Balochistan Entrepreneurship Club
(CEED) Creating Environment for Entrepreneurshi Development
Promoting innovation and entrepreneurship by converting and translating technology & management ideas and innovation in various disciplines of business, ITC and engineering into products, processes and services for commercial exploitation and the benefit of society. To encourage students and faculty members to start thinking of setting up ventures based on their own technologies and ideas.
Bye bye cellular phones
Ai pin the futuristic phone has been advertised and in coming days it will be available in market
یہ ہیں عمران چوہدری اور ان کی بیوی بیتھنی
یہ دونوں Apple کے سابقہ ملازم ہیں عمران چوہدری Apple کا Designer تھا اس نے 20 سال ایپل میں کام کیا بہت سے ipad، iphones اور اسیسریز کو Design کیا آئی فون کا interface بھی عمران چوہدری نے ڈیزائن کیا اور بیتھنی ایپل کی software ڈائریکٹر تھی ios کے تمام پراجیکٹس کی ذمہ داری بیتھنی کی تھی_
ان دونوں نے پانچ سال پہلے اپنی کمپنی humane بنائی_
کل انہوں نے اپنی پہلی پراڈکٹ لانچ کی ہے اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں دھماکہ کر دیا ہے ان کی پراڈکٹ کو موبائل فون کا متبادل کہا گیا ہے
ہیومین نے ایک wearable ai assistant بنایا ہے یہ آپ کے smart Phones والے سارے کام کرے گا اس کا نام "humane ai pin " ہے
اس میں camera اور mic ہے اور projector ہے_
آپ اسے بول کر command دیں گے آپ اس سے call کر سکتے ہیں ، message کر سکتے ہیں یہ آپ کی کال کو Live Translate بھی کر سکتا ہے اس کا لیزر پروجیکٹر آپ کے ہاتھ پہ آپ کو Display دے گا_
آپ اس سے ٹائم دیکھ سکتے ہیں اگر آپ مصروف ہیں تو یہ آپ کی کالز اور میلز کا رپلائی بھی دے گا _
یہ آپ کی صحت اور کھانے پینے کا خیال بھی رکھے گا آپ نے جو چیز کھانی ہے آپ وہ اس کے سامنے کریں گے تو یہ آپ کو بتائے گا کہ آپ کہ صحت کے لیے یہ ٹھیک ہے یا نہیں _
عمران چوہدری کی کمپنی ہیومین میں چند ملٹی نیشنل کمپنیز نے 200 ملین ڈالرز کی انویسمنٹ کی ہوئی ہے جن میں Microsoft اور LG موبائلز بھی شامل ہیں _
ہیومین کی اس ڈیوائس میں کوالکم کی چپ لگی ہوئی ہے اور ہیومین کے انویسٹرز میں کوالکم بھی شامل ہے
اس ڈیوائس کو لانچ کرنے کے بعد ہیومین کو ایپل اور آئی فون کا قاتل کہا جا رہا ہے_
ہیومین نے اس کی قیمت 700 ڈالر رکھی ہے اور 16 نومبر سے آرڈر لینا شروع کریں گے _
NEVER LET YOUR DEGREE DEFINE YOU
ایک MBBS ڈاکٹر (ذاکر نائک) اسلام کا مبلغ بن سکتا ہے
ایک MBBS ڈاکٹر (شاھد مسعود) ٹی وی اینکر بن سکتا ہے
ایک MBBS ڈاکٹر (مفتی عبد الواحد صاحب) مفتی بن سکتا ہے.(جامعہ دارالتقوی لاہور کے)،
ایک پیٹرولیم انجینئر (سلیم غوری) پاکستان کی سب سے بڑی سافٹ ویئر کمپنی NETSOL کی بنیاد رکھ سکتاہے،
ایک UET کا انجینئر (قاسم علی شاہ) موٹیویشنل سپیکر اور زبردست ٹرینر بن سکتا ہے،
ایک مکینیکل انجینئر (انجینئر امیر مقام) کامیاب سیاست دان بن سکتا ہے
تو میرے بھائی آپ کیوں ڈگری کو جان کا روگ بنائے بیٹھے ہیں؟
وہ کیجئے جو آپ کا Passion ہے، جو آپ کا شوق ہے، جس کام کو کرتے ہوئے آپ انجوائے کرتے ہیں.پھر دیکھیے کیسے کامیابی آپ کے پیچھے لپکتی ہے.
وہ کہتے ہیں ناں:
Never let your degree define you.
A High School Dropout at the age of 17 Builds Billion Dollar Company
A High School Dropout Builds $1B Startup at 23 | Vise Samir Vasavada Today's story is about Samir, who operates Vise. Samir, unbelievably, started taking university classes at the age of 12 and founded his first company at the...
Our New Logo
It is never too late to start your Business
Must Listen the Beautiful Words
At age 17, she was rejected from college.
At age 25, her mother died from disease.
At age 26, she moved to Portugal to teach English.
