AM 4k tv
اسلامی دنیا
مطالعہ پاکستان میں پڑھا تھا کہ پاکستان میں بجلی پانی سے بنتی ہے۔
لیکن بل دیکھ کر محسوس ہو رہا کہ یہ شاید دیسی گھی سے بنتی ہے۔
ایک ماں اپنے نشئی بیٹے کے ساتھ بیٹھی ہے اور انتظار کررہی ہے کہ کب اُس کا نشہ اُترے اور وہ اُسے گھر لے کر جائے 😭
بانو قدسیہ نے کیا خوب کہا ہے کہ اگر کسی کے سات بیٹے ہوئے، 6 جنت میں گئے اور ساتواں دوزخ میں گیا تو ماں کو جنت میں تلاش نہ کرنا
"وہ ساتویں کے ساتھ دوزخ میں ملے گی"
کہ چھ بیٹے تو آرام و سکون سے ہیں لیکن ماں کا چین و قرار اس ساتویں کے پاس ہوگا۔ اللّٰہ میری اورآپ سب کی ماؤں کو سلامت رکھے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین
🤲
شادی کےتین سال کے بعد ساس نے بہو سے پوچھا.:
بہو مجھے ایک بات تو بتا. میں تجھے اتنی خراب اور کھری کھری باتیں سناتی ہوں اور تو پلٹ کر جواب بھی نہیں دیتی اور غصہ بھی نہیں کرتی اور بس ہنستی رہتی ہے۔
بہو کو تو جیسے سنانے کو کہانی مل گئی۔۔۔
کہنے لگی :
اماں جی آپ کو ایک بات سناتی ہوں۔ میں جب چھوٹی تھی تو مجھے ہمیشہ ایسا لگتا تھا کہ میری ماں میری سگی ماں نہیں۔ کیوں کہ وہ مجھ سے گھر کے سارے کام کرواتی تھی اور کوئی کام غلط ہو جاتا تو مجھے ڈانٹ بھی پڑتی اور کبھی کبھی مار بھی دیتی تھی لیکن ماں تھی وہ میری۔ مجھے ان سے ڈر بھی لگتا تھا اور میں نے ان سے کبھی غصہ نہیں کیا۔۔۔
یہاں تک کہ میں کالج سے تھکی ہوئی واپس آتی تو آتے ہی کچھ دیر آرام کے بعد مجھے کام کرنے ہوتے تھے۔
پھر جب میری بھابیاں آئیں تب تو جیسے میرے کام زیادہ ہی بڑھ گئے۔ ہونا تو چاہیے تھا کہ بہو آئی تو ساری ذمہ داریاں اس پر ڈال جاتی۔ لیکن میری امی نے پھر بھی مجھ سے سارا کام کروایا اور کبھی بھی بھابھیوں کو نہیں ڈانٹا بلکہ ان کے کام بھی مجھے کہتی تھیں کہ کر دو خیر ہے۔ "پھر کیا ہوتا ہے" ان کا یہ ایک جملہ ہمیشہ مجھے یاد رہتا ہے۔
وہ کہتی تھی خیر ہے بیٹی اگلے گھر جاکر تجھے مشکل نہیں ہوگی اور میں اِس جملے سے چِڑ گئی تھی۔
جب میری شادی تھی تو دو دن پہلے مجھے امی نے پیار سے اپنے پاس بٹھایا اور بولیں :
بیٹا آج تک سمجھ میں تیری ساس تھی۔ میں نے تجھے پریکٹس کروا دی ہے اور تجھے بتا دیا ہے کے ساس کیسی ہوتی ہے۔ اب آج سے میں تیری ماں ہوں۔ اب تیری شادی ہو رہی ہے تو بیٹا جب تمھاری ساس تمہیں کچھ کہے تو سمجھنا کہ جیسے میں کہتی تھی ویسے ہی تیری ماں تجھے ڈانٹ رہی ہے۔ بس یہ ہی بات تھی کہ مجھے آپ کی باتیں بری نہیں لگتی۔ کیوں کہ میری امی نے مجھے پریکٹس کروا کے بهیجا ہے۔۔۔ اور اماں جی آپ نے تو کبھی اتنا ڈانٹا ہی نہیں جتنا امی ڈانٹتی تھیں۔۔ توبہ توبہ۔۔۔۔۔
