Asma Tariq
One of the Youngest Published Author, Passinate Educationist & Technophile
Global Youth Award Winner
لوگ خود سے اونچے طبقے کے لوگوں کو عزت و احترام سے نوازتے نہیں تھکتے اور ڈرتے ہیں کہ یہ اونچے لوگ ان کی تذلیل نہ کر دیں، مگر یہی لوگ خود سے نچلے طبقے کے لوگوں کو انسان نہیں سمجھتے اور ان کی تذلیل کے عمل سے باز نہیں آتے۔ اس وقت معاشرے میں عجب صورتحال ہے، ہر کوئی اپنی عزت و وقار کو بچانے میں مصروف ہے، مگر اس کے باوجود وہ دوسروں کی تذلیل کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔
اسماء طارق
جمہوریت اور پاکستانی نوجوان
جمہوریت کی تفہیم پر ایک جامع راہنما کتاب
اداره امن و تعلیم، آسلام آباد
تحقیق و تجزیہ: محمد حسین
معاون تحقیق: ارسہ شفیق، غلام مرتضٰی
Youth Advocates for Democracyy
اللہ کی راہ پر چلنے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ تم اپنی تمام ذمہ داریوں سے غافل ہو جاو. دنیا کا کام کاج چھوڑ دو. تمہیں کام دھندا بھی کرنا ہے، خاندان کی دیکھ بھال اور کفالت بھی کرنی ہے. بس اسے اپنے ہر کام میں سانجھدار بنا لو، اسے پارٹنر شپ دے دو پھر دیکھنا وہ کیسے ہر ذمہ داری کو اپنے سر لیتا ہے اور تمارا کام آسان کر دے گا. تم بس. ایمانداری سے اپنے حصے کا کام پورا کرو. پانی دو، کھاد ڈالو، تراش خراش کرو باقی فکر اس پر چھوڑ دو کہ کتنا پھل لگانا ہے اور کیسے اور کہاں لگانا ہے. اسے اگر دنیا چھڑانی ہوتی تو وہ بناتا ہی نہ،..
بیلنس قائم کرنا ہے، جو تھوڑا مشکل ہے. مگر اگر اسے ساتھ ساتھ رکھو گے تو وہ یہ مشکل بھی آسان کر دے گا. تم ماننے والے بنوں سہی، باقی سب الجھنیں وہ سنبھال لے گا.خود ہاتھ پکڑ کر منزل تک پہنچائے گا. بس اگر مگر چھوڑ دو اور نیت صاف کر لو. کوشش کرو کہ تمہاری ذات سے مخلوق کو تکلیف نہ پہنچے.
اسماء طارق - بے ترتیب
Daily Goal:
"آج کل سے بہتر انسان بننا ہے "
🍂
عزت نفس- اسماء طارق
تم لڑکی ہو یا لڑکا، تمہیں اپنا وقار برقرار رکھنا آنا چاہیے۔۔۔
سب کی عزت کرنا بہت ضروری ہے، دوسروں سے اخلاق پیش آنا اور ان کا احترام کرنا اچھے انسان کا خاصا ہے مگر آپ کو اتنا سیدھا اور اچھا بھی نہیں ہونا کہ آپ اپنی ذات کو ہی بھول جائیں۔۔تمہیں سب سے پہلے خود اپنی عزت کرنی ہے ۔۔۔
ہاں یہ سیکھنا ضروری ہے کہ کیسے کسی کی بات سننی ہے، کیسے دوسروں سے گفتگو کرنی ہے ۔۔۔ مگر ایسا نہ ہو کہ تم اپنی رائے ہی نہ رکھو اور اس کا اظہار نہ کرو پھر اندر ہی اندر کڑھتے رہو۔۔
جہاں تمہیں لوگوں سے بات کرنا آنا ضروری ہے وہیں نامناسب منہ بند بھی کرنا ضروری ہے ۔۔