At age 27, she got married.
Her husband abused her. Despite this, her daughter was born.
At age 28, she got divorced and was diagnosed with severe depression.
At age 29, she was a single mother living on welfare.
At age 30, she didn't want to be on this earth.
But, she directed all her passion into doing the one thing she could do better than anyone else.
And that was writing.
At age 31, she finally published her first book.
At age 35, she had released 4 books, and was named Author of the Year.
At age 42, she sold 11 million copies of her new book, on the first day of release.
This woman is J.K. Rowling. Remember how she considered su***de at age 30?
Today, Harry Potter is a global brand worth more than $15 billion dollars.
Never give up. Believe in yourself. Be passionate. Work hard. It’s never too late.
She is J.K. Rowling
A lesson need to be learnt
اگر آپ اپنا وقت تتلیوں کا پیچھا کرنے میں گزاریں گے تو وہ اڑ جائیں گی لیکن اگر آپ اپنا وقت ایک خوبصورت باغ کو بنانے پر لگائیں گے تو تتلیاں خود بخود آپ کے پاس آئیں گی۔ بلکل اسی طرح جب آپ اپنے آپ کو بہتر بنانے پر توجہ دیں گے تو آپ وہ سب کچھ حاصل کر پائیں گے جو آپ چاہتے ہیں۔ ہم اپنی چاہت پر نہیں اپنی شخصیت کی بنا پر لوگوں کو متوجہ کرتے ہیں لوگوں کے پیچھے نہ بھاگو، انہیں اپنے پیچھے بھاگنے پر مجبور کرو۔
ماریو کوئنٹانا
برازیلی مصنف
The cow does not give milk.
A father used to say to his children when they were young: —When you all reach the age of 12 I will tell you the secret of life. One day when the oldest turned 12, he anxiously asked his father what was the secret of life. The father replied that he was going to tell him, but that he should not reveal it to his brothers.
—The secret of life is this: The cow does not give milk.
"What are you saying?" Asked the boy incredulously. —As you hear it, son: The cow does not give milk, you have to milk it. You have to get up at 4 in the morning, go to the field, walk through the corral full of manure, tie the tail, hobble the legs of the cow, sit on the stool, place the bucket and do the work yourself.
That is the secret of life, the cow does not give milk. You milk her or you don't get milk. There is this generation that thinks that cows GIVE milk. That things are automatic and free: their mentality is that if "I wish, I ask..... I obtain."
"They have been accustomed to get whatever they want the easy way...But no, life is not a matter of wishing, asking and obtaining. The things that one receives are the effort of what one does. Happiness is the result of effort. Lack of effort creates frustration."
So, share with your children from a young age the secret of life, so they don't grow up with the mentality that the government, their parents, or their cute little faces is going to give them everything they need in life.
Remember 👇👇
"Cows don't give milk; you have to work for it."
It took me 4 years to earn 50,000Pkr per day!
At the beginning of my career as a content writer, I had no idea what I was doing😐
But I knew that if I wanted to see myself as a successful content writer, I would have to be persistent and motivated enough to put in the hard work and effort required for it.
So, every day for 6 months straight, I worked on improving my skills in content writing. (Though I got my first client on Fiverr within the first month of my training)
I read books, articles, and blog posts to learn more about the craft of content writing.
I also experimented a lot with different types, formats, and styles of writing, which allowed me to find out what worked best for me.
Continually wrote practice pieces every day, allowing me to become more and more familiar with the craft.
Once I felt confident enough in my writing, I started submitting pieces to various publications, allowing me to receive feedback on my writing.
After months of practice and hard work, I finally became able to call myself a content writer!
I guess what I'm trying to say is that if you really want something in life, you have to be willing to put in the time, effort, and dedication required for it.
As long as you keep working at it every day, one day your dreams will come true. 💪🏼🤩
At the same time though, I was also mindful not to neglect other aspects of my life, like taking care of myself and having some fun with family & friends. 👩🏻🤝👩🏼
I found that maintaining a healthy balance between work and life was the perfect way to keep me motivated for the long term!
