MMK News pk
It's about muzafar garh multan khanewal news and entertainment and social media
خلاء سے صحراے اعظم کا خوبصورت منظر.....
صحرائے اعظم یا صحارا دنیا کا سب سے بڑا صحرا ہے جس کا رقبہ 9،000،000 مربع کلومیٹر (35 لاکھ مربع میل) ہے، جو تقریباً امریکہ کے کل رقبے کے برابر ہے۔ صحرائے اعظم شمالی افریقا میں واقع ہے۔ انگریزی میں اسے Sahara کہا جاتا ہے جو دراصل عربی لفظ "صحرا" کی جمع ہے۔
صحارا کا علاقہ ہر 20 ہزار سال بعد 6 ہزار سال کے لیے ہرا بھرا ہو جاتا ہے۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ زمین کا محور خود 26 ہزار سال میں ایک چکر مکمل کرتا ہے جسے Apsidal precession کہتے ہیں۔.....
آپ کو معلوم۔ہے گزشتہ ایک سال میں آپ سے کتنے گناہ ہوئے ؟؟
آپ جانتے ہیں آنے والے سال میں شیطان آپ سے کہاں کہاں اور کون کون سے گناہ کروانے والا ہے ؟؟
سنییے
اگر آپ ان دونوں سالوں کی بخشش کروانا چاہیں تو بڑا زبردست موقع آرہا ہے
9 ذی الحجة یوم عرفه کا روزہ ان دونوں سالوں کی بخشش کا حتمی و قطعی ذریعہ ہے ۔۔
خود بھی اہتمام کیجیے اور اپنے متعلقین کو ترغیب دلائیے
*السلام علیکم*
*صبحِ بخیر*
*رزق حلال میں یہ طاقت ہے کہ وہ گھر میں کسی نہ کسی کو ولی بناکے چھوڑتا ہے اسی طرح رزق حرام کا وار بھی خطا نہیں جاتا, یہ بد کردار بنائے بغیر ہضم نہیں ہوتا...!!!*
اللہ پاک آپ کو عزت، صحت، کامیابی اور بےحد خوشیاں عطا فرمائے آپ پراپنی عنایات کادر کھلارکھے اور بے حساب رزق حلال عطا فرمائے اور آپ کی زندگی سکون اور اطمینان سے بھر دے اللہ تعالی آپ کے گھر اولاد اور کاروبار میں برکت عطا فرمائے.اللہ پاک آپ کو آسانیاں عطا فرمائے اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف عطا فرمائے
*آمین یا رب العالمین*
کسی بھائ کا کہنا ہے کہ جب ذي الحجة کے پہلے دس دن اور خاص طور پر یوم عرفہ قریب ہوتے ہیں تو مجھے (سباستیان) یاد اجاتا ہے
یہ کون ہے؟ اور اسکا ان دنوں سے کیا تعلق ہے؟
وہ شخص بتاتا ہے کہ (سباستیان) ایک جرمن نوجوان ہے
اکتوبر 2012 میں saturn نامی ایک کمپنی نے ایک مسابقے کا اعلان کیا اور اس مسابقے میں جیتنے والوں کو اس کمپنی نے اجازت دی کہ وہ 150 سیکنڈ میں اس مارکیٹ میں داخل ہونگے اور جو جو سامان اٹھا لیں گے وہ ہی انکا انعام ہوگا اور اسکی قیمت نہی ادا کرنا ہوگی
مقررہ دن ڈھای منٹ کے لئے وہ سب جو مسابقے میں جیتے تھے مارکیٹ میں داخل ہوے اور جلدی جلدی سامان سمیٹنے لگے اور دکان سے باہر پھینک کر دوسرا اٹھا لیتے جو بھی سامنے نظر ایا فورا اٹھا لیا جو انکو چاہیے تھا یا نہ چاہیےتھا قیمتی تھا یا سستا تھا انکو اس بات کی پرواہ نہی تھی انکو بس ڈھائ منٹ میں سامان سمیٹنا تھا
*لیکن سب سے انوکھا کام سباستیان کا تھا* اس نے جلدی سے طےشدہ پروگرام کے تحت ترکیز کے ساتھ سامان سمیٹا جیسے کہ سب کچھ پہلے سے ہی جانتا ہے قیمتی ترین موبائل کمپیوٹر لیپتوب اور اچھی برانڈ کا سامان وہ اوپر نیچے رکھتا ہوا باہر نکلتا پھر دوبارہ داخل ہوتا باقی لوگ اسکی پرفارمنس اور سلیکشن اور ہمت کی طرف دیکھ کر بہت حیران تھے بالاخر ڈھائ منٹ کے بعد وہ تھکاوٹ سے زمین پر گر گیا اور اپ اندازہ کر لیں کہ اس نے صرف ڈھائ منٹ میں 29 ہزار یورو کا سامان اٹھا لیا تھا
اور سب سے پہلا جملہ باہر نکلتے جو اس جوان کی زبان سے نکلا وہ یہ تھا کہ *میں اپنی تکنیک میں کامیاب ہو گیا*
اب اسکا انٹرویو کیا گیا کہ اپ نے یہ جملہ کیسے کہا تو اس نے بتایا کہ جس دن میں نے اس مسابقے کا سنا تو روز اس مارکیٹ جاتا اور اپنے ذہن میں ترتیب کرتا کہ مہنگا سامان کہاں پڑا ہے اور اپنی ترجیحات کو سب سے اوپر رکھتا اور طریقہ سوچتا کہ مجھے جب ڈھائ منٹ کے لئے اس مارکیٹ میں جانے کا موقع ملے گا تو میں کیسے قیمتی سامان لوں گا چونکہ میں دماغی طور پر پلانگگ کر چکا تھا اس لیے باہر نکلتے اپنی جیت کا تصور الفاظ کی صورت میں میرے منہ سے نکلا
جو بھائ یہ سارا قصہ سنا رہا تھا کہتا ہے اس قصے میں مجھے اپنے لئے عبرت نظر ائ کہ مجھے ان دس دنوں میں اسی جرمن نوجوان کی طرح اول انا ہے
اس نے تو 29 ہزار یورو صرف دو منٹ میں حاصل کر لئے مجھے ان دس دنوں میں بہت کچھ حاصل کرنا ہے عرفہ جیسے عظیم دن میں اللہ سے بہت دعائیں مانگنی ہیں
امام اوزاعی رحمہ اللہ فرماتے کہ میں ایسی قوموں کو جانتا ہوں جو یوم عرفہ کے لئے اپنی حاجات سنبھال لیتے (اپنی دعاؤں کی لسٹ تیار کرتے) تاکہ اس دن اللہ سے مانگیں
