Voice of Sunnis

Voice of Sunnis

The Voice of Sunnis, promotes peace, harmony and rejects every kind of excommunication.

"صدائے اہل سنت " ماہانہ بنیادوں پر پاکستان سے شایع ہونے والا سنّی جریدہ ہے - یہ عقائد اہل سنت کی ترویج کے لیے شایع ہوتا ہے ، اس کا مقصد عوام اہل سنت میں ان کے حقوق کے حوالے سے بیداری اور شعور پیدا کرنا ہے ، یہ سنّی شناخت کو درپیش دیوبندی ، وہابی تکفیری اور خارجی فکر کی جانب سے چیلنجز کا فکری سدباب کرنے والی تحریروں کو شایع کرتا ہے اور تکفیری آئیڈیالوجی اور اس کے حاملین کو بے نقاب کررہا ہے - یہ جری

03/10/2023

Mehar Bukhari on

03/10/2023

Mastung Tragedy Exposes Unsettling Nexus Between Terrorism, Sectarian Bias, and Media Silence

Date: October 1, 2023

In a disturbing turn of events, the recent attack in Mastung during the celebration of Eid e Milad un Nabi has thrust into the spotlight the complex interplay between terrorism, sectarian prejudice, and a conspicuous media silence within Pakistan.

Underreported and Misrepresented: A Closer Look at Media and Civil Society Dynamics

Despite the gravity of the incident, the Mastung attack has received inadequate attention and condemnation within the country. Media and civil society seem entangled in a web of obfuscation, driven by unfortunate factors that extend beyond the immediate tragedy.

Sectarian Bias and Strategic Collaboration Unveiled

The reluctance to shine a light on these tragic acts of terrorism is rooted in sectarian prejudice, bias, and, alarmingly, strategic collaboration with Takfiri terrorists. Recent statistics paint a stark picture, indicating that Takfiri terrorists affiliated with certain Deobandi factions have been statistically responsible for a significant majority of terrorist attacks, including the harrowing incident in Mastung.

Silent Agendas: Why Some Attacks Remain Unclaimed
One unsettling revelation is the selective claiming of responsibility by Takfiri terrorists. When soft targets such as Christians, Ahmadis, Sikhs, and Shia Muslims are attacked, the perpetrators are quick to boast. However, a deafening silence ensues when the victims are Sunni Barelvis and moderate Deobandis. This deliberate silence aims to manipulate the narrative and hijack the Sunni Muslim identity.

Eid e Milad un Nabi Attack: A Disturbing Choice of Timing

The timing of the Mastung attack on Eid-e-Milad-un-Nabi, a predominantly Sunni (Barelvi) commemoration of the Holy Prophet's birthday, adds another layer to the complexity. The reluctance to condemn the attack adequately raises questions about the intersection of religious events and acts of terror.

Takfiri Agenda Unveiled: Destabilizing the State

Beyond sectarian bias, the Takfiri agenda is revealed as a calculated effort to destabilize the Pakistani state. Each time the state asserts itself, Takfiris, often affiliated with TTP/ISIS/Al Qaeda/Sipah e Sahaba, retaliate against soft targets, creating an environment of ungovernability. The Mastung attack, devoid of a clear claim of responsibility, serves as a tactic to shift blame onto the state itself.

The Takfiri-Liberal Nexus: Deflection Tactics in Play

Drawing from historical strategies, the Takfiri-liberal alliance employs deflection tactics to dilute outrage against terrorism. The false binary of Sunni vs. Shia, once propagated, is giving way to a more intricate narrative. Past incidents, such as the 2006 attack on Eid e Milad un Nabi, where media and liberals erroneously blamed Shia Muslims for an attack orchestrated by Sipah e Sahaba/LeJ, highlight the insidious nature of these tactics.

Current Tactics: TLP, Takfiri Terrorism, and a Web of Confusion

In recent times, the alliance seeks to elevate TLP, equating its political stance with Takfiri terrorism. Polls, including a recent one by Gallup Pakistan, further complicate the narrative by misrepresenting TLP as the second most popular party in Pakistan. These tactics contribute to the confusion surrounding the true nature of the threats faced by the nation.

A Call for Condemnation: Mastung as a Tragic Reminder

Amidst these intricate dynamics, the bomb attack in Mastung serves as a tragic reminder that Takfiri terrorism poses a severe and immediate threat to Pakistan. The need for unequivocal condemnation and a collective response becomes increasingly urgent in the face of these complex challenges.