So if you're aiming for success as a content writer, know that it takes hard work, dedication, and patience - but it's definitely worth it in the end! 😊
Good luck to all those who are just starting their career🌸
Keep crushing; You will love the output❣️
Thought for EiD
ایک بڑی کمپنی کے گیٹ کے سامنے ایک مشہور سموسے کی دکان تھی۔لنچ ٹائم میں اکثر کمپنی کے ملازم وہاں آکر سموسے کھا یا کرتے تھے ۔ایک دن کمپنی کے ایک منیجر، سموسے کھاتے کھاتے سموسے والے سے مذاق کے موڈ میں آ گیا۔منیجر صاحب نے سموسے والے سے کہا، یار شاہد، اپنی دکان تم نے بہت اچھی طرح سے سیٹ کی ہے ، لیکن کیا تمہیں نہیں لگتا کے تم اپنا وقت اور ٹیلنٹ سموسے بیچ کر برباد کر رہے ہو؟ سوچو، اگر تم میری طرح اس کمپنی میں کام کر رہے ہوتے تو آج کہاں ہوتے ۔ہو سکتا ہے شاید آپ بھی آج منیجر ہوتے میری طرح اس بات پر سموسے والے شاہد نے بڑا سوچا۔ اور بولا، سر یہ میرا کام آپ کے کام سے کہیں بہتر ہے ، 10 سال پہلے جب میں ٹوکری میں سموسے فروخت کرتا تھا تب ہی آپ کی جاب لگی تھی، تب میں مہینہ بھر میں ہزار روپے کماتا تھا اور آپ کی تنخواہ تھی 10 ہزار،ان 10 سالوں میں ہم دونوں نے خوب محنت کی ۔آپ سپروائزر سے منیجر بن گئے ۔اور میں ٹوکری سے اس مشہور دکان تک پہنچ گیا۔آج آپ مہینے کے 50000کماتے ہیں اور میں مہینے کے 60000روپے ۔لیکن اس لئے میں اپنے کام کو آپ کے کام سے بہتر نہیں کہہ رہا ہوں بلکہ یہ تو میں بچوں کی وجہ سے کہہ رہا ہوں،ذرا سوچئے ! کہ سر میں نے تو بہت کم روپوں سے دھندہ شروع کیا تھا۔ مگر میرے بیٹے کو یہ سب نہیں جھیلنا پڑے گا۔میری دکان میرے بیٹے کو ملے گی، میں نے زندگی میں جو محنت کی ہے ، اس کا فائدہ میرے بچے اٹھائیں گے ،جبکہ آپ کی زندگی بھر کی محنت کا فائدہ آپ کے مالک کے بچے اٹھائیں گے ۔اب آپ اپنے بیٹے کو ڈائریکٹ اپنی پوسٹ پر تو نہیں بٹھا سکتے نا ۔اسے بھی آپ ہی کی طرح زیرو سے شروعات کرنی پڑے گی، اور اپنی مدت کے اختتام میں وہیں پہنچ جائے گا جہاں ابھی آپ ہو،جبکہ میرا بیٹا بزنس کو یہاں سے اور آگے لے جائے گااور اپنے دور میں ہم سب سے بہت آگے نکل جائے گا ،اب آپ ہی بتائیے کہ کیسے میراوقت اور ٹیلنٹ برباد ہو رہا ہے ؟ منیجر صاحب نے سموسے والے کو 2 سموسے کے 20 روپے دیئے اور بغیر کچھ بولے وہاں سے کھسک گیا۔
It is never too late to start your Business
*_30 سے 40 ہزار کی نوکری کر کے آپ اپنی زندگی میں کیا کر سکتے ہیں ؟ محنت کرنے کے بھی طریقے ہوتے ہیں ، اک انسان پورا دن صبح 8 سے شام 6 بجے تک کام کرتا ہے اور مہینے کا 20 سے 30 ہزار کماتا ہے اور اک ایسا انسان بھی ہے جو صبح اپنا لیپ ٹاپ یا فون اوپن کرتا ہے اور شام کے وقت اس کی جیب میں 5 سے 20 ہزار ہوتا ہے فرق صرف سوچ کا ، کام کرنے کے طریقے کا اور استاد کا ہے !_*
کاروبار کرنا ہے تو کسی پٹھان سے سیکھو!!!
آپ نے Entrepreneurship پر بہت پڑھا ہوگا، لیکچر سنے ہوں گے، ورکشاپس میں شریک رہے ہونگے۔
لیکن اگر آپ نے Entrepreneurship کی کوئی بہترین مثال دیکھنی ہے تو پٹھان کو دیکھیں، اپنے گاؤں سے مزدوری کرنے آتا ہے، روڈ کھودنا شروع کرتا ہے صرف 15 سال میں "خیبر کنسٹرکشن کمپنی" کھول کر بیٹھا ہوتا ہے۔
کیتلی میں چائے قہوہ اور شیشے کے گلاس گلی گلی دوکان دوکان لئے گھومتا ہے اور 20 سال بعد کوئٹہ پیالہ کا مالک ہوتا ہے۔
بنیان پہن کر تندور پر نان لگاتا ہے اور 10 12 سال بعد شنواری کڑاہی پر لاکھوں چھاپتا ہے۔
جو پٹھان سائیکل پر کپڑا بیچتا ہے اس کی اولاد داؤد کلاتھ سینٹر کی مالک بنتی ہے۔۔
اور پھر وہی چھڑے پٹھان جو گاؤں سے بنارس، بلدیہ، ،مکی شاہ روڈ اور پٹھان کالونی کی ایک دکان میں 6 اور 7 آکر رہتے تھے اور چائے کے ساتھ ایک نان کھا کر دن کا آغاز کرتے تھے 30 سال بعد بہادرآباد، ڈیفنس، سوسائیٹی، گلبرگ، لطیف آباد یونٹ 6 اور ہیرآباد کے پوش علاقوں میں منتقل ہوتے ہیں، ان کے بچے روغنی نان اور زیتون سے ناشتہ کرتے ہیں۔۔۔
اس سب کا راز یہ ہے کہ
پٹھان کسی کام سے شرماتا نہیں۔ محنت اس کی گھٹی میں شامل.
