Loud speker

Loud speker

تعلیم ہمارا بنیادی حق پے،ہمیں پین کتاب کے ساتھ ساتھ ایک سکول ایک کالج ایک یونیورسٹی چاہئے،اور ہم یہ چاہتے ہیں،پامیر خان ایک بچے کی سوچ سے

09/06/2023

پٹھان کیش ہونے میں بہت سستا ہے پٹھان کو دنیا نے اپنی مفادات کے لیے ہر طرح کی پلیٹ فارم کیش کیا

07/05/2023

دنيا اک ویرانہ ہے
اگر آپ کی سوچ ویران ہو

آفسر نگار خان

26/08/2022

اپنی ضرورت کی سامان اٹھائے اور نکل جائیں سیلاب زدہ علاقوں سے حکومت کی انتظار میں موت کی انتظار مت کیجئے

26/08/2022

ان بارشوں سے دوستی اچھی نہیں فراز
کچا تیرا مکاں ہے کچھ تو خیال کر

بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بارشیں سیلاب تباہیاں شوباز اور تبدیلی سرکار کی خاموشیاں ہم ایسے دیس کے باسی ہیں جہاں کھلے عام شہریوں کی جان و مال کی تحقیر ہو رہی ہیں

Find the best global talent. 11/08/2022

وويل دلته خلک پېسي ګټي پښتنو تاسو ته پته شته خو بيا هم ورشي که څه قابليت درکوي دلته ئې ښکاره کړي پېسي اوګټي

Find the best global talent. One marketplace, millions of professional services. Browse. Buy. Done.

29/07/2022

دلیل یہ ہے کہ شحصی خوشی چاہئے دلیل یہ ہے کہ اجتماعی سوچ مر چکی ہے۔ دلیل یہ ہے کہ شحصی خوشی اجتماعیت میں ہیں دلیل یہ ہے کہ ہر شحص کامیاب نہیں ہو سکتا ہے دلیل یہ ہے کہ اجتماعی سوچ اجتماعی کامیابی ہے دلیل یہ ہے کہ اجتماعی کامیابی شحصی کامیابی ہیں۔ دلیل یہ ہے اجتماعی سوچ پر کیسے کام کیا جائے جہاں ہر کسی کو اپنی پڑی ہو۔ دلیل یہ ہے کہ ایسی اقوام تنزلی کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ دلیل یہ ہے کہ سوچ دیا جائے۔ دلیل یہ ہے کہ سوچ پر نہیں کسی کی کامیابی دیکھ کر ہماری سوچ بدل جاتی ہیں۔ دلیل یہ ہے کہ ہم از قوم بہت تیزی سے تباہی کی طرف محو سفر ہیں۔
خدا حافظ ہو تمہارا
تصویر آپ کی توجہ کے لیے کیونکہ دلیل یہ ہے کہ آپ شارٹ کٹ اور چکاچوند پر یقین رکھتے ہو۔
افسر نگار خان

15/07/2022

بدلتا اسماں
خود سے سوال کرتا ہے
کیا مجھے اتنا بدلنا چاہئے
کچھ دیر سوچ کے بعد کہتا ہے
میں کونسا وجود ہوں
خیال ہی تو ہوں
اور
خیال بدلتے رہتے ہیں

افسر نگار خان

01/07/2022

پاکستان میں غربت جس تیزی سے بڑھتی جا رہی ہیں آنے والی نسل خشک میوہ جات کو صرف تصویروں دیکھ پائے گی۔۔۔۔۔

غربت ٹیک ہے مگر قحط قیامت ہے لہذا سبزیاں اور اناج اگایا کیجئے۔۔۔۔
ہائی بریڈ اور درآمد شدہ بیچ چھوڑ دیجئے ورنہ انسانوں اور جانوروں کی طرح ہماری زمین بھی بیمار پڑ جائے گی

30/04/2022

خان صاحب نے پروپیگنڈوں کو مکار باجیاں ہائیر کئے ہیں۔۔۔۔مذہبی کارڈ طارق جمیل کے باجیوں کی شکل میں استعمال کر رہا ہے

26/04/2022

چلتی زندگی خالی سڑک اور میں
صبح سویرے کہوں یا رات کی آخری پہر مگر ہے تو وقت کی سوئی جو چلتی رہتی ہیں۔ شاید کسی کو معلوم ہو کہ اس کی چلتی زندگی کی سوئی کہاں اٹھک جائیں اس رواں زندگی کی پرستش کیسے کیا جائے مہنگی زندگی کو کہاں اور کیسے زیادہ اور صحت مند کیا جائے یہ سوچ اب ہی پڑ گیا جب سامنے آنے والا کھانستا ہے مگر اس عمر میں ایکسرسائز اس لیے کرتا ہے تا کہ یہ مہنگی اور بے وفا کاروان کچھ وقت دنوں سالوں کے لیے اور کھینچا جائے۔ کہتے ہیں یادیں رہ جاتی ہے۔ میں نہیں مانتا ہوں کیونکہ یاد کرنے والوں کی سڑک بھی خالی ہو جاتی ہیں۔ کیا مطلب کیا فایدہ کیا کچھ معلوم نہیں ہے مگر زندگی ایک خوبصورت عذاب ہے۔

