Ahl-e-Wafa
Writing is my passion, so I write passionately which is comes in my mind
وفایئں جتنی بھی کر لو
لیکن وفا نہیں ملتی 🙂
#شاہی
وہ جو ہم سے بیاں نہیں ہوتے
لفظ اتنے آساں نہیں ہوتے۔۔۔
کوئی سمجھے تو بولتے ہیں مگر
درد اہلِ زباں نہیں ہوتے۔۔۔
دُشمنی دوستی سے بہتر ہے
دُشمنی میں گُماں نہیں ہوتے۔۔۔
ہم سے مِلنا ہے تو پَلٹ جائیں
بَخُدا ہم یہاں نہیں ہوتے۔۔۔
فِکر نہ کر،کہ جب تلک ہم ہیں
غم تیرے بے اماَں نہیں ہوتے۔۔۔
لوگ لوگوں کی جان لیتے ہیں
لوگ لوگوں کی جاں نہیں ہوتے۔۔۔
بقصدِ حُرمت صدا نہیں دیتا
آپ ورنہ کہاں نہیں ہوتے۔۔۔
عشق گھاٹے کا کاروبار نہیں
چاہتوں میں زیاں نہیں ہوتے۔۔۔
غم ہیں خوددار کس قدر میرے
چہرے سے عیاں نہیں ہوتے۔۔۔
باتیں دل کی میں دل میں رکھتی ہوں
کیونکہ دل آتش فشاں نہیں ہوتے۔۔۔
جن پہ دُنیا تمام ہو جاۓ
اُن سے آگے جہاں نہیں ہوتے۔۔۔
ہم جو کر بیٹھے ہیں فدا خود کو
لوگ سمجھے ہیں نا خدا خود کو
آپ راغب ہیں غیر کی جانب
ہم سمجھتے ہیں آپ کا خود کو
نام لیجے گا تب محبت کا
دینا آ جائے جب دغا خود کو
جانے والو یہ کیا طریقہ ہے
چھوڑ جاتے ہو جا بجا خود کو
بے وفا وہ ہے جو مقابل ہے
کون سمجھا ہے بے وفا خود کو
زندگی کہتی ہے خواب اچھا ہے
وقت کہتا ہے اب جگا خود کو
جستجو چھوڑ عیب کی میرے
آئینہ اب ذرا دکھا خود کو
مجھے شوق دید میں پا کے گم
وہ نقاب الٹ کے آ گئے نظر اور کچھ بھی نہ آ سکا وہ میری نظر میں سما گئے
❣
عشق الہام ہے جو کسی کسی کو ہوتا ہے
عشق استخارہ نہیں جو سبھی کر لیں__🥀
جس رنگ میں دیکھو وہ پردہ نشیں ہے ،
اور اُس پہ یہ پردہ کہ پردہ ہی نہیں ہے ۔۔۔
ہماری سمت بھی آجائے بزم یار سے یارب
کوئی خوشبو تمنا کی ، کوئی جھونکا محبت کا
🥀
کہیں عشق کی دیکھی ابتدا
کہیں عشق کی دیکھی انتہا۔۔۔
کہیں عشق صُولی پر چڑھ گیا
کہیں عشق کا نیزے پے سر گیا۔۔۔
کہیں عشق درسِ وفا بنا
کہیں عشق حُسن و اٙدا بنا۔۔۔
کہیں عشق سجدے میں گِر گیا
کہیں عشق سجدے سے پِھر گیا۔۔۔
کہیں عشق سیفِ خدا بنا
کہیں عشق شیرِ خدا بنا۔۔۔
کہیں عشق نے سانپ سے ڈسوا دیا
