Dr Muhammad Ikram Ullah-Urologist
Providing Comprehensive Urology and infertilities treatment
اگر اپ گُردے مثانہ میں پتھری یا کینسر کا شکار ہے اور آپ اس کا اعلاج کسی بااعتماد معالج سے کروانا چاہتے ہیں تو آج ہیں
بہتر علاج کے لیے ابھی ماہرِ یورولوجسٹ سے رابطہ کریں
Appointments: 0334 9931986
Note: That’s my new official page please like and share this page.👇👇
Hi I'm Dr Muhammad Ikram Ullah Urologist, andrologist. I am here to provide all problems related to kidney, bladders, prostate and Specially Male infertility.
عورت کےحاملہ ہونےکےلیےان باتوں کاپوراہوناضروری ہے۔
1۔منی ٹھیک سےف*ج کےاندرداخل ہو۔
2۔منی میں کم ازکم 2کروڑصحت مند نطفےموجودہوں
3۔نطفوں[sperms]کےلئےف*ج کاماحول ایساہوجس میں وہ زندہ رہ سکیں اگرعورت کی ف*ج میں تیزابیت زیادہ ہوگی جوکےآج کل ہر10 میں سے 7عورتوں کوف*ج میں تیزابیت کا مسلہ ہے عورت کی ف*ج میں اگر تیزابیت ہوگی تو نطفے مر جاتےہیں اوربچےپیدانہیں ہوسکتے۔
4۔سپرم بچہ دانی اورخصوصاقاذف نالی میں پہنچ جائیں۔
5۔سپرم بارآوری کےلئےبیضہ پالیں۔
6۔بارآوری کےبعدبیضہ بچےدانی میں آجائے۔
7.موٹاپے سے بچے حاص کر پیٹ اور ہپس کو نہ بڑنے دیں ف*ج سے منی کا باہر نکل آنا پیٹ اور ہپس کی وجہ ہوتی ہے اور موٹاپہ ہے
جب میاں بیوی مباشرت کرتےہیں توخاوند کےانزال ہونےسےعموما5۔3ملی میٹرمنی بیوی کی ف*ج میں جاتی ہےجس میں اوسطا30،40کروڑسپرم موجودہوتےہیں ان میں کچھ صحت مند ہوتےہیں اورکچھ غیرصحت مند یہ سپرم ف*ج میں سے ہوتےوئےبچےدانی اورپھرقاذف نالیوں [falopian tubes]میں جاتےہیں جہاں حمل ٹھہرتاہے۔اگرچہ حمل کےلئےصرف ایک صحت مند سپرم کی ضرورت ہےمگرایک کاانڈےکوبارآورکرنے کےلئےمردکی منی میں کم ازکم 2کروڑکےلگ بھک صحت مندسپرم موجودہوں۔اگرسپرم کمزور ہوں گےتواس صورت میں لڑکی پیداہوتی ہے۔80فیصدجوڑوں کوحمل کےمتعلق مباشرت کرنے کاٹھیک طریقہ ہی معلوم نہیں ہوتااورنہ ہی وہ جاننےکی کوشش کرتےہیں۔جس کی وجہ سے ہوتایہ ہےکےمردکےانزال کےبعد منی ف*ج سےباہر بہہ جاتی ہےاورجوتھوڑی بہت منی اندرجاتی ہےف*ج میں سےہوتےہوئےسپرم بچہ دانی میں جاتےہیں اوربہت سےسپرم ف*ج کی تیزابیت کی وجہ سےمرجاتےہیں۔اس لئےضروری ہےحمل ٹہرانے کے لئے مباشرت کرنےکاٹھیک طریقہ معلوم ہونا بہت ضروری ہےتاکہ انزال کےبعد منی ف*ج سےباہرنہ نکلے اور دوسرا ف*ج کی تیزابیت کوحتم کیاجائےتاکہ ف*ج کی تیزابیت سےسپرم مرےنہیں اگرف*ج میں تیزابیت ہوتوٹھنڈی چیزوں کااستمعال کرےاورتمام گرم چیزیں کھانا بند کردے زیادہ مرچ مصالوں سےپرہیزکرےاورکم ازکم دن میں تین لیٹر پانی پیئے
