Jamaat-e-Islami Sakrand

Jamaat-e-Islami Sakrand

Jamaat-e-Islami Pakistan | Striving for Peace & Justice..!The largest Religious - Political party of Pakistan. JI has an honest, visionary and brave leadership.

JI is struggling for a complete Islamic revolution in Pakistan in all areas. The largest Religious - Political party of Pakistan.

11/01/2019

جماعت اسلامی کے دیرینہ رکن مرحوم مولانا عبدالواحد کی بیٹی، حسین عبدالواحد کی بہن، سندھ لیڈرشپ اسکول کے پرنسپل و سابق امیر جماعت اسلامی سکرنڈ راؤ زبیر کی خالہ کا اس فانی دنیا سے انتقال ہو گیا ہے،
نماز جنازہ آج مورخہ 2019-01-11 کو بعد نماز مغرب چانڈیو پیٹرول پمپ سکرنڈ پر ادا کی جائے گی۔

برائے رابطہ:
حسین عبدالواحد 03063582004
راؤ زبیر 03334524710

انا للہ وانا الیہ راجعون۔

09/01/2019

Zero Point - Sakrand

یہ کمپنی چلتی نظر نہیں آتی
حسن نثار

چشم بددور، حضور پرنور، فیض گنجور، فخر جمہور، برکت قیدی نحوست مفرور! میں تو یہ پڑھ کر ہی لرز اٹھا ہوں کہ آپ کی حکومت نے 5 ماہ میں قرضوں کے تمام تر گزشتہ ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ سٹیٹ بینک کی دستاویزات کے مطابق آپ کا کل قرضہ 2240 ارب روپیہ بنتا ہے جس میں 1334 ارب غیر ملکی اور 906 ارب ملکی قرض شامل ہے۔ دروغ برگردن سٹیٹ بینک، بغیرکسی معجزے یا بہت ہی ’’آئوٹ آف بوکس‘‘ آئیڈیا کے یہ کمپنی چلتی نظر نہیں آتی۔ بزرگ کہا کرتے تھے کہ شبنم سے خالی کنویں کبھی نہیں بھرتے لیکن کنویں کیا یہاں تو کشکول بھرتے دکھائی نہیں دیتے۔ ایام غنچگی میں ہی یہ حال ہے تو پھول کے پوری طرح کھلنے پر کیسے کیسے گل نہ کھلیں گے؟

ملک میں ایک سے بڑھ کر ایک ماہر معاشیات موجود ہے۔ فیورٹ اسد عمر بھی کسی کونے میں بیٹھ کر دہی چاول تناول کرتا رہے تو کوئی مضائقہ نہیں، لیکن ضرورت ایسے ماہرین کی ہے جو معیشت کے ساتھ ساتھ ملکی مزاج سے بھی بخوبی واقف ہوں ورنہ اعلیٰ سے اعلیٰ یونیورسٹیوں کا تعلیم و تربیت یافتہ تمام تر بیرونی تجربہ کاری کے باوجود کچھ نہ کرسکے گا۔ ساری غیر ملکی تعلیم اور تجربہ دھرے کا دھرا رہ جائے گا۔ اصل بات یہ کہ بندہ معاشیات کا ماہر ہونے کے ساتھ ساتھ اس معاشرے کے موڈ، مزاج اور پریکٹسز سے بھی آشنا ہو ورنہ یہ شتر بےمہار معیشت فلرٹ کرتے کرتے آشنا کے ساتھ فرار ہو جائے گی۔

عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگانے کی بجائے پوری طرح اعتماد میں لینا بھی لازمی ہوگا۔ اس کا فوری ری ایکشن خوشگوار نہ ہوگا لیکن ’’ان دی لانگ رن‘‘ یہی بہتر رہے گا۔ Godfrey Bloom نامی برطانوی سیاستدان جو یورپین پارلیمنٹ کے ممبر بھی رہ چکے ہیں، انہیں YOU TUBE پر سنیے جو کہتے ہیں کہ سیاستدان مسلسل پیسے کا غلط استعمال کرتے ہیں۔ آمدنی سے زیادہ خرچ کرتے ہیں جس کا لازمی نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ملک دیوالیہ، بدحال اور کنگال ہو جاتے ہیں۔ یہ نامعقول، جاہل اور غیر موثر سیاستدان قرضے لیتے ہیں اور پھر لیتے ہی چلے جاتے ہیں۔ Bloom صاحب نے یہ دلچسپ نشان دہی بھی کی ہے کہ ’’ سیاستدانوں کے پاس مرکزی بینک میں ایک مشین ہوتی ہے جہاں کرنسی نوٹ پرنٹ ہوتے ہیں اور یہ جاہل نوٹ چھاپتے چلے جاتے ہیں جبکہ یہی کام کوئی غیرمنتخب عام شہری کرے تو یہ جرم ہے جس کی سزا جیل ہے۔ مجھے یہ کہنے دیجیے کہ ملک دیوالیہ اور کنگال اس لیے ہوتے ہیں کہ ان کے سیاستدان احمق ہوتے ہیں اور یہ پرلے درجہ کی بداخلاقی ہے کہ ناکام سیاستدانوں کی نااہلی کی سزا عام لوگ مزید ٹیکسوں کی صورت میں بھگتیں۔‘‘ عرض کرنے کا مقصد یہ ہے کہ قرضوں پر قرضے اٹھائے چلے جانے یا نوٹ چھاپنے کے لئے تو کسی عقل، مہارت، تجربہ کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ یہ کام تو کوئی گاماں ماجھا بھی کرسکتا ہے اس لئے کچھ نیا سوچیں، نیا کریں تاکہ ’’نیا پاکستان‘‘ بنتا دکھائی بھی تو دے کہ صرف دہائی دینے سے کام نہیں چلے گا۔

