Al Qasim Electric Store
Deal In Cable,Wire,Pvc Items,Electric Accessories,LPG Cylinder,LPG Gas, And All Household Appliances.
💯💯💯
بیشک
حقیقت 💯
السلام وعلیکم
❤️صبح بخیر ❤️
کبھی شب معراج، کبھی شب برات تو کبھی شب قدر دیتا ہے
کتنا مہربان ہے رب ،بخشش کے ہزاروں وسیلے دیتا ہے
اللّه اس مبارک رات میں ہمارے تمام گناہ اور غلطیاں معاف فرمائے
آمین
"جب آپ اپنے نفس کو الجھا ہوا پائیں (کِسی معاملے میں)، تو اِستغفار کو لازم پکڑیں؛
کیونکہ اِستغفار اُن چیزوں میں سے ہے، جن کے ذریعے اللہ بندے پر دروازے کھول دیتے ہیں!"
امام ابن عثيمين رحمه اللہ
(شرح الكافية الشافية : 189/3)
السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
صبح بخیر❤️
حالات جیسے بھی ہوں
گزر جاتے ہیں
انسان کا رویہ اور لہجہ یاد رہتا ہے
اپنی مثبت سوچوں کے اظہار کیلئے بہترین الفاظ استعمال کرنے چاہئیں۔
مثلاً کوئی آپ کا حال پوچھے تو یہ کہنے کے بجائے کہ
”بس ٹھیک ہوں۔“
یہ کہیئے…
”اَلحَمدُلِلّٰه میں زبردست ہوں،
بہت اچھی زندگی گزر رہی ہے!!
اس طرح کے الفاظ استعمال کرنے سے آپ اپنے اندر ایک طاقت سی محسوس کریں گے خواہ آپ کی زندگی مشکلات میں ہی کیوں نا گِھری ہو۔اصل میں جو ہم بولتے ہیں ہمارا دماغ بھی ان الفاظ کی پیروی کرتا ہے اور جو بات دماغ تک جاتی ہے اسی کے مطابق ہمارا جسم کام کرتا ہے۔
آپ آزما لیجیے
اس بات کو…
جب ہم یوں کہتے ہیں کہ
”بس ٹھیک ہوں“
تو آپ خود محسوس کریں گے کہ آپ کا مورال ڈاؤن سا ہوتا جا رہا ہے یا بے چارگی سی محسوس ہوگی۔
لیکن اچھے الفاظ واقعی آپ کے دماغ پر اور آپ کے جسم پر بہت اچھا اثر ڈالتے ہیں۔
اسی طرح اگر آپ غصے میں ہوں تو یہ مت کہیں کہ
”مجھے بہت غصہ آ رہا ہے۔“
بلکہ یہ کہیں کہ ”میں زیادہ خوش نہیں ہوں۔“ آپ کے غصّہ کی شدّت کم ہو جائے گی۔
الفاظ کی شدّت ہمارے اندر بھی شدّت پیدا کر دیتی ہے
اور الفاظ کی نرمی ہمیں پُرسکون رکھتی ہے۔
ہم کسی سے بدکلامی/لڑائی جھگڑا کرتے ہیں تو ہماری اپنی طبیعت بھی مکدر ہو جاتی ہے لیکن وہی ہم کسی سے اچھے الفاظ میں بات کریں، کسی کے اچھے کام کی تعریف کریں تو وہ بھی خوش ہوگا آپ بھی خود کو ہلکا پُھلکا محسوس کریں گے۔الفاظ کا چناؤ احتیاط سے کرنا چاہیے کہ یہ دل چِیر بھی دیتے ہیں اور دل جیت بھی لیتے ہیں۔
سلامت رہیں۔ ☺️
اللہ کریم آپ سب کا حامی و ناصر ہو…(آمین)
*زندگی اتنی مصروف بنا لو کہ دوسروں کے عیب دیکھنے کا وقت ہی نہ ملے💯*
اگر جان کا خطرہ ہو صدقہ دے کر جان بچاؤ
اگر دین کا خطرہ ہو تو جان دے کر دین بچاؤ
اک آواز بنوں تاجدار ختم نبوت ذندہ باد
#ﷺ
بزنس کے تین بڑے اصول.