ہم کیسے جانے گے ان دنوں کی عظمت اور فضل کو اگر ہمارے پاس پہلے سے کوئ پروگرام نہ طے ہو کہ ان دنوں میں کیسے فائدہ لینا ہے؟
کیسے جانیں گے کہ عرفے کہ دن سب سے زیادہ گردنیں اللہ تعالی جہنم سے ازاد کرتے ہیں اس دن اللہ کی رحمت بہت جوش میں ہوتی ہے اس دن کا روزہ پچھلے سال اور انے والے سال کے گناہوں کی معافی کا پیغام لاتا ہے اور پھر اسکے لئے کوئی تیاری نہ کریں
اگر یہ سب جان لیا تو پھر کیا پلاننگ کی ہم نے؟
اللہ کی قسم اس دن بہت سے لوگوں کو دعا مانگنے کے سبب وہ کچھ مل گیا جسکا وہ تصور بھی نہ کر سکتے اسلئے ہم سبکو دنیا اور اخرت میں جو جو کچھ چاہیے اسکی لسٹ بنالیں
پھر عرفے والے دن ہر کام کو بھول کر ظہر سے مغرب تک اپنے اللہ سے مانگ لو
کسی پر قرض ہے
رشتہ نہی ہو رہا
اولاد نہی
کوئ مرض ہے
فقر ہے
روزگار نہی
گناہ بہت ہیں
تو پھر کس چیز کا انتظار ہے
ہم خوبصورت ترین دنوں میں ہیں
مانگ لیں اپنے رب سے اور اللہ کا شکر ادا کریں کہ ایک بار پھر زندگی میں عرفہ کا دن اگیا
عبداللہ بن المبارک رحمہ اللہ کہتے کہ میں عرفے کے دن عصر کے بعد سفیان ثوری رحمہ اللہ کے پاس گیا تو دیکھا وہ گھٹنوں کے بل کھڑے ہیں اور انکی آنکھوں سے انسو بہ رہے ہیں
انہوں نے مجھے دیکھا
تو میں نے ان سے پوچھا کہ اس میدان میں سب سے برے حال میں کون ہے؟ کون آج کے دن سب سے بدنصیب انسان ہے؟
انہوں نے جوب دیا کہجو اج یہ سوچ لے کہ اللہ مجھے معاف نہی کرے گا ۔
اے مسلمانو اپنے گناہوں کو اس دن بڑا نہ سمجھنا بلکہ اللہ سے امید رکھنا وہ سب معاف کر دے اور اس دن اپنی کسی حاجت کو بڑا یا ناممکن نہ سمجھ لینا جو دل چاہے اپنے رب سے مانگ لینا
اللہ ہم سبکو معاف ہر طرح کے گناہ کر دے
ہمیں جہنم سے آزاد کر دے ہماری سب دعائیں قبول فرما لے اور ہمارے روزے ہماری نمازیں اور باقی نیکیاں قبول فرما لےاور اے کریم رب اپنی رحمت کے سائے میں ہم سبکو لے لینا
امین
اللہ ہم سبکو توفيق دے
*ادرک کا قہوہ*
روزانہ رات کو پی کر سوئیں
*افادیت*
💥 *معدے سے ہوا کو خارج کرتا ہے.*
💥 *ادرک ایک اینٹی ایجن ہے.*
💥 *امیون سسٹم ، ہاضمے کو بہتر کرتا ہے.*
💥 *ادرک خون کو پتلا کرتا ہے جو کہ دل کے امراض کے لیے بہت مفید ہے.*
💥 *یادداشت کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے.*
*قہوہ بنانے کا طریقہ*
💥 *ادرک کو کدوکش کر لیں.تقریبا 2 چمچ.*
*دیگچی میں چھ کپ پانی ڈالیں ادرک ڈال کر تب تک پکائیں کہ تین کپ رہ جائے.*
💥 *گڑ یا شہد میں سے کچھ بھی استعمال کر سکتے ہیں.*
💥. *ادرک جب پکنے رکھیں قہوے کے لیے تو ساتھ میں ایک بندے کے حساب سے دو لونگ بھی ڈال دیں...... اور جب قہوہ تیار ہو تو لونگ بھی چبا لیں اور، ادرک بھی چبا کر کھا لیں... نتو سونے پر سہاگہ ہوجائے گا*
*ﷲ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو*
دعاؤں کا طلبگار
حکیم عبدالباسط
فاضل طب و جراحت(نیشنل کونسل فار طب اسلام آباد)
پی ایچ ڈی منیجمنٹ سائنسز (سکالر)
خوش ہونا اور راضی رہنے میں بڑا فرق ہے،
خوشی وقتی طور پر ہوتی ہے،
پھر ختم اور اداسی شروع ہو جاتی ہے،
جبکہ راضی رہنا تا حیات ہوتا ہے، راضی رہنے والا کبھی اداس نہیں ہوتا، تبھی تو اللہ نے قرآن پاک میں یہی فرمایا، """ولسوف یعطیک ربک فترضی،"" ،عنقریب تمہارا رب تمہیں اتنا دے گا کہ تم راضی ہو جاؤ گے،::: اور ہمیں رب کی خوشی نہیں رضا مانگنے کا حکم دیا گیا ہے کہ رب سے رب کی رضا مانگو... تبھی تو سورہ بینہ میں جنت کے تذکرے پر اللہ پاک نے فرمایا، رضی اللہ عنھم ورضوان عنہ، اللہ ان سے راضی ہو گیا وہ اللہ سے راضی ہو گیے الحمدللّٰہ 🤲🏻
میری محبت میرا اللّٰہ 🤍 اور اللّٰہ کی رضا 🤍
چار چیزیں زندگی میں کبھی نہ چھوڑیں
1- اللہ کا ذکر نہ چھوڑیں ورنہ آپ اس سے محروم ہو جائیں گے کہ اللہ آپ کو یاد رکھے.
"فاذکرونی اذکرکم"
ترجمہ : "تم میرا ذکر کرو میں تمہیں یاد رکھوں گا".
(سورة البقرة: آیت 152)
2- شکر نہ چھوڑیں ورنہ آپ نعمتوں میں زیادتی اور اضافے سے محروم ہو جائیں گے.
"ولئن شكرتم لأزيدنكم"
ترجمہ : "اگر تم شکر کرو گے تو میں تم کو مزید دوں گا".
(سورة إبراهيم :آیت 7)
3- دعا کو نہ چھوڑیں ورنہ قبولیت سے محروم ہو جائیں گے
"أدعوني أستجب لكم"
ترجمہ : "تم مجھے پکارو میں تمہاری دعا قبول کروں گا".
(سورة غافر:آیت 60)
4- استغفار نہ چھوڑیں ورنہ نجات سے محروم ہو جائیں گے
"وما كان الله معذبهم وهم يستغفرون"
ترجمہ : "الله ان کو عذاب دینے والا نہیں ہے جب کہ وہ استغفار کرتے ہوں".
(سورة الأنفال :آیت 33)
دعا ہے آپ کی صبح اور شام خیر و برکت والی ہو.
آمین.
