Home Gardening Tips
love with nature
Purple Prickly Pear Cactus
Giant Groundsels
Himalayan blue poppies
Happy EID to you and your family
انار کیوں پھٹتا ھے
انار عموماََ دو وجوہات کی بنیاد پر پھٹتا ہے.
نمبر 1. بیکٹیریا سے لگنےوالی بیماری بیکٹیریل بلائٹ کی وجہ سے
نمبر 2. کھادوں اور پانی کی کمی بیشی کی وجہ سے
لیکن آپ نے جو حقیقت بتائی ہے اور تصویریں بھیجی ہیں ان کے مطابق یہ بیکٹیریا سے لگنے والی بیماری بیکٹیریل بلائٹ ہے.
لہذا ضروری ہے کہ سب سے پہلے اس بیماری کو اچھی طرح سے پہچان لیا جائے.
ہوتا یہ ہے کہ بیکٹیریا سب سے پہلے انار کے پتوں پر حملہ آور ہوتا ہے جس کے نتیجے میں پتوں پر بھورے اور کالے رنگ کے دھبے ظاہر ہوتے ہیں.
پتوں پر بھورے اور کالے رنگ کے دھبے نظر آ رہے ہیں
اس کے بعد یہ دھبے شاخوں پر بھی نظر آنا شروع ہو جاتے ہیں. اور شاخیں کہیں کہیں سے کالی کالی نظر آنا شروع ہو جاتی ہیں.
دھبے شاخوں پر بھی نظر آ رہے ہیں
اگر حملہ زیادہ تو شاخیں پھٹنا بھی شروع ہو جاتی ہیں
زیادہ حملے کی صورت میں شاخ پھٹ جاتی ہے
اس کے بعد پھل پر تکونی شکل کے کالے رنگ کے نشان سے ظاہر ہوتے ہیں
اور شدید حملے کی صورت میں انار پھٹ جاتا ہے.
بیکٹیریل بلائٹ کا حل کیا ہے؟
اگر آپ کے انار پھٹ رہے ہوں تو فوری طور پر تین کام کریں
نمبر 1. اینٹی بائیوٹک کا سپرے کریں
اس بیماری میں جب بیکٹیریا پودے پر حملہ کرتا ہے تو اس کے فوراََ بعد پھپھوندی بھی حملہ آور ہو جاتی ہے. لہذا اس بیماری کو کنٹرول کرنے کے لئے سب پر پہلے اینٹی بائیوٹک اور اس کے بعد پھپھوندی کش زہر کا سپرے کرنا ضروری ہے.
لہذا سب سے پہلے آپ انار پر ایک اینٹی بائیوٹک سٹر یپٹو مائی سین سلفیٹ سپرے کر دیں.
سٹر یپٹو مائی سین سلفیٹ کی ایک گرام پیکنگ آپ کو کسی بھی میڈیکل سٹور سے 10 یا 12 روپے میں مل جائے گی.
اینٹی بائیوٹک کی ایک گرام کی پیکنگ
20 لیٹر پانی والی ٹینکی میں دو گرام (یعنی دو شیشیاں) ڈال کر اچھی طرح حل کریں اور انار کے پودوں پر سپرے کر دیں.
نمبر 2. پھپھوندی کش سپرے کریں
اس سپرے کے 2 دن بعد بائر کی ایک پھپھوندی کش زہر جو مارکیٹ میں نٹیوو کے نام سے دستیاب ہے پودے پر سپرے کر دیں.
نمبر 3. کھادیں پوری کریں
واضع رہے کہ پودے کو مناسب خوراک نہ دی گئی ہو تو اس کی قوت مدافعت کم ہو جاتی ہے اور وہ بیماریوں کا مقابلہ نہیں کر سکتا. پودے کی قوت مدافعت بڑھانے کے لئے 1 کلو نائٹروفاس اور آدھا کلو پوٹاشیم سلفیٹ کی کھادیں ڈالیں.
اصولاََ یہ کھادیں جنوری میں ڈالنی چاہئیں تھیں. اگر آپ نے جنوری میں کوئی کھاد ڈال رکھی ہے تو اسی حساب سے جمع تفریق کر کے پودے کی کھاد پوری کر دیں.
