Organic Health & Hijama-Cupping Therapy
حجامہ تھراپی،ھربل ٹریٹمنٹ، نیچرل ھیلتھ سلوشن کیلئے ہم سے رابطہ کریں ہم آپکی صحت کیلئے کوشاں ہیں
حجامہ کیا ہے؟
حجامہ دنیا میں تیزی سے مقبول ہوتا ہوا اسلامی طریقہ علاج ہے جسے مغربی ممالک اور غیر اسلامی ممالک میں cupping therapyکے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس طریقہ علاج میں مختلف بیماریوں کے علاج کے لئے جسم کے مختلف مقامات پر ہلکی ہلکی خراشیں لگا کر مخصوص قسم کے ٹرانسپیرنٹ کپ لگا دئیے جاتے ہیں خراش لگی ہوئی جگہوں سے خون کی بوندیں نکل کر کپ میں جمع ہوتی ہیں جنہیں پھینک دیا جاتا ہے۔ اور مریض خود کو ہلکا پھلکا اور تر و تازہ محسوس کرنے لگتا ہے ساتھ ہی اس کا مرض بھی دور ہوجاتا ہے۔ بہت سے افراد جو کہ کسی مرض کا شکار نہیں ہیں محض جسم کو ہلکا پھلکا بنانے اور تر و تازگی حاصل کرنے کے لئے بھی ہر ماہ حجامہ کرواتے ہیں ۔ویسے بھی مہینے میں ایک دفعہ حجامہ کروانا عین سنت ہے۔یہ سارا عمل دس سے پندرہ منٹ میں مکمل ہوجاتا ہے اور خراشیں لگانے کے دوران کوئی تکلیف بھی نہیں ہوتی۔
حجامہ کی تاریخ:
حجامہ سے علاج کا طریقہ 3000 سال قبل مسیح سے بھی پرانا ہے۔اس طریقہ علاج کا ذکر Ebers Papyrus نامی کتاب میں بھی ہےجو 1550 قبل مسیح کی مشہور طبی کتاب ہے۔ ہزاروں سال پرانا طریقہ علاج ہونے کی وجہ سے اس میں ہزاروں سال کے تجربات بھی شامل ہیں۔
اسلام میں حجامہ کا مقام:
آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی سنت ہے اور ایک بہترین علاج بھی ہے ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے خود پچھنے لگوائے اور دوسروں کو ترغیب دی ۔ امام بخاری ؒ نے اپنی صحیح میں حجامہ پر پانچ ابواب لائے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم جب معراج پر تشریف لے گئے تو ملائکہ نے ان سے عرض کی کہ اپنی امت سے کہیں کہ وہ پچھنے لگوائیں
حَدَّثَنَا جُبَارَةُ بْنُ الْمُغَلِّسِ حَدَّثَنَا کَثِيرُ بْنُ سُلَيْمٍ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مَرَرْتُ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي بِمَلَإٍ إِلَّا قَالُوا يَا مُحَمَّدُ مُرْ أُمَّتَکَ بِالْحِجَامَةِ
ترجمہ:حبارہ بن مغلس، کثیر بن سلیم، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالٰیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شب معراج میں جس جماعت کے پاس سے بھی میں گزرا اس نے یہی کہا اے محمد! اپنی امت کو پچھنے لگانے کا حکم فرمائیے۔
حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَکْرُ بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِعْمَ الْعَبْدُ الْحَجَّامُ يَذْهَبُ بِالدَّمِ وَيُخِفُّ الصُّلْبَ وَيَجْلُو الْبَصَرَ
ترجمہ: ابوبشربکر بن خلف، عبدالاعلی، عباد بن منصور، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالٰیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اچھا ہے وہ بندہ جو پچھنے لگاتا ہے۔ خون نکال دیتا ہے۔ کمر ہلکی کر دیتا ہے اور بینائی کو جلاء بخشتا ہے۔
حجامہ کی افادیت:
سستا طریقہ علاج حجامہ کے ذریعے کینسر، بانجھ پن،نفسیاتی امراض، پوشیدہ امراض سمیت لاتعداد ایسے امراض کا علاج بھی کم مدت اور انتہائی کم پیسوں میں کیا جاسکتا ہے جس کے لئے لوگ دس دس یا پندرہ پندرہ لاکھ روپے خرچ کردیتے ہیں اور علاج پھر بھی نہیں ہو پاتا ۔حجامہ کے ذریعے ایسے تمام امراض کا خاتمہ محض چند ہزار روپوں میں کیا جا سکتا ہے۔ حجامہ کے ذریعے کن کن امراض کا علاج کیا جاسکتا ہے
کم مدت میں علاج :
حجامہ کے نتائج فوراً ہی ظاہر ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔عام طور پر اگر کسی کو کوئی بیماری نہیں ہے اور وہ سنت نبوی ﷺ کے طور پر حجامہ کرواتا ہے تو حجامہ چند منٹوں میں ہی وہ خود کو ہلکا پھلکا محسوس کرنے لگتا ہے۔ ہر صحت مند انسان کو مہینے میں ایک بار سنت کے طور پر گدی پر حجامہ ضرور کروانا چاہئیے جس سے 72 ایسی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے جن کا عام طور پر انسان کو خود بھی علم نہیں ہوتا۔ دیگر علاج کے طریقوں میں مریض مسلسل زیرِ علاج رہتا ہے ، دواؤں کا ستعمال کرتا رہتا ہے اور پرہیز بھی جاری رہتا ہے۔ لیکن حجامہ میں بیماری کی نوعیت کے مطابق مریض کو 7 دن 10 دن یا 15 دن بعد بلایا جاتا ہے اور چند ملاقاتوں میں بڑے سے بڑے امراض کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔
تکلیف :
چونکہ حجامہ میں کپ لگانے سے پہلے کپ لگائے جانے والے مقام پر ہلکی ہلکی خراشیں لگائی جاتی ہیں تاکہ وہاں سے خون کی بوند باہر آسکے اس لئے عام طور پر لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ ایک تکلیف دہ عمل ہوگا جبکہ حقیقت میں ایسا بالکل نہیں ہے حجامہ عام طور پر پشت پر کیا جاتا ہے یہ دس سے پندرہ منٹ کا عمل ہوتا ہے اور مریض کو اس وقت حیرت ہوتی ہے جب اسے پتا چلتا ہے کہ یہ عمل مکمل ہو چکا ہے اور اسے کوئی تکلیف بھی نہیں ہوئی ۔چونکہ حجامہ ایک مکمل طریقہ علاج ہے اس لئے اس میں اس طرح کے سخت پرہیز نہیں کرنے پڑتے جو کہ عام طور پر ایلو پیتھک ، ہومیو پیتھک ،یونانی یا دیگر علاج کے طریقوں میں کئے جاتے ہیں۔ تاہم مکمل علاج کے لئے مریض کو سختی سے طب نبوی ﷺ میں دی گئی ہدایت کی پابندی کرنی چائیے۔ طب نبوی ﷺ کی خوراک ، اور پرہیز سے متعلق ہدایت نامہ بھائی شامی سے لیا جا سکتا ہے۔
کوئی سائیڈ ایفیکٹس نہیں :
حجامہ کے کوئی سائیڈ ایفیکٹس نہیں ہیں بلکہ کسی ایک مقام پر حجامہ کرنے سے دیگر بہت سے فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں حتیٰ کہ شوگر کے مریضوں کے زخم بھی 24 گھنٹوں میں بھر جاتے ہیں۔ لیکن حجامہ کرواتے وقت کچھ باتوں کا خیال بھی رکھنا چاہئیے
