Nasir wattoo chairman press club
سیون سٹار پریس کلب فیروزوٹواں
سیون سٹار پریس کلب فیروزوٹواں سے
*تحریر ملک ناصر محمود وٹو*
*پاکستان کے فوجی سربراہوں کی کوششیں*
*حکمرانوں کی موجیں، اورعوام کا کباڑا*
پاکستان کی فوج کے موجودہ سربراہ جنرل عاصم منیر عہدہ سنبھالنے کے چالیس روز بعد سعودی عرب سمیت مسلم ممالک کے دورے پر ہیں۔ یہ دورہ 10 جنوری تک جاری رہا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سعودی عرب کی سینئر قیادت سے ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور، فوجی تعاون اور دو طرفہ معاملات پر بات کی گئی۔ قارئین یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ آرمی چیف کا عہدہ سنبھالنے کے بعد افواج پاکستان کے سربراہ سعودی عرب کے دورے پر گئے ہیں ۔ماضی میں بھی ایسا چلتا آرہا۔ ہر نیا آنے والا چیف آف آرمی سٹاف عہدہ سنبھالنے کے بعد برادر اسلامی ملک سعودی عرب کا دورہ کرتا ہے اور یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے مضبوط معاشی اور دفاعی تعلقات کی نشان دہی کرتا ہے ۔ سعودی عرب نے مشکل وقت میں ہمیشہ پاکستان کی مدد کی ہے جس کا تسلسل آج تک جاری ہے۔ لیکن پاکستان کے سیاستدانوں نے کبھی بھی فوجی قیادت کی ان کوششوں سے مناسب انداز میں فائدہ نہیں اٹھایا۔جس سے ہمیں بے پناہ نقصان ہو رہا ہے گزشتہ پانچ سالوں کو اگر دیکھا جائے تو سابقہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سیاسی قیادت کی ہر ممکن مدد کی۔ سعودی عرب ، قطر ، متحدہ عرب امارات یا دیگر ممالک ہوں سابقہ آرمی چیف نے ہر جگہ سے اپنے تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے حکومت کی مدد کی لیکن ناصرف ان کی کوششوں کو ضائع کیا گیا بلکہ اپنی بدانتظام، نا اہلی اور ناکامی کا سارا ملبہ ادارے پر ڈالتے ہوئے سابق آرمی چیف کی شخصیت اور بدقسمتی سے دشمن کے ایجنڈے پر افواج پاکستان کے کردار کو بھی متنازع بنانے کی مہم شروع کی گئی جو بدقسمتی سے آج تک جاری ہے
اس کے باوجود موجودہ آرمی چیف پاکستان کے مفاد کی خاطر نہایت اچھی اور مثبت کوششیں کر رہے ہیں۔ یقینی طور پر وہ یہ کام ضرور کریں گے کیونکہ پاکستان کے حقیقی محافظ اور دفاع کو یقینی بنانے اور نا قابل تسخیر بنانے والے ادارے کے ذمہ داروں کے نزدیک ریاست کا تحفظ سب سے اہم ہے۔یہ ادارہ ہمیشہ ریاست کے مفاد کو ترجیح دیتا ہے لیکن ہماری سب سے بڑی بدنصیبی یہ ہے کہ سیاستدانوں میں یہ سوچ اتنی شدت کے ساتھ نہیں پائی جاتی وہاں سیاست اور سازش میں کوئی فرق نہیں سمجھا جاتا۔ سیاستدان ہر وقت ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچتے ہیں اور ایک دوسرے کو نقصان پہنچانے میں لگے رہتے ہیں۔ وہ ملک کے مفادات کو نظر انداز کرتے ہیں، ملکی مسائل حل کرنے کے بجائے لڑائیوں میں مصروف رہتے ہیں۔ آج سیاسی عدم استحکام کی ذمہ داری صرف اور صرف سیاست دانوں پر ہی عائد ہوتی ہے، کوئی لمحہ ایسا نہیں جہاں یہ قبیلہ کوئی تعمیری بات کرے، تعمیری گفتگو کرے، اصلاح کی بات کرے، ہر وقت لڑائی جھگڑا، بدتہذیبی، الزامات بس یہی پاکستانی سیاست کی تصویر ہے اور یہی تلخ حقیقت ہے۔ کاش کہ افواج پاکستان کے سربراہ کی کوششوں سے فائدہ اٹھایا جائے اور سیاست دانوں کی سوچ میں کوئی فرق آ جائے ۔
