Islam,A Complete Code Of Life

Islam,A Complete Code Of Life

ان الدین عنداللہ الاسلام

13/01/2024

One of the most beautiful ayaah of Qur'an

21/10/2023

Ambassador of Kuwait in UN......... to Zionist..
کویتی سفیر کا اسرائیلی سفیر کو جھاڑ

04/10/2023
04/07/2020

Why is "We" used for ALLAH in the Quran?

13/04/2020

Islam is fastest growing religion in australia

11/01/2020

I CONVERTED to ISLAM☪️

What lead me to this Big decision?

As I mentioned previously, this last year was one of the hardest in my life, and all life’s challenges have led me to this point here and now. From a young child, I’ve always had a unique connection with creation and special relationship to God. My path was far from easy and I carried a lot of anger and fear in my heart from a lifetime of pain, always begging God, why me? Until ultimately coming to the conclusion that all is meant to be, and even my suffering is a gift.

Never resonating with what I was brought up with, I denounced my religion 4 years ago, going down a deep path of spiritual discovery, Exploration of self, and the great Divine. I never let go the sight of the Creator, in fact, my curiosity and connection only grew stronger. Now no longer dictated by fear, I was able to fully explore this righteous path.

As time passed, the more I experienced, the more I witnessed the true nature and calling for my life. I wanted to be free. Free of the pain and shackles that was my hell. Liberation from the anger, hurt and misalignment. I wanted peace in my heart, forgiveness and the most profound connection with all. And thus started my journey.

The universe brought me to Pakistan, not only to challenge myself to let go of the last remaining traces of pain and ego, but also to show me the way.

Through the kindness, humbled grace and way of the Muslim people I met along my pilgrimage, inspired my heart to seek further. Living in a Muslim country for over 10 years and traveling extensively through these regions, I observed one thing; Peace. A kind of peace that one can only dream of having in their hearts.

Unfortunately Islam is one of the most misinterpreted, ostracized and criticized religions world-wide. And like all religions, there are many interpretations. But, the core of it, the true meaning of Islam, is PEACE, LOVE & ONENESS. It’s not a religion, but a way of life. The life of humanity, humility and Love.

For me, I was already technically a “Muslim”. Ash-hadu an Ilaha il Allah (there is only one God)
Wa ash-hadu ana Muhammad ar-rasullallah (Muhammad PBUH is a messenger of God) This I already believed. My Shahada (my testimony) was basically reverting my life to the path of Oneness, connection and Peace through the devotion of God. Coming home to where I belong🙏

If you have any Questions, please comment below and I’ll try and answer what I can.

Photo taken by Adeel On Wheels

04/08/2019

Beautiful recitation of the Holy QURAN💚

11/03/2019

Niqab....

13/10/2018

mathematical facts in the Quran
Clear signs for unbelievers

13/10/2018

Linguistic miracles of the Quran
Surah yosaf AS(joseph)

29/09/2018

From music to da'wah

20/09/2018

four year old girl reciting the Holy Quran.

19/09/2018

Propagandas ,hats and blame but still Islam is the fastast growing religion in america.
ومکروومکر اللہ واللہ خیر الماکرین

16/09/2018

Watch till ends

Photos from Islam,A Complete Code Of Life's post 16/09/2018

Blessings of the Congregational Prayer

15/09/2018

Tears of faith
ایمان کی آنسو

15/09/2018

Christian woman reaction on hearing the Azan (the call to prayer) for first time
پہلی بار اذان سننے پر بی بی سی کے خاتون رپورٹر کی تاثرات