۔
درپیش مشکل:
اسلام دین فطرت ہے اور وہ زندگی گذارنے کے لئے سادگی پر زور دیتا ہے یہ سادگی عبادت ،معاشرت اور معاملات کے ساتھ ساتھ علاج میں دکھائی دیتی ہے۔حجامہ بھی اسی کی ایک مثال ہے۔لیکن مفاد پرست اور عاقبت نااندیش افراد نے ہر دور میں اس سادگی کو پیسے بٹورنے کا ذریعہ بنایا اور کبھی جادو ٹونے کو دعا تعویذ کا نام دے کر تو کبھی استخارہ سینٹر کھول کر اپنےمذموم ارادوں کو کامیاب بنانےکی کوشش کی جس کے باعث عوام کی بڑی اکثریت دعا ، اور استخارے جیسی عبادات کے فوائد سمیٹنے کے بجائے ان کی طرف سے شکوک و شبہات میں مبتلا ہو گئی۔ کچھ یہی صورتِ حال حجامہ کو بھی درپیش ہے۔ ماضی قریب میں جب اس مسنون طریقہ علاج کے باعث لوگوں کو تیزی سے فائدہ پہنچنے لگا تو سیکڑوں اور ہزاروں کی تعداد میں گلی گلی ،محلہ محلہ میں ایسے حجامہ ماہرین سامنے آگئے جنہیں حجامہ کی الف ب کا بھی نہیں پتا انہوں نے کسی سے کپ لگانے کا طریقہ سیکھا اور اگلے ہی دن خود کو معالج کے طور پر پیش کردیا۔ یہ یقینناً ایک خطرناک رحجان ہے جس کے سبب حالیہ دور میں ایک زندہ ہوتی ہوئی سنت پھر خطرے سے دو چار ہو چکی ہے۔
مشکل کا حل:
حجامہ کرنے کا عمل جہاں بظاہر بہت سادہ ہے وہیں معالج کے لئے اس کا ماہر ہونا بہت ضروری ہے ۔ شائد ہی کوئی مرض ہو جس کا حجامہ کے ذریعے علاج ممکن نہ ہو ۔ فی الوقت کینسر اور ہیپا ٹائٹس سے لے کر سیکڑوں نفسیاتی و جسمانی امراض کا علاج ہم کر رہے ہیں۔ ہر مرض کے لئے جسم پر الگ الگ انداز میں خراش لگائی جاتی ہے اور مخصوص پوائنٹس پر کپ لگائے جاتے ہیں ۔ یہ عمل کتنی دیر جاری رکھنا ہے؟ خراش کس انداز میں لگانی ہے ؟ کپ کتنی تعداد میں لگیں گے؟ اور کتنی دیر تک لگیں گے؟ کتنے سیشن (ملاقات) ہونے ہیں ؟ اور کتنے کتنے وقفے سے ہونے ہیں ؟ وہ بیماریاں جن کا علاج ماہرالحجامہ کر رہا ہے دنیا میں ان کا پہلے سے کن کن طریقوں سے علاج کیا جا رہا ہے؟ بیماریوں کے پیدا ہونے کے اسباب کیا ہیں؟ دنیا بھر میں ان بیماریوں کی کیا شکلیں ہیں؟ ان سب باتوں کا علم ماہر الحجامہ کو ہونا چاہئیے ۔ اس کے علاوہ علاج کے لئے وقت اور دن کا تعین بھی اہم ہے مثال کے طور ہر بہت سی بیماریوں کے لئے چاند کی 19,17ا ور 21 تاریخ بہت اہم ہیں ۔
(اشد ضروری ہے کہ معالج anatomy جانتا ہو،اور میڈیکل
سا یُنس سے بھی واقف ہو تا کہ مرض کی تشخیص اور
صحیح مقام پر حجامہ ہوسکے)
الحجامہ احادیث کی روشنی میں:
· حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا شفاء تین چیزوں میں
· ہے حجامہ لگوانے،شہد پینے اور آگ سے داغنے میں ہے ۔میں اپنی اُمت کو آگ سے داغنے سے منع کرتا ہوں(بخاری ص۸۴۸ ج زادالمعاد ص ۵۵۰ طبع بیروت)
· حضرت ابنِ عباس سے مرسوی ہے آپ ﷺ نے ایک مرتبہ حجامہ لگوایا حالانکہ آپ روزے سے تھے۔(بخاری ص ۸۴۹ ج ۲ )۔
· حضرت ابنِ عباس ؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے حالاتِ احرام میں حجامہ لگوایا۔(بخاری ص۸۴۹ ج ۲ )۔
· حضرت انسؓ سےمروی ہےکہ آپؓ سے حجامہ لگانےکی اُجرت کے بارےمیں پوچھا گیا(جائز ہے یا نہیں؟)آپؓ نےفرمایا کہ حضور پاکﷺکو ابوطیبؓہ نے حجامہ لگایا تھا آپﷺنے انہیں دو صاع اناج اُجرت میں دیا تھا (بخاری ۸۴۹ ،ج ۲ مسلم ص ۲۲ ج ۲ زادالمعاد ۵۵۱ طبع بیروت)
· حضرت جابرؓ بن عبداللہ ،مقنع کی عیادت کے لیےتشریف لائے پھر ان سے کہا جب تک تم حجا مہ نہیں لگو اوُ گے میں یہا ں سے نہیں جاوُں گا ۔میں نے رسول پاکﷺ سے سنا ہے کہ اس میں شفاء ہے ۔
· حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول پاکﷺ نے اپنے سر مبا ر ک پر حجا مہ لگوایا۔( بخاری ص ۸۴۹ ج ۲ )
· حضرت جابرؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول پاکﷺ کو فرماتے سنا اگر تمہا ری دواوْں میں کسی میں خٰیر ہے تو شہد پینے ،اورحجامہ لگوانے، اور آگ سےداغے میں لیکن میں آگ سے داغے کو نا پسند کرتا ہوں۔(بخاری ص۸۵۰ ج ۲ )
· حضرت ابن عباسؓ روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا حجامہ لگوانے والا غلام کتنا بہترین ہے۔خون کو لے جاتا ہے پیٹھ کو ہلکا کر دیتا ہے اور نظرکو صاف کرتا ہے۔(ترمذی ص۲۵ ج ۲ ۔ زادالمعاص۵۵۱ بیرت)
· ابوہریرہؓ روایت کرتےہیں کہ رسول پاک ﷺ نے ارشاد فرمایا اگر تم لوگوں کی تمام ادوایات میں سے کوئی دوا بہتر ہے تو وہ ججامہ لگوانا ہے۔(ابوداوُدص۱ج۲)
· رسول پاک ﷺ کی خادمہ حضرت سلمٰی ؓ فرماتی ہیں کہ جو شخص بھی رسول ﷺ کی خدمت میں سے سردرد کی شکایت کرتا آپ ﷺ اس حجامہ لگوانے کا حکم فرماتے ۔اور جو شخص پاوَں کے درد کی شکایت کرتا اس سے فرماتے کہ پاوَں میں مہندی لگاوَ۔(ابوداودص۱۸۳ج۲)
· حضرت ابو کبشہؓ انماری سے مروی ہے آنحضرت ﷺ اپنے سر مبارک کی مانگ میں اور دونوں کندھوں کے درمیان فصد لگواتے اور ارشاد فرماتے جو شخص ان جگہوں کا خون نکلوائے تو اس کو کسی مرض کے لیے دوا استعمال نہ کرنا نقصان نہیں پہنچائے گا۔(ابوداود ص ۱۸۳ ج۲ ابنِماجہ ص ۲۴۹ )
· حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کے آنحضرت ﷺ نے ارشاد فر ما یا کہ جس شخص نے ۱۷،۱۹اور ۲۱ تا ر یخ کو حجامہ لگوایا اس کے لیے ہر مرض سے شفا ء ہو گی۔ (ابو داؤد ص ۱۸۳ ج ۲ ۔ذادالمعاد۵۵۳ بیروت)
· جابرؓ سے مروی ہے کے رسول ا للہؐ نے اپنے ران مبارک کے بالایٔ حصے پر ہڈی میں درد کی بناء پر حجامہ لگوایا ۔( ابو داؤد ص ۱۸۴ ج۲۔ذادالمعاد ص ۵۵۲ بیروت)
· حضرت ابنِ عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا شبِ معراج میں فرشتوں کی جس جماعت پر بھی میرا گزر ہوا ہر ایک نے مجھے یہی کہا ‘‘اے محمد ﷺاپنی اْمت کو حجامہ لگوانے کا حکم فرمائیے۔’’(ابنِ ماجہ ص ۲۴۸)
