Ehqaq e Haq
Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Ehqaq e Haq, Religious Center, .
حق خطیب اور اس طرح کے دو نمبر پیروں کا آپریشن اور صحیح عقیدہ اہلسنت
قبلہ کنز العلماء امام ج ل ا ل ی زید شرفہ
Sixty thousand sinners forgiven at every night of Ramadhan | Syed Kamil Bukhari
ایک رات میں ساٹھ ہزار گناہگاروں کی بخشش
حنیف قریشی ریاض شاہ اور حق خطیب کی حمایت میں
نعت خواں اور عالم دین
زیادہ فضیلت کس کی؟
Motivational story about Alim e Deen & Naat Khwan
اچھا پیغام دینے کی کوشش کی گئی ہے
آج کل کے نعت خواں اور انکی ڈیمانڈ 50,000 سے 80,000
حق خطیب پیر ہے یا نہیں؟
اہلسنت کا موقف کیا ہے؟ ڈاکٹر زاہد نعمانی صاحب
Questions About Haq khateeb
عرفان شاہ کے مفتی اعظم نے شریعت کی دھجیاں اڑا کر رکھ دی
ایسا انسان تو مسجد کا امام رکھنے کے لائق نہیں
*** مناظر اسلام مفتی محمد اسلم بندیالوی اور نمائندہ عرفان شاہ مولوی چمن زمان سکھروی کے مابین-----
#برمنگھم (برطانیہ) کے تاریخی مناظرہ کی روئداد!!
***صاحبزادہ علامہ سید کامل حسین شاہ بخاری نے مولوی چمن زمان سکھروی کا چیلنج قبول کیا اور اس کے فورا بعد علمائے اہل سنت سے مشاورت کرتے ہوئے وقت اور جگہ کا تعین کیاگیا۔
**بریڈفورڈ' بلیک برن' نوٹنگھم' کیتھلے اور دیگر علاقوں کے علاوہ برمنگھم سے کثیر علمائے حق کی موجودگی!
*مرکزی جامع مسجد گھمکول شریف کے چیف امام علامہ محمد حنیف حسنی' علامہ عاطف جبار حیدری' علامہ محمد صادق ضیا' علامہ قاری شبیر الحسن سعیدی' علامہ حافظ محمد سعید مکی' مولانا پروفیسر احسان الحق' صاحبزادہ مولانا محمد سعد ضیا' مولانا حافظ محمد بشیر مجددی نے برمنھگم سے بطور خاص شرکت کی-
*** مناظر و معاون مناظرہ علمائے کرام میں مفتی محمد اسلم بندیالوی'علامہ سید کامل حسین شاہ بخاری ' مفتی شفیع الرحمن بہاری رضوی' علامہ نوید جمیل قادری' علامہ شاہد علی اور مولانا راشد علی قادری شامل-
*** فریق مخالف نے نہ صرف راہ فرار اختیار کی بلکہ اپنی ڈھٹائی کو غسل دیتے ہوئے اپنی فتح مبین کا اعلان بھی کر دیا-
مولوی چمن زمان سکھروی کو عرفان شاہ مشہدی کے خلیفہ نبیل افضل (کوونٹری) نے برطانیہ بلایا اور بریڈفورڈ میں جلسہ کرتے ہوئے عرفان شاہ مشہدی نے اسی سکھروی کو مفتی اعظم کا خطاب دیا- یہ چمن زمان سکھروی عرفان شاہ مشہدی کا متبع و خلیفہ اور ریاض حسین شاہ (راوالپنڈی والے) کا مداح و مرید ہے- ریاض حسین شاہ نے قرآن حکیم کی آیت "ورفعناہ مکانا علیا" کا ترجمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ادریس (علیہ السلام) کو وہ جگہ دی جو علی (رضی اللہ عنہ) کو دی- یہ سراسر قرآنی تحریف تھی جس پہ علمائے حق نے تفصیلی رد کیا' مولوی چمن زمان سکھروی نے ریاض حسین شاہ کی پشت پناہی کرتے اور اس تحریف قرآنی کا دفاع کرتے ہوئے اعلی حضرت امام احمد