دعاؤں کا طالب: عبدالحمید صادق
*بڑھاپاٹانگوں سےاوپرکیطرف شروع ہوتا ہے۔اپنی ٹانگوں کو متحرک اور مضبوط رکھیں!*
▪️ جیسے جیسے ہم سالوں میں آگے بڑھتے ہیں، ہماری ٹانگیں ہمیشہ متحرک اور مضبوط رہیں۔جیسا کہ ہم مسلسل بوڑھے ہوتے جا رہے ہیں، ہمیں اپنے بالوں کے سرمئی ہونے (یا) جلد کے جھرنے (یا) جھریوں سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے۔
▪️ *لمبی عمر* کی علامات میں، جیسا کہ یو ایس میگزین *پریونشن* نے خلاصہ کیا ہے، ٹانگوں کے مضبوط پٹھے سب سے اہم اور ضروری کے طور پر درج ہیں۔
▪️اگر آپ دو ہفتے تک اپنی ٹانگیں نہیں ہلائیں گے تو آپ کی ٹانگوں کی طاقت 10 سال تک کم ہو جائے گی۔
ڈنمارک کی یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کی ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ بوڑھے اور جوان دونوں، دو ہفتوں کی غیرفعالیت کے دوران، ٹانگوں کے پٹھوں کی طاقت ایک تہائی تک کمزور ہو سکتی ہے، جو کہ 20-30 سال کی عمر کے برابر ہے۔
▪️جیسے جیسے ہماری ٹانگوں کے پٹھے کمزور ہوتے جائیں گے، اسے ٹھیک ہونے میں کافی وقت لگے گا، چاہے ہم بعد میں بحالی اور ورزشیں کریں۔
▪️اس لیے چہل قدمی جیسی باقاعدہ ورزش بہت ضروری ہے۔
▪️جسم کا سارا وزن ٹانگوں پر ہوتا ہے۔
▪️ پاؤں ایک قسم کے ستون ہیں جو انسانی جسم کا سارا وزن اٹھاتے ہیں۔
▪️دلچسپ بات یہ ہے کہ انسان کی 50% ہڈیاں اور 50% پٹھے دونوں ٹانگوں میں ہوتے ہیں۔
▪️انسانی جسم کے سب سے بڑے اور مضبوط جوڑ اور ہڈیاں بھی ٹانگوں میں ہوتی ہیں۔
▪️مضبوط ہڈیاں، مضبوط پٹھے اور لچکدار جوڑ *آئرن ٹرائی اینگل* بناتے ہیں جو انسانی جسم کا سب سے اہم بوجھ اٹھاتا ہے۔
▪️ انسان کی زندگی میں 70% سرگرمیاں اور توانائی کو جلانا دونوں پاؤں سے ہوتا ہے۔
▪️ ٹانگ جسم کی حرکت کا مرکز ہے۔
▪️دونوں ٹانگوں میں انسانی جسم کے 50% اعصاب، 50% خون کی شریانیں اور 50% خون ان سے بہتا ہے۔
▪️یہ سب سے بڑا گردشی نیٹ ورک ہے جو جسم کو جوڑتا ہے۔
▪️جب ٹانگیں صحت مند ہوتی ہیں تو خون کا بہاؤ آسانی سے ہوتا ہے اس لیے جن لوگوں کی ٹانگوں کے پٹھے مضبوط ہوتے ہیں ان کا دل ضرور مضبوط ہوتا ہے۔
▪️ بڑھاپا پاؤں سے اوپر کی طرف شروع ہوتا ہے۔
▪️جیسے جیسے کوئی شخص بڑا ہوتا جاتا ہے، دماغ اور ٹانگوں کے درمیان ہدایات کی ترسیل کی درستگی اور رفتار کم ہوتی جاتی ہے، اس کے برعکس جب کوئی شخص جوان ہوتا ہے۔
▪️اس کے علاوہ بون فرٹیلائزرکیلشیم جلد یا بادیر وقت گزرنے کے ساتھ ختم ہو جائے گا، جس سے بوڑھوں کو ہڈیوں کے ٹوٹنے کا زیادہ خطرہ ہو گا۔
▪️بزرگوں میں ہڈیوں کا ٹوٹنا آسانی سے پیچیدگیوں کا ایک سلسلہ شروع کر سکتا ہے، خاص طور پر مہلک بیماریاں جیسے دماغی تھرومبوسس۔
▪️کیا آپ جانتے ہیں کہ عام طور پر 15% عمر رسیدہ مریض، ران کی ہڈی کے فریکچر کے ایک سال کے اندر مر جائیں گے؟
▪️ ٹانگوں کی ورزش، 60 سال کی عمر کے بعد بھی ضروری ہے ۔
▪️اگرچہ ہمارے پاؤں/ٹانگیں وقت کے ساتھ آہستہ آہستہ بوڑھے ہوں گے، لیکن ہمارے پیروں/ٹانگوں کی ورزش کرنا زندگی بھر کا کام ہے۔
▪️صرف ٹانگوں کو مضبوط کرنے سے ہی کوئی شخص مزید بڑھاپے کو روک یا کم کر سکتا ہے۔
▪️روزانہ کم از کم 30-40 منٹ چہل قدمی کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ آپ کی ٹانگوں کو کافی ورزش مل رہی ہے اور یہ یقینی بنانے کے لیے کہ آپ کے ٹانگوں کے پٹھے صحت مند رہیں۔..
اصل رزق تو یہی ہے !!!!۔۔
ایک ٹیکسی ڈرائیور نے فٹ پاتھ پہ بوجھل قدم اٹھاتے بوڑھے کو دیکھ کر بریک لگائی پوچھا کہاں جاو گے ؟
بوڑھے نے سامنے پہاڑ کی طرف اشارہ کرتے ہوکہا اس پہاڑ کے پیچھے آخری کنارے پر میرا گھر ہے۔۔۔
ڈرائیور نے بیٹھنے کا اشارہ کیا راستے میں بوڑھے سے پوچھا کتنا دوگے کرایہ ؟بزرگ نم آنکھوں سے جواب دیا بہت مال دوں گا گھر پہنچ کر ۔۔۔۔۔
گاڑی جب گھر کی دہلیز تک پہنچی دروازہ کھلا معصوم بچے دوڑ کر آئے اور بزرگ سے لپٹ کر روتے ہوئے پوچھا بابا ہمارے لئے روٹی لائے ہو یا رات کی طرح دن بھی بھوک میں گزرے گا 😥😥
باپ اپنے معصوموں کی حالت زار دیکھ نہ سکااور شرمندہ بھی ہوا رو کر کہا ابھی تک کچھ نہیں ملا میرے بچو مگر بہت جلد خدا اپنا رزق پہنچائے گا ۔۔۔۔۔
ڈرائیورپر باپ بچوں کا مکالمہ ہتھوڑے کی ضرب کی طرح لگا ہوٹل پہ آیا بھوکے بچوں کا کھانا لیا جاکر معصوموں کے سامنے رکھا اتنی بھوک تھی کہ سیکنڈوں میں وہ روٹی کھا گئے ۔۔۔۔۔
پھر اسی نیت سے ڈرائیور خاموشی سے شہر کی طرف چل دیا کہ ان بھوکوں کی آگ بجھادوں اچانک سامنے سیاح ملے کہنے لگے ہمیں ائیرپورٹ پہنچادیں انہوں نے بغیر پوچھےاس کا کرایہ ایک سودینار دیا حالانکہ اتنی مسافت کے صرف بیس دینار بنتے تھے واپسی ایک سواری ملی انہوں نے بھی ایک سو دینار دیا ۔۔۔۔
اب یہ مزدوری لےکر بازار آیا اس بزرگ کے بچوں کےلئے روٹی اشیائے خوردنوش لیا سیدھا ان بچوں تک پہنچا کر کہا!!!
