QURAN & Hadith

QURAN & Hadith

قرآن اور حدیث کو مختصراً شیئر کیا جائے گا یہاں۔۔۔

15/07/2020

السلام وعلیکم
حدیثِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
صحیح البخاری (حدیث ۳)
مسجد نبوی میں منبر رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرما رہے تھے کہ میں نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ تمام اعمال کا دارومدار نیت پر ہے اور ہر عمل کا نتیجہ ہر انسان کو اس کی نیت کے مطابق ہی ملے گا۔ پس جس کی ہجرت ( ترک وطن ) دولت دنیا حاصل کرنے کے لیے ہو یا کسی عورت سے شادی کی غرض ہو۔ پس اس کی ہجرت ان ہی چیزوں کے لیے ہو گی جن کے حاصل کرنے کی نیت سے اس نے ہجرت کی ہے۔

12/07/2020

السلام وعلیکم
حدیث (صحیح البخاری باب ۱ حدیث ۲)
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے نقل ہے کہ آپ نے فرمایا کہ ایک شخص حارث بن ہشام نامی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا تھا کہ یا رسول اللہ! آپ پر وحی کیسے نازل ہوتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وحی نازل ہوتے وقت کبھی مجھ کو گھنٹی کی سی آواز محسوس ہوتی ہے اور وحی کی یہ کیفیت مجھ پر بہت شاق گذرتی ہے۔ جب یہ کیفیت ختم ہوتی ہے تو میرے دل و دماغ پر اس ( فرشتے ) کے ذریعہ نازل شدہ وحی محفوظ ہو جاتی ہے اور کسی وقت ایسا ہوتا ہے کہ فرشتہ بشکل انسان میرے پاس آتا ہے اور مجھ سے کلام کرتا ہے۔ پس میں اس کا کہا ہوا یاد رکھ لیتا ہوں۔ عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ میں نے سخت کڑاکے کی سردی میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوئی اور جب اس کا سلسلہ موقوف ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی پسینے سے شرابور تھی۔

11/07/2020
02/07/2020

القران الکریم

29/06/2020

القران الکریم

28/06/2020

السلام وعلیکم
بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیم

عیسائیوں کے علاوہ یہودی اور مشرکین عرب بھی غلط عقیدہ رکھتے تھے کہ اللہ تعالی کی اولاد ہے_

ارشاد ربانی ہے: "اور یہود کہتے ہیں کہ عزیر اللہ کےبیٹے ہیں اور عیسائی کہتے ہیں کہ مسیح اللہ کے بیٹے ہیں یہ ان کے منہ کی باتیں ہیں پہلے کافر بھی اسی طرح کی باتیں کیا کرتے تھے یہ بھی انہی کی ریس کرنے لگے ہیں_ اللہ ان کو ہلاک کرے_ یہ کہاں بہکتے پھرتے ہیں!"
(سورۃ التوبہ : آیت 30)

عرب کے بعض مشرک قبائل یہ عقیدہ رکھتے تھے کہ فرشتے اللہ کی بیٹیاں ہیں جو جنوں کی معزز خواتین سے پیدا ہوئی ہیں اللہ تعالی نے ان کی تردید کرتے ہوئے فرمایا:

"اور انہوں نے فرشتوں کو (اللہ) کی بیٹیاں مقرر کیا، حالانکہ وہ بھی اللہ کے بندے ہیں_ کیا یہ ان کی پیدائش کے وقت حاضر تھے؟ عنقریب اُن کی شہادت لکھ لی جائے گی اور ان سے باز پرس کی جائے گی"
(سورۃ الزخرف: آیت 19)

مزید فرمایا:
"اُن سے پوچھو تو کہ بھلا تمہارے پروردگار کے لئے تو بیٹیاں اور اُن کے لیے بیٹھے؟ یا ہم نے فرشتوں کو عورتیں بنایا اور وہ (اُس وقت) موجود تھے؟ دیکھو! یہ اپنی گھڑی ہوئی (باتیں) کہتے ہیں کہ اللہ کی اولاد ہے_ کچھ شک نہیں کہ یہ جھوٹے ہیں_ کیا اس نے بیٹوں کی نسبت بیٹیوں کو پسند کیا ہے؟ تم کیسے لوگ ہو؟ کِس طرح کا فیصلہ کرتے ہو؟ بھلا تم غور کیوں نہیں کرتے؟ یا تمہارے پاس کوئی صریح دلیل ہے؟ اگر تم سچے ہو تو اپنی کتاب پیش کرو اور انہوں نے اللہ میں اور جنوں میں رشتہ مقرر کیا، خالانکے جنات جانتے ہیں کہ وہ (اللہ کے سامنے) حاضر کئے جائیں گے_ یہ جو کچھ بیان کرتے ہیں، اللہ اُس سے پاک ہے مگر اللہ کے بندگان خالص (مبتلائے عذاب نہیں ہوں گے_")
سورۃ الصافات: (آیت 149-160)