رضا بریلوی علیہ الرحمہ کے ترجمہء قرآن مجید "کنز الایمان" میں 15 تحریفات کے ارتکاب کا الزام لگایا اور کفر و ارتداد تک کا الزام لگایا- جب یہ شخص برطانیہ آیا تو "تحفظ عقائد اہل سنت فورم برطانیہ" کے علماء نے فیصلہ کیا کہ ایک غیر معروف آدمی کو اہمیت نہیں دی جائے گی اور نہ ہی مخاطب کیا جائے گا بلکہ سید عرفان شاہ مشہدی سے ہی گفتگو ہوگی جو ان تمام تنازعات کی اصل و اساس ہے۔ اسی لئے بار بار مختلف ذرائع سے سید عرفان شاہ مشہدی کو چیلنج کیا گیا کہ وہ بات چیت کا وقت دیں مگر کوئی جواب نہ ملا-
دریں اثناء مولوی چمن زمان سکھروی نے میڈیا پہ چیلنج کی صورت میں بیان دیا کہ وہ علماء جنہیں مجھ پہ کسی قسم کا اعتراض ہے وہ میرے سامنے آئیں اور جب چاہیں ' جو چاہیں سوال کریں- جب یہ بات میڈیا پہ وائیرل ہوئی تو صاحبزادہ علامہ سید کامل حسین شاہ بخاری نے یہ چیلنج قبول کر لیا- جواب میں مولوی چمن زمان سکھروی نے "تحفظ عقائد اہل سنت فورم برطانیہ" کے تین علماء (استاذ العلماء مفتی محمد اسلم بندیالوی' استاذ العلماء علامہ قاری محمد طیب نقشبندی اور استاذ العلماء علامہ محمد صابر علی صابر) کے نام لے کر سامنا کرنے کو کہا اور ساتھ ہی 24 گھنٹے کی ڈیڈ لائن بھی دے (جمعرات 8 فروری دن 11.00تک)-
چونکہ اس ضمن میں تین علمائے کرام کے نام بطور خاص لئے گئے اور سامنا کرنے کو کہا گیا لہذا "تحفظ فورم" کی ہنگامی میٹنگ کی گئی اور اتفاق رائے سے 10 فروری دن ایک بجے کا وقت اور مقام طے پایا۔ اس بات کا خیال رکھتے ہوئے کہ فریق مخالف کوئی عذر و بہانہ نہ بنا سکے' مولوی چمں زمان سکھروی کی رہائش (کوونٹری) کے بالکل قریب ایک غیر جانبدار جگہ (کمیونٹی سنٹر) کا تعین کیا گیا- یاد رہے اہل سنت کے مناظر 130 میل کا فاصلہ طے کر کے پہنچے جبکہ مولوی چمن زمان کے لئے یہ مقام صرف 18 میل پہ تھا۔ اس بات پہ بھی دھیان رہے کہ اس بات کا اعلان 7 اور 8 کی درمیانی رات تقریبا 2 بجے میڈیا پہ باقاعدہ کیا جا چکا تھا۔ بجائے اس کے کہ اخلاقی جراءت کرتے ہوئے 10 فروری کو 20 منٹ کی ڈرائیونگ پہ برمنگھم میں سامنا کرتے' ایک دن قبل ہی خود ساختہ جشن فتح منانا شروع کر دیا- علمائے اہل سنت نے دوبارہ میڈیا پہ اعلان کیا کہ تم نے چیلنج کیا' ہم نے قبول کیا اورتمھارے نزدیک ایک غیر جانب دار جگہ بھی متعین کردی اب 10 فروری کو مقررہ وقت پہ بات چیت کے لئے سامنا کرو۔ ایڈریس' وقت اور تاریخ میڈیا پہ بار باروائرل کئے گئے تاکہ کوئی شبہ نہ رہے۔
علمائے اہل سنت 10 فروری بروز ہفتہ دن 11.30 پہ کمیونٹی سنٹر پہنچ گئے۔ یہ کمیونٹی سنٹر حضرت علامہ محمد صادق ضیا صاحب کے جامعہ "جامعہ اسلامیہ رضویہ ضیاء الایمان" کے بالکل قریب ہے درمیان میں صرف سڑک واقع ہے۔ مقررہ دن (10 فروری) سے قبل کی رات ہمارے کئی احباب کو کوونٹری سے فون کرکے پوچھا گیا کہ علماء واقعی کل صبح برمنگھم پہنچ رہے ہیں!!
