Sarmad Marketing Solution
Page for sharing thoughts of Mind.To spread the message of love and peace
ایک شخص جس نے آپ کا بھروسہ توڑا ہو اور پھر وہ معافی مانگ کر آپ کی زندگی میں دوبارہ واپس آنا چاہتا ہو، تو کیا اسے دوبارہ موقع دینا چاہیے؟
Mari taraf se sab ko.ramzan ka chand mubarak😊❤Allah es mubarak mehne ap sab ki jaiz hajjat ko qabool kare amen es mubarak month khuda sab py apna karam kare amen❤❤
💔
Jumma Mubarak❤
____ دلہن ______
قسط نمبر 9
Last Episode ....
اس کا خون کهولنے لگا تها...کافی دیر بعد وہ جب خود کو نارمل کرنے میں تهوڑا کامیاب ہوا تو دوبارہ بستر پہ لیٹ گیا....پهر جانے کب اس کی آنکھ لگی.....
چهٹی کا دن تها اس لیے اسے بیدار ہونے کی کوئی جلدی نہیں تهی لیکن دس بجے آلارم نے اپنے ہونے کا احساس دلایا وہ اٹھ کر واش روم میں گهس گیا ...سر میں ہلکے درد کا بھی احساس ہوا صبح چھ بجے والا واقعہ ابهی بهی ذہن میں تازہ تها.................
وہ نہا کر جب باہر نکلا تو ٹهٹک گیا اس کی شرٹ بیڈ پہ آج نہیں پڑی ہوئی تهی ایسا پہلی مرتبہ ہوا تها کہ وہ نہا کر نکلا ہو اور بیڈ پہ شرٹ نہ ہو...اسے کچھ عجیب لگا. ..اس نے الماری سے ایک شرٹ نکال کر پہن لی اور ناشتے کے لیے نیچے چلا گیا. ....ناشتے کے دوران دوسری حیرت اسے تب ہوئی جب اسے ٹیبل پہ ناشتہ نظر نہیں آیا یہ بھی پہلی مرتبہ ہوا تها ورنہ وہ ہمیشہ اس کے جاگتے ہی میز پہ ناشتہ سجا دیا کرتی تهی....
تو اس کا مطلب وہ ناراض ہے....اس نے سوچا....
ناراض ہے تو ہوتی رہے ناراض.....میں نے کیا کیا.....
تو نے اچها بھی تو نہیں کیا ..کتنی بری طرح سے پیش آئے اس سے.....دل سے آواز آئی. .
وہ کچن میں چلا گیا اور خود اپنے لیے ناشتہ بنانے لگا پھر اسے یک دم محسوس ہوا اسے ناشتہ بنانے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اتنے دنوں سے وہ اس کے ہاتھوں کا بنا ناشتہ کها رہا تها ...خود کهانا بنانے کی تو اس کی عادت ہی چهوٹ گئی.......وہ بنا ناشتہ بنائے کچن سے باہر نکل آیا.....
وہ یونہی صوفے پہ ڈهیر ہو گیا.....ایک سوچ جو پہلی بار اس کے ذہن میں آئی....
وہ کہاں ہے....؟..یہ سوچ کر وہ کهڑا گیا ...اور گهر کے کمروں میں اسے تلاش کرنے لگا لیکن وہ اسے کہیں نہیں ملی اس کی ٹینشن میں مزید اضافہ ہوا ...وہ ایسے تڑپنے لگا جیسے مچھلی کو پانی سے باہر نکال دیا جائے....
کہاں چلی گئی......
وہ سیڑھیاں اترتے ہوئے سوچ رہا تها.....
جہاں چلی گئی چلی گئی...اس سے اسے کیا...وہ بھی کہاں اسے اس گهر میں چاہتا تها ...اچها ہوا خود چلی گئی...ویسے بھی کسی نہ کسی دن تو اسے جانا ہی تها ناں....؟
نہیں. ..نہیں. ...وہ ہمیشہ یہی چاہتا تها وہ چلی جائے لیکن آج جب وہ چلی گئی تو وہ اس طرح پریشان کیوں تها...وہ خوش کیوں نہیں تها جبکہ اصولاً تو اسے بہت زیادہ خوش ہو جانا چاہیے تها.........
کیا وہ اس لیے پریشان ہے کہ جب دادی واپس آئے گی تو وہ اسے کیا جواب دے گا......
نہیں. ..نہیں. ..دل سے فوراً آواز آئی....
وہ دادی کے لیے نہیں خود اپنے لیے پریشان تها مگر کیوں اس نے دل سے پوچها. ......
کیونکہ تم اس سے پیار کرنے لگے ہو....دل نے ایک عجیب انکشاف کر دیا...وہ گم سم ہو گیا....یہ کیا کہہ رہا تها دل...وہ اس....اس...سے...وہ ..اس سے پیار کیسے کر سکتا ہے وہ...تو...وہ...تو اس سے نفرت کرتا تها شدید نفرت. ..نہیں دل جهوٹ بول رہا ہے...
اس نے دل کو جهٹلانے کی کوشش کی مگر وہ ایسا نہیں کر سکا کیونکہ دل جهوٹ نہیں سچ بول رہا تها...
ہاں ...ہاں ...میں اس سے پیار کرتا ہوں بہت پیار. ...مجھے صرف اس کی عادت نہیں ہو گئی میں اس سے پیار بھی کرنے لگا ہوں مگر وہ کہاں ہے....اس نے چلا چلا کر پورے گهر سے پوچھا اور جواباً پورا گهر خاموش تها ..اسے زندگی میں پہلی بار گهر میں اکیلے پن کا احساس ہوا اسے پہلی بار گهر کی خاموشی ڈرا رہی تهی..!
اس پہ پہلی بار انکشاف ہوا وہ اس سے محبت کرنے لگا تها..وہ جسے اپنی زندگی کا ساتهی بنانا چاہتا تها وہ یہی لڑکی تهی اس کے علاوہ اور کوئی نہیں ہو سکتی..اس سے پیاری تو کوئی ہو ہی نہیں سکتی اتنی معصوم اتنی سچی.اسے جیون ساتھی کے روپ میں صرف یہی لڑکی چاہیے تهی اور تو کوئی ہو ہی نہیں سکتی اس کے جیسی..ایسی لڑکی دنیا میں کہیں نہیں ہے جو اس کے اتنے غصے کے باوجود خاموش رہے جو اس کے جاگتے ہی ناشتہ لگا دے اس کے مانگنے سے پہلے اسے چائے پلا دے...اتنی صبر اتنی قناعت والی لڑکی اور کہاں ہو گی..واقعی اگر دادی اس پہ بهروسہ کرتیں تهیں تو بالکل سہی کرتیں تهیں..وہ واقعی اپنے پوتے کے لیے سب سے اچهی بیوی ڈهونڈ لائیں تهیں. .اگر وہ خود ان کی مرضی کے خلاف کسی ماڈرن لڑکی سے شادی کرتا تو کیا ہو جاتا...وہ لڑکی کیا گهر کے کام کرتی..کیا اس میں اتنا صبر ہوتا..کیا وہ اس کے اس طرح چلانے پہ خاموش ہوتی..نہیں ...نہیں نہیں. ....وہ پہلی بار اس کی کہی ہوئی ساری باتیں یاد کر رہا تها.........
کیا ببٹی پارلر....؟
یہ ٹی بی کرنٹ تو نہیں مارتا جی. ...؟
ہمارے گاوں میں پہلے مرد کهانا کهاتا ہے پهر عورت اس کا بچا ہوا کهانا کهاتی ہے.......
آپ کو گاڑی چلانا آتا ہے جی.....؟
یا اللہ مجھے اپنے گهر سے خاکی ہاتھ مت لوٹائیں میں آپ سے جو مانگ رہی ہوں وہ مجھے دے دیں......
جی آپ کی وہ نیلی شرٹ جل گئی......
آپ سے جهوٹ بول سکتی ہوں خدا سے تو نہیں. ..
وہ تو سب جانتا ہے. ..آپ سے جهوٹ بول کر میں بچ بھی جاوں تو خدا سے کیسے جهوٹ بول سکتی ہوں..
او میرے اللہ. ...یہ میں نے کیا کر دیا...کیوں کر دیا....میں نے اس سے کتنی بدتمیزی سے بات کی صبح. ..مجھے کیوں اتنا غصہ آ گیا تها حالانکہ اس نے ایسا بھی کچھ غلط نہیں کیا تها...صرف ہاتھ ہی تو لگایا تها..اور میں .....
اور وہ ...وہ اتنی اچهی تهی کہ اس نے کوئی شکوہ کوئی شکایت تک نہیں کیا....لیکن وہ کہاں چلی گئی ...
پلیز واپس آ جاو ....میں تمہیں پهر کچھ نہیں کہوں گا ہم دونوں مل کر پیار محبت سے رہیں گے...میں تمارے بنا نہیں رہ سکتا بانی ...لوٹ آو ....اسے اپنے گالوں پہ نمی کا احساس ہوا. ..وہ بهاگتے ہوئے پورچ میں گیا اور گاڑی میں بیٹھ کر ریلوے اسٹیشن کی طرف روانہ ہو گیا. .....
گاڑی وہ فل سپیڈ سے چلا رہا تها..اتنے رش میں اتنے سپیڈ سے گاڑی چلانا خطرے سے خالی نہیں تها لیکن وہ ہر خطرے سے انجان بس جلدی جلدی ریلوے اسٹیشن پہنچ جانا چاہتا تها ..کئی بار اس کی گاڑی دوسرے گاڑیوں سے ٹکراتے ٹکراتے بچی تهی...وہ ریلوے اسٹیشن کے بالکل پاس پہنچ چکا تها گاڑی سے نکل کر وہ بهاگتے ہوئے اسٹیشن تک گیا لیکن وہاں کوئی نہیں تها یہ تو ابھی تک ریل گاڑی آئی ہی نہیں ہو گی یا پھر آ کر..........
وہ بهاگ کر بنچ پہ بیٹهے اس انسان تک گیا جو پتا نہیں کن خیالوں میں گم تها......
ایکسکیوز می....جناب یہ ریل گاڑی کی ٹائمنگ کیا ہے...
اس آدمی نے حواس باختہ مخاطب کو دیکها. ....
ابهی تهوڑی دیر پہلے ریل گاڑی تو نکل چکی ہے. .اسے لگا جیسے وہ آدمی کہہ رہا ہو آپ کی تو جان نکل چکی ہے....اس کے جسم میں خون کی گردش اچانک رکنے لگی ....وہ مایوس ساری دنیا سے بیزار گهر لوٹ آیا......اور صوفے پر ڈهیر ہو گیا ......
ایسے کیسے جا سکتی ہے وہ...؟
مجھے چهوڑ کر وہ نہیں جا سکتی....
اتنی معمولی غلطی کی اتنی بڑی سزا کون دیتا ہے. ..
کیا سب کچھ ختم ہو گیا...اب کچھ بھی باقی نہیں رہا تها کیا....
وہ سر تهامے صوفے پہ بیٹها تها ...جب اسے اپنے بالکل پاس ہی کسی کے قدموں کی چاپ سنائی دی اس نے گردن موڑ کر دیکها تو اوپر کی سانس اوپر اور نیچے کی سانس نیچے رہ گئی.........
وہ ...وہ..اس کے بالکل پاس کهڑی تهی اس سے کچھ ہی فاصلے پر...وہ کرنٹ کها کر کهڑا ہو گیا.....
تم...تم...کہاں چلی گئیں تهیں...میں نے ....کیوں گئیں تهیں تم....؟ وہ کرنٹ کها کر کهڑا ہو گیا ..
جی وہ ہم تو....ہم تو یہیں تهے...اس نے اس کی بات نہیں سنی اور آگے بڑھ کر اسے گلے سے لگا لیا. .وہ اس طرح اس کے گلے لگانے سے حیران بھی تهی اور خوش بھی. ....
اب آئندہ تم کهبی مجھے چهوڑ کر مت جانا اوکے...چاہے میں تمہیں جتنا ڈانٹوں...او کے...جان نکل جاتی ہے میری..ہم سب کچھ پهر سے شروع کریں گے تم ایک بار پھر سے دلہن بنو گی اور اس بار تمہیں کمرے سے باہر نکالنے کی بجائے بانہوں میں سمیٹ لوں گا....خوشی سے اس کی آنکھوں میں آنسو آ گئے.....
وہ صبح اس کے منہ سے نکلنے والے شعلے سن کر تو ٹوٹ ہی گئی تهی ..اسے لگا اب اس کی زندگی کا تو کوئی مقصد ہی باقی نہیں رہا سب کچھ ختم ہو گیا. ..
وہ کمرے سے نکل کر اس کے برابر والے کمرے میں جا کر روتی رہی ...اور روتے روتے وہ کب سو گئی اسے پتا ہی نہیں چلا. .اس کی آنکھ تب کهلی جب اسے نے سنا کوئی اسے پکار رہا ہے..وہ بهاگ کر کهڑکی تک گئی تو اس کے شوہر محترم جو صبح آگ برسا رہے تهے اب بڑی بے تابی سے اپنی زوجہ محترمہ کو ڈهونڈ رہے تھے. .اس حیرت بھی ہوئی اور اچها بھی لگا وہ بہت دیر تک کهڑکی سے اس کی اداس شکل دیکهتی رہی پهر اس نے چلا چلا کر اپنی محبت کا اظہار کیا ...ان دیواروں کے سامنے اس گهر کے اندر..لیکن وہ نہیں جانتا تها جس کے لیے وہ اقرار کر رہا ہے وہ اس کے بہت قریب ہے .......
وہ جانتی تهی کہ وہ اس سے پیار کرنے لگا ہے ..وہ کئی بار اس کے چہرے پہ اپنے لیے محبت کا پیغام پڑھ چکی تهی لیکن وہ اقرار نہیں کر رہا تها کیونکہ ابهی تک خود اس کے دل نے ہی اقرار نہیں کیا تها..
رات کو دو بجے اٹھ کر بریانی کهائی جاتی ہے. .جناب چوری چوری قیمہ اپنی پلیٹ میں ڈال کر کهانے لگتے ہیں. .گاڑی میں بیٹھ کر چپکے چپکے اسے دیکها جاتا ہے. ..صرف اقرار کرنے میں ہی مشکل پیش آ رہی تهی جناب کو.....اس کے منہ سے اپنے لیے محبت کا اقرار سن کر اسے بہت اچها لگا...... ....
وہ اس وقت اس کے پاس جانا چاہتی تهی اسے بتانا چاہتی تهی کہ وہ اس کے قریب ہے لیکن وہ نہیں گئی...وہ اسے تنگ کرنا چاہتی تهی...جس شوہر محترم نے اسے اتنے دن تنگ کیا وہ بهی اپنا بدلہ وصول کرنا چاہتی تهی.......
"("صبح وہ اس سے غصہ تھی ناراض تھی روئ تھی لیکن آج کی صبح وہ سب کچھ نہ ہوا ہوتا تو کبھی اپنی محبت کا اقرار نا کرتا۔۔یہ تقدیر کا فیصلہ ہے جو ہوتا ہے اچھے کیلئے ہی ہوتا ہے۔۔بےشک کوئی ہے جو ہماری سوچ پر اختیار رکھتا ہے اور ہمارے لیے بہتر فیصلے تجویز کرتا ہے وہی جو پوری کائنات کو چلا رہا ہے....
یہ ساری دنیا جس کے ما تحت ہے وہی تو خدا ہے اس نے تشکر آمیز نگاہوں سے اوپر آسمان کی طرف دیکھا۔۔۔ بے شک جوڑے وہی بناتا ہے آسمانوں پر۔۔۔وہ اپنے انسانوں میں کبھی فرق نہیں کرتا۔۔ نہ دیہاتی اور شہری میں اور نہ ہی غریب اور امیر میں۔۔۔وہ سب کو دو آنکھیں دو کان دو ہاتھ اور دو پاؤں نواز کر بھیجتا ہے۔۔
فرق تو صرف انسان کرتے ہیں۔۔۔۔)""
اسلام و علیکم ❣
ایک دفعہ درود پاک پڑھ کر کمنٹ میں لکھ دیجئے جزاک اللّٰہ 💖
🦋
____ ﺩﻟﮩﻦ ______
ﻗﺴﻂ ﻧﻤﺒﺮ 8
ﭘﮩﻠﯽ ﺑﺎﺭ ﭘﮍﻫﻨﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﮔﺰﺷﺘﮧ ﻗﺴﻂ ﮐﺎ ﺧﻼﺻﮧ .
ﺑﺎﻧﯽ ﻧﺎﻡ ﮐﯽ ﺍﯾﮏ ﺩﯾﮩﺎﺗﯽ ﺍﻥ ﭘﮍﮪ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﯾﮏ ﮨﯿﻨﮉﺳﻢ ﭘﮍﻫﮯ ﻟﮑﻬﮯ ﻣﻐﺮﻭﺭ ﺷﺨﺺ ( ﺍﻓﺮﺍﮨﯿﻢ ) ﺳﮯ ﺟﻮ ﺍﺳﮯ ﻧﺎ ﭘﺴﻨﺪ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ .. ﻭﮦ ﺍﺳﮯ ﭘﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﮨﺮ ﺣﺪ ﺗﮏ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ . .. ﺍﺏ ﺁﮔﮯ .......................................................
