Rosary Group - Urdu Congregation

Rosary Group - Urdu Congregation

Urdu Rosary Group from St. Michael's Catholic Church Sharjah -Urdu Congregation.

03/10/2022
03/10/2022

اقدس روزری اور دومنیکن روایات

فادر عمانوئیل فضل او۔پی (لاہور)

روزری کے پیامبر مقدس دومنیک فرماتے ہیں کہ ”ہر وہ رُوح جو روزری کی عبادت کے ساتھ خود کو مخصوص کرتی ہے، ہلاک نہ ہو گی“۔روزری کی مشق مقدس دومنیک کی، تبلیغ اور دعا سے پیدا ہوئی۔روزری کی تبلیغ اور تشہر کے لئے دومینکن جماعت کا نام عالمگیر کلیسیا میں سُنہری حروف میں رقم ہے۔ جو روزری کے وسیلہ روحوں کو بچاتے ہیں۔مبارک ہمبرٹ آف رومن کہتے ہیں کہ ”میں نے جو کچھ اپنے کانوں سے سنااورجو کچھ بھائیوں کی طرزِ زندگی سے سیکھا کہ مقدسہ مریم ہماری خاص ماں ہے جسکا مقصد مبلیغین کی جماعت کو آگے لانا، بڑھانا اور ایمان کا دفاع کرناہے تاکہ خُدا کی تمجید، تقدس اور تبلیغ عام ہو سکے، اِسی لئے مقدسہ مریم نے مقدس دومنیک کو بدعتوں کے خلاف روزری عطا فرمائی تاکہ نجات بخش منصوبے کی گواہی جاری و ساری رہ سکے۔ (مبلغین کے آرڈر کے آئینوں کی تفسیر، Bl. Humbert of Romans )۔

روزری کامطلب:
لفظ "روزری" لاطینی زبان کے لفظ "Rosarium" سے لیا گیا ہے جس کا مطلب ہے’گلابوں کا باغ“ یا پھر گلستان کے ہیں۔ یہ فرشتانہ اور انسانی ریاضت ہے جس کوخاتون ِ روزری نے روح القدس کی ہدایت پاکر تین حصوں پر مشتمل بھیدوں کی شکل یعنی (خوشی، دکھ اور جلال کے بھید) تاہم بعد ازاں مقدس پوپ جان پال دوم نے نور کے بھید متعارف کروائے۔جو کلیسیا میں بڑی آب و تاب کے ساتھ ایمانی بھیدوں کا انمول حصہ ہیں۔

بائبل کی روشنی میں روزری کا تاریخی پس منظر:
تاریخ سے پتہ چلتا ہے کہ مقدس دومینک نے سب سے پہلے روزی کی تبلیغ اور مراقبہ کی اِس دُعا کو متعارف کروایا۔ فرانسیسی دومینکن البرٹ ارنرڈ کے مطابق ”روزری دراصل مقدسہ مریم کے زبور ہیں اور زبوروں میں موجود متواتر دُعاؤں، جذبات اور روحانیت کا مظہر بھی ہے“۔کیتھولک کلیسیا کی روایات کے مطابق پاک روزری مختلف اشکال میں سے گزر کر کسی نہ کسی صورت کلیسیا میں موجود رہی ہے۔ تاہم 1659 میں پوپ پائیس نے اِسے باقاعدہ طور پر کلیسیا کی مروجہ دُعاؤں پیرا لٹرجی میں شامل کیا۔ ابتدائی کلیسیا اور وسطی زمانوں میں داؤد کے مزامیر عقیدت کے مینار تھے۔ جو 150 یا پھر 50 مزامیر کا ورد کرنے سے توبہ کی عکاسی سمجھے جاتے تھے۔ مزامیر کی اِس مریمانہ ترتیب کو ہمار ی خاتون کی مناجات (Our Layd's Psalter) کا نام دیا گیا۔ لیکن اس مریمانہ مناجات سے پہلے 50 ”سلام اے مریم“ پر مشتمل مریمانہ مناجات کا ریکارڈ بھی ملتا ہے۔ تاہم ابھی تک سلام اے مریم کا بول ہمیں اِس کے پہلے حصے میں ملتا ہے اور بعد ازں اِس دُعا میں یسوع کا لفظ چودھویں صدی متعارف کروایا گیا جبکہ دوسرا حصہ ”اے مقدسہ مریم خدا کی ماں۔۔آمین“ سولہویں صدی کے وسط میں عام ہوا۔ گمان کیا جاتا ہے کہ مقدس برناڈآف سینا پہلا شخص تھا جس نے اِس دُعا کے دوسر ے حصے میں ”ہم گناہ گاروں کے واسطے دُعا کر“ کا اضافہ کیا۔

مقدس دومینک اور روزری
عالمگیر کلیسیا طویل عرصے سے اِس بات پر یقین رکھتی ہے کہ مقدس دومنیک دی گزمن (1170-1221) روزری کے بانی ہیں۔ ایک روایت کے مطابق مقدسہ مریم نے مقدس دومنیک کو پروئی کے مقام پر 1208 میں روزری دی۔ 12 ویں صدی میں، Albigenses بدعتیں پورے یورپ، خاص طور پر جنوبی فرانس اور اٹلی میں بڑے پیمانے پرپھیلی ہوئیں تھیں۔ تیرھویں صدی کایہ جوشیلہ مُبشر ایک دن جب بدعتوں کے خلاف مزاحمت اور تبلیغ کرتے جنگ میں نڈھال ہوگیا تو ملک فرانس میں تلوز (Toulouse) کے نزدیک جنگوں میں گوشہ نشینی کی غرض سے چلا گیا۔ اِس نے اپنی سار ی زندگی میں نظم وضبط کو اتنا اپنایا کہ اُس کا سار ا جسم سخت ریاضت کے باعث کانٹا ہوگیا۔ اور آخر کار وہ بیہوشی کی کیفیت میں چلا گیا۔ اِس موقعہ پر مقدسہ مریم تین فرشتوں کی رفاقت میں اُس پر ظاہر ہوئی اور کہا ”پیارے دومینک۔۔! کیا تُوجانتا ہے کہ دُنیا کی اصلاح کے لئے پاک تثلیث کون سے ہتھیار استعمال کرنے کا خواہاں ہے۔؟‘‘ مقدس دومینک نے جواب دیا کہ ”اے پیاری خاتون! مجھ سے زیادہ اچھی طرح تُوجانتی ہے کیونکہ تُو اپنے پیارے بیٹے یسوع مسیح کے سب سے زیادہ قریب تھی اور تُو ہی ہماری نجات کا وسیلہ بنی“ ماں نے جواباً فرمایا ”میں چاہتی ہوں کہ تجھے اِس امر سے آگاہی ہو کہ اِس قسم کی جنگی صورحال میں سب سے بڑا آلہ فرشتانہ حمد (Angelic Psalter) رہی ہے جو کہ نئے عہد نامہ کا بنیادی پتھر ہے اِس لئے اگر تُو سرکش روحوں تک رسائی کرنا چاہتا اور اُنہیں جیتنا چاہتا ہے تو میر ی حمد کی تعریف کر۔ اگر تمہاری خواہش ہے کہ روحیں نجات پائیں تو روزری کی منادی کرو اور لوگوں کو سکھاؤ کہ میری روزری بدی کو جڑ سے اُکھاڑدے گی، گناہ سے پناہ دے گی، اور بدعتوں کے خلاف غالب آئے گئی“۔ تب مقدس دومینک مطمئن ہوا اور اُس ضلع میں لوگوں کو تبدیل کرنے کا شعلہ زن جوش لیکر اُٹھا اور سیدھا کیٹھڈرل (اُسقفی گرجہ) کی طرف گیا۔ کہتے ہیں کہ لوگوں کو جمع کرنے کے لئے اُسی لمحہ نادیدنی فرشتوں نے گرجہ گھر کی گھنٹیاں بجائیں اور مقدس دومینک نے خُدا کا کلام جوش و خروش سے سنانا شروع کردیا۔ بطور دومینکن ایمان غازی ہوتے ہم بھی روزری کی بشارت دیں۔

مقدسہ مریم کی دومنیکن گہری محبت: (ایمان فروز تجربہ)
مبلیغین کی تاریخ شاہد ہے کہ مقدسہ مریم کا ظہور اور مادرانہ شفقت دومنیکن جماعت کے لئے شروع سی ہی قابل ِ فخر رہی ہے۔ مقدسہ مریم کی دومنیکن آرڈر کی فلاح و بہبود کے لئے خُدا سے درخواست کرتی رہی ہے۔ایک بار دومینک نے ایک رویا میں جنت دیکھی اور وہاں خُداوند یسوع مسیح ایک بادشاہ کی طرح صف آرا تھا، اس کے ساتھ اس کی ماں نے ایک شاندار چادر اوڑھی ہوئی تھی۔ مبارک ماں کے ارد گرد زندگی کے تمام شعبوں سے لاتعداد روحیں جمع تھیں۔ مختلف طبقوں جن میں بینیڈکٹائنز، آگسٹینینز، کارملائٹس اور فرانسسکانز لیکن مبلغین میں سے کوئی بھی وہا ں دکھائی نہ دیا۔ دومینک نے کہا، "کیا میراایک بھی بھائی نہیں ہے؟یسوع نے اپنی ماں کو اشارہ کیا، جس پر اُس نے اپنی چادر کھول دی۔ وہاں، اس کے نیچے، سینکڑوں اور سینکڑوں دومینکن بھائی اپنے مخصوص کالے اورسفید لبادے میں تھے۔ اور مقدس دومنیک سے یسوع نے کہا دیکھو میں نے آپ کی دیکھ بھال کے لئے تمہیں اپنی ماں کو دیا ہے تاکہ تم اُس کی سنو اور اُس کی بابت انجیل کی گواہی دیتے جاؤ۔

