Overseas Kashmires ZKF International Forum

Overseas Kashmires  ZKF International Forum

Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Overseas Kashmires ZKF International Forum, Community Center, .

08/06/2024
25/05/2024

کشمیر پاکستان اور بھارت کی غربت و افلاس کی چکی میں پستی ہوئی عوام کی خوشحالی کا واحد حل کشمیر کی خود مختاری میں ہے.
جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا ان دونوں ممالک کے تعلقات ٹھیک نہیں ہو سکتے اور ایسا حل جس میں کشمیر پاکستان کو دے دیا جاے انڈیا کو قبول نہیں انڈیا کو دیا جاے پاکستان کو قبول نہیں بندر بانٹ کر کے تقسیم کیا جاے کشمیریوں کو قبول نہیں جو اس مقدمے کے بنیادی مدعی ہیں اس لیے یہی حل ہے جو ذکرکیا گیا اگر ویڈیو ٹھیک لگے توراے کے لیے ہر کشمیری تک پہنچانا اپ کی ذمہ داری ہے آپ مخالفت میں بھی راے دے سکتے ہیں ادب و اخترام اور اخلاق لے دائرے می‍ں رہتے ہوے.

24/05/2024

کمشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کمال کا پلیٹ فارم جس کا ممبر شپ فارم کسی ایک شخص نےپر نہیں کیا پر ہر باشعور شہری اس کا ممبر ہے

22/05/2024

(زیڈ کے ایف نیوز) حریت کانفرنس کے لیڈر نے کٹھ پتلی لیڈروں کے کانوں سے دھواں نکال دیا
حریت کانفرنس کے مقبوضہ کشمیر کے غیرت مند لیڈر نے سردا عتیق صاحب کو پاس بیٹھا کر جو کی ہے اس سے ان کے کانوں سے دھواں نکل رہا ہو گا جب کشمیری اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے تھے تو اس وقت ان کی جماعت کے لوگ بڑے سردار صاحب کی پرانی بندوق سے بدبودار دھواں نکال رہے تھے کہ یہ سب احتجاج کرنے والے انڈیا کے ایجنٹ ہیں اور پاکستان کے دشمن ہیں اج جب کشنیریوں کی حقیقی تنظیم حریت کانفرنس کے لیڈد نے کہا کہ یہ کشمیریوں کی طرف سے رایے شماری تھی اس کٹھ پتلی حکومت کے خلاف جو کشمیریوں کو حقوق نہیں دلا سکی نیز مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر کی حکومت میں کوئی فرق نہیں دونوں ہی ریاست مخالف ایجنڈہ پر کاربند ہیں. تو یقینا ان الفاظ سے ان سب کٹھ پتلی لیڈروں کے چودہ طنق روشن ہوے ہوں گے.