ﺍﺱ ﺭﺍﺕ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﺴﺘﺮ ﭘﮧ ﯾﻮﻧﮩﯽ ﻟﯿﭩﺎ ﺗﻬﺎ ﺟﺐ ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮐﻤﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﺁﺋﯽ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺩﻭﺩﮪ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﮔﻼﺱ ﺗﻬﺎ ﻭﮦ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﺭﺍﺕ ﮐﻮ ﺳﻮﻧﮯ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺩﻭﺩﮪ ﻻﻧﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻬﻮﻟﺘﯽ ﺗﻬﯽ .. ﻭﮦ ﺍﯾﮏ ﻣﺸﺮﻗﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﮯ ﺭﻭﭖ ﻣﯿﮟ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﭘﻮﺭﯼ ﺍﺗﺮﺗﯽ ﺗﻬﯽ ﮐﻬﺒﯽ ﮐﻬﺒﯽ ﻭﮦ ﺍﺱ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﻮ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﺑﮭﯽ ﺳﻤﺠﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﺎﺗﺎ ﻭﮦ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺟﺘﻨﯽ ﺑﺪﺗﻤﯿﺰﯼ ﺳﮯ ﺑﺎﺕ ﮐﺮﺗﺎ ﯾﺎ ﮐﻬﺒﯽ ﮐﻬﺒﯽ ﻏﺼﮯ ﺳﮯ ﺑﺎﺕ ﮐﺮﺗﺎ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺟﻮﺍﺑﺎً ﺧﺎﻣﻮﺵ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﯽ .... ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺑﯿﻮﯾﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﻟﮍﺗﯽ ﺟﻬﮕﮍﺗﯽ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻬﯽ ﻟﮍﻧﺎ ﺗﻮ ﺩﻭﺭ ﻭﮦ ﮐﻬﺒﯽ ﺍﭘﻨﯽ ﺻﻔﺎﺋﯽ ﺑﮭﯽ ﭘﯿﺶ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﯽ ﺗﻬﯽ ........
ﻭﮦ ﺍﭘﻨﮯ ﺩﻭﺳﺘﻮﮞ ﮐﯽ ﺟﺐ ﺷﮑﺎﺋﺘﯿﮟ ﺳﻨﺘﺎ ﺟﻮ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﯽ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﯿﻮﯾﻮﮞ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﻮ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﺎ ﮐﮧ ﮐﻮﻥ ﺳﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﺳﮩﯽ ﻗﺴﻢ ﮐﯽ ﮨﮯ ... ﺍﯾﮏ ﺍﻥ ﭘﮍﮪ ﺟﺎﮨﻞ ﮔﺎﻭﮞ ﮐﯽ ﻟﮍﮐﯽ ﯾﺎ ﻭﮦ ﭘﮍﻫﯽ ﻟﮑﻬﯽ ﻣﺎﮈﺭﻥ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ .. ﺟﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﺷﻮﮨﺮﻭﮞ ﭘﮧ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﮐﺮﺗﯽ ﺗﻬﯿﮟ .. ﻧﮧ ﮐﻬﺎﻧﺎ ﺑﻨﺎﻧﺎ ﻧﮧ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﻮ ﺳﻨﺒﻬﺎﻟﻨﺎ ﮨﺮ ﻭﻗﺖ ﻣﯿﮏ ﺍﭖ ﺳﮯ ﻟﺪﮮ ﺭﮨﻨﺎ .... ﮨﻨﺲ ﮨﻨﺲ ﮐﮯ ﮨﺮ ﻣﺮﺩ ﺳﮯ ﺑﺎﺕ ﮐﺮﻧﺎ ... ﺍﺳﮯ ﺍﺱ ﻗﺴﻢ ﮐﯽ ﻋﻮﺭﺗﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﻋﺠﯿﺐ ﻟﮕﺘﯿﮟ .. ﻟﯿﮑﻦ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺑﮩﺖ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﻟﮍﮐﯽ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﺴﯽ ﻟﮍﮐﯽ ﺟﻮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺁﺝ ﺗﮏ ﮐﻬﺒﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﮑﻬﯽ ............
ﺍﯾﮏ ﻭﮦ ﺑﯿﻮﯾﺎﮞ ﺗﻬﯿﮟ ﺟﻮ ﺷﻮﮨﺮﻭﮞ ﮐﯽ ﮨﺮ ﺑﺎﺕ ﭘﮧ ﺍﻋﺘﺮﺍﺽ ﮐﺮﺗﯽ ﺗﻬﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﯾﮧ ﮨﮯ ﺍﮔﺮ ﺍﺱ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮐﮧ ﺭﺍﺕ ﺳﻔﯿﺪ ﮨﮯ ﺗﻮ ﯾﮧ ﺍﭘﻨﮯ ﺷﻮﮨﺮ ﮐﯽ ﮨﺎﮞ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﮨﺎﮞ ﻣﻼﺋﮯ ﮔﯽ ﯾﮧ ﻟﮍﮐﯽ ﺗﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﺷﻮﮨﺮ ﮐﻮ ﻣﺠﺎﺯﯼ ﺧﺪﺍ ﺳﻤﺠﻬﺘﯽ ﺗﻬﯽ . ﮨﺮ ﺑﺎﺕ ﻣﺎﻧﻨﮯ ﻭﺍﻟﯽ .. ﮨﺮ ﮐﺎﻡ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ ....
ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺁﻓﺲ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﺩﻭﺳﺖ ﻧﮯ ﺍﺱ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﺗﻬﺎ ﺍﺳﮯ ﮐﺲ ﻗﺴﻢ ﮐﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﭼﺎﮨﯿﮯ ﻭﮦ ﮐﻮﺋﯽ ﺟﻮﺍﺏ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﮮ ﺳﮑﺎ ﺍﺳﮯ ﺍﺏ ﺗﮏ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﺗﻬﺎ ﮐﮧ ﺑﯿﻮﯾﻮﮞ ﮐﯽ ﺑﻬﯽ ﺍﻗﺴﺎﻡ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﯿﮟ . . ﺍﺱ ﻧﮯ ﺩﻭﺩﮪ ﮐﺎ ﮔﻼﺱ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﻬﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﻬﻤﺎ ﺩﯾﺎ ﻭﮦ ﺩﻭﺩﮪ ﭘﯿﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﺳﮯ ﻣﺴﻠﺴﻞ ﺍﭘﻨﯽ ﻧﮕﺎﮨﻮﮞ ﮐﮯ ﺣﺼﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﻟﯿﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺗﻬﺎ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﻧﮕﺎﮨﯿﮟ ﺟﮭﮑﺎﺋﮯ ﮐﮭﮍﯼ ﺗﻬﯽ .... ﮐﺘﻨﯽ ﻋﺠﯿﺐ ﻟﮍﮐﯽ ﺗﻬﯽ ﮐﺴﯽ ﺍﻭﺭ ﺗﻮ ﮐﯿﺎ ﺷﻮﮨﺮ ﺳﮯ ﻧﮕﺎﮨﯿﮟ ﻣﻼﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺑﮭﯽ ﺷﺮﻣﺎﺗﯽ ﺗﻬﯽ ﻭﮦ ﭘﮩﻠﯽ ﺑﺎﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺍﺱ ﺍﺩﺍ ﺳﮯ ﻟﻄﻒ ﺍﻧﺪﻭﺯ ﮨﻮ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ....................
ﺍﺱ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺭﮨﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﺳﮯ ﺑﯿﺲ ﺩﻥ ﮨﻮ ﭼﮑﮯ ﺗﻬﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﻥ ﺑﯿﺲ ﺩﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﻧﮯ ﻧﻮﭦ ﮐﯿﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﻟﮍﮐﯽ ﺟﻬﻮﭦ ﮐﻬﺒﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻮﻟﺘﯽ ...
ﺑﻨﺎ ﻣﻘﺼﺪ ﺑﻨﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﺎﺕ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﯽ ...
ﻧﻤﺎﺯ ﭘﺎﺑﻨﺪﯼ ﺳﮯ ﺍﺩﺍ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﮯ ...
ﺍﻭﺭ ﮐﺌﯽ ﺑﺎﺭ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺻﺒﺢ ﺻﺒﺢ ﺍﺳﮯ ﻗﺮﺁﻥ ﭘﺎﮎ ﮐﯽ ﺗﻼﻭﺕ ﮐﺮﺗﮯ ﺑﮭﯽ ﺳﻨﺎ .......
ﻭﮦ ﺍﺏ ﻧﯿﭽﮯ ﻓﺮﺵ ﭘﮧ ﺍﭘﻨﺎ ﺑﺴﺘﺮ ﮈﺍﻝ ﮐﺮ ﺳﻮ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ .. ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﻬﺒﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﺮﺍ ﺣﻖ ﺍﺩﺍ ﮐﺮﻭ ... ﺑﯿﮉ ﭘﮧ ﺳﻮﻧﺎ ﻣﯿﺮﺍ ﺣﻖ ﮨﮯ ... . ﻭﮦ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﺭﺍﺕ ﮐﻮ ﺳﻮﻧﮯ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﻋﺠﯿﺐ ﺳﺎ ﭨﺎﭘﮏ ﭘﮑﮍ ﮐﺮ ﺍﺱ ﭘﮧ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﺳﻮﺍﻻﺕ ﮐﺮﺗﯽ ﺗﻬﯽ . . ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺑﺲ ﮨﻮﮞ ﮨﺎﮞ ﻣﯿﮟ ﯾﺎ ﮐﻬﺒﯽ ﮐﻬﺒﯽ ﺗﻮ ﺍﺳﮯ ﻏﺼﮯ ﺳﮯ ﺑﻬﯽ ﺟﻬﮍﮎ ﺩﯾﺘﺎ ﺗﻬﺎ ...
ﻣﮕﺮ ﻭﮦ ﮐﻬﺒﯽ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻏﺼﮯ ﭘﮧ ﻧﺎﺭﺍﺽ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ ﺗﻬﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﺷﮑﻮﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﯽ ﺗﻬﯽ ......
ﻟﯿﮑﻦ ﺁﺝ ﻭﮦ ﺧﺎﻣﻮﺷﯽ ﺳﮯ ﺳﻮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻟﯿﭧ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ . ﺍﺳﮯ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﺭﺍﺕ ﮐﻮ ﺍﺱ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﯽ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺑﺮﯼ ﻟﮕﺘﯿﮟ ﻟﯿﮑﻦ ﻋﺠﯿﺐ ﺑﺎﺕ ﺗﻮ ﯾﮧ ﺗﻬﯽ ﮐﮧ ﺍﮔﺮ ﻭﮦ ﻟﮍﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﻧﮧ ﮐﺮﺗﯽ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺍﻟﺠﮭﻦ ﮐﺎ ﺷﮑﺎﺭ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﺎ ....
ﺍﻭﺭ ﺁﺝ ﺑﮭﯽ ﺟﺐ ﻭﮦ ﺑﻨﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﺎﺕ ﮐﯿﮯ ﺳﻮ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ ﺗﻮ ﺍﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﻋﺠﯿﺐ ﮐﺮﺏ ﮐﺎ ﺍﺣﺴﺎﺱ ﮨﻮﺍ .....
ﺳﻮ ﺭﮨﯽ ﮨﻮ ﺗﻢ ...... ؟ .. ﭘﮩﻠﯽ ﺑﺎﺭ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺧﻮﺩ ﺳﮯ ﺍﺳﮯ ﻣﺨﺎﻃﺐ ﮐﯿﺎ . ...
ﺟﯽ ﮐﭽﮫ ﭼﺎﮨﯿﮯ ﺗﻬﺎ ﺁﭖ ﮐﻮ ... ﻭﮦ ﺍﯾﮏ ﺩﻡ ﭼﺎﻕ ﻭ ﭼﻮﺑﻨﺪ ﮨﻮ ﮐﺮ ﮐﻬﮍﯼ ﮨﻮ ﮔﺌﯽ ... ﻭﮦ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﺟﻠﺪ ﺑﺎﺯﯼ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮐﻬﮍﮮ ﮨﻮﻧﮯ ﭘﮧ ﮨﻨﺲ ﺩﯾﺎ !!..
ﻧﮩﯿﮟ ﻭﮦ ...... ﻭﮦ .... ﯾﮧ ﺗﻢ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﯾﮩﯽ ﮐﭙﮍﮮ ﮨﯽ ﮐﯿﻮﮞ ﭘﮩﻨﺘﯽ ﮨﻮ .... ﺍﺱ ﻧﮯ ﺑﺎﺕ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﯾﮧ ﻋﺠﯿﺐ ﻭ ﻏﺮﯾﺐ ﺳﻮﺍﻝ ﮐﯿﺎ .. ﺍﺱ ﻧﮯ ﻏﻮﺭ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﮐﭙﮍﻭﮞ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﻬﺎ ﺟﻮ ﺳﺎﺩﮦ ﻻﻥ ﮐﮯ ﮐﭙﮍﮮ ﺗﻬﮯ ....... .
ﺟﯽ ... ﻭﮦ ﺑﺎﻗﯽ ﻣﯿﻠﮯ ﺗﻬﮯ . ﻭﮦ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ . ﺍﺱ ﻧﮯ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﮨﻮ ﮐﺮ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ . ....
ﮐﺘﻨﮯ ﺟﻮﮌﮮ ﮨﯿﮟ ﺗﻤﺎﺭﮮ .....
ﺟﯽ ﭘﺎﻧﭻ .. . ﺍﺱ ﻧﮯ ﺳﺎﺩﮔﯽ ﺳﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ﺟﺒﮑﮧ ﻭﮦ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﮨﻮﺍ . .. ﺟﺲ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﺎ ﺷﻮﮨﺮ ﻻﮐﮭﻮﮞ ﮐﮯ ﺣﺴﺎﺏ ﺳﮯ ﺗﻨﺨﻮﺍﮦ ﻟﯿﺘﺎ ﮨﻮ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺻﺮﻑ ﭘﺎﻧﭻ ﺳﺎﺩﮦ ﻻﻥ ﮐﮯ ﮐﭙﮍﮮ ﮨﯿﮟ . . ﯾﮧ ﺑﺎﺕ ﺍﺳﮯ ﺑﮩﺖ ﻋﺠﯿﺐ ﻟﮕﯽ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺧﻮﺩ ﮐﮯ ﮨﺰﺍﺭﻭﮞ ﮐﭙﮍﮮ ﺗﻬﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺑﮭﯽ ﮐﻬﺒﯽ ﮐﭽﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﺎﻧﮕﺎ .. ﺍﺱ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﮐﭙﮍﮮ ﺟﻮﺗﮯ ﺟﻮ ﺑﮭﯽ ﭼﯿﺰ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻬﯽ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﻟﯿﮯ ﺍﺱ ﺳﮯ ﮐﻬﺒﯽ ﮐﭽﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﺎﻧﮕﺎ .....
ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﺎﻧﮕﺎ ... ﺍﺳﮯ ﻣﺎﻧﮕﻨﺎ ﭼﺎﮨﯿﮯ ﺗﮭﺎ ﯾﮧ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺣﻖ ﺗﻬﺎ ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺷﻮ .........
ﺗﻢ ﻧﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﺘﺎﯾﺎ ..... ﻭﮦ ﺩﮐﮫ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮫ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ﺟﺒﮑﮧ ﻭﮦ ﻧﻈﺮﯾﮟ ﺟﻬﮑﺎ ﮔﺌﯽ ﺟﯿﺴﮯ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺑﮩﺖ ﺑﮍﯼ ﻏﻠﻄﯽ ﮐﺮ ﺩﯼ ﮨﻮ ... ......
ﺍﭼﻬﺎ ﭨﻬﯿﮏ ﮨﮯ ﮨﻢ ﮐﻞ ﮐﻮ ﭼﻠﯿﮟ ﮔﮯ ﺷﺎﭘﻨﮓ ﭘﮧ ﭘﻬﺮ ﻟﮯ ﻟﯿﻨﺎ ﺍﭘﻨﮯ ﻟﯿﮯ ﮐﭙﮍﮮ .. ﺍﻭﺭ ﺑﻬﯽ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﺟﻮ ﮐﭽﮫ ﭼﺎﮨﯿﮯ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ .. ﺍﻭ ﮐﮯ ....
ﺟﯽ ....
ﺍﭼﻬﺎ ﺍﺏ ﺳﻮ ﺟﺎﻭ .... ﻭﮦ ﺳﻮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻟﯿﭧ ﮔﺌﯽ ﺍﺱ ﻧﮯ ﻟﯿﻤﭗ ﺁﻑ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ... ﺍﺏ ﺍﺳﮯ ﺑﻬﯽ ﺍﭼﻬﯽ ﻧﯿﻨﺪ ﺁﺗﯽ ﻭﮦ ﺳﺎﺑﻘﮧ ﺗﺠﺮﺑﺎﺕ ﺳﮯ ﯾﮧ ﻧﺘﯿﺠﮧ ﺍﺧﺬ ﮐﺮ ﭼﮑﺎ ﺗﻬﺎ ﮐﮧ ﺟﺐ ﺑﮭﯽ ﻭﮦ ﻟﮍﮐﯽ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺑﺎﺕ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﯽ ﺍﺳﮯ ﻧﯿﻨﺪ ﺑﮍﯼ ﺩﯾﺮ ﺳﮯ ﺁﺗﯽ . .............
ﺭﺍﺕ ﺗﻘﺮﯾﺒﺎً ﮔﺰﺭ ﭼﮑﯽ ﺗﻬﯽ ﺩﻭﺭ ﺩﻭﺭ ﺳﮯ ﮐﮩﯿﮟ ﻣﻮﺫﻥ ﮐﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﺁ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ ..
ﺍﺱ ﻧﮯ ﺳﻮﺗﮯ ﺳﻮﺗﮯ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮐﯿﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻣﺎﺗﻬﮯ ﭘﮧ ﮨﺎﺗﮫ ﺭﮐﻬﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮨﮯ ﻭﮦ ﮐﺮﻧﭧ ﮐﻬﺎ ﮐﺮ ﺍﭨﮫ ﮔﯿﺎ .... ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﭘﺎﺱ ﮐﻬﮍﯼ ﺗﻬﯽ ﺍﺱ ﺍﭨﻬﺘﺎ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﻭﮦ ﮔﻬﺒﺮﺍ ﮔﺌﯽ .......