بہو ہنستی ہوئی کچن میں چلی گئی۔۔۔
اور ساس سوچتی رہی کہ کیا واقعی بیٹیوں کی تربیت ایسی کرنی چاہیئے۔۔۔؟؟
رب تعالی تمام بہن بیٹیوں کے نصیب اچھے فرماۓ۔ آمین
دوستوں فالو بھی کر دیا کریں حوصلہ افزائی کلیئے
بہت خوب صورت پر کڑوی باتیں ایک دفعہ لازمی سنو
اصلی اور نسلی یار کون چند انمول باتیں
لاکھ دشمنیاں نبھانا
مگر کسی کی روزی روٹی کے دروازے بند کرنے کا سوچنا بھی نہیں کیونکہ اس معاملے میں اللہ کی پکڑ بہت سخت ھے
سب سے زیادہ بےحیا قوم لوط علیہ سلام کی قوم تھی یہ عورتوں کو چھوڑ کر مردوں میں دلچسپی رکھتے تھے
خاص کر مسافروں میں سے کوئی خوبصورت لڑکا ہوتا تو یہ لوگ اسے اپنا شکار بنا لیتے طلموت میں لکھا ہے
کہ اہل سدوم اپنی روز مرہ کی زندگی میں سخت ظالم دھوکہ باز اور بد معاملہ تھے
کوئی مسافر ان کے علاقے سے بخیریت نہیں گزر سکتا تھا
کوئی غریب ان کی بستیوں سے روٹی کا ایک ٹکڑا نہ پا سکتا تھا۔
کئی مرتبہ ایسا ہوتا تھا کہ باہر کا آدمی ان کے علاقے میں پہنچ کر فاقوں سے مر جاتا تھا اور یہ لوگ اس کے کپڑے اتار کر اس کی لاش کو برہنہ دفن کر دیتے۔ اپنی وادی کو انہوں نے ایک باغ بنا رکھا تھا
۔ جس کا سلسلہ میلوں تک پھیلا ہوا تھا اس باغ میں وہ انتہائی بے حیائی کے ساتھ اعلانیہ بد کاریاں کرتے تھے۔
حضرت لوط علیہ السلام نے انہیں توحید کی دعوت دی اور بدکاری کے اس گھناونے عمل سے توبہ کرنے کا حکم دیا۔
حضرت لوط نے کہا تم یہ کیوں کرتے ہو کیا تم عورتوں کو چھوڑ کر لذت حاصل کرنے کے لیے مرد کی طرف مائل ہوتے ہو۔
حقیقت یہ ہے کہ تم احمق لوگ ہو۔ تو پھر حضرت لوط اہل سدوم کو دن رات وعظ و نصیحت کیا کرتے تھے۔ لیکن اس قوم پر اس کا کوئی اثر نہ ہوا۔
بلکہ وہ بدنصیب بہت فخریہ انداز میں یہ کام کرتے تھے انہیں حضرت لوط کا سمجھانا بھی برا لگتا تھا
لہذا انہوں نے صاف صاف کہہ دیا کہ اگر تم ہمیں اسی طرح بھلا کہتے رہے اور ہمارے کاموں میں مداخلت کرتے رہے
تو ہم تمہیں اپنے شہر سے نکال دیں گے۔ حضرت لوط نے نصیحت و تبلیغ کا سلسلہ جاری رکھا۔
لہذا ایک دن اہل سدوم نے خود ہی عذاب الہی کا مطالبہ کر دیا۔
اللہ تعالی نے اب تک ان کے اس بدترین عمل فحاشی اور بدکاری کے باوجود ڈھیل دے رکھی تھی۔
