Alamzeb Wazir
The darkest places in hell are reserved for those who maintain their neutrality in times of moral crisis.
چیئرمین سپلگہ ملک رحمن اللہ کو تپی کے مقام پر شہید کیا گیا ھے۔ میں اور میری پوری فیملی ملک صاب کے غم میں برابر کے شریک ھے۔ملک صاب نے سپلگہ کے عوام کی ہمیشہ بے لوث خدمت کی۔ اللہ تعالئ ملک صاب کے درجات بلند کریں۔یقینا یہ سپلگہ کے عوام کیلئے ایک بہت بڑا سانحہ ھے۔
خاموش رہنے اور کچھ نہ کہنے کا ہر گز یہ مطلب نہیں ہوتا کہ بندہ گونگا، بہرہ اور اندھا ہوگیا ہے۔ شاید وہ صحیح وقت اور موقع کا انتظار کر ہا ہوں۔
پاکستان کا مسئلہ لٹیرے نہیں-
بلکہ لٹیروں کے خلاف مزاحمت کا نہ ہونا ھے-
ہم نے قبرستان بھرے ہوئے دیکھے ہیں-
جو اپنے حق کے لئے کبھی نہیں لڑے-
مگر پھر بھی مر گئے -
سعد راجہ۔
There are 8 billion people in the world. Don’t let the opinion of one person hold you back from your greatness. You are better than that!
یہ تھپڑ ہم پشتونوں کی اس ملک میں اوقات ظاہر کرتا ھے۔
پښتون په پنځه زره کاله کي دومره نه دي زليل دا وس چي څومره دي،دغه سپيړه د ټول پښتون اولس پر مخ ده،بايد چي پښتانه يې تپوس اوکړي.
بیانیه زما، بیان زما دی
دا خړه ځمکه شین اسمان زما دی
سوات، باجوړ، وزیرستان زما دی
ہر دکھ،ہر عذاب کے بعد زندگی آدمی پر اپنا ایک راز کھول دیتی ھے۔
گاوں میں اپنے دوستوں کے ہمراہ رات کا کھانا کھایا۔یقینا گاوں کا اپنا ایک مزہ ھوتا ھے لیکن سہولیات نہ ھونے کے برابر ھے۔جس کی وجہ سے گاوں کی خوبصورتی ماند پڑ جاتی ھے۔۲۴ گھنٹوں میں صرف۲ گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ھے۔باقی سہولیات بھی نہ ھونے کے برابر ھے۔
بڑے لوگوں کی بڑی بڑی خدمات کرنے کے بجائے چھوٹے لوگوں کی چھوٹی چھوٹی ضروریات پوری کر دیا کریں ان کی زبان سے نکلی ہوئی دعا آپ کے الجھے ہوۓ کام سلجھا سکتی ہے
علی امین گنڈاپور کی بطور وزیراعلی نامزدگی مستحسن فیصلہ ہے۰ اور بطور وزیراعلی ان کی میرٹ کا انحصار ان کے ذاتی زندگی پر نہیں ، ان کے انتظامی صلاحیتوں پر ہونی چاہئے۰ ذاتی زندگی ، تعلیمی اور خاندانی بیک گراؤنڈ کے لحاظ سے وہ فرشتوں اور اولیاء کے دعوی گیر جماعت کے سابق وزیر اعلی اور موجودہ بٹھائے گئے گورنر سے بدرجہا بہتر ہے۰
پاکستانی سیاسی سماجی کلچر میں باپ دادا اور پڈگری pedigree کے فضائل کی بناء پر لیڈری اور مشری ملتی ہے۰ علی کے والد میجر ریٹائرڈ امین اللہ خان گنڈاپور علمیت ، اہلیت اور انتظامی صلاحیتوں کے لحاظ سے واقعی سارے جنوبی اضلاع میں بے مثال شخصیت تھے۰ جامع الکمالات شخصیت تھے۰ تاریخ پر بولتے تو خورشید کمال عزیز ، فلسفہ و ادب تصوف پر بولتے تو جیلانی کامران اور کے جی صادق، عربی ادب پر اتے تو خورشید رضوی اور محمد کاظم اور اسلام پر لب کشائی کرتے تو شیخ الاسلام زاہد کوثری کی بروز لگتے۰ افتخار حسین شاہ دور میں وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن تھے تو صوبے کے ہر علمی ادبی ثقافتی اور تعلیمی تقاریب میں مہمان خصوصی اور میر محفل بلائے جاتے۰ علمیت، ادبیت، تاریخ، خصوصا پشتون کلچر و ہسٹری پر حیران کن عبور کیساتھ گفتگو کرتے۰ حلقہ ارباب