میرے بھائی میرے رب نے تیری وجہ سے یہ رزق چند لمحوں میں دیا لے اپنا حصہ اپنے پاس رکھ ۔۔۔۔
بوڑھا ممنون نگاہوں سے دیر تک دیکھتا رہااور اسکے آنسو رکنے کانام نہ لے رہے تھے۔۔۔۔
پھر زبان سے جو کچھ کہا ہوگا عرش تک آواز ضرور پہنچی ہوگی ۔۔۔
اصل رزق تو وہ ہے جو رب کی مخلوق کے کام آئے ورنہ خزانے تو قارون کے پاس بھی تھے ۔۔۔!!!!۔
Asslaamu alaikum
بوسہ بیوی کو اندر تک جھجھوڑ دیتا ہے
میں دعوے سے کہتا ہوں رات سونے سے پہلے اگر بیوی کی پیشانی پر بوسہ دیدو تو یقین جانیں وہ آپ کی محبت میں مسکراتے ہوئے پرسکون نیند سوئے گی، بیوی کی پیشانی پر بوسے سے عقیدت پیدا ہوتی ہے، بیوی اندر تک خود میں سکون اور اطمینان محسوس کرتی ہے، خود کو بے خوف محسوس کرتی ہے، خود کو محفوظ ہاتھوں میں محسوس کرتی ہے، خود کو امیر ترین عورت محسوس کرتی ہے۔ بیوی کتنی ہی غصہ میں ہو،
کیسا ہی جھگڑا ہو ایک بار پیشانی پر بوسہ بیوی کو اندر تک جھنجھوڑ دیتا ہے اور ایسے موقعوں پر چند بیویاں تو شوہر کے اس عمل کو دیکھ کر خوشی سے رو بھی پڑتی ہیں۔ اسی طرح شہر سے باہر جا رہے ہو تو جاتے وقت اس کو سینے سے لگاؤ اور پیشانی پر بوسہ دو، اس عمل سے آپ جتنا وقت بیوی سے دور رہو گے بیوی گھر میں سکون سے رہے گی، مسکراتی پھرے گی، لہلہاتی پھرے گی، چہچہاتی پھرے گی۔ اسی طرح خود پر لازم کر لو کہ کھانا بیوی کے ساتھ کھانا ہے، یا کم از کم دن میں ایک وقت کا کھانا بیوی کے ساتھ کھانا ہے، اگر یہ عمل شروع کریں گے تو یقین جانیں ایک وقت ایسا آئے گا کہ اگر آپ کہیں مصروف ہیں تو آپ کی بیوی بھوکی سو جائے گی لیکن آپ کے بغیر ایک نوالہ پیٹ میں نہیں ڈالے گی اور یہ میاں بیوی کے درمیان محبت کی ایک خوبصورت دلیل ہے۔ کھانا کھاتے وقت ہاتھ سے دو نوالے بیوی کو کھلادیں، یہ عمل شوہر اور بیوی کے درمیان اُنس پیدا کرتا ہے، اگر بیوی کسی بات پر ناراض ہے تو ناراضگی کو دور کرنے میں بے حد مددگار ثابت ہوتا ہے، یہ عمل میاں اور بیوی کے درمیان محبت کو تقویت فراہم کرتا ہے۔ کھانا کھاتے وقت بیوی کے بنائے ہوئے کھانے کی دو الفاظ میں تعریف کریں، یہ بیوی کا حق ہے، اس سے بیوی کے اندر حوصلہ پیدا ہوتا ہے۔ یہ دو چار باتیں تھیں جن پر عمل کرکے زندگی کو بہت زیادہ خوبصورت بنایا جا سکتا ہے، لوگ کہتے ہیں آپ باتیں تو خوبصورت لکھتے ہیں لیکن عملی طور پر مشکل ہے،
ارے جناب کیسی مشکل ان اعمال کو کرنے میں؟ نہ ہمارے پیسے لگتے ہیں، نہ ہمارا وقت ضائع ہوتا ہے اور نہ ہی کسی قسم کی کوئی مشکل پیش آتی ہے، جناب زندگی کو خوبصورت بنانا پڑتا ہے، خوبصورت زندگی بازار میں نہیں ملتی، خود بنانا پڑتا ہے، بہت سے لوگ ہیں جو انا کے اندر یہ اعمال نہیں کرتے، ایک جگہ پڑھ رہا تھا رسول کریمﷺ پانی پینے کے لیے پیالے پر وہاں ہونٹ لگاتے تھے جہاں سے ان کی زوجہ رضی اللہ عنھا نے ہونٹ لگا کر پانی پیا ہو۔
جناب اس دنیا کی تمام تر عزتوں کو اکٹھا کرلیا جائے تو رسولِ کریمؐ کی نعلین مبارک میں لگی خاک مبارک کے ایک ذرے کی برابری نہیں کر سکتی، تو ذرا دیکھیں دونوں جہانوں کے سردار کا اپنی بیویوں کے ساتھ کیسا معاملہ تھا، ہم پڑھیں گے تو ہمیں معلوم ہوگا ناں، ہمیں ہمارے دفتری کام، دوستوں اور موبائل سے فرصت نہیں ملتی، لہذا اپنی انا کو چھوڑ کر ان اعمالوں کو زندگی میں لانا بہت ضروری ہے تاکہ آپ کی ازدواجی زندگی ایک خوشگوار ازدواجی زندگی بن جائے، ورنہ دنیا میں کروڑوں لوگ زندگی گزار رہے ہیں، آپ بھی گزار لیں گے کیا فرق پڑتا ہے، میں اکثر کہتا ہوں زندگی کو گزارنا نہیں ہے، زندگی کو جینا ہے اور یہ کام اپنی انا کو چھوڑے بغیر ممکن نہیں، ہمیں اشرف المخلوقات بنایا گیا ہے ورنہ جنسی خواہش جانور بھی پوری کر لیتا ہے..