· حضرت انس ؓبن مالک سے مروی ہے کہ رسول ا للہﷺ نے ارشاد فرمایا کہ شبِ معراج میں فرشتوں کی جس جماعت پر بھی میرا گزر ہوا ہر ایک نے مجھے یہی کہا ‘‘اے محمد ﷺاپنی اْمت کو حجامہ لگوانے کا حکم فرمائیے۔’’(ابنِ ماجہ ص ۲۴۹۔ زادالمعار ص ۵۵۱ )
· حضرت عبداللہ بن بحسینہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے لحی جمل (نامی مقام) میں بحالت احرام اپنےسر مبارک کے وسط میں حجامہ لگواۓ۔
· حضرت علی ؓ سے مروی ہے کہ حضرت جبرائیل ؑ نبی کریم ﷺ کے پاس گردن کے دونوں جانب کی رگوں اور کندھوں کے درمیان حجامہ لگانے کا حکم لے کر آئے۔(ابنِ ماجہ ۲۴۹ ۔زادالمعاص۵۵۲)
· حضرت جابرؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ اپنے گھوڑے سے کھجور کے ایک تنے پر گرے تو آپ ﷺ کے پاؤں مبارک میں موچ آگئ۔وکیع فرماتے ہیں۔مطلب یہ ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ہڈی میں دردکی وجہ سے حجامہ لگوائے۔(ابنِ ما جہ ص ۲۴۹)
· حضرت انس بنِ مالکؒ سے روایت ہے کہ رسولﷺ نے ارشاد فرمایاجو حجامہ لگو انا چاہے وہ ۱۷ یا ۱۹ یا ۲۱ تاریخ کو لگائے تا کہ ایسا نہ ہو کہ خون کا جوش تم میں سے کسی ایک کو ہلاک کردے۔(ابنِ ماجہ ص ۲۴۹ ذادالماد ص ۵۵۳ بیروت)
· نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا گُدی کے اوپر کی ہڈی کے وسط میں حجامہ ضرور لگوایا کرو اس لئے کہ یہ پانچ بیماریوں سے شفاء ہے۔(ذادالمعار ص ۵۵۲ بیروت)
· نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ گُدی سے اوپر کے گڑھے ( یعنی ہڈی اوپر) میں ضرور حجامہ لگواؤ ۔اس لیے کہ یہ بہَتر (۷۲ ) بیماریوں سے شفاء ہے۔(ذادالمعاد ص ۵۵۴ بیروت)
فوائدِ حجامہ:
· شرعتہ اسلام میں ہے کہ سر پر حجامہ کروانے سے سات (۷) امراض میں شفاء ہے۔ جنون،جزام،برص،اونگھ،دانتوں کا درد،آنکھوں کا غبار ،سر دردِشقیقہ اور سستی ۔
· اطباء کی متفقہ رائے ہے کہ نیچے حجامہ کروانے سے چہرے،گلے اور دانتوں کو سکون ملتا ہے۔ایڑھی پر حجامہ کروانے سے ران اور پنڈلیوں کو آرام ملتا ہے اور خارش دور ہوتی ہے۔سینے کے نیچے حجامہ کروانے سے پھوڑےپھنسی ،دمل،خارش،نقرش،بواسیر اور کندذہنی کو افاقہ ہوتا ہے،
· حضرت امام احمد بن حنبلؒ کو کسی مرض میں اس کی ضرورت پیش آئی تو آپ نے گُدی کے دونو ں جانب حجامہ کروایا۔ حضرت امام احمد بن حنبلؒ ہر اس موقع پر جب خون میں جوش ہو حجامہ کرواتے تھے۔اس کے لیے نا وقت اور ساعت کسی چیز کا لحاظ نہیں کیاجائے گا۔
· ایک روایت میں ہے کہ طبیبِ اعظم ﷺ نے فرمایا بہترین علاج حجامہ لگوانا ہے۔آپﷺ نے سر مبارک میں پچھے یعنی حجامہ کروایا کیونکہ آپﷺ کے سراقدس میں درد تھا ( دردِشقیقہ یعنی آدھے سر کا درد )۔
· جس کسی نے طبیب اعظم ﷺ سے درد کی شکایت کی تو آپ ﷺ نے گردن اور مونڈھوں پر حجامہ کروانے کا حکم فرمایا۔
· جب طبیب اعظم ﷺ کو زہر دیا گیا تو آپ ﷺ نے گردن اور مونڈھوں پر حجامہ کروایا۔( سراالسادات)
· جب طبیب اعظم ﷺ پر یہودیوں نے جادو کیا تو آ پ ﷺ نے اپنے سر اقدس پر حجا مہ کروایا۔ اس حدیث سے معلو م ہوا کہ حجامہ کروانا جادو اور زہر کے لیے بھی مفید ہے۔
· ایک حدیث میں ہے کہ تم گُد ی کی ہڈی کے غبار پر حجا مہ لگوا ؤ اس لیے ( ۷۲ ) بیماریوں سے نجات ہے۔
· طبیب اعظم ﷺ نے جنون ، جزام،برص اور مرِگی کا علاج حجامہ تجویز فرمایا۔
· حضرت ابنِ عمرؓسے روایت ہے کہ طبیب اعظم ﷺنے فرمایا کہ حجامہ کرنے سے عقل بڑھتی ہے اور قوتِ حا فظہ میں اظافہ ہوتا ہے۔
· حضرت ابنِ عباسؓ سے روایت ہے کہ طبیب اعظم ﷺ نے فرمایا ہے کہ حجامہ سے نگاہ تیز ہوتی ہے اور پیٹھ ہلکی ہوتی ہے۔(متسدرک،حاکم)
· ) طبیب اعظم ﷺ درد ک با عث اپنی ران مبارک پر حجامہ کروایا۔(ابوداؤد۔ابنِ ماجہ)
حجامہ مندرجہ ذیل تمام امراض میں نہایت مفید ہے
دل کے امراض
کینسر
ہیپاٹائٹس بی اور سی
ہائی اور لو بلڈ پریشر
شوگر کی بیماری
موٹاپا
سر گنجا پن
جگر کی تمام بیماریاں
گردے کی پتھری
پتہ کی پتھری
کولیسٹرول کابڑھ جانا
قبض
جوڑوں کا درد
کمر کا درد
بواسیر
مرد انہ بانجھ پن
ترک سگریٹ نوشی کے لئے
ہچکی
ہاتھوں،پیروں کا درد
سینے کا درد
بے خوابی
پاخانہ کی جگہ پر ناسور
پیٹ کے نچلے حصے کا درد
متلی،الٹی
ایڑیوں کا درد
قوت باہ،مردانہ کمزوری
لبلبہ کی بیماری
مایو پیتھی
دست،پیچیش
پیشاب کا بند ہونا
بہرا پن
سائینو سائیٹس
عقل کی کمی
عمومی سر درد
عرق النساء
رانوں کا درد
پیشاب کے غدودکے مسائل
ٹی،بی نمونیہ و سینہ کی بیماری
پیٹ کی جلن اور بد ہضمی
بڑی آنت کے مسائل
فوطوں کی رگوں کا پھول جانا
خون کی رگوں کا پھول جانا
مثانہ میں ورم
گلے کا غدود کے مسائل
آنکھوں کی بیماریاں
جلد پر سفید چھلکے
بھوک کا نہ لگنا
گردن کے مہروں کا درد
قبض کی وجہ سے سر درد
گلے ،دانت اورکان کے مسائل
لقوہ
آواز کا بند ہونا
فشر مقد سے انتڑی باہر آجانا
نیند کا زیادہ آجانا
پاؤں کی رگوں کا پھول جانا
کھانسی
پیشاب کا نکل جانا
پیٹ کا السر
فیل پا
جلد کی بیماریوں اور خارش
ذہنی اضطراب و پریشانی
یاداشت کی کمزوری
طالب دعا
آرگینک ہیلتھ وحجامہ سنٹر
حجامہ تھراپسٹ :
محمد زہیر احمد گولڈ میڈلسٹ
ایڈریس :
سٹاپ نمبر دو گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال شاہدرہ لاہور
03208437584
آرگینک ہیلتھ وحجامہ سنٹر
حجامہ تھراپسٹ :
محمد زہیر احمد گولڈ میڈلسٹ
ایڈریس :
سٹاپ نمبر دو گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال شاہدرہ لاہور
03208437584
باتھ روم میں عام طور پر #سٹروک زیادہ کیوں ہوتے ہیں؟
غسل خانوں میں عموماً فالج زیادہ ہوتے ہیں کیونکہ جب ہم باتھ روم میں داخل ہوتے ہیں تو سب سے پہلے اپنے سر اور بالوں کو بھگو دیتے ہیں جو کہ نہیں ہونا چاہیے۔ یہ ایک غلط طریقہ ہے۔
اس طرح اگر آپ پہلے سر میں پانی پلائیں تو خون سر کی طرف تیزی سے اٹھتا ہے اور شریانیں ایک ساتھ پھٹ سکتی ہیں۔ نتیجے کے طور پر، فالج ہوتا ہے اور پھر زمین پر گر جاتا ہے.