دومنیکن مقدسین کا مقدسہ مریم کے بارے رویا:
ایک اور رویا میں مقدس دومنیک نے ایک رات وژن دیکھا کہ مقدسہ مریم (Dormitory) میں سوئے ہوئے فرائرز کو برکت دے رہی ہے۔ اور یہاں تک کہ ہر فرائر مقدسہ مریم کی مادرانہ شفقت اور برکت سے لطف اندوز ہو رہا ہے کہ وہ اپنے بچوں کی حفاظت اور دیکھ بھال کر رہی ہے۔ مثال کے طور پر مبارک جوڑڈ آف سیکسنی کے سامنے آئی کہ کیسے ”سالوے ریجینا“ (Salve Regina)میں ”اییا ایرگو“ (Eia Ergo)کے الفاظ سے اپنے بیٹے سے مبلیغین کی جماعت کے لئے اپنے بیٹے سے درخواست کی۔ وہ مشکل حالات میں مقدس البرٹ دی گریٹ کے سامنے بھی نمودار ہوئی جب وہ محض بطور نووس اپنی بلاہٹ میں ڈگمگا رہا تھا۔ مقدسہ مریم اُسے ہمت دیتی اورثابت قدم رہنے کے لئے کہتی ہے۔ دومنیکن جماعت میں سب سے حیران کن اور ڈارامائی الہام مبار ریجنالڈ آف اورلینس کا تھاجو کہ بیماری کی وجہ سے مر رہا تھا۔ مقدسہ مریم نے خود اُس کی آنکھیں،ناک، کان، منہ، سینا، ہاتھ اور پاؤں مسح کئے۔ اور اُسے یہ الفاظ کہے ”میں پاک تیل سے انجیل کی خوشخبری اور امن کے لئے تیرے پاؤں کومسح کرتی ہوں“۔ لیبیلوس بتاتے ہیں کہ مقدسہ مریم نے نہ صرف اُسے مکمل شفا بخشی بلکہ اُسے سفید رنگ کا سکیپلر ”Scapular“ بھی دیا اور اُسے بتایا کہ اب سے یہ سکیپلر دومنیکن جماعت کے لبادے کا حصہ ہوگا (Libellus)۔جو کہ آج بھی دومنیکن ہیبٹ کی زینت ہے۔
اقدس روزری بذریعہ تجدید اور دھیان و گیان کی عبادت
یکم جنوری 2008 کو سابقہ ماسٹر آف دی آرڈر فادر کارلوس ازپیروز کوسٹا نے روزری کی دُعا اور تبلیغ پر خاصہ زور دیا۔ اب بھی وہ آرڈر کی جوبلی پر لکھتے ہیں کہ ”دومنیکن طرزِ زندگی کی تجدید کے لئے دومنیک کے بھائیوں کے لئے ضروری ہے وہ روزری کی الٰہیات اور روحانیت کو دوبارہ سے دومنیکن گھرانوں میں مراقبہ اور دھیان و گیان سے دریافت کریں“۔ اُنہوں نے کہا کہ غور فکر اور دھیان و گیان کا رحجان کم ہونے کی وجہ سے ہماری تبلیغ اتنی موثر نہیں جتنی ہمارے آباؤ اجداد کی زندگی اور تعلیمات میں عملاً نظر آتی تھی۔ اِس لئے روزری کے بھیدوں پر دھیان و گیان کرنا دراصل یسوع کے نجات بخش منصوبوں پر غور کرنا ہے۔ کیونکہ اقدس روزری -دھیان و گیان کی عبادت Rosary - a Contemplative Prayer ”اقدس روزری، چونکہ یہ مقدسہ مریم کے اپنے تجربات کے ساتھ شروع ہوتی ہے، ایک نہایت ہی دِل پذیر دھیان وگیان کی عبادت ہے۔ دھیان و گیان کے پہلو کے بغیر روزری اپنا مقصد کھو دیتی ہے“ (پاپائے اعظم مقدس جان پال دوئم The Rosary of the Blessed Virgin Mary, par 12,)۔ اکثر ہمارے خاندانوں، چرچز، یا انفرادی طور پر بھی روزری کی عبادت کرتے ہوئے ہمارے ہاں دھیان و گیان کے پہلو کہ یکسر نظر انداز کیا جاتا ہے، اور میرے تجربے میں یہ نہیں آیا کہ پاسبان مومنین کو روزری کے بھیدوں پر دھیان و گیان کا درس دیتے ہوں۔ بلکہ قارئین عاجزی اور صبر کی پاسداری کرتے ہوئے اِس بات سے اتفاق کریں گے کہ اکثر ہماری روزری کی عبادات محض لفظی یا زبانی دُعا کے طور پر ہی کی جاتی ہیں۔ تاہم کلیسیائی تعلیمات کے مطابق روزری کی عبادت دھیان و گیان کے بغیر نامکمل اور ادھوری ہے۔ رومن فرنچ کاہن لوئیس دی مونٹ فورٹ کہتے ہیں کہ ”دھیان و گیان کے بغیر روزری بالکل ایسے ہی ہے جیسے رُوح کے بغیر جسم (یعنی بے اثر اور پژمردہ ہے) اور اِس کی ادائیگی محض الفاظ کی مشینی دہرائی کی طرح بن جاتی ہے، جو کہ مسیح کی تعلیم کی خلاف ورزی ہے کہ جب وہ کہتا ہے ’جب تو دعا کرے تو غیر قوموں کے لوگوں کی طرح بک بک نہ کرو۔ کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہماری زیادہ گوئی سے ہماری سنی جائے گی‘ (متی 7:6)“ ّ(پاپائے اعظم مقدس پال ششم Marialis Cultus, par 47)۔روزری کے حوالے سے شائع کردہ کلیسیا کی کسی بھی دستاویز کو اٹھا کر دیکھ لیں، تعلیمات کا نوے فیصد حصہ بھیدوں پر دھیان و گیان پر مرکوز ہو گا۔ پاپائے اعظم مقدس جان پال دوئم مقدسہ ماں مریم کو ”دھیان و گیان کی دُعا کا نمونہ“ کے طور پر یاد کرتے ہیں کہ جس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ یہاں ہم مقدسہ ماں مریم سے ہی دھیان و گیان کا درس لیں گے۔ وضاحت کے لیے لوقا 19-18:2 کی مختصراً تفسیر پیش کر رہا ہوں: ”اور سب سننے والوں نے اُن باتوں پر تعجب کیا، جو چرواہوں نے اُن سے کہیں۔ پر مریم ان سب باتوں کو حفظ کر کے اُن پر اپنے دل میں غور کرتی رہی۔“ اس لئے مقدسہ مریم کی طرح یہ ہم سب کی بلاہٹ ہے“ (پاپائے اعظم مقدس جان پال دوئم The Rosary of the Blessed Virgin Mary, par 9, 10)۔المختصر وہ دعا/عبادت جو مقدسہ مریم ہر وقت کرتی رہی وہ دھیان و گیان کی عبادت ہے اور یہ وہ عبادت ہے جس کو ادا کرنے کے لیے ہم سب بلائے گئے ہیں۔
روزری کا مرکز خُداوند یسوع مسیح ہے:
مقد س پوپ جان پال دوم اپنے رسولی خ (Rosarium Virginis Mariae) میں لکھتے ہیں کہ روزری کے بھیدوں پر دھیان و گیان کی عبادت کے ساتھ ہم مسیح خداوند کو سیکھتے ہیں اور یقینا مسیح کو سیکھنے کے لئے ماں مقدسہ مریم سے بہتر اُستاد کوئی اورہو نہیں سکتا۔ ”روزری کی عبادت کرنے سے ہمارا داخلہ ناصرت کے اسکول میں ہوتا ہے، جہاں ہم مقدسہ مریم سے اُس کے بیٹے اور ابن ِ خدا یسوع المسیح کے بارے میں سیکھتے ہیں“۔پس بظاہر اگرچہ روزری کی پہچان مقدسہ مریم سے ہے، مگر درحقیقت اِس عبادت کا مرکز مسیح خداوند ہے(Rosary is a Christocentric Prayer )۔ چونکہ اِس میں انجیلی بیان اور پیغام کا نچوڑ ہے، پاپائے اعظم مقدس پال ششم روزری کو ”تمام انجیل کا خلاصہ“ کہتے ہیں (Marialis Cultus 42)۔پس جب ہم روزری کے بھیدوں پر دھیان و گیان کرتے ہوئے دعا کرتے ہیں تو ہم خداوند یسوع مسیح کی زندگی کے بھیدوں کو ہی یاد کرتے ہیں۔ یوں اُس کے بھیدوں پر غور کرنے سے اُس کی محبت میں بڑھتے جاتے ہیں۔
حرفِ دعوت:
روزری کے نجات بخش بھیدوں پر غور کئے بغیر ہماری روحانی زندگی بالکل ایسے ہی ہے جیسے جسم کے بغیر روح۔تو آئیں ہم اپنے روح اور جسم کو متحرک کرنے کے لئے روزری کی عبادت کرتے ہوئے اپنے بلاوئے پر غور کریں کیونکہ روزری کو محض پڑھنا یا روزری کو ہیبٹ کے ساتھ باندھنا ہی کافی نہیں بلکہ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہم سب روزری کے ذریعے روزری میں پنہاں نجات بخش بھیدوں کی تبلیغ کے لئے بلائے گئے ہیں۔ اور یہ بھی یاد رہے کہ روزری کا لبادے کے ساتھ بائیں طرف کمر پر باندھنا بطور تلوار علامت ہے جو ایک مضبوط ہتھیار کی مانند ہمیشہ دومنیکن کیساتھ ساتھ رہتی ہے جس کا ورد کرنے سے معاشرتی بدعتوں پر غالب آتے ہیں۔آئیں ہم بھی روزری کو بطور روحانی ہتھیار جان کرموجودہ دور کی بدعتوں کے خلاف اِس فرشتانہ عبادت کو فروغ دیں تاکہ ہماری زندگیا ں انجیلی اقدار میں روحانی بصیرت پائیں۔ آمین