ﺍﺳﮯ ﺍﺗﻨﯽ ﺻﺒﺢ ﺻﺒﺢ ﺍﺱ ﮐﺎ ﭼﻬﻮﻧﺎ ﺑﮩﺖ ﺑﺮﺍ ﻟﮕﺎ .. ﻏﺼﮯ ﮐﯽ ﺷﺪﯾﺪ ﻟﮩﺮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺟﺴﻢ ﻣﯿﮟ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ ﭘﻮﺭﺍ ﺟﺴﻢ ﺟﯿﺴﮯ ﺟﻠﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﮨﻮ ... ﻭﮦ ﮐﻤﺒﻞ ﮐﻮ ﭘﺮﮮ ﺩﮬﮑﯿﻞ ﮐﺮ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﺮﺍﺑﺮ ﮐﻬﮍﺍ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ ﻭﮦ ﺳﮩﻤﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻧﮕﺎﮨﯿﮟ ﻧﯿﭽﮯ ﺟﻬﮑﺎ ﮐﺮ ﮐﻬﮍﯼ ﺗﻬﯽ .... ﺍﺱ ﮐﮯ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺁﮒ ﻟﮕﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﻬﯽ ﺍﺱ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﺘﺎ ﺗﻬﺎ ﺍﺳﮯ ﺍﺗﻨﺎ ﻏﺼﮧ ﮐﯿﻮﮞ ﺁ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﻭﮦ ﻣﺰﯾﺪ ﺍﭘﻨﮯ ﻏﺼﮯ ﭘﮧ ﻗﺎﺑﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﮫ ﺳﮑﺎ ....
ﺗﻤﺎﺭﯼ ﮨﻤﺖ ﮐﯿﺴﮯ ﮨﻮﺋﯽ ﻣﺠﮭﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﻟﮕﺎﻧﮯ ﮐﯽ .. ﮐﯿﺎ ﺳﻤﺠﻬﺘﯽ ﮨﻮ ﺗﻢ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ..... ﺍﻭﺭ ﮐﯿﺎ ﺳﻮﭺ ﮐﺮ ﺗﻢ ﻧﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﻟﮕﺎﯾﺎ .. ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﺗﻬﺎ ﻧﺎﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﺎ ﺩﺭﺟﮧ ﮐﻬﺒﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﮮ ﺳﮑﺘﺎ ﺗﻮ ﺯﺑﺮﺩﺳﺘﯽ ﻣﯿﺮﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﯿﮟ ﮔﻬﺴﻨﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﻣﺖ ﮐﺮﻭ ..
ﺍﻭ ﮐﮯ ... ﻧﮧ ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﮐﻬﺒﯽ ﻗﺒﻮﻝ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﻧﮧ ﮐﻬﺒﯽ ﮐﺮﻭﮞ ﮔﺎ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﯾﮧ ﺭﻭﺍﯾﺘﯽ ﺑﯿﻮﯾﻮﮞ ﻭﺍﻟﯽ ﺣﺮﮐﺘﯿﮟ ﮐﺮﻧﺎ ﺑﻨﺪ ﮐﺮ ﺩﻭ ....
ﻭﮦ ﭼﻼ ﭼﻼ ﮐﺮ ﺑﺎﺕ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ﺍﻧﺪﺭ ﮐﮯ ﻻﻭﺍ ﮐﻮ ﺑﺎﮨﺮ ﺁﻧﮯ ﮐﺎ ﺭﺍﺳﺘﮧ ﻣﻞ ﭼﮑﺎ ﺗﻬﺎ ... ﺍﺱ ﮐﺎ ﭘﺎﺭﮦ ﺍﯾﮏ ﺩﻡ ﭼﮍﮪ ﭼﮑﺎ ﺗﻬﺎ ﻭﮦ ﺑﺪﺳﺘﻮﺭ ﺳﺮ ﻧﯿﭽﮯ ﮐﯿﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﻬﮍﯼ ﺗﻬﯽ ﺍﺱ ﻧﮯ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮐﯿﺎ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﺁﻧﺴﻮ ﮔﺮ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ...
ﮔﯿﭧ ﺁﻭﭦ ..... ﺍﺱ ﻧﮯ ﭼﻼ ﮐﺮ ﮐﮩﺎ .. ﭘﻬﺮ ﺍﺳﮯ ﯾﺎﺩ ﺁﯾﺎ ﻭﮦ ﺟﺎﮨﻞ ﮔﻮﺍﺭ ﻟﮍﮐﯽ ﺍﻧﮕﻠﺶ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﻤﺠﮫ ﺳﮑﺘﯽ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﺱ ﮐﺎ ﮨﺎﺗﮫ ﭘﮑﮍ ﮐﺮ ﺍﺳﮯ ﺯﺑﺮﺩﺳﺘﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﮐﻤﺮﮮ ﺳﮯ ﺑﺎﮨﺮ ﻧﮑﺎﻻ ﺍﻭﺭ ﮐﻨﮉﯼ ﻟﮕﺎ ﮐﺮ ﺑﯿﮉ ﭘﮧ ﺑﯿﭩﮫ ﮔﯿﺎ . !!. ( ﺟﺎﺭﯼ ﮨﮯ )...
💖
____ ﺩﻟﮩﻦ ____
ﻗﺴﻂ ﻧﻤﺒﺮ 7
ﺍﯾﺴﯽ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺗﻮ ﻭﮦ ﭨﯽ ﻭﯼ ﻣﯿﮟ ﺩﯾﮑﻬﺎ ﮐﺮﺗﯽ ﺗﻬﯽ .. ﻭﮦ ﺑﮯ ﯾﻘﯿﻨﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺍﭘﻨﮯ ﮨﺎﺗﻬﻮﮞ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﮔﺎﻟﻮﮞ ﮐﻮ ﭼﻬﻮ ﮐﺮ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ .
ﺗﻬﻮﮌﯼ ﺩﯾﺮ ﭘﮩﻠﮯ ﻭﮦ ﺍﻥ ﺳﺐ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﭘﮧ ﺭﺷﮏ ﮐﺮ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﺏ ﻣﯿﮏ ﺍﭖ ﮐﺮ ﮐﮯ ﻭﮦ ﺍﻥ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺍﭼﻬﯽ ﻟﮓ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ ﺍﺏ ﺍﺳﮯ ﺍﻓﺮﺍﮨﯿﻢ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﭼﻠﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﺷﺮﻡ ﻧﮩﯿﮟ ..
ﺍﺳﮯ ﮈﺭ ﺗﻬﺎ ﮐﮩﯿﮟ ﺍﺳﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭖ ﮐﯽ ﮨﯽ ﻧﻈﺮ ﻧﮧ ﻟﮓ ﺟﺎﺋﮯ .. ﺍﺱ ﮐﮯ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺷﺪﯾﺪ ﺧﻮﺍﮨﺶ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮﺋﯽ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺭ ﺍﻓﺮﺍﮨﯿﻢ ﺍﺳﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﻟﮯ ﺗﺐ ﺍﺳﮯ ﭘﺘﺎ ﭼﻠﮯ ﮔﺎ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﺎﻧﯽ ﮐﺘﻨﯽ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﮨﮯ . ...
ﻭﮦ ﺗﻮ ﻧﻈﺮﯾﮟ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﭩﺎ ﺳﮑﮯ ﮔﺎ ...... ﺗﻬﻮﮌﯼ ﺩﯾﺮ ﺑﻌﺪ ﺍﺱ ﻟﮍﮐﯽ ﻧﮯ ﺁ ﮐﺮ ﺍﻃﻼﻉ ﺩﯼ ﮐﮧ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺷﻮﮨﺮ ﺁ ﭼﮑﺎ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺁﺭﺍﻡ ﺳﮯ ﭼﻠﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺑﺎﮨﺮ ﺁﺋﯽ ﺗﻮ ﺍﻓﺮﺍﮨﯿﻢ ﺍﺳﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺟﯿﺴﮯ ﺳﺎﻧﺲ ﻟﯿﻨﺎ ﺑﻬﻮﻝ ﮔﯿﺎ ﮨﻮ ....
ﻭﮦ ﺍﯾﮏ ﭨﮏ ﺍﺳﮯ ﺩﯾﮑﻬﮯ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ . ﺍﺱ ﮐﯽ ﺩﻫﮍﮐﻦ ﮐﯽ ﺭﻓﺘﺎﺭ ﺑﮯ ﺗﺮﺗﯿﺐ ﮨﻮﻧﮯ ﻟﮕﯽ ﺗﮭﯽ . ﺍﺱ ﻧﮯ ﺑﮭﯽ ﺷﺮﻣﺎ ﮐﺮ ﻧﮕﺎﮨﯿﮟ ﻧﯿﭽﮯ ﮐﺮ ﺭﮐﻬﯿﮟ ﺗﻬﯿﮟ .... ﺑﮩﺖ ﺩﯾﺮ ﺑﻌﺪ ﻭﮦ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺳﻨﺒﮭﺎﻟﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﮐﺎﻣﯿﺎﺏ ﮨﻮﺍ ...
ﭼﻠﯿﮟ .... ؟ ... ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﻗﺪﻡ ﺁﮔﮯ ﺑﮍﻫﺎﺋﮯ . . ﺍﺏ ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﭼﻠﺘﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﺷﺮﻡ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ .....
Nice Couple.....
ﭘﯿﭽﮭﮯ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﺁﺋﯽ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺍﺱ ﺑﺎﺕ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﻭﮦ ﺗﻮ ﻧﺎ ﺳﻤﺠﮫ ﺳﮑﯽ ﺍﻟﺒﺘﮧ ﺍﻓﺮﺍﮨﯿﻢ ﻧﮯ ﻣﺴﮑﺮﺍﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﺳﮯ ﮐﭽﮫ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ..........
ﻭﮦ ﮈﺭﺍﺋﯿﻮﻧﮓ ﺳﯿﭧ ﭘﮧ ﺁ ﮐﺮ ﺑﯿﭩﮫ ﮔﯿﺎ . . ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﺑﯿﭩﮫ ﭼﮑﯽ ﺗﻬﯽ ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﺎﺭ ﺳﭩﺎﺭﭦ ﮐﺮ ﮐﮯ ﮔﻬﺮ ﮐﮯ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﻣﻮﮌ ﺩﯼ .. ﻭﮦ ﺑﺎﺭ ﺑﺎﺭ ﺑﯿﮏ ﻣﺮﺭ ﺳﮯ ﺍﺳﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﺳﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺩﻝ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻬﺮ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ...
ﺁﺝ ﻭﮦ ﺍﺗﻨﯽ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﺟﻮ ﻟﮓ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ .........
ﮐﯿﺎ ﯾﺎﺭ .. . ﺩﻣﺎﻍ ﺧﺮﺍﺏ ﮨﮯ ﺍﺱ ﺩﯾﮩﺎﺗﯽ ﺟﺎﮨﻞ ﮐﻮ ﮐﯿﻮﮞ ﮔﻬﻮﺭ ﮔﻬﻮﺭ ﮐﺮ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﮯ ﮨﻮ ... ﻣﺎﻧﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﮨﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺗﯽ ﮨﯽ ﺗﻮ ﺳﺐ ﮐﭽﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺍ ﮐﺮﺗﯽ ... ﯾﮧ ﻟﮍﮐﯽ ﻭﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ ﺟﺲ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﻮ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﭘﻮﺭﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮔﺰﺍﺭﻧﯽ ﮨﮯ . ... ﺟﺲ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﻮ ﭨﯽ ﻭﯼ ﺁﻥ ﮐﺮﻧﺎ ﮨﯽ ﻧﮧ ﺁﺗﺎ ﮨﻮ ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮐﯿﺴﮯ ﺳﺎﺭﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﺭﮦ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ . . ﯾﮧ ﺻﺮﻑ ﺍﯾﮏ ﺳﻤﺠﻬﻮﺗﮧ ﮨﮯ ﺑﺲ ﺍﻭﺭ ﮐﭽﮫ ﻧﮩﯿﮟ . ...
ﺍﺱ ﻧﮯ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﻣﻼﻣﺖ ﮐﯿﺎ .... ﻟﯿﮑﻦ ﯾﮧ ﺳﺐ ﺳﻮﭼﻨﮯ ﮐﮯ ﺑﺎﻭﺟﻮﺩ ﺑﮭﯽ ﻭﮦ ﺑﺎﺭ ﺑﺎﺭ ﺑﯿﮏ ﻭﯾﻮﻣﺮ ﺳﮯ ﺍﺳﮯ ﺩﯾﮑﻬﺘﺎ ﺭﮨﺎ ﺟﺐ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺑﮯ ﻧﯿﺎﺯ ﺳﮍﮎ ﭘﮧ ﭼﻠﺘﯽ ﮔﺎﮌﯾﻮﮞ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﻬﺘﯽ ﺭﮨﯽ ....... .
ﮔﻬﺮ ﭘﮩﻨﭻ ﮐﺮ ﻭﮦ ﺳﯿﺪﮬﺎ ﮐﭽﻦ ﻣﯿﮟ ﮔﻬﺲ ﮔﺌﯽ ﺟﻮ ﺗﻬﻮﮌﺍ ﺑﮩﺖ ﮐﺎﻡ ﺑﺎﻗﯽ ﺭﮦ ﮔﯿﺎ ﺗﻬﺎ ﻭﮦ ﮐﺮﻧﮯ .. ﻣﮩﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﺁﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺍﺑﻬﯽ ﺗﻬﻮﮌﺍ ﻭﻗﺖ ﺑﺎﻗﯽ ﺗﻬﺎ ... ﮐﭽﻦ ﺳﮯ ﻣﻄﻤﺌﻦ ﮨﻮ ﮐﺮ ﻧﮑﻠﻨﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻭﮦ ﮈﺍﺋﭩﻨﮓ ﭨﯿﺒﻞ ﭘﮧ ﺁﺋﯽ ﻭﮨﺎﮞ ﮐﯽ ﺻﻔﺎﺋﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺳﺎﺗﮫ ﺍﺱ ﻧﮯ ﭘﻬﻮﻝ ﺑﮭﯽ ﭨﯿﺒﻞ ﭘﮧ ﺭﮐﮫ ﺩﯾﮯ .. ﺍﮔﺮ ﺍﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻬﯽ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﺗﻬﺎ ﺗﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﻧﺪﺍﺯﮮ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﮐﭽﮫ ﻧﮧ ﮐﭽﮫ ﺗﻮ ﻭﮦ ﮐﺮ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ .........
ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ ﺳﺮﺳﺮﯼ ﺳﮯ ﻧﮕﺎﮦ ﺻﻮﻓﮯ ﭘﮧ ﺑﯿﭩﻬﮯ ﺍﻓﺮﺍﮨﯿﻢ ﭘﮧ ﮈﺍﻟﯽ ﻭﮦ ﺗﻬﮑﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻟﮓ ﺭﮨﮯ ﺗﻬﮯ ﻭﮦ ﮐﭽﮫ ﺳﻮﭺ ﮐﺮ ﮐﭽﻦ ﻣﯿﮟ ﮔﺌﯽ ﺍﻭﺭ ﮔﺮﻣﺎ ﮔﺮﻡ ﺗﺎﺯﮦ ﭼﺎﺋﮯ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﭨﯿﺒﻞ ﭘﮧ ﺟﺎ ﮐﺮ ﺭﮐﮫ ﺩﯼ . . ﭼﺎﺋﮯ ﺭﮐﻬﻨﮯ ﮐﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﭘﮧ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﻨﺪ ﺁﻧﮑﮭﯿﮟ ﮐﻬﻮﻟﯿﮟ ........
ﺍﺱ ﮐﺎ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﭼﺎﺋﮯ ﭘﯿﻨﮯ ﮐﺎ ﻣﻮﮈ ﻟﮓ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﯾﮧ ﺑﺎﺕ ﺍﺳﮯ ﮐﯿﺴﮯ ﭘﺘﺎ ﭼﻠﯽ ﺍﺱ ﺑﺎﺕ ﭘﮧ ﻭﮦ ﺗﻬﻮﮌﺍ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﺿﺮﻭﺭ ﺗﻬﺎ ..........
ﮐﭽﮫ ﮨﯽ ﺩﯾﺮ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺁﻓﺲ ﮐﮯ ﺳﺎﺭﮮ ﺩﻭﺳﺖ ﺁ ﮔﺌﮯ ﻭﮦ ﺳﺐ ﺳﮯ ﮔﺮﻡ ﺟﻮﺷﯽ ﺳﮯ ﻣﻼ ﺍﻭﺭ ﺳﺎﺗﮫ ﮨﯽ ﺳﺎﺗﮫ ﺍﭘﻨﯽ ﻧﺌﯽ ﻧﻮﯾﻠﯽ ﺩﻟﮩﻦ ﺻﺎﺣﺒﮧ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ﮐﮩﯿﮟ ﻭﮦ ﮐﻮﺋﯽ ﻏﻠﻄﯽ ﻧﮧ ﮐﺮﺩﮮ ... ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻧﺼﯿﺤﺖ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺻﺮﻑ ﺳﻼﻡ ﺩﻋﺎ ﮐﯽ ﺣﺪ ﺗﮏ ﮨﯽ ﺑﺎﺕ ﮐﺮ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ .... ﺳﺎﺭﮮ ﻣﮩﻤﺎﻧﻮﮞ ﺟﻮ ﺗﯿﻦ ﺳﭩﺎﺋﻠﺶ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺗﻬﯿﮟ ﻭﮦ ﺑﮍﮮ ﺍﭼﻬﮯ ﻃﺮﯾﻘﮯ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺟﺎﺋﺰﮦ ﻟﮯ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯿﮟ ... ﯾﺎ ﭘﻬﺮ ﺷﺎﯾﺪ ﯾﮧ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯿﮟ ﮐﮧ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﺴﯽ ﮐﯿﺎ ﺑﺎﺕ ﮨﮯ ﺟﻮ ﺍﻓﺮﺍﮨﯿﻢ ﺻﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﮨﻢ ﺟﯿﺴﯽ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﻧﻈﺮ ﺍﻧﺪﺍﺯ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ............ .