یاد رہے کہ مینڈک کی چھلانگ، ہرن کی قلانچ اور چیتے کی جست میں بہت زیادہ فرق ہوتا ہے اور خلق خدا آپ کو ہرن بلکہ چیتا سمجھ کر لائی ہے۔ نہلے پہ دہلہ خبر یہ کہ شہباز شریف کے لئے این آر او کی کوششیں تیز سے تیز تر ہوتی چلی جا رہی ہیں جس کے نتیجہ میں آپ علاج کے بہانے بیرون ملک چلے جائیں گے یعنی اقتصادیات کا تو جو ہے سو ہے، احتساب کو بھی سوکڑا پڑ جائے گا۔ تو پھر باقی کیا رہ جاتا ہے؟ اس لئے ہر وزیر باتدبیر کے لئے میرا مشورہ ہے کہ دھیرج راج دلارو دھیرج! مسواک اس لئے نہ کرو کہ طعنے اور طمع کے دانت تیز ہوں اور نہ تسبیح اس لئے کہ دوسروں کے عیب ہی شمار کرتے رہو۔ یاد رکھو قدرت نے زبان پر دو دروازے یعنی دانت اور ہونٹ اس لیے لگائے ہیں کہ زبان آوارہ گردی کے لئے کم سے کم باہر نکلے لیکن یہ کمبخت ہے کہ گھر میں ٹکتی ہی نہیں۔ تمہارے بولنے سے تو بھولے بھالے عثمان بزدار کی خاموشی کروڑ گنا بہتر ہے۔ کچھ اور نہیں سنبھل رہا تو کم از کم زبانیں ہی سنبھال لو۔

روزنامہ جنگ 9 جنوری 2019

08/01/2019

اس نے کہا لگتا ہے آپ قیادت کے فلاں اور فلاں فیصلے سے خوش نہیں مطمئن نہیں شاید؟ کچھ لکھا نہیں آپ نے؟

میں نے مسکرا کر اس کے گال تھپتھپائے اور کان کی لو پکڑ لی پھر کہا میرے پیارے الو !
مجھے اپنی قیادت کے اخلاص پر پورا بھروسہ ہے
مجھے میری قیادت مسجد اور دفتر میں دستیاب ملتی ہے فون کرتا ہوں جواب دیتی ہے ،رِنگ بیک کرتی ہے
مجھے جب بھی اختلاف ہوتا ہے میں اظہار کرتا ہوں اور پھر فیصلہ ان پر چھوڑ دیتا ہوں کیونکہ مجھے وہ خود سے زیادہ Devoted نظر آتے ہیں
مجھے ان کی عزت کو اپنی عزت لگتی ہے اس لئے فیس بک کے چوراہے پر طنز طعنہ الزام بدگمانی اور سنی سنائی باتوں کی پٹاری کھول کر اظہار رائے کی آزادی کا نعرہ نہیں لگاتا
مجھے ان سے محبت ہے اور جن سے محبت ہو ان کی خامیاں لاوڈ اسپیکر پر بیان نہیں کی جاتیں ۔
مجھے کئی بار لگا کہ یہ نہیں ہونا چاہئیے تھا یا یہ ہونا چاہئیے تھا مگر میں اصلاح کا ڈنڈا لے کر انا کو اصول دکھا کر لٹھ لے کر چڑھ دوڑنے کا قائل نہیں محبت کی گرمی اور خیر خواہی کی نرمی سے مائل کرنے کا قائل ہوں
مجھے معلوم ہے بہت کچھ بہتر ہونے کے لائق ہے مگر مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ حالات کتنے شدید مشکل اور پیچیدہ ہیں
مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ ان حالات میں میرے جیسے کسی بڑے “دان شوور” کو قیادت سونپ دی جائے تو کون کون سے تیر مار لے گااس لئے میں ان اپنے جیسے گوشت پوست کے ان رہنماوں کو رعایتیں دیتا ہوں اس لئے کہ میں کونسا مکمل ہوں مجھے بھی تو رعایت چاہئیے ناں
مجھے معلوم ہے تماشائیوں کا ہر داو پرفیکٹ ہوتا ہے ہر حملہ بھرپور اور ہر ضرب کاری ۔مگر میدان میں اترا پہلوان جن چیلنجز سے گزر رہا ہوتا ہے اس کا اسے بہرحال اندازہ نہیں ہوتا
میں نےپیار سے اس کا ہاتھ تھاما اور کہا
میرے بچے میری آخری بات یاد رکھو اور پلو سے باندھ لو اپنا پلو نہیں ہے تو بیوی کے پلو سے ہی جا باندھنا😊
وہ ہنس دیا ۔۔
وہ پوری طرح متوجہ ہوا
مجھے سننے لگا
میں کچھ دیر خاموش رہا پھر بولا
یاد رکھنا

ایک ہوتی ہے “حکمت عملی”اور ایک ہوتا ہے “نظریہ “میں تو
اللہ کی زمین پر
اللہ کے بندوں پر
اللہ کی مرضی
چلانے کی جدوجہد کے اس نظریہ میں اپنا حصہ ملانے کے لئےاس کا حصہ بنا ہوں تاکہ یہ ٹوٹا پھوٹا آدھا پونا کام پیش کر کے جاں بخشی ہو سکے
باقی رہےحکمت عملی کے معاملات تو یہ غلط بھی ہو سکتے ہیں اور ٹھیک بھی
تنقید بھی ہو سکتی ہے تعریف بھی ۔۔
یہ سب چلتا رہے گا۔۔!
مجھے نہیں معلوم وہ کتنا مطمئن ہوا
میں تو مطمئن پُرسکون اور اللہ کا شکر گزار ہوں

#خودکلامی۔۔۔زبیر منصوری

08/01/2019

اپنی سرگرمیاں اپنے پرچم اور اپنے نام کے ساتھ کریں گے، امیر جماعت اسلامی سراج الحق
❤️❤️

06/01/2019

One page

06/01/2019

Jamaat-e-Islami KPK

سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان محترم قاضی حسین احمدؒ کی زندگی پر مبنی ویڈیو۔
6 جنوری (یوم وفات)

06/01/2019

6 جنوری یوم وفات "قاضی حسین احمد"
حالات زندگی

06/01/2019

6 جنوری یوم وفات "قاضی حسین احمد"
مختلف رہنماؤں کے تاثرات

06/01/2019

Jamaat-e-Islami Karachi

وہ صبح کبھی تو آئے گی
1938-2013

05/01/2019

Jamaat-e-Islami KPK

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق جماعت اسلامی کے رہنما جماعت اسلامی چوہدری رحمت الہی کی وفات پر تاثرات.