جرنل آف کینیڈا کی میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فالج یا منی اسٹروک کی وجہ سے جن خطرات کی پہلے پیش گوئی کی گئی تھی، درحقیقت یہ خطرہ زیادہ دیرپا اور اس سے بھی زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔
دنیا بھر میں متعدد مطالعات کے مطابق نہانے کے دوران فالج کے باعث موت یا فالج کے کیسز میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق غسل کرتے وقت کچھ اصولوں پر عمل کرتے ہوئے نہانا چاہیے۔
اگر آپ صحیح اصولوں کے مطابق غسل نہیں کرتے ہیں تو آپ کی موت بھی ہوسکتی ہے۔ نہاتے وقت سر اور بالوں کو پہلے نہ بھگویں۔ کیونکہ انسانی جسم میں خون کی گردش ایک خاص درجہ حرارت پر ہوتی ہے۔ جسم کا درجہ حرارت باہر کے درجہ حرارت کے مطابق ہونے میں کچھ وقت لگتا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق سر پر پانی سب سے پہلے خون کی گردش کی رفتار بڑھاتا ہے۔ اس وقت فالج کا خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے۔
ضرورت سے زیادہ بلڈ پریشر دماغ کی شریانوں کو پھاڑ سکتا ہے۔
#غسل کا صحیح طریقہ:-
پہلے پاؤں بھگونے ہیں۔ پھر آہستہ آہستہ کندھے کو اوپر کی طرف بھگو دیں۔ تو منہ میں پانی آجائے گا۔ سب کے آخر میں اپنے سر پر پانی ڈالنا چاہیے۔
یہ طریقہ ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول اور درد شقیقہ کے شکار افراد کو ضرور اپنانا چاہیے۔
اس معلومات کو بوڑھے والدین اور رشتہ داروں کو ضرور مطلع کریں۔
طالب دعا
آرگینک ہیلتھ وحجامہ سنٹر
حجامہ تھراپسٹ :
محمد زہیر احمد گولڈ میڈلسٹ
ایڈریس :
سٹاپ نمبر دو گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال شاہدرہ لاہور
03208437584
حجامہ یا کپنگ تھراپی ایک قدیم طریقہ ہے جس میں خون کو خارج کرنے کے لئے خصوصی ترکیبوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ علاج مختلف صحت کی مسائل میں بھی استعمال ہوتا ہے، مثلاً درد، ریلیکسیشن، اور تناؤ کو کم کرنے کے لئے۔
حجامہ اور باڈی بلڈنگ:
حجامہ باڈی بلڈنگ کی دنیا میں ایک معمولی ترقی دینے والا علاج بن گیا ہے۔ بعض باڈی بلڈرز کا کہنا ہے کہ حجامہ سے خون کی صفائی ہوتی ہے جس سے ان کی مضبوطی اور استقامت میں بہتری آتی ہے۔ حجامہ سے ماسل پین کم ہوتا ہے جو ان کو مزید مؤثر بناتا ہے۔
حجامہ اور گیمنگ:
گیمنگ میں بھی حجامہ کا اہم کردار ہوسکتا ہے۔ زیادہ تناؤ، دل کی دھڑکن، اور مایوسی کی حالت سے نجات کے لئے حجامہ فائدے مند ثابت ہوسکتا ہے۔ گیمز کھیلنے والے آدمی کو اکثر انرجی کی ضرورت ہوتی ہے، اور حجامہ انرجی کو بڑھانے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔
حجامہ کی اہمیت:
حجامہ کا طریقہ علاج مختلف مسائل کے لئے فوائد مند ثابت ہوتا ہے، یہ نہایت مؤثر اور سستی طریقہ ہے جو دوائیوں کی بنا پر نہیں ہوتا اور جسمانی صحت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
طالب دعا
آرگینک ہیلتھ وحجامہ سنٹر
حجامہ تھراپسٹ :
محمد زہیر احمد گولڈ میڈلسٹ
ایڈریس :
سٹاپ نمبر دو گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال شاہدرہ لاہور
03208437584
🔖 Hashtags:
See less
آشوب چشم (آنکھ کی جھلی کی سوزش)
Pink Eye
کس طرح وائرس سے ہونے والے التہاب چشم سے بچیں: آپ کے بچے کی علامات اورگھر پر یا طبی مدد کے ذریعہ آپ کے بچے کے آنکھوں کا علاج
آشوب چشم کیا ہے ؟
آشوب چشم باریک جھلی (آنکھ کی جھلی) میں سوزش کا نام ہے جو آنکھ کے سفید حصے (سفیدہ چشم) کو ڈھانپتی ہے۔ اس جھلی کی سفید رنگت گلابی یا سرخ رنگ میں تبدیل ہو جاتی ہے۔
آشوب چشم زیادہ تر ایک وائرس کے باعث ہوتی ہے۔ یہ بیکٹیریا کے کسی انفیکشن یا الرجی کے رد عمل کے باعث بھی ہو سکتی ہے۔
آشوب چشم کو آنکھ کی جھلی کی سوزش بھی کہتے ہیں۔
آشوب چشم کے نشانیاں اور علامات
آپکے بچے میں مندرجہ ذیل علامات ظاہر ہو سکتی ہیں :
آنکھ اور آنکھ کے پپوٹے کے اندرونی جانب سرخی
پیوٹوں پر ہلکی سوجن
آنکھوں میں خارش
آنکھ سے صاف یا پیلے سبز مواد کا اخراج
وائرس کے باعث ہونے والا آشوب چشم دونوں آنکھوں کو متاثر کرتا ہے۔ یہ دیگر زکام کی علامات کے ساتھ بھی منسلک ہو سکتا ہے۔جب بچہ نیند سے اُٹھتا ہے تو اُسکی آنکھیں چپکی ہوئی ہو سکتی ہیں، اور آنکھوں سے خارج ہونے والا مواد عام طور پر رنگت میں صاف شفاف ہوتا ہے۔
بیکٹیریا کے باعث ہونے والا آشوب چشم اکثر پہلے صرف ایک آنکھ کو متاثر کرتا ہے۔ آنکھ عموماً کافی سُرخ ہو جاتی ہے اور اس میں زیادہ زرد یا سبز مواد دیکھا جا سکتا ہے، جس سے اکثر آنکھ کے پیوٹوں پر پرت جم جاتی ہے۔
الرجی کے باعث ہونے والا آشوب چشم عموماً ماحول میں عام الرجی عناصر کے باعث ہوتا ہے جیسے پودوں کی پولن، گھاس، درختوں کی پولن، یا جانور۔ یہ دونوں آنکھوں کو متاثر کرتا ہے اور اس میں کم یا پھر بالکل ہی کوئی مواد خارج نہیں ہوتا۔
نوعمر بچے جو کانٹیکٹ لینز پہنتے ہیں اُنہیں یہ لینزز اتار دینے چاہیئے اور اپنے معالج سے رابطہ کرنا چاہیئے تاکہ یہ پتا چلایا جا سکے کہ آیا یہ سُرخی کانٹیکٹ لینز پہننےکی وجہ سے تو نہیں۔
اپنے بچے کے آشوب چشم کا علاج کیسے کیا جائے
