Khudai Khidmatgar Organization N.W

Khudai Khidmatgar Organization N.W

یہ پیچ نیشنل یوتھ آرگنائزیشن نارتھ وزیرستان کی آفیشل پ?

Photos from Khudai Khidmatgar Organization N.W's post 16/06/2021

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی کونسل کا اجلاس صدر اے این پی خیبر پختونخوا ایمل ولی خان کی زیر صدارت جاری،
شمالی وزیرستان سے صوبائی کونسل کے اراکین فضل ناصر داوڑ خلیل وزیر ملک اشرف داوڑ اور جمشید وزیر نے شرکت کی
|

Photos from Khudai Khidmatgar Organization N.W's post 27/12/2020

ضلع شمالی وزیرستان نیشنل یوتھ آرگنائزیشن کے سینیر رہنما تحسین داوڑ اور دوسرے ساتھیوں کی بےگناہ گرفتاری کی شدید مزمت کرتے ہیں۔ ہم انتظامیہ اور پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کے بےگناہوں کو جلد از جلد رہا کیا جائے

24/12/2020

ستا په لاسونو کښې تقدير د پښتونخوا ځلېږي
پاڅه اېمله په تندي کښې دې رڼا ځلېږي
شاعر: سرير ملال
سندرغاړي: بهادرالله بابر او نګار ملنګ
طرز/کمپوزيشن : بهادرالله بابر
د عوامي نېشنل پارټۍ د صوبائي صدر اېمل ولي خان لپاره نوې سندره۔
| |

05/12/2020

5 دسمبر شام آٹھ بجے
یومِ شہادت فضل حمید داوڑ سابقہ صدر عوامی نیشنل پارٹی شمالی وزیرستان
وینہ خبرے کوی
وینہ پیغام ور کوی
چہ دَ شہید وینی پور بہ ہم وی
کہ نور قومونہ وی پر زمکہ اباد
وینہ دَ قام سرہ وفا غواڑی
چہ دَ قامی بقاء پہ ننگ را وتی
چہ دَ وحشت خلاف پہ جنگ را وتی
ٹینگہ دَ ھغو خلقو ملا غواڑی
برادر۔۔۔۔ وزیرستان سو رہا تھا اور آپ جاگ رہے تھے دشمن پشتون قوم اور قبائلی عوام کے تباہی کے منصوبے بنا رہے تھے اور آپ ان کے منصوبے خاک میں ملا رہے تھے، آپ ایک نڈر اور بہادر جرنیل کی طرح ہر دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے تھے اور ان کے ہر چال کو طشت ازبام کر رہے تھے آخر کار مکار دشمن آپنے چال میں کامیاب ہوگیا اور آپ کو ہم سے 5 دسمبر 2010 کو اس دنیا سے ہمشہ ہمیشہ کیلئے جدا کر دیا ، لیکن اج آپ کے سوچ و افکار زندہ سلامت ہے اور چالباز دشمن منہ چھپا کر پھیر رہا ہے اور ہر ایک ان پر تبرا اور لعنت بھیج رہے ہیں۔ کہ شہید فضل حمید داوڑ سچ کا پیروکار اور سچ کا شمع جلا رہا تھا اور تو جلاد تھا دہشت گرد تھا اور خطے کے لئے سیاہ رات لا رہا تھا
عوامی نیشنل پارٹی کے سابقہ صدر شہید فضل حمید داوڑ کو نامعلوم گروہ/ نامعلوم اغواء کاروں نے میران شاہ سے واپسی پر قطب خیل کے قریب 10اکتوبر 2010 کو اپنے ساتھ لے گئے اور 5 دسمبر 2010 کو اسی مقام پر لاکر شام آٹھ بجے شہید کردیا گیا اور 6 دسمبر کو سپردخاک کردیا