ﺍﺭﮮ ﯾﺎﺭ ﮐﻤﺎﻝ ﮐﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﮈﻫﻮﻧﮉ ﮐﺮ ﻻﺋﮯ ﮨﻮ ﮐﻮﻥ ﺳﮯ ﺣﺴﯿﻦ ﻭﺍﺩﯼ ﺳﮯ ﭘﮑﮍ ﮐﺮ ﻻﺋﮯ ﮨﻮ ﺍﺱ ﭘﺮﯼ ﮐﻮ ... ؟ .. ﺍﺱ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﺩﻭﺳﺖ ﻧﮯ ﺟﻮ ﮐﭽﮫ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮨﯽ ﺷﻮﺥ ﻣﺰﺍﺝ ﺗﻬﺎ ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﻤﻨﭧ ﭘﺎﺱ ﮐﯿﺎ .. ﺍﻭﺭ ﺁﻭﺍﺯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺍﺗﻨﯽ ﺍﻭﻧﭽﯽ ﺗﻬﯽ ﮐﮧ ﺯﺭﺍ ﻓﺎﺻﻠﮯ ﭘﮧ ﮐﻬﮍﯼ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﺳﻨﺎﺋﯽ ﺩﯼ ﺍﻭﺭ ﺳﺐ ﻗﮩﻘﮩﮯ ﻟﮕﺎﻧﮯ ﻟﮕﮯ ..........
ﻭﮦ ﺍﭘﻨﯽ ﺗﻌﺮﯾﻒ ﭘﮧ ﺟﻬﻨﭗ ﮔﺌﯽ .......
ﺍﺭﮮ .. ﺭﮮ ... ﺍﺱ ﻣﺤﺘﺮﻣﮧ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﻬﻮ ﮐﯿﺴﮯ ﺩﯾﮩﺎﺗﯽ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺷﺮﻣﺎ ﺭﮨﯽ ﮨﮯ .... ﺍﺱ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﮐﻬﮍﯼ ﺍﯾﮏ ﻟﮍﮐﯽ ﺑﻮﻟﯽ . .. ﺍﺳﮯ ﮈﺭ ﻟﮕﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﺭﮮ ﺩﻭﺳﺘﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﯾﮧ ﻧﮧ ﺟﺎﻥ ﻟﮯ ﮐﮧ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﺍﯾﮏ ﺍﻥ ﭘﮍﮪ ﺩﯾﮩﺎﺗﯽ ﮨﮯ ............
ﺍﭼﻬﺎ ﯾﮧ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﺗﻮ ﮨﻮﺗﯽ ﺭﮨﯿﮟ ﮔﯽ ﭘﮩﻠﮯ ﮐﭽﮫ ﭘﯿﭧ ﭘﻮﺟﺎ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ .. ؟ .. ﺍﻓﺮﺍﮨﯿﻢ ﻧﮯ ﺳﻮﺍﻟﯿﮧ ﻧﮕﺎﮦ ﺳﺐ ﮐﮯ ﭼﮩﺮﻭﮞ ﭘﮧ ﮈﺍﻟﯽ ﺟﻦ ﮐﺎ ﺟﻮﺍﺏ ﻣﺜﺒﺖ ﺗﻬﺎ ....................
ﺍﺭﮮ ﯾﺎﺭ ﺍﻓﺮﺍﮨﯿﻢ ﯾﻘﯿﻦ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺗﺎ ﺷﮩﺮ ﻣﯿﮟ ﺭﮦ ﮐﺮ ﺗﻤﺎﺭﯼ ﺑﯿﻮﯼ ﺍﺗﻨﺎ ﺍﭼﻬﺎ ﮐﻬﺎﻧﺎ ﺑﻨﺎﺗﯽ ﮨﮯ .. ﺍﺱ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﺩﻭﺳﺖ ﻧﮯ ﮐﻬﺎﻧﺎ ﮐﻬﺎﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺗﺒﺼﺮﮦ ﮐﯿﺎ .......
ﻭﮦ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﮐﮯ ﺑﻨﯽ ﮐﻬﺎﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﺫﺍﺋﻘﮧ ﺍﭼﻬﮯ ﺳﮯ ﺟﺎﻧﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺩﻭﺳﺖ ﭘﮩﻠﯽ ﺑﺎﺭ ﮐﻬﺎ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ . . ... ﭘﮩﻠﯽ ﺑﺎﺭ ﺗﻮ ﺍﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺣﯿﺮﺕ ﮨﻮﺋﯽ ﺑﺮﯾﺎﻧﯽ ﮐﻬﺎ ﮐﺮ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﺍﺗﻨﯽ ﺫﺍﺋﻘﮧ ﺩﺍﺭ ﺑﺮﯾﺎﻧﯽ ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﻬﺒﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﻬﺎﺋﯽ ...
ﮨﺎﺋﮯ ... ﺍﯾﮏ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺑﯿﻮﯾﺎﮞ ﮨﯿﮟ ﺟﻨﮩﯿﮟ ﻣﯿﮏ ﺍﭖ ﺳﮯ ﮨﯽ ﻓﺮﺻﺖ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﻠﺘﺎ .. ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺩﻭﺳﺖ ﻧﮯ ﺩﮨﺎﺋﯽ ﺩﯼ .. ﺟﺒﮑﮧ ﻭﮦ ﺩﻭﺳﺘﻮﮞ ﮐﯽ ﮔﻔﺘﮕﻮ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺍﺳﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ﻭﮦ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺳﺮﮔﻮﺷﯽ ﻣﯿﮟ ﭘﺘﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﯾﺪ ﮐﺮﯾﺪ ﮐﺮ ﺍﺱ ﺳﮯ ﮐﯿﺎ ﭘﻮﭼﮫ ﺭﮨﯿﮟ ﺗﻬﯿﮟ ... ﺟﺒﮑﮧ ﻭﮦ ﺑﻮﻝ ﮐﻢ ﺍﻭﺭ ﺳﻦ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ ﯾﮧ ﻣﺸﻮﺭﮦ ﺑﻬﯽ ﺧﻮﺩ ﺍﺱ ﻧﮯ ﮨﯽ ﺍﺳﮯ ﺩﯾﺎ ﺗﻬﺎ ...
ﺑﻬﺎﺑﯽ ﻣﺠﻬﮯ ﺍﺱ ﭨﯿﺴﭩﯽ ﺑﺮﯾﺎﻧﯽ ﮐﯽ ﺭﯾﺴﭙﯽ ﺿﺮﻭﺭ ﺩﮮ ﺩﯾﺠﯿﮯ ﮔﺎ .. ﺟﺎﺗﮯ ﻭﻗﺖ ... ﻭﮦ ﺣﯿﺮﺍﻧﯽ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﺨﺎﻃﺐ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ .. ﻭﮦ ﺳﻤﺠﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﯽ ﻭﮦ ﮐﻮﻥ ﺳﯽ ﭘﯿﺲ ﻣﺎﻧﮓ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ....
ﮨﺎﮞ ﮨﺎﮞ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮩﯿﮟ . ﮨﻤﺎﺭﯼ ﻣﺴﺰ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺑﺮﯾﺎﻧﯽ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺗﺮﮐﯿﺐ ﺿﺮﻭﺭ ﺩﮮ ﺩﯼ ﮔﯽ .... ﺍﻓﺮﺍﮨﯿﻢ ﻧﮯ ﺑﺎﺕ ﺳﻨﺒﮭﺎﻝ ﮐﺮ ﮐﮩﺎ . ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺳﻤﺠﮫ ﮔﺌﯽ .....
ﺍﻭﺭ ﮐﻬﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﻥ ﺍﯾﺴﮯ ﭼﻬﻮﭨﮯ ﻣﻮﭨﮯ ﻣﺴﺌﻠﮯ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮﺗﮯ ﺭﮨﮯ ﺟﻨﮩﯿﮟ ﻭﮦ ﺑﮍﮮ ﺁﺭﺍﻡ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﺍﻧﺪﺍﺯ ﻣﯿﮟ ﺳﻨﺒﻬﺎﻟﺘﺎ ﺭﮨﺎ ... ﮐﻬﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﭼﺎﺋﮯ ﮐﺎ ﺩﻭﺭ ﭼﻼ ﺳﺐ ﻟﻮﮒ ﮈﺭﺍﺋﻨﮓ ﺭﻭﻡ ﻣﯿﮟ ﺑﯿﭩﮫ ﮐﺮ ﮨﻠﮑﯽ ﭘﮭﻠﮑﯽ ﮔﻔﺘﮕﻮ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺳﺎﺗﮫ ﭼﺎﺋﮯ ﮐﺎ ﺑﮭﯽ ﻣﺰﺍ ﻟﮯ ﺭﮨﮯ ﺗﻬﮯ .........
ﻭﮦ ﺧﺎﻣﻮﺵ ﺿﺮﻭﺭ ﺗﻬﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﭘﻨﮯ ﮐﺴﯽ ﺑﮭﯽ ﺍﯾﻨﮕﻞ ﺳﮯ ﺍﺱ ﻧﮯ ﯾﮧ ﻇﺎﮨﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﻧﮯ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺍﻥ ﺳﺐ ﭘﮍﻫﯽ ﻟﮑﻬﯽ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﺳﮯ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺍﯾﮏ ﭼﻬﻮﭨﮯ ﮔﺎﻭﮞ ﺳﮯ ﺁﺋﯽ ﺍﯾﮏ ﺍﻥ ﭘﮍﮪ ﻟﮍﮐﯽ ﮨﮯ . ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﺧﺎﺹ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺍﺱ ﭘﮧ ﻧﻈﺮﯾﮟ ﺟﻤﺎﺋﮯ ﺑﯿﭩﮭﺎ ﺗﻬﺎ ....
ﻣﮩﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﭼﻠﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻭﮦ ﮐﭽﻦ ﻣﯿﮟ ﭼﻠﯽ ﺁﺋﯽ ﺑﮩﺖ ﮐﺎﻡ ﺑﺎﻗﯽ ﭘﮍﺍ ﺗﻬﺎ .. ﺍﺱ ﻧﮯ ﺳﺎﺭﮮ ﺑﺮﺗﻦ ﺳﻤﯿﭩﮯ .. ﺍﻭﺭ ﮐﭽﻦ ﻣﯿﮟ ﺑﮑﻬﺮﯼ ﺑﮑﻬﺮﯼ ﭼﯿﺰﯾﮟ ﺳﻤﯿﭩﻨﮯ ﻟﮕﯽ ....
ﻭﮦ ﺑﺎﮨﺮ ﭨﯽ ﻭﯼ ﭘﮧ ﺑﯿﭩﻬﺎ ﺑﻨﺎ ﺩﻟﭽﺴﭙﯽ ﺳﮯ ﭼﯿﻨﻞ ﺗﺒﺪﯾﻞ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ..
ﺍﺱ ﻧﮯ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮐﯿﺎ ﮐﮧ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻧﮕﺎﮨﯿﮟ ﭨﯽ ﻭﯼ ﭘﮧ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﯿﮟ ﭘﺘﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮩﺎﮞ ﮨﯿﮟ . .........
ﻭﮦ ﮐﺌﯽ ﻣﺮﺗﺒﮧ ﮐﭽﻦ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺟﻬﺎﻧﮏ ﮐﺮ ﺩﯾﮑﮫ ﭼﮑﺎ ﺗﻬﺎ . ﻭﮨﺎﮞ ﺳﮯ ﺑﺮﺗﻦ ﮐﻬﭩﮑﻨﮯ ﮐﯽ ﺁﻭﺍﺯﯾﮟ ﺁ ﺭﮨﯿﮟ ﺗﻬﯿﮟ ...
ﺷﮑﺮ ﮨﮯ ﺩﺍﺩﯼ ﮐﯽ ﺑﮩﻮ ﻧﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺩﻭﺳﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﮐﭽﮫ ﺗﻮ ﻻﺝ ﺭﮐﻬﯽ . ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺗﻮ ﺑﮩﺖ ﮈﺭ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ﭘﺘﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﮨﻮ ﮔﺎ ... ﮐﯿﺴﯽ ﺣﺮﮐﺘﯿﮟ ﮐﺮﮮ ﮔﯽ ﻭﮦ ... ﺍﭼﺎﻧﮏ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺩﻭﺳﺘﻮﮞ ﻧﮯ ﻧﺌﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﯽ ﺧﻮﺷﯽ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﺳﮯ ﭨﺮﯾﭧ ﮐﯽ ﻓﺮﻣﺎﺋﺶ ﮐﺮ ﺩﯼ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻧﮯ ﭘﺘﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺴﮯ ﮨﺎﮞ ﮐﺮ ﺩﯼ .......
ﻭﮦ ﭨﯽ ﻭﯼ ﺩﯾﮑﮫ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺑﯿﺰﺍﺭ ﮨﻮ ﭼﮑﺎ ﺗﻬﺎ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻗﺪﻡ ﺑﮯ ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﺳﯽ ﮐﯿﻔﯿﺖ ﻣﯿﮟ ﮐﭽﻦ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺑﮍﻫﻨﮯ ﻟﮕﮯ .. ﺍﺳﮯ ﮐﭽﻦ ﮐﮯ ﺩﺭﻭﺍﺯﮮ ﭘﮧ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺑﺮﺗﻦ ﺩﻫﻮﻧﺎ ﺭﻭﮎ ﮐﺮ ﻏﻮﺭ ﺳﮯ ﺍﺳﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ . ......
ﺟﯽ ﮐﭽﮫ ﭼﺎﮨﯿﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ .... ؟
ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﺱ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﺳﻨﯽ ﻭﮦ ﮨﺎﮞ ﯾﺎ ﻧﺎﮞ ﮐﭽﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻮﻝ ﺳﮑﺎ ﮐﯿﺎ ﺑﻮﻟﺘﺎ ﺍﺳﮯ ﺧﻮﺩ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﺘﺎ ﺗﻬﺎ ﻭﮦ ﮐﭽﻦ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﻮﮞ ﭼﻼ ﺁﯾﺎ ..
ﻭﮦ ﺍﺑﻬﯽ ﺗﻮ ﭨﯽ ﻭﯼ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ﭘﻬﺮ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﯿﺎ ﺳﻮﭺ ﮐﺮ ﻭﮦ ﮐﭽﻦ ﻣﯿﮟ ﭼﻼ ﺁﯾﺎ .... ﻭﮦ ﺫﮨﻨﯽ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﻏﺎﺋﺐ ﺗﻬﺎ ﮐﮩﯿﮟ ... . ﺑﻌﺾ ﺍﻭﻗﺎﺕ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﺎ ﺍﭘﻨﮯ ﺫﮨﻦ ﭘﮧ ﺑﻬﯽ ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮨﺘﺎ . ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ ﻧﻈﺮ ﺍﺱ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﻬﺎ ﺟﻮ ﺷﺎﯾﺪ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮐﺴﯽ ﺟﻮﺍﺏ ﮐﯽ ﻣﻨﺘﻈﺮ ﺗﻬﯽ . ﺟﻮﺍﺏ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺧﻮﺩ ﭘﺎﺱ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻬﺎ ﺗﻮ ﮐﯿﺎ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺘﺎ . .. ﻭﮦ ﮐﭽﻦ ﺳﮯ ﺑﺎﮨﺮ ﻧﮑﻞ ﮐﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﮐﻤﺮﮮ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺟﺎﻧﮯ ﻟﮕﺎ ..............
ﺑﮍﯼ ﺩﯾﺮ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻭﮦ ﮐﭽﻦ ﮐﮯ ﮐﺎﻣﻮﮞ ﺳﮯ ﻓﺎﺭﻍ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﻮ ﺗﻬﮑﺎﻭﭦ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺳﺎﺗﮫ ﺁﻧﮑﮭﯿﮟ ﻧﯿﻨﺪ ﺳﮯ ﺑﻮﺟﻬﻞ ﮨﻮﻧﮯ ﻟﮕﯿﮟ .. ﻭﮦ ﮐﻤﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﭼﻠﯽ ﮔﺌﯽ ﻭﮦ ﺍﺑﻬﯽ ﺗﮏ ﺟﺎﮒ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ﻟﯿﭗ ﭨﺎﭖ ﭘﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﮐﺎﻡ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﺷﺎﯾﺪ . .........
ﻭﮦ ﻓﺮﺵ ﭘﮧ ﺍﭘﻨﺎ ﺑﺴﺘﺮ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﻟﮕﯽ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻧﮕﺎﮨﯿﮟ ﻭﮦ ﻣﺴﻠﺴﻞ ﺧﻮﺩ ﭘﮧ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﯽ ﺗﻬﯽ . ........
ﺁﭖ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﭼﺎﺋﮯ ﻻﻭﮞ ﺟﯽ .....
ﻧﮩﯿﮟ .. ﺍﺱ ﻧﮯ ﺳﻨﺠﯿﺪﮔﯽ ﺳﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ......
ﺁﭖ ﮐﭽﮫ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ﻟﮓ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ﺟﯽ ... ﭘﺘﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﺳﻮﭺ ﮐﺮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﯾﮧ ﮐﮩﺎ ﺟﺒﮑﮧ ﻭﮦ ﺣﯿﺮﺕ ﺳﮯ ﺍﺳﮯ ﺩﯾﮑﻬﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﻭﮦ ﮐﺐ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﺎ ﭼﮩﺮﮦ ﭘﮍﻫﻨﮯ ﻟﮕﯽ ...............
ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﻮﮞ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ﮨﻮﮞ ﮔﺎ ..... ﺍﺱ ﻧﮯ ﻧﻔﯽ ﮐﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﺩﻝ ﮐﮯ ﺑﺎﺕ ﮐﯽ ﻧﻔﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮ ﺳﮑﺎ ............
ﺟﺐ ﺩﺍﺩﯼ ﯾﮩﺎﮞ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ ﺗﻮ ﺁﭖ ﮐﻬﺎﻧﺎ ﮨﻮﭨﻞ ﺳﮯ ﻻﺗﮯ ﮨﻮ ﺟﯽ ...