دنیا میں ایک بہت بڑے تاجر گزرے ہیں
*حضرت عبدالرحمان بن عوف*
انہوں نے اپنا کارو بار صرف دو کلو پنیر سے شروع کیا تھا-لیکن جب اس دنیا سے رخصت ھوے تو ان کے موٹے موٹے جو اثاثے تھے-
صرف سونا جو تھا لاکھوں تولے سونا تھا جسے تقسیم کرنے کیلے جب کاٹا گیا تو لوہے کے ارے ٹوٹ گے کاٹ کاٹ کر
اور ایسی ہی ہزاروں جاگیریں ہزاروں بھیڑ بکریاں اور ہزاروں اونٹ اور گھوڑے اور غلام تھے-
وہ ہماری طرح جمع بھی نہیں کرتے تھے-
ادھر سے مال آیا تو ادھر بانٹ دیا اور ادھر سے آیا تو ادھر بانٹ دیا-
یہ وہ مال تھا جو بانٹتے بانٹتے بچ گیا تھا-
جب ان سے کارو بار کی ترقی کا راز پوچھا گیا تو انہوں فرمایا
*میں تین کام کرتا ھوں*
نمبر 1
*میں مال ادھار نہیں خریدتا*
نمبر2
*میں مال ادھار نہیں بیچتا*
نمبر3
*کل کی امید پہ مال نہیں روکتا کہ مہنگا ھو گا تو بیچوں گا اگر آج مجھے ایک روپے نفع مل رھا ھے اور یہ پکی امید ھو کہ کل بیچوں گا تو مجھے دس روپے نفع ملے گا تو میں آج ہی بیچوں گا کل کا انتظار نہیں کروں گا*
سب سے بڑی بات اس کے باوجود دنیا میں ہی جنت کا ٹکٹ لے گںے اور وہ بھی آپﷺ کی زبان مبارک سے اور قیامت تک کے تاجروں کو ایک راستہ دے گئے کہ تجارت میں مال کے ساتھ ساتھ جنت کیسے حاصل کرنی ھے...
شہد کی مٹھاس ، پھولوں کی خوشبو، کلیوں کی مہک میرے نبی رحمت کونین رسالت مآب حضور پرنور حضرت محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم کے پسینہ انور کا صدقہ ہے۔ آپ صل اللہ علیہ والہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں۔
اللهم صل على محمد وعلی آل محمد كماصليت على ابرهيم وعلى آل ابرهيم انك حميد مجيد
◆◆◆◆🌷
اللهم بارك على محمد و على آل محمد كما باركت على ابرهيم وعلى آل ابرهيم انك حميد مجيد.🌷
پلیز دس مرتبہ درود پاک پڑھ لیں۔۔۔
رسول الله ﷺ نے فرمایا:
جب تم ایسے ہوجاؤ کہ تمہارے غم بڑھ جائیں تو تم ان غموں کو ختم کرنا چاہو تو مُجھ پر درود پڑھو۔
(جامع ترمذی: ٢۴۵۷)
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
#ﷺ
❤️جمعہ مبارک ❤️
ہر وہ عمل جس سے دشمنان اسلام اور انکے مسلم ہمنواؤں کو تکلیف پہنچے قابل تعریف اور پسندیدہ ہے۔ ایسوں کو ضرور تکلیف پہنچانی چاہیے۔ PSL کا بائیکاٹ ضرور ہونا چاہیے۔
یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ وہ کون سی اتھارٹی اور لابی ہے جس نے PSL اور KFC کا گٹھ جوڑ کروایا ۔ اس میں حکومتی تائید بھی شامل ہوگی۔ اور شنید ہے کہ ارض مقدس کا پرچم بھی سٹیڈیم لے جانا ممنوع کردیا گیا ہے۔ کون سا ناخدا ہے جو ایسے فیصلے صادر کر رہا ہے اور اس کی مجلس مشاورت میں کون اور کیسے لوگ شامل ہیں۔ قوم کا بائیکاٹ اور پریشر ہے تو ظاہر ہے بیک اینڈ پر سپورٹ بھی کر رہے ہونگے کچھ مگرمچھ لوگ۔