لیکن جب انہوں نے حضرت لوط علیہ السلام سے ایک دن کہا
کہ اگر تم سچے ہو تو ہم پر عذاب لے آؤ۔
لہذا ان پر عذاب الہی کا فیصلہ ہوگیا۔
اللہ نے اپنے خاص فرشتوں کو دنیا کی طرف روانہ کر دیا۔ یہ فرشتے دراصل حضرت میکائیل، اور جبرائل علیہ السلام تھے
پھر یہ فرشتے حضرت لوط علیہ السلام کے گھر تشریف لے آئے۔
حضرت لوط نے جب ان خوبصورت نوعمر لڑکوں کو دیکھا تو سخت گھبراہٹ اور پریشانی میں مبتلا ہوگئے۔
انہیں یہ خطرہ محسوس ہونے لگا کہ اگر ان کی قوم کے لوگوں نے انہیں دیکھ لیا۔
تو نہ جانے وہ انکے ساتھ کیا سلوک کریں گے۔ حضرت لوط کی بیوی کا نام وائلہ تھا
اس نے آپ پر ایمان نہیں لایا تھا
اور وہ دراصل منافقہ تھی۔ وہ کافروں کے ساتھ تھی لہذا اس نے جاکر اہل سدوم کو یہ خبر دے دی۔
کہ لوط کے گھر دو نوجوان لڑکے مہمان ٹھہرے ہوئے ہیں
یہ سن کر بستی والے دوڑتے ہوئے۔ حضرت لوط کے گھر پہنچے
حضرت لوط نے کہا کہ یہ جو میری قوم کی لڑکیاں ہیں
یہ تمہارے لیے جائز اور پاک ہیں اللہ سے ڈرو مجھے میرے مہمانوں کے سامنے رسوا نہ کرو۔
کیا تم میں سے کوئی بھی شائستہ آدمی نہیں،؟
حضرت لوط علیہ السلام کی بات سن کر وہ لوگ بولے
تم بخوبی واقف ہو کہ ہمیں تمہاری بیٹیوں سے کوئی حاجت نہیں
اور جو ہماری اصل چاہت ہے اس سے تم بخوبی واقف ہو۔
قوم لوط کے اس شرم سار جواب سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے
کہ وہ فعل بد میں کس حد تک مبتلا ہو چکے تھے
جب حضرت لوط علیہ السلام کی قوم ان کے گھر کی طرف دوڑتی ہوئی آئی تو حضرت لوط نے گھر کے دروازے بند کر دیے اور ان نوجوانوں کو ایک کمرے میں چھپا دیا۔
ان بدکار لوگوں نے آپ کے گھر کا گھیراؤ کیا ہوا تھا
اور ان میں سے کچھ گھر کے دیوار پر بھی چڑھنے کی کوشش کر رہے تھے
حضرت لوط علیہ السلام اپنے مہمانوں کی عزت کے خیال سے بہت زیادہ گھبرائے ہوئے تھے فرشتے یہ سب منظر دیکھ رہے تھے جب انہوں نے حضرت لوط علیہ السلام کی بے بسی اور پریشانی کا یہ عالم دیکھا۔ تو حقیقت سے پردہ اٹھاتے ہوئے یوں فرمایا۔
اے لوط ہم تمہارے رب کے بھیجے ہوئے فرشتے ہیں
یہ لوگ ہرگز تم تک نہیں پہنچ سکیں گے
۔ ابھی کچھ رات باقی ہے تو آپ اپنے گھر والوں کو لے کر چل دو
اور تم میں سے کوئی شخص پیچھے مڑ کر نہ دیکھے۔
اہل سدوم حضرت لوط علیہ السلام کے گھر کا دروازہ توڑنے پر بضد تھے کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام نے گھر سے باہر نکل کر اپنے پر کا ایک کونا انہیں مارا۔