تمہیں یہ بھی پتا ہونا چاہیے کہ غیر مناسب بات پر سر نہیں جھکانا اور ایسی گفتگو کو اگے بڑھنے سے پہلے ہی روک دینا ہے۔۔
اور جو بات تم سے جڑی ہے تمہیں حق ہے کہ تم اس پر بات کرو اور اسے ڈسکس کرو۔۔۔
دوسروں پر بھروسہ کر کے ہی ہم زندگی میں مختلف معاملات کے ساتھ ڈیل کر سکتے ہیں مگر اپنی آنکھیں کھلی رکھنا سیکھنا ہے چاہے کوئی کتنا ہی سچا بنے۔۔
اپنی تیسری آنکھ ہر وقت کھلی رکھنی چاہیے اور اسکے متعلق کسی کو بتانے کی ضرورت نہیں بس ضرورت پڑنے پر چپ چاپ اپنی عقل کا استعمال کر لو ۔
احساس رکھنا اور احساس کرنا بہت ضروری ہے یہی آپ کے انسان ہونے کی دلیل ہے مگر اتنا حساس اور نازک نہیں بننا کہ ہر بات دل سے ہی لگا لیں وگرنہ زندگی میں اگے بڑھنا بہت مشکل ہو جائے گا۔۔
اپنے دماغ کو یہ سمجھاو کہ فلاں بات صرف سننی ہے، اس پر اتنا غور کرنے کی ضرورت نہیں ۔۔ اسے صرف نظر انداز کر دینا کافی ہے اور یہ فرق کرنا کہ کونسی بات توجہ طلب ہے۔۔
تم جیسے بھی ہو، لمبے،پتلے، موٹے، چھوٹے ۔۔۔ تم خوبصورت ہو اور تمہارے جیسا کوئی نہیں مگر یہ بھی یاد رکھو کہ دوسرے لوگ بھی اتنے ہی خوبصورت ہیں اور تمہارا اور ان کا کوئی مقابلہ نہیں ۔
تم جیسے بھی ہو خدا کا ایک کرشمہ ہو ۔ لوگ جو بھی کہیں تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ تم کیا ہو اور تمہیں لوگوں کی خاطر خود پر اتنا پریشر ڈالنے کی ضرورت نہیں کہ دم گھٹنے لگے۔ تمہیں ضرورت نہیں کہ تم خود کو وہ بنانے کے جتھن کرو جو تم نہیں ہو ۔۔۔
ہاں اپنی صحت اور خوراک کا خیال اچھے سے رکھنا چاہیے یہ تمہارے لیے بہت ضروری ہے ۔۔۔ اس کےلیے محنت کرو، پڑھو، کام کرو اور اچھا کماو تاکہ اپنی ضروریات اچھے سے پوری کر سکو۔
تمہیں چاہیے کہ تم خود بھی دوسروں کو جج نہ کرو اور ان کےلیے ایسی باتیں نہ کہو جو نامناسب ہیں۔۔۔۔اور اگر تمہارے اردگرد کوئی ایسا کرے تو تم اسے ٹوک دو، چاہے وہ تمہارے لیے ہوں یا کسی اور کےلیے ہوں۔
تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ یہ مناسب نہیں کہ ہم لوگوں کے شخصیت پر سوال اٹھائیں، انکے نام بگاڑیں یا انہیں ایسے الفاظ سے پکاریں جو بھونڈے اور بھدے ہیں اور ان کا دل دکھائیں ۔ اور نہ اپنا مذاق بننے دیں...
جانو، پرکھو، سیکھو، سمجھو اور اگے بڑھو۔۔۔
ماضی کی تکلیفوں سے نجات کا اک ہی راستہ اندر لگی ماضی کی گرہ کو اب کھول دو اور اگے بڑھ جاو....
خود ترسی لا علاج بیماری ہے جو اندر ہی اندر انسان کو ختم کر دیتی ہے,کچھ کرنے نہیں دیتی.
Acting Like You Don't Care, Is Not Letting IT Go....
Pay Attention...