بوران کا سپرے کریں. دو گرام فی لیٹر پانی کے حساب سے سپرے کریں
ایک اور اہم بات یہ ہے کہ اینٹی بائیوٹک اور پھوندی کش زہروں کے بیماری آنے سے پہلے حفاظتی سپرے کریں.
پانی یا کھادوں کی کمی بیشی کی وجہ سے پھل کا پھٹنا
بعض اوقات انار کے پھل کو بیکٹیریل بلائٹ بیماری نہیں ہوتی جبکہ پھل پھر بھی پھٹ رہے ہوتے ہیں.
ماہرین بتاتے ہیں کہ اس طرح سے اناروں کا پھٹنا پانی اور کھادوں کی کمی بیشی کی وجہ سے ہوتا ہے.
بوران، کیلشیم اور پوٹاش کی کمی کا انار پھٹنے سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے البتہ ان تینوں اجزاء کی کمی کی وجہ سے پودے میں پانی کی کمی بیشی کو برداشت کرنے کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے. اس طرح سے بوران، کیلشیم اور پوٹاش کی کمی بھی پھل پھٹنے کا سبب بن جاتی ہے.
ماہرین کے مطابق 1. پانی کی کمی بیشی 2. کیلشیم و بوران کی کمی کے ساتھ نائٹروجن کھاد کا ضرورت سے زائد استعمال اور 3. ہارمون کا بے جا استعمال پھل پھٹنے کی وجہ ہے.
انار کی کچھ ورائٹیاں ایسی ہیں جن میں پھل کم پھٹتا ہے جبکہ دوسری ورائٹیوں میں پھل پھٹنے کا رجحان زیادہ ہے. بھارت میں تحقیق یہ بتاتی ہے کہ امبی بہار اور ہستا ورائٹیوں میں پھل سب سے زیادہ جبکہ مریگ بہار ورائٹی میں سب سے کم پھٹے ہیں. امید ہے پاکستان میں بھی اس طرح کی کوئی تحقیق جلد سامنے آ جائے گی.
اگر انار کھادوں اور پانی کی کمی بیشی کی وجہ سے پھٹ رہے ہوں تو اس کاحل کیا ہے؟
انار کو مناسب وقفے سے پانی لگائیں اور پانی کی کمی بیشی نہ ہونے دیں. خاص طور پر پھل لگنے سے لیکر پھل پکنے تک پانی لگانے میں محطاط رویہ اختیار کریں. بتایا جاتا ہے جہاں اناروں کو ڈرپ آبپاشی کے ذریعے پانی لگایا جاتا ہے وہاں انار کے پھل کم پھٹتے ہیں.
جب پھل تھوڑا بڑا ہو جائے تو یکے بعد دیگرے بوران کے دو سپرے کریں. سپرے کرنے کے لئے 2 گرام بوران فی لیٹر پانی کے حساب سے محلول بنا کر سپرے کریں.
زمینی تجزیے کے مطابق کیلشیم اور پوٹاش کھادیں ڈالیں. یہ کھادیں پانی کی کمی کی صورت میں پھل کو پھٹنے سے بچاتی ہیں.