وائرل آشوب چشم 1 سے 2 ہفتے تک رہ سکتا ہے اور اس کے لئے کسی طبی علاج کی ضرورت نہیں ہوتی۔ یہ خود بہ خود ہی ختم ہو جاتا ہے۔
بیکٹیریا کے باعث ہونے والے آشوب چشم کو آنکھوں کے لئے جراثیم کش یا آنکھ میں ڈالے جانے والے قطروں یا آنکھ میں ڈالنے والی کسی چکنی دوا کی ضرورت ہوتی ہے۔ عام طور پر جب اس کا علاج شروع ہو جائے تو 24 سے 48 گھنٹوں میں اس کی علامات میں بہتری آتی ہے ۔ بیکٹیریئل آشوب چشم کے علاج کا عرصہ عام طور پر5 سے7 دن ہے۔
الرجک آشوب چشم منہ سے کھائی جانے والی ادویات جیسے اینٹی ہسٹامینز یا آنکھ میں ڈالے جانے والے قطرے جو کہ بالخصوص الرجی کی علامات کے لئے ہوتے ہیں اسی سے کافی بہتر ہو جاتا ہے۔ تاہم اس کے علاج کے حوالے سے پہلے اپنے بچے کے معالج سے بات کر لینی چاہیئے۔
گھر پر اپنے بچے کی دیکھ بھال کرنا
آلودگی سے بچائیں
آشوب چشم وائرل ہو یا بیکٹیریئل دونوں ہی وبائی ہیں۔ یہ باآسانی مندرجہ ذیل طریقوں سے پھیل سکتے ہیں:
آنکھ کے ساتھ رابطے کے ذریعے اور پھر اپنی ھی آنکھ کے ساتھ رابطہ
ایسے ہاتھوں کے ذریعے جن سے آنکھوں کو چھویا گیا ہو
تکیے،تولیے، چہرے کے کپڑوں، میک اپ، یا دیگر چہرے کی مصنوعات کو شیئر کرنے کے ذریعے
اگر کسی کو وائرل یا بیکٹریل آشوب چشم ہو، تو اُسکی اُن چیزوں کو شئیر کرنے سے پرہیز کریں جو چہرے یا آنکھوں کو چھوتی ہیں۔ ہاتھوں کو صابن اور پانی کے ساتھ اچھی طرح دھوئیں اور ا نفیکشن کی منتقلی کو روکنے کے لئے الکوحل کے بنے ہوئے ہاتھ صاف کرنے والے محلول کا استعمال کریں۔ ہاتھ صاف کرنے والے محلول کو آنکھوں میں جانے سے بچائیں، کیونکہ وہ آنکھوں میں سوزش کا باعث بنے گا۔
آنکھوں کو صاف کرنا
کچھ بچے بہتر محسوس کرتے ہیں اگر آنکھوں کی چپکاہٹ یا آنکھوں سے نکلنے والے مواد کو کسی گرم کپڑے سے صاف کر دیا جائے۔ متاثرہ آنکھ پر صاف، گرم، گیلا تولیہ یا کوئی چہرہ صاف کرنے والا کپڑا استعمال کریں اور بڑی نرمی سے آنکھ سے نکلے یا جمے ہوئےکسی بھی مواد کو صاف کریں۔ ہر دفعہ صاف کرنے کے لئے صاف کپڑا استعمال کریں۔ استعمال کے بعد کپڑے کو فوری طور پر پھینک دیں یا لانڈری میں ڈال دیں۔ اس کے بعد اپنے ھاتھوں کو صاف کر لیں۔
سیلین (نمکین پانی) یا کوئی دوسرے سکون پہنچانے والے آنکھ کے قطرے آنکھ کو صاف کرنے اور خارش سے نجات پانے کیلئے استعمال کئے جا سکتے ہیں۔ مشورے کے لئے اپنے معالج سے رجوع کریں۔
آشوب چشم آنکھوں کے لئے سوزش کا باعث ہو سکتا ہے، لیکن یہ تکلیف دہ نہیں ہوتا۔ بچوں کو عموماً تکلیف سے نجات پانے والی ادویات کی ضرورت نہیں پڑتی۔
انفیکشن کے پھیلاؤ کو کم کریں
آشوب چشم میں مبتلا بچے اس بیماری کے جراثیم اُسی طرح دیگر صحت مند بچوں میں منتقل کر سکتے ہیں جیسے زکام کا شکار بچے کرتے ہیں۔ وائرل آشوب چشم اگر 2 ہفتوں تک رہتا ہے یہ وائرس کھانسنے اور چھینکنے سے پھیلتا ھے ، لیکن بچے کو اتنا عرصہ اسکول یا ڈے کیئر جانے سے روکنے کی ضرورت نھیں ھوتی۔
بیکٹیریئل آشوب چشم میں مبتلا بچے آنکھ میں ڈالنے والے قطرے یا چکنی دوا کے استعمال کے 24 گھنٹوں کے بعد اسکول جانا شروع کر دیتے ہیں۔ بچے کو دوسروں سے الگ تھلگ رکھنے کے عرصے کےحوالے سے اپنے معالج کا مشورہ ضرور لے لیں اور اوپر دی گئی ہدایات کے مطابق آشوب چشم کے پھیلاؤ کو کم سے کم رکھنے کی کوشش کرنے میں صفائی کا خاص خیال رکھیں
الرجک آشوب چشم میں مبتلا بچوں کا مرض متعدی نہیں ہوتا ۔اس لئے سکول یا ڈے کیئر جانے میں کوئی حرج نہیں ۔
طبی معاونت کب حاصل کی جائے
اپنے بچے کے معالج کو کال کریں اگر :
آپ کے بچے میں آشوب چشم کی علامات ظاہر ہوں
آپ کے بچے کی علامات 7 سے10 دن تک رہیں
اپنے بچے کو ایمرجینسی ڈیپارٹمینٹ میں لے جائیں،
اگر :
آپ کے بچے کی بصارت میں کوئی تبدیلی رونما ہو
، آنکھوں میں تکلیف ہو،
روشنی سے حساسیت ہو،
یا آنکھوں کے پپیوٹوں کی سوجن بڑھتی جارہی ہو
اگرچہ آپ کے بچےکی بینائی میں وقتاً فوقتاً کچھ دھندلاہٹ آجاتی ہے جو کہ آنکھ جھپکنے یا مواد کے صاف کرنے سے ٹھیک ہو جاتی ہے، تاہم آشوب چشم کے باعث مستقل آنکھوں میں دھندلاہٹ نہیں آتی اور نہ ہی بینائی کم ہوتی ہے۔
اہم نکات
آشوب چشم عموماً وائرل متعدی امراض کے باعث ہوتا ہے جو عام زکام کے ساتھ منسلک ہیں۔ یہ بیکٹیریئل متعدی امراض یا الرجی کے باعث بھی ہو سکتا ہے۔
بیکٹیریئل آشوب چشم میں مبتلا بچوں کو آنکھ میں ڈالنے والے اینٹی بائیوٹک قطرے یا چکنی دوا استعمال کرنی چاہیئے۔ وائرل آشوب چشم میں ان کی ضرورت نہیں ہوتی۔
وائرل اور بیکٹیریئل آشوب چشم متعدی یا چھوت کے امراض ہیں۔ اچھے ہاتھ دھونے والے طریقوں پر عمل کرنے اور الکوحل سے بنے ہاتھ صاف کرنے والے محلول کے استعمال سے ان کے پھیلاؤ کو روکیں۔
آشوب چشم کو ایک طویل مدت کیلئے بچے کی بینائی کیلئے نقصان کا باعث نہیں بننا چاہیئے۔
اگر بینائی میں کوئی تبدیلی ہو، مستقل سرخی ہو، آنکھوں میں درد ہو، یا پیوٹوں میں سوجن ہو تو طبی معاونت حاصل کریں ۔
طالب دعا
آرگینک ہیلتھ وحجامہ سنٹر
حجامہ تھراپسٹ :
محمد زہیر احمد گولڈ میڈلسٹ
ایڈریس :
سٹاپ نمبر دو گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال شاہدرہ لاہور
