Khyber Pakhtunkhwa RTS Commission, Kurram
Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Khyber Pakhtunkhwa RTS Commission, Kurram, Government Organization, Office of the DMO RTS Commission, C&W Division, main GT Road, Parachinar District Kurram, .
Right to Public Services (RTS) Commission established under the Right to Public Services Act-2014 passed by KP Govt to work for the Public Services to be provide transparently and with in stipulated time period.
Right To Public Services Commission, Govt. of Khyber Pakhtunkhwa Ordered DPO kurram District Kurram KPK Police-Official to lodge FIR and action against the Police official reportedly blocking access of complainant to the forum of Justice. 19Nov-2023.
ایف آئی آر اندراج میں کوتاہی پر سی سی پی او پشاور کو شو کاز نوٹس جاری
نوٹیفایڈ خدمات کی بروقت فراہمی میں کسی بھی سرکاری اہلکار کی ساتھ رعایت نہیں کی جائیگی, چیف کمشنر رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن
رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں چار شہریوں کے شکایت کی شنوائی ہوئی. چیف کمشنر رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن اور دونوں کمشنرز نے شہریوں کے شکایات سنے. پشاور سے تعلق رکھنے والی خاتون مسسز محمد فیاض نے ایف آئی آر کی اندراج کیلئے کمیشن کو درخواست دی تھی. کمیشن نے سی سی پی او پشاور کو احکامات جاری کر دیئے تھے کہ ایف آئی آر درج کر کے کمیشن کو آگاہ کیا جائے. مقررہ وقت میں ایف آئی آر درج نہ کرنے پر سی سی پی او پشاور کو شو کاز نوٹس جاری کر دیا گیا. نوشہرہ سے میاں نور زیب نے کمیشن کو فرد کے حصول کیلئے کمیشن سے رجوع کیا تھا. کمیشن کے ڈسٹرکٹ منیٹرنگ افیسر نوشہرہ نے ڈی سی نوشہرہ سے رابطہ کیا. شہری کی غلط اندراج والی فرد صحیح کر کی فراہم کی گئی. شہری نے کمیشن کا شکریہ ادا کیا کہ انکا مسئلہ بروقت حل ہو گیا ہے. لوئر چترال سے شرافت خان نے ایک سو پچاس گھرانوں کو پانی کی فراہمی کے لئے کمیشن سے رابطہ کیا تھا. کمیشن نے شہری کو آنلائن ویڈیو کال کے ذریعے سنا. شہری نامکمل سکیم کی تکمیل اور پانچ ہزار گز پائپ کا مطالبہ کر رہا تھا. کمیشن نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ کمیشن کی قانونی اختیارات سے باہر ہے. ڈی سی چترال لوئر کو انسانی بنیادوں پر مسئلہ حل کرنے کیلئے خط لکھا گیا. پشاور سے فیاض نور نے ایف آئی آر کے اندراج کیلئے کمیشن کو درخواست دی تھی. شہری کمیشن کے سامنے حاضر نہیں ہو سکے.
کمیشن نے اپنے اعلامیہ میں کہا کہ خدمات تک بروقت رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے. نوٹیفایڈ خدمات تک بروقت رسائی میں کسی بھی سرکاری اہلکار کو کوئی رعایت نہیں دی جائیگی. بنیادی خدمات کی حصول کیلئے شہری کمیشن سے رجوع کرے.