اپنی صحت کی جانچ کے لیے سالانہ کون کون سے ٹیسٹ کروانے چاہیے؟
1۔ CBC. (کمپلیٹ بلڈ کاونٹ)۔ یہ خون میں موجود مختلف خلیات یعنی ریڈ بلڈ سیلز، وائٹ بلڈ سیلز آور وائٹ بلڈ سیلز کی تمام اقسام اور پلیٹ لیٹس کی تعداد اور خون میں موجود ہیموگلوبن کی مقدار بتاتا ہے۔ اگر آپ خون میں ہیموگلوبن کی کمی مطلب اینمیا کا شکار ہیں (جسے عرف عام میں خون کی کمی کہا جاتا ہے) یا جسم میں کوئی انفیکشن یا الرجک پروسیس چل رہا ہے تو اس ٹیسٹ سے پتہ چل جاتا ہے۔
2۔ LFTs (لیور فنکشن ٹیسٹ)۔ یہ جگر کا ٹیسٹ ہے۔ جس میں جگر کے نارمل کام کرنے کی صلاحیت کو چیک کرنے کے لیے خون میں بلی ریوبن اور کچھ اینزائمز کو جانچا جاتا ہے۔ بلی ریوبن ایک مادہ ہے جو کہ ہمارے خون کے سرخ خلیات کی توڑ پھوڑ سے بنتا ہے اور جگر اس کو جسم سے صاف کرنے کے لیے دیگر کچھ مادوں کے ساتھ جوڑتا ہے اور پھر یہ جسم سے خارج ہو جاتا ہے۔ اگر جگر کے نارمل فنکشن میں کوئی خرابی ہو تو بلی ریوبن کی مقدار خون میں ایک مخصوص ویلیو سے بڑھ جاتی ہے۔
3۔ RFTs (رینل فنکشن ٹیسٹ)۔ یہ گردوں کی جانچ کا ٹیسٹ ہے۔ اس میں خون میں موجود یوریا اور کریٹینن کو جانچا جاتا ہے اور اگر ان کی مقدار ایک مخصوص حد سے زیادہ ہو تو یہ گردوں کی خرابی کو ظاہر کرتا ہے
4۔ Lipid Profile Test. یہ جسم میں موجود مختلف طرح کے لپڈز کی جانچ کرتا ہے یعنی کولیسٹرول ، ہائی ڈینسٹی لائیپو پروٹینز اور لو ڈینسٹی لائیپو پروٹینز۔ جن افراد کی فیملی ہسٹری میں دل کے امراض ہوں ان کو (خاص طور پر مرد حضرات کو) یہ ٹیسٹ سال میں ایک بار ضرور کروانا چاہیے۔ لپڈز لیول میں اگر تھوڑی بہت گڑ بڑ ہو تو آپ ابتدائی لیول پر اس کی جانچ کر کے اپنی خوراک میں تبدیلی اور ورزش کو روٹین کا حصہ بنا کر دل کے خطرناک امراض سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ مردوں میں دل کے امراض کا تناسب زیادہ ہے۔ لہذا سب مرد حضرات کو بیس سال کی عمر کے بعد یہ ٹیسٹ ضرور کروانا چاہیے اور جن کے ماں باپ میں سے کسی کو دل کا مرض ہے تو وہ سالانہ یہ ٹیسٹ ضرور کروائیں۔
5۔ BSL. ( بلڈ شوگر لیول )۔ یہ ٹیسٹ خون میں موجود گلوکوز کی مقدار بتاتا ہے۔ اگر آپ کی فیملی ہسٹری میں ڈایا بٹیز (شوگر) کی بیماری ہے تو سالانہ اپنا یہ ٹیسٹ ضرور کروائیں
