Ayesha Ch
Ayesha ch
🥀 _*میاں بیوی کے رشتہ میں حسد کے نقصانات*_ 🥀
آجکل میاں بیوی کے رشتہ کو لیکر ہر کوئی پریشان نظر آتا ہے اس مسئلہ کو گہرائی سے دیکھا جائے تو اس کی بنیاد حسد ہے
عام طور پر خواتین اپنے شوہروں کے معاملہ میں بہت *Possessive* ہو جاتی ہیں وہ خاوند کو اپنی ملکیت سمجھتی ہیں وہ چاہتی ہیں کہ خاوند بس ان کا بن کر رہے اپنے ماں باپ بہن بھائیوں کو کم سے کم وقت دے ان پر خرچ نہ کرے بعض خواتین تو اس قدر خود غرض ہو جاتی ہیں کہ وہ شوہر کے پیار مال وقت توجہ کو صرف اپنے تک محدود کرنا چاہتی ہیں وہ اس بات کو بھول جاتی ہیں کہ ان کا خاوند کسی کا بیٹا کسی کا بھائی کسی کا چاچو ماموں بھی ہے لہٰذا جب ان کی سوچ میں اتنا حسد اور تنگ نظری ہے تو وہ کبھی خوش نہیں ہو سکتی
بغیر کسی وجہ کے خاوند پر شک نہ کریں کہ کہیں وہ دوسری شادی نہ کر لیں
خاوند کی جاسوسی کرنا بار بار فیس بک چیک کرنا
کیا شیئر کیا؟
کس کو لائق کیا؟
کس کو کمنٹ کیا؟
یہ درست نہیں اس سے آپ بغیر کسی وجہ کے خود کو تکلیف میں ڈالتی ہیں کیونکہ فیس بک پر لوگ جو نظر آتے ہیں ویسے ہوتے نہیں اور جو ہوتے ہیں وہ دکھاتے نہیں
اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کا اپنے شوہر سے تعلق اچھا نہیں یا آپ ان کو وقت نہیں دے پا رہیں یا آپ کو لگتا ہے کہ آپ پیاری نہیں تو پہلے خود اپنے اندر اعتماد پیدا کریں مثبت سوچیں اور اگر آپ سے کوئی کمی کوتاہی ہو گئی ہے تو اس کا ازالہ کر لیں
اگر آپ کو خاوند کے حوالے سے کچھ خدشات لاحق ہو گئے ہیں تو آپ بغیر لڑائی اور طنز کے بڑی محبت سے ان کے ساتھ بات کریں کیونکہ صرف وہی آپ کو مطمئن کر سکتے ہیں
اگر آپ کو معلوم ہو جائے کہ آپ کا خاوند کسی اور عورت کے ساتھ دوستی میں ہے تو آپ آرام سے ان سے بات کر لیں اگر وہ مان جائیں تو فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے کہ آپ کیا چاہتی ہیں لیکن اگر اپنی غلطی مان کر شرمندہ ہوں اور معافی مانگ لیں تو انہیں معاف کر دیں
ایک دفعہ سورہ فاتحہ اور تین دفعہ سورہ اخلاص پڑھ کر تمام امت مسلمہ کی مغفرت کی دعا کریں اللّٰہ تعالیٰ میرے اور آپ کے تمام رشتےداروں، بزرگوں، ہمسائے اور استاذہ کی مغفرت فرمائے
آمین یا رب العالمین آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم
اشفاق احمد کہتے ہیں*
میں نے اپنے بابا جی کو بہت ہی فخرسے بتایا کہ میرے پاس دو گاڑیاں ہیں اور بہت اچھا بینک بیلنس ہے۔ اس کے علاوہ میرے بچے اچھے انگریزی سکول میں پڑھ رہے ہیں۔ عزت شہرت سب کچھ ہے، دنیا کی ہر آسائش ہمیں میسر ہے، اس کے ساتھ ساتھ ذہنی سکون بھی ہے۔
میری یہ بات سننی تھی کہ انہوں نے جواب میں مجھے کہا کہ یہ کرم اس لیے ہوا کے تو نے اللّہ کے بندوں کو ٹھونگیں مارنا چھوڑ دیں۔
میں نے جب اس بات کی وضاحت چاہی۔۔۔
تو بابا جی نے کہا:
" اشفاق احمد، میری اماں نے ایک اصیل ککڑ پال رکھا تھا۔ اماں کو اس مرغے س خصوصی محبت تھی۔ اماں اپنی بک (مٹھی) بھر کے، مرغے کی چونچ کے عین نیچے رکھ دیا کرتی تھیں اور ککڑ چونچ جھکاتا اور جھٹ پٹ دو منٹ میں پیٹ بھر کے مستیوں میں لگ جاتا۔
میں روز یہ ماجرا دیکھا کرتا اور سوچتا کہ یہ ککڑ کتنا خوش نصیب ہے۔ کتنے آرام سے بِنا محنت کیے، اس کو اماں دانے ڈال دیتی ہیں۔
