Ghazali Foundation School
Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Ghazali Foundation School, School, Sialkot.
غزالی فاؤنڈیشن سکول گوندل نے کئی سالا روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اس سال بھی علاقہ بھر میں جماعت نہم کا شاندار رزلٹ دیا
تمام اہلِ علاقہ اور طلبہ و طالبات کو بہت بہت مبارک ہو☀️
🎊🎊🎊🎊🎊🎊🎊🎊🎊🎊🎊🎊🎊🎊🎊🎊🎊🎊🎊🎊🎊🎊🎊🎊
Enjoying meal😍
Friends forever ♾️
Grade 6, showing culture of Pakistan ✨
#2023
Farewell Party of 10th Class Session 2021-23
It's time to say "Farewell" Good luck and best wishes for your future ventures!
ترجمتہ القران جماعت نہم پیپر اسکیم اور نوٹس
Tarjama Tul Quran Class 9th Scheme & Important Notes
نہم اور دہم کلاسسز کے تمام مضامین (سائنس آرٹس) کی اسکیم اور گیس پیپرز 2023 بورڈ کے نیو پیپر پیٹرن SLO's کے مطابق مکمل تیار ہو چکے ہیں۔ صرف 15 دنوں اور چند سوالات کی تیاری سے آپ انشاءاللہ +A گریڈز آسانی سے حاصل کر سکے گے۔
16 دسمبر 1971ء۔۔ سانحہ سقوط ڈھاکہ و آرمی پبلک سکول پشاور سانحہ
ایک تاریخ دو قومی سانحات
ہم تم کو نہیں بھولے
پوری قوم کو اپنے شہداء پر فخر ہے
یہ چمن مجھ کو آدھا گوارا نہیں
پھول لے کر گیا، آیا روتا ہوا،
بات ایسی ہے کہنے کا یارا نہیں
قبر اقبال سے آ رہی تھی صدا،
یہ چمن مجھ کو آدھا گوارا نہیں
قبر پر قوم ساری تھی نوحہ کناں،
آنکھ کے آبگینے تھے پھوٹے ہوئے
چند ہاتھوں میں گلشن کی تصویر تھی،
چند ہاتھوں میں آئینے ٹوٹے ہوئے
سب کے دل چُور تھے، سب ہی مجبور تھے،
بے کسی وہ کہ تابِ نظارا نہیں۔۔۔
شہرِ ماتم تھا اقبال کا مقبرہ،
تھے عدم کے مسافر بھی آئے ہوئے
خوں میں لت پت کھڑے تھے لیاقت علی،
روحِ قائد بھی تھی سرجھکائے ہوئے
کہہ رہے تھے سبھی، کیا غضب ہو گیا،
یہ تصّور تو ہر گز ہمارا نہیں۔۔۔
سرنگوں قبر پر تھا مینارِ وطن،
کہہ رہا تھا کہ اے تاجدارِ وطن
آج کے نوجواں کو بھلا کیا خبر،
کیسے قائم ہوا یہ حصارِ وطن
جس کی خاطر کٹے قوم کے مرد و زن،
ان کی تصویر ہے یہ منارا نہیں۔۔۔
کچھ اسیرانِ گلشن تھے حاضر وہاں،
کچھ سیاسی مہاشے بھی موجود تھے
چاند تارے کے پرچم میں لپٹے ہوئے
چاند تاروں کے لاشے بھی موجود تھے
میرا ہنسنا تو پہلے ہی اک جرم تھا،
میرا رونا بھی ان کو گوارا نہیں۔۔۔۔
کیا فسانہ کہوں ماضی و حال کا،
شیر تھا ایک میں ارض بنگال کا
شرق سے غرب تک میری پرواز تھی،
ایک شاہین تھا میں ذہن اقبال کا
ایک بازو پہ اڑتا ہوں میں آج کل،
دوسرا دشمنوں کو گوارا نہیں۔۔۔۔
یوں تو ہونے کو گھر ہے، سلامت رہے،
کھینچ دی گھر میں دیوار اغیار نے
ایک تھے جو کبھی، آج دو ہو گئے،
ٹکڑے کر ڈالا دشمن کی تلوار نے
گھر بھی دو ہو گئے، در بھی دو ہو گئے،
جیسے کوئی بھی رشتہ ہمارا نہیں۔۔۔۔
کچھ تمھاری نزاکت کی مجبوریاں،
کچھ ہماری شرافت کی مجبوریاں
تم نے روکے محبت کے خود راستے،