مذہب سے سب سے زیادہ لگاؤ مڈل کلاس طبقے کو ہوتا ہے،
امیر کو خدا کی ضرورت نہیں ہوتی اور غریب کی ساری زندگی مختلف خداؤں کے آگے روتے گڑگڑاتے گزرتی ہے۔
قادیا ۔۔۔نیت کا مقدمہ جب انسانی اور مذہبی آزادی کے " ریپر " میں لپیٹ کر پیش کیا جاتا ہے تو ہمارے بہت اچھے اور معقول سے دوست بھی دھوکے کا شکار ہو جاتے ہیں ۔
میں ذاتی طور پر ایک سے زیادہ بار یہ بات لکھ چکا ہوں کہ اس فاسق گروہ کے جھوٹے پیشوا کو بھی گالی نہیں دینی چاہیے کہ اس طرح آپ تبلیغ کا راستہ بند کر لیتے ہیں ۔۔۔
لیکن ان کو تبلیغ کا حق دینا اس لیے ممکن نہیں اور نہ یہ بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے کہ یہ گروہ کوئی مسلک یا مذہب نہیں ہے ، یہ سیدھا سیدھا ایک جعل سازی ہے جس کو ہمارے " روشن خیال " دوست انسانی ہمدردی کے چکر میں لیگلائز کرنا چاہ رہے ہیں ۔
یہ بات آپ کو آسانی سے سمجھ نہیں آئے گی ، اس کو اس مثال سے سمجھیے کہ کسی بھی کاروباری ادارے یا فلاحی ادارے کے دفتر کے عین سامنے اسی نام سے دوسرے کو اپنا دفتر قائم کرنے کا حق دیا جا سکتا ہے ؟
کیا کوکا کولا کی فیکٹری کے سامنے ایک شخص اپنی فیکٹری لگا لیتا ہے اور اپنے برانڈ کا نام بھی کوکا کولا رکھتا ہے تو انسانی حقوق کے تحت اس کو اس کی اجازت دی جائے گی ؟
ایدھی فاؤنڈیشن کے دفتر کے سامنے کوئی دوسرا شخص اپنا فلاحی دفتر بنا لیتا ہے اور نام "ایدھی فاؤنڈیشن" ہی رکھتا ہے تو کیا معاشرے کا اخلاق اور قانون اس عمل کو درست سمجھیں گے یا دھوکہ دہی اور جعل سازی سمجھیں گے ؟؟
بات اتنی آسان نہیں جتنی ہمارے دوست بنا کر پیش کرتے ہیں ۔ اس گروہ کو اسلامی فرقوں پر قیاس کر کے خلط مبحث کیا جاتا ہے ۔ اس وقت مسلمانوں کے جتنے بھی فرقے ہیں ان میں دو امور قدر مشترک ہیں ، بھلے تاویلات کے نام پر ان میں جتنی بھی ملاوٹ کر دی گئی ہو لیکن بنیادی عقیدہ سمجھ کر ان کو " لاک " کر دیا گیا ہے
ایک یہ کہ دنیا کا خالق اور مالک صرف اور صرف اللہ ہے ، اسے توحید کہتے ہیں ۔
اور دوسرا یہ کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم مسلمانوں کے آخری نبی ہیں اور آپ کے بعد جو شخص بھی نبوت کا دعوی کرے گا وہ کذاب ہوگا اور ایسے گروہ کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہوگا
اب اگر کوئی شخص ان میں سے کسی ایک عقیدے کا صریحاً انکار کرتا ہے تو اس کو مسلمان سمجھا اور کہا نہیں جا سکتا اور یہ بھی یاد رکھیے کہ اس کو یہ کہلانے کا حق بھی نہیں دیا جا سکتا۔
یہ سمجھنا کہ وہ [ بے چارے ] پھر اب خود کو خود کیا سمجھیں ، یہ ہمارا نہیں ان کا اپنا درد سر ہے کہ جب انہوں نے مسلمانوں سے الگ ایک راستہ اختیار کیا اور اسلام کے بنیادی طے شدہ عقیدے سے بغاوت کی تو اپنے لیے الگ شناخت بھی خود طے کرتے ۔
حیرت انگیز کہ جعل ساز اس کے باوجود چاہتے ہیں کہ انہیں مسلمان سمجھا جائے یا خود کو مسلمان کہلانے کا حق دیا جائے اگر اس بات کو تسلیم کر لیا جائے تو ہمارے ان دوستوں کو کہ جو انسانیت کے نام نہاد اصولوں کے خمار میں مبتلا ہے اوپر دی گئی مثالوں کی بنیاد پر کوکا کولا کی فیکٹری کے سامنے کوکا کولا کے برانڈ کے نام کے ساتھ فیکٹری کو کام کی اجازت دینا چاہیے۔لیکن حیرت انگیز طور پر اس کو وہ جعل سازی کہتے ہیں اور اس خانہ ساز نبوت کے حامل مذہب کو اجازت دینا چاہتے ہیں کہ وہ خود کو مسلمان کہیں اور بطور مسلمان خود کو متعارف کروا سکیں۔
اس سارے مقدمے کو ایک اور مثال سے سمجھیے کہ ایک شخص عیسائیت جیسا عقیدہ تثلیث اختیار کرتا ہے اور کہتا ہے کہ ایک خدا آسمان پر ہے ایک خدا روح القدس ہے اور ایک خدا عیسیٰ ہے یوں اس کائنات میں تین خدا ہیں اور اس کے بعد وہ یہ کہتا ہے کہ " میں مسلمان ہوں اور میرے گروہ کے لوگوں کو مسلمان سمجھا جائے" تو کیا اس پر بھی ہمارے دوست اس نئے انے والے گروہ کو کچھ دن بعد یہ حق دینے کی " تاکید " کریں گے ؟؟
جہاں تک تبلیغ کے حق کا تعلق ہے تو جو گروہ باقاعدہ جعل سازی پر مبنی ایک فرقہ ہے اس کو کیسے تبلیغ کا حق دیا جا سکتا ہے ؟
تبلیغ کا حق دینے کا اولین مطلب یہ نکلتا ہے کہ آپ نے اس گروہ کو اس کی جعل سازی سمیت اس کی حیثیت میں قبول کر لیا ہے ۔
میں نہیں کہتا کہ آپ نے اس کے عقائد سے اتفاق کیا ہے لیکن آپ نے اس کو ایک مستقل گروہ کے طور قبول کر لیا ہے ۔ میں پھر وہی اوپر والی مثال دوں گا کہ کوکا کولا کی فیکٹری کے سامنے جعلی بوتلوں کی فیکٹری کو اپنے مارکیٹنگ کا حق دے دیا ہے
اب میرا سوال یہ ہے کہ اصلی فیکٹری کے حقوق کی پامالی کیا کوئی اخلاقی اور انسانی مسئلہ نہیں ہے؟؟؟
اور جعلی پروڈکٹ کو حقوقِ مارکیٹنگ دئے جا سکتے ہیں ؟
اور کیا کسی مہذب معاشرے میں اس کا تصور بھی کیا جا سکتا ہے ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ابوبکر قدوسی
*انٹرنیٹ کے استعمال کے حوالے سے ایک قیمتی نصیحت و استمال!*
ایک استاد کی انٹرنیٹ سے متعلق اپنے شاگردوں کو نصیحت
پیارے بیٹے!