19/05/2024

دوربین
دھرتی کشمیر کا خوبصورت چہرہ
فیصل جمیل کاشمیری
چند دن قبل اپنی ڈی پی پر شوکت نواز کشمیری صاحب کی تصویر لگائی تو کچھ حضرات نے میسج کر کے پوچھا کہ تمہاری آیی ڈی تو ہیک نہیں ہو گئی.
اس سے مجھے اندازہ ہوا کہ ہم کس قدر بے خبر لوگ ہیں جس شخص کی قیادت نے پورے کشمیر کو ریلیف دیا ہم اسے جانتے تک نہیں اور جنہوں نے لوٹا ان کے پوتوں نواسوں کو بھی جانتے ہیں
اس لیے اج فیصل جمیل کاشمیری صاحب کی تصویر ڈپی پر نہی‍ں لگائی. اس کا سبب یہ ہے ہم اس دھرتی کے باسی ہیں جہاں مرنے کے بعد جب اخبار میں مضمون چھپتا ہے وہ بھی اگر کوئی لکھ دے یا قبر پر چادر پڑتی ہے پھر اس شخص کی شان میں زمین و اسمان کے قلابے مناتے ہیں زندوں کی عزت کرنے کو شجر ممنوعہ سمجھتے ہیں.
بحثیت ادنی سا لکھاری میری ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ اپنی دھرتی کے خوبصورت لوگوں کا تزکرہ ان کی زندگی میں کروں.
اور میری گزارش بھی ہے دھرتی کے ہر لکھاری سے کہ اپنے ضلع کے مخلص لوگوں کا تزکرہ ضرور کریں.
لیکن قارئیں کو بتاتا چلوں کہ ہم ان سیاستدانوں اور افیسرز کو تو جانتے ہیں جو قومی خزانہ سے مال بھی کماتے ہیں اپنے خاندان کے چنو‍ں منوں تک کو سرکاری نوکریاں بھی دلوا دیتے ہی‍ں بنکوں سے قرض لے کر معاف بھی کروا لیتے ہیں عوام کی سکیموں پر بڑے بڑے محلات اور پلازے بھی کھڑے کر لیتے ہیں..
لیکن ہم اپنے معاشرے کے ان عظیم کرداروں کو نہ جانتے ہیں نہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں جو ہمارے معاشرے کا خوبصورت چہرہ ہیں
جمو و کشمیر جواینٹ ایکشن کمیٹی کے فعال ترین بانی رکن جناب فیصل جمیل کاشمیری جو شکل و صورت سیرت و کردار میں اپنے مرحوم والد جمیل کاشمیری رحمت اللہ علیہ کی مثل ہیں
فیصل جمیل کاشمیری ازاد کشمیر کا وہ خوبصورت چہرہ ہے جو انتہائی ملنسار بااخلاق بادب معتدل منکسر المزاج ہے.
اس شخص کو جب بھی دیکھا عمل خیر کرتے ہوے دیکھا یہ دھرتی کے ان قابل فخر بیٹیوں سے ہے جنہوں نے ہمیشہ دھرتی کو دیا ہے پیار بانٹا ہے اصلاح کی ہے.
کشمیر میں اٹھنے والی ہر بھلائی کی تحریک کے بانیوں کا اگر نام لیں تو یہ شخص سب سے نمایاں نظر آتا ہے قومی مسائل کی اگاہی ہو ان کے حل کی کوششیں ہوں یہ شخص ہمیشہ صف اول پر نظر اے گا.
عوام کی تربیت ہو شعور و اگاہی ہو سوشل میڈیا کے میڈیا کے پلیٹ فارم ہوں یا عملی کام ہو کشمیر اور کشمیریت تاریخ کشمیر پر گفتگو ہو یہ شخص عوام کی راہنمائی کرتے ہوے نظر آتا ہے عوامی حقوق کی تمام تحریکوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کا سہرہ جن نوجوانوں کے سر ہے اس میں یہ سہر فہرست ہیں.
چند دن قبل کاشف عباسی کے ساتھ چھوٹا سا کلیپ سنا تو اندازہ ہوا یہ شخص ہمارے کسی بھی سرکاری ذمہ دار اور وزیر سے بہترین انداز و پر اعتماد انداز میں سوالات کا جواب دے رہا تھا.
نوجوانوں کو چاہیے کہ آج ایسے لوگوں کو تلاش کریں ان کی مثل بنیں یقین جانیے اگر آج ہمارے ہر محلے میں دو چار نوجوان بھی فیصل کشمیر کی طرح بن جائیں ہمیں اپنے محلے کے مسائل کے حل اس کی حفاظت کے لیے سیاستدانوں کی جاروب کشی نہ کرنی پڑے.