جس سے ان کی آنکھوں کے ڈھیلے باہر نکل آئے
اور بصارت ظاہر ہوگئی
یہ خاص عذاب ان لوگوں کو پہنچا۔ جو حضرت لوط کے پاس بدنیتی سے آئے تھے۔ حضرت لوط علیہ السلام حقیقت حال جان کر مطمئن ہو گئے
اور اپنے گھر والوں کے ساتھ رات کو ہی نکل کھڑے ہوئے۔
لیکن پھر بھی ان کی بیوی ان کے ساتھ تھی لیکن کچھ دور جا کر وہ واپس اپنے قوم کی طرف پلٹ گئی اور قوم کے ساتھ جہنم واصل ہو گئی۔
صبح کا آغاز ہوا تو اللہ کے حکم سے حضرت جبرئیل نے بستی کو اوپر سے اکھاڑ دیا اور پھر اپنے بازو پر رکھ کر آسمان پر چڑھ گئے یہاں تک کہ آسمان والوں نے بستی۔۔۔
کے کتے کے بھونکنے اور مرغوں کے بولنے کی آوازیں سنیں
۔ پھر اس بستی کو زمین پر دے مارا جس کے بعد ان پر پتھروں کی بارش ہوئی۔
ہر پتھر پر مرنے والے کا نام لکھا ہوا تھا۔
جب یہ پتھر ان کو لگتے تو ان کے سر پاش پاش ہوجاتے۔
صبح سویرے شروع ہونے والا
یہ عذاب اشراک تک پوری بستی کو نیست و نابود کر چکا تھا
قوم لوط کی ان خوبصورت بستیوں کو اللہ نے ایک انتہائی بد بو دار
اور سیاہ جیل میں تبدیل کردیا۔ جس کے پانی سے رہتی دنیا تک کوئی فائدہ نہیں اٹھایا جاسکتا۔
سمندر کے اس حصے میں کوئی جاندار مچھلی، مینڈک وغیرہ زندہ نہیں رہ سکتے۔ اس لیے اسے ڈیڈ سی یعنی بحرے مردار کہا جاتا ہے
جو اسرائیل اور اردن کے درمیان واقع ہے۔ ماہرین آثار نے دس سالوں کی تحقیق و جستجو کے بعد اس تباہ شدہ شہر کو دریافت کیا تھا۔
تحقیقات سے پتہ چلا تھا کہ اس شہر میں زندگی بالکل ختم ہو چکی ہے۔
شہر کے راستے اور کھنڈرات کو دیکھ کر ارکلوجسٹ نے یہ اندازہ لگایا
کہ جب یہ شہر تباہ ہوا تو اس وقت لوگ روزمرہ کے معاملات اور کاموں میں مشغول تھے
اور یہاں زندگی اچانک ختم ہو گئی تھی
اہل سدوم جنہیں پتھر بنا دیا گیا تھا۔ ان کے بت ابھی تک بحیرہ مردار کے پاس موجود ہیں جو لوگوں کے لیے ایک عبرت ہے
آج یورپی ممالک میں انسانی آزادی کے نام پر اس بدکاری کی اجازت دی جاتی ہے
اور اس فحش عمل کو باعث فخر سمجھا جاتا ہے
روایتوں کے مطابق ایک مرتبہ حضرت سلیمان علیہ السلام نے شیطان سے پوچھا کہ اللہ کے نزدیک سب سے بدترین عمل کیا ہے ابلیس بولا جب مرد مرد سے بدفعلی کرے اور عورت عورت سے خواہش پوری کرے!
اور مجھے شرم آتی ھے یہ کہتے ھوئے کہ
آج ھمارے معاشرے میں یہی سب چل رہا ہے بلکہ اس قبیح کام کو قانون کی سر پرستی حاصل ہے ۔۔۔
اللہ ھماری دنیاوی اور اخروی زندگی کو بہتر بنانے کی عقل و عمل عطاء فرمائے ۔۔۔!