16/09/2022

مقدسہ مریم اور یوخرست

ترجمہ و تلخیص: فادر سجاد منظور او۔ایم۔ آئی

نوٹ: یہ تحریر ویب پیج Home of the Mother سے لی گئی ہے، مومنین کے ساتھ بانٹنے کی غرض سے اس کا ترجمہ اردو میں کیا ہے۔
ہم نہیں جانتے کہ مقدسہ مریم کا سب سے پاک یوخرست کے ساکرامنٹ کے تقرر میں کیا حصہ تھا، اور نہ ہی وہ اس رات بالائی کمرے میں تھی، اور نہ ہی اگر اس نے رسولوں کے ساتھ عشا کھانے میں حصہ لیا۔ اس کے باوجود، مریم اور یوخر ست کے درمیان جو رشتہ موجود ہے وہ بہت گہرا ہے۔
۱۔ مقدسہ مریم کا تحفہ
یوخرست مریم کے سب سے بڑے تحفوں میں سے ایک ہے۔ انسان مکمل طور پر خدا پر منحصر ہے۔ اپنی فطری جبلت سے وہ خدا کو تلاش کرتا ہے، اور جب وہ اسے نہیں پاتا تو وہ اپنے ہاتھوں سے اپنے لیے ایک معبود بنا لیتا ہے، جیسا کہ غریب کافر اپنے بتوں کے ساتھ کرتے ہیں۔خدا نے ہمیں اس ضرورت کو پورا کرنے کا فضل دیا ہے۔ خدا نے ہمیں
1۔ پہلے تجسیم کے ذریعے
اور پھر
۲۔یوخرست کے ذریعے۔
وہ ہم میں سے ایک بننے کے لیے آسمان سے زمین پر آیا، اور اس طرح ہم اسے دیکھ سکتے ہیں، اسے جان سکتے ہیں، اور اس سے پیار کر سکتے ہیں... پھر بھی یہ کافی نہیں تھا... وہ مزید چاہتا تھا، اور اس لیے اپنے آپ کو عاجز کرنے کا انتخاب کیا۔ وہ مقام جہاں ہم اسے چھو سکتے ہیں، اسے کھا سکتے ہیں،اور اس کے ساتھ اپنی پرورش کر سکتے ہیں،اور صرف چند دنوں کے لیے نہیں، یا تھوڑی دیر کے لیے نہیں بلکہ ہمیشہ کے
لیے۔
تجسیم کے ذریعے اس نے ایک انسانی جسم اختیار کیا اور انسانوں کے درمیان رہا، اگرچہ مختصر وقت کے لیے۔ وہ صرف فلسطین میں تقریباً تینتیس سال رہے... لیکن کیا یہ اعلی ٰ ہے خدا کی طرف سے ساری انسانیت کے لیے ہے؟
اس نے ہر ایک شخص کے سامنے حقیقی طور پر موجود ہونے کا طریقہ وضع کیا تھا... تاکہ موجود سب سے کامل اتحاد کے ذریعے، یعنی پرورش کے ذریعے ہم سے اتنے گہرے طور پر متحد ہو جائیں۔ یہ غذائیت سے ہے کہ ہم جو کھاتے ہیں وہ ہمارے ساتھ ایک ہو جاتا ہے... ہمیشہ کے لیے... وقت کے اختتام تک۔ - اس طرح سے، یوخر ست ایک مسلسل اوتار ہے...یہ ہر ایک فرد کے لیے متجسد ہونیکا عملی اطلاق ہے... یہ وہ طریقہ ہے جس میں خدا نے اپنی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے منتخب کیا ہے جو ہم سب کی ہے۔
اب اپنے آپ سے پوچھیں: ہمیں متجسد ہونے کا تحفہ کس نے دیا؟ یہ ابدی باپ تھا، لیکن مریم کے ذریعے... یسوع مجسم ہوا اور پیدا ہوا، لیکن مریم کے ذریعے... یہ وہی تھی جس نے یسوع کو دنیا کو دیا... اس طرح، اگر یوخرست متجسد ہونے کا تسلسل ہے، تو یہ بہت واضح ہے کہ یوخر ست مریم کی طرف سے تحفہ کا تسلسل ہے۔ وہ یسوع کو روزانہ ہمیں دینا جاری رکھتی ہے، بالکل اسی طرح جیسے اس نے بیت لحم میں اصطبل میں ہمیں دیا۔ -آدم نے ہمارے لئے سب کچھ کھو دیا پھل کھا کر جو عورت نے اسے دیا تھا۔ ''وہ عورت جو تو نے مجھے بطور ساتھی دی تھی اس نے مجھے پھل دیا اور میں نے اسے کھایا...'' تو، آدم نے گناہ کیا... اسی طرح، ہم کہہ سکتے ہیں، ''خداوند، وہ عورت، جسے تو نے ہمیں ماں کے طور پر دیا، ہمیں دیا اور دے رہا ہے۔ ہم، اس کے رحم کا بابرکت پھل کھاتے اور اسی طرح ہم جیتے ہیں اس کے ذریعے جو ہماری پرورش کرتا ہے۔''
۲۔مریم کا ساکرامنٹ
یہ وہی ہے جو یوکرسٹ کر سکتا ہے۔ دوسرے سا کرامنٹ میں مریم کا کوئی حصہ نہیں ہے۔ اس میں اس کا ایک حصہ ہے، اور ایک بہت ہی اہم حصہ ہے۔ مسیح کا گوشت، سینٹ تھامس کہتے ہیں، مریم کا کنواری کیگوشت کے سوا کچھ ہے۔ لہذامقدسہ مریم وہی ہے جس نے اس ساکرامنٹ کے لیے الہی مادہ (Matter) فراہم کیا۔ اپنی فئٹ ہاں کے ساتھ مبارک کنواری نے خدا کے بیٹے کو خدا کے دل سے اپنے بے عیب رحم میں لایا...
نکی جئی ہاں نال رب دے دل چوں کوکھ چہ یسوع لیندا وے
اوہوں یسوع پاک پاک الطار توں اپنا گوشت کھواویندا وے
ایک کاہن تقدیس/تبدل کے دوران، اسی طرح کے معجزے کو دہراتا ہے، اور خدا کا بیٹا اس کے ہاتھ میں آتا ہے جو پہلے سے ہی مریم کا بیٹا بنا۔ کاہن کے الفاظ پھر مریم کے الفاظ کی تکرار کی طرح ہیں۔ وقوع پذیر ہونے والی حیرت انگیزی ناصرت کے عجائبات کے شاندار اور تسلسل کی طرح ہے۔ اور اسی لیے کہا جاتا ہے کہ یوخرست مریم کے کام کا تسلسل ہے۔
یہ کام یسوع کو اس کے بیٹے اور اس کے خدا کے طور پر پیار کرنے اور اس سے پیار کرنے پر مشتمل تھا۔ - یسوع ایک بچہ بن گیا تاکہ ہمیں اپنی محبت اور توجہ کے ساتھ خدا کی محبت کی طرف دعوت دے۔لیکن حقیقت میں، کتنے لوگ واقعی اس خدا بننے والے بچے کو جانتے اور پیار کرتے

تھے؟ مریم یسوع کے ساتھ محبت کرنے والی ان روحوں کا نمونہ تھی... وہ اس سے شدید محبت کرتی تھی اوہ اس نے کتنی شدت سے اس سے
محبت کی تھی! اب یوخرست میں یسوع انسان کے لیے روٹی اور پرورش بن جاتا ہے۔ کیوں؟ ہماری محبت تلاش کرنے کے لیے۔ - اس نے انسان بن کر خود کو عاجز کیا... اس سے بھی زیادہ وہ خود کو روٹی بن کر عاجزی اور حلیمی اختیارکرتا ہے... اور اس ذلت میں اسے اپنی ماں کے علاوہ کوئی پیار یا پیار نہیں تھا۔ -صرف وہی، اپنی محبت کے ساتھ اس ذلت اور خود تحفہ کے لیے اسے انعام دینے کے قابل ہے۔یوکرست میں یسوع سے محبت کرتے ہوئے، سوچیں کہ آپ محبت کے اس کام کو کس طرح جاری رکھے ہوئے ہیں جو مریم نے بیت لحم میں شروع کیا تھا... اب، بالکل اسی طرح، اس وقت انسانوں کی اکثریت اسے نہیں جانتی... اس سے محبت نہیں کرتی ہے... اور نہ ہی جو کچھ وہ ان کے لیے کرتا ہے اس کے لیے اس کا شکریہ... اب، بالکل اسی طرح اِس ناشکری کو پورا کرنے کے لیے کسی کی ضرورت ہے محبت کی اس بے پناہ کمی کواس وقت یہ مریم تھی. اب یہ آپ کو اس کے ساتھ اور اس کی تقلید میں ہونا چاہئے
۳۔ مریم کی تسلی
کتنا بڑا دکھ ہوگا یہ سب،مبارک کنواری مریم کے دل میں پیدا ہوا ہوگا... اس کے لیے وہ اس بہت قیمتی ا ور دلکش بچے کو دیکھے گی جسے کچھ لوگ اسے سمجھنے اور پہچاننے سے قاصر ہیں... دوسروں کی طرف سے حقارت ہے... اور یہاں جب اس کے جھولا جھولنے کا وقت تھا اس کو ستایا گیا... اپنے بیٹے کو جانتے ہوئے خُدا کا بیٹا، اُس نے اُسے اِس طرح چھپاتیہوئے دیکھ کر کیسے دُکھ اُٹھایا ہوگا کہ کسی نے اُسے وہ تعظیم نہیں دی جس کا وہ حقدار تھا؟
یہ واضح ہے کہ یسوع کو وہ الہی اعزازات نہیں ملے جن کے وہ مستحق تھے، نہ اپنی نجی زندگی میں، نہ اپنی عوامی زندگی میں اور اس سے بھی زیادہ اسکی اذیت اور موت میں... اور یہ، سب سے بابرکت کنواری کے لیے ایک حقیقی عذاب تھا. اس طرح یوخرست وہ ہے جو سب سے بابرکت کنواری کو تسلی دیتا ہییہاں یسوع کو اس کے جسم میں عزت دی جا سکتی ہے... اسی گوشت اور خون میں جو اس نے مریم سے لیا تھا اب سب سے مبارک کنواری مطمئن ہو جائے گی اور تسلی ہوتی ہے جب وہ ان روحوں کو دیکھتی ہے جویوخر ست کو عزت دینے کے لیے... پوجا کرنے کے لیے... اور پیار کرنے کے لئے ہماری قربان گاہوں پر جاتے ہیں۔ - کیا آپ مریم کو یہ تسلی نہیں دینا چاہتے اور ساتھ ہی وہ عزت بھی نہیں دینا چاہتے جو یسوع کی وجہ سے ہے؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ یو خرست کے ساتھ اپنے تعلقات میں ایسا کرتے ہیں؟ کیا آپ کی روح اس بات سے خوش ہے؟
۴۔مریم کی شراکت
یہاں تک کہ اگر یہ یقینی نہیں ہے کہ آیامریم نے آخری عشائیہ میں یوخرست حاصل کیا ہوگا، اس میں کوئی شک نہیں کہ اس نے بعد میں سینٹ جان کے ہاتھوں سے یوخرست کئی بار حاصل کیا ہوگا۔ تصور کریں کہ کنوارا پیارا رسول کنواریوں کی کنواری کو پاک شراکت دے رہا ہے! کیا نظارہ ہے! یسوع کس خوشی کے ساتھ مریم کی روح میں داخل ہوئے ہوں گے! وہ وہاں داخل ہو کر کتنا خوش ہوا ہوگا! اگر اس سے پہلے وہ ہی تھا جس نے اپنے متجسد ہونے کے لیے سب سے پاکیزہ بطن کو منتخب کیا تھا... تو پھر وہ اس کے دل میں رہنے کا انتخاب کیوں نہیں کرتا؟
جہاں تک مبارک کنواری کا تعلق ہے، اس نے خود کو کیسے تیار کیا ہوگا؟ اجتماع کے بعد اس کی دعا کیسی ہوتی؟ اگر سینٹ لوئس جیسا کوئی شخص
پورا ہفتہ کمیونین حاصل کرنے کے بارے میں سوچتا رہے، اور تین دن خود کو تیار کرنے میں گزارے اور تین دن شکر ادا کرنے میں گزارے... مریم کیا کرے گی؟ اس کے جوش کی تقلید کریں.مقدسہ مریم کی طرح یوخرست کا استقبال کریں۔ - اپنی زندگی مقدس ترین یوخرست میں ڈوبے ہوئے گزاریں۔

