Baloch Personality
سیاسی و سماجی
قاتل نشان زخم مٹانے پہ بضد ہے !
میں سر نوک خنجر پہ چھوڑ جاؤنگا
لشکر کرینگے میری جراتوں پہ تبصرے
میں مر کر بھی زندگی کی خبر چھوڑ جاؤنگا
لوگ پوچھتے ہیں کہ بلوچستان کے حالات کیسے ہیں؟ تو میرے بھائیوں پہلے سیلاب سے پھر بھوک سے اب بیماری سے بہت تیزی کے ساتھ لوگ مررہے ہیں ، باقی سب خیر خیریت ہے بلوچستان کے حالات بہت بہتر ہیں۔
زمانہ یاد کرے گا کہ کوئی آیا تھا. ❤️
A man who live and die as he wish. Simply an icon, an important the legend. I ever saw such a visionary man and never forget his sparking eyes. still Bugti you are alive.
- 26 August 2006
Shaheed Akbar Bugti, 1927-2006.
مرشد سیدنا قائد ہضم ❤️
عارف علوی جو دن کے دو بجے پی ڈی ایم والوں سے حلف لینے کو تیار نہیں تھا پی ٹی آی والوں سے رات دو بجے حلف لینے کو تیار ہو گیا! یہ خبیث وفاق کی علامت ہے!
لگتا ہے جج ہم خیال نہیں رہے!کوئی ایک آدھ بندے دا پتر اڑ گیا ہے! یا شاید وٹس ایپ نہیں چل رہا؟
تاریخ گواہ رہنا!!! کہ ایک بلوچ لڑکی حصول علم کی راہ میں لڑتے لڑتے اس فانی جہاں سے رخصت کرگئی۔
کوئٹہ۔ بی ایس او کے کارکن کامریڈ ھانی بلوچ انتقال کرگئے۔
گزشتہ دنوں سے ان کی طبعیت خراب تھی۔
کامریڈ ھانی بلوچ مسنگ پرسنز سمیت پی ایم سی کے تحت میڈیکل انٹری ٹیسٹ کے خلاف جاری طلبہ تحریک کا حصہ تھے۔
بی ایس او کے چیئرمین ظریف رند نے کامریڈ ھانی بلوچ کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے ڈیلی ایگل کیچ کو بتایا کہ گزشتہ روز کوئٹہ میں پولیس کی جانب سے آنسو گیس لگنے اور تشدد سے ان کی طبعیت خراب ہوگئی تھی۔
کامریڈ ھانی بلوچ کو پولیس تشدد کے بعد ہسپتال لیجایا گیا لیکن وہ زیادہ آنسو گیس لگنے اور سخت تشدد کے باعث جاں بر نہ ہوسکے۔ڈیلی ایگل کیچ
سینہ دہک رہا ہو تو کیا چُپ رہے کوئی
کیوں چیخ چیخ کر نہ گلا چھیل لے کوئی
کامریڈ ھانی بلوچ کل تک اسٹوڈنٹس کیلیے احتجاج کر رہی تھی جدوجہد کرتے جان کی بازی ہار گئی 😢
گزشتہ روز کوئٹہ پولیس کہ شیلنگ اور آنسو گیس سے زخمی ہونے والی میڈیکل انٹری ٹیسٹ کے طلبہ کی احتجاج میں شریک کامریڈ ہانی بلوچ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئیں۔ سرزمین کی بیٹی نے جدوجہد کے راہ میں جان بھی فدا کی سب یاد رکھا جائیگا 😢
تیرے ہونٹوں کے پھولوں کی چاہت میں ہم
دار کی خشک ٹہنی پہ وارے گئے
تیرے ہاتوں کی شمعوں کی حسرت میں ہم
نیم تاریک راہوں میں مارے گئے
قتل گاہوں سے چن کر ہمارے علم
اور نکلیں گے عشاق کے قافلے
جن کی راہ طلب سے ہمارے قدم
مختصر کر چلے درد کے فاصلے
کر چلے جن کی خاطر جہانگیر ہم
جاں گنوا کر تری دلبری کا بھرم
ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے
شاید مزاری کو اپنے گزرے ہوئے دن بھول گئے جب اُن اپنے گھر کے اندر گُھس کر مارا تھا۔
