Ahkam o masayil

Ahkam o masayil

Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Ahkam o masayil, Education, .

Photos from Ahkam o masayil's post 13/04/2021

-روزے کے مسائل-

20/11/2020

*سوال:*
نماز کی ظاہری شرائط کیا ہیں؟

*جواب:*
وہ شرائط جن کی بجا آوری کو نماز ادا کرنے کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے، پانچ ہیں :

1۔ طہارت 2۔ ستر 3۔ پابندیِ وقت

4۔ استقبالِ قبلہ 5۔ نیت

ان پانچ ظاہری آداب و شرائط کی پابندی کیے بغیر شرعی اعتبار سے نماز نہیں ہوتی۔ اس لیے ظاہری آداب پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے کیونکہ جب تک ظاہری تقاضے پورے نہ ہوں گے اس وقت تک نماز میں روحانی لذت اور معراج کے ثمرات و برکات تک رسائی نا ممکن ہے۔

نماز کے ظاہری آداب
نماز کی ظاہری پانچ شرائط کی تفصیل درج ذیل ہے :

1۔ طہارت
نماز کی سب سے پہلی شرط ’’پاکیزگی و طہارت‘‘ ہے جو اس بات کا متقاضی ہے کہ حالتِ نماز میں داخل ہونے سے پہلے جسم، جگہ اور لباس اچھی طرح سے پاک و صاف ہوں کیونکہ اس کے بغیر نماز کی ادائیگی کے شرعی تقاضے پورے نہیں کیے جا سکتے۔ قرآن حکیم میں ارشاد ہوتا ہے :

يَا بَنِي آدَمَ خُذُواْ زِينَتَكُمْ عِندَ كُلِّ مَسْجِدٍ.

الاعراف، 7 : 31

’’اے اولادِ آدم! تم ہر نماز کے وقت اپنا لباسِ زینت (پہن) لیا کرو۔‘‘

2۔ ستر
نماز کی دوسری شرط ’’ستر‘‘ ہے یعنی جسم کے مخصوص حصے لباس سے ڈھکے ہوئے ہوں۔ فقہی اصطلاح میں اسے ’’ستر عورت‘‘ کہا جاتا ہے۔ مرد کے لیے ستر ناف سے لے کر گھٹنوں تک کا بدن اور عورت کے لیے چہرہ، ہاتھ اور پاؤں کے علاوہ تمام بدن کا چھپانا ضروری ہے۔ کتب فقہ میں مرد اور عورت کے جسم کے ان مخصوص حصوں کی تفصیل بیان کر دی گئی ہے جن کا ڈھانپنا نمازی کے لیے ازروئے شرع فرض قرار دیا گیا ہے اگر ستر پوری طرح ملحوظ نہ رکھا جائے تو نماز نہیں ہو گی۔

3۔ پابندیِ وقت
نماز کا تیسری شرط ’’نماز مقررہ اوقات کے اندر ادا کرنا‘‘ ہے جیسا کہ قرآن حکیم میں اﷲ تعالیٰ نے فرمایا :

إِنَّ الصَّلاَةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَّوْقُوتًاO

النساء، 4 : 103

’’بے شک نماز مومنوں پر مقررہ وقت کے حساب سے فرض ہےo‘‘

نماز ادا کرنے کی دو حدیں ہیں، ایک وقت شروع ہونے کی ابتدائی حد اور دوسری ختم ہونے کی آخری حد اگر ان دو حدود کے اندر نماز ادا کی جائے تو وہ ادا ہو جائے گی ورنہ نہیں مثلاً نماز فجر کو صبح صادق سے لے کر طلوع شمس سے پہلے تک کی حدود میں ادا کرنا ہے، ظہر کی نماز کا وقت سورج ڈھلنے کے بعد شروع ہوتا ہے اگر آپ نے اس سے قبل نماز ادا کر لی تو وہ ظہر کی نماز تصور نہیں ہو گی۔ اسی طرح نماز ظہر کی آخری حد اس وقت تک ہے جب تک ہر چیز کا سایہ اس چیز سے دوگنا نہ ہو جائے۔ اس کے بعد چونکہ نماز عصر کا وقت شروع ہو جاتا ہے اس لیے اس کے بعد ظہر کی نماز ادا نہیں ہو سکتی۔ نماز عصر کی آخری حد غروب آفتاب سے قبل ہے۔ اسی طرح نماز مغرب کا وقت غروب آفتاب سے لے کر شفق (یعنی مغرب کی طرف سے آسمان کی سرخی اور سفیدی) کے غائب ہونے تک ہے، جس کے گزر جانے کے بعد عشاء کا وقت شروع ہو جاتا ہے جو صبح صادق ہونے سے پہلے تک رہتا ہے۔ نماز پنجگانہ کے اوقات کی مقررہ حدود کی پابندی ہر مسلمان پر فرض کر دی گئی ہے۔

4۔ اِستقبالِ قبلہ
چوتھی شرط نماز میں داخل ہونے سے پہلے اپنے آپ کو ’’قبلہ رخ‘‘ کھڑا کرنا ہے۔ حالت نماز میں کھڑے ہونے سے پہلے چہرے اور پورے جسم کا قبلہ رخ کر لینا ضروری ہے تاہم حالت سفر میں اگر سمت قبلہ کا تعین کرنا ممکن نہ ہو تو انسان کو مجبوری کی بنا پر اس پابندی سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے چنانچہ اس صورت میں کسی بھی سمت جس کی طرف اس کا گمان غالب ہو کہ اس سمت قبلہ ہوگا تو اس سمت کی طرف رخ کر کے کھڑا ہونے سے نماز ادا ہو جائے گی۔

5۔ نیت
نماز کی پانچویں شرط ’’نماز کی نیت‘‘ ہے۔ نیت دل کے ارادے کو کہتے ہیں۔ اس کو الفاظ میں بیان کرنا لازم نہیں کیونکہ نیت بہرحال دل کی کیفیت کا نام ہے۔ ہاں زبان سے کر لینا مستحب اور بہتر ہے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ.