والدین کی ناراضگی ختم کرنے کے گُر
ایک عالم دین سے ایک نوجوان شخص نے شکایت کی کہ میرے والدین اڈھیر عمر ھیں اور اکثر و بیشتر وہ مجھ سے خفا رہتے ھیں حالانکہ میں انکو ہر وہ چیز مہیا کرتا ھوں جسکا وہ مطالبہ کرتے ھیں ۔۔
عالم دین نے نوجوان شخص کو سر سے پیروں تک دیکھا اور فرمانے لگے کہ بیٹا یہی تو انکی ناراضگی کا سبب ھے کہ جو وہ مانگتے ھیں تم انکو لا کر دیتے ھو ۔۔
نوجوان کہنے لگا کہ میں آپکی بات نہی سمجھ پایا تھوڑی سی وضاحت کر دیں ۔۔
عالم دین فرمانے لگے: بیٹا کیا کبھی تم نے غور کیا ھے کہ
جب تم دنیا میں نہیں آے تھے تو تمہارے آنے سے پہلے ھی تمھارے والدین نے تمھارے لئے ہر چیز تیار کر رکھی تھی ۔
تمھارے لئے کپڑے ۔
تمھاری خوراک کا انتظام
تمھاری حفاظت کا انتظام
تمہیں سردی نہ لگے اگر گرمی ھے تو گرمی نہ لگے ۔
تمہھارے آرام کا بندوبست
تمھاری قضاے حاجت تک کا انتظام تمھارے والدین نے تمھاری دنیا میں آنے سے پہلے ھی کر رکھا تھا ۔۔
پھر آگے چلو ۔۔۔
کیا تمھارے والدین نے کبھی تم سے پوچھا تھا کہ بیٹا تم کو سکول میں داخل کروائیں یا نہ ۔
اسی طرح کالج یا یونیورسٹی میں داخلے کیلئے تم سے کبھی پوچھا ھو، بلکہ تمھارے بہتر مستقبل کیلئے تم سے پہلے ھی سکول اور کالج میں داخلے کا بندوبست کر دیا ھو گا ۔۔
اسی طرح تمھاری پہلی نوکری کیلئے تمھارے سکول کی ٹرانسپورٹ کیلئے تمھارے یونیفارم کیلئے تمھارے والد صاحب نے کبھی تم سے نہیں پوچھا ھو گا بلکہ اپنی استطاعت کے مطابق بہتر سے بہتر چیز تمھارے مانگنے سے پہلے ھی تمہیں لاکر دی ھو گی ۔۔
تمہہں تو شاید اسکا بھی احساس نہ ھو کہ جب تم نے جوانی میں قدم رکھا تھا تو تمھارے والدین نے تمھارے لئے ایک۔اچھی لڑکی بھی دھونڈنی شروع کر دی ھو گی جو اچھی طرح تمھاری خدمت کر سکے اور تمھارا خیال رکھ سکے ۔۔۔
لڑکی تلاش کرتے ھوے بھی انکی اولین ترجیح تمھاری خدمت ھی ھوگی بلکہ انکے تو ذھین میں کبھی یہ۔خیال بھی نہی آیا ھو گا کہ ھم ایسی دلہن بیٹے کیلئے لائیں جو ھماری خدمت بھی کرے اور ھمارے بیٹے کی بھی ۔۔۔
تمھارے لئے کپڑے ۔تمھاری پہلی سائکل۔تمھارا پہلا موٹر سائکل ۔تمھارا پہلا سکول ۔تمھارے کھلونے ۔تمھاری بول چال ۔تمھاری تربیت ۔تمھارا رھن سہن چال چلن رنگ دھنگ گفتگو کا انداز ۔۔۔۔۔یہاں تک کے تمھارے منہ سے نکلنے والا پہلا لفظ تک تمکو تمھارے ماں باپ نے مفت میں سیکھایا ھے اور تمھارے مطالبے کے بغیر .اور آج تم کہتے ھو کہ۔جو کچھ وہ مجھ سے مانگتے ھیں میں انکو لا کر دیتا ھوں اسکے باوجود وہ۔خفا رھتے ھیں ۔۔۔
جاو والدین کو بن مانگے دینا شروع کرو ۔
انکی ضروریات کا خیال اپنے بچوں کی ضروریات کیطرح کرنا شروع کرو ۔۔
اگر انکی۔مالی مدد نہی کر سکتے تو انکو اپنا قیمتی وقت دو ۔انکی خدمت کرو ۔گھر کی۔زمہ داریاں خود لو ۔۔جیسے اپنے بچوں کے باپ بنے ھو ویسے ھی اپنے والدین کی نیک اولاد بنو ۔۔اور انکو بن مانگے دینا شروع کرو ۔۔
اپنے آپ کو اس قابل بنا لو کہ انکو تم سے مانگنے کی یا مطالبے کی ضرورت ھی نہ پڑے ۔۔یا انکو کبھی تمھاری کمی محسوس ھی نہ ھو کم سے کم۔اتنا وقت تو انکو عطا کردو ۔۔۔۔انکو مسائل پوچھو ۔۔
اگر انکی مالی مدد نہیں کر سکتے تو انکی خدمت کرو
کیا کبھی ماں یا باپ کے پاوں کی پھٹی ھوئی ایڑیاں دیکھیں ھیں تم نے ؟؟
کیا کبھی ان پھٹی ھوئی ایڑیوں میں کوئی کریم یا تیل لگایا ھے جیسے وہ تمکو چھوٹے ھوتے وقت لگاتے تھے ؟؟
کیا کبھی ماں یا باپ کے سر میں تیل لگایا ھو کیونکہ جب تم بچے تھے تو وہ باقاعدہ تمھارے سر میں تیل لگا کر کنگھی بھی کرتے تھے ۔۔تمھای ماں تمھارے بال سنوارتی تھی کبھی ماں کے بال سنوار کر تو دیکھو ۔۔۔
کیا کبھی باپ کے پاوں دبائیں ھیں حالانکہ تمھارے باپ نے تمہیں بہت دفعہ دبایا ھو گا ۔۔۔
کیا کبھی ماں یا۔باپ کیلئے ہاتھ میں پانی یا تولیہ لے کر کھڑے ھوے ھو ۔جیسے وہ تمھارا منہ بچپن میں نیم گرم پانی سے دھویا کرتے تھے ۔۔۔۔
کچھ کرو تو سہی
انکو بغیر مانگے لا کر دو
انکی زمہ داریاں اٹھا کر دیکھو ۔
انکو وقت دے کر دیکھو
انکی خدمت کر کے دیکھو ۔
انکو اپنے ساتھ رکھو ھمیشہ
انکو اپنے آپ پر بوجھ مت سمجھو نعمت سمجھ کر دیکھو
جسطرح انہوں نے تم کو بوجھ نہیں سمجھا بغیر کسی معاوضہ کے تمھاری دن رات پرورش کر کے معاشرے کا ایک کامیاب انسان بنایا ھے ۔کم سے کم انکی وھی خدمات کا صلہ سمجھتے ھوے ان سے حسن سلوک کا رویہ اختیار کرو ۔۔
پھر دیکھنا وہ بھی خوش اور اللہ بھی خوش ۔۔
عالم دین کی یہ باتیں سن کر نوجوان اشک بار ھوگیا اور باقی کے حاضرین کی آنکھیں بھی۔نم ھو گئیں ۔۔
۔۔واقعی۔یہ حقیقت ھے کہ ایسے نصیحت آموز باتیں دنیا کی کسی بھی یونیورسٹی میں نہی مل۔سکتی صرف اور صرف دینی علماء ھی ایسی تربیت کر سکتے ھیں
اللہ۔ایسے علماء کا سایہ ھمیشہ۔قائم رکھے
اور ھر انسان کو یہ۔توفیق اور خوش نصیبی عطا کرے کہ۔وہ۔اپنے والدین کی ڈیمانڈ سے پہلے ھی انکی ضروریات کو جانتے ھوے پایہ تکمیل تک پہنچا دے
_*آمین یا رب العالمین*
✍🏻اپنی زندگی میں کچھ نا کچھ دوسروں کو دینا شروع کردیں
کسی کو راستہ
کسی کو علم
کسی کو وقت
کسی کو مشورہ اور کسی ضرورت مندکو اس کی ضرورت کے مطابق کچھ پیسے ، کچھ کپڑے ، کچھ کھانے کو دیتے رھیں .
آسانیاں بانٹیں۔"جتنا زیادہ آپ دینے والے بنیں گے اتنے زیادہ آپ اللہ کریم سے لینے والے بن جائیں گے ۔ اتنی زیادہ آپ کی زندگی میں خوشیاں آنا شروع ہو جائیں گی.