ﻧﮩﯿﮟ ﺧﻮﺩ ﺑﻨﺎﺗﺎ ﮨﻮﮞ ...... ﺍﺱ ﮐﯽ ﻧﻈﺮﯾﮟ ﻟﯿﭗ ﭨﺎﭖ ﭘﮧ ﺗﻬﯿﮟ .
ﺁﭖ ﺧﻮﺩ .... ؟ .. ﺍﺱ ﻧﮯ ﺑﮯ ﯾﻘﯿﻨﯽ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﻬﺎ ...
ﮨﺎﮞ ﮐﯿﻮﮞ ... ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﺍﺗﻨﺎ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﮨﻮﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﮐﻮﻥ ﺳﯽ ﺑﺎﺕ ﮨﮯ .....
ﺟﯽ ﻭﮦ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﮔﺎﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ﻣﺮﺩ ﮐﻬﺎﻧﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻨﺎﺗﮯ ....
ﻟﯿﮑﻦ ﯾﮧ ﮔﺎﻭﮞ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ . ... ﮔﺎﻭﮞ ﺍﻭﺭ ﺷﮩﺮ ﻣﯿﮟ ﺯﻣﯿﻦ ﺁﺳﻤﺎﻥ ﮐﺎ ﻓﺮﻕ ﮨﮯ . . ﺍﺏ ﻭﮦ ﮐﻮﻓﺖ ﻣﯿﮟ ﻣﺒﺘﻼ ﮨﻮﻧﮯ ﻟﮕﺎ ..........
ﺟﯽ ﺁﭖ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﻣﺎﮞ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﻬﺎ ﮨﮯ ........
ﮨﺎﮞ ....... ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ ﻟﻔﻈﯽ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ .. ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺧﺎﻣﻮﺵ ﮨﻮ ﮔﺌﯽ . ......
ﺍﭼﻬﺎ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﮐﻬﺎﻧﺎ ﺑﻨﺎﻧﺎ ﺗﻤﺎﺭﯼ ﻣﺎﮞ ﻧﮯ ﺳﮑﻬﺎﯾﺎ ﮨﮯ . .. ﭘﺘﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﺳﻮﭺ ﮐﺮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﭘﮩﻠﯽ ﺑﺎﺭ ﺍﺱ ﻟﮍﮐﯽ ﺳﮯ ﺳﻮﺍﻝ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ . .....
ﻧﮩﯿﮟ ﺟﯽ ﮨﻢ ﻧﮯ ﺗﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﺍﻣﯽ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﻬﺎ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﻭﮦ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﺑﭽﭙﻦ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﮔﺰﺭ ﮔﺌﯿﮟ . ﮐﻬﺎﻧﺎ ﺑﻨﺎﻧﺎ ﺗﻮ ﮨﻢ ﻧﮯ ﺧﻮﺩ ﺳﯿﮑﮫ ﻟﯿﺎ .. . ﺁﭖ ﮐﻮ ﺍﭼﻬﺎ ﻟﮕﺎ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﮨﺎﺗﮫ ﮐﺎ ﮐﻬﺎﻧﺎ ........
ﮨﺎﮞ ﭨﻬﯿﮏ ﮨﯽ ﺗﻬﺎ .... ﺣﺎﻻﻧﮑﮧ ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮐﻬﺎﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﺍﺳﯿﺮ ﮨﻮ ﭼﮑﺎ ﺗﻬﺎ . ..........
ﭘﻬﺮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﺳﻮﺍﻝ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﻭﮦ ﭼﺎﺩﺭ ﺍﻭﮌﮪ ﮐﺮ ﻟﯿﭧ ﮔﺌﯽ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﻟﯿﭗ ﭨﺎﭖ ﺭﮐﮫ ﮐﺮ ﻟﯿﭧ ﮔﯿﺎ !!..
ﻭﮦ ﭼﻬﭩﯽ ﮐﺎ ﺩﻥ ﺗﻬﺎ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﺍﺳﮯ ﺑﯿﺪﺍﺭ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﺟﻠﺪﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻬﯽ ﻭﮦ ﺩﺱ ﺑﺠﮯ ﺗﮏ ﺳﻮﺗﺎ ﺭﮨﺎ ﺍﻭﺭ ﺩﺱ ﺑﺠﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺟﺐ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻧﯿﻨﺪ ﻣﮑﻤﻞ ﮨﻮ ﭼﮑﯽ ﺗﻬﯽ ﺗﻮ ﻭﮦ ﻓﺮﯾﺶ ﮨﻮﻧﮯ ﻭﺍﺵ ﺭﻭﻡ ﭼﻼ ﮔﯿﺎ ﺟﺐ ﺑﺎﮨﺮ ﻧﮑﻼ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﻠﯿﮏ ﮐﻠﺮ ﮐﯽ ﺷﺮﭦ ﺑﯿﮉ ﭘﮧ ﭘﮍﯼ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﻬﯽ ...
ﻣﻄﻠﺐ ﺁﺝ ﺍﺳﮯ ﺑﻠﯿﮏ ﺷﺮﭦ ﭘﮩﻨﻨﮯ ﮐﻮ ﮐﮩﺎ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﺍﺏ ﻭﮦ ﺍﺳﯽ ﮐﮯ ﺍﺳﺘﺮﯼ ﺷﺪﮦ ﮐﭙﮍﮮ ﭘﮩﻨﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﺗﻬﺎ .. ﺟﺐ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﮐﯽ ﺑﻨﯽ ﭼﺎﺋﮯ ﭘﯽ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﻬﺎﻧﺎ ﮐﻬﺎ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﮐﭙﮍﮮ ﭘﮩﻨﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﻬﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﮨﺮﺝ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻬﺎ ............
ﻟﯿﮑﻦ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺕ ﺍﺳﮯ ﺍﺏ ﺗﮏ ﺳﻤﺠﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺋﯽ ﺍﺱ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﻮ ﮐﯿﺴﮯ ﭘﺘﺎ ﭼﻞ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻭﮦ ﮐﺲ ﭨﺎﺋﻢ ﺑﯿﺪﺍﺭ ﮨﻮﺍ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﯽ ﻭﻗﺖ ﻭﮦ ﺷﺮﭦ ﺑﺴﺘﺮ ﭘﮧ ﻻ ﮐﺮ ﺭﮐﮫ ﺩﯾﺘﯽ ﮨﮯ ﯾﺎ ﭘﮭﺮ ﺟﺐ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺮ ﻣﯿﮟ ﺩﺭﺩ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﯾﺎ ﭘﮭﺮ ﭼﺎﺋﮯ ﭘﯿﻨﮯ ﮐﺎ ﻣﻮﮈ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺑﻨﺎ ﮐﮩﮯ ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﭼﺎﺋﮯ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﻟﮯ ﺁﺗﯽ ﮨﮯ . .. ﺣﺎﻻﻧﮑﮧ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺭﻭﺍﯾﺘﯽ ﺷﻮﮨﺮﻭﮞ ﻭﺍﻻ ﺍﯾﺴﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﺣﮑﻢ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﻨﺎﯾﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﻭﮦ ﺧﻮﺩ ﺑﻨﺎ ﮐﮩﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﺭﮮ ﮐﺎﻡ ﮐﺮﺗﯽ ... ﻭﮦ ﺭﻭﺍﯾﺘﯽ ﺑﯿﻮﯾﻮﮞ ﻭﺍﻟﮯ ﺳﺎﺭﮮ ﻓﺮﺽ ﻧﺒﻬﺎ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﺱ ﺳﺐ ﮐﮯ ﺑﺎﻭﺟﻮﺩ ﺑﮭﯽ ﻭﮦ ﺍﺳﮯ ﻗﺒﻮﻝ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﺎ ...........
ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﺍﻋﺘﻤﺎﺩ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺷﻌﻮﺭ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ ﺟﻮ ﺍﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﺑﯿﻮﯼ ﻣﯿﮟ ﭼﺎﮨﯿﮯ ﺗﻬﺎ ﻭﮦ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﮨﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺗﯽ ﮨﯽ ﺗﻮ ﺳﺐ ﮐﭽﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺍ ﮐﺮﺗﯽ ﺍﻭﺭ ﻧﮧ ﮨﯽ ﺻﺮﻑ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺗﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﭘﻮﺭﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮔﺰﺍﺭﯼ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ........
ﮨﺮ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺍﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺣﺴﻦ ﻣﺘﺎﺛﺮ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﺱ ﮐﺎ ﯾﮧ ﻣﻄﻠﺐ ﺗﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﻮ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺻﺮﻑ ﺣﺴﻦ ﮨﯽ ﮐﺎﻓﯽ ﮨﻮ ... ﺣﺴﻦ ﮐﮯ ﻋﻼﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﮐﺌﯽ ﺍﻭﺭ ﭼﯿﺰﯾﮟ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﻮ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﺑﻨﺎﺗﯽ ﮨﯿﮟ . ..... ﮐﻨﮕﮭﯽ ﮐﺮ ﮐﮯ ﻭﮦ ﻧﯿﭽﮯ ﭼﻼ ﮔﯿﺎ ﺗﺐ ﺗﮏ ﻭﮦ ﻧﺎﺷﺘﮧ ﻟﮕﺎ ﭼﮑﯽ ﺗﻬﯽ .. ﻧﺎﺷﺘﮧ ﮐﺮ ﮐﮯ ﯾﻮﻧﮩﯽ ﻻﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﺧﺒﺎﺭ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺑﯿﭩﮫ ﮔﯿﺎ ﭼﻬﭩﯽ ﮐﺎ ﺩﻥ ﺗﻬﺎ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﺫﮨﻦ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﻓﺮﯾﺶ ﺗﻬﺎ ﻭﯾﺴﮯ ﺍﺳﮯ ﺍﺧﺒﺎﺭ ﭘﮍﮬﻨﮯ ﮐﯽ ﻋﺎﺩﺕ ﺗﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻬﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﯾﻮﻧﮩﯽ ﭨﺎﺋﻢ ﭘﺎﺱ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺍﺯ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﺍﺧﺒﺎﺭ ﮐﮯ ﮨﯿﮉ ﻻﺋﺰ ﭘﮧ ﻧﻈﺮﯾﮟ ﺩﻭﮌﺍﻧﮯ ﻟﮕﺎ .. ﭼﻬﭩﯽ ﮐﮯ ﺩﻥ ﺍﺱ ﮐﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﺧﺎﺹ ﻣﺼﺮﻭﻓﯿﺖ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺍ ﮐﺮﺗﯽ ﻭﮦ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﭼﻬﭩﯽ ﮐﺎ ﺩﻥ ﮔﻬﺮ ﭘﮧ ﮨﯽ ﮔﺰﺍﺭﺗﺎ .. . ﻋﺎﻡ ﻧﻮﺟﻮﺍﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﮐﻮﺋﯽ ﺧﺎﺹ ﺩﻭﺳﺘﯽ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﻬﯽ ﺍﺱ ﮐﯽ .. ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﺎ ﺳﺎﺭﺍ ﻭﻗﺖ ﺳﺎﺭﮮ ﺧﻮﺍﺏ ﺍﭘﻨﯽ ﮨﻮﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﺟﯿﻮﻥ ﺳﺎﺗﮭﯽ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺳﻤﯿﭧ ﺭﮐﻬﮯ ﺗﻬﮯ .. ﻟﯿﮑﻦ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺧﻮﺍﺏ ﺭﯾﺰﮦ ﺭﯾﺰﮦ ﮨﻮ ﭼﮑﮯ ﺗﻬﮯ ﺩﺍﺩﯼ ﮐﮯ ﺁﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺍﯾﮏ ﮨﻔﺘﮧ ﺑﺎﻗﯽ ﺗﻬﺎ ........
ﺍﭼﺎﻧﮏ ﺍﺧﺒﺎﺭ ﭘﮍﮬﺘﮯ ﭘﮍﮬﺘﮯ ﺍﺳﮯ ﺍﺣﺴﺎﺱ ﮨﻮﺍ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﺳﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﺍﺱ ﻧﮯ ﻧﮕﺎﮦ ﺍﭨﮭﺎ ﮐﺮ ﺩﺍﺋﯿﮟ ﺑﺎﺋﯿﮟ ﺟﺎﻧﺐ ﺩﯾﮑﻬﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﻈﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﯾﺎ ﻭﮦ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺭ ﭘﮭﺮ ﺍﺧﺒﺎﺭ ﭘﮍﮬﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﮐﭽﮫ ﻟﻤﺤﮯ ﺑﻌﺪ ﺍﺳﮯ ﭘﮭﺮ ﺍﺣﺴﺎﺱ ﮨﻮﺍ ﺟﯿﺴﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﺳﮯ ﻣﺴﻠﺴﻞ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﺍﺏ ﮐﯽ ﺑﺎﺭ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺩﺍﺋﯿﮟ ﺑﺎﺋﯿﮟ ﺩﯾﮑﻬﺎ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺩﯾﮑﻬﺎ ﺗﻮ ﺍﺳﮯ ﭘﺘﺎ ﭼﻼ ﮐﮧ ﻭﮦ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﭽﻦ ﮐﯽ ﮐﻬﮍﮐﯽ ﺟﻮ ﺑﺎﮨﺮ ﻻﻥ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﮐﻬﻠﺘﯽ ﮨﮯ ﺍﺱ ﺳﮯ ﭼﭙﮑﮯ ﭼﭙﮑﮯ ﺍﺳﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ . . ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﯽ ﭼﻮﺭﯼ ﭘﮑﮍ ﭼﮑﺎ ﺗﻬﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﻭﮦ ﮐﻬﮍﮐﯽ ﺳﮯ ﻏﺎﺋﺐ ﮨﻮ ﮔﺌﯽ . ... ﺍﺳﮯ ﮐﭽﮫ ﻋﺠﯿﺐ ﻟﮕﺎ .. ﺩﻭ ﺩﻥ ﭘﮩﻠﮯ ﺟﺐ ﺻﺒﺢ ﮐﮯ ﻭﻗﺖ ﻭﮦ ﮔﮩﺮﯼ ﻧﯿﻨﺪ ﻣﯿﮟ ﺳﻮ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ﺍﭼﺎﻧﮏ ﺍﯾﮏ ﺁﻭﺍﺯ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺁﻧﮑﮫ ﮐﻬﻠﯽ . .. ﺗﺐ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﻭﮦ ﻟﮍﮐﯽ ﮨﺎﺗﮫ ﺑﺎﻧﺪﮪ ﮐﺮ ﺍﺳﮯ ﺑﮍﮮ ﻏﻮﺭ ﺳﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﯽ ﮨﮯ ﺍﺳﮯ ﺣﯿﺮﺕ ﮐﺎ ﺟﻬﭩﮑﺎ ﻟﮕﺎ ....... ﭘﻬﺮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﭼﺎﺩﺭ ﺍﻭﮌﮪ ﻟﯽ ﺍﻭﺭ ﭼﺎﺩﺭ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ ﺳﮯ ﺁﻧﮑﮭﯿﮟ ﮐﻬﻮﻝ ﮐﺮ ﺍﺱ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﻬﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﺟﻮ ﻣﺴﻠﺴﻞ ﺍﺳﮯ ﺩﯾﮑﻬﮯ ﺟﺎ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ ﺍﺳﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﺘﺎ ﺗﻬﺎ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﺍﺳﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﺍﮔﺮ ﺍﺳﮯ ﭘﺘﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺷﺎﯾﺪ ﮔﮍﺑﮍﺍ ﮐﺮ ﺑﺎﮨﺮ ﻧﮑﻞ ﺟﺎﺗﯽ .....
ﺍﺱ ﺻﺒﺢ ﻭﮦ ﮐﺎﻓﯽ ﺩﯾﺮ ﺗﮏ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﺳﻮﭼﺘﺎ ﺭﮨﺎ ﺍﻭﺭ ﺁﺝ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺭ ﭘﮭﺮ ﻭﮦ ﺍﺳﮯ ﻣﺴﻠﺴﻞ ﮔﻬﻮﺭ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ ﮐﯿﺎ ﻭﮦ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﺍﺳﮯ ﺍﯾﺴﮯ ﮔﻬﻮﺭ ﮐﺮ ﺩﯾﮑﻬﺘﯽ ﮨﮯ ﺟﺐ ﻭﮦ ﭼﺎﺋﮯ ﭘﯽ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﯾﺎ ﻭﮦ ﮐﻬﺎﻧﺎ ﮐﻬﺎ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ . .. ﻟﯿﮑﻦ ﮐﯿﻮﮞ .... ؟ ..
ﺍﺱ ﺩﻥ ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮐﭙﮍﮮ ﺍﺳﺘﺮﯼ ﮐﺮﻧﮯ ﻟﮕﯽ ﺗﻬﯽ ﺟﺐ ﺍﭼﺎﻧﮏ ﺍﺳﮯ ﯾﺎﺩ ﺁﯾﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺩﻭﺩﮪ ﮐﯽ ﺩﯾﮕﭽﯽ ﭼﻮﻟﮩﮯ ﭘﮧ ﺭﮐﮫ ﺁﺋﯽ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺍﺏ ﺍﺑﻠﻨﮯ ﻭﺍﻻ ﮨﻮﮔﺎ ﻭﮦ ﺑﻬﺎﮔﺘﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﮐﭽﻦ ﻣﯿﮟ ﮔﺌﯽ ﭼﻮﻟﮩﮯ ﮐﺎ ﺑﭩﻦ ﺑﻨﺪ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺩﻭﺩﮪ ﺍﺗﺎﺭ ﮐﺮ ﺳﺎﺋﯿﮉ ﭘﺮ ﺭﮐﮫ ﺩﯾﺎ ....... .