بخاری، الصحيح، کتاب بدء الوحی، باب کيف کان بدء الوحی إلی رسول اﷲ صلی الله عليه وآله وسلم ، 1 : 3، رقم : 1

’’اعمال کا دار و مدار تو بس نیتوں پر ہے۔‘‘

نماز کے ان پانچ ظاہری شرائط کی پابندی کیے بغیر شرعی اعتبار سے نماز نہیں ہوتی۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

20/08/2020

*محرم الحرام کا چاند نظر آگیا ہے،*
🌙🌙🌙🌙🌙🌙🌙🌙
*تمام عاشقان رسول ﷺ کو نیا اسلامی سال 1442 ھجری مبارک ہو۔*
💞💞💞💞💞💞💞💞

20/08/2020

*یکم_محرم_الحرام یوم شہادت "حضرت عمر فاروق" رضی اللہ تعالٰی عنہ*

ذوالحجہ کی تقریبا ســتائیس اٹھائیــس تاریخ کو حضرت عمـــر ابن خطاب فاروق اعظـــم رضی اللہ عنہ پر مسجد نبوی میں نماز پڑھاتے ھوۓ ابو لئولئو موسی مجوسی نے قاتلانہ حملہ کیا۔آپ رضی اللہ عنہ زخمی ھوۓ اور محـــرم الحـــرام کی پہلی تاریخ کو آپ رضی اللہ عنہ شـــہید ھوۓ۔
معلوم ھوتا ھے اســلامی سال ختم بھی فاروق اعظم رضی اللہ عنہ سے ھوتا ھے اور شروع بھی فاروق اعظم رضی اللہ عنہ سے ھوتا ھے۔
سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ اسلام کے عظیم الشان بنیادی ستون،آپ رضی اللہ عنہ،کی شان میں قرآنِ مجید کی بے شمار آیتیں نازل ھوئیں ۔اللہ تعالی کی بارگاہ میں دعا ھے ہمیں حضرت عمر ابن خطاب فاروق اعظم کا سچا پکا غلام بناۓ اور ہمارے حاکموں کو آپ رضی اللہ عنہ،کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرماۓ۔
آمین ثم آمین
حضرت عمر فاروقؓ کا مقام و مرتبہ بہت بلند ہے آپ کی فضیلت میں بہت سی احادیث موجود ہیں۔
سرکار دو عالم ﷺ کا ارشاد گرامی ہے:
’لو کان بعدی نبی لکان عمر بن الخطاب’
(ترجمہ)
میرے بعد اگر نبی ہوتے تو عمر ہوتے۔
(مشکوٰۃ شریف:558)ہ

09/08/2020

*حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مختصر تعارف*
*آپ کو ذوالنورین کیو کہا جاتا ہے؟*
*حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وصال کب ہوٸی؟*
*١٨ ذوالحجہ یومِ شہادت حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ*

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ 29/07/2020

🌺🌹🌺❤️🌺🌹🌺🌹

🌹 *بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم​* 🌹
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* #سلسلہ قُربانی کے مساٸل*

*کیا خصی ہونا قربانی کے جانور کا عیب ہے؟*

━━❰・ *مسئلہ نمبر 30* ・❱━━

*سوال*
السلام علیکم مفتی صاحب! کیا خصی جانور کی قربانی ہو جاتی ہے؟ جبکہ قربانی والا جانور تو بے عیب ہونا چاہیے۔

*جواب* :

حدیث مبارکہ میں حضرت عبید بن فیروز رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ میں نے حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ کون سے جانوروں کی قربانی درست نہیں ہے؟ تو حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے درمیان کھڑے ہوئے جبکہ میری انگلیاں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی انگلیوں سے اور میرے پورے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پوروں سے حقیر ہیں۔ آپ نے چار انگلیوں سے اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ قربانی میں چار قسم کے جانور درست نہیں ہیں:

الْعَوْرَاءُ بَيِّنٌ عَوَرُهَا، وَالْمَرِيضَةُ بَيِّنٌ مَرَضُهَا، وَالْعَرْجَاءُ بَيِّنٌ ظَلْعُهَا، وَالْكَسِيرُ الَّتِي لَا تَنْقَى. قَالَ: قُلْتُ: فَإِنِّي أَكْرَهُ أَنْ يَكُونَ فِي السِّنِّ نَقْصٌ. قَالَ: مَا كَرِهْتَ فَدَعْهُ وَلَا تُحَرِّمْهُ عَلَى أَحَدٍ.

ایک تو کانا جس کا کانا ہونا ظاہر ہو، دوسرا بیمار جس کی بیماری ظاہر ہو، تیسرا لنگڑا جس کا لنگڑانا ظاہر ہو اور چوتھا وہ بوڑھا جانور جس کی ہڈیوں میں مغز نہ رہا ہو۔ میں عرض گزار ہوا کہ جس کی عمر کم ہو یا جس کے دانت میں نقص ہو مجھے وہ بھی ناپسند ہے۔ فرمایا جو تمہیں ناپسند ہو اسے چھوڑ دو لیکن دوسروں کے لئے حرام نہ ٹھہراؤ۔

أبو داود، السنن، كتاب الضحايا، باب ما يكره من الضحايا، 3: 97، رقم: 2802، بيروت: درا الفكر

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث مبارکہ میں ہے:

أَنَّ النَّبِيَّ صلی الله علیه وآله وسلم هَى أَنْ يُضَحَّى بِعَضْبَاءِ الْأُذُنِ وَالْقَرْنِ.