Photos from Overseas Kashmires  ZKF International Forum's post 18/05/2024

دوربین
تحریر کالم نگار دوربین طارق میر
کشمیر بنے گا پاکستان نعرہ کاپوسٹ مارٹم
کشمیر بنے گا پاکستان یہ ایک نعرہ ہے جو ایک سیاسی جماعت نے لگایا اور اس کے ثمرات میں ریاست کشمیر میں کئی برس اقتدار کے مزے لوٹے اس نعرہ کو اس انداز میں کشمیریوں کو ازبر کروایا گیا کہ حالات یہاں تک پہنچ گے جو شخص اس نعرہ کا انکار کر دے اسے دشمن کا ایجنٹ سمجھا گیا اور بدقسمتی سے پاکستان کی عوام بیورکریسی اور اسٹبلشمنٹ تک میں یہ تائثر پھیلا دیا گیا کہ یہ نعرہ لگانے والا پکا محب وطن اور پاکستان کا حامی ہے جو نہیں لگاتا وہ غدار ملت ہے.
اس لیے قارئین کرام آج آپ کے سامنے کچھ عقلی سوالات رکھتا ہوں امید ہے کشمیر اور پاکستان میں بسنے والے کشمیری اور پاکستان کے چاروں صوبوں کی عوام اس عقدہ کو سمجیں گے.
جس جنریشن سے میرا تعلق ہے اس میں سکول کے زمانہ میں ہر روز اسمبلی میں بچوں کو ایک سبق یاد لروایا جاتا تھا نعرہ تکبیر نعرہ رسالت اور پھر کشمیر بنے گا پاکستان.
اور اگر کوئی شرارتی بچہ کشمیر بنے گا خود مختار کہہ دیتا تو پی ٹی آئی صاحب جمہیں اس دور میں سکولوں میں بطور جلاد تعینات کیا جاتا تھا اس بچے کو اچھی پھینٹی لگاتے تھے.
پھر اس نعرہ کو اور پزیرائی دی گئی کتابوں پر سرکاری پیڈ پر اہم مقامات پر اسے لکھنا پڑھنا اور دیکھنا اتنا لازمی کر دیا گیا جیسے مسلمان کے لیے کلمہ شھادت عیسائی کے لیے صلیب اور ہندوں کے لیے گاے ماتا کی پوجا.
راقم نے وہ وقت بھی دیکھا کہ یہ نعرہ لگانے والوں کو مومن محب وطن اور اس کے مقابلہ میں دوسرا نعرہ کشمیر بنے گا خود مختار لگانے والوں کو انڈیا کا ایجنٹ اور آوارہ سمجھا جاتا تھا.
کشمیر بنے گا خود مختار کا نعرہ پہلے لگا یا پاکستان تاریخی شواہد چونکہ میرے پاس نہیں اس لیے علماء تاریخ کشمیر سے راہنمائی کی درخواست ہے.
لیکن راقم کا رجحان اس طرف ہے کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ پہلے لگا اور خود مختاری کا بعد جو شاہد اس نعرہ کی ضد میں لگا.
اب یہاں یہ ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس نعرہ کا کشمیر کو کیا فائدہ ہوا اور کیا اس نعرہ نے نظریہ قائد اعظم کو مضبوط کیا یا کمزور کیا اس سے کشمیریوں کو کیا نقصان ہوا
راقم کے مطابق یہ نعرہ قائد اعظم محمد علی جناح رحمت اللہ علیہ نے دیا ہی نہیں انہوں نےکشمیر پاکستان کی شہ رگ کا سلوگن دیا جو اپنے مفہوم جامعیت اور کشمیر و پاکستان کی مذہبی سیاسی ثقافتی رشتوں کو مضبوط کرنے کے لیے سنگ میل کی حیثیت رکھتا تھا.
کیونکہ اس سلوگن میں کشمیری قوم کو بھیڑ بکریاں نہیں بتایا گیا کہ جنہیں ایک لینڈ افسر چرواہا بن کر آے اور بھمبر سے ہانکنا شروع کرے لیپہ ویلی میں تریڈہ شریف اور نیلم میں تاوبٹ تک چھور کر آے.
بلکہ شہ رگ کہا گیا جس کامطلب یہ تھا کہ پاکستان کے وجود کے لیے کشمیر کا ساتھ ملنا بہت ضروری ہے کیونکہ پنجاب کے لہلاتے کھیت کشمییر سے نکلنے والے پانیوں کے دریاوں کے محتاج ہیں.
کشمیر میں بننے والی سستی پن بجلی پاکستان کی صنعتوں کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں.
کشمیر کی خونصورت آبشاریں دودھ کی طرح صاف و شفاف بہتا پانی خوبصرت سیاحتی مقامات پاکستان میں سیاحت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریں گے.
کشمیر سے نکلنے والا قیمتی ماربل، دیگر قیمتی پتھر پاکستان کی تعمیر و ترقی اور نایاب جڑی بوٹیاں ادوایات سازی اور سرسبز و شاداب خطہ ہونے کی بنیاد پر مویشی بانی کے سبب ملک کی ترقی میں یہ خطہ اہم. کردار ادا کرے گا.
اس کے بلند و بالا بہاڑ پاکستان کے دفاع کو مضبوط کریں گے.
