Siraj Ahmad Qasmi
Nearby grocery stores
Narkatiya
Balrampur, Partabpur
Maddhav Ghat
281001
271205
271201
271208
271307
271205
Balrampur
271609
You may also like
Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Siraj Ahmad Qasmi, Grocers, harraiyra bazar, Balrampur.
موجودہ دور میں حکومت اور اغیار کے مدارس کو اتنا نقصان نہیں پہنچایا ہے جتنا مدارس کے ذمہ داران نے پہنچایا ہے چاہے وہ پڑھے لکھے ہو یا جاہل
سراج احمد قاسمی
پڑھے لکھے لوگوں کا پڑھے لکھے لوگوں ہر تنقید کرنا تو سمجھ میں آتا ہے لیکن وہ لوگ بھی تنقید کررہے ہیں جن کو الف سے انجن بھی نہیں آتا یہ سمجھ سے باہر ہے
پھر جب کوئ کمنٹ میں ان سے کچھ پوچھتا ہے تو دوسروں کو مینشن کرتے ہیں کہ ان کو جواب دو یا پھر ان کا مذاق اڑائیں گے اس کا پھر اسکرین شارٹ لے پھر ہنسی والی اموجی لگا کر پوسٹ کریں گے
ابے چغد جب تم کو کچھ آتا جاتا ہے نہیں تو چپ بیٹھو اور بڑوں کو اپنا کام کرنے دو
یار یہ عید غدیر کیا چیز ہے
🤔🤔🤔
رونقیں تمام ہوئیں مرشد 😎
ہماری عید کی چھٹیاں ختم ہوگئیں
😌😌
*عید الاضحی مبارک*
_تقبل اللہ منا ومنکم صالح الاعمال_
💐 _کل عام وانتم بخیر_💐
آپ کو اور تمام عالم اسلام کو عید الاضحی مبارک ہو
اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اس نے یہ مبارک دن پھر ہمیں عنایت فرمایا لہذا اس پر رونق گھڑی میں ہم سب ایک بار پھر اپنے تمام گلے شکوے بھلا کر ساتھ بیٹھ کر خوشیاں منائیں اور دوسروں میں بھی خوشیاں بانٹیں
اللہ سب کے چہرے کو تروتازہ رکھے اور تمام عالم اسلام کے چہرے سے ہر طرح کی اداسی اور پریشانی دور کرکے سب کو اس پر مسرت دن میں فرحت و سرور عطا فرمائے
*سراج احمد قاسمی*
*مقیم حال*:- ہریا بازار ، بلرام پور ( یوپی)
10 /_________ذی الحجہ/1445
11/__________اپریل /2024
*بروز جمعرات* بوقت 4:51 am
اک لطف خاص دل کو تیری آرزو میں ہے
اللہ جانے کتنی مہک لکھنؤ میں ہے
😊
ایک بابا ابھی ٹرین میں دوسروں سے پیسے مانگ کر ان کی تقدیر بنا رہے تھے
اور اپنی الخ😎
UP वाले भी गजब हैं मंदिर से प्रसाद लेकर साइकिल से निकल गए
☺️ 😒
امتیاز جلیل کی ہار واقعی ایک بہت افسوس ناک خبر ہے
ابھی فیسبک کھولا تو ہر طرف ایک ہی چہرہ نظر آرہا ہے
حالانکہ اور لوگ بھی جیتے ہیں
بتاؤ کون ہے 😎
اس شدید گرمی کا واحد علاج بارش ہے جس سے بلا تفریق امیر و غریب سب کو گرمی کی شدت سے نجات ملتی ہے
اس لیے باران رحمت کے لیے دعا کریں
اچھی بیوی اور اچھے مہتمم
قمست والوں کو ہی ملتے ہیں
😎
کم ظرف اور گھٹیا لوگوں کی حقیقت سامنے آنے کے لیے کسی بڑے واقعات و حادثات کی ضرورت نہیں ہوتی وہ چھوٹی چھوٹی چیزوں میں بھی اپنی حقیقت ظاہر کردیتے ہیں
سراج احمد قاسمی
یہ معقول ، مناسب ، معیاری اور پتہ نہیں کیا کیا الفاظ جو تنخواہ میں استعمال ہوتے ہیں اس کا مطلب دس ہزار سے نیچے
مطلب غیر معقول غیر مناسب وغیرہ 😎
اللہ رحم کرے 🥵
کمال یہ نہیں آپ میں چیزوں کے استعمال کا ہنر ہے
یا زبان چلانا جانتے ہیں
اصل کمال تو یہ ہے چیزوں کا صحیح استعمال اور کہاں" کب" کیسے اور کتنا کرنا ہے اس کی صلاحیت آپ میں ہونی چاہیے
اسی طرح موقع و محل کے اعتبار سے کب کیا بولنا ہے اس کا سلیقہ آپ میں ہونا چاہیے
سراج احمد قاسمی
مسکراتے رہا کریں
کیا پتہ آپ کی مسکراہٹ کسی کے سکون کا باعث ہو
😊😊😊
اک ایک جگہ نماز جمعہ پڑھنے گیا
آدھا گھنٹہ سے زیادہ بیان ہوا لیکن کچھ سمجھ میں نہیں آیا ضرب اتنا سمجھ میں آتا تھا "اللہ" اور "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم " 😎
ہاں لیکن سکون بہت تھا کیونکہ اے سی لگی ہوئ تھی 😌
ایک اور کوشش 😎
ایسے گمراہوں سے اللہ بچائے_____________