03208437584
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
"سوداوی کسے کہتے ہیں"
سب سے زیادہ پوچھا جانے والا سوال۔
سوداویہ (melancholia) کا لفظ ایک نفسیاتی کیفیت کو ظاہر کرتا ہے اور اسے مزاجی اضطرابات (mood disorders) میں شمار کیا جاتا ہے۔ سوداویہ میں پیدا ہونے والے خلل دماغ کی وجہ سے متاثرہ شخص پر ایک ایسی کیفیت طاری رہتی ہے جو غیر مخصوصہ اكتِئاب (depression) کی علامات سے ساتھ ظاہر ہو۔ موجودہ علم نفسیات میں اسے کبیر اكتِئابی اضطرابات (major depressive disorders) میں شمار کیا جاتا ہے[1] جو اصل میں مزاجی اضطرابات کی ہی ایک قسم ہوتی ہے۔ اس مرض کی وجہ سے مریض میں زندگی سے لگاؤ، ولولۂ حیات اور فعالیت ختم ہوجاتی ہے اور مجموعی طور پر وہ غمگینی، رنجیدگی، کاہلی، پرہیز گفتار اور افسردگی کا شکار رہتا ہے۔ ان ہی متفرق کیفیات کی وجہ سے اس قسم کے مزاج کو تاریخی طور پر مالیخولیا (یعنی سودا سے سوداوی اور سوداویہ) بھی کہا گیا ہے، سودا کے معنی تاریکی کے آتے ہیں اور اسی وجہ سے حکمت میں اسے نظریۂ اخلاط (humorism) کی رو سے خلطِ سوداء کی زیادتی کی وجہ سے پیدا ہونے والا مزاج (temperament) بھی تسلیم کیا جاتا ھے جس شخص کے خون میں خلط سودا دیگر اخلاط کے مقابلے میں بڑھ جائے اس میں سوداوی مسائل پیدا ھوجاتے ہیں جنہیں عرفِ عام میں "امراض" کہا جاتا ھے۔
نظریہ قانون مفرد اعضاء میں ان مسائل و امراض کو "علامات" کہا جاتا ھے۔
نظریہ قانون مفرد اعضاء میں مقام تحریک کو مقامِ مرض سمجھا جاتا ھے اور علامات کے ذریعے تشخیص کی جاتی ھے۔
نظریہ مفرد اعضاء میں علامات کا علاج نہیں کیا جاتا بلکہ مقامِ مرض یعنی جس مفرد عضو رئیس میں تحریک ھو اس سے اگلے عضو کو تحریک دیکر اخلاط میں توازن قائم کرکے مقامِ مرض کو اعتدال پر لایا جاتا ھے جس سے تمام "علامات" نیست و نابود ھوجاتی ہیں۔
محظ اخلاط میں توازن قائم کرنے سے وہ 50 قسم کے مسائل حل ھوجاتے ہیں جنکے علاج کیلئے انسان مارا مارا پھرتا ھے صحت وقت مال جان لاکھوں کا نقصان کروالیتا ھے لیکن مسائل قبر تک پیچھا نہیں چھوڑتے۔
اللّٰہ کی کروڑوں رحمتیں ھوں صابر ملتانی رح کی قبر پر
اللّٰہ کا ھم پر بہت بڑا احسان ھے کہ اس نے اپنے ایک ولی کامل کو ایسی حکمت سے نوازا جس نے (نظریہ قانون مفرد اعضاء۔۔۔سمپل آرگنو پیتھی) کے نام سے پوری دنیا میں انقلاب برپا کردیا۔
حکیم دوست محمد صابر ملتانی رح کا تعلق ملتان سے تھا پاکستان کے ایک عظیم طبی محقق جناب حکیم انقلاب المعالج دوست محمد صابر ملتانی ؒ نے برس ہا برس کی تحقیق اور محنت شاقہ سے 1955ء میں ایک جدید طریق علاج پیش کیا اور اس کی تائید کیلئے 16 سے زائد کتب اور سینکڑوں مضامین تحریر کیے۔
محمد صابر ملتانی نے اس میدان پر چھایا ہوا سکوت توڑا اور چالیس سال کی تحقیق کے بعد فطرت کا پوشیدہ راز قانون مفرد اعضا (سمپل آرگنو پیتھی )کو دریافت کیا
طالب دعا
آرگینک ہیلتھ وحجامہ سنٹر
حجامہ تھراپسٹ :
محمد زہیر احمد گولڈ میڈلسٹ
ایڈریس :
سٹاپ نمبر دو گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال شاہدرہ لاہور
03208437584
Organic Health & Hijama-Cupping Therapy
Be careful when holding your baby. It's very dangerous! Your sharing can help a lot of babies!❤️
تصویر میں نظر آنے والا یہ آدمی ایک سادہ آدمی لگتا ہے یا ہم کیا کہیں گے، ایک "مولوی"۔ لیکن، حقیقت میں وہ پاکستان کے سابق وزیراعظم کے صاحبزادے ہیں۔
وہ کارڈیالوجسٹ بھی ہیں لیکن اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ وہ ایک عالم ہیں۔
ان کا نام ڈاکٹر امجد فرسٹ ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ آف میڈیسن لیاقت نیشنل ہسپتال ڈاکٹر امجد احسن علی S/O چوہدری محمد علی (سابق وزیر اعظم پاکستان) ہے۔
ڈاکٹر امجد کو ان کے والد نے کارڈیالوجسٹ بننے کے لیے برطانیہ بھیجا تھا۔ جب وہ واپس آیا تو اس کے والد کو جب ائیرپورٹ پر سفید کرتہ اور بڑی عمامہ (پگڑی) میں ملبوس دیکھا تو حیران رہ گئے۔
پوچھنے پر ڈاکٹر امجد نے جواب دیا کہ وہ یوکے میں پڑھتے ہوئے تبلیغی بھائیوں کا نشانہ بنے۔ اس کے بعد انہوں نے بنوری ٹاؤن کراچی میں اپنی علیمیہ مکمل کی اور پھر ایک دارالعلوم شروع کیا جو مدرسہ عائشہ لل بنات اور جامعہ ابن عباس کے نام سے دنیا کی اعلیٰ اسلامی جامعات میں سے ایک بن گیا۔
انہوں نے اپنی زندگی بھی تبلیغ کے لیے وقف کر دی۔
ڈاکٹر امجد صاحب 3 روز قبل انتقال کر گئے۔
انا لله و انا اليه راجعون.
اس نے ہمیں دکھایا کہ اس دنیا میں سبقت حاصل کرنے کے لیے آپ کو اپنے دین کو قربان کرنے کی ضرورت نہیں، جب آپ دین کے پابند ہوں گے تو اللہ آپ کو دنیا میں برکت دے گا۔
انتہائی مقوی ملک شیک
اجزإ۔۔،،
کھجور 3عدد،
مغز بادام 10عدد،
سوگی (کشمش) 1 چمچ،
کیلا 🍌 ایک عدد
چھلکا اسپغول ایک چمچ
تل سفید ایک چمچ ۔۔
صبح نہارمنہ آدھاکلو دودھ میں ڈال کر شیک بنالیں ....
چینی وغیرہ بھی ڈال سکتے ہو
فوائد👇
جسمانی کمزوری کی جوھروقت شکایت کرتےھیں انکے لئیے بہترین ٹانک ہے
جسمانی کمزوری کو دور کرتاہے
مقوی دماغ و اعصاب ہے
سستی, کمزوری ,نقاہت کو دور کرتاہے...