میں تم اور وہ
ایک ہی کہانی کے تین مختلف کردار ہیں۔۔
جو اپنی اپنی زندگی کی دوڑ میں اس قدر مصروف ہیں کہ ایک دوسرے سے کیا، خود سے ہی انجان ہیں۔۔۔۔
اسماء طارق
سر آپ پچاس منٹ لیٹ آئے؟ کیا بچے کا پوچھنا اخلاق کے دائرے سے باہر تھا۔۔۔کوئی مقدس گائے نہیں،باقی بچوں کے سوالات بھی ٹھیک تھے۔اگر پوری قوم اپنے نمائندوں سے اس طرح کے سوالات کرنا شروع کردے تو ہم شخصیت پرستی کی غلامی سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔ہمارا طرہ امتیاز ہے کہ ہم سچ کا ساتھ دینے کے بجائے اسے دبانے کے لیے دلیلیں دینی شروع کر دیتے ہیں اور مصلحتیں تلاشتے رہتے ہیں، اس چکر میں ہم کہیں کے نہیں رہتے۔۔
ہمارے ہاں آجکل میٹیریلز پر بہت زور دیا جا رہا ہے. ہر کوئی پیسہ کمانا چاہتا ہے اور کمانا بھی چاہیے، اس میں کوئی حرج بھی نہیں. مگر ایک بہت اہم ایشو ہے جسکو ہم ہمیشہ نظرانداز کرتے ہیں. ہم اپنے بچوں کو ایموشنل انٹیلیجنس نامی کسی چیز کے متعلق کبھی نہ بتاتے ہیں اور نہ ایسے مواقع فراہم کرتے ہیں جہاں وہ اس کو سیکھ سکیں. ایموشنل انٹیلیجنس کو اگر سادہ زبان میں سمجھیں تو اسکا مطلب ہے اپنے جذبات اور احساسات کو سمجھنا اور انھیں بر وقت استعمال کرنا. اسی طرح دوسروں کے جذبات اور احساسات کی بھی قدر کرنا. اس کی وجہ سے آپ کے رویے بیلنس رہتے ہیں اور زندگی میں بھی سکون رہتا ہے. مگر جب ہم اپنے ایموشنز کو نظر انداز کرتے ہیں تو ہماری پرسنیلٹی میں ہمیشہ کےلیے ایک خلا پیدا ہو جاتا ہے. جسکی وجہ سے ہم اپنی زندگی میں ہمیشہ پریشان اور بے سکون دکھتے ہیں. ہمیں بچپن سے ہی ایموشنز کو دبانا سکھایا جاتا ہے جو ہماری شخصیت کو تباہ کردیتا ہے.
تکلیف ہو بھی تو رونا نہیں، اظہار نہیں کرنا تمہیں کمزور سمجھا جائے گا بس نظر انداز کرو اور ایکٹ کرو جیسے کچھ ہوا ہی نہیں. جس کی وجہ سے ہمارے لڑکے اور لڑکیاں انتہائی شدت پسندانہ طبیعت کے مالک بن جاتے ہیں جس وجہ سے کبھی اپنا نقصان کر بیٹھتے ہیں اور کبھی دوسروں کو ہاتھ لے لیتے ہیں. اب یہ بھی نہیں سکھایا جاتا کہ ان ایموشنز کو چیلنج کیسے کرنا ہے. اگر تکلیف ہے تو اسکا الٹرنیٹ علاج کیسے نکالنا ہے. اب ہوتا کیا ہے کہ سالوں تک پہلے ایموشنز کو اگنور کیا جاتا ہے، دبایا جاتا پھر وہ لاوا بن کر نکلتے ہیں اور آپ کو بھی تباہ کردیتے ہیں. نظر انداز اور اگنور کرنا کوئی علاج نہیں، اگر کوئی مسئلہ ہے تو ضروری ہے کہ سب سے پہلے اسے قبول کیا جائے تاکہ اسکا علاج کیا جا سکے. جیسے بچوں کو موبائل فون دینے سے پہلے، بتانا اور سمجھانا ضروری ہے کہ انہیں اسے استعمال کیسے کرنا ہے. اسی طرح جب وہ ایموشنل اتار چڑھاو سے گزریں تو انہیں چپ کرانے اور بند کرنے کی بجائے بتائیں کہ یہ کوئی بڑی بات نہیں وہ اسے ڈیل کر سکتے ہیں اور اس میں وہ ان کے ساتھ ہیں.