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایسے جانور کی قربانی کرنے سے منع فرمایا ہے جس کا کان کٹا ہوا یا سینگ ٹوٹا ہوا ہو۔

أبو داود، السنن، كتاب الضحايا، باب ما يكره من الضحايا، 3: 98، رقم: 2805

اور فقہاء کرام نے مزید وضاحت بیان کی ہے:

كُلُّ عَيْبٍ يُزِيلُ الْمَنْفَعَةَ عَلَى الْكَمَالِ أَوْ الْجَمَالِ عَلَى الْكَمَالِ يَمْنَعُ الْأُضْحِيَّةَ، وَمَا لَا يَكُونُ بِهَذِهِ الصِّفَةِ لَا يَمْنَعُ، ثُمَّ كُلُّ عَيْبٍ يَمْنَعُ الْأُضْحِيَّةَ فَفِي حَقِّ الْمُوسِرِ يَسْتَوِي أَنْ يَشْتَرِيَهَا كَذَلِكَ أَوْ يَشْتَرِيَهَا وَهِيَ سَلِيمَةٌ فَصَارَتْ مَعِيبَةً بِذَلِكَ الْعَيْبِ لَا تَجُوزُ عَلَى كُلِّ حَالٍ.

ہر ایسا عیب جو فائدہ مکمل طور پر ختم کر دے یا خوبصورتی مکمل طور پر ختم کر دے، قربانی کو ناجائز کر دے گا۔ اور جو عیب ایسا نہیں وہ قربانی کے جواز کا مانع نہ ہو گا۔ پھر ہر عیب جو امیر آدمی کے حق میں قربانی کا مانع ہو، برابر ہے کہ اس نے جانور ویسا ہی خریدا تھا یا خریدتے وقت عیب سے پاک تھا، پھر اس عیب سے عیب دار ہو گیا، اس کی قربانی کسی طور جائز نہیں۔ اور غریب آدمی کے لئے ہر صورت میں قربانی جائز ہے۔

الشيخ نظام وج**عة من علماء الهند، الفتاوى الهندية، 5: 299، بيروت: دارالفكر

درجہ بالا احادیث مبارکہ اور فقہاء کرام کے موقف سے معلوم ہوا کہ جن عیوب کی وجہ سے جانور قربانی کے لیے ممنوع ٹھہرتا ہے، اُن میں جانور کا خصی ہونا شامل نہیں ہے بلکہ خصی جانور کی قربانی تو سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے۔ جیسا کہ حضرت جابر بن عبد اﷲ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:

ذَبَحَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الذَّبْحِ كَبْشَيْنِ أَقْرَنَيْنِ أَمْلَحَيْنِ مُوجَأَيْنِ، فَلَمَّا وَجَّهَهُمَا قَالَ: «إِنِّي وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ عَلَى مِلَّةِ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا، وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ، إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لَا شَرِيكَ لَهُ، وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنَ الْمُسْلِمِينَ، اللَّهُمَّ مِنْكَ وَلَكَ، وَعَنْ مُحَمَّدٍ وَأُمَّتِهِ بِاسْمِ اللَّهِ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ» ثُمَّ ذَبَحَ.

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قربانی کے روز سینگوں والے، چتکبرے اور خصی دو مینڈھے ذبح فرمائے۔ جب انہیں قبلہ رو کیا تو کہا: بیشک میں نے اپنا منہ اس ذات کی طرف کیا جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے۔ یہ کام حضرت ابراہیم کے طریقے پر ہے، ایک خدا کا ہو کر اور میں مشرکوں میں سے نہیں ہوں۔ بے شک میری نماز، میری عبادتیں، میری زندگی اور میری موت اﷲ کے لئے ہے جو تمام جہانوں کا رب ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور اسی کا مجھے حکم دیا گیا ہے اور میں مسلمانوں سے ہوں۔ اے اﷲ یہ تیری طرف سے اور تیرے لئے ہے، محمد اور اس کی امت کی جانب سے اﷲ کے نام سے شروع اور اﷲ بہت بڑا ہے پھر ذبح فرمایا۔

نوٹ: (یہ الفاظِ حدیث سنن ابو داود سے لئے گئے ہیں اور یہی حدیث مبارکہ کچھ الفاظ کی تبدیلی کے ساتھ حضرت عائشہ صدیقہ اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہما سے بھی مروی ہے)

أحمد بن حنبل، المسند، 6: 220، رقم: 25885، مصر: مؤسسة قرطبة
أبو داود، السنن، كتاب الضحايا، باب ما يستحب من الضحايا، 3: 95، رقم: 2795، دار الفکر
ابن ماجه، السنن، كتاب الأضاحي، باب أضاحي رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم ، 2: 1043، رقم: 3122، بیروت: دار الفکر
فتاوی ہندیہ میں ہے:

وَيَجُوزُ الْمَجْبُوبُ الْعَاجِزُ عن الْجِمَاعِ وَاَلَّتِي بها السُّعَالُ وَالْعَاجِزَةُ عن الْوِلَادَةِ لِكِبَرِ سِنِّهَا.

اور جس جانور کا آلہ وخصیہ کٹا ہو، ج**ع سے عاجز ہو یا کھانسی ہو، ان کی قربانی جائز ہے۔

الشيخ نظام وج**عة من علماء الهند، الفتاوى الهندية، 5: 298

مذکورہ بالا تصریحات کی رو سے ثابت ہوا کہ جانور کا خصی ہونا قربانی کے لیے عیب شمار نہیں ہوتا اور خصی جانور قربان کرنا سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*▒▓█احکام و مسائل (فتوی)█▓▒*
❑ *WhatsApp Group:*

*احکام و مسائل (فتوی)1️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/LJK7EpnnMOL9LNdkFEq0uT*
*احکام و مسائل (فتوی)2️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/HVyg3gqL2DNDYhAZIn3eTU*
*☎️wa.me/923032986120*
*دینی علم شرعی مسائل سکھنے کے لئے ہمارا گروپ JOIN کریں*
❑ *Facebook:*
*https://www.facebook.com/106983890992703/posts/138948814462877/?app=fbl*
━━━━━━━❪❂ ━━━━━━━

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ WhatsApp Group Invite

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ 29/07/2020

🌺🌹🌺❤️🌺🌹🌺🌹

🌹 *بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم​* 🌹
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* #سلسلہ قُربانی کے مساٸل*

