو جلانے میرے #poetry #ahmedfaraz #Socialpedia

Website

Address

Lahore
Lahore

Other Social Media Agencies in Lahore (show all)
Mars Multimedia Mars Multimedia
7-Shahrahe Taj Bagh Housing Scheme
Lahore, 54000

Mars Multimedia #1 Amazon Complete Solution & Digital agency for all businesses types.🎯 Since 2002

Going Social Going Social
Defence Shopping Mall, Main Boulevard, DHA
Lahore, 54000

Going Social is Lahore Base Social media agency. Leading the way for small businesses with big dreams

Insta Fire Insta Fire
Suit 5, 1st Floor, Bridal Center, Model Town Link Road
Lahore, 54700

Grow your Social Media Business

Rhinotick Adv Rhinotick Adv
Phase1 DHA. Lahore
Lahore

Rhinotick is fueled by smart, creative, passionate, and dedicated people. We believe in making Brands

Guidestar Ajency Guidestar Ajency
Zulqarnain Chamber Ganpat Road Urdu Bazar Lahore
Lahore

Find quality Manufacturers, Suppliers, Exporters, Importers, Buyers, Wholesalers, Products and Trade

DigiFunnel DigiFunnel
24k Service Road, Block K Phase 2, Johar Town
Lahore, 54782

DigiFunnel is a Digital Marketing Agency committed to boosting your business profits and revenue through our wide-range of services including SEO, SEM, SMM, SMO, PPC, social media ...

E-Commerce By Adan Enterprises E-Commerce By Adan Enterprises
Wahdat Road
Lahore, 54000

This Page describes the potential of Online Ecommerce businesses on Alibaba and how much you can earn

Arsal Jamil - AJ Arsal Jamil - AJ
Lahore, 55050

Pakistani Entrepreneur

Cherry Buzz Cherry Buzz
388 D1, Johar Town
Lahore, 54782

We design and ship digital products that transform companies.

Talha Creations Talha Creations
Lahore, 54000

EcomGeek EcomGeek
Lahore, 54000

Dream build 1M$ business on Amazon

Media Optive Marketing Co. Media Optive Marketing Co.
Shahara
Lahore, 54950

Humanize You Business Social Media Enables You to Turn Your Business into an Active Participant in Your Market