فضل حمید داوڑ شہید 1971 میں خان عبدالغفار خان بابا کے خدائی خدمت گار کے لشکر میں شامل ہو گئے اور تادم شہادت 2010 تک اپنے انتخاب کردہ راستے پر گامزن رہا
پشتون قوم اور حصوصاً قبائلیوں (وزیرستان) پر جو تاریک راتوں کی شروعات ہونے والے تھے اس وقت سے باچاخان بابا اور ولی خان بابا کے ہدایات کے مطابق شہید فضل حمید داوڑ، نثار لالا وزیر، شیرین وزیر، سیلاب محسود ، سید یوسف حسین، شاہجہان اور شیخ جہانزادہ نے اپنے قوم اور حصوصاً قبائلی عوام کو یہ درس دیتے رہے۔ کہ جو منصوبے وائٹ ہاؤس میں پشتون قوم کے لئے بنائے گئے ہیں خدا کے لئے پشتون قوم جاگ جاؤ اور اس تباہی کے منصوبے کو بر وقت روک لو اور اس میں ساتھ نہ دو
لیکن افسوس اس گھناؤنے کھیل میں امریکہ کے ساتھ ہمارے مولا صاحبان نے بھرپور ساتھ دیا اور امریکہ اور روس کی جنگ کو اہل کتاب اور ملحد کے درمیان جنگ کو جہاد کا نام دیکر اور فتوی دیکر سادہ لوح پشتونوں کو اس جنگ کا ایندھن بنا دیا
شہید فضل حمید داوڑ اپنے قوم کو جگانے کےلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے تھے لیکن دوسری طرف قوم کے دشمن بھی غافل نہیں تھے
اے این پی کے سابقہ مرکزی صدر بیگم نسیم ولی خان اور صوبائی صدر افضل خان لالا قبائلی علاقوں کا دورہ کر رہے تھے اور شہید فضل حمید داوڑ نے ان کے استقبال کے لئے ایک بڑے جلوس کا اہتمام کیا ہوا تھا
لیکن قوم کے دشمنوں جمعیت علماء اسلام شمالی وزیرستان گلبدین حکمت یار، جلال الدین حقانی اور دوسرے گروہ نے ان کا پروگرام تہس نہس کردیا بہت بڑا حادثہ رونما ہونے والا تھا
لیکن گاؤں # ھرمز کے لوگوں نے اتفاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کا یہ گھناؤنہ منصوبہ ناکام بنا دیا
شہید فضل حمید داوڑ ہر مصیبت اور آزمائش کو خندہ پیشانی سے برداشت کرتا رہا فولاد اور چٹان کی طرح ہر آزمائش کے سامنے ڈٹا رہا لیکن اپنی دستور، پشتون ولی اور اپنی پگڑی پر آنچ نہ آنے دیا
کئی بار کالی کوٹھڑی کے سلاخوں کے پیچھے صغوبتیں برداشت کرتا رہا اور ایسی کوئی سزا نہ یوگی جو ان پر نہ ڈھایا گیا ہو ٹارچر سیل کی صعوبتیں ہوں یا قید تنہائی خندہ پیشانی سے برداشت کرتے رہیں
جب دشمن کو پتہ چلا کہ شہید فضل حمید داوڑ نہ اذیت دینے سےاور نہ جیل دینے سے باز آتا ہے تب ظالم دشمن نے 5 دسمبر 2010 کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے اس دنیا سے رخصت کرنے کا منصوبہ بنایا
دشمن تو یہ سمجھ رہا تھا کہ ہم فضل حمید داوڑ کو شہید کرکے اپنے منصوبے میں کامیاب ہوگئے
لیکن ان نادان کو کیا پتہ کہ شہید فضل حمید داوڑ نے جس نظریے کو اپنا خون دے کر آبیاری کی ہے۔ وہ ویسے ہی رائیگاں جائے گا
اللہ کا فضل ہے کہ شہید فضل حمید داوڑ نے جو پودا لگایا تھا وہ ایک تناور درخت بن گیا ہے حق اور سچ کی تبلیغ ہر جگہ کرتے رہینگے
اور انشاءاللہ شہید فضل حمید داوڑ اور سینکڑوں شہداء کا خون کبھی بھی رائیگاں نہیں جائے گا
دَ قام زلمیہ غوپی ڈیری پہ احتیاط لگوہ
دَ وخت پہ سند ک دَ گرداب قیصہ لہ ختمہ نہ دہ

27/10/2020

‏پشاور مدرسے میں دھماکہ ، اسفندیار ولی خان کی سخت الفاظ میں مذمت

دہشت گردوں نے ایک مرتبہ پھر پشاور میں معصوم اور بے گناہ بچوں کو نشانہ بنایا ہے ، اسفندیار ولی خان

ملک میں دہشت گردی کی نئی لہر پوری قوم کے لیے لمحہ فکریہ اور باعث تشویش ہے ، اسنفندیار ولی

23/09/2020

ہم نارتھ وزیرستان کی اے این پی صوبائی صدر ایمل والی حان کے مشکور ہے کہ جیس نے ملک نثار علی خان کو مرکزی ورکنگ کمیٹی کا ممبر منتحب کر لیا.

Photos from Khudai Khidmatgar Organization N.W's post 18/09/2020

نارتھ وزیرستان پحتون ایس ایف کے سابق ضلعی صدر صمیم وزیر نے آج بنوں یونیورسٹی میں باچا حان رح پر ماڈل لیسن پیش کیا
صمیم وزیر کا کہنا کہ باچا حان کے متعلق ٹاپک پر اسلئے بات تاکہ لوگوں پتہ چلیں کہ باچاحان نے پحتون قوم کو کتنے جلیں اور سحتیاں برداشت کئے ہے باچاحان بابا نے ہمیشہ پحتونوں کو تعلیم حاصل کرنے پر زور دیا ہے

Photos from Khudai Khidmatgar Organization N.W's post 15/09/2020

پحتون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے سینئر ساتھی مصباح نایاب کو این وائی او میں شمولیت کی دعوت. مصباح نایاب نے تحسین داوڑ کی دعوت قبول کی اور اور این وائی او میں شمولیت احتیار کی واضح رہیں مصباح نایاب دوران آئی ڈی پیز میں پحتون سٹوڈنٹس فیڈریشن نارتھ وزیرستان کی ضلعی صدر رہیں چکے ہے