ایس ایچ لوئر دیر نے جھوٹی گواہی دینے کا کہا, انکار پر تشدد کا نشانہ بنایا, ڈی پی او نے بھی درخواست پر کوئی کارروائی نہیں کی, شہری کی شکایت
رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں سات عوامی شکایات کی شنوائی, ڈی پی او لوئر دیر اور بٹگرام کو احکامات جاری
رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں سات شہریوں کے شکایت کی شنوائی ہوئی. چیف کمشنر رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن محمد سلیم خان, کمشنر جج محمد عاصم امام اور کمشنر ذاکر حسین آفریدی نے شہریوں کے شکایات سنے۔ لوئر دیر سے تعلق رکھنے والے شہری یاسر خان نے کمیشن کو درخواست دی تھی کہ وہ لکڑیاں لا رہا تھا کہ پولیس نے پکڑ لیا. ایس ایچ او تھانہ خال لوئر دیر نے کہا کہ گوائی دو کہ فلاں شخص بھی اسکے ساتھ جرم میں ملوث تھا, جو کہ حقیقت میں اسکے ساتھ شامل نہیں تھا. جھوٹی گواہی دینے سے انکار پر ایس ایچ او نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جو کہ میڈیکل رپورٹ سے صاف ظاہر ہے. ڈی پی او لوئر دیر کو بھی ایس ایچ او کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے درخواست دی لیکن اس پر کوئی عمل درآمد نہیں ہو سکا. ایک اور افغان شہری حنیف اللہ نے بھی مزکورہ ایس ایچ او کے خلاف تشدد کرنے کے خلاف کمیشن کو درخواست دی ہے. کمیشن نے ڈی پی او لوئر دیر کو احکامات جاری کر دیئے کہ تیس دنوں کے اندر دونوں درخواست گزاروں کو بھلوا کر سنا جائے اور فیصلے سے کمیشن کو آگاہ کرے. بٹگرام سے تعلق رکھنے والے ضعیف العمر شہری محمد جان نے اپنی درخواست میں استدعا کی کہ انکے بچوں نے انہیں گھر سے نکال دیا ہے اور انکے نام ایک سو پانچ کنال زمین بھی فروخت کرنے کے درپے ہیں. ڈی پی او بٹگرام نے کمیشن کو لکھا تھا کہ علاقہ معززین سے انکوائری کرنے اور شہری کے بچوں سے پوچھنے کے بعد معلوم ہوا کہ شہری کا ذہنی توازن درست نہیں. بزرگ شہری نے کمیشن کو بتایا کہ انکے اوپر الزامات لگائے جا رہے ہیں. کمیشن نے شہری کو ہدایت دی تھی کہ اپنے علاقے کے چند معززین کو پیش کرے تاکہ پولیس کی رپورٹ اور درخواست کنندہ کے بیانات میں تضادات کی حقیقت سامنے اسکے. ایک معزز سیاسی شہری نے کمیشن کے سامنے گوائی دی کہ درخواست گزار کے بچوں نے واقعے انہیں گھر سے بے دخل کر دیا ہے. کمیشن نے اپنے ڈسٹرکٹ منیٹرنگ افیسر کو ہدایت جاری کردی کہ علاقے کے ایک اور زمہ دار شہری کا بیان بھی ریکارڈ کروا کر کمیشن کے سامنے پیش کر دیا جائے. مردان سے ایک شہری نور محمد نے جائیداد کی حد براری کے لئے کمیشن سے رجوع کیا تھا. کمیشن نے شہری کو سنا اور ہدایت دی کہ شہری کمیشن کو ایک نئی درخواست دے جس میں صاف صاف لکھا ہو کہ شہری کن کن خسروں میں حد براری چاہتا ہے اور انکے مالکانہ ثبوت بھی فراہم کرے. چترال سے اسد نامی شہری نے زمین کی فرد کی حصول کے لئے کمیشن کو درخواست دی تھی, کمیشن نے سیٹلمنٹ آفیسر کو اگلی سنوائی پر طلب کر لیا. بٹگرام سے سنوبر نامی شہری نے ایف آئی آر کے اندراج کیلئے کمیشن کو درخواست دی تھی کمیشن نے ڈی پی او کو احکامات جاری کر دیئے تھے کہ شہری کو سنا جائے. ڈی پی او نے کمیشن کو لکھا تھا کہ انہوں نے شہری کو سنا ہے جبکہ شہری نے کمیشن کو بتایا کہ انہیں کسے نے نہیں بھلایا. ایس آئی اور انسپکٹر کمیشن کے سامنے پیش ہوئے. کمیشن نے پولیس اہلکاروں کے سرزنش کی اور احکامات جاری کر دیئے کہ ڈی پی او دو ہفتوں کے دوران شہری کو بھلوا کر خود سنے ورنہ ڈی پی او کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی. کرم سے شاہ حسین نے ڈی سی کی جانب سے زمین کے حد براری کے فیصلے کے خلاف کمیشن کو درخواست دی تھی. کمیشن نے شہری کو کمشنر کوہاٹ کو اپیل کرنے کا مشورہ دیا. معین الدین کا تعلق لکی مروت سے ہے اور انہوں نے ایف آئی آر کے اندراج کیلئے کمیشن سے رجوع کیا تھا. شہری کو سننے کے بعد کمیشن نے فیصلہ سنایا کہ چونکہ یہ کیس عدالت میں زیر سماعت ہے اسلیے کمیشن اس میں مداخلت نہیں کر سکتا.