03/10/2023

In Mastung, Sufi Sunni Muslims were targeted by terrorists. Only Takfiri terrorists have a problem with Eid Milad-ul-Nabi processions. Shafiq Mengel's history cannot be ignored.

03/10/2023

سانحہ مستونگ: دہشت گردی ، فرقہ واریت اور گنگ میڈیا کا گٹھ جوڑ

حال ہی میں مستونگ میں 12 ربیع الاول کے دن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جلوس میں ہونے والے خود کش حملے نے دہشت گردی، فرقہ وارانہ تعصب اور میڈیا کی واضح خاموشی کے درمیان پیچیدہ تعلق کو پھر سے بے نقاب کیا ہے۔

ناقص رپورٹنگ اور غلط بیانی: میڈیا اور سول سوسائٹی کی حرکیات کا بغور جائزہ

مسپونگ میں عید میلادالنبی کے جلوس پر خودکش حملے سے جتنے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ، اس سے اس مسئلے کی سنگینی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ لیکن اس واقعے کی سنگینی کے باوجود مین سٹریم میڈیا کہلانے والے پاکستانی میڈیا، سوشل میڈیا اور خود سول سوسائٹی نے اسے وہ توجہ نہیں دی جس توجہ کا یہ سنگینی تقاضا کرتی تھی- اس کم توجہی اور ناکافی مذمت سے ایسا لگتا ہے کہ پاکستانی میڈیا اور سول سوسائٹی ایک ایسے جال میں پھنسی ہوئی ہے جس کی وجہ بدقسمت عوامل ہیں جو حالیہ سانحے سے کہیں آگے تک پھیلے ہوئے ہیں-

فرقہ وارانہ تعصب اور تزویراتی اشتراک بے نقاب

دہشت گردی کی ان المناک کارروائیوں پر روشنی ڈالنے میں ہچکچاہٹ کی جڑیں فرقہ وارانہ تعصب، تعصب اور خطرناک حد تک تکفیری دہشت گردوں کے ساتھ تزویراتی تعاون پر مبنی ہیں۔
حالیہ اعداد و شمار ایک واضح تصویر پیش کرتے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بعض دیوبندی دھڑوں سے تعلق رکھنے والے تکفیری دہشت گرد مستونگ میں ہونے والا خوفناک واقعہ سمیت دہشت گردی کے بیشتر حملوں کے اعداد و شمار کے لحاظ سے ذمہ دار رہے ہیں۔

خاموش ایجنڈے: بعض دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری قبول کیوں نہیں کی جاتی؟

ایک پریشان کن انکشاف یہ ہے کہ تکفیری دہشت گرد مخصوص دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں- جب قدرے سافٹ ٹارگٹ/ نرم اہداف جیسے مسیحی، احمدی، سکھ اور شیعہ ہوں اور ان پر حملے کیے جائیں تو ایسا کرنے والے فخر سے اور بہت جلد ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں- تاہم، اس وقت گہری خاموشی چھا جاتی ہے جب متاثرین سنّی بریلوی ہوں یا اعتدال پسند دیوبندی نشانہ بنائے جائیں- دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے اور نہ کرنے کا یہ بیانیہ تکفیری دہشت گردوں کی جانب سے اپنی 'مسلم سنّی شناخت ' کے دعوے کو نقصان نہ پہنچنے دینے کے سبب ہوتا ہے۔ سنّی بریلوی اور سنّی دیوبندی عوام کی اکثریت کے غیظ و غضب اور ان میں اپنے آپ کو غیرمقبول بنانے سے بچنا ہوتا ہے۔

عید میلادالنبی:وقت کا پریشان کن انتخاب

مستونگ میں جو حملہ ہوا، وہ عید میلادالنبی کے موقعہ پر ہوا اور یہ دن سنّی بریلوی مسلمانوں کا خاص طور پر اس دن کو تزک و احتشام سے مناتے ہیں- اور اس یوم کا سنّی بریلوی یوم ہونا اس پیچیدگی میں ایک اور پرت کا اضافہ کرتا ہے۔ حملے کی مناسب مذمت کرنے میں ہچکچاہٹ مذہبی واقعات اور دہشت گردی کی کارروائیوں کے درمیان تعلق کے بارے میں سوالات اٹھاتی ہے۔

تکفیری ایجنڈے کی نقاب کشائی: ریاست کو غیر مستحکم کرنا

فرقہ وارانہ تعصب سے بالاتر ہو کر تکفیری ایجنڈا پاکستانی ریاست کو غیر مستحکم کرنے کی سوچی سمجھی کوشش کے طور پر سامنے آیا ہے۔ جب بھی ریاست اپنے رٹ قائم ہونے کا دعویٰ کرتی ہے، تکفیری، جو اکثر ٹی ٹی پی/ داعش/ القاعدہ/ سپاہ صحابہ سے وابستہ ہوتے ہیں، نرم اہداف کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہیں، جس سے رٹ نہ ہونے کا ماحول پیدا ہوتا ہے۔ مستونگ حملہ، جس کی ذمہ داری واضح طور پر قبول نہیں کی گئی ہے، ریاست پر ہی الزام عائد کرنے کے ایک حربے کے طور پر کام کرتا ہے۔ اور ہم دیکھ سکتے ہیں کہ تکفیری ایجنڈے کو مذہبی رنگ میں یا لبرل نقاب میں پروان جڑھانے والوں نے اس حملے کی ذمہ داری الٹا ریاست پر ڈال دی -

تکفیری-لبرل گٹھ جوڑ: توجہ ہٹانے کا کھیل

ماضی کی چالوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تکفیری لبرل اتحاد دہشت گردی کے خلاف غم و غصے کو کم کرنے کے لیے ہتھکنڈے استعمال کرتا ہے۔ سنی بمقابلہ شیعہ کی جھوٹی بائنری/مساوات ، جس کا خوب پروپیگنڈا ہوتا رہا ہے، ایک زیادہ پیچیدہ بیانیے کی راہ ہموار کر رہی ہے۔
ماضی کے واقعات جیسے 2006 میں عید میلاد النبی کے جلوس پر حملے کو میڈیا اور لبرلز نے شیعہ مسلمانوں کے سر تھونپنے کی کوشش کی تھی جبکہ وہ سپاہ صحابہ/لشکر جھنگوی کا کارنامہ نکلا تھا- یہ مثالیں اس معاملے کی پیچیدگی کو ظاہر کرتے ہیں-

موجودہ ہتھکنڈے: تحریک لبیک پاکستان، تکفیری دہشت گردی اور الجھن کا تار عنکبوت

حالیہ دنوں میں یہ اتحاد(لبرل -تکفیری گٹھ بندھن) ٹی ایل پی کے سیاسی موقف کو تکفیری دہشت گردی سے تشبیہ دیتے ہوئے اسے بڑھا جڑھا کر پیش کررہا ہے۔ بلکہ یہ اس سے آگے جاکر تحریک لبیک کی انفرادی متشدد واقعات کو لیکر اس کے متشدد رویوں کو روایتی تکفیری دہشت گرد گروہوں سے زیادہ بڑی دہشت گرد تنظیم بناکر پیش کیا جارہا ہے ۔ گیلپ پاکستان کے حالیہ سروے سمیت سروے نے ٹی ایل پی کو پاکستان کی دوسری مقبول ترین جماعت کے طور پر پیش کرکے بیانیے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ یہ ہتھکنڈے قوم کو درپیش خطرات کی حقیقی نوعیت کے بارے میں کنفیوژ کرتے ہیں-

مذمت کا مطالبہ: مستونگ ایک المناک یاد دہانی

ان پیچیدہ حرکیات کے درمیان مستونگ میں ہونے والا بم حملہ اس بات کی المناک یاد دہانی ہے کہ تکفیری دہشت گردی پاکستان کے لیے ایک سنگین اور فوری خطرہ ہے۔ ان پیچیدہ چیلنجز کو دیکھتے ہوئے ضرورت اس امر کی ہے کہ تکفیری دہشت گردی کی غیر مصالحانہ بنیادوں پر مذمت کی جائے اور اس پر اجتماعی رد عمل سامنے آئے-

VVoice of Sunnis

30/09/2023

One aspect of tragedy in
Salah Uddin Lehri is among the 52 martyrs in su***de-bombing in a Procession of Eid-E-Milad-Un-Nabi in Mastung . He was only one brother of 7 sisters .

Eik Qiyamat Paba hai Es Gharane mien.

30/09/2023

Uluma e-Ahle Sunnat of are addressing a press conference at Quetta Press Club: complete shutter down strike will be organised on Sunday over su***de attack in -E-Milad-Un-Nabi Procession on September 29, 2023.