28/08/2020

30 تاریح بروز اتوار صبح 8 بجے میرانشاہ میں 2 آر پلازہ میں عوامی نیشنل پارٹی نارتھ وزیرستان ضلعی اجلاس ہوگا جیسمیں نارتھ وزیرستان کی ضلعی کیبینٹ کے عہدران اپنی شرکت ضرور کریں این وائی او اور پی ایس ایف کی نوجوانوں سے بھی شرکت کی اپیل کی جاتی ہے یہ میٹنگ ایمل والی حان کی بلائی گئی ضلعی کیبینٹ کی اجلاس کیلے ہوگی اور اسکے ساتھ متاثرین وزیرستان کی میرنشاہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہر میں شرکت بھی ہوگی
جی ایس حلیل وزیر

تاریخ میں پہلی بار اے این پی خواتین عہدیداروں کا دورہ شمالی وزیرستان 26/08/2020

تاریخ میں پہلی بار اے این پی خواتین عہدیداروں کا دورہ شمالی وزیرستان اے این پی کی صوبائی نائب صدر شازیہ اورنگزیب نے ضلعی دفتر کا افتتاح کیا اور خواتین کیساتھ

17/08/2020

عوامی نیشنل پارٹی نارتھ وزیرستان کی طرف سے24 اگست صبح 9 بجے کو شہدائے سپین تنگی کے مناسبت 2R پلازہ میں دعا ہو گی جیسمیں این وائی او اور پی ایس ایف کی شرکت لازمی ہے
جی ایس عبدالحلیل وزیر

Photos from Khudai Khidmatgar Organization N.W's post 11/08/2020

اج تحصیل میرانشاہ میں نیشنل یوتھ آرگنائزیشن نارتھ وزیرستان ممبرسازی کی دوسری کیمپ چیئرمین ساجد داوڑ اور جی ایس ملک ظہیر الدین کی سربراہی میں منعقد ہوا جیسمیں این وائی کے سئینر کارکنان شرکت کی ممبرسازی دو دن میرانشاہ میں جاری رہیں گا اسکے بعد تحصیل سپینوام میں جمعرات اور جمعہ کو سپین وام چوک میں ہوگی. رزمک میں سنڈے اور منڈے کو دو دن کیمپ رزمک بازار میں ہوگی

09/08/2020

ضلع نارتھ وزیرستان نیشنل یوتھ آرگنائزیشن ممبر شپ کا آغاز آج سے شروع ہو چکا ہے آج کیمپ تحصیل میرعلی نزد گلون مسجد میرعلی چوک میں ہوا پرسوں یعنی منگل کے دن 11 تاریخ کو 2R پلازہ اے این پی آفس کمپلیکس مارکیٹ میرانشاہ میں 9AM پر چئیرمن ساجد داؤڑ شروع کی نگرانی میں شروع ہوگا تمام کارکنوں سے بر وقت حاضری اور شرکت کرنے کی اپیل کیجاتی ہے
آرگنائزنگ کمیٹی کے جنرل سیکرٹری ظاہرالدین بابر

Photos from Khudai Khidmatgar Organization N.W's post 09/08/2020

د نېشنل يوت ارګنایزېشن شمالي وزیرستان له اړخه لګولى شوى ننني ممبر شپ کېمپ کې مو خپلو ټولو نظرياتي ملګرو ته ممبر شپ وکړو او د بابا دکاروان دغه برخه کې مو خپل کارډ هم جوړ کړو.... ټولو ملګرو ته دغه ممبر شپ کېمپ کې د ګډون کولو وايو.
نوټ : ياده دې وي چې دغه ممبر شپ کېمپ به دوه ورځې پس بيا د ميرعلي بازار ګلون مارګيټ مخښې ته لګول کېږي.

29/07/2020

ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت مذھبی انتھا پسندی اور شددت پسندی کو فروغ دیا جارہا ہے.
عوامی نیشنل پارٹی اس قتل کی بھر پور مذمت کرتی ہے.
ایمل ولی خان

05/07/2020

عوامی نیشنل پارٹی کے فنانس سیکرٹری سلیم اللہ نے آل سیاسی پارٹی شمالی وزیرستان کے اتحاد نے حلف اُٹھالیا اس سلسلے میں میرانشاہ کی پاکستان مارکیٹ میں ایک سادہ سی تقریب منعقد ہوئی اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے فنانس سیکرٹری سلیم اللہ نے آل سیاسی پارٹی اتحاد شمالی وزیرستان کے چیئرمین عبدالخلیل,سینئر نائب صدر ملک امشاد اللہ,جنرل سیکرٹری ملک اکبر خان,فنانس سیکرٹری مولانا رشید اللہ اورسٹیج سیکرٹری شفقت اللہ سے حلف اُٹھالئے نومنتخب عہدیداروں نے اس عزم کا اظہار کرتے ہوئے اُنہوں نے کہاکہ شمالی وزیرستان کی ترقی پر کسی کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے شمالی وزیرستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے کوشش کریں گے جو بھی شمالی وزیرستان کی ترقی میں رکاؤٹ بنے گا اس کے خلا ف تحریک چلائی جائے گی۔