05/01/2019

Jamaat-e-Islami KPK

میری جدوجہد ۔۔۔۔۔قاضی حسین احمدؒ
1938-2013

05/01/2019

چوہدری رحمت الہی ؒ کی نماز جنازہ بعد نماز عشاء منصورہ لاہور میں ادا کی جائے گی۔

05/01/2019

جماعت اسلامی پاکستان کے سابق نائب امیر اور بزرگ رہنما چوہدری رحمت الٰہی دار فانی سے کوچ کرگئے- اللہ اپنے اس نیک بندے کی مغفرت فرمائے، درجات کو بلند کرے اور جنت الفردوس کا مستحق بنادے، آمین
چوہدری صاحب کی زندگی ایک باکردار مسلمان کا نمونہ تھی جس نے فریضہ اقامت دین کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنائے رکھا- وہ بلاشبہ مولانا مودودی کے ان رفقاء میں سے تھے جن پر جماعت اسلامی کے وابستگان فخر کرسکتے ہیں-
طویل تحریکی زندگی میں ایک لمحہ بھی ایسا نہیں آیا جب انہیں تحریک کے نظریئے اور بنیادی طریقہ کار پر تھوڑا سا بھی شبہ ہوا ہو اور ان کی یکسوئ متاثر ہوئ ہو-
وہ دعوت دین کے منصب اور مشکلات سے پوری طرح آگاہ تھے اور دنیوی ناکامی و کامیابی کبھی ان کے لئے اہم نہیں رہی- وہ دنیا کو آخرت کی امتحان گاہ سمجھ کر برتتے رہے اور ہر چیز پر اللہ کے دین کی دعوت کو فوقیت دیتے رہے- بلاشبہ معاشرہ اب چوہدری رحمت الہی جیسے قدآور لوگوں سے محروم ہوتا جارہا ہے-
اللہ ہم سب کو اپنے ان بزرگوں کی حیات و خدمات سے سیکھنے اور ان کے راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین
ذیل میں ان کی زندگی کا ایک مختصر خاکہ پیش ہے جو جماعت اسلامی کی ویب سائیٹ پر موجود ہے- لیکن ظاہر ہے کہ یہ دور حاضر کے ایک بہت بڑے آدمی کا بہت ہی مختصر تعارف ہے-
۔۔۔۔۔۔۔۔
چوہدری رحمت الٰہی 1923ء جہلم(پنجاب) میں پیدا ہوئے۔گریجویشن کرنے کے بعد فوج میں ملازمت اختیار کرلی۔چونکہ ذہن وفکرپردینی تعلیمات کا گہرا اثرپڑچکا تھا اور بالخصوص تحریک اسلامی سے وابستگی سے انکے خیالات میں مزید پختگی اور دین سے قربت پیدا ہوگئی تھی ۔ اس لئے اس ملازمت پر زیادہ عرصہ برقرار نہ رہ سکے اور بالآخر 1951میں استعفی دے دیا۔ آپ 1947میں جماعت اسلامی کے رکن بنے۔
تحریک پاکستان میں جماعت کی طرف سے دار السلام پٹھان کوٹ (انڈیا) میں مہاجرین کی نگہداشت،خدمت اوران کو مشرقی پاکستان کی سرحد سے بحفاظت پاکستان پہنچانے کی ذمہ داری بھی چوہدری رحمت الٰہی ہی کو سونپی گئی۔چوہدری صاحب نے قیام پاکستان کےبعد بھی لاہور کے گرد ونواح میں آباد ہونے والے مہاجرین کی بحالی کے لئے گراں قدر خدمات انجام دیں۔آپ ان خاموش طبع، گمنام اور سرگرم کارکنان میں سے ہیں کہ جن کی نظرفقط رضائے الٰہی پرمرکوز ہوتی ہے۔محترم چوہدری صاحب نے انتہائی مشکل اور دور ابتلا میں اہل حق کے ہراول دستے میں نمایاں خدمات انجام دیں۔
1953کی تحریک ختم نبوت میں سیدابوالاعلٰی مودودیؒ اور میاں طفیل صاحب کی گرفتاری کے دوران قائمقام امیرجماعت اسلامی کی ذمہ داری ادا کی۔
1957اورپھر 1965، 1978میں قیم جماعت اسلامی پاکستان رہے۔ان تمام دورانیوں کو ملاکر تقریباً 20برس سے زائد تک بحیثیت قیم جماعت خدمات انجام دے چکے ہیں۔
1979ء میں وہ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان مقررہوئے، اس دوران امیر جماعت کی غیر موجودگی میں متعدد دفعہ قائمقام امیر جماعت کی ذمہ داری بھی ادا کی۔1960کی دہائی میں محترمہ فاطمہ جناح اور ایوب خان کے درمیان انتخابی مہم میں جماعت کے حوالے سے بہت اہم کردار ادا کیا۔چوہدری رحمت الٰہی1977ء میں پاکستان قومی اتحاد (پی این اے)کےپارلیمانی بورڈ کے ممبر رہے،اورتحریک نفاذ نظام مصطفٰیﷺ میں انہیں دوبار گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیاگیا۔انہوں نے پی این اے کے قائمقام جنرل سیکرٹری کی حیثیت سے راولپنڈی میں لانگ مارچ کی قیادت کی۔
جب پاکستان قومی اتحاد (پی این اے)1978میں حکومت میں شامل ہوئی تو چوہدری صاحب بجلی اورقدرتی وسائل کے وزیر بنائے گئے۔نوماہ کے مختصر عرصے میں پی این اے نے پاکستان کو جمہوریت کی راہ پر ڈالنے کی بھرپور کوشش کی۔ اسلامائزیشن کے عمل کو شروع کیاگیا جس کے تحت حدودآرڈینینس،زکٰوۃ،معیشت سے سود کے خاتمے کے فیصلہ ،تعلیمی پالیسی کی تشکیل،وفاقی شرعی عدالت کی تشکیل، جس میں قرآن وسنت کے خلاف قوانین کو چیلنج کیاجاسکتا ہے،عمل میں لائے گئے۔اس کے علاوہ دیگربہت سارے اقدامات کئے گئے۔
نائب امیر جماعت اسلامی کی حیثیت سے چوہدری رحمت الٰہی جماعت اسلامی کی مزدور،زمیندار تنظیموں،پارٹی کے مالیاتی شعبے اور اسلامی تعلیمی سوسائٹی کی خاص طور پر نگرانی کرتے رہے۔