6۔ Stool Test . ترقی یافتہ ممالک میں ہر چھ ماہ بعد سکریننگ ٹیسٹ میں یہ بھی کیا جاتا ہے۔ کولون اور ریکٹم کے مختلف امراض خصوصا کینسر کو جلدی پکڑنے کے لیے یہ ٹیسٹ بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ اس ٹیسٹ میں سٹول سیمپل کی مائیکروسکوپک جانچ کی جاتی ہے کہ اس میں خون ، پس یا کوئی اور ایبنارمل مادہ تو موجود نہیں ہے۔
7۔ Urine Complete Examination۔ اس ٹیسٹ میں یورین کی مکمل مائیکروسکوپک جانچ کی جاتی ہے کہ اس میں بیکٹریا ، خون ، پس یا کرسٹلز وغیرہ تو موجود نہیں۔۔یہ ٹیسٹ یورینری ٹریکٹ کی بیماریوں کی جانچ کے لیے ضروری ہے
اگر اپ گُردے مثانہ میں پتھری یا کینسر کا شکار ہے اور آپ اس کا اعلاج کسی بااعتماد معالج سے کروانا چاہتے ہیں تو آج ہیں
بہتر علاج کے لیے ابھی ماہرِ یورولوجسٹ سے رابطہ کریں۔
Visiting Time: 5:00pm to 7:00 pm
Appointments: 0334 9931986
What should be the urine colour.
گہرا پیلا پیشاب اس بات کی علامت ہے کہ آپ پانی کی کمی کا شکار ہیں اور پانی کی کمی کو روکنے کے لیے آپ کو زیادہ پانی پینا چاہیے۔ آپ کے پانی کی مقدار کا مقصد آپ کے پیشاب کو كم گہرا کرنا ہے۔
Dark yellow urine is a sign that you are dehydrated and that you must drink more fluids to prevent dehydration. Your fluid intake goal is to make your urine no darker
گردے کی پتھری کی علامات
گردے کی پتھری کا درد کمر میں پیٹھ کی دونوں جانب شروع ہو کر پسلیوں کے نیچے پھیلتا ہے. گردے سے ہوتے ہوءے یہ درد مثانہ تک آتا ہے.
شروعات میں مریض کو پیشاب میں جلن محسوس ہوتی ہے. وقت گزرنے کے ساتھ درد کی شدت میں اضافہ اور گردے کی اندرونی ساخت متاثر ہوتی ہے. بروقت تشخیص اور علاج سے گردے کو بچایا جا سکتا ہے.
اگر اپ گُردے مثانہ میں پتھری یا کینسر کا شکار ہے اور آپ اس کا اعلاج کسی بااعتماد معالج سے کروانا چاہتے ہیں تو آج ہیں
بہتر علاج کے لیے ابھی ماہرِ یورولوجسٹ سے رابطہ کریں۔
Visiting Time: 5:00pm to 7:00 pm
Appointments: 0334 9931986
پیشاب کی نالی کی سختی یا تنگی اس وقت ہوتی ہے جب پیشاب کی نالی کو ذحم ہو جاے، اس نقصان سے فائبروسس ہوتا ہے۔ جس کی عام وجوہات ہیں:
تابکاری (radiations)
آلہ سازی (instrumentation)
پیشاب کی نالی کا انکلشن
اور
سرجری
Urethral strictures occur when damage to the urethral epithelium causes progressive fibrosis.