28/06/2020

السلام وعلیکم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

القران الکریم

"اور (اس وقت کو یاد کرو) جب اللہ فرمائے گا کہ اے عیسیٰ ابن مریم! کیا تم نے لوگوں سے کہا تھا کہ اللہ کے سوا مجھے اور میری والدہ کو معبود مقرر کر لو؟ وہ کہیں گے کہ تو پاک ہے یہ میرے لائق نہ تھا کہ میں ایسی بات کہتا جس کا مجھے کچھ حق نہیں_ اگر میں نے ایسا کہا ہوگا تو تجھ کو معلوم ہوگا (کیوں کہ) جو بات میرے دل میں ہے تو اسے جانتا ہے اور جو تیرے ضمیر میں ہے میں اُسے نہیں جانتا_ بیشک تو علام الغیوب ہے میں نے اُن سے کچھ نہیں کہا سوائے اس کے جس کا تو نے مجھے حکم دیا، وہ یہ کہ تم اللہ کی عبادت کرو جو میرا اور تمہارا پروردگار ہے اور جب تک میں ان میں رہا اُن (کے حالات) کی خبر رکھتا رہا_ جب تو نے مجھے دنیا سے اٹھا لیا تو تو اُن کا نگران تھا اور تو ہر چیز سے خبردار ہے_ اگر تو اُن کو عذاب دے تو یہ تیری ہی بندے ہیں اور اگر بخش دے تو بےشک تو غالب حکمت والا ہے
سورۃ المائدہ: (آیات 116-118)

28/06/2020

السلام وعلیکم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ مجھے ابن آدم نے جھٹلایا حالانکہ اس کے لیے یہ بھی مناسب نہیں تھا۔ مجھے جھٹلانا یہ ہے کہ ( ابن آدم ) کہتا ہے کہ میں اس کو دوبارہ نہیں پیدا کروں گا حالانکہ میرے لیے دوبارہ پیدا کرنا اس کے پہلی مرتبہ پیدا کرنے سے زیادہ مشکل نہیں۔ اس کا مجھے گالی دینا یہ ہے کہ کہتا ہے کہ اللہ نے اپنا بیٹا بنایا ہے حالانکہ میں ایک ہوں۔ بےنیاز ہوں نہ میرے لیے کوئی اولاد ہے اور نہ میں کسی کی اولاد ہوں اور نہ کوئی میرے برابر ہے۔
صحیح البخاری (حدیث : 4974)

27/06/2020
26/06/2020

سبحان اللہ

24/06/2020

القران الکریم

24/06/2020

اسلام ہمارا

21/06/2020

آل قرآن

20/06/2020

18/06/2020

السلام وعلیکم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ "ہر پیدا ہونے والا بچہ دین فطرت پر پیدا ہوتا ہے لیکن اس کے ماں باپ اسے یہودی، نصرانی یا مجوسی بنا لیتے ہیں"۔
صحیح البخاری (حدیث: 4775)

18/06/2020

السلام وعلیکم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”مردوں میں تو بہت سے کامل پیدا ہوئے لیکن عورتوں میں مریم بنت عمران، فرعون کی بیوی آسیہ کامل ہوئی، اور عائشہ کی فضیلت عورتوں پر ایسی ہے جیسے ثرید کی فضیلت بقیہ تمام کھانوں پر ہے۔“
صحیح البخاری (حدیث: 3769)

17/06/2020

السلام وعلیکم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”سلیمان بن داؤد علیہما السلام نے کہا کہ آج رات میں اپنی ستر بیویوں کے پاس جاؤں گا اور ہر بیوی ایک شہسوار جنے گی جو اللہ کے راستے میں جہاد کرے گا۔ ان کے ساتھی نے کہا ان شاءاللہ، لیکن انہوں نے نہیں کہا۔ چنانچہ کسی بیوی کے یہاں بھی بچہ پیدا نہیں ہوا، صرف ایک کے یہاں ہوا اور اس کی بھی ایک جانب بیکار تھی۔“ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر سلیمان علیہ السلام ان شاءاللہ کہہ لیتے ( تو سب کے یہاں بچے پیدا ہوتے ) اور اللہ کے راستے میں جہاد کرتے۔
صحیح البخاری (حدیث :3424)
Chapter name: The book of the stories of the prophets۔

