وارث

وارث

حسنِ قدرت کا مظاہرہ

17/06/2022

اُس شخص کی تعریف بھلا کیسے --------بیاں ہو
جس شخص کو دیکھیں تو گلابوں کا ---گماں ہو

مدت سے ترے ہجر میں پتھر کا بدن ------------ہے
اے یار مجھے چھو کہ مری سانس --------رواں ہو

ن م راشد

31/03/2022

ایک مدت سے مری ماں نہیں سوئی تابش
میں نے اک بار کہا تھا مجھے ڈر لگتا ہے
عباس تابش



❤️

24/03/2022

لَئِنْ شَكَرْتُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ
اگر تم شکر ادا کرو گے تو میں تم پر (نعمتوں کا) ضرور اضافہ کروں گا

20/03/2022

آرٹ ❤️

13/03/2022

ہائے کیا دردناک خبر ہے 😭
رلا ہی دیا آخر. 😭

13/01/2022

اس بچے کے جیب میں ایسا کیا ہوگا ویسے؟ 😂

09/01/2022

مری اور گلگت بلتستان کی انتظامیہ اس مشینری کو لازمی اپنائیں

28/07/2019

Name the place...

08/06/2019

ایسا بھی ہوتا ہے کیا؟

07/06/2019

تمام دوست احباب کو عیدالفطر کی خوشیاں بہت بہت مبارک ہو۔۔۔

Photos from ‎وارث‎'s post 20/10/2018

فیس بُک اور واٹس ایپ میں مصروف رہنے والے دوستوں کے نام ۔۔۔ 😂😂😂

06/05/2018

بہت سارے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ شعر اقبالؒ کا ہے
تندی باد مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب
یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لئے

02/04/2018

ایسا انسان جس نے ساری دنیا کو فیس بُک پر مشغول کیا اور خود بیوی کا بہترین ساتھی بن گیا 😂😂😂

06/02/2018

شئیر ضرور کریں

30/01/2018

اسلام علیکم! اس پیج کو لائک کرکے ہر پوسٹ پہ لائک کرنے والے آپ تمام دوستوں کا بے حد شکریہ....
مزید دوستوں کو پیج لائک کرنے پر دعوت دے دیں، پیج لائکس میں خاصے اضافے کے بعد ہم پیج پر ہی مختلف پروگرامز آرگنائزر کریں گے، جیسے لائیو ڈبیٹ، لائیو ڈسکیشنز وغیرہ انشاءاللہ
آپ سب کی محبت کا شکریہ ❤💓💕💝💗💖

Timeline Photos 01/07/2017

The highest waterfall of Asia in Pakistan Gilgit Baltistan (Kharmang)

22/01/2017
Timeline Photos 15/01/2017
Timeline Photos 13/01/2017

A beautiful waterfall in Gilgit Baltisatan

Timeline Photos 04/01/2017

:-)

01/01/2017

Happy New Year to all fans

Timeline Photos 31/12/2016

Plz aana mat bhuliye ga. 😜😝

Timeline Photos 30/12/2016

Most Welcome 2017

Timeline Photos 30/12/2016

کیا خوب کہا ہے...!

Timeline Photos 30/12/2016

Achieve your target while keeping on struggles

Timeline Photos 28/12/2016

Do U agree with me??

28/12/2016

کہتے ہیں ایک بازار میں ایک اجنبی مگر اپنے آپ کو کوئی بہت بڑی چیز سمجھنے والا مغرور سا بندہ گھوم پھر رہا تھا کہ اس کی نظر سر پر ایک ڈول اٹھائے عورت پر پڑی، اسے آواز دیکر روکا اور نخوت سے پوچھا: اے مائی، کیا بیچ رہی ہو؟

عورت نے کہا: جی میں گھی بیچ رہی ہوں۔
اس اجنبی نے کہا: اچھا دکھاؤ تو، کیسا ہے؟

گھی کا وزنی ڈول سر سے اتارتے ہوئے کچھ گھی اس آدمی کی قمیض پر گرا تو یہ بہت بگڑ گیا اور دھاڑتے ہوئے بولا: نظر نہیں آتا کیا، میری قیمتی قمیض خراب کر دی ہے تو نے؟ میں جب تک تجھ سے اس قمیض کے پیسے نا لے لوں، تجھے تو یہاں سے ہلنے بھی نہیں دونگا۔

عورت نے بیچارگی سے کہا؛ میں مسکین عورت ہوں، اور میں نے آپ کی قمیض پر گھی جان بوجھ کر نہیں گرایا، مجھ پر رحم کرو اور مجھے جانے دو۔