یہ بھی ایک ناقابل انکار حقیقت کا کہ پاکستان کی خوشحالی کا سب سے بڑا منصوبہ سی پیک مکمل ہی تب ہو سکتا ہے جب کشمیر کا سینہ چیر کر پاکستان اور چاہنہ کو ملایا جاے.
یقینا اس عزت و وقار کے ساتھ ہر محب وطن کشمیر ی پاکستان سے الحاق کا خواہشمند کل بھی تھا اج بھی ہے آیندہ بھی رہے گا.
اس کے مقابل میں انڈیا نے کشمیر کو اٹوٹ انگ کہا یعنی جسم کا کوئی ٹوٹا ہوا حصہ اس اعتبار سے بھی ایک کشمیری کے لیے جسم کا بے نام حصہ بننے سے شہ رگ بننا زیادہ عزت و وقار پر دلالت کرتا ہے.
اس عظیم نعرہ کے مقابلے میں اس دور کی مسلم کانفرنس نے کشمیر بنے گاپاکستان کا نعرہ دیا.
جس نعرے نے قائد اعظم کی دیے گے نعرے شہ رگ کی نفی کر دی انڈیا اٹو ٹ انگ پر اڑارہا لیکن ہم. نے شہ رگ سے روگردانی کر لی اور یہ تائثر دیا کہ ابھی ہمارا اپ سے کوئی رشتہ نہیں البتہ مستقبل میں اگر پاکستان نے اس کے لیے کچھ کوشش کی تو یہ پاکستان کا حصہ بن جاے گا.
مزید ستم بالا ستم کے اس نعرہ کو لگا کر اپنی وفاداریاں نبھانے کا ڈھونگ رچایا گا یہ ہم اپ کے سب سے زیادہ وفادار ہیں اور نصف صدی اس ریاست پر دادے سے شروع ہونے والی حکومت پوتے کی بد ترین ناکامی اور کشمیر کی دو تہائی اکثریت حاصل کرنے والی جماعت ایک سیٹ پر پہنچی ہے
جس طرح اس جماعت کے ساتھ ہوا اسی طرح کا سلوک اس نعرہ کے ساتھ بھی ہو گا. کیونکہ اس نعرہ کی لگانے والوں کی مفاداتی سیاست کشمیریوں کی حقوق کی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر مجرمانہ غفلت نے ضد میں خود مختاری کے نعرے نے تقویت حاصل کی.
یہ نعرہ لگانے والوں مرتبہ شہ رگ سے اتر کر اپنے اپ کو غلام بنا لیا .
مقدمہ کشمیر جو خود لڑنا تھا اسے دوسروں کے حوالے کر دیا.
ازادی کشمیر جو اس قوم کا بنیادی مسئلہ تھا جو گزشتہ سات سو سال سے ایک ازاد ریاست رہی اس نعرے نے اس کی اصلیت کو مٹا لر کے اسے دو ملکوں کے درمیان صرف متنازع مسئلہ بنا دیا.
یہ نعرہ لگانے والوں کے دور اقتدار میں گلگت بلتستان کو نانی کا جہیزسمجھ کر پاکستان کے زیر انتظام کر دیا گیا جس میں سے کچھ حصہ پاکستان نے مال مفت دل بے رحم کے تحت چائنہ کو بھی بطور تحفہ پیش کیا.
یہ نعرہ لگانے والوں نے کشمیر کی ترقی کے لیے کچھ نہیں بلکہ ہر دور میں ایسے معائدے کیے جن سے اس لے وجود کے انگ انگ کو غلام بنایا گیا.
اور یہ نعرہ لگانے والوں نے پاکستانی اسٹبلشمنت اور حکومتوں کو یہ تاثر دیا صرف ہم ہی اپ کے مخلص ہیں جبکہ کشمیر کے اندر مختلف ادوار میں معاندانہ رویہ رکھا جس کی وجہ سے پاکستان کے خلاف نفرت بڑھتی گئی.
اس کی ایک مثال کہ ازاد کشمیر میں کوئی ایسی جماعت یا شخص الیکشن نہیں لڑ سکتا جو اس نعرہ کو نہ لگاتا ہو جب کہ کون نہیں جانتا کہ پاکستان میں موجود ولی خان مولانا فضل الرحمان الطاف حسین اور بلوچستان کی کئی ازادی پسند تحریکیں ہیں لیکن یہ سب الیکشن میں حصہ لیتے ہیں.
اسی طرح جو شخص اس نعرہ کا انکار کرے اسے سرکاری نوکری نہیں ملتی اور بہت کچھ ہے ان تمام اوچھے ہتھکنڈوں نے اہل کشمیر کے دلوں میں محبت کے بجاے نفرت پھیلائی یہاں تک کہ موجودہ وزیر اعظم چوہدری انوارالحق کو اسلام اباد میں بیٹھ کر یہ کہنا پڑا کہ یہ کشمیریوں کی آخری نسل ہے جو الحاق کا نعرہ لگاتی ہے.
اسی طرح جنرل مشرف کے دور میں کیے گے سروے بھی اس کی تائید کرتے ہیں.اور اگر اج یہ سروے کیا جاے تو شاہد نتائج اور ہی بھیانک آئیں گے.
ایسے حالات میں پاکستان کے پالیسی ساز اداروں کو چاہیے تھا کہ وہ مسلم کانفرنس کے دیے ہوے اس مفاداتی نعرہ کے بجاے اپنے بانی کے دیے ہوے سلوگن کی روشنی میں ایسی پالیسی بناتے کشمیر کی تعمیر و ترقی اس نہج پر کرتے جس پر مودی حکومت مسلسل مقبوضہ کشمیر میں کرنے کی کوشش کر رہی ہے
آج بھی اگر مقبوضہ کشمییر میں ہونے والے ترقیاتی منصوبوں کا موازنہ آزاد کشمیر سے کیا جاے وہ ہم سے بہت اگے ہے.