چلو مسئلہ نہیں آگے بھی کرکے دِکھائیں گے۔
شاعر سلیمان مری کی اچانک وفات کا سن کر بہت افسوس ہوا یقینا بلوچ قوم ایک عظیم شاعر سے محروم ہو گیا 😢
اللہ تعالٰی جنت الفردوس میں اعلٰی مقام عطاء فرمائے
آمین ثم آمین
بَگا ریش بادشاہ بندہ تھا
جو قوم بریانی کے پلیٹ اور گاڑی کے کرایہ کے لیئے بک جاتی ہے
اس قوم کے لیئے حقوق کی بات کرتا تھا۔
میر ، سردار اور نواب اب لیاقت بازار میں سیل میں 150 روپے دستیاب ہیں۔ 😀
بابائے قوم شیرے بلوچستان نواب اکبر خان بگٹی کی سوئی بگٹی کالونی میں کچھ یادگار تصویریں
سائیں
اللہ تعالیٰ آپ کو صبر و جمیل عطاء فرمائیں اور بابا جان کے فکر و سوچ کو آگے لیجانے کی ہمت دیں۔امین
قدرت کا عجیب کرشمہ
ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ ڈیرہ بگٹی میں ٹریکٹر سکیم قراعہ اندازی میں بھی بڑے بڑے وڈیراوں اور زمینداروں کے نام نکل آتے ہیں اور غریب زمیندار ہمیشہ کی طرح بس خالی ہاتھ رہ جاتے ہیں
پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ ان کے وارثوں کا پتہ چل سکے
مچھ کے قریب آب گم کے مقام پر ایک ٹوڈی کار تیز رفتاری کی وجہ سے الٹ گئی جس کی وجہ سے ایک کار سوار شخص شاہ دوست ولد شاہ بیگ قوم رامیزئی بگٹی موقع پر ہی جاں بحق جبکہ دو افراد مومن ولد گل خان اور بابل ولد گل خان شدید زخمی۔
یورپ میں شہید نواب اکبر خان بگٹی کا ایک یادگار تصویر جہاں وہ پینٹ شرٹ یا انگریزوں کی لباس پہننے کے بجائے اپنے بلوچی لباس میں ملبوس ہیں
نواب اکبر خان بگٹی صاحب کی کچھ یادگار تصویریں
افغانستان میں بھی تو آج کل تمہارے شاگرد بیٹے ہوے ہیں
ہم تو 27 فروری کو صرف ایک کپ چائے کا جشن مناتے ہیں، سوچیں اگر ہندوستان نے 17 دسمبر کو چائے کا جشن منانا شروع کردیا تو اسکو نوے ہزار کپ بنانے پڑینگے۔
بالاچ کا ساتھی , اکبر کہاں ہے ؟
تحریر : ابوبکر جان بلوچ
2005 کے اوائل میں حالات سازگار ہونے لگے تھے چودری شجاعت کی سربراہی میں پاکستانی وفد کے ساتھ بلوچوں کے مذاکرات کے بعد علاقہ مزید خونریزی سے بچتا نظر آرہا تھا لیکن شہید بالاچ مری کے بقول مشرف اکبر کو مارنے اور کوہ سلیمان ریجن میں فوج اتارنے پر باضد تھا اس کے پاس فوج کشی کا کوئی حتمی بہانہ نہیں تھا
لیکن جب 14 دسمبر 2005 کو مشرف کوہلو میں آرہا تھا تو اس کے قافلے پر تین راکٹ مارے گئے جس کا الزام نواب اکبر اور ان کے ساتھی شہید بالاچ مری پر لگایا گیا اور اُسی کو جواز بنا کر مشرف کوہ سلیمان کے مری بگٹی ریجن میں فوج کشی کرتا ہے,
یہی بات جب بابا خیر بخش سے پوچھی گئی کہ کیا راکٹ آپکے بیٹے بالاچ نے داغہ تھا ؟ تو بابا خیرو ہنس کر کہتے ہیں کہ " بالاچ کا نشانہ اتنا خراب نہیں ہوسکتا , یہ شاید مشرف پر مشرف نے حملہ کیا "
پھر تقریبآ 2006 کے اوائل میں بھاری بھرکم فوج اتاری جاتی ہے جس پر