10/09/2018

اسلام ایک مکمل نظام حیات
عصر حاضرمیں امت مسلمہ کعبہ و کلیسا کی کشمکش میں، مشرق ومغرب کے مابین معلق ہو کر رہ گئی ہے۔ اس کے فکر وعمل میں معرکہ ایمان و مادیت برپا ہے۔ اسلامی معاشرے کی غالب اکثریت تو ابھی تک پرانی روایات اور قدیم نظام اقدار سے وابستہ ہے، جبکہ معاشرے کا بااثر، صاحب ثروت اور مغربی تہذیب کا دلدادہ طبقہ، بدقسمتی سے جس کے ہاتھوں میں معاشرے کی باگ ڈور بھی ہے، وہ مغربی تہذیب کو ہی معراج کمال سمجھتا ہے اور اس فکر و نظر کی کجروی کے باعث اپنے مرکز سے دور ہوتے ہوئے مکمل طور پر ملّی اقدار اور اصل تشخیص کی نفی کرتے ہوئے اپنے سودوزیاں کا احساس بھی کھوبیٹھتا ہے۔ پھر ایک بااثر طبقہ ہمارے چند ادیبوں، دانشوروں، عالموں اور تعلیم وتعلّم سے وابستہ افراد کابھی ہے، جس کی لغت میں اپنی روایات و اقدار، بنیادی تصورات، اپنے دین سے بے توجہی اور بے نیازی کا نام آفاقیت، وسیع المشربی، رواداری اور روشن خیالی ہے۔ یہ طبقات آج بھی مغرب کے ان مستشرقین کے تزویراتی خیالات کو سند کا درجہ دیتے ہیں جو آئے دن ان جدید افکار و نظریات کو قرآن وحدیث کے حوالے سی عین اسلام ثابت کر کے دکھانے کی سعی لاحاصل کرتے رہتے ہیں۔

اس حقیقت سے ہر باشعور شخص خوب اچھی طرح واقف ہے کہ اللہ تعالیٰ کا علم ہی ’علم کامل‘ ہے اور اس کی ان گنت صفات عالیہ میں سے ایک صفت ہے۔ وہ علیم بذات الصدور ہے، یعنی جو ہم اپنے دل میں چھپائے ہوئے ہیں، وہ تو اس کو بھی بخوبی جانتا ہے۔ اس کے برعکس مخلوق کا علم اللہ تعالیٰ کا عطا کیا ہوا ہے جو انتہائی محدود ہے۔ ارشاد ربانی ہے:

ترجمہ: اور وہ اس کے علم میں سے کسی چیز کا احاطہ نہیں کرسکتے مگر وہ جتنا چاہے (سورة البقرہ 255
)۔پھر انسان کے اس وہبی علم میں کمی بیشی بھی ہوتی رہتی ہے۔
انسان علم دوذرائع سے حاصل کرتا ہے، ایک علم وحی ہے اور دوسرا علم کسبی (acquired knowledge) انسان کی دلآویز شخصیت کےلئے ان دونوں علوم کے ارتقاء میں ایک توازن قائم رہنا ضروری ہے۔ بسا اوقات انسان کا کسبی علم، محدود عقل وفہم کی بنا پر ناقص ثابت ہوتا ہے اور پھر یہی نقص انسان کی خود ساختہ توجیہات اور تاویلات سے اس کےلئے فکرو عمل کی گمراہی کا باعث بن جاتا ہے۔ بقول علامہ یوسف القرضاوی ”انسان کا ناقص فہم دین اس کےلئے وبال جان بن جاتا ہے۔ اس کی بصیرتی اور بے بضاعتی سے مراد وہ کم علم لوگ ہیں جو اپنے ناقص علم کے باوجود اس خوش فہمی میںمبتلا رہتے ہیں کہ وہ علماء کے زمرے میں شامل ہو گئے ہیں، حالانکہ دین کی بہت سی باتوں کووہ جانتے ہی نہیں اور جو کچھ وہ جانتے ہیں وہ یہاں وہاں کی کچھ سطحی اور غیر مربوط باتیں ہوتی ہیں۔ ان کے علم میں کوئی گہرائی نہیں ہوتی۔ وہ نہ جزئیات کو کلّیات سے مربوط کر پاتے ہیں اور تعارض اور ترجیح کے فن سے آگاہ ہوتے ہیں اور نہ متشابہات و ظنیّات کو محکمات کی روشنی میں سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اذج ایسے ہی بہت سے ”اہل تجاذب“ جنہیں جدیدیت کے ماحول میں سیکولر دانشور کہا جاتاہے، سیکولر سے مراد وہ معاشی، معاشرتی و تعلیمی نظام لیتے ہیں، جس کی اساس سائنس پراستوار ہو اور جس میں ریاستی امور کی حد تک مذہب کی مداخلت کی گنجائش نہ ہو جبکہ سیکولرازم کی اصل تعریف یہ ہے کہ ”انسانی زندگی کے اجتماعی امور یعنی سیاست، معیشت اور معاشرت سے اللہ کی دی ہوئی تعلیمات کو یکسر خارج کردیا جائے۔ انسانی تاریخ گواہ ہے کہ وہ بنیادی غلطی تھی جو دین کے دائرے میں کی گئی، کیونکہ انسانیت کو حیات انسانی کے ان اجتماعی گوشوں میں اللہ کی رہنمائی کی شدید ضرورت تھی اور اس عالم کی بساط لپیٹے جانے تک رہے گی۔ ان اہم ترین گوشوں میں اللہ کی عطا کی ہوئی رہنمائی اور ہدایات کے علاوہ کوئی دوسرا ذریعہ سرے سے ہے ہی نہیں۔ جس کو اختیار کر کے انسان ان معاملات میں افراط وتفریط کے دھکوں سے بچ سکے۔