کمیشن نے اپنے اعلامیہ میں کہا کہ خدمات تک بروقت رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے. ہر جمرات کے دن شہریوں کے شکایات سنے جاتے ہیں. دور دراز کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو آنلائن ویڈیو کالز کے ذریعے سنتے ہیں تاکہ انکو مزید تکالیف سے بچایا جا سکے. سرکاری اہلکاروں کو بروقت عوامی خدمات فراہم کرنے کے پابند بنا رہے ہیں.
بیوی گھر سے چلی گئی ہے, نکاح پر نکاح کر لیا ہے, پولیس ایف آئی آر درج نہیں کروا رہی, شہری. بچوں نے گھر سے نکال دیا, پولیس بھی دماغی توازن کی خرابی کا الزام لگا کر شکایت نہیں سنتی, شہری کی شکایت
رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں چار عوامی شکایات کی شنوائی, سی سی پی او پشاور کو 30 دنوں میں شہری کا مسئلہ حل کرنے کے احکامات جاری
رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں چار شہریوں کے شکایت کی شنوائی ہوئی. چیف کمشنر رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن محمد سلیم خان, کمشنر جج محمد عاصم امام اور کمشنر ذاکر حسین آفریدی نے شہریوں کے شکایات سنے۔ موضع دوران پور پشاور سے تعلق رکھنے والے شہری نے پولیس کے خلاف کمیشن کو درخواست دی تھی کہ انکی بیوی گھر سے بھاگ گئی ہے. اسکے نکاح میں ہوتے ہوئے بھی کسی اور کے ساتھ نکاح کر لیا ہے اور بعد میں چھ سالہ بیٹی کو بھی اغواء کر لیا ہے. کمیشن نے شہری کے طرف سے مہیا کئے گئے ثبوتوں کا جائزہ لیا. شہری نے دعوہ کیا کہ بار بار پولیس اسٹیشن جانے کے باوجود انکا ایف آئی آر درج نہیں کروا جا رہا. کمیشن نے سی سی پی او پشاور کو احکامات جاری کر دیئے کہ ایک مہینے کے اندر شہری کی ایف آئی آر درج کی جائے. بٹگرام سے تعلق رکھنے والے شہری محمد جان نے اپنی درخواست میں استدعا کی کہ انکے بچوں نے انہیں گھر سے نکال دیا ہے اور انکے نام ایک سو پانچ کنال زمین بھی فروخت کرنے کے درپے ہیں. ڈی پی او بٹگرام نے کمیشن کو لکھا کہ علاقہ معززین سے انکوائری کرنے اور شہری کے بچوں سے پوچھنے کے بعد معلوم ہوا کہ شہری کا ذہنی توازن درست نہیں. بزرگ شہری نے کمیشن کو بتایا کہ انکے اوپر الزامات لگائے جا رہے ہیں. کمیشن نے شہری کو ہدایت دی کہ اگلی سنوائی پر اپنے علاقے کے چند معززین کو پیش کرے تاکہ پولیس کی رپورٹ اور درخواست کنندہ کے بیانات میں تضادات کی حقیقت سامنے اسکے. مردان سے ایک شہری نور محمد نے جائیداد کی حد براری کے لئے کمیشن سے رجوع کیا تھا. کمیشن نے شہری کو سنا اور ہدایت دی کہ اگلی سنوائی پر تمام ریکارڈ کمیشن کے سامنے پیش کرے تاکہ مالکانہ حقوق کی تصدیق ہو سکے. صوابی سے خیال ذادہ کی درخواست پر کاروائی کرتے ہوئے کمیشن نے سیکٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ کو طلب کیا تھا جو دیگر مصروفیات کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکے. کمیشن نے سیکٹری کو پیر کے روز ہیش ہونے کے احکامات جاری کر دیئے۔
کمیشن نے اپنے اعلامیہ میں کہا کہ خدمات تک بروقت رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے. ہر جمرات کے دن شہریوں کے شکایات سنے جاتے ہیں. دور دراز کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو آنلائن ویڈیو کالز کے ذریعے سنتے ہیں تاکہ انکو مزید تکالیف سے بچایا جا سکے. سرکاری اہلکاروں کو بروقت عوامی خدمات فراہم کرنے کے پابند بنا رہے ہیں.
Today an awareness session was organized by RTS Commission Kurram at &College_Parachinar.
DMO RTS Commission Kurram, Mr. Irfan Hussain briefed the audience about the RTS Commission, its notified services and the process of lodging complaints to RTS Commission Kurram. He asked the Students to contact DMO Kurram in case of non-provision of any of these notified services, delay or any kind of complaint. The Students took keen interest and questions/answers regarding RTS Commission and its notified services. During the session, brouchers of notified services were distributed among the participants.
رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن کی تین عوامی شکایات پر کارروائی, ڈی پی او لکی مروت اور سیکرٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ کو احکامات جاری
کمیشن ہرجائز کام میں تمام شہریوں کو بنیادی سہولیات فوراً یقینی بنانے کی بھرپور کوشش کرتی ہے۔ چیف کمشنر محمد سلیم خان
رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں تین شہریوں کے شکایت کی شنوائی ہوئی. چیف کمشنر رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن محمد سلیم خان, کمشنر جج محمد عاصم امام اور کمشنر ذاکر حسین آفریدی نے شہریوں کے شکایات سنے۔ گدون صنعتی زون سے مسمی خیال زادہ نے کمیشن کو درخواست دی تھی کہ وہ ایک کارخانے میں بطور گارڈ کام کر رہا ہے اور عرصہ دراز سے ورکر ویلفیئر بورڈ کو کوارٹر کے حصول کے لئے فیکٹری کی مخصوص کوٹے سے الاٹمنٹ کی درخواست دائر کر رکھی ہے لیکن محکمہ کوئی کاروائی نہیں کر رہی. اسسٹنٹ ڈائریکٹر کالونیز لیبر ڈیپارٹمنٹ اعظم خان تمام ریکارڈ سمیت کمیشن کے سامنے حاضر ہوئے. انہوں نے مذکورہ درخواست کے بارے میں محکمانہ موقف پیش کیا ۔ کمیشن نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے فرائض کے سر انجامی کو احسن طریقے سے ادا کرنے کو سراہا. کمیشن نے احکامات جاری کر دیئے کہ اگلی سماعت پر سیکٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ کوارٹر الاٹمنٹ پالیسی اور طریقہ کار پرکمیشن کو بریفنگ دے۔ لکی مروت سے تعلق رکھنے والے شہری سردار حسین نے سوشیل میڈیا پر اپنے بارے میں غیر مناسب مواد شائع کرنے پرایف ائی آر میں تاخیر کی شکایت کی تھی۔ شہری کا کہنا تھا کہ کسی نے سوشل میڈیا پر انکے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کر دئیے ہیں لیکن پولیس ایف آئی آر کی اندارج نہیں کر رہی. شہری نے ایف آئی آر کے اندراج کیلئے ایس ایچ او اورڈی پی او کو بھی درخواستیں دی تھی. کمیشن نے شہری کی شکایت کا بغور جائزہ لیا اور ڈی پی او کو ایف ائی آر کی اندارج کی ہدایت کی۔
مردان سے ڈاکٹر ممتاز نے کچرا نہ اٹھانے کے خلاف مردان ڈیویلمنٹ اتھارٹی کے متعلق کمیشن کو درخواست دی تھی. کمیشن نے اتھارٹی کو کچرا فوراً ہٹانے کے احکامات جاری کئے تھے. شہری نے کمیشن کو لکھ کر دیا کہ انکا مسئلہ حل ہوں گیا ہے. کمیشن نے ریلیف ملنے کے بعد کیس کو بند کر دیا.