17/06/2020

السلام وعلیکم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: یا رسول اللہ! سب سے پہلے کون سی مسجد بنائی گئی تھی؟ فرمایا کہ مسجد الحرام! میں نے سوال کیا، اس کے بعد کون سی؟ فرمایا کہ مسجد الاقصیٰ۔ میں نے سوال کیا اور ان دونوں کی تعمیر کا درمیانی فاصلہ کتنا تھا؟ فرمایا کہ چالیس سال۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس جگہ بھی نماز کا وقت ہو جائے فوراً نماز پڑھ لو۔ تمہارے لیے تمام روئے زمین مسجد ہے..۔
صحیح البخاری (حدیث: 3425)
Chapter name: The book of the stories of the prophets۔

15/06/2020

السلام وعلیکم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، آپ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ مریم بنت عمران ( اپنے زمانہ میں ) سب سے بہترین خاتون تھیں اور اس امت کی سب سے بہترین خاتون خدیجہ ہیں (رضی اللہ عنہا) ۔
صحیح البخاری (حدیث: 3432)
Chapter name: The book of the stories of prophets

15/06/2020

السلام وعلیکم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

حضرت سلیمان علیہ السلام کا دو عورتوں کے حق میں فیصلہ۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دو عورتیں تھیں اور دونوں کے ساتھ دونوں کے بچے تھے۔ اتنے میں ایک بھیڑیا آیا اور ایک عورت کے بچے کو اٹھا لے گیا۔ ان دونوں میں سے ایک عورت نے کہا بھیڑیا تمہارے بیٹے کو لے گیا ہے اور دوسری نے کہا کہ تمہارے بیٹے کو لے گیا ہے۔ دونوں داؤد علیہ السلام کے یہاں اپنا مقدمہ لے گئیں۔ آپ نے بڑی عورت کے حق میں فیصلہ کر دیا۔ اس کے بعد وہ دونوں سلیمان بن داؤد علیہ السلام کے یہاں آئیں اور انہیں اس جھگڑے کی خبر دی۔ انہوں نے فرمایا کہ اچھا چھری لاؤ۔ اس بچے کے دو ٹکڑے کر کے دونوں کے درمیان بانٹ دوں۔ چھوٹی عورت نے یہ سن کر کہا: اللہ آپ پر رحم فرمائے ایسا نہ کیجئے، میں نے مان لیا کہ اسی بڑی کا لڑکا ہے۔ اس پر سلیمان علیہ السلام نے اس چھوٹی کے حق میں فیصلہ کیا۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے «سكين» کا لفظ اسی دن سنا، ورنہ ہم ہمیشہ ( چھری کے لیے ) «مدية‏. » کا لفظ بولا کرتے تھے۔
صحیح البخاری (حدیث:3427)
Chapter name: The book of the stories of prophets

13/06/2020

السلام وعلیکم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

"حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایران کی حکومت پر ایک عورت کے فائز ہونے کی خبر ملی تو آپ نے فرمایا "وہ قوم کبھی فلاح نہیں پائے گی جس نے عورت کو حکمران بنا لیا ہے"
صحیح البخاری (حدیث : 4425)