مناسب ضروری حرارت و رطوبت پیدا کرتاہے
جگر اور معدہ کو طاقت دیتاہے، گرمی خشکی دور کرکے صالح خون بناتا ہے ، چند دن کے استعمال سے ہی چہرہ نکھر جاتا ہے
طالب دعا
آرگینک ہیلتھ وحجامہ سنٹر
حجامہ تھراپسٹ :
محمد زہیر احمد گولڈ میڈلسٹ
ایڈریس :
سٹاپ نمبر دو گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال شاہدرہ لاہور
03208437584
ہمارے ہسپتالوں میں مریض ایسے جائیں تو کوئی مریض گجرات یا لاہور ریفر نا ہو اور نا کوئی دوائی باہر سٹور سے لینی پڑے۔۔۔۔ ڈاکٹر بھی اپنی ڈیوٹی پر موجود رہیں 🤣🤣
گھیکوار (کوار گندل)
قسط دوٸم
ہارمونز کا توازن ۔
ذیابیطس اور جنسی کج روی،موٹاپاایک اندازے کے مطابق 100 ملی لیٹر,روزانہ ڈرنک لینے سے ایک ماہ میں25 فیصد انسولین کی ضرورت کم ہو جاتی ہے عضو تناسل کی سختی بھی اس طرح آجاتی ہے۔
امراض جگر بشمول ہیپا ٹائٹس
کوارگندل خون اور جگر سے فاسد مادوں کے اخراج میں اس قد رمٶثر ہے کہ بے شمار رپورٹس کے مطابق یہ جگر کے افعال کو بگڑ نے اور ہارمونز کی خرابی کا باعث بننے والے عناصر سے بچاتی ہے ان میں ہیپا ٹائٹس اے اور بی کے علاوہ جگر کا بڑھ جانا اور یرقان بھی شامل ہے۔ امراض گردہ پراسٹیٹ
گردے کے فیل ہو جانے اور پراسٹیٹ گلینڈ کے 30 پی ایس اے سے زائد والے مریضوں کو چھوڑ کر ایلوویرا ڈرنک کے گردے اور پراسٹیٹ پر بےحد اچھے اثرات ہیں۔
ایلوویرا کالوشن استعمال کیا جاۓ تو بال ملائم اور لمبے سکری,خشکی سے دور، بالچر سے افاقہ،اور قدرتی طور پر کالے ہو جاتے ہیں اس لوشن سے جھریاں، چھائیاں حلقے،پھنسیاں،پھوڑے وغیرہ غائب ہوتے ہیں۔
مقوی باہ ۔
بلغی امراض میں مفید ہے۔اس کا حلوہ وجع مفاصل کے لئے بہت مفید ہے۔گھر میں گھیکوار کا پوداضرور لگائیں۔
مزاج گرم خشک درجہ دوم ہے۔
خواتین کو اس کے گودے کو چہرے پر لگا کر سونا چائیے جس سے جلد نرم اور بیکٹریاسے پاک ہو جاتی ہے۔گھیکوار زخموں کے لیے بھی بہت اچھا ہے اور بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کم کرتاہے،ہڈیوں کے بڑھنے اور ذیابیطس کے کنٹرول میں مفید ہے۔قوت مدافعت کو بڑھانے کا بہترین ذریعہ گھیکوار بہترین ٹانک ہے۔یہ نسخہ معدہ کی خرابی،کثرت ریح،اپھارے،بھوک کی کمی اور پیٹ کی سختی وغیرہ کو دور کرتا ہے۔طحال بڑھ جانے کی صورت میں انجیر زرد 3 دانہ کا اضافہ کریں۔خون کی خرابی کیلئے شاہترہ 5 گرام کا اضافہ کریں۔صفراء کی زیادتی کیلئے آلو بخارا 3 دانوں کا اضافہ کریں۔قبض کی شکایت میں سناء مکی 5 گرام کا اضافہ کریں۔نزلہ،زکام کی شکایت میں 5 گرام تخم خبازی کا اضافہ کریں۔کھانسی کی
شکایت میں اصل السوس 5 گرام کا اضافہ کر یں۔ورم اور ضعف جگر کی شکایت میں عنب الثعلب5 گرام کا اضافہ کریں۔پیچش کی بیماری میں ریشہ خطمی 5 گرام کا اضافہ کریں۔ بلغم کی زیادتی میں تربد سفید مجوف خراشیدہ 5 گرام کا اضافہ کریں۔بخار کی شکایت میں خاکسی 5 گرام کا اضافہ کر یں۔
گھیکوار کے موٹے پٹھوں کو چھیل کر ان کا گودا نکال لیں اور کسی صاف موٹے کھدر کے کپڑےمیں نچوڑ لیں۔دودھ کے ساتھ ملا کر پکائیں ،یہاں تک کے کھویا بن جائے۔اس کے بعد کھانڈ کا قوام بنا کر اس میں یہ کھویا ملا لیں اور مغزیات وغیرہ باریک تراش کر شامل کریں پھر نیچے اتار کرزعفران اور مشک علیحدہ علیحدہ عرق گلاب میں حل کر کے ملا لیں،بس معجون تیار ہے۔یہ معجون وجع المفاصل،درد کمر ،پرانی کھانسی اور دمہ کے لئے مفید ہے۔
مقدار خوراک ایک تولہ ہمراہ شیر گاؤ روزانہ صبح کے وقت کھلائیں ۔
اچار گھیکوار:
بعض لوگ گھیکوار کا اچار بھی بناتے ہیں۔یہ اچار اکثر امراض شکم کو رفع کرتا ہے۔بلغم کو دور کرتا ہے اور بھوک لگاتا ہے۔قبض کو دور کرتا ہےاور تلی کو کاٹتا ہے۔ترکیب حسب ذیل ہے
گھیکوار کے موٹے موٹے پٹھے لے کر ان کو دونوں طرف سے چھیل کر ان کے دو دو اُنگل کے ٹکڑے کاٹ کر قریباًپانچ سیر لے لیں۔ان میں باریک پسا ہوا نمک ملا کر ایک مستعملہ مٹی کی ہانڈی کا منہ بند کر کے تین روز تک دھوپ میں رکھ دیں۔دن میں دو تین بار روزانہ ہلا دیا کریں ۔پھر اس میں ہلدی،دھنیا،زیرہ سفید ہر ایک دس تولہ،مرچ سیاہ پندرہ تولہ،ہینگ بریاں چھ تولہ ،اجوائن تیس تولہ ،سونٹھ دس تولہ،فلفل دراز ساڑھے سات تولہ، لونگ پانچ تولہ،دار چینی پانچ تولہ،عقرقرحا پانچ تولہ ،دانہ الائچی کلاں پانچ تولہ،چھوٹی ہرڑ تیس تولہ،بادیان تیس تولہ،رائی تیس تولہ،باریک پیس کر ملائیں۔البتہ چھوٹی ہرڑ سالم ہی ڈال دیں ۔چند روز کے بعد استعمال کریں۔
ایک تولہ سے تین تولہ تک اس کی مقدار خوراک ہے۔
حلوہ گھیکوار مقوی باہ
نسخہ
گھیکوار کا گودہ 1 کلو، گائے کا دودھ 2500 گرام، موصلی سفید 50 گرام، خارخسک 50 گرام، ستاور 50 گرام، تالمکھانہ 50 گرام، موصلی سیاہ 50 گرام، زردی بیضہ مرغ 10 عدد، گائے کا دیسی گھی 1250 گرام، میدہ گندم 1 کلو، چینی 1500 گرام
ترکیب تیاری : پہلے تمام پیسنے والی ادویہ کو باریک پیس لیں اور چھان لیں بعد ازاں گھیکوار کے گودے کو دودھ میں شامل کرکے آگ پر رکھیں اور کھویا تیار کرلیں پھر زردی مرغ کو گھی میں بھونیں بعدازاں ادویہ جو تیار شدہ ہے ان کو اور زردی بریاں و کھویا گھیکوار والا ملا کر رکھیں پھر میدہ گندم کو گھی میں بریاں کرکے اس میں شامل کریں اور چینی کی چاشنی کے ساتھ حسب دستور حلوا تیار کریں اور شیشے کے جار میں محفوظ کرلیں
مقدار خوراک : تین سے پانچ بڑے چمچ کھانے والے روزانہ صبح خالی پیٹ دودھ کے ساتھ کھا لیا کریں ایک ماہ استعمال کریں