Role of Research and Development
میں نے بکریاں پالنے والے ایک چھوٹے سے فارمیٹ سے پوچھا کہ آپ کے پاس کتنی بکریاں ہیں اور سالانہ کتنا کما لیتے ہو
اس نے کہا میرے پاس اچھی نسل کی بارہ بکریاں ہیں جو مجھے سالانہ چھ لاکھ روپے دیتی ہیں جو ماہانہ پچاس ہزار بنتا ہے
مگر میں نے جب بکریوں کے ریوڑ پر نظر دوڑائی تو اس میں بارہ نہیں تیرہ بکریاں تھیں
جب میں نے اس سے تیرھویں بکری کے بارے میں پوچھا تو اسکا جو جواب تھا وہ کمال کا تھا اور اسکا وہی ایک جملہ دراصل کامیاب ہونے کا بہت بڑا راز تھا
اس نے کہا کہ بارہ بکریوں سے میں چھ لاکھ منافع حاصل کرتا ہوں اور اس تیرھویں بکری کے دو بچے ہوتے ہیں ایک کی قربانی کرتا ہوں اور دوسرا کسی مستحق غریب کو دے دیتا ہوں
اس لئے یہ بکری میں نے گنتی میں شامل نہیں کی
یہ تیرہویں بکری باقی کی بارہ بکریوں کی محافظ ہے اور میرے لئے باعث خیر وبرکت ہے
یقین کریں کہ یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔
دنیا کے بڑے بڑے فلاسفروں کے فلسفے ایک طرف اور اس بکریاں پالنے والے نوجوان کا یہ جملہ ایک طرف
مجھے وہ بات ان پڑھ سادہ لوح گلہ بان کامیابی کا وہ فلسفہ سمجھا گیا جو کامرس کی موٹی موٹی کتابیں مجھے نہ سمجھا سکیں (منقول)
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا قول ہے
لوگ رزق کو محنت میں تلاش کرتے ہیں حالانکہ یہ سخاوت میں پوشیدہ ہے
پتّر رب سے نوکر مانگ،
نوکری نا مانگ !
اگر آپ حال ہی میں اپنی تعلیم مکمل کر کے گریجویٹ ہوئے ہیں۔ تو آپ کو بہت مبارک ہو۔
کچھ چیزیں جو شاید آپ کو یونیورسٹی یا آپ کے کالج نہیں سکھائی ہوں گی۔ آپ خود سیکھ لیں تو نوکری کی تلاش میں آسانی ہوگی۔
جیسے کہ۔
نئے لوگوں سے ملتے وقت اپنا تعارف کرانے کا طریقہ۔
درست سوال پوچھنے کا طریقہ۔
وقت کی پابندی اور اس کا درست استعمال۔
سیلف ڈسپلن کو بہتر بنانے کا طریقہ۔
مائیکروسافٹ ورڈ میں پیراگراف فارمیٹنگ۔
اچھے انداز میں ٹیبل فارمیٹنگ۔
آفیشل فونٹ کا انتخاب کرنا۔
ای میل لکھنے کا درست طریقہ۔
مختلف ( مزاج، شناخت، طبعیت) کے لوگوں کے ساتھ کام کرنے کے طریقے۔
نوکری کے لئے انٹرویو دینے کا طریقہ۔
رابطہ کاری یا کمیونیکشن کی مہارتیں۔
بہتر سننے کی مہارت۔
(اوپر بتائے گئے طریقے آپ کو مفت میں باآسانی یوٹیوب یا گوگل پر سیکھنے کو مل سکتے ہیںٰ)
یہ کچھ بنیادی چیزیں ہیں، جن کی وجہ سے آپ کو نوکری ڈھونڈنے میں آسانی ہو سکتی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کوئی کہ موجودہ حالات میں نوکری کے حصول کے لئے سفارش، رشوت اور تعلقات نوکری کے حصول میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، لیکن ہر ادارے کو کسی شخص کی تلاش اور ضرورت ضرور ہوتی ہے جو شاید پانچ، چھ نالائق لوگوں کے مقابلے میں بہتر طور پر اپنا کام انجام دے سکے۔ شاید وہ ساتویں بندے آپ ہوں، جو صرف اپنی محنت اور کار کردگی کی بنیاد پر نوکری حاصل کرنے میں کامیاب ہو۔
اگر آپ کے پاس بھی کوئی ایسے اہم پوائنٹ ہیں جو نوکری تلاش کرنے والے نوجوانوں کے لئے مدد گار ہوں تو پلیز ضرور لکھیں۔
Beauty of Words