Photos from Khudai Khidmatgar Organization N.W's post 24/06/2020

ان-لائن کلاسیس پالیسی پر این وائی او عوامی نیشنل پارٹی وزیرستان سٹوڈنٹس الائنس کے طلباء کے کندھوں کے ساتھ کندھے ملائے کھڑی ہوگی جب تک وزیرستان کے طلباء کے جائز اور بنیادی مطالبات پورے نہیں ہوجاتے. میں سول ایڈمنسٹریشن سے التماس کرتا ہوں کہ طلباء کے جائز مطالبات جلد از جلد پورا کرکے ہمارے طلباء کے مستقبل کو بچائے، اور منتخب شدہ سنٹرز پر انٹرنیٹ کنیکشن بمع کمروں کے فراہم کریں. میں سٹوڈنٹس الائنس کی ان-لائن کلاسیس پر موقف کی خیر مقدم کرتا ہوں.
این وائی او نارتھ وزیرستان

Photos from Khudai Khidmatgar Organization N.W's post 17/06/2020

کے انتحبات مکمل عوامی نیشنل پارٹی کے #عبدالحلیل بلامقابلہ چئیرمین منتحب ملک اکبر حان قومی وطن پارٹی کے رابید اللہ جمعیت علماء اسلام کے ملک امشاد اللہ جماعت اسلامی ملک حیرول اللہ وزیر پشتونحوا ملی عوامی پارٹی ملک نظر دین پاکستان مسلم لیگ کے شفقت داوڑ پاکستان پیپلز پارٹی کی چنے گئے ۔
اج میرانشاہ 2R پلازہ میں سیاسی اتحاد شمالی وزیرستان میں چئیرمین سیاسی اتحاد کیلے ووٹنگ جس میں عوامی نیشنل پارٹی قومی وطن پارٹی جمعیت علماءاسلام جماعت اسلامی مسلم لیگ ن پاکستان پیپلز پارٹی پشتونحوا ملی عوامی پارٹی نے شرکت کی عوامی نیشنل پارٹی کے عبدالحلیل بلامقابلہ چئیرمین منتحب یو گئے ۔

17/06/2020
02/06/2020

باچاخان بابا کے تعلیمات ہمارے نصابوں میں کیوں نہیں......؟

قلم سے دوستی اور جنگ سے نفرت کرنے والا خان عبدالغفار خان عرف باچاخان بابا کا لوگوں میں تعلیم کا پرچار کرنا انکا صرف خواب نہیں تھا بلکہ یہ انکا سوچ اور نظریہ تھا
پاکستان کی وجود سے پہلے پشتونوں کو ایک لاوارثیوں جیسا سلوک کیا جاتا تھا
آزادی ملت وطن کے بعد بھی پنجاب کے بنسبت پشتون معاشرے میں نہ تو کوئی سکول تھا نہ مدارسہ
سرسید احمد خان کے کارنامے اگرچہ پنجاب کیلئے بے مثال ھے تو پشتونوں کیلیے بھی باچاخان کا مثال کسی سے کم نہیں...
ایک عظیم پشتون لیڈر کے ہوتے ہوئے انہوں نے اپنی سارے زندگی فقیروں کیطرح گزاری
عبدالغفار خان عرف باچا خان نے عدمِ تشدد کے فلسفہ پر یقین میں صرف پشتونوں ہی کی خیر کی تمنا رکہی ہوئی تھی
پشتونوں کیساتھ مخلصی ان کی کہئ ہوئی کوٹیس یعنی انکے اقوال سے ہی اندازہ لگا سکتے ہیں باچا خان کے مطابق "جس قوم میں پیسہ اور اقتدار کی خواہش جنم لیتی ھے اس قوم میں اتفاق ختم ہوجاتی ہے"

باچاخان بابا کو سامراج کی جانب سے پہلے سے ہی پشتونوں پر ہونے والے کالے کرتوت اور کالے قوانین کاعلم تھا مگر انہوں نے عدمِ تشدد کو اپنا ہتھیار سمجھا اور سامراجی نظم کے ظلم اور انکے کالے کرتوت سے بچنے کیلئے انہوں نے پشتونوں کو تعلیم کی جانب رجحان پیدا کرنے میں ایک انمول اور تاریخی کردار ادا کیا
آجکل کے زمانے اور معاشرے نے باچاخان بابا کی تعلیمات اور انکے کہے ہوئے قربانی کیساتھ غداری ہماری نصابوں کی شکل میں ہوئی ہے ....
وہ پشتون معاشرہ جو ہماری نصابوں میں کوئی تاریخ نہیں رکھتی ان معاشرے کیلئے باچاخان بابا کی پہلی ترجیح معاشرے میں علم کی تبلیغ کا پرچار کرنا تھا وہ پشتون معاشرہ جو بعیر شعور کے ایک آندھا تصور کیا جاتا تھا ان میں علم اور شعور پھیلانے میں ایک خان عبدالغفار خان باچا خان نے لالٹین جیسی مثال تھی
وہ معاشرے سے ان غیرت کو ختم کرنا چاہتا تھا جن کی وجہ سے آج بھی بہت سارے پشتون ایک دوسرے کو دشمن تصور کرتے تھے
خوصلہ اتفاق استقلال اور صبر انکا ہتھیار تھا
ایک دفعہ انہوں نے فرمایا " کہ جو قوم اپنے آپ میں تقسیم ہوجائے وہ قوم ہمیشہ دوسروں کیلے کمزور بن جاتے ہیں"