13/09/2022

مقدسہ مریم کا پاک نام

کرسٹوفر زاہدؔ

مسیحی اور مسلم افواج میں جنگیں جارہی تھیں کہ پولینڈکا بادشاہ مائیکل جہان فانی سے کوچ کرگیا ۔ پولینڈ نے اپنے ہیرو اور سپہ سالار جان "سو بازکی " کو بادشاہ بنانے کا فیصلہ کیا ۔ اس سے قبل کہ نئے بادشاہ کی رسمِ تاج پوشی کی جاتی ۔ ترک افواج سے جنگ کا امکان ہوگیا ۔ تاج پوشی کے بعد "ردرن " صوبہ کی جانب اپنی افواج کو لے کر بڑھ مگر یہاں کوئی فوجی مقابلہ نہیں تھا کیونکہ ترک 10 اور پولش 1 ( پولینڈ کے لوگوں کو 'پولش' کہا جاتا ہے) فوجی یعنی 3 لاکھ کا مقابلہ 15 ہزار سے تھا ۔ بادشاہ جان نے اپنی فوج کو " مقدسہ مریم کے اقدس نام " کے سپر د کردیا ۔ تعداد کے لحاظ سے اب بھی کوئی مقابلہ نہ تھا تاہم اب مقدسہ مریم کا طاقت وار نام اُن کے ساتھ تھا اور مقدسہ مریم کے اقدس نام کی بدولت بادشاہ جان نے ترک افواج کو تعداد میں کہیں زیادہ تھیں کو شکست دی۔
نام مریم کس قدر عظیم اور طاقت کا حامل ہے درج بالا واقعہ اس کی صرف ادنیٰ سے جھلک ہے ۔ بقول شاعر
جو نام تیرا لیتے جنبش نہیں وہ کھاتے
شیطان دور بھاگے جو ہے گرانے والا
مقدسہ مریم کے سیوک علامہ پال ارنسٹ اپنی تحریر " نہایت شریں نام" میں لکھتے ہیں " یوا قیم اور حنا کی بچی کو عبرانی دستور کے مطابق ولادت کے پندرہ دن بعد مریم کا نام دیا گیا ۔ یہ نام کلیسیا میں ہمیشہ زمانوں تک ہزار رہا ۔ ایمان دار لوگوں کے دلوں اور لبوں سے نکلتے ہوئے اپنی تازگی ، شرینی اور طاقت کھوئے بغیر گونجتا رہے گا ۔ یہ نام کسی دوسرے نام کی نسبت نہایت عالیٰ (خُدا) کی بیٹی کے قابل تھا۔ اور یہ خود اس نے بچی کے والدین کو الہام کے زریعہ بتایا۔ اس نام میں اس نے ایک آسمانی شیرینی شیطان کے مدمقابل ایک ہولناک طاقت اور بچانے اور تسلی دینے کے لئے ایک خاص اثر متصف کردیا ۔" آپ مزید لکھتے ہیں کہ " ناقابل بیان شیرینی کادھارا مریم کے پیارے نام سے بہتا ہے ۔ یہ نور کا عبر ہے زخمی دلوں کے لئے تسلی اور اس سے وہ تمام نام نکلتے ہیں جو پشتوں نے مریم کو دئیے ہیں اور دیتے رہیں گے ۔ پیار بھرے جلالی اور عقلِ انسانی سے بعید نام جو اسے کنواریاں گناہگار اور مرنے والے اسے بھروسے پیار اور ممونیت دیتے رہیں گے ۔
مقدس الڈی فونس اپنی اس محبوبہ خاتون سے محبت کے والہانہ اظہار سے کہتا ہے کہ مریم کس قدر شیرینی نام ہے ۔ میرے محسور کان اسے سننے سے خوش ہوتے ہیں ۔ میرے ہونٹ اس کا نام لیتے حظ اُٹھاتے ہیں ۔ اور میرے دل۔۔۔ اے میریم تیرے نام کی آہٹ پر محبت سے لرزا اُٹھتا ہے ۔
مریم کہنا ایسا ہی ہے جیسے " ماں" کہنا ۔ ایک بچہ یہ نہیں جانتا کہ " ماں" کے سوا کس نام سے پکارا جائے گا ۔ جب وہ رات کی تاریکی میں ڈر جاتا ہے ۔ تو پکارتا ہے ۔ جب وہ اکیلا ہوتا ہے ۔ جب وہ درد میں مبتلا ہوتا ہے جب کوئی اجنبی اسے اپنے بازوں میں تھام لینے کی کوشش کرتا ہے ۔ وہ اُسے پکار اُٹھتا ہے ۔ ایک ہی لفظ میں یہ نام اس کے لئے سب کچھ ہے۔ اور صرف اس وقت ہی محفوظ محسوس کرتاہے جب وہ اس کے قریب ہوتی ہے۔ اگر ہم اسے پکاریں گے تو کیا روح کی ماں مریم ہماری مدد کے لئے نہ پہنچے گی؟ آو ہم اس سے استدعا کریں ، اس کا نام دن میں بار بار لیں ۔ کیوں کہ کوئی لمحہ یا کوئی ساعت ایسی نہیں جب ہمیں جو اس کے بچے ہیں اس کی یا اس کے آسمانی تحفظ کی ضرورت نہ ہو۔"
مریم کا مفہوم: فادر پرویز عمانوئیل اپنی کتاب " مگدلینی" میں " مریم " کا مفہوم کچھ ان الفاظ میں بیان کرتے ہیں ، " عبرانی میں مریم کا مطلب ہے وہ ہستی جسے سرفراز کیا گیا ہو ۔ مصریوں کے نزدیک اس کا مطلب یہ ہے " جسے خُدا چاہے " یا " خُدا کو چاہے" عربی میں مریم کے معنیٰ وہ خاتون جسے اولاد کی تمنا ہو۔ یونای میں اس کی ساخت مریا ہوگئی ہے۔ اطالوی " ماریا" انگریزی میں " میری" فرانسیسی میں " ماری" اور جرمن میں " ماریا " ہے ۔ اُردو لغت اس کے مندرجہ ذیل معنیٰ بیان کرتی ہے : پاک دامن ، دوشیزہ ، کنواری ۔ بہت سے ربی خیال کرتے ہیں کہ اس کا مطلب " تلخی " ہے ۔ " مریام" یعنی سمندرکا قطرہ ۔ لیکن چونکہ بہت سے قدیم زبانوں میں اس کے نام کا رشتہ خاصا پرانا ہے ۔ اس لئے ہر زبان میں اس کے معنیٰ بھی بدل گئے ہیں ۔ عموما اس نام کے پس پردہ عورت کی عظمت اور پاک دامنی کا خیال کارفرما ہوتا ہے ۔ ہمیشہ کی طرح آج بھی مریم دنیا بھر کا مقبول ترین نام ہے ۔ یہ اُن ممتاز اور خوش نصیب ناموں میں سے ایک ہے جیسے یہودی ، مسیحی اور مسلمان سب ہی میں مشترکہ اہمیت حاصل ہے ۔ یہ سب بڑے شوق اور احترام کے ساتھ اپنی اولاد کو اس نام سے موسوم کرتے ہیں۔" نام مریم کی تعریف اور وضاحت کرتے ہوئے مسیحی عالم جناب یوسف مسیح یادؔ اپنی کتاب "عظیم خواتین " میں یوں کرتے ہیں " مسلم علما مریم کے معنی عابدہ بتاتے ہیں ۔ یہودی ربی اس کا مطلب تلخی کہتے ہیں ۔ مقدس جیروم اس کے معنی " ستارہ سحر" اور منتوں سے مانگی ہوئی بچی لکھتے ہیں ، مگر عہد جدید میں مسیحی علما کہتے ہیں ہ اس کے معنی محبوب خُدا، حسین اور ملکہ کے ہیں۔"
شیطان نام مریم سے بھاگتا ہے: تھامس جے کیمپ کہتے ہیں کہ " شیطان مقدسہ مریم کے نام سے نہایت خوف کھاتا ہے ۔ وہ مقدسہ مریم کے نام سے اس قدر خوف کھاتا ہے کہ جوں مقدسہ مریم کا نام لیا جاتا ہے وہ ایسے بھاگ جاتا ہے جیسے آگ لگی ہو " ۔ مقدسہ مریم نے خود مقدسہ بریجٹ پر ظاہرکیا کہ " زمین پر کوئی ایسا گنہگار نہیں جو خُدا سے پیا ر کرتا ہو ، وہ مقدسہ نام کو پکارئے تو شیطان فورا وہاں سے بھاگ جاتا ہے ۔" ایک اور موقعہ پر مقدسہ مریم ایک بات کو دہراتی ہے کہ " شیطان میرے نام سے اِس قدر خوف کھاتا ہے کہ جوں ہی وہ سنتا ہے ۔ وہ شخص پر اپنی گرفت چھوڑ دیتا ہے۔ " مقدسہ مریم نے مقدسہ بریجٹ سے پھر کہا ، " اسی طرح باغی فرشتے فورا اُس شخص کے پاس سے بھاگ جاتے ہیں جو میرا نام پکارتا ہے اور نیک فرشتے اُس شخص کے قریب آتے ہیں جو عقیدت سے میرا نام لیتا ہے ۔ " مقدس جان میر ی ویانی فرماتے ہیں ، " آزمائش میں آپ مقدسہ مریم کو پکاریں تو وہ فورا مدد کے لئے آموجود ہوتی ہے اور شیطان آپ کو چھوڑ کر چلاجاتا ہے۔" پاپائے اعظم فرانس باسلیکا میری میجر میں اپنے وعظ میں کچھ اسی قسم کے الفاظ ادا کرتے ہیں کہ " جس گھر میں مریم ہوتی ہے وہ شیطان داخل نہیں ہوتا اور جہاں کہیں ماں ہوتی وہاں پریشانی اور خوف فتح یاب نہیں ہوتا ۔ "
نام مریم نہایت شیریں اور بابرکت : اے نام مریم دل کی خوشی ، شہد کی مٹھاس منہ میں محسور کن کانوں میں جب تیرے عقیدت مند سنتے ہیں : پادوا کا مقدس انتھونی کہتا ہے ۔ اسی قسم کے الفاظ مقدس برنارڑ مقدس انتھونی سے قبل فرماتے ہیں کہ " مقدسہ مریم کا نام نہایت شیریں ہیں۔ منہ میں شہد کی مانند کانوں میں نہایت محسور کن مبارک جون "انسنا" کہتے ہیں " جب میں مریم کا نام لیتا ہوں تو اپنے لبوں پر نہایت مٹھاس محسوس کرتا ہوں اور جب میں آپ کا ترانہ پڑھتا ہوں تو فرشتے تین بار مریم کا نام لیتے ہیں ۔ فرشتہ کیوں مقدسہ مریم ملکہ کا نام لیتے ہیں ؟ رچرڑ آف سینٹ لارنس فرماتے ہیں کہ " فرشتوں کے لئے مقدسہ مریم کا نام سننا نہایت شیریں ہیں کہ وہ اس کو دوہراتے ہیں کہ وہ دوبارہ سن سکیں۔" ایبٹ فررنکون کہتے ہیں کہ " خُداوند یُسوع مسیح کے نام کے بعد جس سے عقیدت مند روح کو فضل ، اُمید اور مٹھاس حاصل کرسکے کیونکہ مریم میں مٹھاس اور الہیت ہے اور جب وہ کسی سے ملتی ہے تو اُسے مٹھاس عطا کرتی ہے ۔ حیرت انگیز طور پر مریم کا نام اس قدر عظیم ہے کہ مریم کے دیوانے اس نام کو ہزاروں بار بھی سنیں تو بھی انہیں نئے جیسا معلوم ہوتا ہے جب وہ مریم کا نام لیتے اور سنتے ہیں انہیں اس نام کی مٹھاس بولنے او رسننے میں ہمیشہ یکساں معلوم ہوتی ہے ۔ مبارک ہنری سنسو کہتے ہیں " جب میں مریم کا نام لیتا ہوں میرا اعتماد بڑھتا ہے ۔ خوشی میرے اندر جل اُٹھتی ہے ۔" اس خوشی کے آنسووں میں مجھے یوں محسوس ہوتا ہے کہ میرا دل میرے منہ سے باہر آجائے گا ۔ یہ نام نہایت شیریں ہے شہد کی مانند اور روح میں اتر جاتا ہے ۔ وہ خوشی سے چلاتا ہے ۔ اے نہایت شیریں نام اے مریم ۔
مقدس برنارڈ کہتے ہیں : نہایت عظیم اے رحم سے بھری مریم نہایت مقدسہ کنواری تمام تعظیم کے لائق ۔ تیرا نام اس قدر شیریں اور پیارا ہے کہ یہ ہونہیں سکت اکہ اس کو لینے والے کے دل میں خُدا اور تیری محبت بھڑکانہ اُٹھے۔ تیرا نام بھی تیرے چاہنے والوں کو تسلی دینے اور تیرا پیار بھڑکانے کے لئے کافی ہے۔ "
پرُفضل نام : مقدس متھیوڈایاس کہتے ہیں کہ " تیرا نام اے مادرِ خُدا فضل اور الہٰی برکات سے بھرا ہے۔" مقدس بو نا ونیچر کہتے ہیں کہ " یہ ممکن نہیں کہ مریم کا نام لیا جائے تو اس کو ادا کرنے والے کو برکت حاصل نہ ہو ۔ یہ نام اس قدر پُرفضل ہے کہ اس نام کو لینے والا کا دل جس قدر بھی پتھر ہو اس کا دل موم ہوجائے گا تو اپنے بچوں کو گناہوں سے تسلی ، اُمید اور فضل دلاتی ہے۔"
" خُدا باپ نے تمام پانیوں کو یکجا کیا اور انہیں سمندر کا نام دیا ( لاطینی میں ماریہ ، سمندر کو کہتے ہیں ۔) خُدا نے تمام فضائل کو اکٹھا کیا اور اُسے مریم یا ماریہ کہا ۔ یہ عظیم خزانہ مریم ہے جس کو مقدسین " خُداوند کا خزانہ " کہتے ہیں جس کی برکت سے انسان امیر ہوتے ہیں " بقول ماٹ فورٹ کا مقدس لوئیس ۔
سمندر کا ستارہ: ایک خاص ستارہ آج ابھرا ہے ہماری خاتون مقدسہ مریم جس نے نام کا مطلب ہے سمندر کا ستارہ لہٰذا ہم اپنی آنکھیں بلند کرتے ہیں ۔ اِس ستارہ کی جانب جو ہماری رہنمائی کرتا ہے تاکہ ہمیں منور کرے " مقدس البرٹ کے الفاظ۔
مریم کا مطلب ہے سمندر کا ستارہ جس طرح سمندر کے ستارے ملاحوں کو راستہ دکھاتے ہیں اسی طرح مسیحیوں کو مقدسہ مریم سے راہنمائی ملتی ہے : بقول مقدس تھامس اکوائینس
حاصل کلام: نام اپنے اندر گہری حقیقت اور مفہوم رکھتے ہیں نام دینے اور رکھنے والا بہت کچھ سوچ کر نام رکھتا ہے ۔ نام سے شخصیت کی نظریات اور باطنی زندگی کی عکاسی ہوتی ہے بلکہ کئی بار نام کے ساتھ اس کردار اور پوری زندگی کا مشن اور مقصد واضح کردیا جاتا ہے ۔ مریم کے نام کی تعریف کرنا گویا ایسے ہے جیسے سورج کو چراغ دکھانا ۔ لامحدود کو بطن میں لینے اور جنم دینے والی واں کی تعریف بھی لامحدود ہے ۔ مقدس برنارڈ کہتے ہیں کہ " سمندرکے ستاروں کو دیکھو مریم کو پکارو۔ خطر میں ، پریشانی میں ، شک میں ، مریم کو سوچو اور مریم کو پکارو۔ مریم کا نام تمہارے لبوں سے کبھی بھی دور نہ ہو ، نہ ہی تمہارے دل سے ۔ اگر تم اُس کی پیروی کروگے تو کبھی دربدر نہ ہوں گے ۔ اگر تم اس سے دُعا کرو گے تم کبھی مایوس نہیں ہوگے ۔ اگر تم اپنے خیالات مریم کی لگاو گے تو خطا نہ کرو گے ۔ اگر وہ تمہیں تھام لے گی تو تم نہیں گرو گے ۔ اگر وہ تمہاری حفاظت کرے گی تو تم خوف نہ کھاو گے اور اگر وہ تمہاری رہنمائی کرے گی تو تم بے دم نہ ہو گے ۔ اگر وہ تم پر اپنی لطف و عنایت روا رکھے گی تو یقینی طور پر تم اپنی منزل کو حاصل کرلو گے۔
حرف آخر: مقدس افرائیم کے الفاظ سے کالم کا اختتام کرنا چاہوں گا کہ " اے مادرِ خُدا کے نام جیسے میں پیار کرتا ہوں ۔ " وہ مزید آگے بڑھتے اور کہتے ہیں کہ " مقدسہ مریم کا نام بہشت کے دروازوں کی چابی ہے۔"