آج مقبوضہ کشمیر میں اعلی تعلیم کی درسگاہیں انٹرنیشنل ائیرپورٹ، فیکٹریاں، سٹوریج ہاوسز بجلی کے قدم قدم پر بجلی گھر وہ علاقے جو برف کی وجہ سے سردیوں میں مرکز سے کٹ جاتے تھے وہاں ٹنل اور سڑکوں کا جال.
کھانے پینے کی اشیاء پر سبسڈی انڈیا میں رہنے والوں کو وہ بہت سی سہولیات میسر نہیں جو مقبوضہ کشمیر والوں کو ہیں اس کے باوجود وہاں انڈیا کے جھنڈے جلاے گے پلوامہ ایک ہی حملہ میں سینکڑوں فوجی ہلاک ہوے بستی بستی قریہ قریہ ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے کا نعرہ لگایا گیا لیکن 5 اگست 2019 کے بعد جب پاکستان کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی عوام کو انڈیا کے رحم وکرم پر چھور دیا گیا نتیجتا مقبوضہ وادی میں موجود کشمیری قیادت پاکستان سے نالاں ہوئی بلکل اسی نوعیت کی کاروائی ازاد کشمیر میں ہوئی جب یہاں کی تاجر برادری کی تنظیم جائنت ایکشن کمیٹی نے کشمیری عوام کے حقوق کے لیے اواز اٹھائی جسے پورے کشمیر میں پزیرائی ملی جب پوری دنیا میں بسنے والے کشمیری عوام نے بیرونی اور آزاد کشمیر کے عوام نے اندرونی دباو ڈالا جس کے نتیجہ میں حکومت پاکستان نے بجلی کی قیمتوں میں نہ صرف کمی کی بلکہ اس حق کو بھی تسلیم. کیا کہ یہ بجلی ریاست کی ہی ملکیت ہے ان کو اسی قیمت پر دی جاے گی جو ان کا حق ہے.
لیکن ان حالات میں بھی کشمیر بنے گا پاکستان کا چورن بیچنے والے نے بھرپور کوشش کی کہ وہ یہ مطالبہ کرنے والوں کو انڈیا کا ایجنٹ کہیں اور حکومت پاکستان کو اس موقع پر خوب وفاداری کا ثبوت دے سکیں کہ صرف ہم ہی جو اپ کے وفادار ہیں اور پوری کوشش کی گئی کہ اس تحریک کو ناکام کیا جاے اور سعد الدین کوپیک اور کردغلو کا کردار ادا کیا گیا. .
جب کسی نادان افسر یا افسر کے روپ میں چھپے انڈین ایجنٹ کے حکم پر رینجرز نے مطالبات کا نوٹیفکیشن ہونے کے باوجود کشمیر کے نہتے عوام پر گولی چلا کر نوجوانوں کو شھید کیا رد عمل میں پاکستان کے خلاف چند مقامات پر یقینا عوام نے نعرہ بازی بھی کی ہو گی ان حالات میں اس ہجوم میں چھپے کچھ شر پسند عناصر نےپاکستانی پرچم کی بیحرمتی بھی کی ہوگی جس کو بنیاد بنا کر کشمیر بنے گا پاکستان کا چورن بیچنے والے اس تحریک کے بارے میں زہر اگل رہے ہیں .
حالانکہ دنیا جانتی ہے جب بلوچستان میں ہزارہ برادری کے لوگ شھید ہوے یا شیعہ کمیونٹی کے لوگ نامعلوم گولیوں کا شکار ہوے تو کئی دن تک لاشیں رکھ کر احتجاج کیا گیا جب کہ دنیا میں بسنے والا کشمیر کا بچہ بچہ جانتا ہے پاکستان کا ہر ہر فرد جانتا ہے احتجاج میں شریک نوجوانوں کو رینجرز نے گولیاں ماری اس کے باوجود جائنٹ ایکشن کمیٹی کی بالغ نظر قیادت نے اس موقع پر کشمیر اور پاکستان یا پاک ارمی کے خلاف نفرت کو ہوا دینے سے روکا کشمیر بنے گا پاکستان کا چورن بیچنےوالوں سے سوال یہ ہے کہ کیا جاینٹ ایکشن کمیٹی کی قیادت میں سے کسی نے ان کی قیادت نے ہجوم کو ابھارا کہ پاکستان کا جھنڈا اتارو پاک آرمی کے خلاف دھرنہ دے کا پوری دنیا میں اس کو پھیلاو وہ چاہتے تو کر سکتے ہیں عالمی امن کے نام نہاد ٹھکیدار ایسے مواقع کی تلاش میں ہوتے ہیں کہ ہمیں کوئی بلاے یہ حب الوطنی ہی تھی اس قیادت کی صبر کا جام پیا. لیکن افسوس صد افسوس ایک دن قبل سازشی ٹولے کی کوششوں سے پھر ان عظیم محب وطن لوگوں کے خلاف ایف آئی ار درج کی گئ اور اس کے تانے نانے ان تمام ایجنٹوں سے ملتے ہیں جن کو کشمیر کی سیاست میں اپنامستقنل تاریک نظر آ رہا ہے.
اس لیے صرف اتنا ہی عرض کرنا ہے یہ نعرہ اب بوسیدہ پو چکا ہے اس کی حیثیت اب اتنی ہی رہ گئی ہے جتنی کشمیر میں اس کی خالق جماعت کی سیٹیں اب اپنی اگلی نسلوں کو سنوارنے کے لیے چاپلوسی کا کوئی نیا سلوگن دیں.