سیاست دانوں کو مختلف مقدمات میں مسلسل سہولت مل رہی ہے، کہیں ضمانتیں ہو رہی ہیں، کہیں مقدمات ختم ہو رہے ہیں، کہیں رہائی مل رہی ہے، کہیں منجمد اثاثے واپس ہو رہے ہیں، کہیں قبضے واپس مل رہے ہیں، کہیں نئے کاروبار ہو رہے ہیں، کہیں سب مل جل کر مستقبل میں دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ یعنی وہ جو حکمران ہیں یا وہ جنہیں دوبارہ اقتدار ملنے کی امید ہے ان کی لیے سہولت کی کوئی کمی نہیں لیکن جنہوں نے ووٹ ڈالنا ہے انہیں کوئی سہولت میسر نہیں ہے، کہیں بجلی نہیں تو کہیں گیس کی قلت ہے، کہیں پینے کو پانی نہیں ملتا تو کہیں ادویات کی قلت ہے، کہیں کھانے کو کچھ نہیں تو کہیں آٹا حاصل کرنے کے لیے کوئی غریب بھیڑ کے نیچے کچلے جانے سے دم توڑ رہا ہے جس طرح سیاست دانوں نے ملک میں افراتفری اور بیروزگاری پیدا کر دی ہے ایسے میں لوگوں کے لیے دو وقت کی روٹی مشکل ہوتی جا رہی ہے۔ ہر گزرتا دن وسائل سے محروم افراد کے لیے بری خبر لے کر آتا ہے اور مسائل میں اضافہ کر رہا ہے ۔ ستم ظریفی تو یہ ہے زندہ رہنے کے لیے جن بنیادی اشیاء کی ضرورت ہے وہ بھی تیزی کے ساتھ عام آدمی کی پہنچ سے دور نکل رہی ہیں۔
اس وقت آنکھوں میں آنسوں آجاتے ہیں جب معلوم ہوتا ہے کہ دنیا کے ساتویں بڑے زرعی ملک میں آٹے کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں ذرائع کے مطابق رواں سال آٹھویں بار آٹے کی قیمت میں اضافہ ہوکر ایک سو ساٹھ روپے فی کلو ہو گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چکی آٹا مالکان نے دو ماہ میں مسلسل اٹھویں بار قیمت بڑھائی ہے، فائن آٹے کی چالیس کلو کی بوری بارہ ہزار چھ سو روپے جب کہ پندرہ کلو آٹے کا کمرشل تھیلا دو ہزار ایک سو پچاس روپے میں فروخت ہو رہا ہے مرغی کے گوشت اور انڈے کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے جس سے انڈے دو سو روپے درجن ہو گئے ہیں۔ جبکہ مرغی کا گوشت 600 روپے کلو تک جا پہنچا ہے کوئی بتائے کہ جب ایک روٹی پچیس تیس روپے کی ہو جائے گی تو غریب آدمی روٹی کیسے خریدے گا اور اگر روٹی نہیں خرید سکا تو کیا کھائے گا ؟؟؟ 500روپے سے 800روپے کمانے والا مزدور مکان کا کرایہ، گیس کا بل ، بجلی کا بل ،بچوں کی فیس ، تن ڈھانپنے کے لیے کپڑے، بیماری کے دوران مہنگی دوائیں اور ڈاکٹر کی قاتل فیس، کیسے پوری کر پائے گا ۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ڈیلی ویجز مزدوروں کی تعداد 25 فیصد ہے جن کو ہفتے میں ایک دو روز کام ہی نہیں ملتا وہ کیا کریں گے۔ حکومت کے پاس کوئی پلان نظر نہیں آ رہا اور اپوزیشن جو کہ صرف پاکستان تحریکِ انصاف جو صرف اپنے لئے انصاف چاہتی ہے اسے احتجاج اور عدم استحکام سے زیادہ کسی چیز میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ چونکہ پی ٹی آئی کی قیادت اس بات پر قائل ہے کہ حکومت کو سکون کا سانس نہیں لینے دینا، ہر وقت احتجاج، مظاہرے، پریس کانفرنس اور بیانات جاری کرتے رہنا ہے تاکہ حکومت کوئی اور کام نہ کر سکے، حکومت اس میں الجھی رہے اس حد تک تو پی ٹی آئی ضرور کامیاب ہے لیکن عام آدمی کا جینا محال ہو چکا ہے۔ حکومت انہیں جواب ضرور دے لیکن مہنگائی پر قابو پانے کے لیے بھی تو کسی نے کام کرنا ہے۔ مہنگائی کا یہ طوفان غریبوں کو بہا کر لے جائے گا۔ لوگ ذہنی مریض بنیں گے، امن و امان کی صورتحال خراب ہو رہی ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں دیکھیں تو جرائم کی شرح میں تشویش کی حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔ چوری ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتیں بڑھ رہی ہے،جب غریب بے روزگار کو دیہاڑی نہیں ملتی اور گھر میں کھانے کو کچھ نہیں ہوتا بچے بھوک سے بلکتے ہیں تو وہ یا تو چھین کر کھانے کی کوشش کرتے ہیں یا بچوں کا گلا گھونٹ کر خود رسی سے جھول جاتے ہیں کمر توڑ مہنگائی کی وجہ سے انتظامیہ کا کنٹرول کمزور ہو رہا ہے۔ جب تک زندگی آسان نہیں ہو گی، زندگی کی اہمیت میں اضافہ نہیں ہو گا، زندگی گذارنے کی بنیادی اشیاء ارزاں نرخوں پر دستیاب نہیں ہوں گی تو کوئی حکومت کامیاب نہیں ہو سکتی۔ تکلیف دہ امر یہ ہے کہ بااثر لوگوں کو تو ہر دور میں سہولت ملتی رہتی ہے لیکن وسائل سے محروم طبقے کے احساس محرومی میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔
۔ یہ حالات ہم سب کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہیں۔ حالات میں بہتری کا کوئی امکان نہیں اور سیاست دان ہیں کہ انہیں ایک دوسرے کو برا بھلا کہنے سے فرصت نہیں ہے۔ کل تک جنہیں مہنگائی مصنوعی لگتی تھی آج وہ مہنگائی کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں اور وہ جو کل تک مہنگائی کو سب سے بڑا مسئلہ سمجھتے تھے آج بے بسی کی تصویر بنے نظر آتے ہیں لیکن دو وقت کا کھانا صرف غریب کا ہی متاثر ہوا ہے ۔ خدا کیلئے اب بھی وقت ہے سدھر جائیں اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے آپ کا گریبان ہو اور عوام کا ہاتھ
(نواں کوٹ) نامہ نگار)
تھانہ فیکٹری ایریا پولیس نے سٹریٹ کرائم، قومی شاہراہوں اور موٹروے سے ملحقہ علاقوں میں مسلسل ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتیں کرنے والے ڈاکوؤں کے منظم بین الصوبائی4 خطرناک گروہوں کے سر غنوں سمیت سات ارکان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے لوٹا ہوا لاکھوں روپے مالیت کا مال ، نقدی اور اسلحہ برآمد کرلیا ڈاکووں نے لاہور شیخوپورہ، ننکانہ، گوجرانوالہ اور دیگر اضلاع میں درجنوں وارداتوں کا انکشاف کیا ہے۔ پکڑے جانے والے ڈاکوؤں کے گروہوں کے بارے میں ڈی ایس پی سرکل فیروزوالہ میاں شفقت علی نے میڈیا کو بتایا کہ آئے روز ہونے والی ڈکیتی کی وارداتوں کا سراغ لگانے کے لیے ڈسٹرکٹ پو لیس آفیسر شیخوپورہ نوید ارشاد نے سپیشل ٹاسک دیا جس پر ایس ایچ او فیکٹری ایریا سلیم اختر نیازی نے پولیس چوکی کوٹ نور شاہ کے انچارج مظہر حسین شاہ دیگر اہلکاروں کے ہمراہ مختلف مقامات پر ریڈ کیئے جس میں انسپکٹر سلیم اختر نیازی نے پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ڈاکوؤں کے ساتھ پولیس مقابلوں میں خطرناک ڈکیت گینگز کو ڈرامائی انداز میں گرفتار کر لیا اور اپنی نفری کے ساتھ کامیاب آپریشن کرتے ہوئے عوام کے جان ومال کے ساتھ کھیلنے والے خطرناک ملزمان کو حوالات میں بند کر دیا ہے ۔ڈی ایس پی فیروزوالہ شفقت علی نے مزید کہا کہ انسپکٹر سلیم اختر نیازی نے دن رات محنت اور جد ید ٹیکنالوجی کی مددسے4 سے زائد خطرناک ملزمان مہرو چندعرف ہندو ، عثمان عرف جاوید، عمیر عرف خالد اور ریاست چنگڑ ڈکیت گینگ کے7 ارکان کوگرفتار کیا ہے اس سے انہیں محکمہ پولیس میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے ۔ ایس ایچ او انسپکٹر سلیم اختر کے مطابق ملزمان کے قبضہ سے لاکھوں روپے نقدی ،قیمتی سامان، موبائل اورجدید اسلحہ برآمد کر لیا مہروعرف ہندو گینگ دوران واردات مزاحمت کرنے پر راہگیروں کو گولی مار کر زخمی کرنے کے علاوہ متاثرہ افراد کو باندھ کر ویران جگہ پر پھینک کر لوٹ مار کرتے تھے اور علاقے میں خوف وحراس کی علامت بنے ہوئے تھے انہوں نے کہا کہ ڈکیت گینگ کو ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا گیا ہے اس کے علاؤہ تھانہ فیکٹری ایریا کی پولیس چوکی کوٹ نور شاہ کے انچارج مظہر حسین شا نے دیگر عملے کے ہمراہ ریاست ، عثمان حیدر عرف باسو گرفتار کر لیا ملزمان کے قبضہ سے مال مسرقہ جس میں لاکھوں روپے نقدی اورجدید اسلحہ برآمد کر لیا ہے۔ ایس ایچ او نے بتایا کہ یہ گینگز لوگوں سے اسلحہ کے زور پر، موٹرسائیکلز،نقدی اور موبائل فونز چھینتے تھے ڈی پی او شیخوپورہ نوید ارشاد نے ڈاکووں کی گرفتاری پر ایس ایچ او فیکٹریاں سلیم اختر نیازی اور پولیس چوکی کوٹ نور شاہ کے انچارج مظہر حسین شاہ اور دیگر پولیس ملازمین کو انعامات دینے کا اعلان بھی کیا ہے پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر لئے ہیں پولیس کے مطابق ڈاکوؤں نے اب تک 90 سے زائد وارداتوں کا انکشاف کیا ہے تاہم ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے
فیروزوٹواں( نامہ نگار) فیکٹری ایریا پولیس نے سٹریٹ کرائم، قومی شاہراہوں اور موٹروے کے ملحقہ علاقوں میں مسلسل ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتیں کرنے والے ڈاکوؤں کے منظم بین الصوبائی4 خطرناک گروہوں کے سر غنوں سمیت سات ارکان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے لوٹا ہوا لاکھوں روپے مالیت کا مال ، نقدی اور اسلحہ برآمد کرلیا ڈاکووں نے لاہور شیخوپورہ، ننکانہ، گوجرانوالہ اور دیگر اضلاع میں درجنوں وارداتوں کا انکشاف کیا پکڑے جانے والے ڈاکو وں کے گروہوں کے بارے میں ڈی ایس پی سرکل فیروزوالہ میاں شفقت علی نے بتایا آئے روز ہونے والی ڈکیتی کی وارداتوں کا سراغ لگانے کے لیے ڈسٹرکٹ پو لیس آفیسر شیخوپورہ نوید ارشاد نے سپیشل ٹاسک دیا جس پر ایس ایچ او فیکٹری ایریا سلیم اختر نیازی نے پولیس چوکی کوٹ نور شاہ کے انچارج مظہر حسین شاہ نے دیگر اہلکاروں کے ہمراہ مختلف مقامات پر پولیس مقابلہ کرنے اور اپنی تمام تر مہارتوں اور وسائل کو بروئے کا ر لاتے ہو ئے دن رات کی محنت اور جد ید ٹیکنالوجی کی مددسے4خطرناک مہرو چندعرف ہندو ، عثمان عرف جاوید، عمیر عرف خالد اور ریاست چنگڑ ڈکیت گینگ کے7 ارکان کوگرفتار کر لیا۔ ملزمان کے قبضہ سے لاکھوں روپے نقدی ،قیمتی سامان، موبائل اورجدید اسلحہ برآمد کر لیا ڈی ایس پی فیروزوالا میاں شفقت علی کے مطابق پکڑے جانے والے مہروعرف ہندو گینگ دوران واردات مزاحمت کرنے پر راہگیروں کو گولی مار کر زخمی کرنے کے علاوہ متاثرہ افراد کو باندھ کر ویران جگہ پر پھینک کر لوٹ مار کرتا تھا اور علاقے میں خوف وحراس کی علامت بنے ہو ئے ڈکیت گینگ کو ساتھیوں سمیت گرفتار کیا گیا پولیس چوکی کوٹ نور شاہ کے انچارج مظہر حسین شا نے دیگر عملے کے ہمراہ ریاست ، عثمان حیدر عرف باسو گرفتار کر لیا ملزمان کے قبضہ سے مال مسرقہ جس میں لاکھوں روپے نقدی اورجدید اسلحہ برآمد کر لیا۔ بتایا گیا ہیکہ یہ گینگز لوگوں سے اسلحہ کے زور پر، موٹرسائیکلز،نقدی اور موبائل فونز چھینتے تھے ڈی پی او شیخوپورہ نوید ارشاد نے ڈاکووں کی گرفتاری پر ایس ایچ او فیکٹریاں سلیم اختر نیازی اور پولیس چوکی کوٹ نور شاہ کے انچارج مظہر حسین شاہ اور دیگر پولیس ملازمین کو انعامات دینے کا اعلان کیا پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر لئے پولیس کے مطابق ڈاکوؤں نے اپنے 90 وارداتوں کا انکشاف کیاپولیس نےملزمان سے مزید تفتیش جاری۔
صحافیوں کے سپاہ سلار گروپ لیڈر شہباز احمد خان ، ناصر وٹو وائس چیئرمین پی ایف یو جے ڈسڑکٹ شیخوپورہ صدر پریس کلب شیخوپورہ صفدرشاہین، سینئر صحافی، کالم نگار اینکر پرسن ریاض اکبرمعصومی، ساجد بٹ فرقان بٹ، شاہد جاوید سینئر کیمرہ مین، مرزاکاشف بیگ، شہزاد سندھو، میاں عابد حسین، واجد عظیم خان مبارکباد کیبعد خوبصورت انداز میں فوٹوز
صدر پریس کلب شیخوپورہ صفدر علی شاہین جنرل سیکرٹری اسلام غازی گروپ لیڈر شہباز احمد خان گروپ کوآرڈینیٹر صاحبزادہ ریاض اکبر معصومی کی ڈپٹی کمشنر طارق علی بسراء سے ملاقات اہم امور پر تبادلہ خیال ورکنگ جرنلسٹ گروپ
*پنجاب ایمرجنسی سروس(ریسکیو1122) شیخوپورہ*
*ٹیکرز برائے الیکٹرانک میڈیا*
بتاریخ: 02 جنوری،2023
*عنوان:* ٹیوٹا وین کی ٹرک کو ٹکر
*فیروزوٹواں:* فیروزوٹواں نزد لکی پمپ فیصل آباد روڈ پر ٹیوٹا وین ٹرک کے ساتھ ٹکرا گئی۔
*فیروزوٹواں:* حادثے میں وین میں سوار 12 مسافر زخمی ہو گئے۔
