Best Health & Physic
Maintaining good health should be the primary focus of everyone.To enjoy the glow of good health, you must exercise.
There's nothing more important than our good health.
اللہُ اکبر!
Cacer is not disease!
Make it your habit
جان ہے تو جہان ہے, اس لیے صحت کا خصوصی خیال رکھیں.
ہمارے معاشرے میں دیگر بڑے مسائل کے علاوہ ایک بڑا مسلہ ناقص صحت ہے. ایک محتاط اندازے کے مطابق 80 فیصد لوگ صحت کے مسائل کا شکار ہیں.
اس کی بنیادی وجوہات کم علمی اور جہالت کے علاوہ ناقص خوراک اور ورزش کا نہ ہونا ہے.
علاوہ ازیں صحت پے توجہ نہ دینا اور صرف کام کرنا اور پیسہ کمانے کی دھن میں لگے رہنا بھی ایک وجہ ہے جو لوگوں کی صحت کی خرابی کا باعث ہے.
صحت مند افراد سے ہی صحت مند قومیں بنتی ہیں اور یہ ممکن ہی نہیں کہ بیمار قومیں ترقی کرنا شروع کر دیں. بیمار جسم سے ذھن بھی بیمار ہو جاتا ہے. وہ مثبت سوچ سے منفی سوچ کی طرف جانا شروع ہو جاتا ہے. ہمارے معاشرے میں بھی کچھ یہی حال ہے لوگ بجاے صحت مند بننے کے یہ سوچ رکھتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ ہسپتال ہوں تاکہ فوری علاج شروع ہو جائے لیکن یہ نہیں سوچتے کہ یہ بیماری کیوں آئی اسکی وجہ کو جاننے اور اس مسلے کو روکنے کے بجائے وہ حکومت سے کم ہسپتال ہونے کا گلا کرتے دکھائی دیتے ہیں. حالانکہ کسی بھی ملک میں زیادہ ہسپتال کا ہونے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہاں لوگ زیادہ مریض ہیں.
اس صحت کے بنیادی حق سے محرومی کی بنیادی وجہ تو ریاست ہی ہے جو کہ نہ تو لوگوں کو اس بابت شعور دے رہی ہے اور نہ ہی کوئی اچھا صحت مند ماحول. دنیا میں سرکاری سطح پے لوگوں کو صحت کے مطلق تمام معلومات بھی دی جاتی ہیں اس کے علاوہ کھیلوں کے میدان اور جم بھی آباد کیے جاتے ہیں تاکہ لوگ صحتمند رہیں اور ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کریں.
اس کے باوجود کہ ریاست پاکستان صحت کے حوالے سے عوام کو کوئی ریلیف دینے کے لیے تیار نہیں اور نہ ہی قومی بجٹ میں کوئی خاطر خوا حصہ صحت کے متلعق رکھا جاتا ہے, پھر بھی ہم لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت صحت مند رہنا ہے اور اس کے اوپر خصوصی توجہ دینی ہے اس لیے یہ ضروری ہے کہ اس بابت تھوڑا وقت نکال کر سوچا جائے اور اپنی صحت کو بہتر کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے. اس کے لیے مندرجہ ذیل کام کر کے لوگ اپنی صحت کو بہترین کر سکتے ہیں;
صحت مند رہنے کے لیے سب سے پہلے مثبت سوچ پیدا کرنا انتہائی لازمی ہے اور منفی سوچ سے حد درجے دور رہنے کی کوشش کریں کیونکہ منفی سوچ آپ کی دشمن ہے جو آپ کو بیمار کرتی ہے.
مناسب خوراک Proper Diet ایک اچھی صحت کے لیے بہت ضروری ہے. مناسب خوراک سے مراد ہرگز یہ نہیں کہ وہ بہت مہنگی ہو یا بہت زیادہ ہو بلکہ اس میں غذاہیت Nutrisions ہو. اس کے لیے ایک Diet Plan کسی بھی Nutrisionist سے ڈسکس کر کے لیا جا سکتا ہے/اس بابت نیٹ سے بھی مدد لی جا سکتی ہے. سبزیاں زیادہ کھائی جائیں, موسمی پھل ہر صورت کھائے جائیں اس کے علاوہ ہربلز کا استعمال بھی بہت سود مند ہوتا ہے. خوراک ایسی کھائی جائے جو آپ کی قوت مدافعت بڑھاے. کاربوہائئڈریڈز اور کلریز مناسب مقدار سے زیادہ نہ لی جائے اور پروٹین اور کیلشیم کا خصوصی خیال رکھا جائے.