*کن جانوروں کی قربانی کرنا جائز نہیں؟*

━━❰・ *مسئلہ نمبر 29* ・❱━━

*سوال*
کن جانوروں کی قربانی کرنا جائز نہیں؟

*جواب* :

حدیث مبارکہ کی روشنی میں درج ذیل چار قسم کے جانوروں کی قربانی جائز نہیں:

اندھا، جس کا اندھا پن ظاہر ہے۔
بیمار، جس کی بیماری ظاہر ہو رہی ہو۔
لنگڑا، جس کا لنگڑا پن ظاہر ہو۔
لاغر، جس کی ہڈیوں میں مغز نہ ہو۔
(ابن ماجه، السنن، کتاب الأضاحی، باب مايکره ان يضحی به، 3 : 542، رقم : 3144)

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*▒▓█احکام و مسائل (فتوی)█▓▒*
❑ *WhatsApp Group:*

*احکام و مسائل (فتوی)1️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/LJK7EpnnMOL9LNdkFEq0uT*
*احکام و مسائل (فتوی)2️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/HVyg3gqL2DNDYhAZIn3eTU*
*☎️wa.me/923032986120*
*دینی علم شرعی مسائل سکھنے کے لئے ہمارا گروپ JOIN کریں*
❑ *Facebook:*
*https://www.facebook.com/106983890992703/posts/138948814462877/?app=fbl*
━━━━━━━❪❂ ━━━━━━━

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ WhatsApp Group Invite

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ 29/07/2020

🌺🌹🌺❤️🌺🌹🌺🌹

🌹 *بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم​* 🌹
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* #سلسلہ قُربانی کے مساٸل*

*قربانی کا ارادہ کرنے والے شخص کیلئے ناخن اور بال کاٹنے کا کیا حکم ہے؟*

━━❰・ *مسئلہ نمبر 28* ・❱━━

*سوال*
السلام علیکم! جس شخص پر قربانی واجب ہو وہ اپنے زیرناف بال یکم ذوالحجہ سے یوم عیدالاضحی تک صاف کرسکتا ہے یا نہیں نیز ناخن و سر کے بال ترشوانے کے بارے میں بھی رہنمائی فراہم کریں

*جواب* :

عشرۂ ذی الحجہ (ذی الحج کے ابتدائی دس دن) میں بال اور ناخن نہ کاٹنا فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ کوئی شخص قربانی کا ارادہ رکھتا تو ہو اور ذی الحجہ کا مہینہ شروع ہوجائے تو اسے چاہئے کہ قربانی کرنے تک اپنے ناخن اور بال وغیرہ نہ کاٹے۔ ام المومنین سیدہ ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

إِذَا دَخَلَ الْعَشْرُ وَعِنْدَهُ أُضْحِيَّةٌ يُرِيدُ أَنْ يُضَحِّيَ، فَلَا يَأْخُذَنَّ شَعْرًا، وَلَا يَقْلِمَنَّ ظُفُرًا.

جب عشرہ ذی الحج داخل ہو جائے تو جس شخص کے پاس قربانی ہو اور وہ قربانی کا ارادہ رکھتا ہو تو وہ اپنے بال کاٹے اور نہ ہی ناخن تراشے۔

مسلم، الصحيح،3: 1565، رقم: 1977، بيروت: دار احياء التراث العربي

ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے معلوم ہوا کہ قربانی کرنے والا، ذی الحج کا چاند نظر آنے سے قربانی دینے تک نہ بال کاٹے اور نہ ناخن تراشے، لہٰذا قربانی کرنے والا شخص ذی الحج کا چاند نظر آنے سے ایک دو دن پہلے غیر ضروری بالوں کی صفائی کرے اور اپنے ناخن وسر کے بال ترشوا لے کیونکہ ذی الحج کے پہلے عشرہ میں ان کا کاٹنا اور ترشوانا رسول اللہ صلی علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*▒▓█احکام و مسائل (فتوی)█▓▒*
❑ *WhatsApp Group:*

*احکام و مسائل (فتوی)1️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/LJK7EpnnMOL9LNdkFEq0uT*
*احکام و مسائل (فتوی)2️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/HVyg3gqL2DNDYhAZIn3eTU*
*☎️wa.me/923032986120*
*دینی علم شرعی مسائل سکھنے کے لئے ہمارا گروپ JOIN کریں*
❑ *Facebook:*
*https://www.facebook.com/106983890992703/posts/138948814462877/?app=fbl*
━━━━━━━❪❂ ━━━━━━━

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ WhatsApp Group Invite

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ 29/07/2020

🌺🌹🌺❤️🌺🌹🌺🌹

🌹 *بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم​* 🌹
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* #سلسلہ قُربانی کے مساٸل*

*کیا جانور کی مالیت کے برابر کی رقم صدقہ کرنے سے قربانی ساقط ہوجاتی ہے؟*

━━❰・ *مسئلہ نمبر 27* ・❱━━

*سوال*
کیا صاحبِ نصاب کے لیے عید قربان پر ’جانور ذبح کرنا ضروری ہے‘ میں قربانی کی رقم نقد بطور صدقہ کسی کو دے سکتا ہوں؟

*جواب:*

صاحبِ نصاب مسلمان مرد و عورت پر ایام النحر (10 ذوالحجہ کے طلوع صبح صادق سے بارہویں کے غروب آفتاب تک) میں جانور قربان کرنا واجب ہے۔ قربانی کی قیمت صدقہ کرنے سے واجب ادا نہیں‌ ہوتا، اس دن کا صدقہ یہ ہے کہ جانور ذبح کر کے اس کا گوشت صدقہ دیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِىَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم: مَا أُنْفَقَتِ الْوَرِقُ فِى شَىْءٍ أَفْضَلَ مِنْ نَحِيرَةٍ فِى يَوْمِ عِيدٍ.