ذوق پشاور کے مشاعروں آتے اور ایک دنیا ان کے سننے کی شوقین ہوتی۰ تحقیق اور تحریر کے معجزانہ استعداد رکھتے ۰ تاریخ، ادبیت ، علمیت اور تحقیقی مہارت کیساتھ ڈیرہ اسماعیل خان سے ان کا عشق ان کی کتاب “ تاریخ ڈیرہ اسماعیل خان” ایک شاہکار ہے۰ علمی سرکلز میں کبھی کبھار علی امین ان کے ساتھ آتے اور دوسرے مذہبی و سیاسی وڈیروں کے نورہائے چشمان کی بہ نسبت لائق و فائق جوان تھے۰ ڈیرہ کے ترقیاتی کاموں کی ماضی حال کے غیر جانبدار موزانے کرنے والے گواہ ہیں کہ تن تنہا علی امین کی کارکردگی مفتی خاندان کے دہائیوں پر مشتمل کارکردگی سے ملین گنا بہتر ہے اور علی امین کو یہ کریڈیٹ ڈیرہ کے باسی دیتے ہیں تو ان کا حق اول اور مسلم۰
یہ فیصلہ اس لحاظ سے بھی مستحسن کہ تین دورہ ہائے حکومت کے بعد جنوبی اضلاع کو موقع مل رہا ہے۰ جنوبی اضلاع والے بھی سیاسی مشری کے اتنے حقدار ہیں جتنے مرکزی و شمالی اضلاع کے پشتون، اور بناء بر وجوہ ان کا حق اور اہمیت زیادہ قابل احترام ہے۰ اور بھی بہتر ہوتا اگر وزارت اعلی کا یہ موقع سابق قبائلی اضلاع خصوصا وزیر ستان کو دیا جاتا!
ایک نکتہ وحدت المسلمین سے پی ٹی آئی اتحاد کا ہے۰ جمعیت کے کچھ مبارز اس پر پتہ نہیں کیوں معترض تھے۰ ایم ایم اے دور میں تحریک جعفریہ اسی متحدہ مجلس کی رکن رکین تھی۰ ابادی و ووٹ کی تناسب سے شیعہ کمیونٹی کوئی ممبر منتخب نہ کرسکے۰ مگر اتحاد کے اصولوں کے مطابق ڈیرہ سے تعلق رکھنے والے ٹحریک جعفریہ کے صوبائی صدر شیعہ مولوی علامہ رمضان کو صوبائی کابینہ میں مشیر مقرر کیا تھا اور ان کو سائنس و ٹیکنالوجی کی قلمدان وزارت خود مولانا فضل الرحمن کی ہدایت پر سونپی گئی تھی۰
اور اگر شیعوں سیاسی اکٹھ قابل اعتراض ہے تو زرداری و بلاول بھی تو شیعہ ہیں۰ زرداری دور میں نہ صرف خود صدر محترم شیعہ تھے بلکہ ایوان صدر کا اہتمام و انصرام دو احمدیوں کے ہاتھ میں تھا۰ ایوان صدر کے ترجمان جناب فرحت اللہ بابر مشہور احمدی ذمہ دار نعمت اللہ بابر کے فرزند ارجمند ہیں اور احمدی خواتین ونگ کی سابق قائد محترمہ عطیہ بابر فرحت اللہ بابر کی بہن ہے۰ وزیر اعظم کے بعد طاقتور ترین عہدے پر قابض مشیر داخلہ رحمن ملک سیالکوٹ کے معروف حجام کے بیٹے تھے۰ کرپشن کے معجزاتی صلاحیتوں کی بناء پر امیگریشن میں چودہ سکیل پروٹیکٹر سے ڈائریکٹر ایف ائی اے پشاور تک پہنچ گئے۰ بابر و ملک دونوں احمدی مسلمان ہیں اور مولانا فضل الرحمن کے ذاتی دوست۰ لیکن مولنا کے ذاتی دوستی میں شیعہ احمدی سب قابل قبول ہیں۰ مگر کوئی اور ان سے برائے نام سیاسی اتحاد کرے تو ھدف سب وشتم اور تعریض و ملامت !
رشید یوسفزئی
بعض دوستوں کا گنڈاپور پر اعتراض سے لگتا ہے جیسے سرفراز بگٹی اور مریم نواز ؛ نیلسن منڈیلا اور اندرا گاندھی ہیں
Zulfiqar Ali Zulfi
سرمایہ دارانہ جمہوریت میں ووٹ ڈالنے والے نہیں ووٹ گننے والے ہار جیت کا فیصلہ کرتے ہیں۔
( جوزف اسٹالن )
دا چې اورونه لګوي پردي کورونه سېزي
نن که سبا له وي خو اور به دغه بام اخلي
محسن داوڑ پہ حملہ کرنا ایک بزدلانہ فعل ھے۔
اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ھے۔
په محسن داوړ برید یو بزدلانه عمل دی. چې څومره یې غندنه وشي، کمه ده.