05/01/2019

Zero Point - Sakrand

پاکستانی گاؤں جہاں 10سال سے جرم نہیں ہوا۔

صوبہ سندھ کا ایک گاؤ ں ایسا بھی ہے جہاں گزشتہ 10 برس کے دوران جرم کی کوئی واردات نہیں ہوئی، وہاں شرح خواندگی 90 فیصد ہے جبکہ بجلی کے پولز کو لکڑی سے محفوظ بنایا گیا ہے، وہاں جگہ جگہ کچرادان بھی موجود ہیں۔
ضلع ٹنڈو الہٰیار کی تحصیل جھنڈو مری میں 5 ہزار افراد پر مشتمل گاؤں ٹنڈو سومرو اپنی نوعیت کا منفرد اور واحد گاؤں ہے، یہاں کی صاف ستھری گلیاں، سینی ٹیشن کا بہترین نظام، ڈھکی ہوئی نالیاں ، 90 فیصد شرح خواندگی، پینے کا صاف پانی، تعلیم کے لئے تمام سہولتوں سے آراستہ سرکاری اسکول اور 24 گھنٹے ڈاکٹروں، ادویات اور ایمبولینسوں سے لیس بیسک ہیلتھ یونٹ اسے سب سے الگ اور ممتاز بنا دیتا ہے۔

یہاں کے لوگ اس گاؤں میں رہنے پر فخر محسوس کرتے ہیں، ٹنڈو سومرو گوٹھ میں مقامی افراد پر مشتمل کونسل اپنی مدد آپ کے تحت سالانہ 1 کروڑ روپے کا فنڈ اکٹھا کرتی ہے جس سے گاؤں کے امور چلائے جاتے ہیں۔ٹنڈو سومرو گوٹھ کی اس طرز رہائش کے پیچھے لوگوں کا ذمہ داری اور اسے اپناسمجھنے کا احساس ہے، اس منصوبے کا خیال آنے پر نظامانی برادری کے امداد نظامانی نے 20 سال قبل اس گاؤں کو بسانے کا کام شروع کیا۔

ٹنڈو سومرو گوٹھ کے مکینوں کا کہنا ہے کہ اگرعلاقہ مکین اپنی بساط کے مطابق اپنا اپنا حصہ ڈالیں تو سندھ کا ہر گوٹھ ماڈل ویلیج بن سکتا ہے۔

رپورٹ:
www.facebook.com/ZeroPointSakrand

29/12/2018

سید مودودی کا کمال!

بہت کم مُفکّرِ قُرآن ایسے نظر آئیں گے جو اپنے پیچھے کوئی فِرقہ چھوڑ کر نہیں گئے.

حالیہ صدیوں میں شاہ ولیُ اللہ اور مودُودی صاحب نے یہ عظیم مثال قائم کی.
مودُودی صاحب کی انفرادیت تو یہ بھی ہے کہ قُرآن کی تعلیم کسی باقائدہ ادارے یا اُستاد سے حاصل نہیں کی اور عام فہم تفہیمُ القُرآن لکھ کر نہ صرف عام آدمی کے لیے قُرآن کا فہم آسان کیا بلکہ پہلی بار قُرآن کو اسلامی کلیسا کے ہاتھ سے چھین کر اُن دُنیاوی تعلیم یافتہ افراد کے ہاتھ میں دے دیا جن سے اُنکا دُور دُور تک کا تعلُق بھی نہیں تھا.

میں ذاتی طور پر چار بڑے سکالز سے مُتاثّر ہُوں جن میں مصری سکالر ڈاکٹر طارق رمضان، انڈین سکالر سیّد عبدُاللہ طارق، ہاورڈ سکالر لیلیٰ بختیار اور کینیڈین سکالر اِدریسہ پنڈت شامل ہیں ان سب کا دُور دُور تک مودُودی صاحب سے کوئی تعلُق نہیں لیکن ان سب میں ایک قدرِ مُشترک یہ ہے کہ یہ سب قُرآن کی طرف مودُودی صاحب کی کوئی نہ کوئی تصنیف پڑھ کر آئے.

ان سب کی الگ الگ فکر ہے لیلیٰ بختیار نے قُرآن کا موجُودہ ٹرمینالوجیز کا استعمال کر کے تاریخ کا پہلا بامُحاورہ انگلش ترجُمہ دی سب لائم قُرآن لکھا جس پر جامعةُ الاظہر نے اپنی مُہر لگائی یہ ترجُمہ چونکہ بامُحاورہ ہے اس لیے نو مُسلم گوروں اور مُحقِقین کے لیے آسانی پیدا کرتا ہے.

ڈاکٹر طارق رمضان یہُودی بیک گراوٴنڈ رکھتے ہیں لیکن اسلام نے ان کے گھر کا راستہ مودُدودی صاحب کی تصانیف کے ذریعے دیکھا. ڈاکٹر صاحب آکسفورڈ میں پڑھاتے تھے اب امیرکہ آگئے ہیں. امریکہ ان پر پابندی لگانا چاہتا تھا لیکن انکے امریکی سٹوڈنٹس نے تحریک چلا کر انکا ویزا بحال کروایا. انھوں نے سیرت مُحمدؐ پر ایک کتاب '' اِن دا فُٹ سٹیپس آف پرافِٹ لکھی جو سیرت پر لکھی گئی لاکھوں کتابوں کی امام کہی جاسکتی ہے.