*فیروزوٹواں:* ریسکیو1122 فیروزوٹواں کی امدادی ٹیم زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے میں مصروف ہے۔
*فیروزوٹواں:* حادثے میں شدید زخمیوں کو طبی امداد کے بعد ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
*شاہد حسین: میڈیا کوآرڈینیٹر ریسکیو 1122 شیخوپورہ*
چٸیرمین پریس کلب استادوں کے استاد شیخ سہیل احد۔۔۔
سپہ سالار صحافت گروپ لیڈر شہباز احمد خان ۔صدر پریس کلب شیخوپورہ صفدر علی شاہین ۔جنرل سیکرٹری اسلام غازی ۔۔۔۔۔۔الحَمْدُ ِلله ورکنگ جرنلسٹ گروپ پریس کلب شیخوپورہ زندہ باد
سامان سے لدا ہوا ایک بحری جہاز محو سفر تھا کہ تیز ہواوں کی وجہ سے وہ الٹنے لگا۔ قریب تھا کہ جہاز ڈوب جاتا، اس میں موجود تاجروں نے کہا کہ بوجھ ہلکا کرنے کیلئے کچھ سامان سمندر برد کرتے ہیں ۔ تاجروں نے مشورہ کرکے طے کیا کہ سب سے زیادہ سامان جس کا ہو، وہی پھینک دیں گے۔ جہاز کا زیادہ تر لوڈ ایک ہی تاجر کا تھا۔ اس نے اعتراض کیا کہ صرف میرا سامان کیوں؟ سب کے مال میں سے تھوڑا تھوڑ پھینک دیتے ہیں ۔
انہوں نے زبردستی اس نئے تاجر کو سامان سمیت سمندر میں پھینک دیا۔ قدرت کی شان کہ سمندر کی موجیں اس کے ساتھ کھیلنے لگیں۔ اسے اپنی ہلاکت کا یقین ہوگیا،جب ہوش آیا تو کیا دیکھتا ہے کہ لہروں نے اسے ساحل پر پھینک دیا ہے۔ یہ ایک غیر آباد جزیرہ تھا۔ جان بچنے پر اس نے رب کا شکر ادا کیا۔ اپنی سانسیں بحال کیں. وہاں پڑی لکڑیوں کو جمع کرکے سر چھپانے کیلئے ایک جھونپڑی سی بنائی. اگلے روز اسے کچھ خرگوش بھی نظر آئے۔ ان کا شکار کرکے گزر بسر کرتا رہا۔ ایک دن ایسا ہوا کہ وہ کھانا پکا رہا تھا کہ اس کی جھونپڑی کو آگ لگ گئی۔ اس نے بہت کوشش کی، مگر آگ پر قابو نہ پا سکا۔اس نے زور سے پکارنا شروع کیا، تو نے مجھے سمندر میں پھینک دیا۔ میرا سارا سامان غرق ہوگیا۔ اب یہی جھونپڑی تھی میری کل کائنات، اسے بھی جلا کر راکھ کر دیا۔ اب میں کیا کروں؟ یہ شکوا کرکے وہ خالی پیٹ سو گیا۔ صبح جاگا تو عجیب منظر تھا۔ دیکھا کہ ایک کشتی ساحل پر لگی ہے اور ملاح اسے لینے آئے ہیں۔ اس نے ملاحوں سے پوچھا کہ تمہیں میرے بارے میں کیسے پتہ چلا؟ انہوں نے جو جواب دیا، اس سے تاجر حیران رہ گیا۔ ملاحوں نے کہا کہ ہمیں پتہ تھا کہ یہ جزیرہ غیر آباد ہے، لیکن دور سے دھواں اٹھتا ہوا نظر آیا تو سمجھے شاید کوئی یہاں پھنسا ہوا ہے، جسے بچانا چاہئے۔ اس لئے ہم تمہارے پاس آئے۔ پھر تاجر نے اپنے پورا قصہ سنایا تو ملاحوں نے یہ کہہ کر اسے مزید حیران کر دیا کہ جس جہاز سے تمہیں سمندر میں پھینکا گیا، وہ آگے جا کر غرق ہوگیا۔ یہ سن کر تاجر سجدے میں گر گیا، رب کا شکر ادا کرنے لگا اور کہا کہ پاک ہے وہ ذات جس نے مجھے بچانے کیلئے تاجروں کے ہاتھوں سمندر میں پھنکوایا۔ اپنے بندوں کے بارے میں وہی زیادہ جاننے والا ہے۔
Moral:
حالات جتنے بھی سخت ہو جائیں، اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہوں۔ ہر حال میں اپنے رب پر بھروسہ رکھیئے۔
گردش ایام !!!