12/09/2022

مقدسہ مریم اور خاندانی محبت کا نمونہ

فادر عمانوئیل فضل او۔پی

وہ جب بھی کرتا ہے دُعا مریم سے شروع کرتا ہے
آگ پانی، مٹی اور ہوا مریم سے شروع کرتا ہے
اور میں اکیلا ہی نہیں اسد شروع کرتا
یہاں تو خود خُدا مریم سے شروع کرتا ہے۔

اے ماں کے پیارواور راج دلارو!
اے ماں کی محبت کے جانثارو!
اے ماں دی چنی دے چن تارو
تعارف
میں رب و عزت کے بابرکت اور بافضل نام میں چاہوں گا کہ آپ سب خاندانوں کی ماں کی شان میں کھڑے ہو کر بھرپور تالیوں کی گونج سے نغمہ محبت کو اپنے درمیان والہانہ خوش آمدید کہیں۔خُدا کے فضل سے آپکی تالیوں کی آواز بلندیوں کو چھوتی ہوئی فرشتوں کے نغموں میں ڈھل جائے۔ اور آپ اپنے دل میں جو بھی آرزو، خواہشات او ر تمنائیں لے کر جہاں سے بھی آئے ہیں،کثرت کی زندگی کے خُدا کے وسیلہ سے آپکی ساری آرزوئیں،خواہشیں اور تمنائیں پُوری ہوجائیں۔ ماں اپنی سفارش سے آپ کی جھولیوں کو فضل کی معموری اور بھرپوری سے بھر دے تاکہ آپ کی زندگیاں روزِ روشن کی مانند منور ہو جائیں۔ آ پ کی مسکراہٹیں مہک اُٹھیں، چہرے کھل اُٹھیں اور خاندانی محبت، دل کی نزدیکیاں اور پُر جوش شعلہ ایمان سے دہک اُٹھے۔

؎مریم سے گفتگو ہو گئی تو ہر بات میں لکھے جاؤ گے
الیصبات کی طرح مُلاقات میں لکھے جاؤ گے
مریم کے ہاتھوں میں آؤ،خدا کے ہاتھ میں لکھے جاؤ گے
مریم کے پاس ٹھہرو!صلیبی کلمات میں لکھے جاؤ گے
اے مریم کو سلام کرنے والوں،کتابِ حیات میں لکھے جاؤ گے۔

لفظ سلام بائبل مقدس یں 60 مرتبہ آیا ہے۔ آئیے سب سے پہلے مقدسہ مریم کو سلام پیش کریں جسے فرشتوں نے سلام کرنے کی سعادت حاصل کی۔جبرائیل فرشتے نے تین ہستیوں سے ملاقات کی جن میں دانیال بنی۔ زکریا کاہن اور مقدسہ مریم۔ لیکن اِن تینوں ہستیوں میں جبرائیل صرف مقدسہ مریم کو ہی سلام پیش کرتا ہے۔ مقدسہ مریم کو سلام پیش کرنے سے ہم اُس کے رتبے میں کو ئی اضافہ نہیں کرتے لیکن اُسے سلام کرنے سے ہمارا رتبہ ضرور بلند ہوتا ہے۔

سلام اے مریم پُر فضل خُداوند تیرے ساتھ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آمین

خُدا محبت ہے اور اِسی محبت میں خُدا نے اپنا اکلوتا بیٹا بخش دیا۔”کیونکہ خُدا نے دُنیا سے ایسا پیار کیا کہ اُس نے اپنا اکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے“ (یوحنا16:3)۔ جس طرح ابراہیم اپنا اکلوتا بیٹا اسحاق خُدا کے لئے قربان کرنے کے لئے تیار ہو جاتا ہے بالکل اِسی طرح خُدا بھی دُنیا کے لئے اپنا اکلوتا بیٹا قربان کر دیتا ہے۔ فرق صرف یہ ہے کہ ابراہیم نے اپنی فرمانبرداری سے خُدا کا رحم پایا اور خُدا نے اُسے قربان کرنے سے منع کیا۔ جبکہ خُدانے اور مقدسہ مریم دُنیا کی نجات کے لئے اپنے بیٹے کا بھی دریغ نہ کیا بلکہ اُسے ہمارے لئے قربان کردیا۔ تاکہ ہم ہمیشہ کی زندگی پائیں۔ ہمیں ہمیشہ کی زندگی دینے کے لئے نہ صرف خُدا خود بلکہ وہ اپنی بندی مقدسہ مریم کے وسیلہ سے محبت کا عظیم فصح قربان کرتا ہے۔ مقدس تھامس فرماتے ہیں کہ یسوع کا جسم مقدسہ مریم کے جسم کا ہی مرہون ِ منت ہے۔ یسوع کا خون مقدسہ مریم کے خون سے ہی پیدا ہوا ہے اس لئے مقدسہ مریم کو یسوع سے جدا کر ناکبھی بھی ممکن نہیں ہے۔ مقدسہ مریم کی محبت یسوع اور یسوع کی محبت مقدسہ مریم کے وسیلہ سے خُداکی محبت میں پنہاہے۔ ضروری ہے کہ ہم مقدسہ مریم کی تعظیم کریں اورمقدسہ مریم سے محبت رکھیں۔