16/04/2022
10/04/2022
10/04/2022

بدنامی زوال اور عدالتی موت کا وقت ہوا چاہتا ہے

10/04/2022

ہم تو ڈوبے ہے صنم اور آخری بال
کہتے خان صاحب آخری بال کھیلنے سے ڈرتا ہے خان صاحب نے آخری بال کئ بار کھیلا مگر بہت کم لوگوں کو نظر ایا۔ دن ساڑھے دس بجے شروع ہوا قومی اسمبلی کا اجلاس رات کو بارہ بجے تک خود نہیں گیا نہ وقت کی مشین میں سپیڈ ڈالا گیا تھا بلکہ خان صاحب اپنے آخری بال کو رگڑا رہا تھا اتنا رگڑا رہا تھا تاکہ بال میں آگ لگ جائے جس بال میں آگ لگ جائے وہ بال نہیں گولا بن جاتی ہیں خان صاحب اپنی بال سے گولا بنانا چاہتے تھا تاکہ پوری سیسٹم کو جلایا جائے مگر خان صاحب کو علم نہیں تھا۔ کہ مخالف ٹیم ہر طرح کی تیاری سے لیس ہے کیونکہ وہاں کپتان آصف زرداری تھا زرداری کی ٹیم میں کئ تجربہ کار کھلاڑی شامل تھے جو خان صاحب کی ہر چال پر نظر رکھتے تھے۔ اپوزیشن لیڈر کی دو مینٹ چوالیس سکنڈ تقریر سے لیکر شاہ محمود قریشی کی پانچ گھنٹے وہی باتیں بار بار دہرانا چھوٹی چھوٹی باتوں پر اجلاس کی کاروائی روکنا حکومتی ارکان کا اجلاس کے اندر نازیبا نعرے لگانا سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا صحافیوں کو گالی دینا یہ سب کچھ بال رگڑنے کے لیے پلان تھا مگر مخالف ٹیم کی کپتان زرداری نے صرف دو ہی باتوں سے گیم کا فیصلہ اور خان صاحب کی پلاننگ پر پانی پھیر دیا خان صاحب آخری بال اس لیے رگڑا رہا تھا تاکہ ہنگامہ ہو جائے اور یہ خان صاحب اور اس کی ٹیم کو برابر معلوم تھا کہ کہی نہ کہی سے چنگاری نکل جائے گی ایک ہی چنگاری کافی تھا اس سیسٹم کو جلانے کے لیے ایک چنگاری کافی تھا مارشلا لانے کے لیے لیکن مخالف ٹیم برف کی بھاٹ پر بیھٹے ہوئے تھے اور یوں بال کی رگڑائی نے الٹا باؤلر کو نقصان سے دو چار کیا یوں باؤلر بال پھینکتے ہی بیٹسمین نے اتنا لمبا چکا مار دیا کہ بال گراؤنڈ سے باہر چلا گیا خان صاحب کی سوشل میڈیا ٹیم نے مختلف چھوٹے چھوٹے پوسٹ لکھے ہیں کہ ایک ایماندار آدمی نکالنے ملک کو امریکہ کی ہاتھوں دینے کے لیے رات کو بارہ بجے تک عدالت تک کھلا رکھا ہوا تھا وغیرہ وغیرہ وہ ہر یوتھیا آگے شئیر کرتا رہا تھا مگر وہ یوتھیا کیا جس کو اس سیسٹم آئین کا علم ہو یا خود سے سوال پوچھے کہ بھائی مخالف ٹیم تو دن ساڑھے دس بجے ایا تھا رات بارہ بجے تک میچ کون لے گیا یہ سوچنے کی صلاحیت جس میں نہیں ہو تو آئین اور سیسٹم کو سمجھنا آسان نہیں ہے یہی آئین کا حصہ کہ اگر ملک میں سیاسی یا دوسرا ہنگامی حالات ہو مکننہ سے لیکر انتظامیہ الرٹ رہتی ہیں چونکہ آپ کا ملک کچھ دن سے سیاسی بد مزگی کا شکار تھا تو آپ کی فورسز بھی بارڈر پر الرٹ تھی مگر وہ یوتھیا کیا جس کی دماغ میں ایسے سوالات آئیں ویسے بھی جو لوگ امتحان میں نکل کرنے کی عادی ہو وہ کتاب کھلنے کی زحمت نہیں کرتا ہے وہ چاہتا ہے کہ امتحانی ہال میں کوئی ہنگامہ ہو تاکہ کسی طرح پاس ہو جائے یا امتحان ہی ملتوی ہو۔ خان صاحب نے ملک کی سالمیت داعو پر لگائی تھا وہ سمجھتے تھے کہ ہم تو ڈوبے ہیں صنم تجھ کو بھی لے ڈوبیں گے۔۔ یہ تمام حرکات قابل سماعت ہیں اگر کوئی عدالت میں چیلنج کرے تو؟

افسر نگار خان

01/02/2022

Well come 🍎 to new members

18/01/2022

سهار (سهر...سحر)شو

16/01/2022

آدمی اور انسان میں کیا فرق ہے؟

03/01/2022

زندگی امید سے نہیں عمل سے جیو
امید دھوکہ ہے

16/12/2021

سردیوں میں بارش کی دعا مانگتی ہے
اک لڑکی ہے ہواؤں میں ہوا مانگتی ہے

12/12/2021

اوراق اڑ گئے
مگر کہانی اب بھی باقی ہے
میری ہر رگ میں
خون کے زمرے زرے میں

Videos (show all)

#culturalheritage @
پٹھان کیش ہونے میں بہت سستا ہے پٹھان کو دنیا نے اپنی مفادات کے لیے ہر طرح کی پلیٹ فارم کیش کیا
اسے کہتے ہیں گیم۔۔۔ یعنی پروپیگنڈہ یعنی تشہیر یعنی سچائی کو چھپانا یعنی ایک نا کام عوام دشمن آدمی مذہبی کارڈ استعمال کرت...
مدینہ ریاست بنانے والوں کی اخلاقیات
مولانا صاحب اگر صدر بن گئے تو پہلا قدم
کیا یہی پیار ہے؟

Website