Quran with Urdu translation

Quran with Urdu translation

Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Quran with Urdu translation, Education, .

11/09/2021

18/04/2021

Most Beautiful Naat shareef!

01/08/2020

Ajaru suwab ki niyat sy share Karen

31/07/2020

ختم نبوت زندہ باد 💝💝💝
امید کرتا ہوں کہ اس واقعے سے سب واقف ہوں گے 💝
لیکن آپ کس کو سپورٹ کروں گے 👉
1)ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم کا مجاہد❤️
2) لعنتی قادیانی... 😡*comments...?

21/07/2020

*کیا ماضی کو بدلا جا سکتا ہے؟*
*عباس مہکری*

ترک صدر طیب اردگان نے استنبول میں واقع تاریخی عمارت ’’آیا صوفیہ‘‘ (Hagia Sophia) کے میوزیم کو ایک بار پھر مسجد تبدیل کر دیا ہے، جس سے دنیا میں ترکی کا سیکولر ملک کی حیثیت سے تشخص بھی تبدیل ہونے کا تاثر پیدا ہوا ہے۔

اصل حقیقت کیا ہے؟
اس سوال کا جواب جاننے سے قبل ’’آیا صوفیہ‘‘ کی عمارت کا مختصر تاریخی جائزہ لینا مناسب ہوگا۔
ترکی پر عیسائی راج کے دوران یہ عمارت 537 میں کتھیڈرل چرچ (گرجا) کے طور پر تعمیر کی گئی تھی۔

جب یہ علاقہ سلاطینِ عثمانیہ کے تسلط میں آیا تو 1453میں اس چرچ کو مسجد میں تبدیل کر دیا گیا۔ یعنی یہ عمارت 926 سال تک گرجا کے طور پر استعمال ہوتی رہی۔ پھر جدید ترکی کے بانی کمال اتا ترک نے آیا صوفیہ کی مسجد کو واپس گرجا بنانے کے بجائے اسے 1943 میں میوزیم میں تبدیل کر دیا، جسے دوبارہ صدر طیب اردوان نے گزشتہ دنوں مسجد بنانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

ویسے تو تاریخ میں یہ کھیل بہت پرانا ہے۔ حکمرانوں نے اپنے مخالف مذہب یا مسلک کی عبادت گاہوں کو مسمار کرنے یا انہیں اپنی عبادت گاہوں میں تبدیل کرنے کا عمل جاری رکھا اور اس کے لیے کئی جواز مہیا کیے۔

تاریخ ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے۔ گزشتہ دہائی میں افغانستان کے طالبان نے اپنے ملک میں بدھ مت، جین مت اور دیگر مذاہب کی تمام تاریخی یادگاروں، مجسموں اور آثار کو تباہ کر دیا۔ بھارت میں بابری مسجد کو مسمار کرکے رام مندر بنایا گیا۔ یہ سلسلہ اگر نہ رُکا تو پھر اس کا کوئی انت نہیں ہے۔ کیونکہ صرف تاریخی عمارتیں، یادگاریں اور آثار ملیا میٹ نہیں ہوتے بلکہ لوگ اپنی تاریخ کو مٹا رہے ہوتے ہیں۔

امریکی دانشور اور مورخ ول ڈیورانٹ نے اپنی کتاب ’’نشاط فلسفہ‘‘ میں ایک جگہ لکھا ہے کہ اینگلو سیکسن نسل کے لوگوں نے عیسائیت کی ترویج کے لیے دنیا کو فتح کرکے اپنی نو آبادیات میں تبدیل نہیں کیا۔ انہوں نے مذہب کو اپنے سامراجی مقاصد، لوٹ مار اور ہوس حکمرانی کے لیے استعمال کیا تاکہ انہیں اپنے ہم مذہب لوگوں کی حمایت حاصل رہے۔

ہندوستان پر غزنویوں، ابدالیوں، مغلوں اور دیگر حملہ آوروں کے بھی یہی مقاصد رہے اور یہاں کے مقامی حکمران بھی اپنے دفاع یا اپنی گرفت کو مضبوط کرنے کے لیے مذہب کو استعمال کرتے رہے اور یہ ریت اب تک جاری ہے۔

اب اس سلسلے کو ختم ہونا چاہئے کیونکہ ماضی میں جو کچھ بھی ہوتا رہا، وہ سب تاریخی حقائق ہیں۔ خطے میں تاریخ کے مختلف ادوار میں مختلف مذاہب رہے۔ وہاں کی تہذیب اور ثقافت ارتقا پذیر ہوتی رہی۔ عبادت گاہوں، یادگاریں، عمارتیں، مجسمے، لباس، زیورات، تصویریں، مورتیاں، برتن، غرض ہر وہ شے، جو کسی عہد کی یادگار کے طور پر آج موجود ہے، وہ تاریخی ورثہ ہے۔