ZKF News YouTube Channel(zkfnews4) is LIVE | TikTok 12/05/2024

ZKF News YouTube Channel(zkfnews4) is LIVE | TikTok حقوق کشمیر احتجاج. Check out ZKF News YouTube Channel(zkfnews4) LIVE videos on TikTok! Watch, follow, and discover the latest content from ZKF News YouTube Channel(zkfnews4).

24/10/2023

ہمارے انتہائی قابل احترام استازی المکرم جناب علامہ ملک لیاقت علی اعوان صاحب، و احمد نواز ملک صاحب کے علاقہ کے خوبصورت سوچ و فکر رکھنے والے نوجوانوں نے سوشل میڈیا کو مثبت انداز میں استعمال کرنے کے لیے یہ سلسلہ گپ شپ شروع کیا ہے.. اس ہفتہ کے پروگرام میں بندہ ناچیز کو بھی اس نشست کا حصہ بنایا جس پر ان سب احباب کا شکر گزار ہوں.
یہ ان احباب کی محبت ہے کہ میرے نام کے ساتھ یہ القابات لگا دیے ہیں. حالانکہ مجھ میں ایسا کوئی وصف نہیں بس ایک نسبت ہے کہ حضور ضیاء الامت رحمت اللہ علیہ کے در کی جاروب کشی کی ہوئی ہے.
میری گزارش کے باوجود انہوں نے اشتہار کو ایسے ہی رکھا اللہ کریم سے دعا ہے کہ ان کی سوچ و فکر کے مطابق مجھے بنا دے.
پوسٹ اس لیے شئر کی کہ نوجوانوں کے لیے اس میں خوبصورت پیغام ہے کہ ہم. سوشل میڈیا کے استعمال کو کارآمد بنا سکتے ہیں.