آزاد سوچ انکا نظریہ تھا
وہ آزاد ریاست کے مالک ایک گمنام سپاہی تھے
باچاخان بابا کی جیل کی زندگی میں ہمارے لئے ایک مثال ھے جنکی مثال ہمیںہ انکی خوصلہ، جرآت اور اپنی مٹی سے مخبت کرنے ملتی ھے
انکی مشہور قول" کہ جب انسان میں ایک دوسرے کی احساس کی سمجھ آنے لگے تو سمجھوں کہ انسانیت نے اپنا مقام حاصل کی"
انکی ہر حرف ہر لفظ ہمارے لئے مشعلہ راہ ھے مگر افسوس کہ انکی دیئ ہوئی تعلیمات سے ہمیں دور رکھا جاتا ہیں اور ہمارے اوپر رنجیت سنگھ کے پیروکار اور انکی تاریخ مسلط کیا جاتا ھے
دوسرے کے دکھ درد کو باچاخان نے اپنا دکھ سمجھا انہوں نے ہمیشہ پشتونوں کو انسانیت کا درس دیا ایک جگہ انہوں نے فرمایا " کہ انسانیت کی خدمت تب جنم لیتی ھے جب آپ دوسرے کے تکلیف کو اپنا زحم سمجھ لئے"
یقیناً خضور صلہ وعلیہ وسلم کی صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کو اس دور کی تعلیمات اور باچاخان بابا کی تعلیمات کو اگر نصابوں میں شامل نہ کیا جائے تو یہ ناانصافی میں تصور کیا جاتا ہے
آپ اگر ہماری نصابوں میں باچا خان کو شامل کرے تو ہمیں کسی نیلسن منڈیلا کی تعلیمات کی ضرورت کھبی نہیں پڑ سکتی ہے
آپ اگر باچاخان بابا کو ہمارے نصابوں میں شامل کیا جائے تو ہمیں بچپن سے اپنی مٹی سے محبّت اور وفاداری کا ایک صراط مستقیم ملنے کو ملی گی
آپ اگر ہماری نصابوں میں اگر باچاخان بابا کو شامل کیا تو ان سے ان لوگوں میں بھی میں ایک شعور آئیگی جو اپنے مٹی کے غدار ھے
باچاخان بابا کی تعلیمات نہ صرف سکول کالج یونیورسٹی میں ضروری ھے بلکہ انکی تعلیمات تو مدرسوں میں اگر پڑھایا جاتے تو اج اپکو پشتون اور اسلام کے نام پر ہونے والی قاتل عم ملنے کو نہ ملتی......
تحریر
مشاھد باچا
Twitter
Email.. [email protected]

28/05/2020

یوم شہدائے ٹکر
28مئی1930
1930مئی خیبر پختونخوا میں خدائی خدمتگار تحریک پورے عروج پر تھی۔ خان عبدالغفار خان جوباچا خان بابا کے نام سے مشہور تھے اس تحریک کے بانی تھے۔ باچا خان انگریزوں کے خلاف جدّوجہد کر رہے تھے۔ ٹکّر جو کہ ضلع مردان کا ایک تاریخی گاوٴں ہے. یہ گاوٴں اس تحریک کا مرکز تھا۔ باچا خان بابا نے اس دوران انگریزوں پر دباوٴ ڈالنے کے لئے خدائی خدمتگار گرفتاریاں دینے کا حکم دیا تھا۔ اس سلسلے ٹکّر کے چند خدائی خدمتگاروں نے بھی گرفتاریاں دینی تھی جن میں ملک معصم خان ۔ملک خان بادشاہ۔ سالار شمروز خان شامل تھے۔ 26مئی کو انگریز ای ایس پی مسٹر مورپی ان کی گرفتاری کے لئے ٹکر آئے۔ یہاں پر مورپی اور خدائی خدمتگاروں کے درمیان تکرار ہوئی اور انہوں نے مورپی کو کہا کہ یہ ہم کل خود گرفتاری کے لئے پیش کرینگے۔ 27مئی کو ان آزادی متوالوں کو ٹکر سے جلوس کی شکل میں مردان کے لئے روانہ ہوئے۔ گجر گھڑی جوکہ ٹکر سے 15کلو میڑ کے فاصلے پر ہے یہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگ جمع تھے۔ مورپی نے جلوس کا راستہ روکا اور گھوڑے پر سوار ہو کرخدائی خدمتگاروں کو مارنا شروع کر دیا۔ اسی دوران سلطان پہلوان نامی ایک خدائی خدمتگار نے پستول نکال کر مورپی کو گولی ماری جس وہ گھوڑے سے گر پڑا اور گجر گھڑی کی خواتین جو گرمی کی وجہ سے لوگوں میں پانی تقسیم کر رہی تھی اُن میں ایک خاتون جو کہ سواتی ابئی کے نام سے مشہور تھی، مورپی کے سر پر پانے سے بھرا ہو مٹکا دے ماراجس کی وجہ سے مورپی کا کام تمام ہوا۔ اگلے دن اٹھائیس مئی کو انگریزی فوج نے رات کی تاریکی میں ٹکر کا محاصرہ کر لیا اور لوگو ں پر فائرنگ شروع کر دی جس سے تقریبا ستّر آزادی پسند شہید اور ایک سو پچاس تک زخمی ہوئے۔ ان شہداء کی یا د میں ہر سال 28مئی کو جلسہ کیا جاتا ہے اور شہدا کی یادگار پر پھول چھڑائے جاتے ہیں۔ ہم ان خدائی خدمتگاروں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اس قوم کی خاطر اپنی جان کی قربانی دی..

