Videos by Islamic-World in Sialkot. آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین کامل بنادیا
Give everyone his/her review.
European Philosophies & Sir Syed School of Thoughts
European Philosophies and Sir Syed School of Thoughts
عن أنس وأبي هريرة -رضي الله عنهما- مرفوعاً: «لا يُؤْمِنُ أحدُكم حتى أَكُونَ أَحَبَّ إليه مِن وَلَدِه، ووالِدِه، والناس أجمعين». [صحيح.] - [حديث أنس -رضي الله عنه-: متفق عليه. حديث أبي هريرة -رضي الله عنه-: رواه البخاري.] انس اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک کامل مؤمن نہیں ہو سکتا، جب تک میں اس کے نزدیک اس کی اولاد، اس کے والدین اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں“۔ صحیح - اسے امام بخاری نے روایت کیا ہے۔ شرح رسول اللہ ﷺ ہمیں بتا رہے ہیں کہ مسلمان کا ایمان اس وقت تک کامل نہیں ہوتا اور نہ اسے وہ ایمان حاصل ہوتا ہے، جس کی بنا پر وہ بغیر عذاب جنت میں داخل ہو جائے گا، جب تک وہ رسول اللہ ﷺ کی محبت کو اپنے بچوں، اپنے والدین اور تمام انسانوں کے محبت پر مقدم نہ رکھے۔ کیوں کہ رسول اللہ ﷺ کی محبت کے معنی ہیں اللہ کی محبت؛ اس لیے کہ رسول اللہ ﷺ اللہ کے پیام بر اور اس کے دین کی طرف راہ نمائی کرنے والے ہیں۔ واضح رہے کہ اللہ اور اس کے رسول کی محبت صرف اسی وقت درست ہوتی ہے، جب شریعت کے احکامات کو بجا لایا جائے اور اس کی حرام کردہ اشیا سے اجتناب کیا جائے۔ صرف قصیدے پڑھنا، جلسے اور محفلیں منعقد کرنا اور نغمے پڑھنا کافی نہیں ہے۔۔
چاند رات کی فضیلت
عنوان: عید کی رات کی فضیلت اور اس میں کوئی خاص عبادت کرنے سے متعلق
سوال: حضرت! لیلۃ الجائزہ میں کیا خاص، عبادتیں ہیں؟
جواب: واضح رہے عیدین کی شب میں عبادت کرنے کی بہت فضیلت منقول ہے۔
عید الفطر کی رات انعام والی رات :
رمضان المُبارک آخر میں جو رات ہوتی ہے( چاند رات ) یہ ایک بابرکت رات ہے اور اللہ تعالیٰ کی جانب سے انعامات ملنے والی رات ہے، اسی لیے حدیث میں اس رات کو ”لیلۃ الجائزہ“یعنی انعام ملنے والی رات کہا گیا ہے۔
"سُمِّيَتْ تِلْكَ اللَّيْلَةُ لَيْلَةَ الْجَائِزَةِ".(شعب الایمان : ٣۴٢١ )
ذیل میں چند فضائل کا ذکر کیا جاتا یے۔
پہلی فضیلت:
حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نبی کریمﷺسے نقل فرماتے ہیں :
جو چار راتوں کو عبادت کے ذریعہ زندہ کرے، اُس کے لئے جنت واجب ہوجاتی ہے ۔
١- لیلۃ الترویۃ یعنی آٹھ ذی الحجہ کی رات۔
٢- عرفہ یعنی نو ذی الحجہ کی رات ۔
٣- لیلۃ النحر یعنی دس ذی الحجہ کی رات۔
۴- لیلۃ الفطر یعنی عید الفطر کی شب۔
" مَنْ أَحْيَا اللَّيَالِيَ الْأَرْبَعَ وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ:لَيْلَةُ التَّرْوِيَةِ وَلَيْلَةُ عَرَفَةَ وَلَيْلَةُ النَّحْرِ وَلَيْلَةُ الْفِطْرِ".
( أخرجہ ابن عساکر فی تاریخہ :۴٣ / ٩٣ )
اسی طرح " الترغیب و الترھیب" کی روایت میں پانچ راتوں کا ذکر آیا ہے، جن میں سے چار تو وہی ہیں اور پانچویں