یہ دنیا جائے عبرت ہے تماشہ نہیں ہے ۔۔😢
نیپالی آرٹسٹ نیشا گھمیرے شدید علالت کے بعد انتقال کرگئی ۔۔
یہ خوبصورت اداکارہ مس ورلڈ رہ چکی ہیں۔۔
لیکن جب کینسر کی موذی بیماری نے اسے گھیر لیا تو پھر یہ حسنِ جمال ایسا زوال پذیر ہوا کہ اسکا چہرہ دیکھنے کے قابل نہ رہا
اور پھر موت نے شہرت بھی مٹی میں ملا
دی۔۔۔۔۔
اس میں عبرت ھے ۔
ان لوگوں کیلئے جن کو اپنے حسن شہرت اور دولت پر ناز ھے اور دنیا کی محبت میں
آ خرت کو بھلا بیٹھے ہیں۔۔
آللہ تعالیٰ ہم سب کو صحت وتندرستی عطا فرمائے
اور آخرت کی تیاری کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
آمین یارب العالمین
میری فیس بک آئی ڈی بلاک ہو چکی ھے یہ میرا نیا فیس بک پیج ھے تمام دوست مجھے اس پیج پر فالو کر لیں شکریہ
سیون سٹار پریس کلب فیروزوٹواں نے پریس کلب فیروزوٹواں کو صحافت کے میدان کے بعد کرکٹ کے میدان میں بھی شکست سے دو چار کر دیا
اوسی فیروزوٹواں ۔۔۔۔۔ایز لاٸیو
سیون سٹار پریس کلب فیروزوٹواں اور پریس کلب فیروزوٹواں کے درمیان 3 میچوں کی سیریز سیون سٹار پریس کلب فیروزوٹواں نے جیت لیے جس میں سیون سٹار پریس کلب کے ظہیر 120 رنز سے نمایاں رہے
سیون سٹار پریس کلب فیروزوٹواں ویلڈن
اوسی فیروزوٹواں ۔۔۔۔۔ایز لاٸیو
سیون سٹار پریس کلب فیروزوٹواں اور پریس کلب فیروزوٹواں کے درمیان 3 میچوں کی سیریز سیون سٹار پریس کلب فیروزوٹواں نے جیت لیے جس میں سیون سٹار پریس کلب کے ظہیر 120 رنز سے نمایاں رہے
سیون سٹار پریس کلب فیروزوٹواں ویلڈن
سیون سٹار پریس کلب فیروزوٹواں نے پریس کلب فیروزوٹواں کو فائنل میچ میں شکست دے کر کرکٹ سیریز 2.1 سے جیت لی
پریس کلب شیخوپورہ میں فحش و نیم برہنہ مجرا کروانے اور سر عام شراب و شباب کی محفل سجانے پر امجد نذیر بٹ مبشر بٹ رانا عثمان مصطفیٰ خان شیخ عظیم کی آ ئین پریس کلب کی شق 20کے تحت پریس کلب کی رکنیت از خود معطل ہوچکی ھے سابق باڈی نے جس طرح پوری دنیا میں صحافت اور صحافتی ادارے کو بدنام کیا ماضی میں مثال نہیں ملتی اب ایک مرتبہ پھر جعلی ووٹوں کے ذریعے پریس کلب شیخوپورہ پر قبضہ کرنا چاہتے تھے اس ناپاک سازش کو ممبران پریس کلب نے ناکام بنا دیا اور صفدر شاہین اسلام غازی اور دیگر عہدیداروں کو کامیاب بنایا اب یہ ٹولہ شور مچا رھا ھے
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Contact the business
Website
Address
Sheikhupura
056
Sheikhupura
Sheikhupura
page and this page name khurram janee 786 go home or play 1 or 3 videos support us
Farooq Abad Dist Sheikhupura
Sheikhupura, 39350
my name is arslan akbar my page name is haye maze this page is only for funy videos