ایک ضروری بات یاد رکھیں
زعفران صرف ٹھنڈے علاقوں کے لئے موزوں ہے۔ گرم علاقے جیسے پنجاب ، سندھ اور بیشتر بلوچستان اس کے لئے موزوں نہیں۔
ڈیکوریشن یا تجربہ حاصل کرنے کے لئے آپ لگاسکتے ہیں مگر نہ تو اس سے کمائی ہوتی ہے اور نہ ہی خوبصورتی کے لئے بہت اچھا چلتا ہے ۔
اکثر دوست ایرانی بلب کہ کر بیچتے ہیں جن کا پچھلے دو سالوں میں ریٹ ۵۰ روپے سے ۱۲۰ روپے تک بلب کے سائز کے لحاظ سے مختلف رہا ہے۔
گھر میں زعفران اُگا کر ہم گھر کی ضرورت پوری نہیں کر سکتے۔
شوقیہ طور پر یا تجرباتی بنیاد پرہی اُگا سکتے ہیں۔
monstra ❤
my lawn flowers ❤
پیپل اور نیم دو ایسے منفرد درخت ہیں جو 24 گھنٹے آکسیجن پیدا کرتے ہیں۔ باقی تمام درخت دن کو آکسجن اور رات کو کاربن ڈائی آکسائیڈ پیدا کرتے ہیں۔
اسی خوبی کی وجہ سے ڈاکٹر اور حکیم رات کو درخت کے نیچے سونے سے منع کرتے ہیں، سوائے نیم اور پیپل کے درخت کے۔
دوسری خوبی ان دونوں درختوں یعنی نیم اور پیپل کی یہ ہے کہ دونوں فضا میں موجود ہر قسم کی پولوشن یعنی انسان کو نقصان دینے والی تمام گیسوں مثلا کاربن ڈائی آکسائیڈ، کاربن مانو آکسائیڈ، سلفر ڈائی آکسائیڈ، امونیا۔ وغیرہ کے علاوہ ایسی تمام زہریلی گیسوں کو جذب کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں جو مختلف کیمیائی کھادوں اور کیڑے مار ادوایات کے بخارات کی صورت میں فضا میں موجود ہوتی ہیں۔
یہ دونوں ہی درخت دوسرے درختوں سے اہم کیوں ہیں؟؟
ا:- دونوں ہر لمحے آکسیجن پیدا کرتے ہیں
2:- دونوں پودے ہرلمحے ہوا کو صا ف کرتے ہیں۔
آنے والے وقت میں ہماری نسلوں کو مندرجہ ذیل مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
1:- پانی کی کمی کا مسئلہ
2:- آبادی کے لحاظ سے آکسیجن کی کمی کا مسئلہ
3:- فضائی پولوشن کا مسئلہ۔۔
آئیں اپنی اولاد اور اپنی آنے والی نسلوں کی بقا کے لئے کم ازکم ایک پودا فی فرد (چھ ماہ بعد افراد خانہ کی تعداد کے مطابق) نیم یا پیپل کا لگا دیں جو ہمارے لئے بھی صدقہ جاریہ ہو گا۔ ان پودوں پر کوئی لاگت بھی نہیں آتی۔۔۔
اللہ تعالی ہر سال فی درخت سے ہزاروں کی تعداد میں مفت بیج فراہم کرتے ہیں۔۔
ہمارے یہ اختیار میں ہے کہ ہم پودے لگا سکتے ہیں۔ اپنے لئے اور انسانیت کے لئے۔ ہمیں عملی طور پر اس پر عمل کرنا ہو گا۔
ایک مثال عرض خدمت ہے ہم اپنی اولاد کو بہترین پانی مہیا کرنے کی کوشش کرتے ہیں، انکی خوراک، انھیں پھل انھیں ہر قسم کی مہنگی سے مہنگی آسائشات مہیا کرنے کی سر توڑ کوشش کر رہے ہیں۔
کیا ہم نے ان کو آکسیجن اور صاف ہوا مہیا کرنے کا کبھی سوچا ہے یا ان کو آکسیجن اور صاف ماحول مہیا کرنے کے لئے کوئی عملی قدم ا ٹھایا ہے؟؟؟؟؟؟؟
ورنہ درختوں کی کمی سے ایسی ایسی خوفناک بیماریاں اور غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا کہ انسان کے تصور میں بھی نہ ھو گا۔۔۔
*کرونا سے بھی کئی گنا خوفناک۔*
کبھی تنہائی میں میری اس بات پر غور کرنا۔
ایمزون کا جنگل دنیا کے 9 ممالک تک پھیلا ہوا ہے، جس میں سرفہرست برازیل ہے۔۔
اس کا کل رقبہ 55 لاکھ مربع کلومیٹر پر محیط ہے، جبکہ پاکستان کا رقبہ 7 لاکھ 95 ہزار مربع کلومیٹر ہے.