اس طرح ہم میں ہوتی گئیں دُوریاں
کھول تو دوں میں راز محبت مگر،
تیری رسوائیاں بھی مجھ کو گوارا نہیں۔۔۔
اِس چمن کے بلبل بھی ستائے ہوئے،
اُس چمن کے بلبل بھی ستائے ہوئے
آج شاخ و شجر، اور صحن چمن،
باغبانوں سے ہیں خوف کھائے ہوئے
وہ نہ زندوں میں ہیں اور نہ مُردوں میں ہیں،
ایسی موجیں ہیں جن کا کنارا نہیں۔۔۔۔
وہ جو تصویر مجھ کو دکھائی گئ
میرے خون جگر سے بنائی گئی
قوم کی ماؤں بہنوں کی جو آبرو
نقشہِ ایشیا میں سجائی گئی
موڑ دو آبرو، یا وہ تصویر دو،
ہم کو حصوں میں بٹنا گوارا نہیں۔۔۔۔
16th December, Separation of East Pakistan 💔
یہ ڈھاکہ کا پلٹن میدان ہے،سقوطِ ڈھاکہ کو آج اڑتالیس برس گزر چکے ہیں ،عالم ِ برزخ میں سولہ دسمبر کی اس سرد اور بو جھل شام میں علامہ اقبال اور قائد اعظم ،سانحہ مشرقی پاکستان کے کچھ کلیدی کرداروں کے ساتھ تشریف فرما ہیں.نصیر ترابی کو بھی مدعوکیا گیا ہے.
اسی اثنا میں دور کہیں سے قرۃ العین بلوچ کی آواز گونج رہی ہے کہ
“ وہ ہمسفر تھا مگر اس سے ہمنوائ نہ تھی”
علامہ فوراً نصیر ترابی کی جانب متوجہ ہوئے کہ “نصیر ،یہ تو وہی اشعار نہیں جو تم نے مُلک دولخت ہونے پر کہے تھے؟”
نصیر ترابی نے شرمندگی سے جواب دیا کہ “جی علامہ ،یہ اشعار میں نے مشرقی پاکستان کی علحیدگی کے پس منظر میں لکھے، مگر شاید نئ نسل تاریخ سے لا علمی کی بنا پر اس کا پس منظر نہیں سمجھ پائ”
بہرحال حاضرین کی دلچسبی اور موقع کی مناسبت کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے علامہ خاموش ہو گئے
غزل جاری تھی کہ
“وہ ہمسفر تھا مگر اس سے ہمنوائ نہ تھی
کہ دھوپ چھاؤں کا عالم رہا،جدائ نہ تھی”
سب حاضرین اسلامی تاریخ کے اس پانچویں بڑے سانحہ کے اسباب پر غور کر رہے تھے کہ ایک ہزار کلومیٹر دور مشرقی بازو میں رہنے والے مسلمان ہمارے بھائ ہی تھے،گو آزادی کے بعد چوبیس سالوں میں انہیں بری طرح نظر انداز کیا گیا
ایسے دل سوز اشعار سنتے ہوئے ہر کوئ اشکبار تھا
اور پھر یہ کہ
پاک فوج کے دس ہزار بہادر جوان ،الشمس اور البدر جیسے نیم فوجی دستوں،جنرل یعقوب ،بریگیڈئر تجمل حسین جیسے کچھ مخلص کردار جنہوں نے آخری دم تک ملک ٹوٹنے سے بچانے کی پوری کوشش کی اور اپنی جان تک قربان کردی وہ سننے میں محو تھے کہ
“نہ اپنا رنج ،نہ تیرا دکھ ،نہ اوروں کا ملال
شبِ فراق کبھی ہم نے یوں گنوائ نہ تھی”
اور پھر یہ اشعار پڑھے جار ہے تھے
“ محبتوں کا سفر اس طرح بھی گزرا تھا
شکستہ دل تھے مسافر ،شکستہ پائ نہ تھی
عداوتیں تھیں،تغافل تھا ،رنجشیں تھیں مگر
بچھڑنے والے میں سب کچھ تھا بے وفائ نہ تھی”
وہاں موجود بریگیڈئر ظفر اقبال چوہدری ،حسین شہید سہر وردی،خواجہ ناظم الدین اور فضل حق چوہدری آبدیدہ ہوگئے کہ کس طرح ان کی کوششوں پر پانی پھیرا گیا اور ان کی نئ نسل کس طرح دشمن کے پروپیگنڈہ میں آگئ اور مذہب،اخوت اور محبت کا دیرینہ رشتہ توڑ دیا گیا اور یوں بنگلہ دیش وجود میں آیا.