خاندان کی تعریف
خاندان فارسی زبان کا لفظ ہے اور لاطینی میں اِسے فیمیلیا بھی کہتے ہیں جس سے مُراد ہے گھرانہ، کُنبہ، بال بچے، اہل خانہ کے ہیں۔ بائبل مقدس کی روح سے خاندان کا تصور اتنا ہی قدیم ہے جتنا کہ آدم اور حوا کے وجود کا تصور۔خاندان کا خُداسے گہرا رشتہ اور تعلق ہے کلام مقدس میں لفظ ”خاندان“ 100 سے زائد مرتبہ ”گھرانہ“ 300 سے زائد مرتبہ استعمال ہواہے خُدانے کا ئنات کی تکو ین ہی پر آدم وحوا کی تخلیق سے ازدواجی زندگی،خاندان وگھرانہ کی بنیا د پر رکھی۔جیسا کہ پاک کلام میں مرقوم ہے کہ ”اور خدانے انسان کو اپنی صُورت پر پیداکِیاخُداکی صُورت پراُس نے اُسے پیداکیا نروناری پیداکیا“(تکوین1:27)۔
خاندان کلیسیا اور سماج کی بنیادی اکائی ہے۔ خاندان ہی سب انسانی رشتوں کی بنیاد ہے۔ خْاندان ہی سے ہم اپنا مخصوص نام، مقام اور مرتبہ پاتے ہیں اور پہچان حاصل کرتے ہیں۔ پاک ماں کاتھولک کلیسیانے لطوریائی سال میں ماہِ فروری کو“پاک خاندان”کے عنوان کے تحت مخصوص کررکھا ہے۔ پاپائے اعظم مقدس جان پال دوئم عظیم کہتے ہیں کہ ”پاک خاندان دیگر لاتعداد پاک خاندانوں کا آغاز ہے“۔تاہم عالمگیر سطح پر کلیسیا رواں سال 2022 کو خُاندان سے منسوب کرتی ہے۔علم الکلیسیا ایسے مسیحیوں خاندانوں کو ”شراکتی خاندان“ کا نام دیتی ہے۔ یعنی مسیحی خاندان ’Domestic Church“ ہے یعنی یہ شراکتی خاندان جو تمام خاندانوں کا آغاز اور ابتدا ہے۔ مقدسہ مریم نغمہ محبت ہے۔ جسے 1995میں پوپ جان پال دوم نے ملکہ خاندان کا خطاب دیا۔جو تمام محبت کرنے، بانٹے اور نچھاور کرنے والے خاندانوں کی عظیم ماں ہے۔
بائبل مقدس اور خاندان
بائبل مقدس میں ہمیں بے شمار ایسے خاندان ملتے ہیں، جنہوں نے خْدا پر مکمل بھروسہ رکھا اور راست بازی سے زندگی بسرکی۔ ان میں
1۔ نوح کا خاندان
2۔ ابراہیم کا خاندان
3۔ اسحاق کا خاندان
4۔ یعقوب کا خاندان
5۔ یوسف کا خاندان
6۔ موسیٰ کا خاندان
7۔ داؤد کا خاندان
8۔ایوب کا خاندان
9۔ قرنیلیس کا خاندان(اعمال 43-1:10) وہ اپنے سارے گھرانے سے دین دار، خُدا ترس اور لوگوں کو بہت خیرات دیتا اور ہمیشہ خُدا سے دُعا کرتا تھا۔
10پرسقہ اور اکیلا کا خاندان(رومیوں) خاندان قابلِ ذکر ہیں
11۔پاک خاندان مقدسہ مریم اور یوسف یعنی ناصرت کا خاندان۔
جو سب خاندانوں کے لئے نمونہ ہے۔لوقا کی انجیل (2: 52) میں یوں مرقوم ہے ”اور یسوع حکمت اور قدوقامت میں اور خْدا اور آدمیوں کی مقبولیت میں ترقی کرتا گیا۔”گھر میں ماں بچے کی پہلی درس گاہ ہوتی ہے۔ مقدسہ مریم نے پہلی درس گاہ ہوتے ہوئے یسوع کی چار مختلف پہلوؤں سے پرورش کی۔
یسوع مقدسہ مریم کے زیر سا یہ چار طرح سے نشوونما پاتا ہے:
1۔یسوع قدو قامت میں بڑھا (جسمانی نشوونما)
2 – یْسوع حکمت میں بڑھا (ذہنی نشوونما)
3- یْسوع خْدا کی مقبولیت میں بڑھا (روحانی نشوونما)
4- یْسوع آدمیوں کی مقبولیت میں بڑھا (سماجی نشوونما)۔ یہ (ولی یوسف اور مقدسہ مریم) والدین کی بہترین تربیت کا نتیجہ تھا کہ یْسوع جوان ہوکر بہترین انسان بنا اور قربانی کے جذبے سے سرشار ہوکر ہم سب کی خاطر قربان ہوگیا۔
مقدسہ مریم نے بچہ یسوع کو جنم دیا لیکن صلیب پر اُسے نجات دہندہ کے طور پر مرتے دیکھا۔
مقدسہ مریم ترجمانِ محبت
خُداوند یسوع مسیح کے بعد اگر کوئی محبت کی ترجمانی کرنے والا ہے تو مقدسہ مریم ہی ہے۔ کہتے ہیں کہ محبت کی تقسیم ممکن ہی نہیں لیکن مقدسہ مریم اپنا لختِ جگر خُدا کی محبت میں گناہگاروں کی نجات کے بانٹ دیا۔ جس طرح یسوع کی محبت تقسیم نہیں ہوتی بالکل اِسی طرح مقدسہ مریم کی محبت بھی کبھی تقسیم نہیں ہوتی۔ کیونکہ وہ سب کو یکساں پیار کرتی ہے۔
اعلیٰ ظریف محبت:
براوننگ کہتا ہے کہ”جو محبت کرتا ہے وہ ناممکنات کو تسلیم کرتا ہے“۔ مقدسہ مریم نے خُدا اور انسانوں کی محبت کو نبھانے کے لئے تمام تر ناممکنات کو تسلیم کیا۔ جیسا کہ مقدس لوقا کی انجیل میں مرقوم ہے کہ ”دیکھ تو حاملہ ہو گی۔اور تیرے بیٹا ہوگا اور تو اُس کا نام یسوع رکھے گی۔ وہ بزرگ ہو گا اور حق تعالیٰ کا بیٹا کہلائے گا“ (لوقا 31:1)۔مقدسہ مریم اِس ناممکن بھید کو ایمان اور اقرار کے ساتھ قبول کرتی ہے اور عشقِ الہٰی میں ساری ناممکنات کو مکمل یقین میں بدل دیتی ہے۔
٭۔مقدسہ مریم کی محبت بیدار محبت ہے ”جو ڈر جاتی ہے۔۔ جو سوچتی ہے۔۔ سوال کرتی ہے کہ یہ کس طرح ہوگا“ (لوقا 38-26:1)۔
٭۔مقدسہ مریم کی محبت ہاں، قبولیت اور اقرار کی محبت ہے۔ میرے لئے تیرے قول کے۔۔ ”فرشتے کا پیغام“ (لوقا 38:1)۔
٭۔مقدسہ مریم کی محبت خوشی بانٹنے کی محبت ہے ”الیصابات سے ملاقات“ (لوقا 42-39:1)۔
٭۔مقدسہ مریم کی محبت دلیر اور جرت والی محبت ہے ”نام لکھوانے کے لئے بیت الحم کو گے“ (لوقا 7-1:2)۔
٭۔مقدسہ مریم کی محبت دھیان و گیان اور غور و فکر کرنے والی محبت ہے ”خُدا کی باتوں کو حفظ کر کے اُن پر اپنے دل میں غور کرتی“ (لوقا 19:2)۔
٭۔مقدسہ مریم کی محبت تمام زمانوں کی محبت ہے ”ہر زمانے کے لوگ مجھ کو مبارک کہیں گے“ (لوقا 48:1)۔
٭۔مقدسہ مریم کی محبت فکر کرنے والی محبت ہے ”یسوع کا ہیکل میں کھو جانا“ (لوقا 51-48:2)۔
٭۔مقدسہ مریم کی محبت فکر اور سفارش کرنے والی محبت ہے ”قانائے جلیل کی شادی کا معجزہ“ (یوحنا12-1:2)
٭۔مقدسہ مریم کے دل کی محبت وفادار محبت ہے ”صلیبی مقامات میں ساتھ رہنا“ (یوحنا 27-25:19)۔
٭۔مقدسہ مریم کی محبت اپنے آپ کو خالی کرنے اور اپنی نفی کرنے کی محبت ہے۔ ”جیسا تونے کہا ویسا ہی میرے لئے ہو“ ”فرشتے کا پیغام“ (لوقا 38:1)۔مقدسہ مریم نے خُدا کی محبت کی تکمیل کے لئے اپنی ذات کی نفی کی تاکہ خُدا کی لازوال محبت تکمیل پائے۔ دراصل محبت کا معیار تو اپنی ذات کی نفی کرنا، اپنی ہستی، اپنی خواہشات اور اپنی آرزووں کی نفی کرنا ہے۔ جس کا منہ بولتا ثبوت مقدسہ مریم کی انمول محبت ہے۔ کیونکہ یہ واحد مقدسہ مریم ہی تھی جو خُدا کی لامحدود محبت کو جانتی تھی اُس پر غور کرتی تھی اِسی لئے اُس نے اپنے آپ کو خالی کر دیا۔
مقدسہ مریم سے محبت یسوع سے محبت:
محبت ایک لاثانی اور آفاقی جذبے کا نام ہے۔ محبت آسمان سے اترے ہوئے صحیفوں کی مانند مقدس، پاکیزہ اور معتبر ہے۔ محبت جیسے معتبر جذبے میں شک نہیں ہو سکتا۔ لیکن بہت سارے لوگ مقدسہ مریم سے محبت نہ ہونے باعث یسوع کی محبت سے محروم ہیں۔ اور مقدسہ مریم کے کلیسیا کی ماں ہونے، تعظیم کرنے، دُعا کرنے، سفارشات طلب کرنے جیسے مختلف ابہام پر مبنی شکوک ظاہر کرتے ہیں۔اِسے لوگوں کے لئے مقدس میکسی ملیم کولب فرماتے ہیں کہ ”آپ مقدسہ مریم کو پیار کرنے سے کبھی نہ گھبرائیں کیونکہ مریم سے زیادہ آپ کبھی بھی یسوع کو پیار نہیں کر سکتے“۔آپ شک کی بجائے مریم سے محبت رکھیں اِسی میں آپ کی یسوع سے محبت مضبوط ہوگی۔لہٰذا مقدسہ مریم پر شک یا سوال کرنے کی بجائے ایمان رکھیں۔ کیونکہ شک ایمان کے کمزور ہونے کی دلیل ہے اور جن کے ایمان کمزور ہوتے ہیں وہ حقیقی زندگی سے دور رہتے ہیں۔ اور پھر جن دلوں میں شک کے بیج گر جائیں وہاں نفرتوں کی خاردار جھاڑیاں اُگ جاتی ہیں اور اور وہاں ایمان اور یقین کے پھول کبھی نہیں کھلتے۔اِس لئے آئیں مقدسہ مریم اور خُدا وند یسوع کو یکساں پیار کریں کیونکہ اگر
٭۔یسوع شہزادہ ہے اور مقدسہ مریم ملکہ ہے۔
٭۔یسوع آسمانی زندہ روٹی ہے اور مقدسہ مریم آسمانوں کی رانی ہے۔
٭۔یسوع معجزات کا وسیلہ ہے اور مقدسہ مریم ہماری وکیلہ ہے۔
٭۔یسوع مسیح آسمانی ہے اور مقدسہ مریم روحانی ہے۔
٭۔یسوع خدا ہے اور مقدسہ مریم خدا کی ماں ہے۔
٭۔یسوع صلیب کے اوپر ہے اور مقدسہ مریم صلیب کے نیچے ہے۔
ویٹکن مجلس دوم کی کلیسیائی تعلیم کی دستاویز بنام ”قوموں کا نور“ کا آخر ی بات مقدسہ مریم کی تعظیم اور عقیدت؛ پر مشتمل ہے اِس میں یوں مرقوم ہے کہ خُدا کے فضل کی بدولت مقدسہ مریم اپنے بیٹے کے بعد تمام فرشتوں اور انسانوں میں اعلیٰ مقام رکھتی ہے۔مقدس تھامس فرماتے ہیں کہ یسوع کا جسم مقدسہ مریم کے جسم کا ہی مرہون ِ منت ہے۔ یسوع کا خون مقدسہ مریم کے خون سے ہی پیدا ہوا ہے اس لئے مقدسہ مریم کو یسوع سے جدا کر ناکبھی بھی ممکن نہیں ہے۔ مقدسہ مریم کی محبت یسوع اور یسوع کی محبت مقدسہ مریم کے وسیلہ سے خُداکی محبت میں پنہاہے۔ ضروری ہے کہ ہم مقدسہ مریم کی تعظیم کریں اورمقدسہ مریم سے محبت رکھیں۔