19/05/2020

اے این پی کے سیکرٹری اطلاعات۔ زاھد خان

اے این پی کے سیکرِٹری جنرل میاں افتخار حسین کے بھائی میاں سریر حسین کا انتقال کر گئے ہیں۔
میاں سریر حسین مرحوم کرونا وائرس میں مبتلا تھے۔
اے این پی کا کارکنوں عہدیداران سے گھر میں رہ کر
مرحوم کیلئے دعاء مغفرت کریں۔زاھد خان

پارٹی کے سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین کی کرونا رپورٹ مثبت ہے۔زاھد خان

اے این پی، قیادت میاں افتخار حسین کے غم میں برابر شریک ہے۔ زاھد خان
بھائی کا بچھڑ جانا ناقابل برداشت صدمہ ہے۔
زاھد خان

عوام سے میاں افتخار حسین کی صحتیابی کی دعا کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔زاھد خان۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

17/05/2020

وزیرستان میں منشیات کی خرید و فروخت زوروں پر ہےاور اسکی مین ڈیپو عیدک گاوں ہے جسمیں چرس افیون آئس اور دیگر نشے کی سامان ملتی ہے ۔ڈپٹی کمشنر میران شاہ سے درخواست ہے کہ وہ اس کی روک تھام میں ایسی کردار ادا کریں جس طرح تریشر ڈرائیوروں کے پیچھے دن رات ایک کر بھاگ دوڑتا ہے اس سے معاشرے میں بدامنی پھیل سکتی ہے ۔

Deputy Commissioner North Waziristan
Deputy Commissioner Bannu

Photos from Khudai Khidmatgar Organization N.W's post 04/05/2020

د نېشنل يوت ارګنایزېشن قطبي وزیرستان سينئر رهنما تحسین ننگیال پرون په حيدرخېل طالب ګراونډ کې شوې پېښه کې زخمي عطاماماد په ډسټرکټ هېډ کواټر رغتون بنو کې عيادت وکړو اوس ماشاءالله بيمار پوره ښه دى او صحت يابي په طرف روان دى اميد دى صبا پورې به رغتون نه فارغ کړل شي.
نن هم ننګيال داوړ قوم ته ووېل چې د صبر او برداشت مياشت بايد د يو بل احترام وکو يو بل ته مينه ورکو او خصوصا په دغه کرونا وبا کې چې د غريبو کورنیو بل څه طريقه نشته لاس ورکړو

Photos from Awami National Party North Waziristan's post 01/05/2020
30/04/2020

سیکیوریٹی ریاست کے کارندے اٹھارویں ترمیم کے پیچھے کیوں لٹ لے کر پڑے ہیں؟

اٹھارویں ترمیم نے کسی حد تک اختیار اور وسائل کی ملکیت کو وفاقی اکائیوں کو منتقل کرکے اور دستور میں انسانی حقوق کا دامن وسیع کرکے پاکستان میں ایک فلاحی ریاست کا راستہ کھول دیا۔

اٹھارہویں ترمیم نے منتخب اور نمائندہ حکومت کو گرانے اور اسکے خلاف سازشوں میں شریک ہونے والوں پر غداری کا مقدمہ چلانے کا آئینی شق وسیع کرکے پاکستان کے اندر عوامی حکمرانی اور جمہوری اقدار کو مظبوط بنانے کے عمل کو کسی حد تک دستوری طور پر ممکن بنا دیا۔

اٹھارویں ترمیم نے ملک کی مجموعی آمدنی میں صوبوں کا حصہ بہت حد تک بڑھا دیا جسکی وجہ سے صوبوں کے اندر ترقی کا عمل تیز ہوسکتا ہے۔ دفاعی اداروں کو اٹھارویں ترمیم کا یہ حصہ سب سے زیادہ کھٹکتا ہے اسلئے کہ یہ پاکستان کے اندر مرکزیت پسندی کے بیانیے اور عمل کو توڑنے کا راستہ کھولتا ہے۔

