Rehman Traders

Rehman Traders

Deals in poultry medicines of renowned company

Photos from Rehman Traders's post 04/05/2024

Quality products

Photos from Rehman Traders's post 01/02/2024

Quality Medicines Available At Rehman Traders

06/07/2023
Photos from Rehman Traders's post 08/06/2023
Photos from Rehman Traders's post 27/05/2023

Quality products available at Rehman Traders

03/04/2023

Adek,Vitmain C, Vitmain B group

19/01/2023

Menadione bisulfite 100% actively available in body with third party reference authentication

16/01/2023

Save your money and animal
Use authentic products

Photos from Rehman Traders's post 12/12/2022

Toxin binder from Spain

02/12/2022

New product launched
Pivotal DmG Project

26/11/2022

2 ماہ بعد ملک میں مرغی کا گوشت نہیں ملے گا
سویابین اور کنولہ کے جہازوں کی کلیئرنس نہ ہونے سے دودھ کی قیمت میں 2 سے 3 گنا اضافہ ہو جائے گا، خوردنی تیل کی قیمت بھی دگنی ہو جائے گی:
سینئر اینکر کا انکشاف
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 نومبر2022ء) دنیا نیوز سے وابستہ سینئر اینکر جنید سلیم کے مطابق 2 ماہ بعد ملک میں مرغی کا گوشت نہیں ملے گا،دودھ کی قیمت میں 2 سے 3 گنا اضافہ ہو جائے گا، خوردنی تیل کی قیمت بھی دگنی ہو جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق دنیا نیوز سے وابستہ سینئر اینکر جنید سلیم کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ کراچی کی بندرگاہ پر 3 سے 7 لاکھ ٹن سویا بین جو پہلے سے ہی خریدا جا چکا ہے، وہ پھنسا ہوا ہے، اسے کلیئر نہیں کیا جا رہا۔
بتایا گیاہے کہ یہ سویا بین، کوکنگ آئل کی تیاری اور مرغی کی خوراک میں استعمال ہوتا ہے۔ اب اس سویا بین کی کلیئرنس نہ ہونے کی وجہ سےاگلے ڈیڑھ سے 2 ماہ میں ناصرف مرغی کا گوشت مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہو گا، بلکہ دودھ اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو جائے گا۔

دوسری جانب اس حوالے سے میڈیا رپورٹس کے مطابق پورٹ قاسم پر کروڑوں روپے مالیت کے سویابین اور کنولہ کے جہازوں کی کلیئرنس نہ ہونے سے سرمایہ کار پریشان ہیں اور انہوں متعلقہ حکام سے رجوع کیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ پورٹ قاسم پر کروڑوں روپے مالیت کے سویا بین اور کنولہ میل کے چار جہاز کلیئرنس کے منتظر ہیں اور کلیئرنس نہ ملنے پر سرمایہ کار پریشان ہیں جس کے بعد انہوں نے متعلقہ حکام سے رابطہ کیا ہے۔آل پاکستان سولونٹ ایکسٹریکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے وزارت فوڈ سکیورٹی کو خط لکھا گیا ہے جس میں حکومت سے سویابین، کوکنگ آئل سیڈز کی درآمد میں حائل کسٹمز رکاوٹیں دور کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
ایسوسی ایشن کی جانب سے وزارت فوڈ سکیورٹی کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ پورٹ قاسم پر آئے کنولہ اور سویا بین کے جہازوں کو کلیئرنس نہیں دی جا رہی جس کی وجہ سے سرمایہ کار پریشان ہیں۔ پورٹ پر کروڑوں روپے مالیت کے سویا بین اور کنولہ میل کے چار جہاز کلیئرنس کے لیے کھڑے ہیں۔خط میں وزارت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ کسٹم انٹیلی جنس نے نان جینی ٹیکل سیڈز کی درآمد کو جواز بنا کر کلیئرنس روک دی ہے۔
کلیئرنس نہ ہونے سے فیڈ ملز اور خوردنی تیل کمپنیوں کو خام مال کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ کنولہ اور سویا بین کی کلیئرنس نہ ہونے سے پورٹ پر موجود درآمدی سیڈز کی خرابی کا بھی خدشہ ہے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ پورٹ قاسم آٹر چینل میں ساڑھے 4 کروڑ ڈالر کے درآمدی کنسائنمنٹ پانی میں کھڑی ہیں۔ بیج درآمد پر پالیسی کو واضح نہیں کیا گیا تو 6 کروڑ میٹرک ٹن بیج کی درآمد متاثر ہوسکتی ہے۔
دو جہازوں کی کلیئرنس متاثر ہونے سے چکن فیڈ اور خوردنی تیل کی قیمت دگنی ہوگئی ہے۔ سویا بین کا استعمال جانوروں کی فیڈ میں ہوتا ہے چکن کی قیمت 50 روپے کلو تک بڑھ گئی ہے۔خط میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ کنولہ کی سپلائی متاثر ہوئی تو خوردنی تیل کی قیمت مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔ایسوسی ایشن نے یہ بھی کہا ہے کہ عالمی سطح پر بیجوں کی کرشنگ پر پابندی نہیں،کسٹم نے غلط معلومات پر کنسائمنٹ روکے، اس حوالے سے حکومت پالیسی واضح کرے اور سویا بین وکنولہ کی کرشنگ پر نوٹیفکیشن جاری کرے۔