اس آدمی نے کہا؛ جب تک تجھ سے دام نا لے لوں میں تو تجھے یہاں سے ہلنے بھی نہیں دونگا۔

عورت نے پوچھا: کتنی قیمت ہے آپ کی قمیض کی؟
اجنبی نے کہا: ایک ہزار درہم۔
عورت نے روہانسا ہوتے ہوئے کہا: میں فقیر عورت ہوں، میرے پاس سے ایک ہزار درہم کہاں سے آئیں گے؟

اجنبی نے کہا: مجھے اس سے کوئی غرض نہیں۔
عورت نے کہا: مجھ پر رحم کرو اور مجھے یوں رسوا نا کرو۔

ابھی یہ آدمی عورت پر اپنی دھونس اور دھمکیاں چلا ہی رہا تھا کہ وہاں سے کہ ایک نوجوان کا گزر ہوا۔ نوجوان نے اس سہمی ہوئی عورت سے ماجرا پوچھا تو عورت نے سارا معاملہ کہہ سنایا۔

نوجوان نے اس آدمی سے کہا؛ جناب، میں دیتا ہوں آپ کو آپ کی قمیض کی قیمت۔ اور جیب سے ایک ہزار درہم نکال کر اس مغرور انسان کو دیدیئے۔

یہ آدمی ہزار درہم جیب میں ڈال کر چلنے لگا تو نوجوان نے کہا: جاتا کدھر ہے؟
آدمی نے پوچھا: تو تجھے کیا چاہیئے مجھ سے؟
نوجوان نے کہا: تو نے اپنی قمیض کے پیسے لے لیئے ہیں ناں؟
آدمی نے کہا: بالکل، میں نے ایک ہزار درہم لے لیئے ہیں۔

نوجون نے کہا: تو پھر قمیض کدھر ہے؟
آدمی نے کہا: وہ کس لیئے؟
نوجوان نے کہا: ہم نے تجھے تیری قمیض کے پیسے دیدیئے ہیں، اب اپنی قمیض ہمیں دیدے ناں۔

آدمی نے گربڑاتے ہوئے کہا: تو کیا میں ننگا جاؤں؟
نوجوان نے کہا: ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں۔
آدمی نے کہا: اور اگر میں یہ قمیض نا دوں تو؟
نوجوان نے کہا: تو پھر ہمیں اس کی قیمت دیدے۔
اس آدمی نے پوچھا: ایک ہزار درہم؟
نوجوان نے کہا: نہیں، قیمت وہ جو ہم مانگیں گے۔
اس آدمی نے پوچھا: تو کیا قیمت مانگتے ہو؟
نوجوان نے کہا: دو ہزار درہم۔
آدمی نے کہا؛ تو نے تو مجھے ایک ہزار درہم دیئے تھے۔
نوجوان نے کہا: تیرا اس سے کوئی مطلب نہیں۔
آدمی نے کہا: یہ بہت زیادہ قیمت ہے۔
نوجوان نے کہا؛ پھر ٹھیک ہے، ہماری قمیض اتار دے۔
اس آدمی نے کچھ روہانسا ہوتے ہوئے کہا: تو مجھے رسوا کرنا چاہتا ہے؟
نوجوان نے کہا: اور جب تو اس مسکین عورت کو رسوا کر رہا تھا تو!!
آدمی نے کہا: یہ ظلم اور زیادتی ہے۔
نوجوان نے حیرت سے کہا: کمال ہے کہ یہ تجھے ظلم لگ رہا ہے۔
اس آدمی نے مزید شرمندگی سے بچنے کیلئے، جیب سے دو ہزار نکال کر نوجوان کو دیدیئے۔
اور نوجوان نے مجمعے میں اعلان کیا کہ دو ہزار اس عورت کیلئے میری طرف سے ہدیہ ہیں۔

**
جو مجھے پسند آیا ہے وہی آپ کو پیش کرنے کیلیئے پسند کیا ہے۔ اختلافات اور بحران سے نمٹنے کیلئے سمجھداری کی ضروت رہتی ہے۔ تکبر اور مغروری کبھی بھی پسندیدہ فعل نہیں ہوا کرتے۔ متواضع اور شفیق بنیئے اور اللہ سے اچھے بدلہ اور احسان کے حقدار بنیں.

28/12/2016

ماں کی محبت کا ایک رلا دینے والا واقعہ!!