Common causes are :
Radiation
Instrumentation
Trauma
Urethritis
Lichen Sclerosus
Surgery
pe**le implant for erectile dysfunction مرد حضرات کی معلومات کے لیے۔
آجکلل بہت سارے مرد حضرات بلڈپریشر،شوگراور روزمراکی پریشانیوں کا شکار ہیں جس کا بہت گہرا اثر مرد حضرات کی شادی شدہ زندگی میں دیکھا جا سکتا ہے
آجلکل جو سب سے بڑےمسلے مردوں میں پایے جا رہے ہیں
اُن میں زیرفہرست مرادانہ کمزوری ،سیکس ٹامینگ نہ ہونے کے برابر ،جنسی خواہش میں کمی ہو جانا وغیرہ
لیکن آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے آج ہی ایک بہترین ماہر جنسی امراض سے مشورہ کریں
بہتر علاج کے لیے ابھی ماہرِ جنسی امراض سے رابطہ کریں۔
Visiting Time: 5:00pm to 7:00 pm
Appointments: 0334 9931986
سی ٹی یوروگرام (سی ٹی یو) پیشاب کی نالی کی پیتھالوجی کو دیکھنے کے لیے ایک عام امیجنگ تکنیک ہے۔ یہ کئی مراحل میں لیا جاتا ہے:
1. پتھروں کیلئے بغیر کنٹراس کا مرحلہ
2۔ رسولئ کے لیے نیفروگرافک مرحلہ
3. رکاوٹ کے لیے اخراج کا مرحلہ
یہ مراحل مزید مکمل جانچ کے لیے مختلف ڈھانچے کو بڑھانے کی اجازت دیتے ہیں۔
A CT Urogram (CTU) is a common imaging technique for looking at urinary tract pathology. It is taken in several phases:
Native phase or non-contrast phase
Nephrographic phase
Excretory phase
These phases allow different structures to be enhanced for more thorough evaluation.
مرد حضرات کی معلومات کے لیے۔
آجکلل بہت سارے مرد حضرات بلڈپریشر،شوگراور روزمراکی پریشانیوں کا شکار ہیں جس کا بہت گہرا اثر مرد حضرات کی شادی شدہ زندگی میں دیکھا جا سکتا ہے
آجلکل جو سب سے بڑےمسلے مردوں میں پایے جا رہے ہیں
اُن میں زیرفہرست مرادانہ کمزوری ،سیکس ٹامینگ نہ ہونے کے برابر ،جنسی خواہش میں کمی ہو جانا وغیرہ
لیکن آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے آج ہی ایک بہترین ماہر جنسی امراض سے مشورہ کریں
بہتر علاج کے لیے ابھی ماہرِ جنسی امراض سے رابطہ کریں۔
Visiting Time: 5:00pm to 7:00 pm
Appointments: 0334 9931986
صحت کارڈ پالیسی میں کی گئی تبدیلیاں۔
1۔ c section اور نارمل ڈلیوری کے کیسز مکمل طور پر پرائیویٹ ہسپتالوں میں صحت کارڈ پر نہیں ہونگے۔بلکہ پرائیویٹ ہوں گے ۔BHU,RHC,THQ,and DHQ,ہسپتال صحت کارڈ پر یہ آپریشنز کریں گیں۔
2۔ مفت آٹا سکیم کے تحت جو خاندان رجسٹر ہوئے تھے وہی صحت کارڈ پر مکمل فری آپریشن پرائیویٹ ہسپتال میں کروانے کے اہل ہوں گے۔