گوگل، فیس بک، ٹویٹر، واٹس ایپ اور باہمی رابطوں کےدیگر تمام ذرائع درحقیقت ایک گہرا سمندر ہیں جس میں لوگ اپنے اخلاق کو کھو رہےہیں اوردماغی صلاحیتیں کھپا رہے ہیں۔ ان میں بوڑھے بھی ہیں اور جوان بھی۔ اس سمندر کی بے رحم موجیں نہ صرف ایک خلق کثیر کو ہلاک کرچکی ہیں بلکہ ہماری عورتوں کی حیا بھی نگل چکی ہیں۔
اس میں انہماک سے بچو۔
اس میں انہماک سے بچو۔
اس میں انہماک سے بچو۔
انٹرنیٹ پر تمہارا رویہ شہد کی مکھی کی طرح ہونا چاہیئے، صرف عمدہ باتوں پر توجہ مرکوز کرو، خود بھی استفادہ کرو اور دوسروں کو بھی فائدہ پہنچاؤعام مکھی کی طرح ہر گندی اور صاف چیز پر مت بیٹھو، دوسروں تک بیماری کے جراثیم منتقل کرنے لگو اور تمہیں اس کا احساس ہی نہ ہو۔
پیارے بیٹے!
انٹرنیٹ ایک بڑی مارکیٹ ہے، یہاں کوئی بھی اپنی چیز مفت لے کر نہیں بیٹھا، ہر شخص اپنا سودا کسی نہ کسی عوض پردینےکا خواہشمند ہےکوئی اپنی چیز کا سودا اخلاق کی قیمت پر کرناچاہتاہےتو کسی کو فکری انتشار کی تجارت پسند ہے۔ بعض کا مقصد شہرت اور حبِ جاہ ہے اور ایسے بھی ہیں جو اپنے تئیں خیرخواہی کا جذبہ رکھتے ہیں۔ اسلیئے خریداری سے پہلے سامانکی خوب چانچ پڑتال کرو۔
پیارے بیٹے!
تعلقات قائم کرنے میں بھی احتیاط سے کام لو، بعض تعلقات شکاری کے جال کے مانند ہیں، بعض برائی کا سر چشمہ ہیں کچھ بے حیائی فسق وفجور پر مبنی ہیں اور کچھ کا انجام تباہی اور بربادی ہے۔
پیارے بیٹے!
نشرواشاعت میں محتاط رہو، جن باتوں سے شریعت نے منع کیا ہے انہیں کاپی پیسٹ کرنے سے گریز کرو۔ یہ نیکیوں اور گناہوں کی تجارت ہے۔ تم کیا سودا بیچ رہے ہو اس پر تمہاری گہری نظر رہنی چاہیئے۔
پیارے بیٹے!
کسی تحریر پر کمنٹ یا اسے شیئر کرنے سے پہلے خوب اچھی طرح بار بار سوچ لیا کرو کہ یہ اللہ کی خوشنودی کا باعث ہے یا ناراضی کا۔
پیارے برخوردار !
ایسے شخص کی دوستی پر بھروسہ مت کرو جسے تم نے اپنی آنکھوں سے نہ دیکھا ہو، لوگوں کی تحریروں سے انہیں سمجھنے کی کوشش مت کرویہ دوست کے بھیس میں اجنبی ہیں انکی تصویروں میں (جعلسازی) ہےانکا اخلاق وکردار مخفی ہے، ان کی گفتگو میں ملمع سازی ہے، ان کے چہروں پر ماسک (خ*ل) ہیں، یہ جھوٹ بھی ایسے بولتے ہیں کہ سچائی کا گمان ہوتا ہے بہت سے عقلمند دکھائیدینے والے در حقیقت بڑی حماقت میں مبتلا ہیں کتنے خوبصورت ایسے ہیں جو حقیقت میں بد صورت ترین ہیں بہت سے سخی نظر آنے والے ایسے ہیں جن کا شمار کنجوس ترین لوگوں میں ہوتا ہے۔بے شمار ایسے ہیں جو شجاعت کے وصف سے شہرت رکھتے ہیں مگر پرلے درجے کے بزدل ہیں۔سوائے ان کے جن پر اللہ کریم کی رحمت ہو۔ برخوردار! تمہارا شماربھی انہی میں ہونا چاہیئے۔
پیارے بیٹے !