اٹھارویں ترمیم نے تعلیم کو پاکستان کے اندر پانچ سے سولہ سال کے تمام بچوں کیلئے لازم کردیا اور ریاست اور صوبوں کو اسکا پابند کردیا کہ تمام بچوں اور بچیوں کی تعلیم کیلئے اہتمام کرے۔ پاکستان کے ڈھائی کروڑ نادار بچے اور بچیاں سکولوں سے باہر ہیں۔ انکے تعلیم کا راستہ کھلا لیکن یہ تب ممکن ہو سکتا ہے جب اسلحہ و بارود پر خرچ کم کیا جائے۔ اسلئے سیکیوریٹی اداروں کو اس ترمیم سے مسئلہ ہے۔

اٹھارویں ترمیم نے قومی شناخت کا اصول تسلیم کرکے پشتونوں کی شناخت خیبر پختونخوا کے نام کے ذریعے دستوری طور پر تسلیم کرلی۔ اس سے پاکستان کے اندر قومی خود اختیاری کا راستہ کھلا۔ یہ بھی سیکیوریٹی اداروں کی آنکھوں میں کانٹے کی طرح کھٹکتا ہے اسلئے اسکو بھی کے پی کے بنانے کی کوشش کر ہے ہیں۔

اٹھارویں ترمیم نے سترہ وزارتوں کے انتظام کا اختیار صوبوں کے حوالے کردیا۔ اس سے قومی اور عوامی اختیار اور جمہوری نظام کا راستہ کھلا۔ اسلئے بھی یہ اٹھارویں ترمیم سیکیوریٹی اداروں کی آنکھوں میں کھٹکتی ہے۔

خادم حسین

27/04/2020

تین ووٹوں کی اکثریت والی سرکار کی کیا مجال کہ وہ تاریخی اٹھارویں آئینی ترمیم کو چھیڑیں؟اسفندیار ولی خان
اے این پی کسی صورت اٹھارویں آئینی ترمیم میں ردوبدل برداشت نہیں کریگی
این ایف سی ایوارڈ میں بھی اگر صوبوں کے حصے سے کٹوتی ہوتی ہے تو یہ بھی اٹھارویں آئینی ترمیم پر حملہ تصور ہوگا
اے این پی کسی کو یہ اختیار بھی نہیں دیگی کہ وہ این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا حصہ کم کریں
آٹا چینی چور کمیشن اور اپنوں کے کرتوتوں پرمزید کچھ دن پردہ ڈالنے کیلئے اٹھارویں ترمیم میں ردوبدل کا شوشہ چھوڑا گیا
اب اگر کپتان چاہے بھی تو آٹا چینی چور کمیشن سے اپنے انوسٹرز کو نہیں بچا سکتے
اٹھارویں آئینی ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ میں ردوبدل یا اُس کا خاتمہ کوئی بچوں کا کھیل نہیں
اٹھارویں آئینی ترمیم میں چھیڑ چھاڑ پاکستان کے آنے والے نسلوں سے زیادتی کے مترادف ہے
اٹھارواں آئینی ترمیم پاکستان کے حفاظت اور اتحاد کا ضامن ہے
اٹھارویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کوئی بھی قدم اُٹھایا گیا تو یہ پاکستان کے خلاف سازش ہوگی
عوامی نیشنل پارٹی اٹھارویں ترمیم کے دفاع میں ہر حد تک جانے کو تیار ہے
پارلیمان کی بالادستی اور صوبوں کی خودمختاری ہماری اولین سیاسی ترجیح ہے