اِدریسہ پنڈت کا بیک گراوٴنڈ ہندو ہے اسلام نے ان کا در بھی مولانا مودُودی کی فکر کے ذریعے دیکھا ان کی خاصیّت انٹر فیتھ ڈائلاگ ہےہاورڈ اور دیگر امریکن یُونیورسٹیز میں پڑھانے کے بعد یہ کینیڈا آگئیں اور اب یہاں ایک یُونیورسٹی میں ادیان عالم کے ڈیپارٹمنٹ کی ہیڈ ہیں اور اتنی مُوٴثر ہیں کہ انکا کیے ہُوئے کام کی جھلک کینیڈین حکُومتی پالیسی میں نظر آتی ہے.

سید عبدُاللہ طارق تیس سال تک انڈین دہریوں کے سربراہ رہے. جب مُسلمان ہُوئے تو ایسے مُسلمان بنے کہ ڈاکٹر اسرار جیسے عالم نے بھی اُنہیں اُمّت پر اللہ کی رحمت قرار دیا. یہ بھی مودودی صاحب سے قطعی مُختلف ہونے کے باوجُود مودُودی فکر کا ہی پودا ہیں.

میری اُوپر بیان کیے گئے چاروں افراد سے کمیونیکیشن جاری رہتی ہےاور مجھےان لوگوں سے بات کرکے ہمیشہ یقین ہو جاتا ہے کہ اسلام جلد ہی دُنیا کو نئی لیڈرشپ دے گا.

میں مولانا مودُودی کے فلسفے سے زیادہ مُتفق نہیں ہوں لیکن میرے دل سے مودودی کے لیے دُعا نکلتی ہے کہ اُن کے تحقیقی کام میں اتنی ڈائورسٹی اور وضاحت تھی کہ دُنیا بھر میں اُس کام نے خُود مودودی صاحب سے بالکل مُختلف ایسے لوگ پیدا کیے جو اسلام کی الگ الگ جہتوں سے دُنیا کو مُتعارف کروا رہے ہیں اورمودُودی صاحب کے نام پر کوئی فرقہ بھی نہیں بناتے.

کُچھ سال پہلے مُجھے اُزبکستان، تُرکمانستان اور قازقستان کی چھے یُونیورسٹیز کا وزٹ کرنا پڑا. وہاں میری حیرت کی دوبڑی وجُوہات تھیں ایک یہ کہ ان تینوں مُلکوں کے یُونیورسڑیز کے نوجوان حقیقی اسلام سے مُتعلق بہت پُرجوش تھے اور دوسری حیرت اس بات پر ہُوئی کہ ان ملکوں کی یُونیورسٹیز کے بیشتر اساتذہ مودُودی کے تحقیقی کام پر بِلڈ کرتے ہیں.

میرے خیال سے مودودی صاحب کا کمال بس اتنا ہے کہ اُنہوں نے قُرآن کی ایسی غیرفرقہ ورانہ تشریح کی تھی جس سے تعلیم یافتہ افراد کا مُتاثر ہونا ضروری تھا اور چُونکہ اپنے ابتدائی طالب علموں کو باندھنے کی کوشش کی بجائے صرف فُوڈ فار تھاٹ دیا لہٰذا اُنکے طالب علموں نے اُنکے کام کو الگ الگ سمتوں میں جاری رکھا.

29/12/2018

میں اُس زمانے کا منتظر ہوں، زمانہ جب بے مثال ہو گا
ہر ایک مسجد مدینہ ہو گی، ہر اک مؤذن بلال ہو گا

چمک اٹھے گر ضمیر اپنے، جو ہو گئے ہم اسیر اپنے
ہر ایک آہٹ چراغ ہو گی، ہر ایک سایہ ہلال ہو گا

حضور کے آئینے اٹھا کر، چلے جو پہچانے جائیں گے ہم
سفارشِ عشقِ مصطفیٰ سے ہمارا باطن بحال ہو گا

قرونِ اولٰی سے رابطہ کر لیا جو اپنی ترقیوں نے
محبتوں سے، صداقتوں سے، ہر آدمی مالا مال ہو گا

جہاد کرنا ہے ہر گھڑی سے، حساب لینا ہے زندگی سے
منائیں گے جشن خیر اس دن ، بدی کا جب انتقال ہو گا

چنے گا جو راستے کے پتھر، اسے زمانہ کہے گا رہبر
کسی کو ٹھوکر لگی تو ہر میرِ کارواں سے سوال ہو گا

شریعت مصطفیٰ مظفر، ہماری آئین ساز ہو گی
خدا کا قانون اپنا قانون بن گیا تو کمال ہو گا

صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
(مظفر وارثی)

29/12/2018

مجلس علمی سوسائٹی

مدارس کیا ہے؟
مدارس کی تاریخ کیاہے؟
معاشرے میں مدارس کی خدمات کیا ہیں ؟

28/12/2018

Jamaat-e-Islami KPK

امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان سندھ ٹی وی نیوز کو انٹرویو دے رہے ہیں۔

28/12/2018

Mushtaq Ahmad Khan

سندھ ٹی وی کو جماعت اسلامی پاکستان کی موجودہ صورتحال اور پاکستان کے موجودہ حالات پر خصوصی انٹرویو

28/12/2018

28,29,30 دسمبر کی یادیں۔
آج کس کی یاد منائیں۔۔۔بے نظیر کے قتل کے بعد تین دن تک سندھ لوٹا گیا۔۔۔۔جلایا گیا۔۔۔
بینک، پیٹرول پمپ، سی این اسٹیشن، دکانیں، سپر اسٹور، یوٹیلیٹی اسٹورز، ٹرینیں، بسیں سب لوٹ کر جلا دی گئیں۔