بریگیڈئر ظفر وہیں بیٹھے بیٹھے ڈھاکہ سے کھلنا،بوگرہ،کاکس بازار اور چٹا کانگ میں گزارے حسین دن یاد کر رہے تھے جو انہوں نے بعد میں اپنی کتاب میں سموئے
آخری شعر پڑھا گیا
“ بچھڑتے وقت ان آنکھوں میں تھی ہماری غزل
غزل
غزل بھی وہ جو کسی کو کبھی سنائ نہ تھی”
عبدالقادر ملا،نصیر ترابی اور حاضرین اشکبار ہوگئے اور ایسے ہی محفل برخاست ہوئ
مگر کچھ کردار،کچھ گھناؤنے کردار آج بھی وہیں بیٹھے حسرت و ملال میں ہیں
کمانڈر ایسٹرن کمانڈ،جنرل نیازی اپنا ریوالر ابھی تک شرمندگی سے تک رہے ہیں.جنرل یحییٰ مئے نوشی میں مصروف ہیں،بھٹو ابھی تک”اُدھر تم،اِدھر ہم “ کہی جارہے ہیں .
ایک طرف میجر ضیاء الرحمان،شیخ مجیب کو قتل کرنے ہی والے ہیں.
اور یہ ادھر ستونت سنگھ اوربے انت سنگھ نے اندرا گاندھی میں پورےکے پورے برسٹ اتار دیے!!!
سانحہ اے پی ایس ...
💔😢
#16دسمبر
یہ وہ معصوم کلیاں تھیں جو کھلنے سے پہلے ہی مرجھا گئیں،،اس دن سے بہت سی یادیں جڑیں ہیں ،،
اللہ پاک تمام شہداء کے درجات بلند فرمائے انھیں جنّت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور شہداء کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے
آمین ثمہ آمین
16 دسمبر وہ دن ہے جسے قوم کبھی فراموش نہیں کرے گی: یہ وہ دن ہے جب آرمی پبلک سکول، پشاور کے معصوم بچوں اور انکے اساتذہ پر حملے کی شکل میں ہم پر تاریخ کا سب سے ہولناک دہشت گرد حملہ کیا گیا۔ یہی وہ دن ہے جب ہم بحثیت قوم یکجا ہوئے اور دہشتگردی سے نمٹنے، اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنےکا عزم کیا۔
· صَلَّىٰ اللّٰهُ عَلَىٰ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ ·
Jumma Mubarak ☀️
استاد کی تنخواہ
پکاسو (Picasso) سپین میں پیدا ہونے والا ایک بہت مشہور مصور تھا۔ اس کی پینٹنگز پوری دنیا میں کروڑوں اور اربوں روپے میں بک رہی تھیں۔
ایک دن جب وہ سڑک پر چل رہا تھا تو ایک عورت کی نظر پکاسو پر پڑی اور اتفاق سے اس نے اسے پہچان لیا۔ وہ بھاگ کر اس کے پاس آئی اور کہنے لگی، "جناب، میں آپ کی بہت بڑی مداح ہوں۔ مجھے آپ کی پینٹنگز بہت پسند ہیں۔ کیا آپ میرے لیے بھی پینٹنگ بنا سکتے ہیں؟"
پکاسو مسکرایا اور بولا، "میں یہاں خالی ہاتھ آیا ہوں۔ میرے پاس کوئی اوزار نہیں ہے۔ پھر کیسے میں تمہارے لیے پینٹنگ بناؤں؟”
لیکن عورت اب ضد کر رہی تھی۔ اس نے کہا، "مجھے ابھی ایک پینٹنگ بنا دو۔ میں آپ کو نہیں بتا سکتی کہ ہم دوبارہ کب ملیں گے۔"
پکاسو نے پھر اپنی جیب سے کاغذ کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا نکالا اور اپنے قلم سے کاغذ پر کچھ کھینچنے لگا۔ تقریباً دس منٹ میں پکاسو نے کاغذ پر ایک پینٹنگ بنائی، اسے عورت کے حوالے کیا اور کہا، "یہ پینٹنگ لے لو، تمہیں اس کے لیے ایک ملین ڈالر آسانی سے مل سکتے ہیں۔"
عورت بہت حیران ہوئی۔ اس نے اپنے آپ سے کہا، "اس پکاسو نے جلدی سے یہ قابل عمل پینٹنگ صرف 10 منٹ میں بنائی، اور یہ مجھے بتاتا ہے کہ یہ ایک ملین ڈالر کی پینٹنگ ہے۔" لیکن ایک لفظ کہے بغیر اس نے پینٹنگ اٹھائی اور خاموشی سے گھر آ گئی۔ اس کا خیال تھا کہ پکاسو اسے بے وقوف بنا رہا ہے۔ وہ بازار گئی اور پکاسو کی بنائی ہوئی پینٹنگز کی قیمت دریافت کی۔ جب اسے پتہ چلا کہ پینٹنگ ایک ملین ڈالر تک حاصل کر سکتی ہے، تو اس کی حیرت کی انتہا نہ رہی۔
