Ashfaq Ahmed
Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Ashfaq Ahmed, Public Figure, .
پاکستان وومین نے یو اے ای وومین کو 10 وکٹوں سے ہرا کر وومین ایشیاء کپ 2024 کے سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی کر لیا 👏🇵🇰😍
|
| |
کھوکھر موبائل مارکیٹ ظفروال کے باہر سے موٹر سائیکل نمبر STO 6301
2015 ماڈل Pak Hero
چوری ہو گئی
15مئی 2024کو میرے والد گرامی دنیا سے رحلت فرما گئے ۔گھر میں مہمانوں کے آنے سے سابقہ روٹین میں تبدیلی آگئ ۔تقریبا پندرہ بیس دن میں ملاقاتیوں کا سلسہ تھم گیا ۔ان پندرہ بیس دنوں میں واپڈا میٹر یقیننا چلا ہوگا کیونکہ تمام برقی مصنوعات کا استعمال ہوا تھا ۔اس ماہ کے بجلی کے بل میں اضافہ متوقع تھا ۔چنانچہ اچھا خاصا بل آیا مگر متوقع تھا لہذا ادائیگی کی ۔اگلے مہینے پھر ٹکا کر بل آیا ۔جو کہ منصفانہ نہیں تھا مگر پھر بھی ادائیگی کی ۔اپنے واپڈا زرائع سے پوچھ گچھ کی میرے بجلی کے بل میں قیمت کیوں زیادہ ہے جبکہ اردگرد میں آنے والے بلوں میں درج قیمت انتہای کم تھی ۔تو جواب ملا کہ منصوبہ سازوں نے نیا منصوبہ بنایا ہے کہ چھ ماہ میں ایک مرتبہ جسکا جس مہینے بل زیادہ آئے گا تو اس لحاظ سے اس زیادہ استعمال والے مہینہ کی قیمت کو معیار بنا لیا جاتا ہے اور اسے سلیب ریٹ کا نام دے دیا گیا ۔لہذا مئی میں آپکا زیادہ استعمال ہوا تھا (بوجہ فوتیدگی) تو اب اگلے چھ مہینے واپڈا آپکو یہی قیمت لگائے گی ۔یعنی واپڈا بھولنے نہیں دے گی اور نہ ہی آپکا غم ہلکا ہونے دے گی۔میں سوچ میں ہوں کہ ماہ مئ میں تو میرے والد دنیا سے چلے گئے مگر باقی پانچ مہینہ میں نے کس کا باپ مارا ہے جو مجھے تاوان دینا پڑرہا ہے ۔سنا تو یہ تھا کہ کسی کے جانے کا غم تین دن میں کم ہو جاتا ہے مگر واپڈا نے یہ دورانیہ 180دن کا کردیا ہے ۔پھر دل سے یہی نکلتا ہے کہ لکھ دی ل۔ع۔ن۔ت ۔ایسی پالیسیوں پر
نوٹ۔۔۔۔اس تحریر کو شائع کرنے سے پہلے میں اپنے واپڈا میٹرز کے اوپر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کرچکا ہوں تاکہ اگر کوئ حرامزدگی کرنا چاہے تو آن ریکارڈ ہو
ہر دم ان منصوبہ سازوں کی تباہی کا طالب
فرحان اعجاز ظفروال
تھانہ ظفروال کے ایس ایچ او حافظ عاصم کی بڑی کارووائی ، موٹر سائیکلز چوری کے دو رکنی گینگ عبدالستار،اور احسان کو گرفتار کرکے 12 موٹر سائیکلز اور نقدی برآمد کرلی
دو دن پہلے زرائع سے ایک خبر حاصل ہوئ کہ ایک منشیات فروش گرفتار ہوا ہے ۔منشیات فروش کی بائیو دیکھی تو حیران ہوگیا کہ یہ تو امن تعلیم ترقی گروپ کے کافی قریب تھا ۔مجھے تجسس ہوا کہ اس معاملہ کی پڑتال کروں کہ بندہ بھی پکڑا گیا ۔پرچہ بھی ہوگیا ۔جیل بھی چلا گیا مگر سیاسی گروپ نے اسکو بچایا کیوں نہیں ۔مگر میری حیرانگی کو جھٹکا کچھ یوں لگا کہ قابل اعتماد زرائع نے کہا کہ نوجوان ایم پی اے احمد اقبال کی منشیات جیسے کیسز میں زیرو ٹالرینس پالیسی ہے ۔ایسی پالیسی ہو تو پھر سراہنا بنتا ہے ۔بطور صحافی میرا شعبہ کہتا کہ میڈیا اپوزیشن کی آواز ہوتا ہے مسائل کو اجاگر کرنے کا نام ہوتا ہے ۔وہ الحمداللہ میں اور میری ٹیم مسلسل کرتی رہتی ہے مگر جب کوئ شخص اچھا کام کرے تو سراہنا بھی بنتا ہے اور ایم پی اے احمد اقبال کے اس رویہ کو میں ذاتی حثیت میں سراہتا ہوں (قطع نظر اس کے ۔۔۔انکی جماعت کیسی ہے )کیونکہ میرا ماننا ہے کہ قانون ٹوٹنا کوئ بڑی بات نہیں اخلاقیات نہیں ٹوٹنی چاہئے اور منشیات فروشی جہاں قانونی جرم ہے وہیں میں اسکو بڑا اخلاقی جرم گردانتا ہوں ۔بہرحال اس اقدام سے میری طرف سے اس نوجوان ایم پی اے کی مثبت سرگرمی کو سلام ہے ۔(باقی معاملات تو چلتے ہی رہنے ہیں)
فرحان اعجاز ظفروال