3۔ دل کے مریضوں کی سرجری اور انجیوگرافی اور پلاسٹی کے تیس سے پچاس فیصد اخراجات مریض برداشت کر ے گا۔
4۔ یہ تبدیلیاں یکم جولائی سے پنجاب بھر میں لاگو ہوں گی۔
گردے کی پتھری ۔
گردے کی پتھری ایک عام مرض ہے ۔اس کے مختلف اقسام ہیں ۔مثلا کیلشیم آگسیلیٹ ،فاسفیٹ۔یورک ایسڈوغیرہ وغیرہ۔
اس کے مختلف وجوہات ہو سکتے ہیں ۔سب سے اہم وجہ پانی کا کم پینا ہے۔
دن میں تقریباً دس گلاس پانی پیا کریں ۔روزانہ ورزش کیا کریں ۔لیمںوں کا استعمال کریں ۔بینگن ،بھنڈی،ٹماٹر،چاکلیٹ،آلواور کو لڈ ڈرنکس کا استعمال نہ کریں کیونکہ ان میں آگسیلیٹ وافر مقدار میں پایا جاتا ہے ۔کیلشیم اور وٹامن ڈی ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر بالکل استعمال نہ کریں ۔نمک کااستعمال کم سے کم کریں ۔اگر آپ کی گردوں میں بار بار پتھری بن رہی ہوتو پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں اس سے پتھری بننے کے امکا نات کم ہو جا تے ہیں ۔
شکریہ۔
Dr Muhammad Ikram Ullah-Urologist
ایک سپیشلسٹ ڈاکٹر (FCPS) کب اور کیسے بنتا ہے؟
تحریر شروع کرنے سے پہلے بتاتا چلوں کہ میں ڈاکٹر نہیں ہوں۔ میں سیلز اور مارکیٹنگ کا استاد ہوں۔ IBA کراچی سے 30 سال پہلے MBA کیا تھا۔
ہر سال لاکھوں بچے ایف ایس سی پری میڈیکل کرتے ہیں۔ ٹاپ کے %1 سرکاری میڈیکل کالج کے میڈیکل کالجز میں داخلہ لینے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ FSC میں %90 سے زیادہ پھر انٹر ی ٹیسٹ میں ببھی 90-%80 نمبر لینے پرتے ہیں ۔ سیٹس 3 سے 4 ہزار ہوتی جب کہ ٹیسٹ دینے والے کے FSC میں %70 نمبر سے اپر ہونے چاہیے اور ان سٹوڈنٹس کی تعداد تقریبن ایک لاکھ ہوتی ہے -
5 سال ایم بی بی ایس پڑھتے ہیں۔
عمر 24 سال ہوگئی ہے۔ اگر کہیں بریک نہیں لگی۔ پھر ایک سال ہاؤس جاب کرتے ہیں
اب FCPS پارٹ ون کا امتحان دیں گے۔ اگر پاس ہوگئے تو کم از کم 4 سے 5 سال ہسپتال میں کام کریں گے۔ صرف وظیفہ ملے گا جو 70 سے 80 ہزار ہوتا
پھر پارٹ 2 کا امتحان ہوگا۔ پاس ہونے کی شرح بہت کم ہے۔
میڈی سن میں پاس ہونے کی شرح سب سے کم ہے۔ تقریبا %10 فیصد تک۔
عمر 30 سال ہوگئی۔
پھر گورنمنٹ کی جابز کیلئے علیحدہ ٹیسٹ اور انٹرویوز۔
پرائیویٹ ہسپتال جونیئر ڈاکٹرز کو جگہ ہی نہیں دیتے۔ یہ سپیشلسٹ ڈاکٹر چھوٹے چھوٹے ہسپتالوں میں کنسلٹنٹ کا کام کرتے ہیں۔ فیس 1 ہزار تک لیتے ہیں جس میں سے ہسپتال اپنا حصہ نکال لیتا ہے۔
ایف سی پی ایس ڈاکٹر کو سیٹ ہوتے ہوتے عمر 40 سال ہوجاتی ہے۔