اس مہنگائی کے دور میں میں اگر آپ کی عمر اٹھارہ سال سے زیادہ ہے اور آپ صحت مند ہیں اور اس کے باوجود بھی آپ دیر تک دن کو سوئے رہتے ہیں تو یا تو آپ کے والدین کے پاس بہت سارہ پیسہ ہے، یا پھر آپ بہت غیر ذمہ دار شخص ہیں، کہ جسے اپنے مستقبل کی فکر نہیں اور والدین کی کوئی قدر نہیں۔ بستر چھوڑیئے، اپنے مستقبل کی فکر کریں۔
مہنگائی پہلے بھی بڑھی ہے اور آگے مزید بڑھیگی۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ کوئی حکومت آئیگی اور اس کو آکر کم کریگی تو یہ آپ کی خام خیالی ہے۔ اگر آپ اس سے مقابلہ کرکے اپنی زندگی کو رواں دوان رکھنا چاہتے ہیں، تو اپنا وقت اور انرجی فضول کاموں میں ضائع نہ کریں۔ نئی مہارتیں یا اسکلز سیکھیں، ہنر مند بنیئے ۔ فضول خرچی سے گریز کریں اور پنی آمدنی میں اضافہ کریں۔ زندہ باد یا مردہ باد کے نعرے آپ کے گھر میں دال چاول لیکر نہیں آئینگے۔ آگے بڑھیں اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں۔
*سوچ بدلو.....زندگی بدلو*
ایک شخص کہتا ہے میں جہاز سے اترا اور کسٹم سے گزر کر ٹیکسی لینے سٹینڈ کی طرف چلا۔جب میرے پاس ایک ٹیکسی رکی تو مجھے جو چیز انوکھی لگی وہ گاڑی کی چمک دمک تھی۔اس کی پالش دور سے جگمگا رہی تھی۔ ٹیکسی سے ایک سمارٹ ڈرائیور تیزی سے نکلا۔اس نے سفید شرٹ اور سیاہ پتلون پہنی ہوئی تھی جو کہ تازہ تازہ استری شدہ لگ رہی تھی۔اس نے صفائی سے سیاہ ٹائی بھی باندھی ہوئی تھی۔ وہ ٹیکسی کی دوسری طرف آیا اور میرے لئے گاڑی کا پچھلا دروازہ کھولا۔اس نے ایک خوبصورت کارڈ میرے ہاتھ میں تھمایا اور کہا *’سر جب تک میں آپ کا سامان ڈگی میں رکھوں،آپ میرا مشن سٹیٹ منٹ پڑھ لیں۔*
میں نے آنکھیں میچ لیں۔
*یہ کیا ہے؟*
*میرا نام سائیں ہے،آپ کا ڈرائیور۔ میرا مشن ہے کہ مسافروں کو سب سے مختصر، محفوظ اور سستے رستے سے ان کی منزل تک پہنچاؤں اور ان کو مناسب ماحول فراہم کروں* میرا دماغ بھک سے اڑ گیا۔ میں نے آس پاس دیکھا تو ٹیکسی کا اندر بھی اتنا ہی صاف تھا جتنا کہ وہ باہر سے جگمگا رہی تھی۔اس دوران وہ اسٹئرنگ سنبھال چکا تھا۔ *’سر آپ کافی یا چائے پینا چاہیں گے۔ آپ کے ساتھ ہی دو تھرماس پڑے ہوئے ہیں جن میں چائے اور کافی موجود ہے‘۔* میں نے مذاق میں کہا کہ *نہیں میں تو کوئی کولڈ ڈرنک پیوں گا۔* وہ بولا *’سر کوئی مسئلہ نہیں۔ میرے پاس آگے کولر پڑا ہوا ہے۔ اس میں کوک، لسی، پانی اور اورنج جوس ہے۔ آپ کیا لینا چاہیں گے؟‘* میں نے لسی کا مطالبہ کیا اور اس نے آگے سے ڈبہ پکڑا دیا۔ میں نے ابھی اسے منہ بھی نہیں لگایا تھا کہ اس نے کہا *’سر اگر آپ کچھ پڑھنا چاہیں تو میرے پاس اردو اور انگریزی کے اخبار موجود ہیں‘۔*
اگلے سگنل پر گاڑی رکی *تو سائیں نے ایک اور کارڈ مجھے پکڑا دیا کہ اس میں وہ تمام ایف ایم سٹیشن ہیں جو میری گاڑی کے ریڈیو پر لگ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان میں وہ تمام البم بھی ہیں جن کی سی ڈی میرے پاس ہے۔ اگر آپ کو موسیقی سے شوق ہے تو میں لگا سکتا ہوں۔* اور جیسے یہ سب کچھ کافی نہیں تھا،اس نے کہا کہ *’سر میں نے ائر کنڈیشنر لگا دیا ہے۔ آپ بتائیے گا کہ ٹمپریچر زیادہ یا کم ہو تو آپ کی مرضی کے مطابق کردوں‘*۔اس کے ساتھ ہی اس نے رستے کے بارے میں بتا دیا کہ اس وقت کس رستے پر سے وہ گزرنے کا ارادہ رکھتا ہے کہ اس وقت وہاں رش نہیں ہوتا۔ پھر بڑی پتے کی بات پوچھی