22/10/2023

میاں صاحب کی واپسی دوبین کی نظر میں.
میاں صاحب آخر کار واپس آ ہی گے انہوں نے اپنے بچوں کو وہ سعادت نہ دی جو یہ خاصل کر چکے ہیں اس سے پہلے اپنے والد محترم والدہ محترمہ اور زوجہ محترمہ کے لیے کہ ان کے تابوت کو بچوں کے ساتھ ملکر کارگو کیا تھا.
حالات سے تو یہی لگ رہا تھا کہ بچے بھی یہ رسم برقرار رکھیں گے لیکن ناخلف اولاد والدین کے نقش قدم پر نہیں چلتی.
خیر میاں صاحب واپس آگے پورے پروٹو کول کے ساتھ وہ پہلے دبئ سے اسلام آباد اور پھر اسلام آباد سے لاہور روانہ ہوے پھر وہاں سے بزریعہ ہیلی کاپٹر چند لاکھ بے زبان زندہ لاشوں سے خطاب کرنے مینار پاکستان گے.
وہاں انہوں نے خطاب فرمایا اور کہا میں آج چار سال بعد آپ سے براے راست مخاطب ہوں.
پورے مجمع ا میں ایک بھی باضمیر نہیں تھا جس نے پوچھا ہو پچھلے چار سال آپ کہاں تھے ہم. تو یہاں یا جیلوں میں تھے یا بھوک و افلاس کے ہاتھوں مجبور ہو کر اپنے جگر کے ٹکڑو‍ں کو ذبح کر رہے تھے.
پھر میاں صاحب نے کہا کہ میں نے آپ کے لیے فلاں فلاں سڑک بنائی فلاں ٹنل بنائی.
لیکن بے ضمیروں کے اس جمع غفیر میں سے کسی نے یہ نہیں کہا میاں صاحب سڑکیں تو جن پیسوں پر بنی وہ تو سارا قرض تھا جس کی وجہ سے قوم کا پیدا ہونے والا معصوم بھی مقروض ہو جاتا ہے ہمیں یہ بتاو ان سڑکوں کی پاداش میں آپ کی جماعت کے لوگوں نے کتنی زمینوں پر قبضے کیے آپ کی سیمنٹ اور لوہے کی انڈسٹری کہان پہنچی اور ملک کی سٹیل مل جو قوم کا اثانہ تھا وہ کہاں پہنچا. اب اس کا کوئی نام و نشان بھی ہے یا نہیں.
کسی نے یہ سوال نہیں کیا میاں صاحب سڑک بنانا تو وزیر تعمیرات عامہ کا کام تھا بطور وزیر اعظم آپ نے اس ملک کو آزاد عدلیہ دینی تھی اس کے لیے قانون سازی کرنی تھی.
لیکن ہماری عدالتیں تو آج بھی اس نوعیت کی ہیں کہ چھوٹی سی چوری کرنے والا مجبور سلاخوں کے پیچھے بند ہو جاتا ہے جھوٹے الزام میں . ملوٹ شخص کئی کئی برس جیل کی کوٹھری میں رہتا ہے.
آپ تو پچاس روپے کے استام پیپر پر دو ہفتوں کے لیے گے تھے چار سال بعد اے اپ کو مجرم کی حیٹیت سے سزا سنانے والی عدالتیں یا ججوں سے بانجھ ہو گئی ہیں یا ججوں کی شکل میں دلال بیٹھے ہیں جو کسی سے بھی پیسے لے کر کچھ بھی کر سکتے ہیں.
میاں صاحب نے کہاں ہم انتقام نہیں لیں گے تو جناب وہ جسٹس دلاور اور اس کی قبیل کے جو باقی ہیں کیا جو کچھ انہون نے کیا وہ انتقام نہیں تھا.
آپ نے جلسہ میں موجود سب کو پٹواری سمجھ کر بجلی کے بل اور ڈالر کی ریٹ دکھائی اور جناب نے بڑی مکاری کے ساتھ اپنا دور اور عمران خان کا دور دکھایا جبکہ اپنے بھائی شہباز شریف کے دور سے اپنے آپ کو بری الزمہ قرار دیا.
شاہد آپ بھول گے کہ شہباز شریف کے ہر فیصلے میں آپ برابر کے شریک ہیں کیونکہ شہباز شریف کو قبض بھی ہوتی تھی موصوف آپ کے پاس لندن جاتے تھے.
پیچس کا مریض اتنی بار واش روم نہیں جاتا جتنی بار شہباز شریف صاحب جتنی بار لندن گے ہیں. آپ بھول گے کہ شہباز شریف کی کابینہ بھی آپ کی مرضی سے بنی.
جناب نے ڈالر کا ذکر کیا شاہد آپ بھول گے کہ ڈالر کی ذمہ داری جناب کے اسحاق دار پر تھی آپ کے سیاسی دور سے پہلے جو آپ کی فیکتریوں کے منشی تھے شاہد رہنے کے لیے چھوٹا سا فلیٹ بھی جناب نے دیا ہو گا انہیں کے صاحبزادوں کے اربوں ڈالر کے محل میں جناب راستے میں رک کر گے ہیں. ملک کے ڈالر تو آپ کے یہ دیو کھا گے جو آپ کے دائیں باییں ہیں.
کیا جس محل میں آپ نے رات بسر کی ایک بار بھی آپ نے نہیں سوچا کہ میرے ملک کا عام شہری اگر 60 برس بھی اس ملک میں اعلی تعلیم کے بعد بھی نوکری کرتا وہ اتنا بڑا محل تو کیا شاید اپنا چھوٹا سا فلیٹ بھی نہ خرید سکتا آپ کے منشی صاحب کے بچوں کے پاس اتنا پیسہ کہاں سے آیا آپ نے نہیں سوچا کہ مرنے کا بعد آپ سے یہ پوچھا جاے گا کہ ڈار صاحب آپ کو آکر بچا لیں گے نہیں میاں صاحب ہر گز نہیں.
میاں صاحب آپ نے اپنے دور کے کارنامے گنواے خوب داد وصول کی لیکن ماڈل ٹاون کا واقعہ فاجہ بھول گے. آپ بھول گے کے اقتدارکی ہوس میں ایک عاشق رسول کو پھانسی کے پھندے پر چڑھایا اور اس کا جنازہ دکھانے پر بھی پابندی لگا دی. آپ بھول گے آپ کے دور میں سپریم کورٹ پر حملہ بھی ہوا آپ بھول گے بتانا اور بھی بہت کچھ بھول گے.
اپ یہ بھی بھول گے کہ کچھ لوگ آپ کے بہت ہی مخلص تھے جنہوں نے آپ کی خاطر بہت کچھ کھویا لیکن آپ نے وقت آنے پر سب کو بھلا دیا.
میاں صاحب ہم آپ کے قدر دونوں میں سے تھے لیکن آپ طوطا چشم ہیں آپ ہر مشکل مرحلہ پر اپنے فائدے کے لیے ڈیل کر کے بھاگ گے آپ کی سیاست کا مرکز و محور صرف اپنا فائدہ ہے اور کچھ نہیں کاش کہ جب آپ سے حکومت چھینی تھی مشرف نے آپ عمران خان کی طرح ڈٹ جاتے سعودیہ نہ بھاگتے کاش پھر سعودیہ سے ڈیل کر کے پاکستان نہ آتے کاش پھر بیماری کا بہانہ بنا کر نہ بھاگتے کاش ایک بار پھر ڈیل کر کے واپس نہ آتے ایرپورٹ سے ہیلی کاپٹر پر بیٹھ کر مینار پاکستان نہ جاتے گرفتار ہو کر جیل بھیجنے والوں سے کہتے تم نے مجھے بیگناہ گرفتار کیا مجھے جیل لے جاو جب تک میں اپنی بیگناہی اور گرفتار کرنے والوں کو قومی مجرم ثابت نہ کروں باہر نہیں اوں گا یقین جانیے میاں صاحب لوگ عمران خان کو بھول جاتے.
میاں صاحب زندگی بہت مختصر ہے اگر خدا نخواستہ اس صورتحال میں آپ دنیا سے رخصت بھی ہو جاتے آپ کے ورکر فخر سے آپ کا جنازہ اٹھاتے آپ کی نسلیں کئی برس اس ملک کو مزید لوٹ لیتیں لیکن آپ نے جذبات میں سب گنوا دیا اور ایک بزدل انسان نکلے.