28/12/2018

بنگلہ دیش انتخابات: BNPکے ٹکٹ پر انتخاب لڑنے والے جماعت اسلامی کے ارکان کو نااہل قرارینے کی درخواست بنگلہ دیش ہائیکورٹ نے سماعت کیلئے منظور کرلی۔ حسینہ واجد کے دباو پر الیکشن کمیشن نے جماعت اسلامی کو پاک فوج کا ایجنٹ اور آزادی کا مخالف قراردیکر اسکی رجسٹریشن منسوخ کردی تھی اسلئے جماعت کے ارکان BNPکے ٹکٹ اور جاتیو اوکو فرنٹ کے نشان پر انتخاب لڑ رہے ہیں۔مزے کی بات کہ جماعت اسلامی پر کوئی پابندی نہیں اور اسکا تنظیمی ڈھانچہ برقرارہے۔
جماعت اسلامی کو انتخابات سے باہر کرنے کیلئے صوفی و مشائخ کی تنظیم بنگلہ دیش طریقت فیڈریشن اور ہندنواز مکتی جودھ (آزادی) کی جانب سے مشترکہ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ملک کے غداروں کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکا جائے۔ خیال ہے کہ عدالت ابتدائی سماعت کے بعد آج یعنی جمعرات ہی کو فیصلہ سنادیگی۔ جن نشستوں پر جماعت کے امیدوار نامزد کئے گئے ہیں وہاں تمام قوم پرست متحد ہوکر سامنے آئے ہیں اور جماعتی امیدوارکی نااہلی کی صورت میں عوامی لیگ کے امیدوار بلامقابلہ جیت جائینگے۔
آج صبح نائب امیر جماعت اسلامی کھلنا اور قومی اسمبلی کے امیدوار محمد مطیع الرحمان کو انکی اہلیہ سمیت ڈھاکہ سے گرفتار کرلیا گیا۔ انکی گرفتاری کی وجہ تو گاڑی سے انتخابی پوسٹر اور ہینڈبل کی برآمدگی بتائی گئی لیکن جب وہ تھانے پہنچے تو ایس پی ملو میاں بسواس نے مطلع کیا کہ ملزم میاں بیوی کے خلاف27 مقدمات درج ہیں۔
اس سب کے باوجود جماعتی انتخاب لڑنے پر مصر ہیں حالانکہ اب انکے پاس پولنگ ایجنٹ مقرر کرنے کیلئے بھی کوئی کارکن باقی نہیں بچا، چھاترو لیگ سڑکوں پر جو نعرے لگارہی ہے اسکا اردو ترجمہ کچھ اسطرح ہے۔ ایک جلیبی تیل میں، سارے جماعتی جیل میں۔جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے سابق امیر پروفیسر غلام اعظم کہتے تھے کہ جیسے مچھلی پانی سے باہر زندہ نہیں رہ سکتی ویسے ہی انتخابات سے باہر رہنے والی سیاسی جماعت زندہ درگور ہوجاتی ہے۔ لگتا ہے کہ جماعت نے اپنے قائد کی بات کو گرہ سے باندھ لیا ہے۔
ہمیں اب تک یہ بات سمجھ نہیں آئی کہ حسینہ واجد اور ہندوستانی حکومت اس حقیر سی جماعت سے خوفزدہ کیوں ہیں۔ 300 میں سے جماعت نے صرف 20 نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کئے ہیں۔ انکے جیتنے کے امکانات ویسے ہی بہت کم ہیں اور اگر یہ سب کے سب جیت بھی جائیں تو 300کے ایوان میں یہ 20 لوگ کیا تیر مارلینگے؟؟؟؟ یہ تو ایسا ہی ہے کہ 1977 کے انتخابات میں ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے مقابل امیدوار مولانا جان محمد عباسی کو اغوا کرکے انھیں کاغذاتِ نامزدگی داخل نہیں کرنےدیا۔حالانکہ اگر عباسی صاحب الیکشن لڑلیتے تو انکو ووٹ ہی کتنے ملتے جس سے بھٹو صاحب خوفزدہ تھے۔

23/12/2018

میری جمعیت زندہ باد

23/12/2018

جمعیت نے زندگی سنوار دی۔

21/12/2018

Mushtaq Ahmad Khan

پاکستان انجنیئرنگ کونسل کے ہیڈ آفس میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے اجلاس سے خطاب۔ اجلاس میں پاکستان انجنیئرنگ کونسل کے چئیرمین جاوید سلیم قریشی، وفاقی سیکرٹری برائے سائنس و ٹکنالوجی یاسمین مسعود، سیکرٹری کمیٹی حارث اور دیگر شعبہ جات کے ذمہ داران اور میڈیا کے نمائندے بھی بیٹھے ہوئے ہیں۔

16/12/2018

میجر ریاض حسین تم کہاں ہو ڈئیر؟
تمہاری گواہی کی جتنی ضرورت البدر بٹالین کے غازیوں کو آج ہے شاید پہلے کبھی نہ تھی۔۔۔!😭

تم نے کہا تھا نا کہ میں نے اسلامی چھاترو شنگھو کے ان پاکباز جوانو ں کو قرون اولی کے مسلمانوں جیسا پایا تھا تم ہی نے بتایا تھا نا کہ تم جب ان کی صف بندی کرکے انہیں مشرقی پاکستان کی سویلین فورس بنا رہے تھے تو وہ نو عمر لڑکا آ گیا تھا مین نے پیار سے کہا بیٹے ابھی تم چھوٹے ہو تو وہ بھی اپنے بڑوں کی طرح پنجوں کے بل کھڑا ہو کر بولا تھا کہ “اب تو میں بڑا ہو گیا “ اور پھر بعد میں وہ کمانڈر بن کرمکتی باہنی کے لئے خوف کی علامت بن گیا
میجر ریاض ہمیں تمہاری گواہی درکار ہے ڈئیر
ذرا بتاو انہیں کہ جب غداروں سے لڑتے ہوئے شریف بنگالی صاحب کا بیٹا شہید ہوا اور تم نماز جنازہ کے لئے ان کے گھر گئے تو تم نے ان کے چہرے پر کیسا نور کیسا سکون کیسا قرار پایا تھا اور پھر تیسرے ہی دن شریف صاحب کا دوسرا بیٹاواپس اپنی بٹالین مین دیکھ کر تم حیران رہ گئے تو وہ بولا میرے والدین کو ہماری جانوں سے زیادہ ہمارے مقصد حیات سے دلچسپی ہے ۔۔