میں سپیشلسٹ ڈاکٹرز کی Patient Care پر ٹریننگز کرتا ہوں۔ بہت کم ینگ ڈاکٹر 3 لاکھ مہینے کا کماتے ہیں۔ اوسط آمدنی ایک سے ڈیڑھ لاکھ تک ہوتی ہے۔
میں نان ڈاکٹر ہوکر اس بات کی تصدیق کررہا ہوں کہ ڈاکٹر معاشرے کا سب سے زیادہ ذہین اور محنتی طبقہ ہے۔ معاشرے کی کریم ہے۔
ہماری میڈیکل ٹیم میں 2 میڈیکل سپیشلسٹ، 1 چائلڈ سپیشلسٹ اور 1 گائنا کالوجسٹ ہیں۔
یہ ڈاکٹر ہر وقت سولی پر چڑھے ہوتے ہیں۔ دن کو یہ ہسپتالوں میں جاب کرتے ہیں۔ وارڈ اور ایمرجنسی میں ہوتے ہیں۔ شام کو کسی اور ہسپتال میں پریکٹس کرتے ہیں۔ آن لائن ہمارے ساتھ ہوتے ہیں۔
میں ڈاکٹر برادری کا تہہ دل سے قدردان ہوں۔
اپنی سروس کی فیس چارج کرنا ہر پروفیشنل کا حق ہے۔ اور یہی ان کا ذریعہ روزگار ہے۔
اب آپ بتائیں کہ یہ پوسٹ ہم نے کیوں لکھی ہے؟
شادی کورس کی حقیقت
بازار میں شادی کورس کے نام سے جتنی دوائیں موجود ہیں سب کی سب صرف کاروباری نقطہ نظر سے تیار کی جاتی ہیں۔ ان دواؤں کا شادی کے کورس سے دور کا تعلق بھی نہیں ہوتا اور نہ ہی ہوسکتا ہے۔
یاد رکھیں کہ کسی بھی عام یا خاص دوا کا کورس مقرر ہی نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ہر مریض میں مرض کی نوعیت ، مرض کی شدت اور مرض کا نیا پرانا ہونا مختلف ہوتا ہے۔ پھر ایک ہی کورس سب کو کیسے ٹھیک کر سکے گا۔ مثال کے طور پر ایک ہی علامت میں مبتلا پہلا مریض ایک سال سے مبتلا ہے اور دوسرا مریض صرف ایک ہفتہ سے بیمار ہے۔ اسی طرح پہلا مریض بہت شدت سے مرض میں مبتلا ہے اور دوسرا ہلکی پھلکی علامت میں مبتلا ہے تو ایک ہی کورس دونوں کو ایک ہی مقررہ وقت میں کیسے ٹھیک کرے گا وہ بھی بنا کسی میڈیکل ٹیسٹ کے۔
یہ بات صرف شادی کورس ہی کی نہیں بلکہ بازار میں عام ملنے والے بواسیری کورس، تبخیری کورس اور اسی طرح کے دیگر کورسز کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ لہذا ان کے چکر میں کبھی نہ آئیں اور ماہر معالج خصوصا جدید ڈاکٹروں سے مشورہ اور تفصیلی چیک اپ کروا کر اپنا علاج کرائیں۔
Dr Muhammad Ikram Ullah-Urologist
Male infertility
بچہ چاہئے تو صاحب کے ٹیسٹس پہلے ہوں __
یہ ہے وہ جملہ جو بانجھ پن کے شکار میاں بیوی سے کہا جاتا ہے۔ وجہ واضح ہے ۔ ایک ہی ٹیسٹ کرنا ہے، اگر وہ نارمل تو صاحب کی چھٹی ۔
سیمن یا تولیدی مادہ چیک کروانے سے پہلے کچھ باتوں کا خیال رکھنا چاہئیے۔
سیمن چیک کروانے اورجنسی تعلق یا ماسٹر بیشن میں تین یا چار دن کا وقفہ ہو ۔
سیمن جس لیبارٹری سے چیک کروانا ہو ، اسی میں ماسٹربیشن سے لیا جائے۔
اگر پہلا ٹیسٹ ابنارمل ہے تو نتیجہ اخذ کرنے کے لیے ایک بار اور سیمن کا ٹیسٹ کروانا لازم ۔