بہرحال جب وقت مقررہ پہ علمائے حق متعین مقام پہ پہنچے تو علامہ محمد صادق ضیاء صاحب نے بتایا کہ کمیونٹی ہال والوں نے نقص امن کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے بکنگ کینسل کر دی ہے (اب یہ کام کس نے کیا' اللہ بہتر جانتا ہے) لہذا ہمارے ادارے (جامعہ اسلامیہ رضویہ ضیاء القرآن) میں پروگرام کر لیا جائے' بامر مجبوری' بعد از مشاورت' اسی جامعہ میں کتابیں سجا دی گئیں اور جامعہ کے باہر دوستوں کو کھڑا کر دیا کہ جبھی مولوی چمن زمان سکھروی کا قافلہ آئے انھیں اندر لے آئیں- پہلے بیان کیا چکا ہے کہ اس جامعہ اور متعین کمیونٹی سنٹر میں صرف ایک سڑک کا فاصلہ ہے اس لئے ایک وڈیو پیغام اس کمیونٹی سنٹر کے سامنے ریکارڈ کر کے میڈیا پہ وائرل کر دیا گیا تاکہ کوئی بدگمانی پیدا نہ ہو اور مزید تسلی کے لئے اپنے ساتھیوں کو وہاں ڈیوٹی دینے کو بھی کہہ دیا' تاہم انہیں کبھی نہیں آنا تھا سو باوجود ہر اہتمام و اعلان کے راہ فرار میں ہی انھیں عافیت نظر آئی اور میڈیا پہ للکارنے والے 20 منٹ کی ڈرائیونگ پہ روبرو بات چیت کے لئے نہ آسکے۔ 1.30 پہ دوبارہ میڈیا کے ذریعے اعلان کیا گیا کہ ہم جامعہ میں موجود ہیں تاہم بعد از انتظار بسیار 2.30 بجے تقریبا الائیو کانفرنس کرنے پہ اتفاق ہوا تاکہ عوام الناس کو تفصیل سے آگاہ کیا جائے:
علمائے اہل سنت کی طرف سے درج ذیل پینل موجود تھا:
1- استاذ العلماء مفتی محمد اسلم بندیالوی (مناظر)
2- علامہ سید کامل حسین شاہ بخاری (معاون خاص)
3- استاذ العلماء علامہ نوید جمیل قادری (معاون)
4- علامہ محمد صادق ضیاء (معاون)
5- علامہ مفتی محمد شفیع الرحمن رضوی (صدر مناظرہ)
6- مفتی شاہد علی (معاون)
7- مولانا راشد علی (معاون )
علاوہ ازیں کثیر علمائے کرام اور دیگر افراد موجود تھے چند کے نام ابتدا میں لکھے جا چکے ہیں
مفتی محمد اسلم بندیالوی نے اس مناظرے کے اسباب بیان کرتے ہوئے ' حویلیاں کے محمود شاہ ہزاروی کو بنیادی سبب قرار دیا جس کے متعلق اکابر علمائے کرام نے فتاوی جاری کرتے ہوئے اس کے رفض کا پول کھولا اور اس سے اجتناب کی ہدایت کی- اس حاضرین میں سے سوال کیا گیا کہ ریاض حسین شاہ کا محمود شاہ ہزاروی سے کیا تعلق ہے جس پہ مفتی محمد اسلم بندیالوی نے جواب دیا کہ ریاض حسین شاہ محمود ہزاروی کا خلیفہ ہے اور سارا رفض کا فتنہ اسی طرف سے یہاں تک پہنچا ہے یہی وجہ ہے کہ ہمارے اکابرین اہل سنت نے بالکل ابتداء میں محمود ہزاروی کے فتنے کو دفن کرتے ہوئے ایک جامع فتوی جاری فرمایا تھا۔ ان اکابرین میں سے چند کے اسمائے گرامی درج ذیل ہیں
1- نائب اعلی حضرت محدث اعظم پاکستان مولانا محمد سردار احمد قادری رحمة الله عليه فیصل آباد
2- استاذ العلماء حضرت مفتی عبد الرشید رضوی جھنگوی رحمة الله عليه جو اس وقت جامعہ نقشبندیہ علی پور سیداں میں مدرس تھے
3- علی پور سیداں کے سجادہ نشیں حضرت پیر سید اختر حسین شاہ صاحب رحمة الله عليه(والد سید منور شاہ جماعتی)