علم ناقص کے کینوس کو پھیلایا جائے تو ہمارے کچھ دانشور یہ دعویٰ بھی کرتے نظر آتے ہیں کہ قرآن وحدیث میں کہیں بھی یہ مذکور نہیں ہے کہ اسلام ایک ضابطہ ¿ حیات ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ ان حضرات کو مطالعہ قرآن حکیم کے دوران یہ نظر نہ آیا کہ اس میں معاشرتی زندگی کے متعلق احکامات دیئے گئے ہیں، سیاسی زندگی کے اصول ومبادی بتائے ہیں، معاشی و اقتصادی تعلیمات واضح طور پر موجود ہیں۔ نجی اور خانگی زندگی کے اصول بتائے گئے ہیں، یہ سب کیا ہے؟ ان آیات بیّنات کی موجودگی کے باوجود، کیا پھر بھی اسلام ضابطہ حیات نہیں ہے۔ پھر یہ کہ قرآن نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کی زندگی میں بہترین نمونہ کا تذکرہ کیا ہے۔ بفحوائے قرآن حکیم-ترجمہ:(مسلمانو)! تمہارے لئے اللہ کے رسول (کی ذات) میں بہترین نمونہ ہے۔ (سورة الاحزاب 21)

کیا رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کی حیات طیبہ جامع الصّفات ہونے کے ناطے ہر شعبہ میں ہماری رہنمائی نہیں کرتی؟ قرآن حکیم میں اسلام کےلئے مذہب کی بجائے دین کی اصطلاح استعمال ہوئی ہے اور اصل دین وہی ہوتا ہے، جس میں زندگی کے تمام شعبوں کے حوالے سے جامع رہنمائی موجود ہو اور ان ہی صفات کا حامل دین تمام عالم کے ادیان پر غالب رہتا ہے۔ ارشاد الٰہی ہے-ترجمہ: ”وہی تو ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچا دین دے کر بھیجا تاکہ اسے سب دینوں پر غالب کر دے۔“ (سورة التوبہ،سورة الفتح،سورة الصف)