کمیشن نے اپنے اعلامیہ میں کہا کہ خدمات تک بروقت رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے. اگر کوئی سرکاری اہلکار اپنی فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی کرتا ہے تو عوام اپنی عرضداشت کے ذریعے کمیشن کو اطلاع دے. کمیشن ہر جائز کام میں تمام شہریوں کو بنیادی سہولیات فوراً یقینی بنانے کی بھرپور کوشش کرتی ہے۔
Right to Public Services act 2014
رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں چار عوامی شکایات کی شنوائی
کمیشن بنیادی خدمات تک بروقت رسائی کے ساتھ عوام میں شعور اجاگر کرنے کے لیے کوشاں ہیں, محمد سلیم خان
رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں چار شہروں کے شکایت کی شنوائی ہوئی. چیف کمشنر رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن محمد سلیم خان اور کمشنر محمد عاصم امام نے شہریوں کے شکایات سنے. لکی مروت سے عمران اللہ نامی شہری نے پولیس کے خلاف محکمانہ کاروائی کیلئے کمیشن کو درخواست دی تھی. شہری پاک فوج میں اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں. کمیشن نے ویڈیو کال کے ذریعے بہاولپور سے سنا. کمیشن نے فیصلہ سنایا کہ ایف آئی آر کا اندراج کمیشن کے دائرہ اختیار میں اتا ہے, محکمانہ کاروائی نہیں, شہری کو ایف آئی آر کے اندراج کیلئے دوبارہ درخواست دائر کرنے کے ہدایت کی گئی. پشاور سے حافظ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے مالک نے عمارتی نقشے کی منظوری کے لئے کمیشن سے رجوع کیا تھا. عدالتی حکم اور دوسرے دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد کمیشن نے شہری کو ہدایت جاری کی کہ عدالتی احکامات اور قانونی ضوابط کو مد نظر رکھتے ہوئے پہلے متعلقہ سرکاری ادارے سے جگہ کا تعین کروائے کہ وہ کمرشل ہے یا رہائشی, اسکے بعد نقشے کے منظوری کے لئے کمیشن سے رجوع کرے. شانگلہ سے انور علی نے ووڈ پرمٹ کے حصول کے لئے کمیشن سے رابطہ کیا تھا. کمیشن نے شہری کی درخواست کو بطور پہلی اپیل متعلقہ کنزرویٹر کو بھجوا دی, ساٹھ دنوں کے اندر کنزرویٹر مسئلہ حل کرنے کا پابند ہے. ضلع کرم سے شاہ حسین نے حد براری کے لئے کمیشن کو درخواست دی تھی. درخواست کے ساتھ اسسٹنٹ کمشنر سب ڈویژن کا فیصلہ موجود تھا. کمیشن نے شہری کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ بطور پہلی اپیل کمشنر کوہاٹ کو فیصلہ پر نظرثانی کے لیے درخواست دے. کمیشن نے اپنے اعلامیہ میں کہا کہ شہریوں کے بنیادی خدمات تک بروقت رسائی کے ساتھ ساتھ ان میں شعور اجاگر کرنے کے لیے کمیشن کوشاں ہیں. بنیادی قوانین سے آگاہی ہی عوام کو اپنے حقوق حاصل کرنے کی قابل بناتے ہیں.
رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں تین عوامی شکایات کی شنوائی, عوامی شکایات ترجیحی بنیادوں پر حل کر رہے ہیں. محمد سلیم خان
ڈی پی او باجوڑ کو عوامی شکایت حل کرنے کے احکامات, ڈپٹی کمشنر ڈی آئی خان کو سمن جاری
رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں تین عوامی شکایات کی شنوائی چیف کمشنر محمد سلیم خان کے سربراہی میں ہوئی۔ باجوڑ سے نہایت بی بی نے کمیشن کو درخواست دی تھی کہ اس کا بھائی تین مہینے پہلے اغواء ہوا ہے اور پولیس انکا ایف آئی آر درج نہیں کر رہا۔ خدمات تک رسائی قانون کے مطابق کمیشن نے ڈی پی او باجوڑ کو FIR درج کرانے کیلئے احکامات جاری کیےہیں۔ تہکال بالا پشاور سے گلاب شاہ نامی شہری (جو معذور بھی ہے) نے کمیشن کو درخواست دی تھی کہ اُ س کے گھر سے چوری ہوئی تھی اور تہکال پولیس تھانہ انکی ایف آئی آر درج نہیں کررہا۔ کمیشن نے گلاب شاہ کو ہدایت دی کہ پہلے ایس ایچ او تھانہ تہکال کو FIR درج کرانے کیلئے درخواست دے دیں۔ ڈی ائی خان سے تعلق رکھنے والے شہری جمعہ خان نے کمیشن کو درخواست دی تھی کہ حلقہ پٹواری اُسے فرد جاری نہیں کر رہا ۔ رائٹ ٹو پبلک سروسز ایکٹ کے تحت درخواست ڈپٹی کمشنر ڈی آئی خان کے پاس بطور پہلی اپیل کے بیج دی تھی کہ شہری کی شکایت کو مقررہ کردہ وقت میں حل کیا جائے لیکن مسئلہ حل نہیں ہوا, کمیشن نے ڈپٹی کمشنر ڈی آئی خان کو سمن کیا۔ تحصیلدار اور حلقہ پٹواری کمیشن میں حاضر ہوئے اور شکایت کنندہ کو آن لائن سنا گیا۔تحصیلدار نے کمیشن کو بتایا کہ شکایت کنندہ نے سرکاری زمین پرقبضہ کیا ہوا ہے اور اس کا کیس سول کورٹ میں جاری ہے۔ کمیشن نے شکایت کنندہ کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ اپنا کیس سول کورٹ میں جاری رکھے۔ کمیشن نے اپنے اعلامیہ میں کہا کہ خدمات تک رسائی کا قانون نافذ کرنے سے ہی شہریوں کے بنیادی مسائل حل ہونگے اور حکومت پر عوام کا اعتماد بحال ہوں گا. کمیشن عوامی شکایات حل کرنے کے ساتھ ساتھ عوام میں شعور اجاگر کر رہی ہے.