میجر ریاض ڈئیر تم گواہی دو نا کہ جب وہ البدری نوجوان اپنے بھائی کی تصویر لے کر آگیا تھا کہ یہ مکتی باہنی سے ملا ہوا اور بھارت میں ٹریننگ پاچکا ہے انہیں بتاونا کہ جب تم نے حیرت سے اسے دیکھا اور کہا تھا کہ تمہین معلوم ہے کہ یہ ثابت ہو گیا تو کیا ہوگا؟ وہ بولا سزائے موت اس کا مقدر ہو گی میرا دل بھائی کےدکھ سے پھٹ پڑے گا مگر میں کیا کروں میرے کروڑوں مسلمان بھائیوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے

میجر ریاض ڈئیر اپنے لوگوں کو بتاو نا کہ آج اگر اُدھر بنگلہ دیش میں یوں تمہارے وردی پوش بھائی تختہ دار پر لٹکائے جاتے تو بھی تمہارا طرز عمل یہی ہوتا؟
کوئی سفارتی دباو کا راستہ نہ ڈھونڈا جاتا؟
کوئی راستہ نہیں؟
کوئی بات نہیں ہمیں تو یہ جاں دی ہی اسی لئے گئی تھی کہ لوٹا دی جائے مگر کل یہ ڈائن حسینہ واجد اقوام متحدہ کے ذریعہ تمہارے اس دور کے فوجی “جنگی جرائم “پر مقدمہ چلانے کے لئے مانگنے آ پہنچی تو ہم دیکھیں گے اور لازم ہے کہ ہم ہی دیکھیں گے۔۔۔۔!

#خودکلامی۔۔۔زبیر منصوری

15/12/2018

ملا کو جو ہے ہند میں سجدے کی اجازت،
ناداں یہ سمجھتا ہے کہ اسلام ہے آزاد

15/12/2018

Jamaat-e-Islami Pakistan [Official]

100 روزہ حکومتی کارکردگی پر جماعت اسلامی کا مؤقف
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی گفتگو

15/12/2018

Jamaat-e-Islami Pakistan [Official]

خیبر پختونخوا حکومت میں جماعت اسلامی کی کارکردگی

12/12/2018

War Against Liberals

تحریک انصاف کے ہندو ممبر قومی اسمبلی اٹھ کر کہتا ہے اگر یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے تو شراب پر پابندی لگائی جائے۔
کیونکہ کوئی مذہب اس کی اجازت نہیں دیتا

مگر اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قانون ساز ادارے میں بیٹھے پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے نام نہاد “مسلمان” بل کی مخالفت کرکے مسترد کردیتے ہیں۔
اور تحریک انصاف کے سپیکر صاحب بل پیش ہونے سے روک دیتے ہیں
اور تحریک انصاف کی ملیکہ بخاری صاحبہ بل کی مخالفت کرتے ہوئے اسکو دو سال پرانی کمیٹی کے سرد خانے میں بھیجنے کی درخواست کردیتی ہیں
افسوس

(واضح رہے بل پیش کرنے والے رمیش کمار خود تحریک انصاف سے ہیں، لیکن سپیکر قومی اسیمبلی جس نے بل پیش ہونے سے روک دیا وہ بھی تحریک انصاف سے ہے اور ملیکہ بخاری سمیت تحریک انصاف کے دیگر ایم این اے نے بھی مخالفت کی ہے۔۔۔)

11/12/2018

Green Media

پروگرام "مزاق رات" میں لیاقت بلوچ صاحب کی فرمائش پر ابرار الحق نے اپنی لکھی ہوئی شاندار بعت سنائی۔
"وہ دور مصطفیٰ(ص) تھا میں مدینہ نبی(ص) میں تھا"
نعت ضرور سنیئے اور شئر کیجیئے۔

10/12/2018

اگر تم سے ہوسکے
تو
وزیر اعظم کو اطلاع دے دو
کہ جو "انصاف" لینے آئیں تھی وہ قتل ہو گئیں

چیف جسٹس کو بھی بتادو
کہ
آبادی میں دو عورتوں کی "کمی" ہو گئ

میڈیا کو بھی کہہ دو
واقعے میں "خبریت" ہے اور ریٹنگ کا موقع بھی

ممکن ہو تو عورت فاؤنڈیشن کو بھی بلالو
کہ مقتولین غریب صحیح لیکن عورت ہی تھیں

اور
ان کروڑوں تماش بین عوام کو بھی اطلاع ضروری ہےکہ
جو یہ سمجھتے ہیں
ایسا بس ان کی ہی قسمت میں لکھا تھا

جہانیاں(خانیوال) کی عدالت کے باہر
عورتوں کی یہ لاشیں اپنے شوہر اور باپ کے قتل کا انصاف لینے آئیں تھی
کیوں کہ
ان کو معلوم نہ تھا کہ
انصاف شودر اور کمی کمین کے لۓ نہیں ہوتا.

06/12/2018

مولانا طارق جمیل صاحب نے حکومت کو کیا خوبصورت مشورے دئیے ہیں، سن کر حیران ہو جائیں گے۔

01/12/2018

ایک بار جو اس ویڈیو کو دیکھے گا شیئر کئے بغیر نہیں رہے گا،
ایسی ویڈیو آج تک آپ نےنہیں دیکھی ہوگی۔

01/12/2018

ہوشیار خبردار!