وہ دوبارہ پکاسو کے پاس بھاگی اور کہنے لگی، "جناب، آپ ٹھیک کہتے ہیں، ان تصویروں کی قیمت تقریباً ایک ملین ڈالر ہے۔"
پکاسو مسکرایا اور بولا، ’’میں پہلے ہی بتا چکا ہوں۔
عورت نے کہا، "جناب، کیا آپ مجھے اپنا شاگرد بنائیں گے؟ مجھے پینٹ کرنا سکھائیں، میرا مطلب ہے کہ جس طرح آپ نے دس منٹ میں ایک ملین ڈالر کی پینٹنگ بنائی ہے، میں 10 گھنٹے میں اچھی پینٹنگ بنا سکتی ہوں، مگر 10 منٹ میں نہیں۔اس طرح تم مجھے تیار کرو۔"
پکاسو مسکرایا اور بولا، "یہ پینٹنگ جو میں نے 10 منٹ میں بنائی ہے اسے سیکھنے میں مجھے “تیس سال”لگے، میں نے اپنی زندگی کے تیس قیمتی سال اس کام میں گزارے ہیں۔
عورت چونک کر پکاسو کو دیکھنے لگی۔
ایک “استاد” کو 40 منٹ کے لیکچر کے لیے ادا کی گئی تنخواہ، اوپر کی کہانی کے بارے میں بہت کچھ کہتی ہے۔ استاد کے ایک ایک جملے کے پیچھے اس کی کئی سالوں کی محنت ہوتی ہے۔
معاشرہ یہ سمجھتا ہے کہ “استاد”نے تو بولنا ہی ہے۔ بس اتنا ہی ملنا چاہئے۔ یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ آج دنیا میں جتنے لوگ باوقار عہدوں پر فائز ہیں، ان میں سے اکثر کسی نہ کسی “استاد” کی وجہ سے اس مقام تک پہنچے ہیں۔
اگر آپ بھی “استاد” کی تنخواہ کو مفت سمجھتے ہیں تو ایک وقت میں 40 منٹ کا موثر اور بامعنی لیکچر دیں۔ آپ کو فوری طور پر احساس ہو جائے گا کہ آپ کتنے قابل ہیں!
تمام قابل احترام اساتذہ کے لیے ❤️❤️
World heart day takes place on 29th September every year and is the World Heart Federation and the world’s biggest platform for raising awareness about the cardiovascular disease including heart disease and stroke. This year, people from all walks of life, who are acting now to live longer, better, heart-healthy lives by making a promise:
بورڈ میں اچھے مارکس حاصل کرنے کےلیے چند اہم ہدایات
1. مارکر کا استعمال کرنا سیکھیں۔ بورڈ پیپر حل کرنے کےلیے یہ مارکر آپ کے پاس ہونا لازمی ہیں ( ڈالر 604,605بلیو ) ڈالر وائٹ کیپ سادہ مارکر، ڈالر 604 بلیک مارکر ( چند مخصوص ہیڈنگز , قرآنی حوالہ جات + ڈایا گرام کےگرد Box بنانے کےلیے کالا مارکر استعمال ہو سکتا ہے)
2. کوشش کریں تعریف اور وضاحت کےلیے text book میں استعمال کیے گئے الفاظ ہی استعمال کریں کیونکہ وہ wording زیادہ concise ہوتی ہے)
3. ہمیشہ اچھی کمپنی کا blue انک پین استعمال کریں اور کوشش کریں جس pen سے آپ نے سال بھر پریکٹس کی وہی پین بورڈ پیپرز میں استعمال کریں۔ pen میں اگر ممکن ہو تو Pelikan کی انک استعمال کرنے کو ترجیح دیں۔
4. کچی پینسل ،انک ریمور ،پوائنٹر یا jel پین کے استعمال سے گریز کریں۔
5. کٹنگ اور اوور رائٹنگ سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔
6. پیپر صاف اور کھلا کھلا لکھیں۔ہیڈنگ بنا کر لکھنے کا فن سیکھیں یاد رکھیے گا پیپر کی اچھی presentation اچھے مارکس کی ضامن ہوتی ہے۔
7. سائنس کےطلباء ایک اچھا سائنٹیفک یا نان پروگرام ایبل انجینئرنگ کیلکولیٹر پاس رکھیں اور کیلکولیٹر کا quick استعمال سیکھیں۔بہت سے بچے کیلکولیٹر کا استعمال کرنا مناسب طریقے سے نہیں جانتے اور سوال غلط کر بیٹھتے ہیں۔
8. سب سے اہم اللہ کی ذات پر، اپنے والدین اور اساتذہ کی دعاؤں پر اور اپنی محنت و قابلیت پر بھروسا رکھیں۔
By Waqas Nawaz
الحمداللہ۔۔۔
Honorable Teachers...