یہ بھی کہا جاتا ہے کہ قرآن حکیم میں اسلامی ریاست کا کوئی ڈھانچہ موجود نہیں ہے۔ حالانکہ اگر سورةالحج کی آیت 41 کا مطالعہ کریں تو صورت حال واضح ہو جائے گی۔ اللہ فرماتا ہے-ترجمہ: ”(اللہ کے دین کی مدد کرنے والے) وہ لوگ ہیں کہ اگر ہم انہیں زمین اقتدار بخشیں تو وہ نماز قائم کریں، زکوٰة ادا کریں، بھلے کاموں کا حکم دیں اور برے کاموں سے روکیں اور سب کاموں کا انجام تو اللہ کے ہاتھ میں ہے۔
اس آیت مبارکہ میں اسلامی حکومت کے نصب العین اورحکمرانوں کی اساسی ذمہ داریوں کو صاف طور پر بیان کر دیا گیا ہے۔ اس سے یہ بات خوب اچھی طرح سمجھ آجاتی ہے کہ اسلامی حکومت کس چیز کا نام ہے۔ پولیٹیکل سائنس کا ایک ابتدائی طالب علم بھی یہ بات جانتا ہے کہ حکومت کے بغیر ریاست کا تصور ممکن ہی نہیں اور ریاست کے بغیر حکومت بے بنیاد ہے۔ ریاست اگر تصور ہے تو حکومت اس عمل کے اظہار کا ذریعہ ہے۔ اس طرح حکومت و ریاست ایک دوسرے کےلئے لازم وملزوم ہیں۔ مولانا مودودی رحمہ اللہ اپنے مضمون ”اسلام کیا ہے“ میں لکھتے ہیں کہ ”ہمارے عقیدے کے مطابق اسلام کسی ایسے دین کا نام نہیں جسے پہلی مرتبہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے پیش کیا ہو اور اس بنا پر آپ صلی اللہ علیہ و سلم کو بانی اسلام کہنا درست ہوگا۔ قرآن اس امر کی پوری صراحت کرتا ہے کہ اللہ کی طرف سے نوع انسانی کےلئے ہمیشہ ایک ہی دین بھیجا گیا اور وہ ہے اسلام، یعنی اللہ کے آگے سر جھکا دینا۔ اسلام محض ایک مذہبی عقیدہ اور چند عبادات کا مجموعہ نہیں ہے بلکہ وہ ایک جامع سسٹم (مکمل ضابطہ حیات) ہے جو دنیا سے زندگی کے تمام ظالمانہ اور مفسدانہ نظاموں کو مٹانا چاہتا ہے اور ان کی جگہ ایک اصلاحی پروگرام نافذ کرنا چاہتا ہے جس کو وہ انسانیت کی فلاح وبہبود کےلئے بہتر سمجھتا ہے“۔

رسول کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا:”دنیا کی پوری زمین میرے لئے مسجد بنادی گئی ہے“ چنانچہ دنیا کے تمام علاقوں اور حصوں سے اسلام کا گہرا ربط وتعلق ہے۔ اسلام نہ شرقی ہے نہ غربی بلکہ یہ صحیح معنوں میںایک عالمگیر اورآفاقی نظام زندگی ہے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو اللہ تعالیٰ نے صرف ’رحمت المسلمین‘ نہیں بلکہ ’رحمت اللعالمین‘ بنا کر دنیا میں بھیجا ہے۔ سیکولر ازم سے اسلام کا بنیادی اور جوہری اختلاف اس کے اس دعوے کے باعث ہے کہ سیکولرازم، مذہب سے کسی نوع کے تعلق، اللہ تعالیٰ کی طرف سے رہنمائی اور مطلق اخلاقی اقدار کے بغیر تمام انسانی مسائل کا حل پیش کرتاہے۔ یہ نظریہ اسلامی فکر وفلسفہ کے قطعی برعکس ہے اور اس میدان میں اسلام اور سیکولرازم میں مشرق ومغرب کا فاصلہ ہے۔ ایک نظریہ حیات انسانی کے چند گوشوں کی نمائندگی کرتا ہے، تو دوسرا انسانی زندگی کے تمام گوشوں اور تمام پہلوو ¿ں کی فوز و فلاح کا علمبردار ہے۔(عمران شبیر)

10/09/2018

The claim of Muslims that Islam is the complete code of life is not merely a false or shallow claim, rather from reading the ayahs of Quran and the knowing traditions of Prophet Muhammad (PBUH) give this claim a strong and provable groundings on the bases of which a Muslim can follow Islam and its instructions without any doubt.