یسوع اور یوسف سے مریم کی محبت:
مقدسہ مریم کو یسوع اور یوسف سے گہری محبت تھی۔ اُس نے خاندانی زندگی میں مشکلات کے باوجود بھی یوسف اور بچہ یسوع کا ساتھ نہیں چھوڑا بلکہ کامل ایمان اور بھروسے کے ساتھ دونوں کا خیال رکھتی تھی۔ مقدسہ مریم نے بڑی جانفشانی اور دلیری سے خاندانی زندگی میں ولّی یوسف کے ساتھ بھر پور تعاون دیا۔ کیونکہ جب خدا اپنے فرشتے کے ذریعے خواب میں حضرت یوسف سے مخاطب ہوتا ہے اور جب وہ ساری باتیں مقدسہ مریم کو بتاتا ہے تو وہ فوراً مان لیتی ہے۔ وہ ولّی یوسف پر مکمل اعتماد کرتی اور اس کے ساتھ تعاون کرتی تھی۔ جب فرشتے نے خواب میں ولی یوسف کو دکھائی دے کر کہا ”اُٹھ بچے اور اس کی ماں کوساتھ لے کر مصر کو بھاگ جا اور وہاں رہ جب تک کہ میں تجھے نہ کہوں۔کیونکہ ایسا ہو گا کہ ہیرو دیس بچے کو ڈھونڈے گا۔ تاکہ اسے ہلاک کرے۔تب وہ اٹھ کر رات کو ہی بچے اور اس کی ماں کو ساتھ لے کر مصر کو روانہ ہو گیا۔ اور ہیرودیس کے مرنے تک وہیں رہا(متی 14-13:2)۔ مقدسہ مریم اور یوسف بچہ یسوع کو بہت پیار کرتے تھے۔ اِسی لئے جب بارہ سال کی عمر میں یروشلم کی ہیکل میں گھو گیا تو یوسف اور مریم دونوں پریشان ہوتے ہیں۔ اسکی ماں نے اس سے کہا بیٹا تو نے ہم سے ایسا کیوں کیا؟ دیکھ میں اور تیرا باپ کڑھتے ہوئے تجھے ڈھونڈرہے تھے(لوقا49-41:2)۔ یسوع کی صلیب کے پاس بھی مقدسہ مریم موجود ہے کیونکہ وہ یسوع سے پیار کرتی او راُسکی فکر کرتی ہے۔

اُچا ناں اَے مریم دا
اَے پاک صحیفے کہندے نیں
دوذخ وچ اوہ نئیں سڑ سکدے
جیہٹرے مریم مریم کہندے

نام ِ مریم جب زمیں پرلیا جاتا ہے تو اُوپر تک پتہ چلتا ہے۔ یاد رکھیں کہ ہر ایک نام میں طاقت نہیں ہوتی۔ آپ کو پتہ ہے بہت سارے کاموں میں ہم کہتے ہیں کہ جاؤ میرا نام لو۔ تو وہ تھمارا کام کر دے گا۔ جب کہ کچھ نام ہی ایسے ہوتے ہیں جن کا سن کر لوگ دروازہ بند کر لیتے ہیں۔ آئیے مقدسہ مریم کا نام لے کر پکاریں تاکہ ہمارے نام کتابِ حیات میں لکھے جائیں۔

فلک شگاف نعروں سے ما ں کوسلام پیش کریں۔
بولو مقدسہ ماں مریم کی۔۔۔۔۔۔۔۔جے
نغمہ محبت کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جے
خاندانوں کی ماں کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔جے
فرشتوں کی ملکہ کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جے
آباؤں کی ملکہ کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جے
آسمانوں کی رانی کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔جے
دائماً کنواری کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جے
روزری کی ملکہ کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جے

عبادت اور عادت میں فرق:
جو لوگ کہتے ہیں نہ کہ یہ کاتھولک بت پرستی کرتے ہیں۔ اور بائبل بگل میں لے کر کبھی کسی پاسٹر کے پیچھے اور کبھی کسی پادری کے پیچھے دراصل اُنہوں نے مریم کو خُدا کی آنکھ سے دیکھا ہی نہیں۔ یہ اُن کی عادت ہے کہ بگل میں بائبل لے کر کبھی کسی کے پیچھے اور کبھی کسی کے پیچھے یہ اُن کی عبادت نہیں بلکہ عادت ہے۔ اور عادت کبھی عبادت نہیں ہوتی۔ تم عقیدت رکھتے ہو۔ اور عقیدت عبادت میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ اور سچ پوچھو جن کی عقیدت نہیں ہوتی اُن کی کبھی عبادت نہیں ہوتی۔
دل کو دیکھنا ہو تو دُعا کی آنکھ سے دیکھو
مُقدر کو دیکھنا ہو تو التجا کی آنکھ سے دیکھو
خُدا کو دیکھنا ہو تو مریم کی آنکھ سے دیکھو
مریم کو دیکھنا ہو تو خُدا کی آنکھ سے دیکھو

مقدسہ مریم خاندانوں کا نمونہ
مقدسہ مریم ایسی عظیم ماں ہے جس سے ہم روحانی طور پر پیدا ہوتے ہیں۔”یسوع میں پیدا ہونا دراصل مقدسہ مریم کے بیٹے اور بیٹیاں، نیز یسوع کے بھائی بننا ہے“ (فادر عمانوئیل فضل او۔پی)مقدسہ مریم ہر ماں، بیوی، بہن ساس اور بہو کے لئے خاندانی زندگی اور محبت کی ایک عظیم مثال ہے۔ مقدسہ ماں مریم کی خاندانی روحانیت، زندگی اور محبت انسانی تاریخ کی ایک عمیق مثال ہے۔جس نے تیس سال ناصرت میں ایک خاندان میں زندگی گْزاری۔جس نے یسوع مسیح کو پال ، یسوع مسیح کی زندگی کی پرورش کی۔ یسوع مسیح کی زندگی خاندان میں شْروع ہوئی۔ لہٰذا مقدسہ مریم ہمارے خاندانوں کے لئے برکت اور ہمارے خاندان کی زندگی میں ہمارے لئے نمونہ کا باعث ہے۔ہم ایسے خاندان کی تشکیل نو رکھیں جسکا گھر چٹان پر ہے۔ ایسے مسیحی خاندان کا نمونہ بنیں جس میں حقوق و فرائض اور خلوص و محبت، ایثار و قربانی کے اعلیٰ ترین قلبی احساسات اور جذبات موجود ہوں۔ہم مْقدسہ مریم سے اپنے خاندانوں کے لئے خصوصی دْعا کریں کہ وہ ہمارے خاندانوں کو مقدس یوسف اور مقدسہ مریم جیسے خاندان بنائے۔
مقدسہ مریم پُر فضل: اگر ہم مقدسہ مریم کی ہدایت پر چلتے ہیں تو ہم پرُ فضل بنتے ہیں۔ اور پُر فضل بننے کے کے لئے ہمیں اُس کے بیٹے کی ہدایت پر عمل کرنا ہے۔ ہدایت یہ ہے کہ ”جو یہ تم سے کہے وہ تم کرو“۔ وہ ہدایت یہی ہے کہ اپنے خاندانوں میں نئی مشقوں میں پانی بھریں۔
مریم خوشی سے لبریز اور عظیم صابرہ اور شاکرہ:
ہمارے خاندانوں کی خوشیاں اور محبتیں کیسے لبریز ہو نگی؟ جب ہم مقدسہ مریم کی طرح سب چیزوں سے زیادہ پیار خُدا کو کریں گے۔ جب ہم اُس کی طرح لبیک کہیں گے۔ جب ہم جہاں جائیں محبتیں اور خوشیاں بانٹیں گے۔ کیونکہ وہ ناصرت میں رہی محبتیں اور خوشیاں بانٹتی رہی۔ کوہستان کو گئی محبتیں اور خوشیاں بانٹتی گئی۔ یہودہ میں گئی محبتیں اور خوشیاں بانٹتی گئی۔ وہ گلییل میں گئی محبتیں اور خوشیاں بانٹتی گئی۔ وہ صلیب کے نیچے کھڑی تسلیاں اور تشفیاں دیتی رہی۔ اِسی لئے کہا جاتا ہے کہ مریم عظیم صابرہ اور شاکرہ ہے۔ جو صبر کرتے ہوئے شکرانے کے گیت گاتی ہے۔ ”میر ی جان خُدا وند کی بڑائی کرتی ہے اور میری روح میرے نجات دینے والے سے خوشی ہوئی کیونکہ کہ القادر نے میرے لئے بڑے بڑے کا م کئے ہیں اُس کا نام قدوس ہے“۔
ٓآج مقدسہ مریم ہر خاندان سے مخاطب ہے کہ وہ اپنی خوشیاں دوسرے خاندانوں میں بانٹیں۔ دوسرے خاندانوں سے محبت رکھیں۔ اپنے خاندانوں کی پست حالی سے بلند ی پر شکر گزاری کے گیت گائیں۔