Wazir e Mazhabi Amoor M***i Abdul Shakoor || Ulama Convenction || Convenction center Islamabad 20/02/2023

Sack M***i Abdul Shakoor Federal Minister for religious Affair over his sectarian and bigoted Public Speech

Five days before, at Convention Center in Islamabad, a conference was held by clerics of Deobandi Ulema, in that conference Federal Minister for Religious Affairs M***i Abdul Shakoor had made controversial & deceptive speech. He glorified sectarian, anti-Sufi Sunni Muslims Cleric Haq Nawaz Jhangvi, the founding President of banned outfit Sipah-e-Sahaba Pakistan - SSP aka Millat-e-Islamia Pakistan aka Ahle Sunnat Wal Jamat - ASWJ and tried to make him a great Sunni scholar having mutual respect among followers of Sunni Islam.

This great sophistry made by the Federal Minister Abdul Shakoor in PDM government at center.

Haqnawaz Jhangvi was a bigoted sectarian cleric having Nasibi inclinations and his views about Sufi Sunnis were sectarian. He had used to disrespect the beliefs of Sufi Sunni Islam through his public speeches. He declared Sufi Sunni Islam as the religion of innovation and polytheistic and he used to ridicule the renowned Sufis and great religious scholars of Ahl as-Sunnah.

His organization killed dozens of Sufi Sunni Ulema and prominent Sprititual persons like Dr. M***i Sarfraz Naeemi, Maulana Saleem Qadri of Sunni Tehreek. His organization involved in bombing many Sufi Shrines including Shrine of Data Gunj Bux Ali Usman Hajveri in Lahore, of Baba Frid Gunj Shakar of Pakpattan, of Abdullah Shah Ghazi in Karachi, of Ali Usman Marvandi aka Shahbaz Qalandar in Sehwan etc.

Organizations like in fact are for revival of because these organizations defend the Umayyad Empire in the name of Caliphate Rashida - trying to give it the status of sanctity.

Federal Minister Abdul Shakoor and other followers of Jhangvi in fact want the refusal of the kings of Umayyad Dynasty to be considered as blasphemy if they do not accept them rightful caliphs.

We Sunnis are consensus over respect for all companions of the Holy Prophet (PBUH) but we have consensus over the belief that Hazrat Ali (AS) and Imam Hassan bin Ali (AS) were fourth and fifth rightful Caliphs respectively after Usman, Umar & Abu Bakr رضوان اللہ علیہم اجمعین and who do'nt accept them as rightful Caliph were not on right path. Who took arm against them, their status was of rebellions at that time and Maula Ali Ul Murtaza 's wars against them exactly according to teachings of Quran and Sunnah.

Majority Sunni Muslims although give Abu Bakr first rightful Caliph status as the most preffered companion(Afzal) of the Holy Prophet (PBUH) but no doubt a large numbers of Sunni Muslims including many prominent Companions of the Holy Prophet (PBUH) used to give Ali (AS) the status of the most Preffered person after the Holy Prophet (PBUM). To preffer Ali (AS) over rest of all companions of the Holy Prophet (PBUH) is not sign of Rawafidh but a section of Sunni Islam. (Please see the book غایۃ التبجیل و ترک القطع فی التفضیل
written by Mohadith Kabir Shaykh Mahmoud Saeed Mamdooh Misri and مسئلۃ التفضیل by Allama Zahoor Faizi)

It is unfortunate and tragic fact that Neo-Nasibism in the name of Sunni Islam in South Asia is being encouraged by mainstream Deobandi Islam and some factions in the name of Sunni Berlavi Islam are also spreading the Neo-Nasibism.

Abdul Shakoor has exposed himself through his great respect for a Neo-Nasibism and for Jhangvi its founding father in modern era. He does not deserve to be Federal Religious Minister for religious affairs in federal government after making such bigoted and sectarian speech.

Prime Minister Shahbaz Sharif should sack immediately the said Federal Minster.

Federal Interior Minister Sahib! Where is National Action Plan? What were doing Ahmad Ludhyanvi and other office holders of banned outfit ASWJ /SSP in government Convention Center Islamabad? How and who was allowed the banned outfits to organize a sectarian conference in a government Convention Centre? Was that not violation of the Constitution of 1973?

Government should fully functional the National Action Plan.

Wazir e Mazhabi Amoor M***i Abdul Shakoor || Ulama Convenction || Convenction center Islamabad Wazir e Mazhabi Amoor M***i Abdul Shakoor addresses Ulema Convention in Islamabad || Convenction center Islamabad || 14 Feb 2023 #2...