ایف آئی آر عدم اندراج, ایس ایچ او اور ایڈیشنل ایس ایچ او پشتخرہ کے تنخواہیں بند, قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں چار عوامی شکایات کی شنوائی, ایس ایچ او تھانہ خزانہ کی تنخواہ بند کر دی گئی
رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں چار عوامی شکایات کی شنوائی ہوئی. بینج میں چیف کمشنر محمد سلیم خان اور کمشنر جج محمد عاصم امام شامل تھے. پشاور سے تعلق رکھنے والے شہری احمد یار نے کمیشن کو درخواست دی تھی کہ پولیس انکے ایف آئی آر کی اندراج میں ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے. کمیشن نے ایس ایچ او تھانہ پشتخرہ واجد خان اور ایڈیشنل ایس ایچ او محمد جاوید کو سمن جاری کئے تھے. دونوں سرکاری اہلکار کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہوئے. کمیشن نے دونوں اہلکاروں کے تنخواہیں بند کرنے اور قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے احکامات جاری کر دیئے. پشاور سے مفتی محمد ادریس نے بھی ایف آئی آر کے عدم اندراج کی شکایت کی تھی. انکے شکایت پر ایس ایچ او خزانہ مرتضی خان کو سمن جاری کیا گیا تھا. اہلکار کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہوئے. کمیشن نے انکی تنخواہ بھی بند کرنے کے احکامات جاری کئے. دونوں ایس ایچ اوز کو 14 دنوں کے بعد کمیشن کے سامنے پیش ہونے کے احکامات دیئے گئے. پشاور سے تین طلباء, حسن ریاض, نجیب اللہ اور طلحہ علی نے سکول چھوڑنے کے سرٹیفیکیٹ کے عدم فراہمی کے خلاف کمیشن کو درخواست دی تھی. گورنمنٹ ہائی سیکنڈری سکول نمبر 1 کے پرنسپل عبدل سعید کمیشن کے سامنے پیش ہوئے. کمیشن نے پرنسپل کو ہدایات جاری کئے کہ پیر تک یا تو بچوں کو سرٹیفیکٹ جاری کئے جائیں یا لکھ کر دیا جائے کہ کن وجوہات کے بنا پر جاری نہیں کئے جا سکتے, تاکہ کمیشن مزید کاروائی کو اگے بڑھا سکے. مسسز تسلیم کوثر اور مسسز نسرین بیگم نے فرد کے حصول کے لئے کمیشن سے رجوع کیا تھا. دونوں خواتین تیسری بار بھی غیر حاضر رہی. کمیشن نے انکی درخواست کو خارج کر دیا. کمیشن نے اپنے اعلامیہ میں کہا کہ کمیشن ہر ہفتے شہریوں کے شکایات سن رہی ہے. سرکاری اہلکاروں کو بلایا جاتا ہے اور شہریوں کے سامنے بٹھا کر یہ احساس دلایا جاتا ہے کہ وہ جواب دہ ہے. سرکار کے اوپر عوام کا اعتماد بحال ہو رہا ہے. کمیشن اس وقت 80 مختلف عوامی خدمات کی بروقت اور شفاف فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے.
ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر(DMO) RTS ضلع کرم نے شاہد حسین ریڈیو (امن آواز ایف ایم96) کے ساتھ پہلی دفعہ ( RTS) کے حوالے سے بمورخہ 7اپرل 2pm سے 4pm تک ایک خصوصی پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا۔ جسمیں RTS Act اور کمیشن میں شکایت درج کرنے کے متعلق تفصیلی گفتگو کی گئی،۔سننے والو نے اس کو بہت appreciate کیا، کیا،https://www.facebook.com/sunopakhtonkhwa
تمام شہریوں کو بروقت خدمات کا ملنا ان کا بنیادی حق ہے اور کمیشن ان کو یہ حق دلوانے کیلئے ہر وقت کوشاں ہے. شہریوں سے اپیل ہے کہ جہاں خدمات کی حصول میں مشکالات کا سامنا ہو کمیشن سے رابطہ کیا جائے.
0926-313044
District Monitoring Officer Kurram