ناصرت کا مقدس خاندان اور ہم
پاک خاندان ولی یوسف، مقدسہ مریم اور اْن کے بیٹے یْسوع سے مل کر تشکیل پاتا ہے۔”مقدسہ مریم، حضرت یوسف نے خُدا کی محبت کی تکمیل کے لئے ایک باہمی محبت کا اشتراک کیا تھا۔ مقدسہ مریم حضرت یوسف کے ساتھ روحانی طور پر منسلک تھی نہ کہ جسمانی۔ دُنیاوی لحاظ سے بے شک حضرت یوسف اُس کا شوہر تھا۔ لیکن یہ بھید صرف یوسف اور مریم ہی جانتے تھے کہ اُن دونوں کی محبت محض خُدا کے ارادے کی تکمیل کی عکاسی کا سچ ہے(فادر عمانوئیل فضل او۔پی)۔ اخاندان پاکیزگی اور بنیادی تربیت کی درس گاہ ہوتے ہیں۔ ویٹی کن مجلس دوئم کی دستاویز ”قوموں کا نور“ نمبر 61مرقوم ہے کہ مقدسہ مریم خُدا کے فضل کی عنایت میں تمام انسانوں میں اوّلین فہرست میں ہے۔ جس پر خُدا کا فضل ہوا۔ یہ فضل ایک نئی کائنات، نئی تخلیق، نئے عدن اور نئی حوا پر محیط ہے۔ فضل کی اِس سچائی میں مقدسہ مریم ایک ایسی غیر فانی، نا آلودہ اور لازوال میراث ہے (ا۔پطرس4:1)۔ جو ہر دور میں ہر قوم کی راہنمائی کے لئے رکھی گئی ہے جسے زوال حاصل نہیں۔”دیکھ اب سے لیکر ہر زمانے کے لو گ مجھ کو مبارک کہیں گے“ (لوقا 48:1)۔ خاندان کے پاک اور مبارک ہونے کی دووجوہات ہیں: پہلی بات تو یہ ہے کہ انہوں نے رضائے الہٰی کو ہمیشہ اولین ترجیج دی اور خْدا کی مرضی کے سامنے سر تسلیم خم کردیا۔ دوسری بات یہ کہ انہوں نے ہمیشہ خْدا اور اپنے ہمسائے سے محبت رکھی۔ یوں پاک خاندان ہم سب کے لئے قابلِ تقلید نمونہ ہے اور ناصرت کا یہ گھرانہ ہم سبھوں کے لئے سیکھنے اور سکھانے کی بہترین درس گاہ ہے۔
کلکتہ کی مقدسہ ٹریضہ کہتی ہیں کہ ”ہماری دنیا کے ساتھ یہ مسئلہ ہے کہ خاندان کا دائرہ ہم نے بہت محدود کردیا ہے“۔ آج کل خاندان کے افراد سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا بھر کے لوگوں سے جڑے ہوتے ہیں مگر پاس بیٹھاشخص بات کرنے کو ترس رہا ہوتا ہے۔ آج کے دور میں خاندان ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، رشتوں میں رخنے پڑتے جارہے ہیں۔آپس کی محبتوں میں دراڑیں پڑتی جارہی ہیں۔ ایک خاندان دوسرے خاندا ن کی ترقی سے حسد کرتا اور خفا ہے۔ ایک خاندان دوسرے خاندان کو کم تر سمجھتا ہے۔ محبت، معافی،، قربانی اور فکر جیسے احساسات اور جذبات ہمارے گھرانوں سے ختم ہوتے جارہے ہیں۔ ایسے موقع پر کلیسیا مقدسہ مریم اور حضرت یوسف کے گھرانے کا نمونہ لینے کا درس دیتی ہے۔ کہ ہم خاندانی دُعا کو فروغ دیں۔ اکھٹے ملکر کر کھانا کھائیں۔وحدت اور شراکت کا نشان: مقدس پیٹرک فرماتے ہیں کہ: The family praise together, a family styies togeteherیعنی حقیقی خاندان وہی ہے جو ملکر اکھٹا رہتا اور ملکر دُعا کرتا ہے۔اسی لئے خاندان وحدت کا نشان ہے۔

خاندانی دُعا اور شراکت ایک مشن اور عظیم رسالت
کیتھولک کلیسیا کی بنیادی تعلیم (سی سی سی) پیرا 1666 میں لکھا ہے کہ ”گھریلو کلیسیافضل اور دْعا کی جماعت، انسانی اوصاف اور مسیحی محبت کی درس گاہ کہلاتا ہے“۔ ہم محبت کی درس گاہ کو دُعائیہ ماحول سے فضل کا خاندان بنائیں۔خاندان میں اکٹھے مل کر دُعا اور پھر بالخصوص روزری کی دُعا کریں۔ کیونکہ روزری کی دُعا کی بدولت خاندان اکھٹا رہتا ہے۔ آئیں ہم پاک خاندان کی طرح ملکر دُعا کریں۔ مقدسہ ماں کو آئیڈیل بنا کر اپنے گھرمیں اور خاندان میں اکھٹے مل کر دُعا کریں۔ اکھٹے ملکر کھانا کھائیں۔
موجودہ دور میں جو خاندان اکھٹے مل کر شراکتی عمل سے گزر نے اور اکھٹے مل کر کھانا کھانے کا نام ہے۔ جو لوگ اکٹھے کھانا نہیں کھا سکتے وہ اکٹھے سوچ بھی نہیں سکتے اور جلدی علیحدہ ہو جائیں گے۔ مگر جو لوگ چنگیر یا دسترخواں پر بیٹھ کراکٹھے کھانا کھاتے ہیں اُن کے لیے یوخرستی عبادت اور تعلیمات کو سمجھنابہت قدرتی اور آسان ہے جو ہمیں انسانوں سے ملاتی ہے یسوع خود ہماری خوراک بن گیا تاکہ ہمیں زندگی مل سکے یوخرستی عمل اوراکٹھے شراکتی عمل میں خدمت کا، محبت کا، فروتنی کا، نیک جذبات اور نیک خواہشات کا رنگ بھر دے۔
خاندان کی چند الٰہیاتی خواص
1۔ انجیلی قدروں کی نرسری: خاندان انجیلی بشارت کی ہری بھری نرسری ہے۔ مقدسہ مریم اور یسوع کا خاندان پوری دُنیا کے لئے نجات کا وسیلہ بنا چاہیے کہ ہمارے خاندا ن بھی دوسروں کے لئے نرسری بن جائیں۔
2۔ ایمان کی مْنتقلی کا مْقام: خاندان ایمان کی ترسیل اور منتقلی کا وسیلہ ہیں۔ جس طرح مریم یہودی روایت کے مطابق دُعا کرتی تھی۔ وہ ہمیں بھی سکھاتی ہے کہ ہم بھی اپنی خاندانی زندگی میں دُعا کریں۔
3۔ ایمان کی میراث کا محافظ: ایمان کی میراث جو ہمیں ورثے میں ملا ہے وہ بْہت قیمتی ایمانی ورثہ ہے۔ پولوس رسول تیموتاؤس کو کہتے ہیں کہ اْس مضبوط ایمان کو یاد کر جو تْجھے اپنی نانی اونیکہ سے ملا ہے (-2 تیموتاؤ س 6-5:1)۔
4۔ کلام کی بشارت گاہ: خاندان گرجہ گھر کا منبر(وعظ کرنے کی جگہ) ہے۔ ایک منبر تو وہ ہے جہاں سے گرجہ گھر میں کلامِ مْقدس کی تلاوتیں کی جاتی ہیں۔ منا جات اداکی جاتی ہیں۔ وعظ کئے جاتے ہیں۔ لیکن پاک انجیل سکھانے کا اصل ا ور بْنیادی منبر گھر ہے۔خاندان کلام کی بشارت گاہ ہے۔اگر گھر میں بشارت دی جاتی ہے توبچوں کوبھی بشارت ملے گی۔جب یہ بشارت خاندان اور صحن میں ہو گی تو شاگردیت کا مشنری بھی وہیں تربیت پائے گا۔
حرف آخر:
آئیں مقدسہ مریم کی طرح ایسے خاندان کو تشکیل دیں جہاں بچے اور والدین خوشی اور پیار کے ساتھ ایک دوسرے کی عزت کریں۔ خاندانی رفاقت رکھیں۔ مل جل کر دُعا کریں۔ خاندانی روزری پڑھیں۔ ایسا خاندان تشکیل دیں جہاں والدین بچوں اور بچے والدیں کا فخر ہوں۔ ہم ایسے خاندان کی تشکیل نو رکھیں جسکا گھر چٹان پر ہے۔ ایسے مسیحی خاندان کا نمونہ بنیں جس میں حقوق و فرائض اور خلوص و محبت، ایثار و قربانی کے اعلیٰ ترین قلبی احساسات اور جذبات موجود ہوں۔ہم مْقدسہ مریم سے اپنے خاندانوں کے لئے خصوصی دْعا کریں کہ وہ ہمارے خاندانوں کو مقدس یوسف اور مقدسہ مریم جیسے خاندان بنائے۔
خُدا ہمارے خاندانوں کو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1۔پاک تثلیث کا خاندان بنائے۔
2۔خُدا ہمارے خاندان کو باغِ عدن کا خاندان بنائے۔
3۔خُدا ہمارے خاندانوں کو ابراہیم اور سارہ کا خاندان بنائے۔
4۔ خُدا ہمارے خاندانوں کو یویاقیم اور حنا کا خاندان بنائے۔
5۔ خُدا ہمارے خاندانوں کو الیصبات اور زکریا کا خاندان بنائے۔
6۔خُدا ہمارے خاندانوں کو مارتھا مریم اورلعزر کا خاندان بنائے۔
تاکہ ہماری خاندانی زندگی اِن عظیم ہستیوں کے نمونہ پر چلتے ہوئے خدا کے خاندان کا حصہ بن سکے۔ جیسا کہ پوپ بینڈکٹ XVI فرماتے ہیں کہ پاک تثلیث خدا کا خاندان ہے۔
آئیں ہم سب ملکہ محبت۔ نغمہ محبت۔ پیکر محبت اور سفیر محبت کو پکاریں اور میرے پیچھے پیچھے کہیں
۔اے ماں کلمہ محبت کی ہمارے واسطے دُعا کر۔
۔اے ماں خاندانوں کی ہمارے واسطے دُعا کر۔
۔ اے ماں پناہ گہنگاروں کی ہمارے واسطے دُعا کر۔
۔ اے تسلی دلگیروں کی ہمارے واسطے دُعا کر
۔ اے ماں فرشتوں کی ہمارے واسطے دُعا کر۔
محبت کی اصل وفا مریم کر رہی ہے
ہاں کر کے خُدا کو آگے بڑھ رہی ہے
لئے بطن میں کلمہ وہ پہنچی جو کوہستان
کیسی عجب خوشی کا اظہار کر رہی ہے
ملا ہی نہیں مسافر جو چل سکے کوہِ کلور
غم کی تلور لئے مسافت رہی ہے (فادر عمانوئیل فضل او۔پی)

اپنے خاندانوں کے لئے اِس آیت کا انتخاب کریں۔”مگر میں اور میرا گھرانا ہم خُداوند کی بندگی کریں گے“ (یوشع 15:24)
خدا ہمارے خاندانوں کو پھلنے بڑھنے اور معمور کرنے کی نعمت سے بھر پور کرے۔ آمین

Videos (show all)

O Heart of love and mercy  pray for us.
O Heart  of  love  and mercy pray  for  us.
Message of Holy Rosary for Youth
Power of Holy Rosary
Miracle of Holy Rosary.
Holy Rosary;a Weapon against evil.
Promise of Mother Mary.
Promise of Mother Mary.
Promise of Mother Mary
Rosary Group Invitation to everyone.

Website