22/01/2023

(پی۔ آر) توہین صحابہ و اہل بیت ترمیمی بل عجلت میں منظور کیا گیا ہے۔پارلیمنٹ میں پیش کرنے سے پہلے اسلامی نظریاتی کونسل اور تمام مسالک کے جید علماء کی آرا لینا ضروری تھیں۔ ان خیالات کا اظہار مفتی گلزار احمد نعیمی مرکزی صدر جماعت اہل حرم پاکستان نے ایک سیمنار بعنوان "سیرت خلیفہ اول اور ہماری ذمہ داری" سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس بل کو تمام مسالک کے لیے قابل قبول بنایا جائے۔ بل کی موجودہ صورت سے ملک میں انتشار بڑھے گا ۔ پاکستان سیاسی اور معاشی طور پر شدید بحران کا شکار ہے۔ مسلکی اختلافات کو گہرا کر کے اس کو شدید بحران میں نہ دھکیلا جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ خلیفہ اول سیدنا ابو بکر صدیق (رضی اللہ عنہ)کی سیرت ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔ ہم صحابہ ، اہل بیت اور امہات المومنین کی توہین کو کفر سمجھتے ہیں ۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے علامہ پروفیسر نور حسین نے کہا کہ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا امور خلافت سنبھالنے کے بعد قوم سے پہلا خطاب امت کے حکمرانوں کے لیے بہترین نمونہ ہے اس خطبے میں آپ نے مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہونے کا اظہار فرمایا اور عریانی و فحاشی کو قومی ترقی کے لیے زہر قاتل قرار دیا۔ پیر ریاض الدین چشتی نے اپنے صدارتی خطبے میں کہا کہ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے امت کے عقیدے کو پختہ کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا۔ حضرت ابو بکر نے شجر اسلام کی آبیاری کی اور امت میں عشق رسول ﷺ کے فروغ کے لیے آپکا مرکزی کردار ہے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ حسیب احمد نظیری نے کہا کہ آج ملک میں جتنے فتنے نظر آرہے ہیں ان کا بنیادی محرک فتنہ انکار ختم نبوت ہے۔ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے مسلمہ کذاب کو شکست دے کر پہلے منکر ختم نبوت کو جہنم واصل کیا۔ مفتی خطیب مصطفائی نے کہا کہ اہل سنت کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ ہمارے اکابرین کو عقلمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اہل سنت کو انتشار سے نکالنا چاہیے۔
مقرر ین نے جامعہ نعیمیہ کے مرحوم شیخ الحدیث مولانا ظہور الاسلام کی دینی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کے سانحہ ارتحال کو ایک بڑا نقصان قرار دیا۔
کانفرنس سے میجر(ر) محمد سہیل عالم، علامہ ڈاکٹر محمد شیر سیالوی ، فقیر سائیں محمد عمیر مدنی، علامہ توحید ہزاوری، علامہ محمد نعیم قادری، علامہ نثار احمد نعیمی، علامہ محمد طارق نعیمی، و دیگر علماء و مشائخ نے بھی خطاب کیا۔
سمینار کی صدارت پیرزادہ ریاض الدین نے کی جبکہ نقابت کے فرائض ڈاکٹر محمد شیر سیالوی ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اہل حرم پاکستان نے انجام دیے آخر میں فقیر سائیں عمیر مدنی نے دعا کرائی۔

Videos (show all)

#TakfiriTerrorism targets #sunnies believe in #pluralism #diversity do not run the #genocidal #persecution #campaign aga...
Mehar Bukhari on #Mastung #Blast
Houran Baloch, sister of Shabir Bloch has requested to join her at Karachi Press Club for release of his brother. #SaveS...
Ulama Ahle Sunnat 's press conference at Quetta Press Club , shutter-down-strike against suicide-bombing in #Mastung
Uluma e-Ahle Sunnat of #Baluchistan are addressing a press conference at Quetta Press Club: complete shutter down strike...
سیاست علی ہی زندہ باد ہے- پیر سید ریاض حسین شاہ ناظم اعلیٰ جماعت اہلسنت پاکستان
علامہ شاہ احمد نورانی رحمۃ اللہ علیہ کی یادگار تقریر اور اُن کے بیٹے کی آل سعود سے پینگیں
A beautiful Qaseeda in admiration of Hazrat Ali کرم اللہ وجہہ ...

Website