جو لینا چاہتے ہیں بانٹنا شروع کریں
چاہے تو آسانیاں میسر کریں چاہے تو مشکلیں.
جب سيدنا عمر رضى اللہ عنہ كو ابولؤلؤ فيروز مجوسى نے نيزہ مارا تو آپ رض كو دودھ پلايا گيا جو پسليوں كى طرف سے نكل گيا۔
طبيب نے كہا:
اے امير المؤمنين! وصيت كر ديجيے اسليے كہ آپ مزيد زندہ نہيں رہ سكتے۔
سيدنا عمر رضى اللہ عنہ نے اپنے بيٹے عبداللہ كو بلايا اور كہا:
ميرے پاس حذيفہ بن يمان كو لاؤ۔ حذيفہ بن يمان وہ صحابى تھے جن كو رسول اللہﷺ نے منافقين كے ناموں كى لسٹ بتائى تھى، جس كو اللہ، اللہ كے رسول اور حذيفہ كے علاوہ كوئى نہ جانتا تھا۔۔۔
حذيفہ رضى اللہ عنہ حاضر ہوئے تو امير المؤمنين سيدنا عمر رضى اللہ عنہ گويا ہوئے جبكہ خون آپ كى پسليوں سے رس رہا تھا، حذيفہ! ميں تجھے اللہ كى قسم ديتا ہوں ، كيا رسول اللہﷺ نے ميرا نام منافقين ميں ليا ہے كہ نہيں؟
حذيفہ رضى اللہ عنہ روتے ہوئے كہنے لگے :
اے امير المؤمنين! يہ ميرے پاس رسول اللہﷺ كا راز ہے، ميں اس كو مرتے دم تك كسى كو نہيں بتا سكتا۔۔۔
سيدنا عمر رضى اللہ عنہ كہنے لگے: حذيفہ! بلاشبہ يہ رسول اللہﷺ كا راز ہے ، بس مجھے اتنا بتا ديجيے كہ رسول اللہﷺ نے ميرا نام منافقين كے جدول ميں شمار كيا ہے يا نہيں؟
حذيفہ كى ہچكى بندھ گئى ، روتے ہوئے كہنے لگے: اے عمر! ميں صرف آپ كو يہ بتا رہا ہوں اگر آپ كے علاوہ كوئى اور ہوتا تو ميں كبھى بھى اپنى زبان نہ كھولتا، وہ بھى صرف اتنا بتاؤں گا كہ رسول اللہﷺ نے آپ كا نام منافقين كى لسٹ ميں شمار نہيں فرمايا۔
سيدنا عمر رضى اللہ عنہ يہ سن كر اپنے بيٹےعبداللہ سے كہنے لگے: عبداللہ اب صرف ميرا ايك معاملہ دنيا ميں باقى ہے۔۔۔ پِسر جانثار كہنے لگا: اباجان بتائيے وہ كون سا معاملہ ہے؟
سيدنا عمر رضى اللہ گويا ہوئے بيٹا، میں رسول اللہ اور ابوبكر رضى اللہ عنہ كے پہلو ميں دفن ہونا چاہتا ہوں۔۔۔
اے ميرے بيٹے! ام المؤمنين عائشہ رضى اللہ عنہا كے پاس جاؤ اور ان سے اجازت طلب كرو كہ عمر اپنے ساتھيوں كے پہلو ميں دفن ہونا چاہتا ہے۔۔۔ ہاں بيٹا، عائشہ رضى اللہ عنہا كو يہ نہ كہنا كہ امير المؤمنين كا حكم ہے بلكہ كہنا كہ آپ كا بيٹا عمر آپ سے درخواست گزار ہے۔۔۔
ام المؤمنين عائشہ رضى اللہ عنہا كہنے لگيں، ميں نے يہ جگہ اپنى قبر كے ليے مختص كر ركھى تھى، ليكن آج ميں عمر كے ليے اس سے دستبردار ہوتى ہوں۔۔۔
عبداللہ مطمعن لوٹے اور اپنے اباجان كو اجاز ت کا بتایا، سيدنا عمر رضى اللہ عنہ يہ سن كر اپنے رخسار كو زمين پر ركھ ديا، آداب فرزندى سے معمور بيٹا آگے بڑھا اور باپ كى چہرے كو اپنے گود ميں ركھ ليا ، باپ نے بيٹے كى طرف ديكھا اور كہا اس پيشانى كو زمين سے كيوں اٹھايا۔۔۔۔
اس چہرے كو زمين پر واپس ركھ دو، ہلاكت ہوگى عمر كے ليے اگر اس كے رب نے اس كو قيامت كے دن معاف نہ كيا۔۔۔ ! رحمك اللہ يا عمر
سيدنا عمر رضى اللہ عنہ بيٹے عبدأللہ كو يہ وصيت كركے اس دار فانى سے كوچ كر گئے:
جب ميرے جنازے كو اٹھايا جائے اور مسجد نبوى ميں ميرا جنازہ پڑھا جائے، تو حذيفہ پر نظر ركھنا كيونكہ اس نے وعدہ توڑنے ميں تو شايد ميرا حيا كيا ہو، لیکن دھيان ركھنا وہ ميرا جنازہ بھى پڑھتا ہے يا نہيں؟
اگر تو حذيفہ ميرا جنازہ پڑھے تو ميرى ميت كو رسول اللہﷺ كے گھر كى طرف لے كر جانا، اور دروازے پر كھڑے ہو كر كہنا : يا ام المؤمنين! اے مومنوں كى ماں، آپ كے بيٹے عمر كا جسد خاكي آيا ہے۔۔۔ ہاں يہاں بھي ياد ركھنا امير المؤمنين نہ كہنا عائشہ مجھ سے بہت حياء كرتى ہے۔۔۔ اگر تو عائشہ رضى اللہ عنہا اجازت مرحمت فرما ديں تو ٹھيك، اگر اجازت نہ ملے تو مجھے مسلمانوں كے قبرستان ميں دفنا دينا۔
عبداللہ بن عمر رضى اللہ عنہ كہتے ہيں ابا جان كا جنازہ اٹھايا گيا تو ميرى نظريں حذيفہ پر تھيں، حذيفہ آئے اور انھوں نے اباجان كا جنازہ پڑھا۔۔۔ ميں يہ ديكھ كر مطمعن ہوگيا، اور اباجان كى ميت كو عائشہ رضى اللہ عنہا كے گھر كى طرف لے كر چلے جہاں اباجان كے دونوں ساتھى آرام فرما تھے۔۔
دروازے پر كھڑے ہو كر ميں نے كہا: يا أمّنا، ولدك عمر في الباب هل تأذنين له؟
اماں جان! آپ كا بيٹا عمر دروازے پر كھڑا ہے، كيا آپ اس كو دفن كى جازت ديتى ہيں؟
اماں عائشہ رضى اللہ عنہا نے كہا: مرحبا ، امير المؤمنين كو اپنے ساتھيوں كے ساتھ دفن ہونے پر مبارك ہو۔ رضى اللہ عنہم ورضوا عنہ
اللہ راضى ہو عمر سے جنہوں نے زمين كو عدل كے ساتھ بھر ديا ، پھر بھى اللہ سے اتنا زيادہ ڈرنے والے، اس كے باوجود كہ رسول اللہﷺ نے عمر كو جنت كى خوشخبرى دى۔۔
یکم محرم الحرام شہادت عمر