جیسے اللہ و رسول کے نام پر لوگوں کو بیوقوف بنا لوگ بھیک مانگتے ہیں اسی طرح اللہ و رسول کے نام پر آج کل لوگ گمراہیت کی دکان کھول کر بیٹھے ہیں جو ہر بات میں کہتے ہیں ہم صرف اللہ اور رسول کی مانتے ہیں اور کسی کی نہیں جبکہ دراصل وہ صرف اور صرف اپنے نفس کی پیروی کرتے ہیں اپنی خواہشات کے مطابق دین کی تشریح کرتے ہیں اپنی مرضی سے جس عمل کو چاہا بدعت قرار دے دیا اور جس کو چاہا ضعیف حدیث کہہ کر اس عمل کو ردی کردیا
اور جب ان سے کوئ کچھ پوچھتا ہے تو یہ کہہ کر"ہم کوئ عالم فاضل نہیں ہیں ہم سے مت پوچھو" یہ کہہ کر اپنا دامن جھاڑ لیتے ہیں
سراج احمد قاسمی
شاید کہ اتر جائے تیرے دل میں میری بات
موجودہ دور میں جہاں ایک طرف سوشل میڈیا لوگوں کی زندگیوں میں داخل ہوکر جزو لا ینفک بن چکا ہے اگر اس کا صحیح استعمال ہو تو فائدے سے خالی نہیں وہیں دوسری طرف اس کے مضر اثرات بھی ہیں جو دنیاوی زندگی کے ساتھ ساتھ ہماری اخروی زندگی کو برباد کرنے میں نمایاں کام انجام دے رہا ہے
جیسا کہ آج کل نئے نئے اسکالر اور دو چار کتابیں پڑھ کے سوشل میڈیا پر اپنے آپ کو محقق کا دعویٰ کرنے والے کس طرح لوگوں کے ایمان کا جنازہ نکالنے پر تلے ہوئے ہیں
کل میں نے جس کی پوسٹ کا جواب دیا تھا اس کی آئ ڈی چیک کریں تو آپ حیران رہ جائیں گے کیسے دھڑلے سے حدیث کا انکار اور ایک صحیح حدیث سے ثابت شدہ عمل کو بدعت قرار دے رہی ہے
اسی طرح انجینئر مرزا وغیرہ کی باتیں آپ سنیں گے تو آپ کو لگے گا واقعی بندہ بہت اچھی بات کررہا ہے حالاںکہ یہ لوگ دیمک کی طرح لوگوں کی ایمان کو سلب کرنے میں لگے ہوئے ہیں
ایک دن ایک پوسٹ پر دیکھا کسی نے لکھا ہوا تھا انجینئر مرزا موجودہ دور کا مجدد ہے
خیر بس کہنا یہ ہے کہ سوشل میڈیا سے آپ وابستہ رہیں لیکن ساتھ ساتھ اپنے علاقے کے ماہر علمائے کرام سے بھی اپنے روابط مضبوط رکھیں اگر اس طرح کے لوگ آپ کے فرینڈ لسٹ میں ہیں تو ان کو ان فالو کردیں اور ایسے لوگوں کو سننا بند کردیں ورنہ آپ کے ایمان و عقائد پر حملہ ہوچکا ہوگا اور آپ کو علم بھی نہیں ہوگا
سراج احمد قاسمی
آنکھیں اگر ہوں بند تو پھر دن بھی رات ہے
اس میں قصور کیا ہے بھلا آفتاب کا
کتنا آسان ہے کسی عمل کو بدعت قرار دینا اور یہ کہہ دینا کہ یہ ثابت نہیں ہے
یہ یا تو کم علمی ہے یا کچھ جو علم کا غرور ہے جو گمراہی کے دلدل میں دھکیل کر ہی سانس لیتا ہے
اگر آپ کو عمل نا کرنا ہو تو نا کرو اس کے ذمہ دار آپ خود ہوگے لیکن بلا سوچے سمجھے کسی بھی عمل کو بدعت قرار دینا اور اور یوں ہی منہ اٹھا کر کسی بھی حدیث کو ضعیف قرار دینا یہ نفسانی خواہشات ہے اور کچھ نہیں
اللہ آپ کو عقل سلیم عطا فرمائے
عن أبي سعيد الخدري قال : " من قرأ سورة الكهف ليلة الجمعة أضاء له من النور فيما بينه وبين البيت العتيق " . رواه الدارمي ( 3407 ) . والحديث : صححه الشيخ الألباني في " صحيح الجامع " ( 6471 )
’’سیدنا ابوسعید خدری بیان کرتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا : ( جس نے جمعہ کی رات سورۃ الکھف پڑھی اس کے اور بیت اللہ کے درمیان نورکی روشنی ہوجاتی ہے ) سنن دارمی ( 3407 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح الجامع ( 6471 ) میں اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔‘‘
2۔ من قرأ سورة الكهف في يوم الجمعة أضاء له من النور ما بين الجمعتين ". رواه الحاكم ( 2 / 399 ) والبيهقي ( 3 / 249 ) . والحديث : قال ابن حجر في " تخريج الأذكار " : حديث حسن ، وقال : وهو أقوى ما ورد في قراءة سورة الكهف۔ انظر : " فيض القدير " ( 6 / 198 ) . وصححه الشيخ الألباني في " صحيح الجامع " ( 6470 ) .