فوائد : مقوی باہ حلوہ، جگر معدہ کی تیزابیت ختم کرے گا خشکی کے تمام امراض کو نیست نابود کردے گا اعضاء رئیسہ میں برقی قوت پیدا کرے گا جریان سرعت انزال کی شکایت ختم کرے گاجوان بنا دے گا
دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
گھیکوار کے مجربات
دائمی قبض :مغز سونف پانچ تولہ ،لعاب گھیکوار ایک پاؤ ،بارہ گھنٹہ کھرل کرکے حبوب نخودی بنا لیں ۔رات کو سوتے وقت دو گولیاں ہمراہ دودھ نیم گرم آدھ سیر استعمال کریں۔دائمی قبض ،وبادی بواسیر اور بواسیری قبض کے لئے مفید ہے۔
دمہ: لعاب گھیکوار ایک سیر اور اجوائن دیسی ایک پاؤ لیں اور لعاب گھیکوار کی ایک تہہ مٹی کی بڑی ہنڈیا میں بچھا کر اس اجوائن کی ایک تہہ بچھائیں،اسی طرح لعاب اور اجوائن کو تہہ بہ تہہ بچھا کر ہانڈی کا منہ سرپوش سے بند کر دیں اور آٹے کی گل حکمت کریں اور اس ہانڈی کے نیچے متواتر آٹھ گھنٹے آگ جلائیں۔ سرد ہونے پر اجوائن نکال کر باریک سفوف بنالیں اور روزانہ بقدر ایک سے دوماشہ کھلائیں ،دمہ میں مفید ہے۔ اس مرض میں اس سے بہتر شاٸد ہی کوئی اور دوا ہوسکتی ہو۔
زخم:گھیکوار کے پتے کو چیر کر سفوف ہلدی تین ماشہ چھڑک کر نیم گرم زخم پر باندھیں۔ زخم صاف ہوکر چند دنوں میں بھر جاتا ہے۔کچھرالی کے لئے بھی مفید ہے۔
رعشہ:کنوار گندل کی سبزی بنا کر کھائیں رعشہ اور لقوہ کے لئے مفید ہے۔
ذیابیطس:لعاب گھیکوار چھ ماشہ ،ست گلو خاص دو ماشہ ملا کر کھلائیں۔ ذیابیطس کے لئے مفید ہے۔
ہچکی:لعاب گھیکوار دو تولہ، سونٹھ دو ماشہ ،دونوں کو ملا کر کھلائیں فوراً ہچکی بند ہو جاتی ہے۔
ورم طحال:گھیکوار کا ایک پتہ لے کر ایک سرے سے دوسرے سرے تک چیر کر اس پر نوشادر پھلی کا سفوف چھڑک کر دونوں کو اسی طرح آپس میں ملا کر دھاگہ سے باندھ دیں۔اور دھوپ میں اس طرح لٹکائیں کہ پتے کی باریک طرف اوپر کو اور موٹی طرف نیچے کو رہے،نیچے چینی کا برتن رکھیں۔دھوپ کی تیزی سے رس ٹپک کر نیچے کو آجائے گا۔یہ رس ایک دو قطرے بتاشہ میں ڈال کر کھلائیں۔بڑھی ہوئی تلی اور جگر کے لئے مفید ہے۔
گھیکوار سے ہر کشتہ بخوبی تیار ہوسکتا ہے۔ گھیکوار سے چند کشتہ جات بنانے کی تراکیب مندرجہ ذیل ہیں:
کشتہ چاندی:ورق چاندی خالص چھ ماشہ لے کر لعاب گھیکوار بیس تولہ میں کھرل کرکے خشک کرکے کوزہ گلی میں گل حکمت کرکے پندرہ سیر اپلوں کی آگ دیں۔اس طرح تین بار کھرل کرکے آگ دینے سے بڑھیا کشتہ چاندی تیار ہوگا۔آدھی رتی مکھن یا بالائی میں دیں،کمزوری اعضائے رئیسہ،خفقان وعام کمزوری کے لئے مفید ہے۔
کشتہ سونا:ورق سونا خالص کا سفوف چھ ماشہ لے کر لعاب گھیکوار آدھ سیر میں خوب کھرل کرکے گولی بنالیں پھر خشک کرکے کوزہ گلی میں رکھ کر گل حکمت کر کے ایک من اپلوں کی آگ دیں۔ اسی طرح تین عمل کریں بہترین کشتہ تیار ہوگا۔آدھی رتی مکھن یا بالائی میں دیں۔خفقان،رعشہ وغیرہ کے لئے مفید ہے۔مقوی دماغ ہے۔کمزوری کو دور کرتا ہے اور چہرہ کو سرخ بناتا ہے۔
بندش ایام
مصبر شدھ ،زعفران ہر ایک دو ماشہ ،شورہ قلمی ،گودہ حنظل(اندرائن)، ہیراکسیس،جوکھارہر ایک ایک ماشہ،لعاب گھیکوار میں چنے کے برابر گولیاں بنالیں۔ ایک ایک گولی ہمراہ چائے صبح اور شام کھانا کھانے کے ڈیڑھ گھنٹہ بعد استعمال کرائیں بندش ایام کے لئے مفید ہے۔
گھیکوار سے پیٹ کی رسولی کا علاج
گھیکوارکا رس ایک تولہ ،سہاگہ باریک شدہ ایک ماشہ دونوں کو ملا کر رات کو سوتے وقت استعمال کریں۔کمزور مریضوں کو نصف خوراک دیں۔
فوائد:پیٹ میں رسولی پیدا ہو گئی ہو تو اس کے ازالہ کے لئے بہت ہی نافع ہے۔واضع رہے کہ ڈاکٹری میں رسولی کا علاج سوائے آپریشن کے کچھ نہیں ہو سکتا ۔ البتہ طب قدیم میں یہ خوبی ہے کہ وہ بغیر آپریشن کے صرف خوردنی دوا سے پیٹ کی رسولی کو رفع کر سکتی ہے۔ بشرطیکہ وہ دیرینہ اور جسم میں زیادہ پھیلی ہوئی نہ ہو۔علاوہ ازیں یہ دوا تلی اور باؤگولہ کے لئے نافع ہے۔
پرانی کھانسی
لعاب گھیکوار دس سیر ،اجوائن ایک پاؤ ۔دونوں کو مٹی کی ہانڈی میں ڈال کر ماش کے آٹے سے منہ بند کر کے نرم آنچ پر پکا ئیں ۔یہاں تک کہ تمام لعاب ختم ہو جائے،مگر جلنے نہ پائے۔اس کے بعد سرد ہونے پر نکال لیں اور اس اجوائن کو ایک ماشہ کی مقدار میں روزانہ کھائیں۔دمہ اور پرانی کھانسی کے لئے مفید ہے اس کے علاوہ ہمدرد دواخانہ والے اس کا شربت بھی تیار کر رہے ہیں۔ جوکہ مقوی جگر( بیریسال )اور مقوی معدہ و ہضم( تن سکھ )ہیں۔
گھیکوار کا بیرونی استعمال: برگ گھیکوار کے دو ٹکڑے کرکے رسونت اور ہلدی پسی ہوئی اوپر چھڑکیں ،نیم گرم بدکچھرالی اور دیگر اورام پر باندھتے ہیں۔ زیرہ سفیدپھٹکڑی کے ہمراہ لعاب گھیکوار ملاکر پوٹلی بناتے ہیں اور آشوب چشم میں آنکھوں پر بار بار پھراتے ہیں اور اس کا پانی نچوڑ کر آنکھ میں ڈالتے ہیں جوکہ رمدنزلی اور رمد صدیدی میں آنکھ پر لگاتے ہیں ۔
نفع خاص: محلل ورم و ریاح۔
مضر: امعاء کے امراض ۔
مصلح: کتیرا گوند،گل سرخ ۔
یہ مفید معلومات مفاد عامہ کے لئے ہے کیونکہ قومیں اللہ تعالی کے فضل سے علم سے ہی ترقی کرتی ہیں. ہم میں اخلاص,احساس,صلہ رحمی,خیر خواہی,لازمی ہونی چاہیے.اللہ کے رسول صل اللہ علیہ وسلم جب کوئ مسلم ہوتا تو اس سے اس بات پر بیعت لیتے کہ تم مسلمانوں کے خیر خواہ رہو گے.
طالب دعا
آرگینک ہیلتھ وحجامہ سنٹر
حجامہ تھراپسٹ :
محمد زہیر احمد گولڈ میڈلسٹ
ایڈریس :
سٹاپ نمبر دو گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال شاہدرہ لاہور
03208437584