13/06/2020

السلام وعلیکم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مالک بن انس نے ابو سہیل سے ، اور انہوں نے اپنے والد سے روایت کی ، انہوں نے حضرت طلحہ بن عبیداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌سے سنا ، وہ کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس اہل نجد میں سے ایک آدمی آیا ، اس کے بال پراگندہ تھے ، ہم اس کی ہلکی سی آواز سن رہے تھے لیکن جوکچھ وہ کہہ رہا تھا ہم اس کو سمجھ نہیں رہے تھے حتی کہ وہ رسو ل اللہ ﷺ کے قریب آ گیا ، وہ آپ سے اسلام کے بارے میں پوچھ رہا تھا ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’دن اور رات میں پانچ نمازیں ( فرض ) ہیں ۔ ‘‘ اس نے پوچھا : کیا ان کے علاوہ ( اور نمازیں ) بھی میرے ذمے ہیں ؟ آپ نے فرمایا : ’’نہیں : الا یہ کہ تم نفلی نماز پڑھو اور ماہ رمضان کے روزے ہیں ۔‘‘ اس نے پوچھا : کیا میرے ذمے اس کے علاوہ بھی ( روزے ) ہیں ؟ فرمایا : ’’نہیں ، الا یہ کہ تم نفلی روزے رکھو ۔ ‘‘ پھر رسول اللہ ﷺ اسے زکاۃ کے بارے میں بتایا تو اس نے سوال کیا : کیا میرے ذمے اس کےسوا بھی کچھ ہے ؟ آپ نے جواب دیا : ’’نہیں ، سوائے اس کے کہ تم اپنی مرضی سے ( نفلی صدقہ ) دو ۔ ‘‘ ( حضرت طلحہ نے ) کہا : پھر وہ آدمی واپس ہوا تو کہہ رہا تھا : اللہ کی قسم ! میں نہ اس پر کوئی اضافہ کروں گا نہ اس میں کوئی کمی کروں گا ۔ اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’یہ فلاح پا گیا اگر اس نے سچ کر دکھایا ۔ ‘‘
صحیح مسلم (حدیث:100)
Chapter 1: The book of faith

12/06/2020

السلام وعلیکم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

ابو زرعہ بن عمرو بن جریر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت کی ، کہا : رسول اللہ ﷺ ایک دن لوگوں کے سامنے ( تشریف فرما ) تھے ، ایک آدمی آپﷺ کے پاس آیا اور پوچھا : اے اللہ کے رسول ! ایمان کیا ہے ؟ آپ نے فرمایا : ’’تم اللہ تعالیٰ ، اس کے فرشتوں ، اس کی کتاب ، ( قیامت کے روز ) اس سے ملاقات ( اس کے سامنے حاضری ) اور اس کے رسولوں پر ایمان لاؤ اور آخری ( بار زندہ ہو کر ) اٹھنے پر ( بھی ) ایمان لے آؤ ۔ ‘ ‘ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اسلام کیا ہے ؟ آپﷺ نے فرمایا : ’’اسلام یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ ٹھہراؤ ، لکھی ( فرض کی ) گئی نمازوں کی ‎پابندی کرو ، فرض کی گئی زکاۃ ادا کرو ۔ اور رمضان کے روزے رکھو ۔ ‘ ‘ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! احسان کیا ہے ؟ آپﷺ نے فرمایا : ’’ اللہ تعالیٰ کی عبادت اس طرح کرو گویا تم اسے دیکھ رہے ہو اور اگر تم اسے نہیں دیکھ رہے ہو تو وہ یقیناً تمہیں دیکھ رہا ہے ۔ ‘ ‘ اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ! قیامت کب ( قائم ) ہو گی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ’’جس سے سوال کیا گیا ہے ، وہ اس کے بارے میں پوچھنے والے سےزیادہ آگاہ نہیں ۔ لیکن میں تمہیں قیامت کی نشانیاں بتائے دیتا ہوں : جب لونڈی اپنا مالک جنے گی تو یہ اس کی نشانیوں میں سے ہے ، اور جب ننگے بدن اور ننگے پاؤں والے لوگوں کے سردار بن جائیں گے تو یہ اس کی نشانیوں میں سے ہے ، اور جب بھیڑ بکریاں چرانے والے ، اونچی اونچی عمارتیں بنانے میں ایک دوسرے سے مقابلہ کریں گے تو یہ اس کی علامات میں سے ہے ۔ ( قیامت کے وقت کا علم ) ان پانچ چیزوں میں سے ہے جنہیں اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی نہیں جانتا ہے ‘‘ پھر آپ ﷺ نے یہ آیت پڑھی : ’’بے شک اللہ تعالیٰ ہی کے پاس قیامت کا علم ہے ، وہی بارش برساتا ہے اور وہی جانتا ہے کہ ارحام ( ماؤں کے پیٹوں ) میں کیا ہے ، کوئی ذی روح نہیں جانتا کہ وہ کل کیا کرے گا، نہ کسی متنفس کو یہ معلوم ہے کہ وہ زمین کے کس حصے میں فوت ہوگا، بلاشبہ اللہ تعالیٰ علم والا خبردار ہے ۔ ‘ ‘ حضرت ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌نے ) کہا : پھر وہ آدمی واپس چلا گیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’ اس آ دمی کو میرے پاس واپس لاؤ ۔ ‘ ‘ صحابہ کرام ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ‌ اسے واپس لانے کے لیے بھاک دوڑ کرنےلگے تو انہیں کچھ نظر نہ آیا ، رسول اللہ نے فرمایا : ’’یہ جبریل ‌علیہ ‌السلام ‌ تھے جو لوگوں کو ان کا دین سکھانے آئے تھے ۔"سبحان اللہ
صحیح مسلم (حدیث:97)
Chapter:1 The book of faith