*سر اگر آپ چاہیں تو رستے سے گزرتے ہوئے میں آپ کو اس علاقے کے بارے میں بھی بتا سکتا ہوں *اور اگر آپ چاہیں تو آپ اپنی سوچوں میں گم رہ سکتے ہیں* وہ شیشے میں دیکھ کر مسکرایا۔
میں نے پوچھا *سائیں، کیا تم ہمیشہ سے ایسے ہی ٹیکسی چلاتے رہے ہو؟* اس کے چہرے پر پھر سے مسکراہٹ آئی۔ *نہیں سر، یہ کچھ دو سال سے میں نے ایسا شروع کیا ہے,اس سے پانچ سال قبل میں بھی اسی طرح کڑھتا تھا جیسے کہ دوسرے ٹیکسی والے کڑھتے ہیں۔ میں بھی اپنا سارا وقت شکایتیں کرتے گزارا کرتا تھا۔* *پھر میں نے ایک دن کسی سے سنا کہ سوچ کی طاقت کیا ہوتی ہے۔ یہ سوچ کی طاقت ہوتی ہے کہ آپ بطخ بننا پسند کریں گے کہ عقاب۔ اگر آپ گھر سے مسائل کی توقع کرکے نکلیں گے تو آپ کا سارا دن برا ہی گزرے گا۔ بطخ کی طرح ہر وقت کی ٹیں ٹیں سے کوئی فائدہ نہیں، عقاب کی طرح بلندی پر اڑو تو سارے جہاں سے مختلف لگو گے۔ یہ بات میرے دماغ کو تیر کی طرح لگی اور اس نے میری زندگی بدل دی۔
’میں نے سوچا یہ تو میری زندگی ہے۔ میں ہر وقت شکایتوں کا انبار لئے ہوتا تھا اور بطخ کی طرح سے ٹیں ٹیں کرتا رہتا تھا۔ بس میں نے عقاب بننے کا فیصلہ کیا۔ میں نے ارد گرد دیکھا تو تمام ٹیکسیاں گندی دیکھیں۔ ان کے ڈرائیور گندے کپڑوں میں ملبوس ہوتے تھے۔ ہر وقت شکایتیں کرتے رہتے تھے اور مسافروں کے ساتھ جھگڑتے رہتے تھے۔ ان کے مسافر بھی ان سے بے زار ہوتے تھے۔ کوئی بھی خوش نہیں ہوتا تھا۔ بس میں نے خود کو بدلنے کا فیصلہ کیا۔ پہلے میں نے چند تبدیلیاں کیں۔ گاڑی صاف رکھنی شروع کی اور اپنے لباس پر توجہ دی۔ جب گاہکوں کی طرف سے حوصلہ افزائی ملی تو میں نے مزید بہتری کی۔ اور اب بھی بہتری کی تلاش ہے۔
میں نے اپنی دلچسپی کے لئے پوچھا کہ کیا اس سے تمہاری آمدنی پر کوئی فرق پڑا؟
’سر بڑا فرق پڑا۔ پہلے سال تو میری انکم ڈبل ہوگئی اور اس سال لگتا ہے چار گنا بڑھ جائے گی۔ اب میرے گاہک مجھے فون پر بک کرتے ہیں یا ایس ایم ایس کرکے وقت طے کرلیتے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ اب مجھے ایک اور ٹیکسی خریدنی پڑے گی اور اپنے جیسے کسی بندے کو اس پر لگانا پڑے گا۔یہ سائیں تھا۔ اس نے فیصلہ کیا کہ اسے بطخ نہیں بننا بلکہ عقاب بننا ہے۔
کیا خیال ہے، اس ہفتے سے عقاب کا سفر نہ شروع کیا جائے؟ سائیں نے مجھے ایک نیا فلسفہ دیا۔
سوچ بدلو ۔ زندگی بدلو ۔
وہ جو کسی نے کہا ہے نا کہ کوئی بھی پانی میں گرنے سے نہیں مرتا۔مرتا وہ اس وقت ہے جب وہ اس مشکل سے نکلنے کے لیۓ ہاتھ پاؤں نہیں مارتا ہے....
50 Work-From-Home Jobs Paying as Much or a Lot More Than the Average American Salary
50 Work-From-Home Jobs Paying as Much or a Lot More Than the Average American Salary The money can be pretty good but you're on your own. For some people that's the best part.