کبھی آپ نے کسی انگلش فلم میں ایسا سین دیکھا ہے جس میں ایکٹر باتھ روم میں ٹوتھ برش کررہا ہے؟ آپ نے نوٹ کیا ہوگا کہ دانتوں میں برش کرتے وقت بیسن کا پانی بند ہوتا ہے جبکہ دانت صاف کرنے کیلئے اس کے پاس ایک چھوٹا سا گلاس رکھا ہوگا جس میں وہ پانی بھر کر کلی کرتا ہے۔
اسی طرح جب کچن میں برتن دھوئے جاتے ہیں تو سنک کا ڈرینج فلو بند کرکے اس میں پانی بھر لیا جاتا ہے، پھر اس پانی میں برتن دھوئے جاتے ہیں۔
یہ پریکٹس تقریباً تمام مغربی ممالک میں یکساں پائی جاتی ہے۔ چاہے کوئی امیر ہو یا غریب، وہ پانی ضائع نہیں کرتا۔ دوسری طرف پاکستان میں جب ہم دانتوں میں برش کررہے ہوتے ہیں تو اس دوران واش بیسن کا نلکا مکمل کھلا ہوتا ہے اور پانی سیدھا نالی میں جارہا ہوتا ہے ۔ ۔ ۔ برتن دھوتے وقت بھی یہی کچھ کیا جاتا ہے، نلکا پورا کھلا ہوتا ہے اور پانی مسلسل نالی میں جارہا ہوتا ہے۔ ۔ ۔ اور تو اور، وضو جیسا اہم ترین رکن ادا کرتے وقت بھی ہم کئی گیلن پانی نالی میں بہا دیتے ہیں۔
چونکہ پاکستان میں عام طور پانی انتہائی ارزاں چیز سمجھی جاتی ہے، اسلئے ہم دل کھول کر اسے ضائع کرتے ہیں، باوجود اس کے کہ ہمارے پاس نہ تو مغربی ممالک جتنے وسائل ہیں اور نہ ہی پانی کے بحران سے نمٹنے کی صلاحیت۔
اس رویئے کی کیا وجوہات ہیں؟ تعلیم کی کمی کو ہم موردالزام نہیں ٹھہرا سکتے کیونکہ یہ رویہ آپ کو ڈاکٹرز، انجینئرز اور ایم اے پاس لوگوں کے ہاں بھی ملے گا۔
دین سے دوری بھی نہیں کہہ سکتے کیونکہ پانی کا ضیاع مساجد میں بھی ایسے ہی ہوتا ہے۔
اسے ہم مجموعی معاشرتی جہالت کہیں یا ضد ، جو ہمیں اپنی سال ہا سال پرانی روش ترک کرنے سے روکے رکھتی ہے۔ ہمیں لگتا ہے کہ ہمیں اپنی کوئی خراب عادت اس لئے نہیں بدلنی چاہیئے کیونکہ دوسروں نے نہیں بدلی۔
منقول
😭😭😭😭😭
زرا سوچیئے۔
ہم پوری رات اپنی سائیڈ بدل بدل کر سوتے ہیں۔ کیونکہ ہم تھک جاتے ہیں۔ ہر 15 سے 20 یا آدھے گھنٹے بعد سائیڈ بدلتے ہیں۔ اور کبھی کبھی بیڈ پر اٹھ کر بیٹھ بھی جاتے ہیں۔ مگر آپ سوچئے کہ وہ جگہ ،جہاں پوری زندگی بالکل سیدھا سونا ہے۔ جہاں ہمارے اٹھ بیٹھنے کی بھی جگہ نہیں ہوگی ۔ اور ہمارے اوپر سلائیڈز رکھ دی جائیں گی۔ پھر بے حساب مٹی ڈال دی جائے گی۔ جس کے بعد اندھیرے، گھٹن اور بالکل ایسی خاموشی ،جس سے کان بھی ترس جائیں کچھ سننے کو۔ توبہ استغفار۔ اور اتنی گرمی ۔نہ دن کا پتہ نہ رات کا۔ انسان روزانہ جی جی کر مرے گا۔ یہ منظر دیکھ دیکھ کر کہ وہ دو گز کی جگہ پہ کتنا بے بس ہے۔ وہاں ہماری کیسے گزرے گی۔ مجھے تو ایسا سوچ کر بہت خوف آتا ہے اور میری سانس پھول جاتی ہے۔😭😭😭😭😭😭😭
سب سے چھوٹا مگر سب سے دردناک قصہ!
ما سَلَکَکُم فِی سَقَر
°تم کیوں جہنم میں گرے
لَم نَکُ مِنَ المُصلین
°ہم نماز نہیں پڑھتے تھے۔
(نماز قائم کیجئے)🙏😢
آپ لوگوں سے التماس ہے کہ پلیز نماز ٹھیک سے قائم کریں۔ اور پلیز اپنے ساتھ والوں کو بھی نماز کا حکم دیں❤
حمد ﺍﻟٰﮩﯽ ❤
کام مُشکل جو مرا ہے اُسے آساں کر دے
میرے مَولاﷻ تو مُجھے صاحبِ اِیماں کر دے
اِک گُنہگار وخطا کار و سِیہَ کار ہوں میں
میری بخشش کا اِلٰہِی کوئی ساماں کر دے
دین و دُنیا کے ہر اک علم کی اے ربِّ جہاں
خانہء دل میں مرے شمع فروزاں کر دے
کوئی مشکل نہیں تیرے لئے اے ربِّ جہاں
تُوﷻ اگر چاہے تو صِحرا کو گُلستاں کر دے
سُن لے فریاد مِری شَاہِِِ مَدِینہﷺ کے طفیل
میرے مَولاٰﷻ مرے ہر درد کا درماں کر دے
التجا کرتا ہے تُجھ سے یہ ترا بندہ نویدؔ
کَملیِ والےﷺ کا اسے بھی کبھی مہمان کر دے
آمین ربّ العالمین
امام ابو حنیفہ رحمت اللہ علیہ کو پانچ لاکھ احادیث یاد تھی ، ایک دن انہوں نے اپنے بیٹے حماد کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ بیٹے میں آپکو پانچ لاکھ احادیث کا نچوڑ صرف پانچ احادیث میں بیان کررہا ہوں ۔۔
1۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے اور انسان کے لیے وہی ہے جس کی اس نے نیت کی ہو۔
2۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا انسان کے اسلام کی خوبی یہ ہے کہ لا یعنی فضول چیزوں کو ترک کر دے۔
3۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم مومن نہیں ہو سکتے جب تک اپنے مسلمان بھائی کے لیے وہ چیز پسند نہ کرو جو اپنے لیے کرتے ہو۔
4. نبی کریم ﷺ نے فرمایا حلال بھی ظاہر ہے اور حرام بھی اور دونوں کے درمیان شبہ کی چیز ہے جن کو بہت سے لوگ نہیں جانتے۔ سو جو شخص شبہات سے بچا اس نے دین محفوظ کر لیا اور جو شخص شبہات میں پڑ گیا وہ حرام میں پڑ جائے گا جیسا کہ چرواہا اپنا ریوڑ کسی کھیت کی باڑ کے پاس لے جائےگا تو عنقریب ایسا ہو گا کہ اس کا ریوڑ کھیت میں بھی چرنے لگے گا۔ بلاشبہ ہر بادشاہ نے باڑلگا دی ہے اور اللہ کی باڑ حرام کردہ اشیا ہیں
5۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کامل مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے کسی مسلمان کو تکلیف نہ پہنچے
یہ پانچ احادیث سنانے کے بعد فرماتے ہیں بیٹا ان پانچ احادیث کو آئینے کی طرح رکھنا اور اپنے اعمال کا ان پانچ احادیث پر محاسبہ کرتے رہنا۔ یہ پانچ احادیث ان پانچ لاکھ احادیث کا نچوڑ ہیں جو مجھے یاد ہیں ۔
از مجموعہ امام وصایا امام اعظم رحمۃ اللہ ص: ۶۴
بـيان حـلفی
مــيں محمد نصیر ولد محمد بشیر ملتان کا رہا ئشی مکمل هوش و حواس بـحيثيت مـسلـمان بـيان حـلفی ديـتا ہـوں کـہ مـاضی کے حـکـمران ہو يـا مـوجـوده حـکـمران انـہوں نے ريـاست کے لئے آج تک جـتنا بهـی سـُود کی مـد مـيں قــرضـہ ليـا مـيری رضـا کے بـغـيـر لـيا مــيرا اس لئے گـئے قـرضے اور اِس پـر ادا کـئے جـانے والے سـُود سے کـوئی تـعلـق نـہيں هـے اور نـہ ہی مـيں مـستقبل مـيں کسی بھی حـکـمران کـو اِس کی اجـازت دیتا ہـوں کـہ مـلک چلانے کے لئے سـُود پـرقـرضـہ لے مـيں خـلـوص دِل سے ايـک مـرتـبہ پـھر اس ســُود کے لـين ديـن سے جـو کـہ اللّه سبُحـان وتـعالی اور اُس کے رسـُول صلی اللہ عـليہ وآلہ وسلّم سے اعـلان جـنگ ھے اس سے لا تعلقی کا اعـلان کرتا هـوں. اللّه تعالی ھـمـارا گـواہ رھے
آمـين يـا رب الـعالـمـين.
تـمـام دوست کاپی کـرکے نـام کی جـگہ اپـنا نـام لـکـھ کـر قـيامـت کی شــرمـنـدگی سے اپـنے آپ کـو بـچـائـيں
جـَزاک اللّہ خـيرا
کیا آپکو معلوم ہے کہ قرآن مجید میں وہ کون سی آرزوئیں ہیں جو ناممکن ہیں؟
••••
ياليتني - كنت ترابا
اے کاش ! میں مٹی ہوتا
ياليتني - قدمت لحياتي
اے کاش ! میں نے اپنی (اخروی) زندگی کے لیے کچھ کیا ہوتا
ياليتني - لم أوت كتابيه
اے کاش ! مجھے میرا نامہ اعمال نہ دیا جاتا
ياليتني - لم أتخذ فلاناً خليلا
اے کاش! میں فلاں کو دوست نہ بناتا
ياليتنا - أطعنا الله وأطعنا الرسولا ً
اے کاش ! ہم نے اللہ اور اسکے رسول کی فرمانبرداری کی ہوتی
ياليتني - اتخذت مع الرسول سبيلاًً
اے کاش ! میں رسول کا راستہ اپنا لیتا
ياليتني - كنت معهم فأفوز فوزاً عظيما
اے کاش ! میں بھی انکے ساتھ ہوتا تو بہت بڑی کامیابی حاصل کر لیتا
》أمنيات مستحيلة يمكننا إدراكها الآن
فلنتداركها ما دمنا أحياء
یہ وہ ناممکن آرزوئیں ہیں جنہیں پانا اب ممکن ہے !
لہذا جب تک ہم زندہ ہیں انکا تدارک کر لیں ...
•┈┈• ❀ 🍃🌸🍃 ❀ •┈...
تکبیرات
آپ اپنی اولاد کے لئے اِن مُبارک دِنوں میں دُعا کریئے اور اس میسیج کو ہر ماں باپ تک پہنچا دیں یہاں تک کہ وہ اپنی اولاد کے لئے دُعا کریں اور آپ اجر کمائیں۔۔۔
آپ روزانہ اپنی اولاد کے لئے دعا کریں سُستی مت کیجیئے اس حال میں کہ آپ پر یہ برکت والے ایام گُزر جائیں، بے شک ہم اور آپ اور ہر ماں باپ حاجتمند ہیں۔۔۔
اے اللّٰه، ہم تیرے صمد نام کے ساتھ، تیرے عظمت والے نام کے ساتھ دعا کرتے ہیں کہ اے ربِ کریم میری اولاد کے احوال کو درست فرما کر مجھ پر احسان فرما۔۔۔
اے اللّٰه! اُن کی عمر میں صحت و عافیت اور اپنی اطاعت و رضا کے ساتھ برکت پیدا فرما دے۔۔۔
اے اللّٰه! ان کے ضعف اور مرض کو قُوّة اور شفا میں بدل دے،
ان کے بدن و کان و آنکھ و جان و اعضاء میں عافیت پیدا فرما اور اپنی رحمت سے ان کی ہر بلا، گناہ، گُمراہی اور غلطیوں سے حِفاظت فرما۔۔۔
اے اللّٰه! ان کو اپنا فرمانبردار بنا۔۔۔
اے اللّٰه! ان کی تربیت کرنے میں، ان کی نیکی میں اور ان کو مؤَدب بنانے میں میری مدد فرما۔۔۔
اے اللّٰه ان کو میرے لئے خیر بنا دے۔۔۔
اے اللّٰه! میں اپنی اولاد کو تیری ضمانت و امانت میں دیتی/دیتا ہوں، اے عظیم ذات کہ جو أمانت کو ضائع نہیں کرتا۔۔۔
میں ہر آفت و ہر بُری بیماری اور رات و دن کے شر اور ہر حاسد کی آنکھ کے شر سے حفاظت کا سوال کرتا ہوں۔۔۔
اے اللّٰه! اِن کی حِفاظت فرما سامنے سے، پیچھے سے، دائیں سے، بائیں سے اور اوپر سے اور نیچے سے۔۔۔
اے اللّٰه! میری اولاد کے دل میں اپنی محبت ڈال دے اور اسے اپنا اور اپنے پیارے حبیب کا فرمانبردار بنا۔۔۔
اے اللّٰه! میری اولاد کی محبت اپنے بندوں کے دلوں میں ڈال دیں، ان کے دلوں کو مسخر فرما دیں۔۔۔
اے اللّٰه! میری اولاد کو دین و عِلم و اخلاق اور لوگوں کی محبت میں سے حِصّہ عطا فرما۔۔۔
اے اللّٰه، میری اولاد کو دو جہاں میں کامیابی اور بُلند مُقام عطا فرما۔۔۔
اے اللّٰه! ان کو نیک بخت اور أتقیاء و أغنیاء اور أسخیاء و بردبار و عِلم والے اور نصیحت کرنے والوں میں سے بنا دے۔۔۔
آمین یاربُ العالمین۔۔۔
Click here to claim your Sponsored Listing.