ایک روز میں صحن میں بیٹھا پڑھ رہا تھا، حسب معمول اماں آئی اور دانوں کی بک بھری کہ مرغے کو رزق دے۔ اماں نے جیسے ہی مُٹھی آگے کی، مرغے نے اماں کے ہاتھ پر ٹھونگ (چونچ) مار دی۔ اماں نے تکلیف سے ہاتھ کو جھٹکا تو دانے پورے صحن میں بکھر گئے۔ اماں ہاتھ سہلاتی اندر چلی گئی اور ککڑ (مرغا) جو ایک جگہ کھڑا ہو کر آرام سے پیٹ بھرا کرتا تھا، اب وہ پورے صحن میں بھاگتا پھر رہا تھا۔ کبھی دائیں جاتا، کبھی بائیں۔ کبھی شمال، کبھی جنوب۔
سارا دن مرغا بھاگ بھاگ کے دانے چگتا رہا۔ تھک بھی گیا اور اُسکا پیٹ بھی نہیں بھرا۔"
بابا دین مُحمد نے کچھ توقف کے بعد پوچھا:
" بتاؤ مرغے کے ساتھ ایسا کیوں ہوا؟"
میں نے فٹ سے جواب دیا:
" نہ مرغا اماں کے ہاتھ پر ٹھونگ مارتا، نہ ذلیل ہوتا۔"
بابا بولا :
" بالکل ٹھیک، یاد رکھنا اگر اللہ کے بندوں کو حسد، گمان، تکبر، تجسس، غیبت اور احساس برتری کی ٹھونگیں مارو گے، تو اللّہ تمھارا رزق مشکل کر دے گا اور اس اصیل ککڑ کی طرح مارے مارے پھرو گے۔ تُو نے اللّہ کے بندوں کو ٹھونگیں مارنا چھوڑیں، رب نے تیرا رزق آسان کر دیا۔"
بابا عجیب سی ترنگ میں بولا، *" پیسہ، عزت، شہرت، آسودگی حاصل کرنے اور دکھوں سے نجات کا آسان راستہ سن لے۔ اللہ کے بندوں سے محبت کرنے والا، ان کی تعریف کرنے والا، ان سے مسکرا کے بات کرنے والا اور دوسروں کو مُعاف کرنے والا کبھی مفلس نہیں رہتا۔
🥘ایک عورت سے کھانے میں نمک تیز ہوگیا ۔ شوہر کھانے کے لیے بیٹھا تو اتنا تیز نمک دیکھ کر اس غصہ آگیا ۔ غریب آدمی تھا چھ ماہ بعد مرغی کا گوشت لایا تھا ۔ چھ ماہ سے دال سبزی کھا کھا اس کی زبان گوشت کھانے کے لیے بے چین تھی مگر بیوی نے نمک تیز کرکے سارا سالن خراب کردیا..
اس نے بیوی کو کچھ نہ کہا چپ چاپ کھا لیا اور کہا: "اے اللہ اگر میری بیٹی سے نمک تیز ہوجاتا تو میں یہ پسند کرتا کہ میرا داماد اسے معاف کردے ۔ میرے جگر کے ٹکڑے کو کچھ نہ کہے ۔ میری بیوی بھی تو کسی کے جگر کا ٹکڑا ہے ، کسی ماں باپ کی بیٹی ہے ، اور سب سے بڑھ کر تیری بندی ہے ۔ اے اللّٰہ! میں اسے تیری رضا کے لیے معاف کرتا ہوں ۔"
کچھ عرصہ بعد جب اسکا انتقال ہوگیا تو ایک اللہ والے نے اسے خواب میں دیکھا اور پوچھا بھائی تیرے ساتھ کیا معاملہ ہوا ۔ اس نے جواب دیا کہ مجھے اللہ کے سامنے پیش کیا گیا اور اللہ تعالیٰ نے مجھے میرے گناہ گنوائے کہ تو نے فلاں گناہ کیا فلاں گناہ کیا ۔ میں نے سمجھ لیا کہ میں اب ان گناہوں کی وجہ سےجہنم میں جاؤں گا ۔
لیکن اللہ نے آخر میں فرمایا کہ ۔۔"جاؤ میں نے تمہیں اس وجہ سے معاف کیا کہ تم نے اپنی بیوی کو اس دن میری بندی سمجھ کر معاف کیا تھا.
عورتوں کی عزت کیا کرو چاہے وہ کسی بھی رشتے میں ہو اور سابت کرو کے تمہاری طبیعت کسی اچھی عورت نے کی ہے باکی میری اگر کوئی بات بری لگی ہو تو میں معافی چاہتا ہوں 🥰🥰
Click here to claim your Sponsored Listing.
Category
Website
Address
KASHMIR
Mirpur
Photography is a way of feeling, of touching, of loving. What you have caught on film is captured forever. It remembers little things, long after you have forgotten everything.��
Aap Farooq Business Centre
Mirpur
Official Page of Khalid Farooq Central leadership MQM Official Website: https://aappak.com/