کئی نسلیں پہلے ہمارے آبائو اجداد کا مذہب مختلف ہوگا۔ اگر ہم ان کی یادگاروں کو محض اس لیے مٹادیں گے کہ وہ ہمارے مذہب کی نشانیاں نہیں ہیں، ہم اپنی تاریخ سے منکر ہو جائیں گے اور اپنے ماضی کو مٹا دیں گے، جس عہد کی جو یادگار یا نشانی جیسی ہے، اسے ویسے ہی رہنے دیا جائے۔ ہم تاریخ میں زیادہ دور نہیں جاتے۔ ہمارے (مرحوم) جنرل ضیاء الحق نے مذہب کے نام پر کیا کیا اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی مذہب کے نام پر کیا کر رہا ہے؟

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب تاریخ میں یہ کھیل پرانا ہے تو طیب اردوان کو میوزیم کی مسجد میں تبدیلی پر تنقید کا نشانہ کیوں بنایا جا رہا ہے؟ انہیں اس لیے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ ترکی کا سیکولر آئین انہوں نے تبدیل کیا اور ترکی کو ایک مذہبی ریاست بنانے کے لیے اقدامات کیے۔ میں یہ نہیں کہتا کہ یہ سب کچھ صحیح ہے یا غلط لیکن آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرکے وہ مذہبی عناصر کی جذباتی حمایت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
آیا صوفیہ فن تعمیر کا شاہ کار ہے، جہاں سیاحوں کا رش رہتا ہے۔ صدر طیب اردوان کو اپنے کاموں کی وجہ سے عوامی حمایت حاصل ہوئی تھی لیکن اس وقت ترکی میں معاشی حالات بہت خراب ہیں۔ افراطِ زر کی شرح 10فیصد سے زیادہ ہوگئی ہے۔ جی ڈی پی میں ترقی کی شرح صفر تا ایک فیصد ہے۔ دوسری طرف طیب اردوان نے ملک میں جو خوف ناک سیاسی محاذ آرائی کی، اس کے ردعمل کے آثار بھی جنم لے رہے ہیں۔ ان کے پاس مذہبی کارڈ کھیلنے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔

آیا صوفیہ کے بالکل قریب عثمانیہ دور کی تاریخی مسجد احمد بھی موجود ہے، جہاں پوپ بینڈکٹ نے بھی دورہ کیا تھا۔ ابھی حال ہی میں طیب اردوان نے استنبول میں دنیا کی سب سے بڑی نو تعمیر شدہ مسجد کا افتتاح کیا ہے۔ آیا صوفیہ کو مسجد بنانے کے اعلان سے ان کے کچھ اور مقاصد ہیں۔

یہ عمارت پہلے جب تک مسجد رہی، تب تک مغرب خصوصاً عیسائی دنیا میں اسے مسلمانوں کی طرف سے دیگر مذاہب کی عبادت گاہوں کو مساجد میں تبدیل کرنے کی علامت تصور کیا جاتا رہا اور اب بھی یہی تصور کیا جائے گا۔ اسی لیے کمال اتا ترک نے صرف اسی گرجا کو میوزیم بنایا تھا۔ ترکی مشرق اور مغرب خصوصاً اسلامی اور غیراسلامی مغربی دنیا کے مابین پل کا کردار ادا کر رہا تھا، جو اب نہیں رہے گا۔

ماضی کو فتح کرنا عقلمندی کی بات نہیں ہے، ماضی تاریخ ہے، جسے ہم بدل نہیں سکتے۔ افریقا میں غلامی کے ادوار کی یادگاریں اور آثار کو بھی محفوظ کیا جا رہا ہے کیونکہ انہیں پتا چل گیا ہے کہ جو تھا، وہ تھا۔ وہ تبدیل نہیں ہو سکتا۔ وہ ورثہ ہے۔ اچھا یا برا۔ محفوظ رہنا چاہئے۔ انسانیت کا، آنے والی نسلوں کا ورثہ، جس سے سبق سیکھ کر وہ بہتر انسانی معاشرہ بنا سکیں گے۔

21/07/2020

💎 کہتے ہیں ایک بادشاہ اپنے مصاحبوں کے ساتھ کسی باغ کے قریب سے گزر رہا تھا کہ اس نے دیکھا باغ میں سے کوئی شخص سنگریزے (یعنی چھوٹے چھوٹے پتھر) پھینک رہا ہے۔ ایک سنگریزہ خود اس کو بھی آ کر لگا۔ اس نے خُدّام کو دوڑایا کہ جا کر سنگریزے پھینکنے والے کو پکڑ کر میرے پاس حاضِر کرو۔ چُنانچِہ خُدّام نے اس گنوار کو حاضر کر دیا۔ بادشاہ نے کہا: یہ سنگریزے تم نے کہاں سے حاصل کئے؟ اس نے ڈرتے ڈرتے کہا : میں ویرانے میں سیر کر رہا تھا کہ میری نظر ان خوبصورت سنگریزوں پر پڑی، میں نے ان کو جھولی میں بھر لیا، اس کے بعد پِھرتا پِھراتا اس باغ میں آ نکلا اور پھل توڑنے کے لئے یہ سنگریزے استعمال کر لئے۔