17/11/2022

سویابین میل کی عدم دستیابی کے باعث ملک بھر میں مرغی کا گوشت نایاب ہونے کاخدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
پورٹ پرایک لاکھ تیس ہزار ٹن سویابین سیڈاس وقت کھلے آسمان تلے پڑی ہوئی ہے جس کی مالیت بائیس ارب روپے بنتی ہے جس کو فوری ریلیز نہ کیا گیا تو اگلے دو ہفتوں میں ملک میں نہ صرف مرغی،انڈے دستیاب نہیں ہوں گے، بلکہ پورے ملک میں دودھ، اور گوشت کی قلت بھی پیدا ہو جائے گی۔
سویابین میل کسی بھی فیڈ کا اہم جزو ہے جس کے بغیر فیڈ کی تیاری ممکن نہیں جس کی وجہ سے تمام فیڈ انڈسٹری بند ہو جائے گی، اور فیڈ نہ ملنے کی وجہ سے آپ کا پولٹری فارمر، فش فارمر اور ڈیری فارمر تباہ ہو کر رہ جائے گا۔
تیس ہزار پولٹری فارم بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے جبکہ تین سو سے زائد فیڈ ملز براہ راست متاثر ہوں گی اور اس سیکٹر میں تقریبا بارہ سو ارب کی سرمایاکار ی بند ہو جائے گی جس میں ایک بڑا حصہ غیر ملکی انوسٹرز کا بھی ہے تقریبا 15لاکھ سے زائد افراد کا روزگار ان انڈسٹریز سے وابستہ ہے، پولٹری انڈسٹری ملک میں گوشت کی ڈیمانڈ میں پچاس فیصد شیئر رکھتی ہے، اور پندہ لاکھ سے زائد افراد کا روزگار پولٹری انڈسٹری سے وابستہ ہے۔
ملک بھر میں سویابین میل کی عدم دستیابی کے اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، مرغی کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے، اور عام آدمی کی پہنچ سے دور ہو رہی ہے
اسے ایس او ایس کال سمجھا جائے
ارباب اختیار معاملے کی سنگینی کا احساس کریں اور فوری طور پرپورٹ پر موجود سویابین سیڈ ریلیزکی جائے تاکہ ملک میں فوڈ سکیورٹی کا مسلہ پیدا نہ ہو اور مرغی کے گوشت کی قلت پیدا نہ ہو۔

30/10/2022

سویابین کی پیداوار بڑھاؤ ….پاکستان کے ڈالرز بچاؤ
ِکسان خوشحال …..مُلک خوشحال
#سویابین

Photos from Rehman Traders's post 14/10/2022

World Egg Day 🥚🥚
Sargodha
2022

14/10/2022

With senior leading consultant of sargodha
Dr Javed Iqbal sb

14/10/2022

Air saculitus
Recommendation
Fra ac34 and cina ts
Dr Abdullah shahzad apex feed

04/10/2022

World Animal Day 2022
Rehman Traders

29/09/2022

Available

Videos (show all)

Seminar

Telephone

Website