ﺍﺏ ﻭﮦ ﺁﮨﺴﺘﮧ ﺁﮨﺴﺘﮧ ﭼﻠﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﻤﺮﮮ ﺗﮏ ﺁﺋﯽ . ﮐﻤﺮﮮ ﺍﺳﮯ ﻋﺠﯿﺐ ﺑﺪﺑﻮ ﮐﺎ ﺍﺣﺴﺎﺱ ﮨﻮﺍ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﺳﺘﺮﯼ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺩﯾﮑﻬﺎ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺟﯿﺴﮯ ﺍﺱ ﭘﮧ ﺁﺳﻤﺎﻥ ﮔﺮ ﮔﯿﺎ ﻭﮦ ﺷﺮﭦ ﺟﻞ ﭼﮑﯽ ﺗﻬﯽ ... ﻭﮦ ﺑﻬﺎﮔﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﺳﺘﺮﯼ ﺗﮏ ﮔﺌﯽ .....
ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﺎﺗﻬﮯ ﭘﮧ ﺯﻭﺭ ﺳﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﻣﺎﺭﺍ ..
ﯾﮧ ﮐﯿﺎ ... ﯾﮧ .. ﮐﯿﺎ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﯾﮧ ﺗﻮ ﺍﻥ ﮐﯽ ﭘﺴﻨﺪﯾﺪﮦ ﺷﺮﭦ ﺗﻬﯽ ﺍﺏ ﮐﯿﺎ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ ﺍﻟﻠﮧ .. . ﺍﺏ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺑﮩﺖ ﻏﺼﮧ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ ... ﮐﯿﺎ ﮐﮩﻮﮞ ﮔﯽ ﺍﻥ ﺳﮯ ﮐﯿﺴﮯ ﺑﺘﺎﺅﮞ ﮔﯽ .. ﻭﮦ ﺗﻮ ﭘﮩﻠﮯ ﺑﮭﯽ ﺑﮩﺖ ﻧﺎﺭﺍﺽ ﺭﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﺏ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺍﺱ ﺷﺮﭦ ﮐﺎ ﭘﺘﺎ ﭼﻠﮯ ﮔﺎ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺍﻭﺭ ﺑﮭﯽ ﻧﺎﺭﺍﺽ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ ....... .
ﻭﮦ ﺁﻓﺲ ﺳﮯ ﻭﺍﭘﺲ ﺁ ﮔﯿﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﻭﮦ ﺍﺳﮯ ﺷﺮﭦ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﻧﮧ ﺑﺘﺎ ﺳﮑﯽ . . ﮐﻬﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﻭﻗﺖ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﮐﯽ ﮨﻤﺖ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺋﯽ .... ﺭﺍﺕ ﮐﮯ ﺳﻮﺗﮯ ﻭﻗﺖ ﺑﮭﯽ ﻭﮦ ﺍﺳﮯ ﺑﺘﺎﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﺗﻬﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﮨﻤﺖ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﯿﺪﺍ ﮐﺮ ﭘﺎ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ ....
ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻋﺠﯿﺐ ﻏﯿﺮ ﻣﻌﻤﻮﻟﯽ ﺗﺒﺪﯾﻠﯽ ﮐﻮ ﻧﻮﭦ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ﭘﺘﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮩﺎﮞ ﮔﻢ ﺗﻬﯽ ﮐﺲ ﭨﯿﻨﺸﻦ ﻣﯿﮟ ﺗﻬﯽ ﺟﺐ ﺳﮯ ﻭﮦ ﺁﻓﺲ ﺳﮯ ﺁﯾﺎ ﮨﮯ ﺍﺳﮯ ﻭﮦ ﮐﺴﯽ ﭘﺮﯾﺸﺎﻧﯽ ﻣﯿﮟ ﻣﺒﺘﻼ ﻟﮕﯽ .. ﮐﻬﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﻥ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺟﮓ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮔﻼﺱ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﻬﺎ ﺍﻭﺭ ﭼﺎﺋﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﭼﯿﻨﯽ ﮐﯽ ﺟﮕﮧ ﻧﻤﮏ ﮈﺍﻝ ﮐﺮ ﺁ ﮔﺌﯽ ... ﺍﺱ ﻧﮯ ﺗﻮ ﺍﺳﮯ ﮐﭽﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮩﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﻭﮦ ﮐﭽﮫ ﻧﯿﺎ ﭘﻦ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﺿﺮﻭﺭ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ .. . ﻟﯿﮑﻦ ﻭﮦ ﺧﻮﺩ ﺑﺘﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺗﻮ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﺑﻬﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﻮﭼﻬﺘﺎ .....
ﺻﺒﺢ ﺟﺐ ﻭﮦ ﻧﺎﺷﺘﮧ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺁﻓﺲ ﺟﺎﻧﮯ ﻟﮕﺎ ﺗﻮ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﺳﮯ ﺁﻭﺍﺯ ﺩﮮ ﮐﺮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺭﻭﮎ ﺩﯾﺎ .......
ﭘﯿﭽﮭﮯ ﺳﮯ ﺁﻭﺍﺯ ﺩﯾﻨﺎ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﺗﻬﺎ ﻣﺤﺘﺮﻣﮧ . .. ﺍﺏ ﺑﺘﺎﻭ ﮐﯿﺎ ﭼﺎﮨﯿﮯ ..... . ﻭﮦ ﺧﺎﻣﻮﺵ ﻧﮕﺎﮨﯿﮟ ﺟﻬﮑﺎ ﮐﺮ ﮐﻬﮍﯼ ﺗﻬﯽ ﺷﺎﯾﺪ ﮐﭽﮫ ﺑﻮﻝ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﺎ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ ....
ﺍﺏ ﺁﭖ ﮐﭽﮫ ﺑﻮﻟﯿﮟ ﮔﯽ ﯾﺎ ﻣﯿﮟ ﺑﯿﭩﮫ ﮐﺮ ﺁﭖ ﮐﮯ ﺑﻮﻟﻨﮯ ﮐﺎ ﺍﻧﺘﻈﺎﺭ ﮐﺮﻭﮞ ﻭﯾﺴﮯ ﺑﮭﯽ ﻣﺠﮭﮯ ﺁﻓﺲ ﺟﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﺑﮭﯽ ﺩﯾﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮ ﺭﮨﯽ .... ﻭﮦ ﻃﻨﺰ ﮐﮯ ﺗﯿﺰ ﭼﻼ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ...
ﺟﯽ ... ﻭﮦ .. ﻣﯿﮟ ﺁﭖ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺕ ﮐﮩﻨﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﻮﮞ . . ﺍﺱ ﻧﮯ ﮨﻮﻧﭩﻮﮞ ﭘﮧ ﺯﺑﺎﻥ ﭘﻬﯿﺮ ﮐﺮ ﮐﮩﺎ ....
ﺟﯽ ﮨﻢ ﻭﮨﯽ ﺳﻨﻨﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺗﻮ ﮐﻬﮍﮮ ﮨﯿﮟ ﻣﺤﺘﺮﻣﮧ . ...
ﻭﮦ ﻏﻠﻄﯽ ﺳﮯ ﺁﭖ ﮐﯽ ﺷﺮﭦ ﺍﺳﺘﺮﯼ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺟﻞ ﮔﺌﯽ ....
ﯾﮧ ﮐﮩﮧ ﮐﺮ ﻭﮦ ﭘﻬﻮﭦ ﭘﻬﻮﭦ ﮐﺮ ﺭﻭ ﭘﮍﯼ .....
❤
😉😌👀🙂
سب اپنے نام کا 4rth لفظ لکھیں دیکھتے ہیں آپ کو زندگی میں سب سے زیادہ کیا ملے گا؟🤔 سب شروع ہو جاؤ کمنٹ کرو😉🤗😌👀☺️
Mine: 😅😅😋
: kiss 💋 : True love??
: Rose🌹. : care😱
: Missed cal😃. : Frndship😊
: Bohat izzat💑. : Gift🎁
: Blessing😇. : lots of love💝
: Dua😘. : Love forever😍
: Meetha🍦. : Money😒
: Happiness😊. : Khushi😉
. : Smile👨. : pain??
. : Khushi😘. : Hug ??
: Doulat👑. : flate 😭
: perfume☺. : chocolate??
: Mohabbat❤. . : Hand watch
____ ﺩﻟﮩﻦ ______
ﻗﺴﻂ ﻧﻤﺒﺮ 6
ﺻﺒﺢ ﺻﺒﺢ ﺍﭨﮫ ﮐﺮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﻧﻤﺎﺯ ﻗﺮﺁﻥ ﭘﺎﮎ ﮐﯽ ﺗﻼﻭﺕ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻧﺎﺷﺘﮧ ﺑﻨﺎﯾﺎ ... ﻭﮦ ﺍﺑﻬﯽ ﺗﮏ ﮔﮩﺮﯼ ﻧﯿﻨﺪ ﻣﯿﮟ ﺗﻬﺎ ﻭﮦ ﮐﺎﻓﯽ ﺩﯾﺮ ﺗﮏ ﺍﺱ ﮐﮯ ﭼﮩﺮﮮ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﻬﺘﯽ ﺭﮨﯽ .. ﻭﮦ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﻧﯿﻨﺪ ﻣﯿﮟ ﺳﺎﺭﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﺳﮯ ﺑﮯ ﺧﺒﺮ ﺑﮩﺖ ﻣﻌﺼﻮﻡ ﻟﮓ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ... ﺍﺱ ﭘﺮ ﺳﮯ ﻧﻈﺮﯾﮟ ﮨﭩﺎ ﮐﺮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﻟﻤﺎﺭﯼ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮐﭙﮍﮮ ﻧﮑﺎﻟﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﮈﺳﮍﺏ ﻧﮧ ﮨﻮ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺍﺳﺘﺮﯼ ﮐﺮﻧﮯ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﮐﻤﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﻟﮯ ﮔﺌﯽ ..........
ﮐﻞ ﺻﺒﺢ ﺗﻮ ﺟﻨﺎﺏ ﻧﮯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺍﺳﺘﺮﯼ ﮐﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺷﺮﭦ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﮩﻨﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﺁﺝ ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﺭﮮ ﺷﺮﭨﺲ ﻧﮑﺎﻝ ﻻﺋﯽ ﺗﻬﯽ . . ﻭﮦ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺷﺮﭦ ﺗﻮ ﺿﺮﻭﺭ ﭘﮩﻨﮯ ﮔﺎ .... ﺍﮔﺮ ﻭﮦ ﺿﺪﯼ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺍﺳﮯ ﺭﺍﮦ ﺭﺍﺳﺖ ﭘﮧ ﻻﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﺿﺪﯼ ﺑﻦ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﯽ ...
ﺍﺱ ﮐﺎ ﻭﮦ ﺷﻮﮨﺮ ﻣﺤﺘﺮﻡ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺍﺳﺘﺮﯼ ﮐﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺷﺮﭦ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﮩﻨﺘﺎ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﻨﺎﺋﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺑﺮﯾﺎﻧﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﻬﺎﺗﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﺭﺍﺕ ﮐﻮ ﺩﻭ ﺑﺠﮯ ﺑﺮﯾﺎﻧﯽ ﺑﮍﮮ ﺷﻮﻕ ﺳﮯ ﮐﻬﺎﺋﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ .. ﺍﺱ ﺳﮯ ﻧﻈﺮﯾﮟ ﺑﭽﺎ ﺑﭽﺎ ﮐﺮ ﻗﯿﻤﮧ ﺍﭘﻨﯽ ﭘﻠﯿﭧ ﻣﯿﮟ ﮈﺍﻻ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ... ﺍﺱ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﮐﯽ ﭼﺎﺋﮯ ﭘﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ...
ﮐﺐ ﺗﮏ ﺑﭽﯿﮟ ﮔﮯ ﺁﭖ ﺷﮩﺮﯼ ﺑﺎﺑﻮ ..... ﻭﮦ ﺍﺳﺘﺮﯼ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺳﻮﭺ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ ... ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﺭﮮ ﮐﮯ ﺳﺎﺭﮮ ﮐﭙﮍﮮ ﺍﺳﺘﺮﯼ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻭﮦ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﻭﺍﭘﺲ ﺍﻟﻤﺎﺭﯼ ﻣﯿﮟ ﺭﮐﮫ ﺁﺋﯽ ﻭﮦ ﺑﯿﺪﺍﺭ ﮨﻮ ﭼﮑﺎ ﺗﻬﺎ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﻭﺍﺵ ﺭﻭﻡ ﺳﮯ ﺁﻭﺍﺯ ﺁ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ ... ﻭﮦ ﻧﯿﭽﮯ ﮐﭽﻦ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻧﺎﺷﺘﮧ ﻟﮕﺎﻧﮯ ﭼﻠﯽ ﺁﺋﯽ ...............
ﻭﺍﺵ ﺭﻭﻡ ﺳﮯ ﻧﮑﻞ ﮐﺮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﻟﻤﺎﺭﯼ ﮐﻬﻮﻟﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﺷﺮﭦ ﻧﮑﺎﻝ ﮐﺮ ﭘﮩﻨﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﺗﺐ ﺍﺳﮯ ﺍﺣﺴﺎﺱ ﮨﻮﺍ ﯾﮧ ﺍﺱ ﻟﮍﮐﯽ ﻧﮯ ﺍﺳﺘﺮﯼ ﮐﯽ ... ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ ﺍﻭﺭ ﺷﺮﭦ ﻧﮑﺎﻟﯽ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﺍﺳﺘﺮﯼ ﺷﺪﮦ ﻣﻠﯽ ... ﭘﻬﺮ ﺗﯿﺴﺮﯼ ﭼﻮﺗﻬﯽ ﺣﺎﻻﻧﮑﮧ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﺭﮮ ﮐﭙﮍﮮ ﺍﺳﺘﺮﯼ ﮨﻮ ﭼﮑﮯ ﺗﻬﮯ .... ﺍﺳﮯ ﺗﻬﻮﮌﺍ ﻏﺼﮧ ﺑﮭﯽ ﺁﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺣﯿﺮﺕ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﺐ ﺍﭨﮫ ﮐﺮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﯾﮧ ﺳﺎﺭﮮ ﮐﭙﮍﮮ ﺍﺳﺘﺮﯼ ﮐﯿﮯ .............
ﻟﯿﮑﻦ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﺍﯾﮏ ﻧﻤﺒﺮ ﮐﺎ ﺿﺪﯼ ﺗﻬﺎ ﺍﺱ ﻧﮯ ﻭﮨﯽ ﭘﺮﺍﻧﯽ ﺷﺮﭦ ﭘﮩﻦ ﻟﯽ ﺟﻮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﻞ ﺳﮯ ﭘﮩﻨﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﮭﯽ .. .
ﻭﮦ ﺟﺐ ﺳﯿﮍﮬﯿﺎﮞ ﺍﺗﺮ ﮐﺮ ﻧﯿﭽﮯ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺩﯾﮑﻬﺎ ﻭﮦ ﺍﺳﮯ ﻏﻮﺭ ﺳﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻧﮧ ﺻﺮﻑ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﯽ ﮨﮯ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﻣﺴﮑﺮﺍﮨﭧ ﺿﺒﻂ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻣﻨﮧ ﭘﮧ ﮨﺎﺗﮫ ﺭﮐﻬﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮨﮯ ... ﻭﮦ ﻗﻄﻌﯽ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺍﺳﮯ ﻧﻈﺮ ﺍﻧﺪﺍﺯ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﻮﺍ ﮐﻬﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﭨﯿﺒﻞ ﭘﮧ ﺟﺎ ﮐﺮ ﺑﯿﭩﮫ ﮔﯿﺎ . . ﻭﮦ ﺍﻧﺪﺭ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻧﺎﺷﺘﮧ ﻟﮯ ﺁﺋﯽ ... ﺁﺝ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺧﻮﺩ ﻧﺎﺷﺘﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻨﺎﯾﺎ ﺟﺐ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﮐﯽ ﺑﻨﯽ ﺑﺮﯾﺎﻧﯽ ﻭﮦ ﮐﻬﺎ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﭼﺎﺋﮯ ﭘﯽ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻧﺎﺷﺘﮧ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮩﯿﮟ . ..... ؟
ﻭﮦ ﻧﺎﺷﺘﮧ ﺭﮐﮫ ﮐﺮ ﺍﻧﺪﺭ ﭼﻠﯽ ﮔﺌﯽ ﺟﺒﮑﮧ ﻭﮦ ﺁﺭﺍﻡ ﺳﮯ ﻧﺎﺷﺘﮧ ﮐﺮﻧﮯ ﻟﮕﺎ .. ﻧﺎﺷﺘﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻭﮦ ﺁﻓﺲ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻧﮑﻞ ﮔﯿﺎ ..........
ﺟﺒﮑﮧ ﻭﮦ ﭨﯿﺒﻞ ﭘﺮ ﺳﮯ ﺑﺮﺗﻦ ﺳﻤﯿﭩﻨﮯ ﻟﮕﯽ .. ﺳﺎﺭﮮ ﮐﺎﻡ ﻣﮑﻤﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺍﺱ ﮈﺭﺗﮯ ﮈﺭﺗﮯ ﭨﯽ ﻭﯼ ﺁﻥ ﮐﯿﺎ .. ﭨﯽ ﻭﯼ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﺗﺼﻮﯾﺮﯾﮟ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﻭﮦ ﻭﮨﯿﮟ ﺻﻮﻓﮯ ﭘﮧ ﺑﯿﭩﮫ ﮔﺌﯽ . . ﮐﻮﺋﯽ ﮔﺎﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﭼﯿﻨﻞ ﻟﮕﺎ ﺗﻬﺎ ﻭﮦ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﮨﻮ ﮐﺮ ﭘﻮﺭﯼ ﻃﺮﺡ ﭨﯽ ﻭﯼ ﭘﮧ ﻣﺘﻮﺟﮧ ﺗﻬﯽ ... ﻭﮦ ﮨﯿﺮﻭ ﺍﻭﺭ ﮨﯿﺮﻭﺋﯿﻦ ﮐﻮ ﺑﮩﻮﺩﮦ ﮈﺍﻧﺲ ﮐﺮﺗﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺩﻝ ﮨﯽ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﻣﻼﻣﺖ ﮐﺮ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﮐﺎﻓﯽ ﺷﺮﻣﺎ ﺑﮭﯽ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ ﺣﺎﻻﻧﮑﮧ ﮔﻬﺮ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﺎ ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﻭﮦ ﺑﺎﺭ ﺑﺎﺭ ﺍﺩﮬﺮ ﺍﺩﮬﺮ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ . ........