👑 بادشاہ نے کہا: تم ان سنگریزوں کی قیمت جانتے ہو؟
اس نے عرض کی : نہیں ۔ بادشاہ بولا : یہ پتھّر کے ٹکڑے دراصل انمول ہیرے تھھ، جنہیں تم نادانی کے سبب ضائِع کر دیا۔ اس پر وہ شخص افسوس کرنے لگا۔ مگر اب اس کا افسوس کرنا بے کار تھا کہ وہ انمول ہیرے اس کے ہاتھ سے نکل چکے تھے۔

اسی طرح ہماری زندگی کے لمحات بھی انمول ہیرے ہیں اگر ان کو ہم نے بیکار ضائع کر دیا تو حسرت و ندامت کے سوا کچھ ہاتھ نہ آ ئے گا ۔

دن بھر کھیلوں میں خاک اُڑائی
لاج آئی نہ ذرّوں کی ہنسی سے

اللہ تعالیٰ نے انسان کو ایک مُقرَّرہ وَقت کیلئے خاص مقصد کے تحت اِس دنیا میں بھیجا ہے ۔ چنانچہ ارشاد ہے کہ؛
اَفَحَسِبْتُمْ اَنَّمَا خَلَقْنٰکُمْ عَبَثًا وَّ اَنَّکُمْ اِلَیۡنَا لَا تُرْجَعُوۡنَ ﴿۱۱۵﴾
ترجمہ: تو کیا یہ سمجھتے ہو کہ ہم نے تمہیں بے کار بنایا اور تمہیں ہماری طرف پھرنا نہیں۔
(سورۃُ المُؤمِنُون : ١١۵)

‘ ‘خزائنُ العرفان” میں اس آیتِ مقدّسہ کے تحت لکھا ہے: اور (کیا تمہیں) آخِرت میں جزا کیلئے اٹھنا نہیں۔ بلکہ تمہیں عبادت کیلئے پیدا کیا کہ تم پر عبادت لازم کریں اور آخِرت میں تم ہماری طرف لوٹ کر آؤ تو تمہیں تمھارے اعمال کی جزا دیں۔

موت و حیات کی پیدائش کا سبب بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ؛
الَّذِیۡ خَلَقَ الْمَوْتَ وَ الْحَیٰوۃَ لِیَبْلُوَکُمْ اَیُّکُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا ؕ
ترجَمہ: وہ جس نے موت اور زندگی پیدا کی کہ تمہاری جانچ ہو تم میں کس کا کام زیادہ اچھا ہے۔
( سورۃُالملک : ٢)

مذکورہ دو آیات کے علاوہ بھی قراٰنِ پاک میں دیگر مقامات پر تخلیقِ انسانی یعنی انسان کی پیدائش کا مقصد بیان کیا گیا ہے۔ انسان کو اس دنیا میں بَہُت مُختصر سے وقت کیلئے رہنا ہے اور اس وَقفے میں اسے قبر و حشر کے طویل ترین معاملات کیلئے تیاری کرنی ہے۔ لہٰذا انسان کا وقت بے حد قیمتی ہے۔ وَقت ایک تیز رفتار گاڑی کی طرح فَرّاٹے بھرتا ہوا جا رہا ہے نہ روکے رُکتا ہے نہ پکڑنے سے ہاتھ آتا ہے، جو سانس ایک بار لے لیا وہ پلٹ کر نہیں آتا۔

چین کی وہ جگہ جہاں سے کرونا وائرس پھیلاہے آپ بھی دیکھیں اور شئربھی کریں - video dailymotion 02/02/2020

https://dai.ly/x7re0n1

چین کی وہ جگہ جہاں سے کرونا وائرس پھیلاہے آپ بھی دیکھیں اور شئربھی کریں - video dailymotion چین کی وہ جگہ جہاں سے کرونا وائرس پھیلاہے آپ بھی دیکھیں اور شئربھی کریں

قرآن مجیدکا مجیدکااردو ترجمہ ثواب ثواب کی نیت سے شئیر کریں - video dailymotion 01/02/2020

https://dai.ly/x7rcqbv

قرآن مجیدکا مجیدکااردو ترجمہ ثواب ثواب کی نیت سے شئیر کریں - video dailymotion قرآن مجیدکا مجیدکااردو ترجمہ ثواب ثواب کی نیت سے شئیر کریں

Jaidad k bary mien Quran ki talemat - video dailymotion 30/01/2020

https://dai.ly/x7r810z

Jaidad k bary mien Quran ki talemat - video dailymotion Watch Jaidad k bary mien Quran ki talemat - video dailymotion - Knowledge Accademy on dailymotion

Photos from Quran with Urdu translation's post 30/01/2020
29/01/2020

https://dai.ly/x7r8mnq

Quran with Urdu translation

29/01/2020

Quran with Urdu translation
Please like and share

29/01/2020

Quran with Urdu translation
Please like and share

29/01/2020
Timeline photos 29/01/2020

Videos (show all)

Beautiful Naat Shareef!

Telephone

Website