12/06/2020

السلام وعلیکم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

"عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” ( قیامت کے دن ) تم لوگ ننگے پاؤں، ننگے بدن اور بغیر ختنہ کے اٹھائے جاؤ گے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آیت کی تلاوت کی ”جس طرح ہم نے انہیں پہلی مرتبہ پیدا کیا تھا اسی طرح ہم دوبارہ لوٹائیں گے، یہ ہماری جانب سے وعدہ ہے اور بیشک ہم اسے کرنے والے ہیں۔“ پھر سب سے پہلے ابراہیم علیہ السلام کو کپڑا پہنایا جائے گا۔ پھر میرے اصحاب کو دائیں ( جنت کی ) طرف لے جایا جائے گا۔ لیکن کچھ کو بائیں ( جہنم کی ) طرف لے جایا جائے گا۔ میں کہوں گا کہ یہ تو میرے اصحاب ہیں لیکن مجھے بتایا جائے گا کہ جب آپ ان سے جدا ہوئے تو اسی وقت انہوں نے ارتداد اختیار کر لیا تھا۔ میں اس وقت وہی کہوں گا جو عبد صالح عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام نے کہا تھا کہ جب تک میں ان میں موجود تھا ان کی نگرانی کرتا رہا لیکن جب تو نے مجھے اٹھا لیا تو تو ہی ان کا نگہبان ہے اور تو ہر چیز پر نگہبان ہے۔ آیت «‏‏‏‏العزيز الحكيم‏» تک۔ محمد بن یوسف نے بیان کیا کہ ابوعبداللہ سے روایت ہے اور ان سے قبیصہ نے بیان کیا کہ یہ وہ مرتدین ہیں جنہوں نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں کفر اختیار کیا تھا اور جن سے ابوبکر رضی اللہ عنہ نے جنگ کی تھی۔"
صحیح البخاری (حدیث: 3447)
Chapter: 61
Chapter name: The book of the stories of the prophets

11/06/2020

السلام وعلیکم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

نام و نسب حضرت سلیمان علیہ السلام:
حافظ ابن عساکر رحمۃ اللہ علیہ نے آپ کا نسب نامہ اس طرح بیان فرمایا ہے سلیمان بن داود بن ایشا بن عوید بن عابر بن سلمون بن نخشوں بن عمینا ذب بن ارم بن خصرون بن بن فارص بن یہودا بن یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم علیہ السلام۔

11/06/2020

السلام وعلیکم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

"حضرت ابو امامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: "میں اپنے باپ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعا اور حضرت عیسٰی علیہ السلام کی بشارت ہوں۔"
مسند احمد:(262/5)

11/06/2020

السلام وعلیکم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے محمد بن جعفر نے بیان کیا، ان سے عبداللہ بن عبدالرحمٰن نے اور انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت باقی عورتوں پر ایسی ہے جیسے ثرید(سالن میں روٹی کو مکس کر کے کھانا) کی فضیلت اور تمام کھانوں پر۔
صحیح البخاری (حدیث:3770)

Videos (show all)

#اسلام #قرآن #اسلاميات #حدیث #قدرت #islam #nature #quran #alhumdullilah #muhammad #pakistan #natural
#islam #muslim
#islam
#islam
#islamicquotes #islam #muslim #all #over #the #worldwide #history #quranrecitation #quran #nature #humanity #men #women ...
#islam #muslims #surah #creator #heaven #earth #quran #quranrecitation #voice #religion #we #are #proud #to #be #muslima...
#islam #muslims #surah #creator #heaven #earth #quran #quranrecitation #voice #religion #we #are #proud #to #be #muslima...
#islam #islamicquotes #quranrecitation #quran #translation #allah #muslim #urdu
سبحان اللہ  اللہ ہمیں ہدایت دے

Website