اسماء طارق -
بے مقصد باتوں پر الجھنا،
اسکا پسندیدہ مشغلہ تھا
ایسے ہی کسی بات کو پکڑ لینا
اور اسکی کھال اڈھیر دینا
پچیس سال کی اس رفاقت میں
میں آج تک اس سے جیت نہیں پایا
وہ ہر بات وییں سے شروع کرتی
جہاں پچھلی شام ہم نے ختم کی ہوتی
میں ہر شام قبر کھودتا
سب کچھ دفناتا
مٹی ڈالتا،پانی دیتا
وہ بھی وعدہ کرتی
آئند کبھی اس پرانی قبر کے
قریب نہیں جائے گی
سب بھول جائے گی
مگر ہر صبح
میرے اٹھنے سے قبل ہی
وہ پھر عدالت لگاتی
پرانی قبریں اکھیڑتی
مردے زندہ کرتی
مجھے کٹہرے میں کھڑا کرتی
اور خود جج بن جاتی
اسکے الفاظ آرے کا کام کرتے تھے
مجھے اندر تک چیرتے
میں ہر بار لہو لہان ہو جاتا
اور پھر وہ اپنے ہاتھوں سے
میرا لہو صاف کرتی
میرے زخموں پر مرہم رکھتی
۔۔ اور میں کہتا پینو
کیوں اتنی تکلیف اٹھاتی ہے
خود بھی دکھی ہوتی
مجھے بھی دکھ دیتی
بھول کیوں نہیں جاتی سب
وہ روتی اور کہتی
تم نے بےوفائی کی تھی
محمد رفیق،
کیسے بھول جاوں
میں جب بھی سوچتی ہوں
میرا خون کھولتا ہے
تم نے میری ذات کی تذلیل کی تھی
مجھے جھٹلایا تھا
اور تم کہتے ہو بھول جاوں
میں پھر منت سماجت کرتا
روتا معافی مانگتا
اور وہ مان جاتی
اس پل وہ مجھے
کسی معصوم بھولی بھالی
گڑیا کی ماند لگتی
جو کبھی کوئی سوال نہیں کرتی
مگر اگلی صبح جانے پھر کیا ہوتا
ان پرانی بوڑھی ہڈیوں میں
پھر زخمی شیرنی جاگ اٹھتی
وہ پھر جھپٹتی اور مجھے لہو لہان کر دیتی
یہ عورت ذات بھی بڑی ظالم ہے
مرتے دم تک معاف نہیں کرتی
کہتی ہے کہ کر دیا ہے
مگر یاد پھر روز دلائے گی
الفاظ کے ایسے نشتر چلائے گی
کہ روح تک گھائل ہو جائے
اور پھر کتنے مزے سے بیٹھ کر
زخم سیئے گی ،مرہم لگائے گی
مجھے لگتا تھا
وہ مر جائے گی
تو جان چھوٹ جائے گی
ظالم نے مر کے بھی نہیں بخشا
ایسی عادت ڈالی اپنی کہ
یاد تک اپنی نہیں رہی
ظالم زخم دیتی تھی
مگر دوا بھی کرتی تھی
کتنی بھی خفا کیوں نہ ہوتی
مگر ہر بات میں پہلے رکھتی تھی
کہیں جانا ہوتا تو
نئی لاٹھی رکھتی
کلف والا سفید جوڑا نکالتی
جوتے چمکاتی
سلامتی کی دعا دیتی
باہر نکلتا تو یار رشک کرتے
اور اب اس کے بعد
دن بھر ایک کونے میں
پڑا رہتا ہوں
اب بھی ویسا ہی ہوں
مگر کوئی پوچھتا ہی نہیں
ایسے جیسے وہ نہیں
میں مر گیا ہوں
ظالم کہا کرتی تھی
محمد رفیق!
روز رب سے دعا کرتی ہوں
تم سے پہلے مروں
تم نے میری قدر نہیں کی
مگر وعدہ کرتی ہوں
مر گئی تو دھاڑیں مار مار کے
رو گے
ہر پل بس مجھے یاد کرو گے
اور میں اسکی بات پر
قہقہہ لگا کر ہنستا
آج بھی جب یہ یاد کرتا ہوں
تو ہنستا ہوں مگر نہ جانے
یہ کمبخت آنسو کہاں سے آ جاتے ہیں
اسماء طارق گجرات
Pic Credit : Gebhardt Gallery
Don't preach love when you don't believe in 😑
ﺑﮭﺞ ﺑﮭﺞ وڑﻧﺎ اﯾﮟ ﻣﻨﺪر ﻣﺴﯿﺖ
کدی ﻣﻦ اﭘﻨﮯ وج وڑﯾﺎ ای ﻧﯿﺌﮟ
حیرت کی بات ہے کہ ہم لوگ گند پھیلاتے ہوئے بلکل شرم محسوس نہیں کرتے مگر اسی گند کو صاف کرنے والوں سے ہاتھ ملاتے ہوئے انتہائی شرم محسوس کرتے ہیں۔۔
عورت کے بارے آپ جو بھی سنتے ہیں
احتیاط سے سنا کرو
کیونکہ افواہیں یا تو ایسے مرد کی طرف سے آتی ہیں جو اسے رکھنے کے قابل نہیں، یا پھر ایسی عورت سے جو اسکی برابری نہیں کرپاتی۔۔۔
کردار کشی بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں عورت کے بارے استعمال ہونے والا ایک مشہورِزمانہ نسخہ سمجھا جاتا ہے۔
قراۃالعین - ماہرِنفسیات
اجکل ہمیں اکثر دیکھنے کو ملتا ہے کہ کیسے کسی نے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے اور وہ نوکری نہ ملنے کے باعث اب بریانی کا سٹال لگا رہا ہے.. یا اس نے کوئی اور کام شروع کر دیا ہے جیسا کہ رکشہ چلانا یا ٹیکسی چلانا .... اب تو ہمیں لڑکیاں بھی ملتی ہیں جو دکان چلا رہی ہیں... گول گپے کا سٹال لگا رہی ہیں ... یہ سب دیکھتے ہی کچھ لوگ لعن طعن شروع کر دیتے ہیں کہ بیڑا ہی غرق ہو گیا... اتنا پڑھنے کا کیا فائدہ ہے جب سڑکوں پر نکل کر کام کرنا ہے.... مجھے تو ان سب بہت فخر ہے جو اچھا کام کر رہے ہیں، کام کرنے کے کلچر کو پروموٹ کر رہے۔۔۔
ہمیں افسوس کرنے کی بجائے سپورٹ کرنا چاہیے... گھر میں بیٹھنے اور معمولی سی تنخواہ پر کڑھنے اور افسردہ ہونے سے بہت بہتر ہے کہ آپ کوئی کام کر لو چاہے وہ سٹال لگانا ہو، ریڑھی لگانا ہو، ٹیکسی چلانا ہو،چاہے کچھ بھی کرنا ہو.... وہ تمام کام انتہائی عزت کے لائق ہیں جہاں آپ حق حلال سے زرق کما رہے ہو..