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کسی کام میں مال خرچ کیا جائے تو وہ عید الاضحی کے دن قربانی میں خرچ کیے جانے والے مال سے افضل نہیں۔

طبراني، المعجم الكبير، 4: 83، رقم: 1493، الموصل: مكتبة الزهراء
دار قطني، السنن، 4: 282، رقم: 43، بيروت: دار المعرفة
بيهقي، السنن الكبرى، 9: 260، رقم: 18793، مكة المكرمة: دار الباز
اور ایک حدیث مبارکہ میں ہے:

عَنْ عَائِشَةَ رَضِىَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَا عَمِلَ آدَمِيٌّ مِنْ عَمَلٍ يَوْمَ النَّحْرِ أَحَبَّ إِلَى اللَّهِ مِنْ إِهْرَاقِ الدَّمِ.

سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس دن میں اللہ تعالیٰ کے نزدیک (قربانی کے جانور کا)خون بہانے سے بڑھ کر بنی آدم کا کوئی عمل پسندیدہ نہیں ہے۔

ترمذي، السنن، 4: 83، رقم: 1493، بيروت، لبنان: دار احياء التراث العربي

جس شخص کے ذمہ قربانی واجب تھی‘ کسی وجہ سے ایام النحر میں اس نے قربانی نہیں کی تو اس کے بعد قربانی کی نیت سے جانور ذبح کرنے کی ضرورت نہیں۔ اس شخص کو توبہ و اِستغفار کرنی چاہئے اور قربانی کے جانور کی مالیت کے برابر صدقہ خیرات کر دینا چاہیے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*▒▓█احکام و مسائل (فتوی)█▓▒*
❑ *WhatsApp Group:*

*احکام و مسائل (فتوی)1️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/LJK7EpnnMOL9LNdkFEq0uT*
*احکام و مسائل (فتوی)2️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/HVyg3gqL2DNDYhAZIn3eTU*
*☎️wa.me/923032986120*
*دینی علم شرعی مسائل سکھنے کے لئے ہمارا گروپ JOIN کریں*
❑ *Facebook:*
*https://www.facebook.com/106983890992703/posts/138948814462877/?app=fbl*
━━━━━━━❪❂ ━━━━━━━

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ WhatsApp Group Invite

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ 29/07/2020

🌺🌹🌺❤️🌺🌹🌺🌹

🌹 *بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم​* 🌹
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* #سلسلہ قُربانی کے مساٸل*

*کیا قربانی کا گوشت محرم الحرام سے پہلے ختم کرنا ضروری ہے؟*

━━❰・ *مسئلہ نمبر 26* ・❱━━

*سوال*
السلام علیکم میرا سوا یہ ہے کہ یہ کہا جاتا ہے کہ قربانی کا گوشت محرم الحرام سے پہلے ختم ہو جانا چاہیے۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا یہ صحیح ہے اور اس کی پیچھے حقیقت کیا ہے؟

*جواب:*

جب تک خراب نہ ہو آپ قربانی کا گوشت رکھ سکتے ہیں، شرعی طور پر کوئی پابندی نہیں ہے کہ محرم الحرام سے پہلے ختم کیا جائے۔ ہاں ایثار کا یہ تقاضا ہے کہ اس کو زیادہ سے زیادہ غریبوں تک پہنچایا جائے تاکہ جن کو سارا سال کچھ نہیں ملتا، ان تک بھی پہنچ جائے۔ لہذا شرعاً کوئی حکم نہیں ہے کہ محرم الحرام سے پہلے ختم کیا جائے۔
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*▒▓█احکام و مسائل (فتوی)█▓▒*
❑ *WhatsApp Group:*

*احکام و مسائل (فتوی)1️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/LJK7EpnnMOL9LNdkFEq0uT*
*احکام و مسائل (فتوی)2️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/HVyg3gqL2DNDYhAZIn3eTU*
*☎️wa.me/923032986120*
*دینی علم شرعی مسائل سکھنے کے لئے ہمارا گروپ JOIN کریں*
❑ *Facebook:*
*https://www.facebook.com/106983890992703/posts/138948814462877/?app=fbl*
━━━━━━━❪❂ ━━━━━━━

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ WhatsApp Group Invite

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ 29/07/2020

🌺🌹🌺❤️🌺🌹🌺🌹

🌹 *بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم​* 🌹
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* #سلسلہ قُربانی کے مساٸل*

*گائے اور اونٹ کی قربانی میں سات لوگوں کے شریک ہونے کی دلیل کیا ہے؟*

━━❰・ *مسئلہ نمبر 25* ・❱━━

*سوال*
گائے اور اونٹ کی قربانی میں کتنے لوگ شریک ہو سکتے ہیں؟

*جواب* :

گائے اور اونٹ کی قربانی میں سات لوگ شریک ہو سکتے ہیں۔ حضرت جابر بن عبد اﷲ رضی اﷲ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حدیبیہ (کے مقام) میں ہم لوگوں نے اونٹ اور گائے دونوں کو سات سات آدمیوں کی طرف سے قربانی کیا تھا۔

(ابن ماجه، السنن، کتاب الأضاحی، باب عن کم تجزی البدنة والبقرة، 3: 536، رقم: 3132)

چاہے سب قربانی کرنے والے ہوں اور چاہے بعض قربانی کرنے والے اور بعض عقیقہ کرنے والے لیکن کسی ایسے شخص کا حصہ نہیں ڈال سکتے جو محض گوشت کے حصول کے لئے شریک ہو رہا ہو کیونکہ اس طرح کسی کی بھی قربانی نہیں ہوگی۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*▒▓█احکام و مسائل (فتوی)█▓▒*
❑ *WhatsApp Group:*

*احکام و مسائل (فتوی)1️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/LJK7EpnnMOL9LNdkFEq0uT*
*احکام و مسائل (فتوی)2️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/HVyg3gqL2DNDYhAZIn3eTU*
*☎️wa.me/923032986120*
*دینی علم شرعی مسائل سکھنے کے لئے ہمارا گروپ JOIN کریں*
❑ *Facebook:*
*https://www.facebook.com/106983890992703/posts/138948814462877/?app=fbl*
━━━━━━━❪❂ ━━━━━━━