کہیں عشق نے نماز کو قضا کیا۔۔۔
کہیں عشق طُور پہ دیدار ہے
کہیں عشق ذبحہ کو تیار ہے۔۔۔
کہیں عشق نے بہکا دیا
کہیں عشق نے شاہِ مصر بنا دیا۔۔۔
کہیں عشق آنکھوں کا نُور ہے
کہیں عشق کوہ ِ طُور ہے۔۔۔
کہیں عشق تُو ہی تُو ہوا
کہیں عشق اللہ ھو ہوا ۔۔۔
یہ جو بے رُخی ہے بجا نہیں، یہ ادائیں کیوں، یہ غرور کیا
یہ گریز کس لیے اس قدر، یہ خفا خفا سے حضور کیوں
تجھے یاد کرنا مذاق تھا، تجھے بھول جانا عذاب ہے
یہ سزا ہے جرمِ فراق کی، میرے حافضے کا قصور کیا
تیرے ساتھ ہے جو تیری انا، میرے ساتھ میرا نصیب ہے
مجھے تجھ سے کیسی شکایتیں، تجھے خود پہ اتنا غرور کیا
یہ تمھارا چہرہ کتاب ہے، اسے پڑھ رہا ہوں میں ورق ورق
ذرا بات سیدھی لکھا کرو، یہ محاوروں کی سُطور کیا
کوئی تو سمجھے محبت کی۔۔۔۔۔ بے زبانی کو
کوئی تو ہاتھ پہ چپکے سے۔۔۔ پھول دھر جائے
بس ایک بار وہ اپنا۔۔۔۔۔۔۔ مجھے کہے تو سہی
وہ اپنی بات سے چاھے۔۔۔۔۔۔ تو پھر مکر جائے
میں نے مناسب ہی نہیں سمجھا عامل تک رسائی🖤
اب محبوب بھی قدموں میں لاؤں،، تو مر نہ جاؤں🔥💯
عام سے چہروں پر بھی عشق اترتا ہے
کہانیاں فقط شاہ زادیوں کی نہیں ہوتی
تم کسی سیارے کی ہجرت زدہ لگتی ہو
ایسی آنکھیں زمیں زادیوں کی نہیں ہوتی
اگر محبت کا ہوجانا جرم ہے شاہی
تو مجھ سے بڑا کوئی مجرم نہیں
وہ لاحاصل رہے کر بھی مجھے سنوار گیا
گر جو حاصل ہوتا تو قیامت ہوتی
تیری زندگی کا یہ برس ہی نہیں
بلکہ ہر سال ہی بڑا بے مثال ہو
کن کہے خدا جس رضا پر
فقط تیرا بھی وہی خیال ہو
ہرلمحہ ہو تیرا خوشیوں بھرا
نہ کسی لمحے پہ تجھے ملال ہو
جو بھی چاہے تجھے مل جائے
تیری چاہتوں کو نہ کبھی زوال ہو
تیری ذات سے نہ کسی کو گلا ہو
نہ دکھ تیری ذات سے ملا ہو
تجھے روشن راستہ خدا عطاء کرے
نہ کوئی نماز تیری قضاء ہو
تو جہاں رہے بس خوش رہے
شاہین میری ہرپل یہ ہی دعاء رہے
جس پل تو زندگی کو ہار جائے
وہی پل تیری آخرت سنوار جائے
شاہی ❣✍🏻
Last evening of 2021
Good bye 2021
دسمبر اب کے جاؤ تو مجھے بھی ساتھ لے جانا
مجھے بھی شام ہونا ہے، مجھے گمنام ہونا ہے!!!