4- استاذ العلماء ابو البرکات سید احمد شاہ صاحب قادری رحمة الله عليه ناظم حزب الاحناف لاہور
5- استاذ العلماء مفتی محمد حسین نعیمی رحمة الله عليه ناظم جامعہ نعیمیہ گڑھی شاہو لاہور
6- استاذ العلماء مفتی محمد عبد القیوم ہزاروی رحمة الله عليه ناظم جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور
7- مفتی اسلام مفتی احمد یار خاں نعیمی گجراتی رحمة الله عليه
8- شیخ الحدیث مولانا حاجی محمد علی صاحب نقشبندی رحمة الله عليه ناظم جامعہ رسولیہ شیرازیہ لاہور
9- مناظر اعظم پاکستان مفتی عنایت اللہ قادری رحمة الله عليه سانگلہ ہل
9- استاذ العلماءص مفتی محمد امین نقشبندی رحمة الله عليه ناظم جامعہ امینیہ فیصل آباد (والد گرامی مفتی سعید احمد اسد صاحب)
10- استاذ العلماء مفتی سیف الرحمن ہزاروی رحمة الله عليه
وغیرھم
ان جید علمائے وقت نے محمود شاہ ہزاروی کے اس فتنہ سے اجتناب کا حکم فرمایا۔ خصوصا دربار عالیہ نقشبندیہ علی پور سیداں کے سجادہ نشینوں نے اعلان فرمایا کہ ہمارے دربار شریف سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔
الله تبارک و تعالی هم سب کو عقیده اہلسنت پر استقامت کی توفیق عطاء فرمائے۔
آمین بجاه النبی الکریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم
والسلام
دشمنان اعلی حضرت کو پہچانو!
Munazra Birmingham
چمن زمان نامی رافضی ایک مرتبہ پھر فرار ہونے میں کامیاب
مناظرین دو گھنٹے تک انتظار کرتے رہے
#برطانیہ کے جید علمائے کرام نے چمن زمان صاحب کی "دعوت مباحثہ" باقاعدہ طور پہ قبول کرلی' وقت اور جگہ کا اعلان کردیا اور وڈیو کلپ بھی جاری کردیا !!!
چند دن قبل موصوف نے میڈیا پہ تمام علمائے کرام کو مباحثہ کے لئے دعوت دی کہ اگر وہ عقائد باطلہ کا شکار ہے تو جو چاہے اس سے بات کرے ۔۔ اس پہ علامہ صاحبزادہ سید کامل حسین شاہ صاحب بخاری (حال مقیم بلیک برن- برطانیہ) نے دعوت قبول کرتے ہوئے اپنا وڈیو کلپ جاری کیا ۔۔۔ جس پہ موصوف نے ایک مزید کلپ میڈیا کے حوالے کرتے ہوئے کہا کہ شاہ صاحب تو نومولود بچے ہیں اگر علامہ محمد طیب نقشبندی' مفتی محمد اسلم بندیالوی اور علامہ محمد صابر علی صابر بھی اس مباحثہ میں میرے سامنے آئیں تو بات ہو سکتی ہے جس پہ جید علمائے برطانیہ نے فی الفور مشاورت کرتے ہوئے اتفاق کے ساتھ درج ذیل کلپ ریکارڈ کروا دیا اور ایک ایسی جگہ کا تعین بھی کردیا جو موصوف کی رہائش کے بالکل قریب اور بات چیت کے لئے دونوں فریق کے لئے یکساں سازگارہے۔ ۔۔۔
اب موصوف کی جانب سے جواب کا شدت سے انثظار تاکہ یہ رولا غولا اپنے انجام کو پہنچے!!
#برطانیہ
Jamia Masjid Hanfia (Bradford) Millat-e-Islamia Masjid Bradford Madni Jamia Masjid Lahore, Pakistan Hafiz Muhammad Sabir Ali Muhammad Tayyab Ali Shaykh Naveed Ashrafi Shahid Ali
زرق رافضی شیعہ مناظرے سے ایک مرتبہ پھر فرار
جلا کر راکھ نہ کردوں تو ج۔ل۔ا۔ل۔ی نام نہیں