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ WhatsApp Group Invite

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ 29/07/2020

🌺🌹🌺❤️🌺🌹🌺🌹

🌹 *بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم​* 🌹
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* #سلسلہ قُربانی کے مساٸل*

*قربانی کے وجوب کے لیے کتنا مال ہونا شرط ہے؟*

━━❰・ *مسئلہ نمبر 24* ・❱━━

*سوال*
السلام علیکم مفتی صاحب! اگر میرے پاس عیدالضحیٰ‌ پر کچھ رقم ہو تو کیا مجھ پر قربانی واجب ہے؟ میں‌ طالبعلم ہوں اور میرے پاس موجود رقم سکالرشپ کی ہے۔

*جواب* :

قربانی اسلام کا عظیم شعار اور مالی عبادت ہے جو ہر اس عاقل، بالغ، مقیم، مسلمان پر واجب ہے جو عید الضحیٰ کے ایام (10، 11، 12 ذوالحجہ) میں نصاب کا مالک ہو یا اس کی ملکیت میں ضرورتِ اصلیہ سے زائد اتنا سامان ہو جس کی مالیت نصاب کے برابر ہے۔ نصابِ شرعی سے مراد کسی شخص کا ساڑھے باون تولے (612.36گرام) چاندی یا ساڑھے سات تولے (87.48 گرام) سونے یا اس کی رائج الوقت بازاری قیمت کے برابر مال کا مالک ہونا ہے۔ قربانی کے وجوب کے لیے محض مالکِ نصاب ہونا کافی ہے، زکوٰۃ کی طرح نصاب پر پورا سال گزرنا شرط نہیں ہے۔

لہٰذا اگر قربانی کے ایام میں آپ کے پاس مطلوبہ رقم موجود ہو تو آپ پر قربانی کرنا واجب ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*▒▓█احکام و مسائل (فتوی)█▓▒*
❑ *WhatsApp Group:*

*احکام و مسائل (فتوی)1️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/LJK7EpnnMOL9LNdkFEq0uT*
*احکام و مسائل (فتوی)2️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/HVyg3gqL2DNDYhAZIn3eTU*
*☎️wa.me/923032986120*
*دینی علم شرعی مسائل سکھنے کے لئے ہمارا گروپ JOIN کریں*
❑ *Facebook:*
*https://www.facebook.com/106983890992703/posts/138948814462877/?app=fbl*
━━━━━━━❪❂ ━━━━━━━

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ WhatsApp Group Invite

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ 29/07/2020

🌺🌹🌺❤️🌺🌹🌺🌹

🌹 *بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم​* 🌹
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* #سلسلہ قُربانی کے مساٸل*

*چرمہائے قربانی کے مصارف کیا ہیں؟*

━━❰・ *مسئلہ نمبر 23* ・❱━━

*سوال*
قربانی کی کھال کے مصارف کیا ہیں؟

*جواب:*

قربانی کی کھال سے اگر کوئی شخص جائے نماز بنائے تو تمام فقہاء کرام کے نزدیک ایسا جائز ہے۔ لیکن اگر فروخت کریں تو اس کی قیمت مناسب مصرف میں استعمال کی جائے اور ہرگز اپنے پاس نہ رکھی جائے۔

یہ کھالیں کسی بھی فلاحی و دینی کام میں استعمال کی جا سکتی ہیں‘ مسجد، مدرسہ، رفاہی ادارے، غریب، یتیم، بیوہ وغیرہ کو دے سکتا ہے۔ اگر اسے فروخت کرے تو قیمت صدقہ کرے۔ اپنے استعمال میں نہیں لاسکتا۔ امام مسجد اگر غریب ہے تو بطور اعانت اسے بھی کھال دے سکتے ہیں۔

بهار شريعت ، 15:148

غربا و مساکین کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والے بااعتماد فلاحی ادارے کو دی جا سکتی ہیں۔ غریب و مستحق طلبا کی تعلیم پر خرچ کی جا سکتی ہیں۔ بیمار لوگوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے خرچ کی جا سکتی ہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*▒▓█احکام و مسائل (فتوی)█▓▒*
❑ *WhatsApp Group:*

*احکام و مسائل (فتوی)1️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/LJK7EpnnMOL9LNdkFEq0uT*
*احکام و مسائل (فتوی)2️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/HVyg3gqL2DNDYhAZIn3eTU*
*☎️wa.me/923032986120*
*دینی علم شرعی مسائل سکھنے کے لئے ہمارا گروپ JOIN کریں*
❑ *Facebook:*
*https://www.facebook.com/106983890992703/posts/138948814462877/?app=fbl*
━━━━━━━❪❂ ━━━━━━━

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ WhatsApp Group Invite

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ 29/07/2020

🌺🌹🌺❤️🌺🌹🌺🌹

🌹 *بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم​* 🌹
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* #سلسلہ قُربانی کے مساٸل*

*قربانی کے گوشت کی تقسیم کیسے کی جائے؟*

━━❰・ *مسئلہ نمبر 22* ・❱━━

*سوال*
السلام علیکم! عیدالاضحیٰ پر ہونے والی قربانی کے ہم تین حصے کرتے ہیں (1) قربانی کرنے والوں کا (2) رشتہ دار (3) غریب مسکینوں کا۔ اگر قربانی کا کل گوشت 30 کلو ہو 10، 10 کلو تین حصوں پر تقسیم ہوگا۔ کیا ہم رشتہ داروں اور غرباء کو اس میں سے 10 کلو دیکر باقی ان کے حصے کا 10 کلو گوشت قربانی کرنے والے کھا سکتے ہیں یا نہیں؟

*جواب:*

قربانی کا گوشت تین (3) حصوں میں منقسم کر کے دو حصے صدقہ کرنا اور ایک حصہ ذاتی استعمال کے لیے بچانا مستحب اور افضل عمل ہے۔ تاہم بوقتِ ضرورت ذاتی استعمال کے لیے گھر میں ایک حصہ سے زائد بھی رکھا جاسکتا ہے۔
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*▒▓█احکام و مسائل (فتوی)█▓▒*
❑ *WhatsApp Group:*