میرے پیرو مرشد ولی کامل
جامعہ عبیدیہ فیصل آباد کے مہتمم،عظیم علمی و روحانی شخصیت،پیر طریقت شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی سید جاوید حسین شاہ رحمہ اللہ کا فیصل آباد میں انتقال ہوگیا ہے۔
انا للہ وانا الیہ راجعون
حضرت رحمہ اللہ کافی عرصہ سے گردوں کے مرض میں مبتلاء تھے،وقت کے کئی اکابر ومشائخ کے صحبت یافتہ و خلیفہ مجاز اور اسلاف کا نمونہ تھے۔ان کی رحلت بڑا سانحہ ہے۔
اللہ تعالیٰ درجات عالیہ خوب سے خوب بلند فرمائیں،تمام لواحقین، متعلقین و متوسلین کو غم کی اس گھڑی میں صبر جمیل عطاء فرمائیں۔آمین
Baba Muhammad ramzan
افسوس ناک خبر
حاصل پور شہر میں میاں بیوی نے مل کر پہلے دونوں بچوں کو زہر دیا پھر خود بھی زہر پی لیا۔ ذرائع کے مطابق کرائے کے مکان میں رہتے تھے، میاں بیوی کام نہ ملنے کی وجہ سے پچھلے تین ماہ سے مکان کا کرایہ بھی نہیں دے سکے تھے۔ مکان مالک نے گھرخالی کرنے کا کہہ رکھا تھا۔ اوپرسے 17500 بجلی کا بل بھی واپڈا والوں نے بھیج دیا، بجلی میٹر اتار کر لےگئے، بچوں نے دودھ لانے کی ضد کی تو میاں بیوی نے بچوں سمیت اپنےآپ کو ہمیشہ کیلئے ختم کر دیا۔*
ان کی موت کا ذمہ دار کون ؟ یہ عیاش جرنیل، کرپٹ نظام، ریاست، سیاستدان، یا ہمارا عدالتی نظام ؟؟*
یا وہ امیر لوگ جو زکوٰۃ و صدقات دینے میں بھی کرپشن کرتے ہیں؟
فیصلہ قوم کے ہاتھ
(لوگ مر رہے ہیں مگر کرپٹ نظام کے خلاف نہیں نکلتے).
اللّٰہ سب مسلمانوں کو ہدایت دے
جہاں بھی پتنگ بازی نظر آئے 15 پر کال کر کے نشان دہی کروائے
زمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں یہ ڈور کل کو آپ کا گلہ بھی کاٹ سکتی ہے
افسوس ناک خبر
ملتان میں لین دین کے تنازعے پر چچا نے فائرنگ کرکے دو بھتیجوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا
افسوسناک واقعہ تھانہ قطب پور کے علاقے چاہ جموں والا میں پیش آیا جہاں لکڑ منڈی چوک کے رہائشی دو سگے بھائی شیخ آفاق اور شیخ شہیر علی اپنے چچا کے گھر رقم لینے گئے تو وہاں دونوں بھائیوں کا اپنے چچا اور کزن سے جھگڑا ہوگیا جس کے نتیجے میں چچا شہزاد نے دونوں بھتیجوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں بڑا بھائی شیخ آفاق سینے پر گولی لگنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا ،،،، جبکہ شیخ شہیر اور دیگر دو افراد زخمی ہوگئے ،،، جن کو نشتر اسپتال منتقل کیا گیا تو دوسرا بھائی شیخ شہیر بھی نشتر اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گیا ، پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ملزم شہزاد کو گرفتار کرلیا جبکہ اسکا بیٹا فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں ،،،
Everyone
ایثار و ہمدردی کا ایک انوکھا واقعہ
گئی جوانی واپس نہیں آندی۔۔۔۔۔
حدیث نبوی صلی اللّٰہ علیہ وسلم
Tabligi jammat tabligi markaz raiwend karguzari
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Contact the public figure
Telephone
Website
Address
Vehari
61150
Street 7 House No 176
Vehari, 61100
Welcome to [Imtiaz Official HD]! We're here to celebrate the power of music and share our passion.
Vehari, Punjab
Vehari, 61100
Instagram https://www.instagram.com/invites/contact/?i=ckrpsay3wjrj&utm_content=lagv0ep Gmail [email protected]