یہ جنگل ساڑھے پانچ کروڑ سال پرانا ہے۔۔
ایمزون ایک یونانی لفظ ہے جسکا مطلب لڑاکو عورت ہے
زمین کی 20 فیصد آکسیجن صرف ایمزون کے درخت اور پودے پیدا کرتے ہیں۔۔
دنیا کے 40 فیصد جانور ، چرند، پرند، حشرات الارض ایمزون میں پائے جاتے ہیں۔۔
یہاں 400 سے زائد جنگلی قبائل آباد ہیں، انکی آبادی کا تخمینہ 45 لاکھ کے قریب بتایا گیا ہے۔ یہ لوگ اکیسیوں صدی میں بھی جنگلی سٹائل میں زندگی گذاررہے ہیں۔۔
اسکے کچھ علاقے اتنے گھنے ہیں کہ وہاں سورج کی روشنی نہیں پہنچ سکتی اور دن میں بھی رات کا سماں ہوتا ہے
یہاں ایسے زیریلے حشرات الارض بھی پائے جاتے ہیں۔۔
کہ اگر کسی انسان کو کاٹ لیں تو وہ چند سیکنڈ میں مرجائے ایمزون کا دریا پانی کے حساب سے دنیا کا سب سے بڑا دریا ہے, اسکی لمبائ 7ہزار کلومیٹر ہے۔۔
،دریائے ایمزون میں مچھلیوں کی 30 ہزار اقسام پائ جاتی ہیں
ایمزون کے جنگلات میں 60 فیصد جاندار ایسے ہیں جو ابھی تک بے نام ہیں۔۔
یہاں کی مکڑیاں اتنی بڑی اور طاقتور ہوتی ہیں کہ پرندوں تک کو دبوچ لیتی ہیں۔۔
یہاں پھلوں کی 30 ہزار اقسام پائ جاتی ہیں
مہم جو اور ماہر حیاتیات ابھی تک اس جنگل کے محض 10 فیصد حصے تک ہی جاسکے ہیں۔۔
اگر آپ ایمزون کے گھنے جنگلات مین ہوں اور موسلا دھار بارش شرع ہوجائے تو تقریبا 12 منٹ تک آپ تک بارش کا پانی نہیں پہنچے گآ۔۔اور مزے کی بات یہ ہے کہ اس جنگل کو بنانے اور اس میں رہنے والے جانور پرندے چرندے مچھلی 🐟 وغیرہ سب کے خالق مالک رازق اللّٰہ تعالیٰ ہے ۔۔
تو تم اللّٰہ تعالیٰ کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے۔۔۔۔۔
🍃پودینہ نہایت آسانی سے اگانے والا اور خوشبو دار پودا ہے۔
1۔ پودینے کو اگانے کے لیئے ایک مناسب سائزکی پودینے کی ڈنڈی کے کر اس کے سرے کے علاوہ باقی پٹیاں توڑ لیجئے۔🍃
2۔ اب اس ڈنڈی کو پانی میں بھگو دیجئے جب تک جڑیں نہ آگ جائیں۔🍃
3۔ یہ کام 3 سے 4 دن میں مکمل ہو جائے گا ممکن ہو تو روزانہ پانی تبدیل کر لیجئے ۔🍃
4۔ اب جڑوں والی اس ڈنڈی کو چھوٹے چھوٹے گملوں میں منتقل کر دیجئے۔
5۔ ایک مہینے بعد آپ اسے زمین میں بھی منتقل کر سکتے ہیں۔🍃
6۔ پودینے کا ہر پودا دوسرے پودے سے کم از کم 15 سیٹی میٹر کے فاصلے پر لگائیے۔🍃
7۔پودینے کے پودے کو سورج کی صبح اور دوپہر کی ملنے والی روشنی کی جگہ پر رکھیئے۔🍃
8۔ پودے کو روشنی میں ضرور رکھیئے مگر دھوپ میں نہیں۔🍃
9۔ مٹی اور کھاد کا تناسب مناسب ہونا چائیے🍃
10۔ پودینہ ہر موسم تبدیل ہوتے وقت بالکل جل جاتا ہے لہٰذا پریشان ہوکر اسکی ڈنڈیاں نکال کر نہ پھینکیں بلکہ تھوڑے صبر سے انتظار کریں کیونکہ اسی میں سے دوبارہ بہت اچھا پودینہ نکل آتا ہے🍃
11۔ بارش سے پودے بہت اچھے ہوجاتے ہیں۔ لہٰذا جب جب بارش ہو پودے بیچ میں رکھ دیجئے تاکہ بارش کا پانی ان پر پڑ سکے۔
zinnia germination ❤
scculents ❤
السلام و علیکم
کسی کو جڑ کے ساتھ پودینہ چاہئیے تو آ کے فری لے جا سکتا ۔
وزیر آباد ۔ گوجرانوالہ
beauty ❤
zinnia seeds sowing