فرضی نام (فیک آئی ڈیز) رکھنے والوں سے بھی دور رہو۔ ایسے لوگ اعتماد سے عاری ہوتے ہیں، سو اس شخص پر کیونکر اعتماد کیا جائےجسے خود پر ہی اعتماد نہ ہو اور تم بھی فرضی نام اختیار مت کرنا، کیونکہ اللہ ہمارے لمحہ لمحہ کے ہر راز سے واقف ہے۔
میرے عزیز بیٹے!
جوتیرےساتھ نامناسب رویہ اختیار کرے اس کے ساتھ ویسا ہی رویہ اختیار مت کرنا، تمہارا رویہ تمہاری اپنی شخصیت کا ہے اور اس کا کردار اپنی شخصیت کا آئینہ دار ہے۔ سو تم اپنے اخلاق کی نمائندگی کرو اس کے اخلاق کی نہیں۔ ظاہر ہے برتن سے وہی کچھ چھلکے گا جو اس کے اندر ہے۔
پیارے بیٹے!
کوئی چیز لکھنے سے پہلے ہزار بار سوچو، تم جب لکھتے ہو تو تمہارے فرشتے بھی لکھ رہے ہوتے ہیں، اور اس سارے عمل کی نگرانی براہِ راست اللہ تعالٰی کرتے ہیں
پیارے بیٹے!
انٹرنیٹ کے بحرِ ظلمات میں جس چیز کا مجھے سب سے زیادہ خطرہ ہے وہ نظر کا غلط استعمال ہے یعنی ایسی تصویریں اور ویڈیو کلپس دیکھنا جن میں فسق وفجور اور اللہ کی نافرمانی ہو۔ اگر تو اپنے نفس کو ان محرمات سے دور رکھ سکے توانٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سے بھرپور استفادہ کرنا اور اس سےدین کی نشرو اشاعت کا کام لینا، لیکن اللہ نہ کرے اللہ محفوظ رکھے اگر تمہارا نفس ان محرمات کےشکنجے میں پھنسا ہوا ہے تو انٹرنیٹ کی دنیا سے ایسے دور بھاگنا جیسے انسان وحشی درندے سے بھاگتا ہے ورنہ روزِمحشر تیرا سامنا اللہ سے ہوگا اور دوزخ تیرا ٹھکانہ بنے گی۔
پیارے بیٹے!
انٹرنیٹ غفلت اور شہوت کا ایک بڑا باعث ہے اور انہی دو چیزوں کے ذریعے شیطان نفس پرحاوی ہوتا ہے۔ دھیان رہےکہ انٹرنیٹ تمہارے فائدے کلئے ہے اس سے فائدہ اٹھاؤ، یہ غفلت کے لیئے نہیں کہ اسی کے ہو کر رہ جاؤ، اس سے تعمیر شخصیت کا کام لو تخریب کا نہیں، نیز قیامت کے دن اسے اپنے حق میں گواہ بناؤ نہ اپنے خلاف۔
ترتیب وتدوین
Copy paste
Click here to claim your Sponsored Listing.
Category
Contact the public figure
Telephone
Website
Address
Multan
Opening Hours
Monday | 07:00 - 21:00 |
Tuesday | 07:00 - 21:00 |
Wednesday | 07:00 - 21:00 |
Thursday | 07:00 - 21:00 |
Friday | 07:00 - 12:00 |
Saturday | 07:00 - 21:00 |
Sunday | 07:00 - 21:00 |
Multan
We are all love punjabi culture and want to promote our real culture. punjabi people love and honor every one.......;)
Multan
Name KhawajaAli Iqbal father Name Muhammad Iqbal I am a student ICS Islamia College Graha More
Office No 26 New Block/Sher Zaman Block District Bar Association
Multan
اسلام،آٸین،قانون و انصاف کی بالادستی اور ہر شہری کے برابر حقوق و سہولیات زندگی کیلیے کوشاں۔
Siyaal Hotel Street Shah Bader Road Ghazi Abad
Multan, 061
I Have Feelings to. All i Want is To be Loved, For MySelf, and For My Talent.