With Respect Principal
Azwar Mehmood
Come on Ghazalinas, collect your memories💞
Hunzla Ch , Zeeshan and their fellows 😀
استاد تو پھر استاد ہوتا ہے۔۔۔🤣🤣
حکیم صاحب ایک مریض کو اس کے گھر میں چیک کرنے گئے اور ساتھ میں حکیم صاحب کا ایک شاگرد بھی تھا جو کہ پانچ سال لگا کر تقریباً حکمت سیکھ چکا تھا۔
نبض چیک کرنے کے بعد حکیم صاحب نے مریض سے کہا۔
"تم نے کیلے کھائے تھے؟"
مریض نے متاثر ہوتے ہوئے کہا
"جی بلکل"
شاگرد جو کہ حکمت سیکھ چکا تھا اور خود کو بڑا حکیم سمجھنے لگا تھا، بڑا حیران ہوا اور حکیم صاحب سے کہا کہ
"یہ بات کیسے معلوم ہوتی ہے کہ مریض نے کیلے کھائے ہیں؟"
حکیم صاحب نے شاگرد سے کہا کہ اس کے لئے تمہیں مزید ایک سال شاگردی اختیار کرنی پڑے گی۔
شاگرد جو اب بس اپنی حکمت کی دوکان کھولنے کے چکر میں تھا، حالات سے مجبور اب ایک پورا سال اپنے استاد کی خدمت کی، دوائیاں کوٹیں، خوشامدیں کی اور جب سال پورا ہوا تو کہا کہ
"استادٍ محترم اب تو پورا ایک سال اور گزر گیا، اب بتا دیں گُر کی بات کہ مریض کے کیلے کھانے کا علم آپ کو کیسے ہوا تھا؟"
حکیم صاحب نے بڑے اطمینان سے جواب دیا۔
"او کملیا مریض دی منجی تھلے کیلے دے چھلکے پئے سن" 😜
(او بیوقوف مریض کی چارپائی کے نیچے کیلے کے چھلکے پڑے ہوئے تھے۔)
کیوں دوستو استاد تو پھر استاد ہی ہوتا ہے۔۔۔ ...
اے راہ حق کے شہیدو
وفا کی تصویرو
تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں ۔۔۔
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Website
Address
Sialkot
GHS Peerochak EMIS code is 34310072. It is situated on the main road in village Peerochak on Moutra Badyana road. It has two portions.
Milaad House Street
Sialkot
Islamia Public School is the educational institution through which we provides our studentss with kno
Kashmir Road
Sialkot, 51310
Voxly School System A Project of Pioneer Tutors, London. UK
Adda Begowala
Sialkot
kids club Grammer school ...A project Of ELC. Totally based on quality Education..weekly and Monthly progress repot of the students..special concentration on quranic education..th...
Shah Faisal Road, Model Town, Khadim Ali Rd
Sialkot, 51310
This is an Official Page of Classic School System.
Saidpur Gondal Road
Sialkot
It's a full day school for Cadet classes
Iqbal Town Defence Road Sialkot
Sialkot, 51310
We provide E education based on STEAM and PBL approaches with robotic education and develop skills.
Chitti Sheikhan Road Korpur
Sialkot
A Great Opportunity for the people of Chitti Shiekhan, Nangal and surrounding area of Sialkot
Sialkot, 51300
Culinary Academy of Pakistan mission is to provide students with the skills they need to succeed in
Hassanwal Head Marala Road
Sialkot, 51310
A Project of Beaconhouse