ہمیں بچوں کو تعلیمی اداروں سے نکالنے کی بجائے، تعلیمی نظام کو بہتر بنانے پر زور دینا چاہیے.. تعلیم کے بغیر معاشرہ فلاح نہیں پا سکتا... پھر سبھی ایک ہی کام نہیں کر سکتے۔۔۔ کچھ کو اپنا کاروبار کرنا ہے، کچھ کو ڈاکٹر سائنسدان اور انجینئر بننا ہے تو کچھ نوکری بھی کرنی ہے ۔۔۔ کچھ کو آن لائن کام کرنا تو کچھ کو زراعت کو اپنا ہے ۔۔۔۔ جو بھی کریں عزت سے کریں اور اس کو ٹیکنالوجی کا ٹچ دے دیں۔۔۔
ایسی شرم اور ایسے بھرم کا کیا فائدہ جس نے آپکی زندگی مشکل میں ڈال رکھی ہو.... جس سے نہ آپ کا بھلا ہو رہا ہو اور نہ کسی اور کا...
اسماء طارق- نواۓ وقت
Full Column Link in the Comment Section
We live in a world where oppressors decide freedom of speech and preach liberalism...
نہ تھا کچھ تو خدا تھا کچھ نہ ہوتا تو خدا ہوتا
ڈبویا مجھ کو ہونے نے نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا
سوچاں دی میت نُوں چا کے ہُن میں کیہڑے گھر جاواں گا
جے بولاں تے مار دین گے نہ بولاں تے مر جاواں گا
شاعر ظہور حسین ظہور
کسی رنجش کو ہوا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی
مجھ کو احساس دلا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی
میرے رکتے ہی مری سانسیں بھی رک جائیں گی
فاصلے اور بڑھا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی
زہر پینے کی تو عادت تھی زمانے والو
اب کوئی اور دوا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی
چلتی راہوں میں یوں ہی آنکھ لگی ہے فاکرؔ
بھیڑ لوگوں کی ہٹا دو کہ میں زندہ ہوں ابھی
غزہ پر اسرائیل کے حملے اب بھی جاری ہیں جہاں لگ بھگ 23 لاکھ آبادی پانی، بجلی اور دیگر بنیادی ضروریات سے محروم ہے۔ اس جنگ سے بچے بھی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیل کی غزہ پر بمباری سے اب تک 1100 اموات ہو چکی ہیں جن میں 326 بچے بھی شامل ہیں۔
Why Silence about Gaza
اتنی خاموشی کیوں
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Contact the public figure
Telephone
Website
Address
888 Yonge Street
Toronto
http://www.nicoleholness.com http://www.myspace.com/nicoleholness
Toronto
The Saucy Tarts were founded in 2003, and have been high-kicking across stages in Toronto ever since
1 Toronto
Toronto, 1A11A1
New Dimensions in Bellydance Chemagne Dance offers Belly Dance One on one private mentoring
Toronto
The Messianic Fiddler that touches millions of souls. over 40 original songs, featured on national television and international newspapers.
Toronto, M2K1B8
Our programs help people of all ages deepen their capacity to cope and thrive. Presentations, Coaching Consulting/ CD & DVD & Online programs All ages
Toronto
I'm a producer, director, writer and host of My Show with Matt Chin. Like this page so you don't mis