ﮐﻞ ﺍﻓﺮﺍﮨﯿﻢ ﻧﮯ ﺟﻮ ﺍﺳﮯ ﭼﯿﻨﻞ ﺑﺪﻟﻨﺎ ﺳﮑﻬﺎﯾﺎ ﺗﻮ ﺍﻧﮩﯽ ﺑﭩﻨﻮﮞ ﮐﻮ ﺩﺑﺎﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻭﮦ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﭼﯿﻨﻠﺰ ﺗﺒﺪﯾﻞ ﮐﺮﺗﯽ ﺭﮨﯽ .. ﺍﭼﺎﻧﮏ ﻓﻮﻥ ﮐﯽ ﮔﻬﻨﭩﯽ ﭘﻮﺭﮮ ﮔﻬﺮ ﻣﯿﮟ ﮔﻮﻧﺞ ﺍﭨﻬﯽ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﮨﻮ ﮐﺮ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﺩﯾﮑﻬﺎ ﺍﻭﺭ ﻧﻈﺮ ﺍﻧﺪﺍﺯ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ . ...
ﭨﺮﻥ .... ﭨﺮﻥ .... ﭨﺮﻥ ....
ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺭ ﮔﻬﻨﭩﯽ ﺳﻨﺎﺋﯽ ﺩﯼ ﺍﺱ ﺑﺎﺭ ﻭﮦ ﺑﺪﮎ ﮐﺮ ﺻﻮﻓﮯ ﺳﮯ ﮐﻬﮍﯼ ﮨﻮ ﮔﺌﯽ ﮔﻬﺒﺮﺍﮨﭧ ﮐﮯ ﻣﺎﺭﮮ ﺍﺳﮯ ﭘﺴﯿﻨﮧ ﺁ ﮔﯿﺎ ﻭﮦ ﺳﻤﺠﮫ ﻧﮧ ﺳﮑﯽ ﯾﮧ ﭨﺮﻥ ﭨﺮﻥ ﮐﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﮐﮩﺎﮞ ﺳﮯ ﺁ ﺭﮨﯽ ﮨﮯ ......
ﮐﮩﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﺟﻦ ﺑﻬﻮﺕ ﺗﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﯿﮟ ﺍﺱ ﮔﻬﺮ ﻣﯿﮟ . ... ﻭﮦ ﮈﺭﺗﮯ ﮈﺭﺗﮯ ﺍﺩﻫﺮ ﺍﺩﻫﺮ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ . .... ﮔﻬﻨﭩﯽ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺭ ﭘﻬﺮ ﺳﻨﺎﺋﯽ ﺩﯼ . .. ﺍﺏ ﮐﯽ ﺑﺎﺭ ﻭﮦ ﭼﯿﺦ ﻣﺎﺭ ﮐﺮ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﮨﭩﯽ ........
ﮔﻬﻨﭩﯽ ﻣﺴﻠﺴﻞ ﺑﺠﺘﯽ ﮨﯽ ﺟﺎﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ .. ﺍﺱ ﻧﮯ ﺁﻭﺍﺯ ﮐﺎ ﺗﻌﺎﻗﺐ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﯽ . . ﺗﺐ ﺍﺳﮯ ﭘﺘﺎ ﭼﻼ ﯾﮧ ﮔﻬﻨﭩﯽ ﮐﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﺍﺱ ﭼﻬﻮﭨﮯ ﮈﺑﮯ ﺳﮯ ﺁ ﺭﮨﯽ ﮨﮯ .......
ﮐﭽﮫ ﺳﻮﭼﻨﮯ ﭘﮧ ﺍﺳﮯ ﯾﺎﺩ ﺁﯾﺎ ﺍﯾﺴﺎ ﮨﯽ ﺍﯾﮏ ﮈﺑﮧ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺳﮩﯿﻠﯽ ﻧﺠﻤﮧ ﮐﮯ ﮔﻬﺮ ﺑﻬﯽ ﺗﻬﺎ ﺟﺲ ﺳﮯ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﺑﻮ ﺟﻮ ﺳﻌﻮﺩﯼ ﻋﺮﺏ ﻣﯿﮟ ﺗﻬﮯ ﺍﻥ ﺳﮯ ﺑﺎﺕ ﮐﺮﺗﯽ ... ﻟﯿﮑﻦ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺑﺎﺕ ﮐﯿﺴﮯ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ .... ﻭﮦ ﺳﻮﭺ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ ﺟﺒﮑﮧ ﮔﻬﻨﭩﯽ ﺑﺠﯽ ﺟﺎ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ . ...
ﺍﺱ ﻧﮯ ﺩﺭﻭﺩ ﭘﺎﮎ ﮐﺎ ﻭﺭﺩ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﺱ ﭼﻬﻮﭨﯽ ﭼﯿﺰ ﮐﻮ ﺍﭨﻬﺎ ﮨﯽ ﻟﯿﺎ ﺟﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺍﻭﭘﺮ ﺭﮐﮭﺎ ﺗﮭﺎ . .. ﺗﺐ ﺍﺳﮯ ﺁﻭﺍﺯ ﺳﻨﺎﺋﯽ ﺩﯼ ......
ﮨﯿﻠﻮ .....
ﮨﯿﻠﻮ ....
ﮐﻮﺋﯽ ﮨﮯ ..... ﺑﺎﺕ ﮐﺮﻭ ....
ﻭﮦ ﺍﺱ ﺁﻭﺍﺯ ﮐﻮ ﭘﮩﭽﺎﻥ ﮔﺌﯽ ﯾﮧ ﺍﻓﺮﺍﮨﯿﻢ ﮐﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﺗﻬﯽ ..
ﺟﯽ ﺁﭖ ... ﻭﮦ ..... ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﭽﮫ ﮐﮩﻨﺎ ﭼﺎﮨﺎ ﺟﺐ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﮐﺎﭦ ﮐﺮ ﺑﻮﻻ ......
ﺳﻨﻮ ... ﺷﺎﻡ ﮐﻮ ﻣﯿﺮﮮ ﺁﻓﺲ ﮐﮯ ﮐﭽﮫ ﺩﻭﺳﺖ ﮐﻬﺎﻧﮯ ﭘﮧ ﺁ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ﮨﻮﭨﻠﻮﮞ ﮐﺎ ﮐﻬﺎﻧﺎ ﻭﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﻬﺎﺗﮯ ﺍﮔﺮ ﺗﻢ ﺑﻨﺎ ﺳﮑﻮ ﺗﻮ ......
ﺟﯽ ﮨﻢ ﺑﻨﺎ ﺩﯾﮟ ﮔﮯ . . ﻭﮦ ﺟﻠﺪﯼ ﺟﻠﺪﯼ ﺑﻮﻟﯽ ....
ﭨﻬﯿﮏ ﮨﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺟﻠﺪﯼ ﺁ ﺟﺎﻭﮞ ﮔﺎ . .. ﺟﻮ ﺳﺎﻣﺎﻥ ﺧﺘﻢ ﮨﻮ ﭼﮑﺎ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺑﺘﺎﻭ ﻣﯿﮟ ﺁﺗﮯ ﻭﻗﺖ ﻟﮯ ﺁﻭﮞ ﮔﺎ ....
ﺍﺱ ﻧﮯ ﺳﺎﻣﺎﻥ ﺟﻮ ﺧﺘﻢ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ ﺗﻬﺎ ﻭﮦ ﺍﺳﮯ ﺑﺘﺎﺋﯿﮟ ... ﺍﻭﺭ ﺁﺧﺮ ﻣﯿﮟ ﺟﺐ ﻭﮦ ﭘﻮﭼﻬﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﺑﺲ ﺍﻭﺭ ﺗﻮ ﮐﭽﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﺐ ﻭﮦ ﺑﻮﻟﯽ .....
ﺟﯽ ﻭﮦ ﯾﮧ ﭨﯽ ﺑﯽ ﺑﻨﺪ ﮐﯿﺴﮯ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ .. ﺍﺱ ﻧﮯ ﭼﻼ ﺗﻮ ﻟﯿﺎ ﺍﺏ ﺍﺳﮯ ﺑﻨﺪ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﺘﺎ ... ﮐﻞ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﻧﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﺗﮭﺎ ....
ﺍﺳﯽ ﺑﭩﻦ ﺳﮯ ﺟﺲ ﺳﮯ ﺗﻢ ﻧﮯ ﺁﻥ ﮐﯿﺎ ..... ﺍﺱ ﻧﮯ ﺳﻨﺠﯿﺪﮔﯽ ﺳﮯ ﮐﮩﮧ ﮐﺮ ﻓﻮﻥ ﮐﭧ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ... ﺍﺱ ﻧﮯ ﺑﻬﯽ ﻭﮦ ﭼﯿﺰ ﺩﻭﺑﺎﺭﮦ ﺍﭘﻨﯽ ﺟﮕﮧ ﭘﮧ ﺭﮐﮫ ﺩﯼ . .. ﺍﺳﮯ ﻭﯾﺴﮯ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﺳﮯ ﭘﺴﻨﺪ ﺗﻬﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﻓﻮﻥ ﭘﮧ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﺍﺳﮯ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺍﭼﻬﯽ ﻟﮕﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﺍﺳﮯ ﮐﻬﺎﻧﺎ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﮐﺎ ﮐﮩﻨﺎ ﯾﮧ ﺑﺎﺕ ﺑﮭﯽ ﺍﺳﮯ ﺍﭼﻬﯽ ﻟﮕﯽ ............
ﭨﯽ ﻭﯼ ﺑﻨﺪ ﮐﺮ ﮐﮯ ﻭﮦ ﺳﯿﺪﮬﺎ ﮐﭽﻦ ﻣﯿﮟ ﮔﻬﺲ ﮔﺌﯽ . ﻭﮦ ﺳﺎﻣﺎﻥ ﭼﯿﮏ ﮐﺮﻧﮯ ﻟﮕﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﮐﯽ ﺗﻤﺎﻡ ﺍﺷﯿﺎ ﺍﻟﮓ ﮐﺮﻧﮯ ﻟﮕﯽ .. ﮐﻮﺋﯽ ﻣﮩﻤﺎﻥ ﭘﮩﻠﯽ ﺑﺎﺭ ﮔﻬﺮ ﺁ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﻭﮦ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﮭﯽ ﮐﻤﯽ ﭼﻬﻮﮌﻧﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﺗﻬﯽ .. ﺍﺱ ﻧﮯ ﺑﮩﺖ ﺳﺎﻣﺎﻥ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻋﻠﯿﺤﺪﮦ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺭﮐﮫ ﺩﯾﺎ ﺍﺳﮯ ﻣﺴﺠﺪ ﺳﮯ ﺍﺫﺍﻥ ﮐﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﺳﻨﺎﺋﯽ ﺩﯼ . ...
ﺳﺎﺭﮮ ﮐﺎﻡ ﭼﮭﻮﮌ ﮐﺮ ﻭﮦ ﻧﻤﺎﺯ ﺍﺩﺍ ﮐﺮﻧﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﮐﻤﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﭼﻠﯽ ﮔﺌﯽ . .. ﻭﮦ ﻧﻤﺎﺯ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﮨﺮ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﺳﮯ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮐﺎﻡ ﭘﺮ ﺗﺮﺟﯿﺢ ﺩﯾﺘﯽ .. ﺍﺱ ﮐﮯ ﻣﺎﻣﻮﮞ ﻧﮯ ﺑﭽﭙﻦ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﺍﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺕ ﺳﮑﻬﺎﺋﯽ ﺗﻬﯽ ﺟﻮ ﺍﺳﮯ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ ﮔﺎﻧﭩﮫ ﺑﺎﻧﺪﮪ ﮐﺮ ﻣﺤﻔﻮﻅ ﮐﺮ ﻟﯽ .............
ﮨﻢ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﺑﮭﯽ ﺑﮩﺖ ﻋﺠﯿﺐ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﺎﻣﯿﺎﺑﯽ ﮐﻮ ﮨﺮ ﺟﮕﮧ ﮈﻫﻮﻧﮉﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺣﺎﻻﻧﮑﮧ ﮨﻤﯿﮟ ﺩﻥ ﻣﯿﮟ ﺩﺱ ﺑﺎﺭ ﺁﻭﺍﺯ ﺁﺗﯽ ﮨﮯ .
َّﻰَﺣِ ﻋَﻠَﻰ ﺍﻟْﻔَﻼَﺡ
َّﻰَﺣِ ﻋَﻠَﻰ____
ﭘﮩﻠﯽ ﺑﺎﺭ ﭘﮍﻫﻨﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﮔﺰﺷﺘﮧ ﻗﺴﻂ ﮐﺎ ﺧﻼﺻﮧ .
ﺑﺎﻧﯽ ﻧﺎﻡ ﮐﯽ ﺍﯾﮏ ﺩﯾﮩﺎﺗﯽ ﺍﻥ ﭘﮍﮪ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﯾﮏ ﮨﯿﻨﮉﺳﻢ ﭘﮍﻫﮯ ﻟﮑﻬﮯ ﻣﻐﺮﻭﺭ ﺷﺨﺺ ( ﺍﻓﺮﺍﮨﯿﻢ ) ﺳﮯ ﺟﻮ ﺍﺳﮯ ﻧﺎ ﭘﺴﻨﺪ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ .. ﺍﻓﺮﺍﮨﯿﻢ ﮐﮯ ﻣﮩﻤﺎﻥ ﺁﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﻭﮦ ﺑﺎﻧﯽ ﺳﮯ ﮐﻬﺎﻧﮯ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﮐﻮ ﮐﮩﺘﺎ ﮨﮯ ... ﺍﺏ ﺁﮔﮯ .......................................................
ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﻣﻐﺮﺏ ﮐﯽ ﺍﺫﺍﻥ ﮨﻮ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ ﺟﺐ ﻭﮦ ﮐﭽﻦ ﺳﮯ ﺑﮧ ﻣﺸﮑﻞ ﻓﺎﺭﻍ ﮨﻮﺋﯽ ﮐﺌﯽ ﻗﺴﻢ ﮐﮯ ﮐﻬﺎﻧﮯ ﻭﮦ ﺑﻨﺎ ﭼﮑﯽ ﺗﻬﯽ ﻣﯿﭩﻬﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺑﮩﺖ ﮐﭽﮫ ﺑﻨﺎﯾﺎ ﺗﻬﺎ ﺍﺱ ﻧﮯ . ...
ﮐﻬﺎﻧﺎ ﺍﭼﻬﺎ ﮨﮯ ﯾﺎ ﺑﺮﺍ ﯾﮧ ﻓﯿﺼﻠﮧ ﻭﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﯽ ﺗﻬﯽ ﺍﺱ ﻓﯿﺼﻠﮯ ﮐﺎ ﺣﻖ ﺍﻥ ﻣﮩﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﻮ ﺗﻬﺎ .. .. ﺍﺱ ﻧﮯ ﺗﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﮔﺎﻭﮞ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺳﺎﺭﮮ ﮐﻬﺎﻧﮯ ﺑﻨﺎﺋﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﺳﺎﺗﮫ ﮨﯽ ﺳﺎﺗﮫ ﻭﮦ ﮈﺭ ﺑﻬﯽ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ .. ﭘﺘﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﺍﻥ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﮐﻬﺎﻧﺎ ﭘﺴﻨﺪ ﺁﺋﮯ ﮔﺎ ﺑﻬﯽ ﯾﺎ ﻧﮩﯿﮟ .
ﻭﮨﺎﮞ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﺍﻟﮓ ﺗﻬﯽ ﻭﮨﺎﮞ ﮔﺎﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ﺳﺒﮭﯽ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﮐﮯ ﺑﻨﯽ ﮐﻬﺎﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﺗﻌﺮﯾﻒ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﻬﮯ ﺍﻭﺭ ﺁﺱ ﭘﺎﺱ ﮐﮯ ﭘﮍﻭﺳﯽ ﺗﻮ ﺍﺱ ﺳﮯ ﻓﺮﻣﺎﺋﺶ ﮐﺮ ﮐﮯ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﭘﮑﻮﺍﻥ ﺑﻨﻮﺍﺗﮯ ﺗﻬﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﯾﮧ ﺷﮩﺮ ﮨﮯ ﯾﮩﺎﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﺯ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﮨﮯ . .. ﯾﮩﺎﮞ ﮔﺎﻭﮞ ﮐﮯ ﺩﯾﺴﯽ ﮐﻬﺎﻧﻮﮞ ﮐﻮ ﭘﺴﻨﺪ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﻮ ﮔﺎ ..... .......
ﻣﻐﺮﺏ ﮐﯽ ﻧﻤﺎﺯ ﺍﺩﺍ ﮐﺮ ﮐﮯ ﻭﮦ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺭ ﭘﮭﺮ ﮐﭽﻦ ﻣﯿﮟ ﺁﺋﯽ .. ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﭼﯿﺰﻭﮞ ﮐﺎ ﺟﺎﺋﺰﮦ ﻟﯿﻨﮯ ﮐﭽﻦ ﻣﯿﮟ ﺁ ﮔﯿﺎ ﺍﺏ ﻭﮦ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﮏ ﭼﯿﺰ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﭘﻮﭼﮫ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ﺍﻭﺭ ﺳﺎﺗﮫ ﮨﯽ ﺳﺎﺗﮫ ﺍﭘﻨﯽ ﺭﺍﺋﮯ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺳﺎﺗﮫ ﺍﺳﮯ ﮐﭽﮫ ﺧﺼﻮﺻﯽ ﻧﺼﯿﺤﺘﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ..............