کمفرٹ زون سے نکلنے کی کوشش کریں*
کسی گاوں میں تین بھائی رہتے تھے. ان کے گھر پر پھل کا ایک درخت تھا جسکا پھل بیچ کر یہ دو وقت کی روٹی حاصل کرتے تھے. ایک دن کوئی اللہ والا انکا مہمان بنا. اُس دن بڑا بھائی مہمان کے ساتھ کھانے کیلئے بیٹھ گیا اور دونوں چھوٹے بھائی یہ کہہ کر شریک نہ ہوئے کہ ان کو بھوک نہیں ہے۔
مہمان کا اکرام بھی ہو گیا اور کھانے کی کمی کا پردہ بھی رہ گیا آدھی رات کو مہمان اٹھا جب تینوں بھائی سو رہے تھے ایک آری سے وہ درخت کاٹا اور اپنی اگلی منزل کی طرف نکل گیا.
صبح اس گھر میں کہرام مچ گیا سارا اہل محلہ اس مہمان کو کوس رہا تھا جس نے اس گھر کی واحد آمدن کو کاٹ کر پھینک دیا تھا.
چند سال بعد وہی مہمان دوبارہ اس گاوں میں آیا تو دیکھا اس بوسیدہ گھر پر جہاں وہ مہمان ہوا تھا اب عالیشان گھر بن گیا تھا ان کے دن بدل گئے تھے.
تینوں بھائیوں نے درخت کے پھل نکلنے کے انتظار کی اُمید ختم ہونے پر زندگی کیلئے دوسرے اسباب کی
تلاش شروع کر دی تھی اور اللہ نے ان کو برکت عطا فرما دی.
جب بھی ہم پر دنیا میں اسباب کا کوئی دروازہ بند ہو جاتا ہے تو ہماری بھی زندگی میں ایک زلزلہ سا آجاتا ہے ہم سمجھتے ہیں جیسے سب کچھ ختم ہو گیا.
جبکہ یہ کسی نئے آغاز کیلئے قدرت کا پیغام ہوتا ہے انسان کی فطرت ہے وہ دستیاب صورتحال میں کمفرٹ زون بنا لیتا ہے وہ حسرت سے دُنیا کو دیکھتا ہے
لیکن اپنا کمفرٹ زون چھوڑنے کی ہمت نہیں کر پاتا کبھی قدرت ہمیں اس کمفرٹ زون سے نکالتی ہے کبھی ہمارا امتحان ہی اس زون سے نکلنا بن جاتاہے
In 1984, Michael Dell started the business and offered his computers at a much lower price than his competitors. The company now has a $35 billion market value.
A question to freelancers, IT professionals (and others also): Will your online gig (or skill) be taken over by AI in next decade or so? If so then what you are planning to do about it?
Keep in mind that AI based alternatives are under-development for almost everything, so don't say that your online job will not be affected, in fact whatever you are doing at the moment is being used to feed AI based systems to develop better AI. Even AI is expected to be run by AI in future.
P.S: Executives in silicon valley are literally learning kitchen gardening to survive and survival skills to save themselves from the unemployment epidemic in near future thanks to the AIs and automations their employers are developing at the moment.
یہ ایک کوک کی بوتل ہے ۔۔۔۔
اگر اسے آپ کسی دوکان سے خریدتے ہیں ،
تو یہ آپ کو 120 کی ملے گی ۔۔۔
اگر آپ کسی ہوٹل سے خریدتے ہیں 150 کی ملے گی ۔۔۔
اگر یہی بوتل آپ ایئرپورٹ سے خریدتے ہیں ۔۔ تو غالباً یہ آپ کو
250 کی یا 300 میں ملے گی ۔۔۔
بوتل وہی ہے لیکوڈ بھی وہی مگر جگہ اور قیمت الگ الگ ہے ،،،
مگر میں آپ کو یہ سمجھانا چاہ رہا ہوں ، کہ کہیں پر اگر آپ کی
ویلیو نہیں ہے ، تو جگہ بدل کر دیکھیں ۔۔۔!!!
۔۔ یقین مانیں آپ کی ویلیو بڑھ جائے گی ۔۔۔
۔۔۔۔ یوں اپنا وقت اور ایموشنز فضول لوگوں پر ضائع مت کیجئے۔۔
۔۔ رب کو یاد کریں اور اسی سے فریاد کریں ۔۔
شکریہ!!!!
1. Nokia refused Android
2. Yahoo turned down Google
3. Kodak refused digital Camaras
Lessons:
If you refuse to change over time, it will become obsolete. Accept Change and take risk.
Pakistan Post has introduced the Digital Franchise Post Office (DFPO) Program that enables aspiring entrepreneurs to set up and operate a safe, profitable, and respectable business of their own. These Digital Franchise Post Offices are equipped with the latest technology and offer a variety of products and services.