Unlike other religions, the path of righteousness is not related to religious traditions and obligations only, rather righteousness is to be observed in every aspect of life and this is why Islam gives proper instructions to live life.

complete code of conduct for Life

Before moving on to explaining how Islam gives complete code of life by giving some examples, the need is to understand the essence of being righteous or doing right deeds in this world. In Quran, Allah Almighty says:

My Everything is for AllahAllah Commands Me

“Say: ‘Truly, my prayer, my sacrifice, my living and my dying are for Allah, the Lord of the worlds. No partner has He: this am I commanded, and I am the first of those who submit to His Will.” (6:162-163)

From the ayah in can be deduced that one of the prime purposes of human life is to submit to the Will of Allah. Now the question that arises is that how can a Muslim know the will of Allah or what it is as a whole? This is what gives the answer to the complete code of life, as Allah Almighty has given His will with regards to the way Muslims must live life, so that it is according to His will and the Muslims could be rewarded consequently. Regarding this Allah Almighty says in Quran:

Allah Rewards on Good Deeds

“For those who believe and work deeds of righteousness is a reward that will never (fail).” (41:8)

Therefore, the prime reason behind Allah Almighty giving a complete code of life is the fact that there should be no area in the life of a Muslim that does not have any instructions, and by following those instructions in life Muslim actually submits to the Will of Allah, which pleases Him and He then rewards a better world to the Muslims in the world Hereafter.

The lines below give some examples of Islam being complete code of life by highlighting the instructions related to different walks of life.

Honesty in Trading:

Islam does not emphasize upon the religious life of a person only, rather it commends the followers to be honest in every walk of life, especially when it comes to trading in the form of buying and selling. In Quran, Allah Almighty says:

indeed, Allah is Acquainted with what you do

“O you who believe! Stand out firmly for Allah, as witness to fair dealing, and let not hatred of others make you swerve to wrong and depart from justice. Be just: and fear Allah. For Allah is well-acquainted with all that you do.” (5:8)

Therefore, from this ayah, it is clear that Islam wants Muslims to be just and be fair in their dealings. Further to that Prophet Muhammad (PBUH) said in one of His hadiths:

“”The seller and the buyer have the right to keep or return goods as long as they have not parted or till they par; and if both the parties spoke the truth and described the defects and qualities (of the goods), then they would be blessed in their transaction, and if they told lies or hid something, then the blessings of their transaction would be lost.” (Bukhari)

Therefore, pertaining to conduction of trade, Islam has given forward its rules and for a Muslim to be successful in this life and the one hereafter it is imperative to follow these rules.

Weighing And Measuring In Business:

In addition to honesty in business, Islam also wants the followers to be fair especially when it comes to weighing and measuring the goods in business. Allah Almighty says in Quran:

Weighing And Measuring In Business

“Give full measure when you measure, and weigh with an even balance. That is the best (way) and best in result.” (17:35)

Thus, Islam wants the followers to be just in dealing and whenever it comes to weighing or measuring goods for selling and buying purposes, one needs to be fair and just in that occupation as well.

Condemnation of Bribery:

Another evil for which the societies of the world today have laid down laws and regulations is bribery. It is abhorred in all societies, however, for them it is purely a matter of legal pursuit. On the other hand, Islam does not let bribery go out of the reach of the religion, and condemns it in the religious manner so that Muslims wont fall prey to it. Allah Almighty says in Quran:

it is unlawful in Islam to ditch others in business

“And do not consume one another’s wealth unjustly or send it (in bribery) to the rulers in order that (they might aid) you (to) consume a portion of the wealth of the people in sin, while you know (it is unlawful).” (2:188)

This ayah explicitly forbids the act of bribery and regards it as a sin. Therefore, for people of other religion and societies, bribery might be against the law, however, for Muslims, bribery is against the religion.