وہ دن مجھے آج بھی یاد ھے کہ میں ماں کیساتھ بازار گیا ہوا تھا. تو کلائی پہ باندھنے والی ایک گھڑی پر دل آ گیا. میں نے ماں سے ضد کی مجھے گھڑٰی خرید کر دیں لیکن گھڑی مہنگی ھونے کے سبب ماں نہ دلوا سکیں اور ھم ضد کرتے روتے روتے ماں کیساتھ گھر آ گئے اور گھر آتے ہی گھر سر پر اُٹھا لیا. اُس وقت کی خوش قسمتی یہ تھی کہ والدِ محترم گھر موجود نہ تھے. ورنہ اتنا شور مچانے کی مجال ہی نہ ہوتی اور گھڑی کی حسرت صرف حسرت ہی رہ جاتی. پر تقدیر کو کچھ اور ہی منظور تھا۔
پھر صاحب ھوا کچھ یوں، کہ ماں نے کھانا دیا اور ھم نے انکار کیساتھ ساتھ کھانا بھی اُٹھا مارا، وھاں ماں کو تھوڑا غصہ آیا اور آخر کہہ ہی دیا نہیں کھانا نہ کھائو مرو جا کر کہیں. تمہارے نخرے اُٹھانے کیلئے ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں ھیں، دفع ھو جائو اور مجھے دوبارہ شکل مت دکھانا.
تو صاحب انا بھی ہمارے اندر خُدا نے دبا دبا کر شروع سے ہی بھری ہوئی ھے. ماں کے یہ الفاظ سننا تھے کہ اُٹھ کھڑے ھوئے اور منہ اُٹھا کر گھر سے چل دیے. غالباً چھ سے سات گھنٹے ھم نے جتنی بے فکری سے گُذارے شاید ماں نے اپنی زندگی کے سب سے زیادہ کرب ناک گُذارے ھوں گے. اس بات کا اندازہ اُس وقت ھوا جب ھم نے ایک مسجد کے اسپیکر سے اپنی گمشدگی کا اعلان سُنا تو گھر کی جانب رُخ کر لیا. راستے میں میرا پھوپھو زاد ملا، جو مجھے ہی ڈھونڈنے نکلا تھا. مجھے گھر لے گیا جاتے ہی کیا دیکھا ماں ایک ھاتھ میں گھڑی ، ایک ھاتھ میں کھانا اور آنکھوں میں میری نادانی یعنی آنسو لیے بیٹھی میری راہ تک رہی تھیں مجھے دیکھتے ہی گلے سے لگایا ، ماتھا چومتے ھوئے گھڑی باندھی ، کہا تم نے دوپہر سے کھانا بھی نہیں کھایا. کیا حشر کر لیا اپنا اور جو کرنے کا حکم مجھے دیا تھا اپنے اُوپر لے لیا.... کہتیں اگر میں مر جاندی تے فیر ساری عمر تو گھڑیاں ای پانیاں سی ۔۔
اُس دن ھونے والا ایک واقعہ جو مجھے اب کبھی یاد آئے تو سارا دن بال نوچنے کو جی کرتا ھے، اگر رات میں یاد آئے ساری رات بستر پر نہیں کانٹوں پہ گُزرتی ھے۔ ھاسٹل میں رھتے ھوئے جی کرتا ابھی اُڑ کر ماں کے پاس چلا جائوں اور سر پیٹ پیٹ کر انہی قدموں میں جان دے دوں... جب یہ یاد آتا ھے کہ جب ماں حق مہر میں ملی ہوئی ہزاروں کی ملکیت رکھنے والی کان کی بالیاں صرف پانچ سو میں بیج کر اُس دن میرے لئے گھڑی لائی۔
منقول و انتخاب!

فرح ارم خان...

Timeline Photos 28/12/2016

Confidence!

27/12/2016

Assalam o alaikum respected and dear Fans.!
I am very thankful to all of u to like me and my page as well, Specially for those fans who like and share the posts.
May God give to all of u bundles of happiness. Ameen and thanks.

Timeline Photos 26/12/2016

Happy new year in advance

Videos (show all)

ایک مدت سے مری ماں نہیں سوئی تابش  میں نے اک بار کہا تھا مجھے ڈر لگتا ہے  عباس تابش  #ماں_کی_عظمت  #پاکستان_آرمی  #PakAr...
ہائے کیا دردناک خبر ہے  😭  رلا ہی دیا آخر. 😭
اس بچے کے جیب میں ایسا کیا ہوگا ویسے؟  😆
مری اور گلگت بلتستان کی انتظامیہ اس مشینری کو لازمی اپنائیں

Website