Prime Minister's Kamyab Jawan Youth Entrepreneurship Scheme Loan is Valid For DFPO and Postal Life Insurance ( PLI)
Register Now: https://apply.dfpo.pk/ui/ #/apply
نوجوان اکثر پوچھتے ہیں کہ زندگی میں کامیابی کیسے ملتی ہے۔ میرا جواب یہ ہے کہ کامیابی کے لیے دل کی آواز سننا اور پہلا قد م اٹھانا ضروری ہے ۔ ہم میں سے بہت سے لوگ کامیاب ہونا چاہتے ہیں لیکن ان کا وقت سوچنے میں لگ جاتا ہے۔ اگر آپ اجازت دیں تو میں اپنی مثال پیش کروں۔
کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کرنے کے بعد مجھے لگا کہ میں اس شعبہ میں آگے نہیں جا سکتا ۔ بہت سے لوگوں نے مجھے روکا ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہی کامیابی کی راہ ہے لیکن میرا دل کچھ اور کہہ رہا تھا ۔ اس کشمکش میں کئی روز گزر گئے اور پھر ایک روز میں نے دل کی آواز سنی اور فیصلہ کر لیا۔ میں نے سی ایس ایس کی کتابیں خرید یں اورخود کو گھر کے ایک کمرے تک محدود کرلیا۔ آٹھ ماہ کے بعد امتحان ہوا اور میری پاکستان بھر میں تیسری پوزیشن تھی۔ اگر میں سوچوں میں گم رہتا ' دل کی بات نہ مانتا اور پہلا قدم نہ اٹھاتا تو یہ کامیابی کیسے ملتی۔
ایسی ہزاروں مثالیں ہیں۔ جب بھی لوگوں نے اپنے دل کی آواز سنی‘ فیصلہ کیا اور پھر سفر پر چل نکلے وہ ضرور کامیاب ہوئے ۔
کاروبار کرنا ہے تو کسی پٹھان سے سیکھو!!!
آپ نے Entrepreneurship پر بہت پڑھا ہوگا، لیکچر سنیں گے ورکشاپس میں شریک رہے ہونگے۔
لیکن اگر آپ نے Entrepreneurship کی کوئی بہترین مثال دیکھنی ہے تو پٹھان کو دیکھیں، اپنے گاؤں سے مزدوری کرنے آتا ہے، روڈ کھودنا شروع کرتا ہے صرف 15 سال میں "خیبر کنسٹرکشن کمپنی" کھول کر بیٹھا ہوتا ہے
کیتلی میں کہوہ اور شیشے کے گلاس گلی گلی دوکان دوکان لئے گھومتا ہے اور 20 سال بعد کوئٹہ پیالہ کا مالک ہوتا ہے۔
بنیان پہن کر تندور پر نان لگاتا ہے اور 10 12 سال بعد شنواری کڑاہی پر لاکھوں چھاپتا ہے۔
جو پٹھان سائیکل پر کپڑا بیچتا ہے اس کی اولاد داؤد کلاتھ سینٹر کی مالک بنتی ہے۔۔
اور پھر وہ ہی چھڑے پٹھان جو گاؤں سے بنارس، بلدیہ، ،مکی شاہ روڈ اور پٹھان کالونی کی ایک دکان میں 6 اور 7 آکر رہتے تھے اور چائے کے ساتھ ایک نان کھا کر دن کا آغاز کرتے تھے 30 سال بعد بہادرآباد، ڈیفنس، سوسائیٹی، گلبرگ، لطیف آباد یونٹ 6 اور ہیرآباد کے پوش علاقوں میں منتقل ہوتے ہیں، ان کے بچے روغنی نان اور زیتون سے ناشتہ کرتے ہیں۔۔۔
اس سب کا راز یہ ہے کہ
پٹھان کسی کام سے شرماتا نہیں
محنت اور معیار (Excellence) اس کی گھٹی میں ہوتی ہے۔
کاروبار میں گاہک اور پارٹنر کو جو زبان دیتا ہے اس سے پھرتا نہیں۔۔
آخری اور اہم بات یہ کہ جو کام کرتا ہے اپنے مزاج کے مطابق کرتا ہے اور پھر اسے اپنا شوق بنا لیتا ہے۔۔
c.p
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Website
Address
Quetta
87300
Main Kirani Road, Iqbal Aabad, Kirani
Quetta, 87300
Shammama Foundation works for a brighter tomorrow.
Street No . 10
Quetta, 87300
For Islam, Balochistan Examination Results, Pakistani Drama`s, Software, Movies, Songs, Wallpaper, Poetry, Mobile Stuff, Saraiki Songs, Inner News Paper, Earning Tips, Blogger Tip...
Quetta
learn science subjects of All classes in urdu by videos, notes, and exercises etc. Watch informative
Satellite Town
Quetta
The purpose of this page is to assist pupils in order to master English Grammar.
Joint Road Quetta
Quetta
Let's Discover Beauty Of Balochistan THE LAND OF MOUNTAINS�
Barakzai Town Near Alama Iqbal Open University Eastern Bypass
Quetta, 86300
Quetta
Balochistan university of Information Technology Engineering and Management science (BUITEMS) is located in Quetta Balochistan ,Pakistan