سیمن ہے کیا ؟
سیمن وہ مادہ ہے جو مرد جنسی تعلق کے نتیجے میں خارج کرتا ہے ۔ ایک بار کے خروج میں اس کی مقدار ایک چائے کے چمچ کے برابر ہوتی ہے۔ زیادہ تر لوگوں کے خیال میں اگر سپرمز کی گڑبڑ ہو تو اس مادے میں بھی کمی بیشی ہونی چاہیے۔ یہ خیال غلط ہے ۔ یہ مادہ بنیادی طور پر پراسٹیٹ گلینڈ اور کچھ اور غدودوں کی مدد سے بنتا ہے چاہے اس میں سپرمز ہوں یا نہ ہوں ۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بانجھ پن کے حوالے سے semen کے نارمل ہونے کی خصوصیات اس طرح سے ترتیب دی ہیں۔
سپرم کی تعداد – 15 سے 20 ملین/ ملی میٹر
سپرم کی تیزی سے آگے بڑھنے کی صلاحیت - 40 پرسنٹ
سپرم کی نارمل شکل – 4 پرسنٹ
یہ ہے وہ رپورٹ جسے پڑھ کر کوئی بھی دیکھ سکتا ہے کہ یہ نارمل ہے کہ نہیں ۔ ایک بات یاد رکھیے نارمل رپورٹ میں پیپ والے سیلز نہیں ہونے چاہئیں۔
جب بھی سیمن کی رپورٹ میں کچھ گڑبڑ ہو ، اسے ایک خاص نام سے لیبل کیا جاتا ہے تاکہ سمجھنے اور علاج کرنے میں آسانی ہو ۔
اولیگوسپرمیا: جب سپرم مقررہ تعداد سے کم ہوں ۔
ایزو سپرمیا: جب سپرمز سرے سے غائب ہوں ۔
ایسپرمیا: جب سیمن ہی موجود نہ ہو ۔
ہائپوسپرمیا: جب سیمن کی مقدار کم ہو ۔
ٹریٹوسپرمیا: جب سیمن کے مادے میں ابنارمل شکل والے سپرمز پائے جائیں ۔
ایستھینوسپرمیا: جب سپرمز کی حرکت کم ہو ۔
نیکروسپرمیا: جب سیمن میں سارے سپرمز مردہ ہوں ۔
لیوکوسپرمیا: جب سیمن میں پیپ والے سیلز کافی مقدار میں پائے جائیں ۔
کیا کیا جائے ؟
اگر سیمن نارمل ہے تو صاحب کی چھٹی ۔ لیکن اگر نارمل نہیں تب صاحب کے بہت سے اور ٹیسٹس کروانے کی ضرورت ہے ۔
1-خون میں ہارمونز کی مقدار
2-کروموسومز
3-خصیوں کا الٹرا ساؤنڈ
4-خصیوں کی بائیوپسی
کس کو دکھایا جائے ؟
مردانہ بانجھ پن کا علاج یورولوجسٹ / اینڈرولوجسٹ ڈاکٹر کریں گے ۔ بنیادی طور پہ علاج اس وجہ کا کیا جاتا ہے جو سب ٹیسٹس کے نتیجے میں سامنے آئی ہو۔ اس کو کہا جاتا ہے ، Treat the cause -
لگے ہاتھوں Azospermia یعنی سپرمز کی غیر موجودگی کے اسباب بھی سن لیجیے۔
Azospermia دو طرح کا ہوتا ہے رکاوٹ بھرا اور رکاوٹ کے بنا۔
رکاوٹی Azospermia میں جیسا کہ نام سے ظاہر ہے سپرمز بنتے تو ہیں لیکن کسی پیچیدگی کی وجہ سے سیمن تک نہیں پہنچ پاتے۔ جب بھی خصیوں اور ان کی ملحقہ نالیوں میں کوئی انفیکشن ہو، ضرب لگی ہو ، کوئی پرانا آپریشن ہوا ہو یا نالیوں کی رطوبات گاڑھی ہو جائیں، سپرمز باہر نہیں نکل سکتے۔ نتیجتاً مادہ تو نکلے گا لیکن بیج سے خالی!