ﺍﭼﻬﺎ ﮐﻬﺎﻧﺎ ﺗﻮ ﺑﻦ ﮔﯿﺎ ﺍﺏ ﭼﻠﻮ ﺑﯿﻮﭨﯽ ﭘﺎﺭﻟﺮ . .. ﺍﺱ ﻧﮯ ﺑﺮﯾﺎﻧﯽ ﭨﯿﺴﭧ ﮐﺮ ﮐﮯ ﮐﮩﺎ .......
ﺟﯽ ﺍﭼﻬﺎ ﮨﻢ ﺗﯿﺎﺭ ﮨﻮ ﮐﺮ ﺁﺗﮯ ﮨﯿﮟ .
ﻣﺤﺘﺮﻣﮧ ﺁﭖ ﺗﯿﺎﺭ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﮨﯽ ﺑﯿﻮﭨﯽ ﭘﺎﺭﻟﺮ ﺟﺎ ﺭﮨﯽ ﮨﯿﮟ . . ﭼﻠﻮ ﺗﻬﻮﮌﯼ ﺩﯾﺮ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﻟﻮﮒ ﺁ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ . .. ﺩﯾﺮ ﮨﻮ ﺭﮨﯽ ﮨﮯ .... ﻭﮦ ﮐﭽﻦ ﺳﮯ ﺑﺎﮨﺮ ﻧﮑﻞ ﮔﯿﺎ ﺟﺒﮑﮧ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﮐﮯ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﭘﻮﺭﭺ ﻣﯿﮟ ﺁﺋﯽ ..........
ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﮐﺎﺭ ﮐﺎ ﺩﺭﻭﺍﺯﮦ ﮐﻬﻮﻝ ﭼﮑﺎ ﺗﻬﺎ ﻭﮦ ﺑﯿﭩﮫ ﮔﺌﯽ . . ﻭﮦ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﯿﮟ ﭘﮩﻠﯽ ﺑﺎﺭ ﮐﺎﺭ ﻣﯿﮟ ﺑﯿﭩﮫ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﺎﻧﺘﯽ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﮐﺎﺭ ﻣﯿﮟ ﺑﯿﭩﻬﻨﮯ ﮐﮯ ﮐﯿﺎ ﻃﺮﯾﻘﮯ ﮐﺎﺭ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ . ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺗﻬﻮﮌﺍ ﮈﺭ ﺑﮭﯽ ﺭﮨﯽ ﺗﻬﯽ ...... ﺍﺱ ﻧﮯ ﺑﯿﮏ ﻭﯾﻮﻣﺮ ﺳﮯ ﺍﺳﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﮔﺎﮌﯼ ﺳﭩﺎﺭﭦ ﮐﺮ ﺳﮍﮎ ﭘﮧ ﻟﮯ ﺁﯾﺎ ...
ﻭﮦ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﮨﺎﺗﻬﻮﮞ ﺳﮯ ﺳﯿﭧ ﻗﺎﺑﻮ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺑﯿﭩﻬﯽ ﺗﻬﯽ . ﺟﺒﮑﮧ ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺍﺱ ﺣﺮﮐﺖ ﮐﻮ ﻧﻮﭦ ﮐﺮ ﭼﮑﺎ ﺗﻬﺎ .....
ﻣﺲ ﺑﺎﻧﯽ ﺻﺎﺣﺒﮧ ﯾﮧ ﮐﺎﺭ ﮨﮯ ﻣﻮﭨﺮ ﺳﺎﺋﯿﮑﻞ ﻧﮩﯿﮟ . . ﺁﭖ ﺍﮔﺮ ﮨﺎﺗﮫ ﭼﻬﻮﮌ ﮐﺮ ﺑﮭﯽ ﺑﯿﭩﻬﯿﮟ ﮔﯽ ﺗﺐ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮔﺮﯾﮟ ﮔﯽ .. ﺍﺱ ﻧﮯ ﻃﻨﺰﯾﮧ ﻟﮩﺠﮯ ﻣﯿﮟ ﺍﺳﮯ ﻣﺨﺎﻃﺐ ﮐﯿﺎ . .. ﺍﺱ ﻧﮯ ﮈﺭﺗﮯ ﮈﺭﺗﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﭼﻬﻮﮌ ﮨﯽ ﺩﯾﮯ .........
ﺁﭖ ﮐﻮ ﮔﺎﮌﯼ ﭼﻼﻧﺎ ﺍﭼﻬﮯ ﺳﮯ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ ﻧﺎﮞ ﺟﯽ .... ﺍﺱ ﻧﮯ ﮔﻬﺒﺮﺍﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﭘﻮﭼﻬﺎ . ﺟﺒﮑﮧ ﻭﮦ ﺑﮯ ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﻣﺴﮑﺮﺍ ﺩﯾﺎ ....
ﻧﮩﯿﮟ ﻣﺠﮭﮯ ﺗﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺗﺎ ﮔﺎﮌﯼ ﭼﻼﻧﺎ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﮔﺎﮌﯼ ﮐﻮ ﺍﯾﮏ ﻓﺮﺷﺘﮧ ﭼﻼ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ... ﮐﯿﺎ ﭘﺘﺎ ﮐﺐ ﯾﮧ ﮐﺴﯽ ﺑﮍﮮ ﭨﺮﮎ ﺳﮯ ﭨﮑﺮﺍ ﺟﺎﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﺁﭖ ﺑﯿﻮﭨﯽ ﭘﺎﺭﻟﺮ ﮐﯽ ﺟﮕﮧ ﺍﻭﭘﺮ ﭘﮩﻨﭻ ﺟﺎﺋﯿﮟ ... ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﺩﺭﻭﺩ ﮐﺎ ﻭﺭﺩ ﺟﺎﺭﯼ ﺭﮐﻬﯿﮯ .... ﺍﺱ ﻧﮯ ﺗﻮ ﯾﻮﻧﮩﯽ ﻣﺬﺍﻕ ﮐﯿﺎ ﺗﻬﺎ ﺟﺒﮑﮧ ﻭﮦ ﺳﭻ ﻣﭻ ﺩﺭﻭﺩ ﭘﮍﻫﻨﮯ ﻟﮕﯽ .......
ﭘﺘﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮩﺎﮞ ﺳﮯ ﭘﮑﮍ ﮐﺮ ﻻﺋﯿﮟ ﮨﯿﮟ ﺩﺍﺩﯼ ﺍﺱ ﺍﻧﻤﻮﻝ ﺗﺤﻔﮯ ﮐﻮ ... ﺍﺱ ﻧﮯ ﺩﻝ ﮨﯽ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺳﻮﭼﺎ . .. ﺍﻭﺭ ﮔﺎﮌﯼ ﭘﺎﺭﻟﺮ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺭﻭﮎ ﺩﯼ ﭘﮩﻠﮯ ﻭﮦ ﺧﻮﺩ ﮔﺎﮌﯼ ﺳﮯ ﻧﯿﭽﮯ ﺍﺗﺮﺍ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺩﺭﻭﺍﺯﮦ ﮐﮭﻮﻝ ﺩﯾﺎ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﻧﭧ ﮨﻼﺗﯽ ﻧﯿﭽﮯ ﺍﺗﺮﯼ ............
ﻭﮦ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺗﻘﻠﯿﺪ ﻣﯿﮟ ﭼﻠﺘﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺍﻧﺪﺭ ﺩﺍﺧﻞ ﮨﻮﺋﯽ ﻭﮦ ﺍﺗﻨﮯ ﻋﺎﻟﯿﺸﺎﻥ ﺍﺗﻨﮯ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﭘﻬﻮﻟﻮﮞ ﺳﮯ ﺳﺠﯽ ﺍﺱ ﭘﺎﺭﻟﺮ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﺭﮦ ﮔﺌﯽ . . ﻭﮦ ﮔﻬﻮﺭ ﮔﻬﻮﺭ ﮐﺮ ﻣﯿﮏ ﺍﭖ ﮐﺮﺍﻭﺗﯽ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮫ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ . . ﮐﺘﻨﯽ ﭘﺮ ﺍﻋﺘﻤﺎﺩ ﺍﻭﺭ ﺑﻮﻟﮉ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺗﻬﯿﮟ ﺟﻮ ﺍﻧﮕﺮﯾﺰﯼ ﻣﯿﮟ ﺑﺎﺕ ﮐﺮ ﺭﮨﯿﮟ ﺗﻬﯿﮟ ... ﮨﻨﺲ ﺭﮨﯿﮟ ﺗﻬﯿﮟ ﻣﺴﮑﺮﺍ ﺭﮨﯿﮟ ﺗﻬﯿﮟ ... ﺍﺳﮯ ﺭﺷﮏ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮨﻮﺍ ﺍﻥ ﺳﺒﮭﯽ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﭘﮧ ﺟﻮ ﺍﺗﻨﯽ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﺗﻬﯿﮟ ﺍﺗﻨﯽ ﭘﺮ ﺍﻋﺘﻤﺎﺩ .... ﺍﺗﻨﯽ ﺍﭼﻬﯽ ﺍﻧﮕﻠﺶ ﺑﻮﻟﺘﯽ ﺗﻬﯿﮟ ... ﺍﻥ ﺳﺐ ﮐﮯ ﺷﻮﮨﺮ ﺗﻮ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﭘﺴﻨﺪ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺩﻝ ﮨﯽ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺳﻮﭼﺎ .......
ﮐﺎﺵ ﻣﯿﮟ ﺑﻬﯽ ﺍﻥ ﺳﺐ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﮨﻮﺗﯽ .. ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺍﺗﻨﯽ ﺍﭼﮭﯽ ﺍﻧﮕﻠﺶ ﺑﻮﻝ ﺳﮑﺘﯽ ﮐﺎﺵ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺑﻬﯽ ﮐﺴﯽ ﺑﮍﮮ ﺍﺩﺍﺭﮮ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﮍﯼ ﮈﮔﺮﯼ ﺣﺎﺻﻞ ﮐﯽ ﮨﻮﺗﯽ . . ﺗﻮ ﺍﻓﺮﺍﮨﯿﻢ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮩﺖ ﭘﺴﻨﺪ ﮐﺮﺗﺎ ... ﺍﻥ ﻣﺎﮈﺭﻥ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺑﮯ ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﻋﺠﯿﺐ ﻭ ﻏﺮﯾﺐ ﺧﻮﺍﮨﺶ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮﺋﯽ .... ﺍﺱ ﻧﮯ ﮔﺮﺩﻥ ﻣﻮﮌ ﮐﺮ ﺍﻓﺮﺍﮨﯿﻢ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﻬﺎ ﺟﻮ ﺍﺱ ﭘﺎﺭﻟﺮ ﻭﺍﻟﯽ ﺳﮯ ﺍﻧﮕﻠﺶ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﺎﺕ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ...... ﮐﺘﻨﺎ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﻟﮓ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ﺍﻓﺮﺍﮨﯿﻢ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﻮ ﺍﻥ ﺳﺐ ﻣﯿﮟ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﮐﻮﺋﯽ ﻟﮍﮐﯽ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﻟﮕﺘﯽ ﺍﺱ ﺟﯿﺴﯽ ﺍﻥ ﭘﮍﮪ ﺟﺎﮨﻞ ﺩﯾﮩﺎﺗﯽ ﮨﺮ ﮔﺰ ﻧﮩﯿﮟ . .........
ﺳﻨﻮ .... ﻣﯿﮟ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ﮨﻮﮞ ﺍﯾﮏ ﮔﻬﻨﭩﮯ ﺑﻌﺪ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﻟﯿﻨﮯ ﺁﻭﮞ ﮔﺎ ﭨﻬﯿﮏ ﮨﮯ ﯾﮩﯿﮟ ﺍﻧﺪﺭ ﺍﺱ ﮐﺮﺳﯽ ﭘﮧ ﺑﯿﭩﮫ ﮐﺮ ﻣﯿﺮﺍ ﺍﻧﺘﻈﺎﺭ ﮐﺮﻧﺎ ﮐﮩﯿﮟ ﺑﺎﮨﺮ ﻣﺖ ﻧﮑﻞ ﺟﺎﻧﺎ ﺍﻭﮐﮯ .... ؟ .. ﺍﺱ ﻧﮯ ﺳﻮﺍﻟﯿﮧ ﻧﮕﺎﮨﻮﮞ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺩﯾﮑﻬﺎ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﺛﺒﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﮔﺮﺩﻥ ﮨﻼﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﻣﻄﻤﺌﻦ ﮨﻮ ﮐﺮ ﭼﻼ ﮔﯿﺎ ..........
ﭘﻬﺮ ﻭﮦ ﻟﮍﮐﯽ ﺟﺲ ﺳﮯ ﺍﺑﻬﯽ ﺗﻬﻮﮌﯼ ﺩﯾﺮ ﭘﮩﻠﮯ ﻭﮦ ﺑﺎﺕ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ﻭﮦ ﺍﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﮐﻤﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﻟﮯ ﮔﺌﯽ .. ﺍﺱ ﮐﻤﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﮨﺮ ﻃﺮﻑ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﮨﯽ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﺗﻬﯽ .. ﺍﺱ ﻟﮍﮐﯽ ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﮐﺮﺳﯽ ﭘﮧ ﺑﭩﻬﺎ ﺩﯾﺎ ...... ..
ﺍﺱ ﻧﮯ ﺁﺋﯿﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﻬﺎ ﺗﻮ ﺑﮯ ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﺁﻧﮑﮭﯿﮟ ﺑﻨﺪ ﮐﺮ ﺩﯾﮟ ... ﺍﺳﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﺘﺎ ﻭﮦ ﻟﮍﮐﯽ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺎ ﮐﺮﺗﯽ ﺭﮨﯽ۔
ﮐﻬﺒﯽ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﺎﻟﻮﮞ ﭘﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﺸﯿﻦ ﭼﻼﺗﯽ ﺗﻮ ﮐﻬﺒﯽ ﺭﺧﺴﺎﺭ ﭘﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﮐﺮﯾﻢ ﻟﮕﺎﺗﯽ ﺗﻮ ﮐﻬﺒﯽ ﺁﻧﮑﻬﻮﮞ ﭘﮧ ...... ﺍﺱ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﯾﮧ ﺳﺐ ﻧﯿﺎ ﺗﻬﺎ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻧﻈﺮ ﻣﯿﮟ ﻣﯿﮏ ﺍﭖ ﻟﭗ ﺍﺳﭩﮏ ﺍﻭﺭ ﺁﺋﯽ ﺷﯿﮉ ﺗﮏ ﮨﯽ ﻣﺤﺪﻭﺩ ﮨﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﻭﮦ ﺑﮯ ﻭﻗﻮﻑ ﺗﻬﯽ ﺁﺋﯽ ﺷﯿﮉ ﺍﻭﺭ ﻟﭗ ﺍﺳﭩﮏ ﺗﻮ ﮐﭽﮫ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ . . ﯾﮩﺎﮞ ﺗﻮ ﺍﻭﺭ ﺑﮭﯽ ﮐﺌﯽ ﻃﺮﺡ ﮐﺎ ﻣﯿﮏ ﺍﭖ ﮨﻮﺗﺎ ﺗﮭﺎ .... ...
ﺍﯾﮏ ﮔﻬﻨﭩﮯ ﺑﻌﺪ ﺟﺐ ﻭﮦ ﻣﮑﻤﻞ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺗﯿﺎﺭ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﻮ ﺁﺋﯿﻨﮯ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺳﺎﮐﺖ ﺭﮦ ﮔﺌﯽ ... ﻭﮦ ﺍﺗﻨﯽ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﺑﮭﯽ ﻟﮓ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﮯ ﯾﮧ ﺑﺎﺕ ﺍﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﮐﻬﺒﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﺗﻬﯽ ..
ﻭﮦ ﺑﺲ ﺁﺋﯿﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﻬﺘﯽ ﺭﮨﯽ ﺍﺳﮯ ﯾﻘﯿﻦ ﻧﮩﯿﮟ ﺁ ﺭﮨﺎ ﺗﻬﺎ ﺁﺋﯿﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﮐﻬﮍﯼ ﻭﮦ ﺣﺴﯿﻦ ﻭ ﺟﻤﯿﻞ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﻧﮩﯿﮟ ﻭﮦ ﺧﻮﺩ ﮨﮯ ... ﻣﯿﮏ ﺍﭖ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﭼﮩﺮ ﻧﮑﻬﺮ ﺁﯾﺎ ﺗﻬﺎ ... ﮐﺎﻟﮯ ﺭﻧﮓ ﮐﮯ ﺭﯾﺸﻤﯽ ﻓﺮﺍﮎ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻭﮦ ﮐﺴﯽ ﭘﺮﺳﺘﺎﻥ ﮐﯽ ﭘﺮﯼ ﻟﮓ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ . !!.
( ﺟﺎﺭﯼ ﮨﮯ ..
💖
Click here to claim your Sponsored Listing.
Category
Contact the business
Telephone
Website
Address
Muzaffargarh
34401
Qasba Qujrat
Muzaffargarh, 34200
The purpose of creating a page is to teach you a skill and make some money from it.
Basti Nawan Muzaffargarh
Muzaffargarh
All Friend mujhy support kro page or youtube pr bhe nechy link hy https://www.youtube.com/@hajivl
Muzaffargarh
اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ اپ سب سے درخواست ہے کہ پیج کو فالو اور لائک کر دو شکریہ 💞🥀
Muzaffargarh
A Collection of Islamic Post.Video's. Emotions.Feelings.Fears.Dreams.Wishes.Smile's. Tears.Pictures.