Avoiding Hoarding:

Another aspect of life that Islam gives clear instructions about is hoarding of money, which primarily happens because of either a person wishing to achieve monopoly or out of sheer miserliness. Prophet Muhammad (PBUH) said in this regard in the following way:

“Do not withhold your money by counting it, (for if you did so), Allah would also withhold His blessings from you.” (Bukhari)

Paying Wages On Time:

Hiring labor is a daily life activity, which everyone of us does in one form or another. Regarding hiring of labor and their wages, Islam instructs the followers to pay the wages of the labor on time without any delay so that they get their right on immediate bases. Prophet Muhammad (PBUH) said in this regard:

“Allah says: ‘I will be against three persons on the Day of Resurrection: One who makes covenant in My Name, but he proves treacherous; One who sells a free person (as a slave) and eats the price; and One who employs a laborer and gets the full work done by him but does not pay him his wages.” (Bukhari)

Therefore, where in other societies of the world taking wages on time is the right of the labor, Islam makes it a religious obligation.

Avoiding Fighting And Crimes:

Islam is strictly against all kinds of crimes in general and murder in particular. In Islam, murder is one of the worst evils that a person can commit, and the graveness of it increases even further when it takes place between two Muslims. Prophet Muhammad (PBUH) said in this regard:

“When two Muslims fight (meet) each other with their swords, both the murderer as well as the murdered will go to Hell-fire.” It was said: “O Allah’s Messenger! It is all right for the murderer but what about the murdered? Allah’s Messenger replied: “He surely had the intentions to kill his companion.” (Bukhari)

Therefore, killing is one of the gravest sins that guarantees life in hell for both the people involved in pursuit of the deed.

Peace:

Where people in different societies of the world are laying down rules and regulations to ensure peace, Islam gives the need for peace as a religious and moral instruction. Allah Almighty says in Quran:

“The recompense for an injury is an injury equal thereto (in degree): but if a person forgives and makes reconciliation, his reward is due from Allah; for Allah loves not those who do wrong.” (42:40)

Therefore, Islam does not encourage violence, rather it wants its followers to be peaceful and forgiving to ensure a society where love prevails.

Kindness Towards All:

Above all the one thing that Islam preaches to its followers the most is kindness towards others. Islam wants the followers to be peaceful and live a life where they are kind towards the others and respect and care for each other. Regarding this, Allah Almighty says in Quran:

“…..Treat with kindness your parents and kindred, and ophans and those in need; speak fair to the people; be steadfast in prayer; and give Zakaah.” (2:83)

Thus, one ought to be kind towards all if one is a true Muslim. Other societies of the world that work on preaching ethics to people, Islam makes kindness a part of religion. Moreover, besides kindness in general, Allah has given the rights to women which the women of west have come to gain not more than a century ago. Regarding the rights of women, Allah Almighty says in Quran:

Inheriting Women in Islam

“O you who believe! You are forbidden to inherit women against their will. Nor should you treat them with harshness, that you may take away part of the dower you have given them, except where they have been guilty of open lewdness. On the contrary live with them on a footing of kindness and equity if you take a disliking to them it may be that you dislike a thing, and Allah brings about through it a great deal of good.” (4:19)

Conclusion:

In a nutshell, there is no matter of life about which Islam has not spoken either in the form of verses of Quran or in the form of traditions of Prophet Muhammad (PBUH). Therefore, whenever there is guidance required by a Muslim regarding any aspect of life, he or she must consult both these resources before going for any other book or worldly rule.

10/09/2018

There is no matter of life about which Islam has not spoken either in the form of verses of Quran or in the form of traditions of Prophet Muhammad (PBUH). Therefore, whenever there is guidance required by a Muslim regarding any aspect of life, he or she must consult both these resources before going for any other book or worldly rule. This why we say islam is a complete code of life

Videos (show all)

One of the  most beautiful ayaah of  Qur'an #tilawat
Ambassador of Kuwait in UN......... to Zionist.. کویتی سفیر کا اسرائیلی سفیر کو جھاڑ
#freePalestine #humanity
الا بذكر اللہ تطمين القلوب A Palestinian child reciting Qur'an #freePalestine #atrocitiesbyisraliforces

Website