پشاور(پ ر) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کو چھیڑنے سے خطرہ صرف کپتان اینڈ کمپنی کو نہیں بلکہ پورے پاکستان کو ہوگا،اے این پی کسی صورت اٹھارویں آئینی ترمیم میں ردوبدل برداشت نہیں کریگی بلکہ این ایف سی ایوارڈ میں بھی اگر صوبوں کے حصے سے کٹوتی ہوتی ہے تو یہ بھی اٹھارویں آئینی ترمیم پر حملہ تصور ہوگا اور اے این پی اُس صورت میں بھی کسی کو یہ اختیار نہیں دیگی کہ وہ این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا حصہ کم کریں۔ باچا خان مرکز پشاور سے جاری اپنے بیان میں اسفندیار ولی خان نے کہا کہ 25اپریل کو آٹا چینی چور کمیشن کا فیصلہ آنا تھا لیکن اپنوں کے کارناموں پر کچھ دن مزید پردہ ڈالنے کیلئے اٹھارویں ترمیم میں ردوبدل کا شوشہ چھوڑا گیا،کپتان یاد رکھیں کہ اُس کے زوال کے دن شروع ہوچکے ہیں،اب وہ اگر چاہے بھی تو آٹا چینی چور کمیشن سے اپنے انوسٹرز نہیں بچا سکتے، کپتان کے ساتھ بھی وہی کچھ ہوگا جو کچھ ماہ تک کپتان کسی کے آشیرباد سے اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ کررہا تھا۔ اے این پی سربراہ اسفندیار ولی خان نے مزید کہا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ میں ردوبدل یا اُس کا خاتمہ کوئی بچوں کا کھیل نہیں،اٹھارواں آئینی ترمیم ان آئین کا حصہ بن چکی ہے،تین ووٹوں کی اکثریت والی سرکار کی کیا مجال ہوسکتی ہے کہ وہ تاریخی اٹھارویں آئینی ترمیم کو چھیڑیں؟اگر کپتان نے واقعی اٹھارویں آئینی ترمیم میں ردوبدل کا سوچا بھی تو یہ سودا اُس کیلئے بہت مہنگا ثابت ہوگا کیونکہ اُس کو پھر پاکستان میں سر چھپانے کیلئے چھت بھی میسر نہیں ہوگی،اٹھارویں آئینی ترمیم میں چھیڑ چھاڑ پاکستان کے آنے والے نسلوں سے زیادتی کے مترادف ہے۔ اسفندیار ولی خان نے کہا کہ پاکستان میں مضبوط مرکز کی سیاست ایک بار ناکام ہوچکی ہے،اگر اٹھارواں آئینی ترمیم ہوتا تو مشرقی پاکستان کبھی بھی بنگلہ دیش نہ بنتا۔ اٹھارواں آئینی ترمیم پاکستان کے حفاظت اور اتحاد کا ضامن ہے،اگر اٹھارویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کوئی بھی قدم اُٹھایا گیا تو یہ پاکستان کے خلاف سازش تصورہوگی،عوامی نیشنل پارٹی اٹھارویں ترمیم کے دفاع میں ہر حد تک جانے کو تیار ہے۔ پارلیمان کی بالادستی اور صوبوں کی خودمختاری ہماری اولین سیاسی ترجیح ہے۔اے این پی سربراہ نے کہا کہ اس وبائی صورتحال میں بھی کپتان کے ایسے اقدامات پاکستان کے ساتھ ظلم کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں،کپتان کو ہوش کے ناخن لینے ہونگے کہ اُس کے ایسے ایک عمل کس قدر طوفان اُٹھ سکتا ہے۔

Photos from Khudai Khidmatgar Organization N.W's post 24/04/2020

🌹🌹احپل احبار شہبار احبار🌹🌹 ۔۔۔۔۔۔۔🌹🌹احپلا رسالہ پحتون رسالہ🌹🌹
جن دوستوں کو شہباز اخبار اور پختون رسالہ چاہیے وہ دوست میرعلی اور میرنشاہ میں حاجی پذیر خان نیوز ایجنسی سے حاصل کرسکتے ہے
حاجی پزیر رابطہ نمبر۔03360808020

میرعلی اور میرنشاہ کے جتنے بھی دوست ہے وہ اس بمبر پر رابطہ کریں اور اور اپنی اڈر لیکھ لیں تاکہ وقت پر میرعلی اور میرانشاہ کے احبار سٹالوں پر اپکو احبار رسالہ میسر ہو جائے ۔۔۔۔۔۔
نیشنل یوتھ آرگنائزیشن کے دوستوں سے گزارش ہے کہ یہ پوسٹ زیادہ سے زیادہ شئیر کریں تاکہ سب دوستوں کو پتہ چلیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
National Party

19/04/2020

آج 19 اپریل ہے،19 اپریل 2010 کو اس وقت کے صدر پاکستان آصف علی زرداری نے اٹھارویں آئینی ترمیم پر دستخط کیے تھے۔ اسی اٹھارویں آئینی ترمیم نے پختون قوم کے ایک بڑے حصے کیلئے شناخت جیتا تھا اور صوبہ سرحد خیبرپختونخوا بن گیا تھا۔ اسی اٹھارویں آئینی ترمیم کی برکت سے 17 شعبوں کا انتظام وفاق سے صوبوں کو منتقل کیا گیا۔ آج کا دن یقینا پاکستان کے تاریخ میں انقلابی دن ہے۔پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری اور اے این پی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان یقینا اس تاریخی آئینی ترمیم پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔

19/04/2020

#19اپریل2010
#پختونخوا ✅




19اپریل وہ دن جس پر سو سال پہلےانگریزوں نے پختونوں کی سرزمین کو صوبہ سرحدکانام دیا ، پچاس سال بعد انگریز چلاگیا ، اس سرزمین کا جغرافیہ پاکستان میں ملادیاگیا اور پاکستان بن گیا ، بننےکو 60 سال گزرگۓمگر عوامی نیشنل پارٹی کےمطالبوں کےباوجود یہ نام تبدیل کرکے پختونخواہ ، پختونستان یا افغانیہ کےنام سےلاکھ کوششوں اور منتوں کےباوجود تبدیل نہیں ہوسکا مگر پاکستان بننےکے63 سال بعد اسفندیار ولی خان کی کوششوں سے ایک کےساتھ زیرصدارت میں اس بےشناخت صوبےکو شناخت خیبرپختونخواہ کےنام سے دیاگیا ....
مبارک🌹
خیبرپختونخواہ کانام واقع اےاین پی کیلۓ بڑی کامیابی اور تاریخی فتح تھی.
تمام پحتونوں کو جشن پحتونحوا مبارک ہو ہے

Telephone

Website