رکاوٹ کے بغیر Azospermia کے اسباب کی ایک لمبی فہرست ہے۔ جس میں پیدائشی طور پہ خصیوں کی غیر موجودگی، ابنارمل کروموسومز سے خصیوں کا چھوٹا رہ جانا، پیدائش کے وقت خصیوں کا پیٹ میں ہونا ، خصیوں کی رسولی، ریڈی ایشین، ہارمونز کی کمی بیشی، کن پیڑوں کی انفیکشن، خصیوں کا زندہ یا نارمل سپرمز نہ بنا سکنا، خصیوں سے خون لے جانے والی نالیوں کا ایب نارمل پھیلاؤ، ذیابیطس اور گردے کی بیماریاں شامل ہیں۔
مردانہ بانجھ پن میں اگر علاج سے بھی سپرمز بہتر نہ ہوں اور حمل نہ ٹھہرے تب ایسے جوڑوں کو آئی وی ایف یا ٹیسٹ ٹیوب بے بی کروانے کا کہا جاتا ہے ۔
ٹیسٹ ٹیوب بےبی علاج کی بہت سی قباحتیں ہیں ۔ ایک تو اس کی ہوشربا فیس ( پانچ چھ لاکھ روپے) ، دوسرا علاج کامیاب ہونے کی سو فیصد گارنٹی نہیں ۔ بہت اچھے سینٹرز میں بھی کامیابی کا تناسب تیس چالیس فیصد سے آگے نہیں بڑھتا ۔
اور سب سے اہم بات یہ سمجھ لیجیے کہ کھمبیوں کی طرح اُگے آئی وی ایف سینٹرز نے قطعی طور پہ آپ کی محبت میں یہ جھنجھٹ نہیں پالا ۔ یہ کاروبار ہے ۔ اور بدقسمتی سے بہت سے نا اہل لوگ بھی اس کاروبار کو چلا رہے ہیں ۔ یہ سوچے بغیر کہ بہت سے لوگوں کے ارمان اور جمع پونجی ان کی نااہلی کی بھینٹ چڑھ
جاتی ہے ۔
چلتے چلتے ایک بنیادی نسخہ ہم سے سن لیجیے شاید کچھ بہتری ہو جائے ۔
وزن کم کیجیے خاص طور پہ پیٹ ۔
ورزش شروع کیجیے ۔
سگریٹ نوشی چھوڑیے ۔
سادہ کھانا ( بنا تیل اور چینی ) کھائیے ۔
اگر الکحل کا استعمال ہے تو چھوڑ دیجیے ۔
ان سب باتوں کے جواب میں وہ گھسا پٹا جملہ مت کہیے گا کہ فلاں یہ سب کرتا ہے وہ بانجھ پن کا شکار تو نہیں ہوا ۔
کچھ باتیں رہ گئیں وہ اگلی بار __
سلامت رہیے !
اگر اپ گُردے مثانہ میں پتھری یا کینسر کا شکار ہے اور آپ اس کا اعلاج کسی بااعتماد معالج سے کروانا چاہتے ہیں تو آج ہیں
بہتر علاج کے لیے ابھی ماہرِ یورولوجسٹ سے رابطہ کریں۔
Visiting Time: 5:00pm to 7:00 pm
Appointments: 0334 9931986
displaced IUCD..
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Contact the practice
Telephone
Website
Address
Sheikhupura
39350
Opening Hours
Monday | 17:00 - 19:00 |
Tuesday | 17:00 - 19:00 |
Wednesday | 17:00 - 19:00 |
Thursday | 17:00 - 19:00 |
Friday | 17:00 - 19:00 |
Saturday | 17:00 - 19:00 |
Sheikhupura, 39359
I'm Urologist & S*x Therapist. I help people with sexual and urinary health issues.