❣
یہ سال بھی اداس رہا روٹھ کر گیا
تُجھ سے ملے بغیر دسمبر گذر گیا
عُمرِ رَواں خِزاں کی ہَوا سے بھی تیز تھی
ہر لمحہ برگِ زرد کی صورت بکھر گیا
کب سے گِھرا ہُوا ہُوں بگولوں کے درمیاں
صحرا بھی میرے گھر کے در و بام پر گیا
دل میں چٹختے چٹختے وہموں کے بوجھ سے
وہ خوف تھا کہ رات مَیں سوتے میں ڈر گیا
جو بات معتبر تھی وہ سر سے گزر گئی
جو حرف سرسری تھا وہ دل میں اُتر گیا
ہم عکسِ خونِ دل ہی لُٹاتے پھرے مگر
وہ شخص آنسوؤں کی دھنک میں نکھر گیا
محسن یہ رنگ رُوپ یہ رونق بجا مگر
میں زندہ کیا رہوں کہ مِرا جی تو بھر گیا...!!!💔
❣
سالِ نو صرف استعارہ ہے
وقت ہر ایک سا ہمارا ہے
وقت نے صرف ہے پلک جھپکی
آنکھ میں ہو بہو نظارہ ہے
سانس در سانس لمحہ لمحہ ہمیں
ہجر کی لذتوں نے مارا ہے
اپنے سائے کے ساتھ چلتے رہے
اور سمجھتے رہے تمہارا ہے
دور اتنا وہ ہو گیا ہم سے
ہم نے جتنا جسے پکارا ہے
یہ محبت ملے، ملے نہ ملے
دونوں صورت بہت خسارہ ہے
ہر نیا سال، سال بھر ہم نے
ایک ہی آس میں گذارا ہے
زندگی ہم خرید بیٹھے تھے
قرض ہر سانس نے اتارا ہے
کیا مناؤں میں سالِ نو ابرک
یہ گیا سال پھر دوبارا ہے
Good by 2021 ❣💔
تُجھ کو معلوم کہاں پیاس کے معنی ہمدم
تُو نے دیکھی بھی ہے جلتی ہوئی حسرت کوئی؟
سانس رُکتا ہے لہو نبض میں جَم جاتا ہے
تُو نے دیکھی بھی ہے مرتی ہوئی قُربت کوئی؟
ﺯﺧﻢ ﺧﻮﺩ ﭼﯿﺦ ﺍُﭨﮭﮯ ﺷﺪﺕ ﺳﮯ ...
ﺩﺭﺩ ﭼﭗ ﭼﺎﭖ ﺳﮩﺎ ﺗﮭﺎ ﺷﺎﺋﺪ !
ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﺎﭦ ﻟﯽ ﺟﻠﺪﯼ ﺟﻠﺪﯼ ...
ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺗﯿﺰ ﭼﻼ ﺗﮭﺎ ﺷﺎﺋﺪ
بن تیرے کائنات کا منظر
اک دسمبر کی شام ہو جیسے
درد ٹھہرا ہے آ کے یوں دل میں
عمر بھر کا قیام ہو
ﺷﻮﻕ ﺩﻟﭽﺴﭗ ﮨﯿﮟ ﺩﺳﻤﺒﺮ ﮐﮯ
ﺩﮬﻨﺪﻟﯽ ﯾﺎﺩﻭﮞ ﮐﯽ ﺳﺮﺩ ﺭﺍﺗﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﺑﯿﺘﯽ ﺑﺎﺗﻮﮞ ﮐﻮ ﺳﻮﭼﺘﮯ ﺭﮨﻨﺎ ,
ﭼﺎﮰ ﮐﮯ ﻣﮓ ﮐﻮ ﻟﮯ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ,
ﭼﺎﻧﺪ ﺗﺎﺭﻭﮞ ﮐﻮ ﮐﮭﻮﺟﺘﮯ ﺭﮨﻨﺎ____
ﺍﭘﻨﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺧﻮﺍﺑﻮﮞ ﮐﻮ
ﻟﻤﺒﯽ ﺭﺍﺗﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻧﻮﭼﺘﮯ ﺭﮨﻨﺎ__
ﺭﻭﮒ ﺩﻟﭽﺴﭗ ﮨﯿﮟ ﺩﺳﻤﺒﺮ ﮐﮯ____💔💢
#🔥✌🏻🥀
کچــھ لــوگ واجــب المحبــت ہوتــے ہــیں
کیونکہ وہ دل میں نہیں روح میں اتر جاتے ہیں
ہم نے محبت کا بھرم سب سے جدا رکھا ہے ❤️
ذکر تیرا ہے ہر بات میں ۔ بس نام چھپا رکھا ہے ❤️
ڈوپٹہ سر سے گرے تو نظریں جھکا لیتے ہیں
کچھ مرد بنا بولے ہی اپنی تربیت بتا دیتے ہیں 👑
جس قدر وہ گریزاں ہے مجھ سے 🙃
اس قدر تو بری نہیں ہوں میں🙂❤️
کسی کتاب میں رکھی نشانیوں کی طرح
جہاں وہ چھوڑ گیا تھا وہیں پڑا ہوا ہوں۔
✍🏽 وہی بےبسی وہی بندشیں وہی اُلجھنیں اے زندگی..!
میں ابھی تلک نہ سمجھ سکا تو نصیب ہے کہ نصاب ہے..! 📚
Click here to claim your Sponsored Listing.