*احکام و مسائل (فتوی)1️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/LJK7EpnnMOL9LNdkFEq0uT*
*احکام و مسائل (فتوی)2️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/HVyg3gqL2DNDYhAZIn3eTU*
*☎️wa.me/923032986120*
*دینی علم شرعی مسائل سکھنے کے لئے ہمارا گروپ JOIN کریں*
❑ *Facebook:*
*https://www.facebook.com/106983890992703/posts/138948814462877/?app=fbl*
━━━━━━━❪❂ ━━━━━━━

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ WhatsApp Group Invite

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ 29/07/2020

🌺🌹🌺❤️🌺🌹🌺🌹

🌹 *بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم​* 🌹
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* #سلسلہ قُربانی کے مساٸل*

*کیا غیر صاحبِ نصاب، صاحبِ نصاب کے ساتھ نفلی قربانی کر سکتا ہے؟*

━━❰・ *مسئلہ نمبر 21* ・❱━━

*سوال*
مفتی صاحب السلام علیکم! اگر ایک قربانی کے حصہ داروں میں پانچ حصہ دار صاحبِ نصاب ہوں، اور دو صاحبِ نصاب تو نہ ہوں بلکہ ثواب کی نیت سے قربا نی کر رہے ہوں۔ کیا ان غیر صاحبِ نصاب کی قربانی، صاحبِ نصاب کے ساتھ ہو سکتی ہے؟ یعنی دو نفلی ہیں اور پانچ فرض ہیں۔ اس فرضی ونفلی میں فرق تو نہیں ہو گا؟

*جواب:*

اس میں شرعاً کوئی ممانعت نہیں ہے، سب کی قربانی ہوجائے گی۔

جیسے ایک ہی بندہ سات حصوں والا جانور اکیلے قربان کر سکتا ہے، جبکہ اس کی واجب قربانی تو صرف ایک ہی ہوتی ہے۔ اسی طرح ایک بڑے جانور میں قربانی اور عقیقہ ایک ساتھ ہو سکتے ہیں۔ اس سے قربانی میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ سب کی قربانی ہو جائے گی۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*▒▓█احکام و مسائل (فتوی)█▓▒*
❑ *WhatsApp Group:*

*احکام و مسائل (فتوی)1️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/LJK7EpnnMOL9LNdkFEq0uT*
*احکام و مسائل (فتوی)2️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/HVyg3gqL2DNDYhAZIn3eTU*
*☎️wa.me/923032986120*
*دینی علم شرعی مسائل سکھنے کے لئے ہمارا گروپ JOIN کریں*
❑ *Facebook:*
*https://www.facebook.com/106983890992703/posts/138948814462877/?app=fbl*
━━━━━━━❪❂ ━━━━━━━

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ WhatsApp Group Invite

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ 29/07/2020

🌺🌹🌺❤️🌺🌹🌺🌹

🌹 *بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم​* 🌹
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* #سلسلہ قُربانی کے مساٸل*

*قربانی کے جانور کے حاملہ ہونے پر کیا حکم ہے؟*

━━❰・ *مسئلہ نمبر 20* ・❱━━

*سوال*
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ میں نے ایک بکری قربانی کے لئے خریدی، مگر خریدنے کے تین دن کے بعد کسی نے بتایا کہ اس کے پیٹ میں بچہ ہے۔ اب میرے لئے شرعی حکم کیا ہے، برائے مہربانی وضاحت فرما دیں۔ شکریہ

*جواب:*

اگر اس بکری کو رکھنا چاہتے ہیں تو رکھ لیں تاکہ وہ بچہ پیدا کر لے یا فروخت کر دیں۔ اتنی ہی قیمت یا اس سے زیادہ قیمت کی کوئی دوسری بکری خرید لیں۔ دوسری صورت یہ ہے کہ اس کی قربانی کر لیں۔ بچہ زندہ نکل آیا تو اس کو بھی ذبح کر دینا اگر زندہ نہ نکلا تو پھر اس کی ماں کا ذبح ہی اس کا ذبح ہے۔ یعنی اس کو آپ قربانی لگا سکتے ہیں۔ اگر چاہیں تو تبدیل بھی کر سکتے ہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*▒▓█احکام و مسائل (فتوی)█▓▒*
❑ *WhatsApp Group:*

*احکام و مسائل (فتوی)1️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/LJK7EpnnMOL9LNdkFEq0uT*
*احکام و مسائل (فتوی)2️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/HVyg3gqL2DNDYhAZIn3eTU*
*☎️wa.me/923032986120*
*دینی علم شرعی مسائل سکھنے کے لئے ہمارا گروپ JOIN کریں*
❑ *Facebook:*
*https://www.facebook.com/106983890992703/posts/138948814462877/?app=fbl*
━━━━━━━❪❂ ━━━━━━━

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ WhatsApp Group Invite

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ 29/07/2020

🌺🌹🌺❤️🌺🌹🌺🌹

🌹 *بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم​* 🌹
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* #سلسلہ قُربانی کے مساٸل*

*کیا گھریلو صاحب نصاب عورت پر قربانی کرنا ضروری ہے؟*

━━❰・ *مسئلہ نمبر 19* ・❱━━

*سوال*
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ میرے پاس میری شادی کا زیور ہے جو کہ 7 تولے سے زیادہ ہے اور میرے شوہر نے کہا میں‌ نے تمہیں اس کا مالک بنایا تو کیا وہ اب میرا ہو گیا اور شوہر واپس نہیں لے سکتا؟ اور وہ صاحب حیثیت ہیں تو کیا میری قربانی مجھے کرنی ہو گی جبکہ میرے پاس پیسے نہیں‌ ہوتے نہ کماتی ہوں‌ تو میں قربانی کیسے کروں گی؟

جواب:

پہلی بات یہ ہے کہ اگر آپ کے شوہر نے آپ کو مالک بنایا ہے تو پھر یہ آپ کا ہی زیور ہے، آپ اس کی مالک ہیں۔ ویسے بھی جو زیور لڑکی والے یا سسرال والے دلہن کو گفٹ کر دیں وہ اس کی مالک ہوتی ہے۔ شوہر اس کو واپس نہیں لے سکتا۔

دوسری بات یہ ہے کہ آپ کے پاس سونا ساڑھے سات تولے ہے تو آپ صاحب نصاب ہیں۔ آپ پر قربانی واجب ہے، پیسے نہیں ہیں تو سونا بیچ کر قربانی دیں۔ جب تک آپ صاحب نصاب ہیں آپ پر قربانی واجب ہے۔ خاوند اپنی قربانی کرے گا، آپ اپنی الگ کریں گی۔ شوہر اگر اپنی طرف سے کرنے کے ساتھ ایک آپ کی طرف سے کر دے تو ثواب آپ کو ملے گا لیکن جو آپ پر واجب ہے وہ آپ کو الگ سے ہی کرنی ہو گی۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*▒▓█احکام و مسائل (فتوی)█▓▒*
❑ *WhatsApp Group:*

*احکام و مسائل (فتوی)1️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/LJK7EpnnMOL9LNdkFEq0uT*
*احکام و مسائل (فتوی)2️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/HVyg3gqL2DNDYhAZIn3eTU*
*☎️wa.me/923032986120*
*دینی علم شرعی مسائل سکھنے کے لئے ہمارا گروپ JOIN کریں*
❑ *Facebook:*
*https://www.facebook.com/106983890992703/posts/138948814462877/?app=fbl*
━━━━━━━❪❂ ━━━━━━━

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ WhatsApp Group Invite

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ 29/07/2020

🌺🌹🌺❤️🌺🌹🌺🌹

🌹 *بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم​* 🌹
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* #سلسلہ قُربانی کے مساٸل*

*کیا قربانی کے جانور گائے میں سے 6 حصے ہو سکتے ہیں؟*

━━❰・ *مسئلہ نمبر 18* ・❱━━

*سوال*
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ کیا قربانی کے جانور گائے میں سے 6 حصے ہو سکتے ہیں؟

*جواب:*

ایک بڑے جانور مثلا گائے، بھینس اور اونٹ میں سات قربانیاں ہوتی ہیں۔ سات افراد ایک ایک حصہ ڈال لیں یا پھر سات سے کم لوگ ہوں تو وہ قربانی کے اعتبار سے حصے اس طرح ڈالیں کہ ایک بندہ ایک حصہ، دو حصے یا تین حصے یا چار حصے یا پانچ حصے یا چھ حصے یا پھر پورا جانور یعنی چھ لوگ کر رہے ہیں تو ایک بندہ دو حصے ڈال لے اور باقی ایک ایک تاکہ کوئی حصہ ساتویں (1/7) سے کم نہ ہو۔ مراد یہ ہے کہ کوئی سوا، ڈیڑھ یا پونے دو قربانیاں نہیں کرے گا۔ جو بھی کرے مکمل ایک، دو یا اس سے زائد قربانیاں کرے۔ اسی طرح ایک بڑے جانور میں پانچ بندے حصہ ڈالیں تو ایک ایک تو سب کو مکمل قربانی آ جائے گی باقی دو سب پر تقسیم نہیں کی جائیں گی۔ ان دو کو کسی ایک کے ذمہ لگا دیں یا دو بندے دو دو کر لیں۔ اسی طرح ایک بڑے جانور کو دو بندے مل کر قربانی کریں تو ایک بندہ چار حصے کر لے ایک تین، ساڑھے تین تین نہیں کریں گے۔ المختصر یہ کہ جو بھی کرے مکمل قربانیاں کرے، ایک، دو یا زیادہ جتنی بھی۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*▒▓█احکام و مسائل (فتوی)█▓▒*
❑ *WhatsApp Group:*

*احکام و مسائل (فتوی)1️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/LJK7EpnnMOL9LNdkFEq0uT*
*احکام و مسائل (فتوی)2️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/HVyg3gqL2DNDYhAZIn3eTU*
*☎️wa.me/923032986120*
*دینی علم شرعی مسائل سکھنے کے لئے ہمارا گروپ JOIN کریں*
❑ *Facebook:*
*https://www.facebook.com/106983890992703/posts/138948814462877/?app=fbl*
━━━━━━━❪❂ ━━━━━━━

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ WhatsApp Group Invite

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ 29/07/2020

🌺🌹🌺❤️🌺🌹🌺🌹

🌹 *بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم​* 🌹
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* #سلسلہ قُربانی کے مساٸل*

*کیا قربانی کا گوشت عقیقہ اور شادی کے موقع پر استعمال کرنا درست ہے؟*

━━❰・ *مسئلہ نمبر 17* ・❱━━

*سوال*
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ کیا قربانی کا گوشت عقیقہ، شادی کے موقع پر استعمال کرنا درست ہے؟

*جواب:*

قربانی کے گوشت کے لیے جذبہ تو یہ ہونا چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ غریبوں میں تقسیم کرے۔ لیکن اگر شادی بیاہ کے لیے ضرورت ہو تو سارے کا سارا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*▒▓█احکام و مسائل (فتوی)█▓▒*
❑ *WhatsApp Group:*

*احکام و مسائل (فتوی)1️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/LJK7EpnnMOL9LNdkFEq0uT*
*احکام و مسائل (فتوی)2️⃣*
*🪀https://chat.whatsapp.com/HVyg3gqL2DNDYhAZIn3eTU*
*☎️wa.me/923032986120*
*دینی علم شرعی مسائل سکھنے کے لئے ہمارا گروپ JOIN کریں*
❑ *Facebook:*
*https://www.facebook.com/106983890992703/posts/138948814462877/?app=fbl*
━━━━━━━❪❂ ━━━━━━━

احکام و مسائل (فتوی)1️⃣ WhatsApp Group Invite

Videos (show all)

کس جانور کی قربانی نہیں ہوتی
کیا دو تولہ سونا ہونے پر قربانی واجب ہوگی

Website