TikTok · kashmirvalley 01/10/2023

TikTok · kashmirvalley 6088 likes, 81 comments. “یہ پاکستان نہیں بلکہ جموں کشمیر ہے جب یہاں ریاست کے مہاراجہ ہری سنگھ کو بھگا سکتے ہیں تو تم کون سے کھیت کی مولی ہو پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیر ! گزشتہ را....

30/08/2023

دوربین.
اظہار تعزیت.
آولاد کسے پیاری نہیں ہوتی یہ رب کائنات کی ایسی نعمت ہے ہر مخلوق اپنی اولاد سے محبت کرتی ہے.
اولاد کے لیے والدین کے دل میں ہزاروں قسم کے ارمان ہوتے ہیں.
یہی سبب ہے کہ ان کے لیے والدین اپنا سب کچھ قربان کر دیتے ہیں.
اور اولاد میں بھی عظیم نعمت بیٹی اس کا تو کوئی نعم المبدل ہے ہی نہیں اس کے دل میں اپنے ماں باپ کے لیے بہن بھائیوں کے لیے جو درد اور محبت ہوتا ہے وہ ناقابل بیان ہے باپ اور بیٹی کی محبت تو عروس گیتی کا ایک انمول رشتہ ہے.جس کا اظہار الفاظ میں نہیں کیا جاسکتا.
آج جب سوشل میڈیا پر یہ خبر پڑی کہ ہمارے انتہائی عزیز اور محبت و خلوص سے مال مال بھائی عظیم مداح حبیب کبریا عالم فاضل نقیب جناب علامہ عمران حمید عباسی صاحب کے جگر کا ٹکڑا ان سے ہمیشہ کے لیےجدا ہو گیا تو بہت افسوس ہوا اصل درد تو یقیناً والدیں ہی محسوس کرتے ہیں لیکن اس پھول جیسی پیاری بچی کا سن کر بہت ہی دکھ ہوا اللہ کریم والدین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور بروز قیامت زریعہ شفاعت شفاعت بنایے.
ہم ان غم کے لمحات میں آپنے اس عزیز بھائی اور دوست کے غم میں برابر کے شریک ہیں.
دعا گو احقر العباد. طارق محمود میر

TikTok · ZKF News YouTube Channel 30/08/2023

TikTok · ZKF News YouTube Channel Check out ZKF News YouTube Channel's post.

09/08/2023

ضروری اطلاع ۔کل میرا موبائل کسی مہربان کاروباری ضرورت مند نے میرے جیب سے نکال لیا ہے اس لیے سوشل میڈیا کے کسی بھی پلیٹ فارم یا میرے کسی بھی نمبر سے کوئی کال میسج یا کسی قسم کی مدد کی ریکوست کی جائے تو وہ موبائل چوری کرنے والے کی طرف سے ہو گی ۔اس لیے برائے مہربانی محتاط رہے ۔ا

Videos (show all)

کشمیر پاکستان اور بھارت کی غربت و افلاس کی چکی میں پستی ہوئی عوام کی خوشحالی کا واحد حل کشمیر کی خود مختاری میں ہے.جب تک...
(زیڈ کے ایف نیوز) حریت کانفرنس کے لیڈر نے کٹھ پتلی لیڈروں کے کانوں سے دھواں نکال دیا حریت کانفرنس کے مقبوضہ کشمیر کے غیر...

Website