مضر صحت خوراک اور Junk Food سے ہر ممکن بچا جائے. تیل اور گھی کا استعمال کم سے کم کیا جائے. اسی طرح چینی انسان کی دشمن ہے اس سے جتنا بچا جائے اتنا مفید ہےاسکی جگہ گڑ یا شکر استعمال کی جائے وہ بھی کم سے کم مقدار میں. نمک کا استعمال بھی مضر صحت ہے کم سے کم کھایا جائے.
موٹاپا ایک بہت بڑی لعنت ہے, پیٹ کا بڑھنا بیماریوں کا آغاز ہے اس لیے روزانہ ایک گھنٹہ ورزش Work Out کا معمول بنایا جائے. اس کے لیے کسی میدان میں کوئی کھیل بھی کھیلا جا سکتا ہے یا جم بھی جایا جا سکتا ہے تاہم اس کے لیے زیادہ وقت درکار ہوتا ہے لیکن گھر میں بھی ورک آوٹ کیا جا سکتا ہے اس کے لیے کون سی ورزش کرنی ہے وہ اہم ہے اس کے لیے یو ٹیوب سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے.
اپنی زندگی کا کوئی مثبت مشن بنایا جائے اور ایک روٹین بنائی جائے نہ کے بے ہنگم زندگی گزاری جائے. بے ہنگم زندگی انسان کو بکھیر کر رکھ دیتی ہے جو بربادی صحت ہے.
خوش رہنے کی کوشش کی جائے اور پرشانیوں کو اپنے اوپر حاوی نہ ہونے دیا جائے.
ہر قسم کے نشے سے پرہیز کیا جائے اس سے پیسے اور صحت کے زیاں کے علاوہ کچھ حاصل وصول نہیں ہوتا اور بہت جلد صحت برباد ہو جاتی ہے.
پانی زیادہ سے زیادہ پیا جائے. گرمیوں میں چودہ گلاس ضرور پیے جائیں. اس کے علاوہ ہمیشہ پانی کھانا کھانے سے چالیس منٹ پہلے پی لیا جائے اور کھانے کے بعد چالیس منٹ تک نہ پیا جاے کیونکہ اس دوران کھانا ہضم ہونے کا عمل ہو رہا ہوتا ہے. ایک اہم چیز جو نوٹ کی جائے وہ یہ کہ مصنوی ٹھنڈا پانی نہ پیا جائے ایسا آپ کو جلد بیمار کر دے گا اور اگر فوری بیمار نہ بھی ہوے تو بڑھاپے میں شدید بیمار کر دے گا.
اگر ان چند باتوں کا خیال رکھا جائے تو سب لوگ بیماریوں سے بچ سکتے ہیں اور اپنے لیے, اپنے خاندان کے لیے اور ملک کی ترقی کے لیے بہت کامیاب و کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں.
ایک انتہائی غلط سوچ کو بھی ختم کرنے کی اشد ضرورت ہے کہ اکثر لوگ غلط کام کر کے کہتے ہیں کہ کچھ نہیں ہوتا اور پھر اپنی غلطی الله پے ڈال کے کہتے ہیں کہ الله کو یہی منظور تھا, یہ بہت منفی سوچ ہے اس کو اپنی زندگیوں سے جلد سے جلد نکال پھینکنا ہو گا.
نوٹ: ہمارے ملک کے لوگ ان ساری ہدایات کو ڈاکٹروں سے لینے کی امید میں ہوتے ہیں لیکن چند ڈاکٹروں کے علاوہ ان کو اپنے بزنس اور پیسے سے غرض ہوتی ہے لہذا ان سے اس کی امید نہ لگائیں!
شکریہ.
راجہ شجاعت علی عباسی ایڈووکیٹ.
First Lesson for Every One. Hiking is the best exercise for best health!