بی بی سی کو ایک انٹرویو کے دوران اکبر بگٹی یہ خدشہ ظاہر کرتے ہیں کہ یہ کارگل کے محاذ سے ہاتھ دھو کر اب سارا اسلحہ و گولا بارود مجھ پر استعمال کررہے ہیں میں کمزور ہوں میں مارا جاسکتا ہوں لیکن لڑوں گا "
پھر تقریبآ چند ماہ تک فوج کوہلو سے پیرکوہ دیڑہ بگٹی تک ایک تنگ دائرہ بنا کر نواب کے گرد آ پہنچی , ہیلی کاپٹر کے ذریعے جگہ جگہ فوجی اتارے گئے کچھ روز معرکہ ہوا اور پھر کوہلو میں تارتانی کے مقام پر نواب کی شہادت کی اطلاع ملتی ہیں
نواب کی شہادت کے کچھ ماہ بعد بالاچ اپنے آخری بیاں میں کہتے ہیں کہ 25 و 26اگست 2006 کی درمیانی شب ہمارا نواب اکبر سے رابطہ منقطعہ ہوا ,
باقی ماندہ ساتھیوں سے رابطہ کیا گیا تو کسی ایک ساتھی سے بھی رابطہ نہ ہوپایا , دیریں اثناء پاکستانی میڈیا اور اخباروں پر خبر آتی ہے کہ چونکہ اکبر بگٹی پاکستان جیسی عظیم اسلامی ریاست سے برسرپیکار تھے اسی وجہ سے خدا کا عذاب ہوا اور اکبر کے اوپر غار گر گئی ,
اور کئی درباری اسلامی سکالر سے میڈیا اینکرز تک یہ بات زباں زدِ عام تھی کہ "اکبر پر اللہ نے غار گرا دی "
چند دن بعد مشرف سے پریس کانفرنس میں پوچھا گیا کہ نواب اکبر کا کیا بنا ؟ مکا لہڑا کر کہتا ہے میں نے مارا ہے,
مگر بالاچ اپنے آخری ایام تک یہ خدشہ ظاہر کرتے رہے کہ نواب اکبر کو مارا نہیں بلکہ اغوا کیا گیا ہے , اغوا کر کے غار کو بم نصب کر کے اڑیا گیا وہاں ڈاڈا کی چند چیزیں رکھ دی گئی تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ نواب مارے جاچکے ہیں۔
شہید بالاچ کے خدشات سچ تھے کیونکہ کہ آج 15 برس گزر جانے کے باوجود نہ کسی نے اکبر کی قبر دیکھی نہ اس قبر میں رکھے شخض کو منظرعام پر لایا گیا اور نہ ہی اہلخانہ کو نواب کا آخری دیدار کرایا گیا ۔۔
اور نہ ہی باقی ماندہ ساتھیوں کا کوئی پتہ چل سکا جو اکبر کے ہمراہ ہر وقت سایہ کی طرح رہتے تھے ان کی لاشیں کدھر ہیں ؟
اکبر کی قبر پر اہلخانہ کو اجازت کیوں نہیں دی گئی ؟
اکبر کا جنازہ خود فوجیوں نے کیوں پڑھ کر فوراً دفن کردیا ؟
اکبر کب کہاں کیسے شہید ہوئے یہ ایک معمہ ہے ۔۔
اب بھی وہی شہید بالاچ کا سوال ذہن میں کھٹکتا ہے کہ
اکبر کہاں ہے؟
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Website
Address
94087
Sunnyvale, 94087
Family Photographer in the Bay Area Ready to Capture Amazing Memories!
260 N Mathilda Avenue
Sunnyvale, 94086
I am really a beginner in photography, but I love it and its my passion.. So from all experts I expect valuable suggestions and advises on it..
Sunnyvale
Hello everyone...i've just created this page to share my photos with all of you..hope you ppl will l
Sunnyvale
Michelle Cardoso is a Bay Area portrait photographer who specializes in family, maternity, newborn and child portraits.