آغا شورش کاشمیری کی 1980 کی ایک تحریر پڑھیے اور غور و فکر کیجیے کہ کرتارپور بارڈر کیوں کھولا گیا ہے 😞

29/11/2018

صرف صفحہ پلٹوانے پر قومی خزانہ جھونک دیا گیا، آج کے تمام قومی اخبارات کے فرنٹ پیج پر سادگی کی اس بڑھ کر توھین کیا ہو سکتی ہے؟
کارکردگی اور انصاف دو ایسے اقدامات ہیں جنہیں منوانے کے لئے بڑی تقریبات کی ہرگز ضرورت نہیں پڑتی، اگر یہ دونوں کام برسرزمین موجود ہوں تو بچہ بچہ اور زرہ زرہ خود گواہی دیتا ہے، ورنہ دوسری صورت میں بڑی تقریب بھی قائل نہیں کر سکتی۔
کپتان صاحب، آخر آپکو کروڑوں خرچ کر کے کیوں بتانا پڑ رہا کہ

29/11/2018

Jamaat-e-Islami Pakistan [Official]

حکومت کی سو دن کی کارکردگی کیسی رہی؟
امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان کی پریس کانفرنس

29/11/2018

Jamaat-e-Islami Pakistan [Official]

ملتان - امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق ملتان آرٹس کونسل میں ناموس رسالت ﷺ کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں

29/11/2018

Mushtaq Ahmad Khan

موجودہ حکومت کے 100 دن کی کارکردگی کے حوالے سے پریس کانفرنس ۔۔۔۔

28/11/2018

یونیورسٹی آف لندن کے سکول آف اورینٹل اینڈ افریقن سٹڈیز کے پروفیسر جان پیٹرہارٹنگ نے سید ابو الاعلیٰ مودودی رح کے نظریات پر ایک تحقیق کی اور 2013 میں یہ تحقیق کتابی شکل میں شائع کروائی۔
A System of life: Mawdudi and Ideologisation of Islam
367 صفحات پر مشتمل یہ کتاب آج کے جدید نظام ہائے زندگی کی کشمکش کی تاریخ ہے۔ آدھی کتاب دیگر طرز ہائے زندگی کا احاطہ کرتی ہے، جس کا عنوان ہے
Mapping the ideological landscape
اس میں سیکولرزم، کیمونزم اور فاشزم کو ایک ہی جدید طرز زندگی یا لائف سٹائل کے مختلف رنگوں کے طور پر بتایا گیا ہے۔ اس کے نزدیک جس دور میں یہ تمام نظریات دنیا کے نقشے پر ابھر رہے تھے تو ایک بہت بڑا خلا موجود تھا۔ کوئی شخص ایسا نہ تھا جو اسلام کو بحیثیت طرز زندگی، طریقِ زندگی اور لائف سٹائل کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کرتا۔ اس نظریاتی کشمکش اور جنگ کے دوران یہ فریضہ ابوالاعلیٰ مودودی نے ادا کیا اور بہت خوب کیا، پھر سب تحریکیں اس نخل کی خوشہ چیں نکلیں۔ ہارٹنگ کے نزدیک آج جو پوری دنیا میں تہذیبوں کی جنگ کا تصور مضبوط ہوا ہے اس کی روح عصر مولانا مودودی کی ذات ہے۔ خوش نصیب ہے وہ عہد جس نے اس شخصیت کو پایا اور مبارک ہے وہ سرزمین جو اسلام کے اس نظریہ ساز مفکر کا مسکن رہی۔

Want your organization to be the top-listed Government Service in Sakrand?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Videos (show all)

مولانا طارق جمیل صاحب نے حکومت کو کیا خوبصورت مشورے دئیے ہیں، سن کر حیران ہو جائیں گے۔
ایک بار جو اس ویڈیو کو دیکھے گا شیئر کئے بغیر نہیں رہے گا،ایسی ویڈیو آج تک آپ نےنہیں دیکھی ہوگی۔
کرپٹ کلارک - جانب کیریونیو سعید آباد ڈگری کالجظفر اللہ نامی شخص اپنی بچی کے ایم اے کے داخلہ فارم کے لئے کلارک کے پاس گیا...
International Media
Zero Wala Hero bana diya Gaya.#Form45 nahi Diya Gaya Ameer Mohtram Sirajul Haq k Halqa me Bari Dhandli ho gai.Fraud #Ele...
ووٹ سے پہلے ایک بار یہ ویڈیو ضرور دیکھیں۔#کراچی #جماعت_اسلامی#Karachi #JI
عمران خان، اسد عمر و شیریں مزاری وغیرہ کی مہمانداری پر تین سال میں خیبر پختونخواہ ہاؤس اسلام آباد میں بیس کروڑ، چوالیس ل...
الخدمت فاؤنڈیشن رمضان ایڈ جو بے حد مشہور ہوا۔
موجودہ سیاسی لوٹا کرپٹ اشرافیہ کس طرح عوام کو بیوقوف بناتی ہے، اس ویڈیو کو دیکھیں اگر سمجھ آئے تو اب کی بار دیانتدار کو ...
الخدمت فاؤنڈیشن سکرنڈ مستحقین میں رمضان راشن تقسیم کر رہی ہے۔ تقریب سے مقررین مخاطب ہیں۔
سینیٹر مشتاق احمد خان نے وفاقی بجٹ میں ایسی ایسی خامیاں نکالیں کہ سن کر آپ حیران رہ جائیں گے۔ ملک کو ایسے پڑھے لکھے لوگو...

Address

Office Jamaat-e-Islami, Khanzada Colony Flag Street Sakrand (dist) S.Benazirabad
Sakrand

Other Political Parties in Sakrand (show all)
Team Mir ShahBaz Alee JaMali Team Mir ShahBaz Alee JaMali
Village Mir Nadir Ali Jamali
Sakrand, 4527

District council member UC Kumbleema �� Pakistan People's Party Zindaabad ��

Waqar Hussain Zardari PYO City Sakrand District SBA Waqar Hussain Zardari PYO City Sakrand District SBA
Sakrand

General Secretary PYO City Sakrand District Shaheed Benazirabad

District council Member UC-32 Kumbleema District council Member UC-32 Kumbleema
Kumbleema Sakrand
Sakrand

District council Member UC 32 Kumbleema ��

Parvaiz Keerio Parvaiz Keerio
Sakrand
Sakrand, 67210

حالات ساڳيا ناھن رھيا سو زندگيء م تبديلي آڻڻ کپي. ツ