’’فرمان نبویﷺ ہے: (جس نے جمعہ کے دن سورۃ الکھف پڑھی اسے کے لیے دوجمعوں کے درمیان نورروشن ہوجاتا ہے ) مستدرک الحاکم ( 2 / 399 ) بیھقی ( 3 / 249 ) اس حدیث کے متعلق حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالی " تخریج الاذکار " میں کہتے ہیں کہ یہ حدیث حسن ہے ، اور ان کا کہنا ہے کہ سورۃ الکہف کے بارہ میں سب سےقوی یہی حديث ہے ۔ دیکھیں " فیض القدیر " ( 6 / 198 ) اور علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح الجامع ( 6470 ) میں اسے صحیح قرار دیا ہے ۔
3۔ وعن ابن عمر رضي الله عنهما قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : " من قرأ سورة الكهف في يوم الجمعة سطع له نور من تحت قدمه إلى عنان السماء يضيء له يوم القيامة ، وغفر له ما بين الجمعتين ". قال المنذري : رواه أبو بكر بن مردويه في تفسيره بإسناد لا بأس به . " الترغيب والترهيب " ( 1 / 298 ) .
’’ابن عمر بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا : جس نے جمعہ کے دن سورۃ الکھف پڑھی اس کے قدموں کے نیچے سے لیکر آسمان تک نور پیدا ہوتا ہے جو قیامت کے دن اس کے لیے روشن ہوگا اور اس دونوں جمعوں کے درمیان والے گناہ معاف کردیۓ جاتے ہیں ۔‘‘
منذری کا کہنا ہے کہ : ابوبکر بن مردویہ نے اسے تفسیر میں روایت کیا ہے جس کی سند میں کوئ حرج نہیں ، لا بأس به کہا ہے ۔ الترغیب والترھیب ( 1 / 298 ) ۔
ان احادیث کو پڑھو اور آخر میں یہ بھی پڑھو کہ اس کو صحیح قرار دینےوالے کون ہیں
اگر پھر بھی سمجھ نہیں نا آئے تو الخ😎
سراج احمد قاسمی
شرح : فتح الباری بشرح صحیح البخاری
قوله: ( يصلي في نعليه ) قال ابن بطال: هو محمول على ما إذا لم يكن فيهما نجاسة، ثم هي من الرخص كما قال ابن دقيق العيد لا من المستحبات؛ لأن ذلك لا يدخل في المعنى المطلوب من الصلاة، وهو وإن كان من ملابس الزينة إلا أن ملامسته الأرض التي تكثر فيها النجاسات قد تقصر عن هذه الرتبة، وإذا تعارضت مراعاة مصلحة التحسين ومراعاة إزالة النجاسة قدمت الثانية؛ لأنها من باب دفع المفاسد، والأخرى من باب جلب المصالح. قال: إلا أن يرد دليل بإلحاقه بما يتجمل به فيرجع إليه ويترك هذا النظر. قلت: قد روى أبو داود والحاكم من حديث شداد بن أوس مرفوعا " خالفوا اليهود فإنهم لا يصلون في نعالهم ولا خفافهم " فيكون استحباب ذلك من جهة قصد المخالفة المذكورة.
وورد في كون الصلاة في النعال من الزينة المأمور بأخذها في الآية حديث ضعيف جدا أورده ابن عدي في الكامل وابن مردويه في تفسيره من حديث أبي هريرة والعقيلي من حديث أنس.
___________________________________________________________________
عون المعبود
(خالفوا اليهود فإنهم لا يصلون في نعالهم ولا خفافهم) هذا الحديث أقل أحواله الدلالة على الاستحباب، وكذلك حديث أبي سعيد الخدري المتقدم، وأحاديث أخر تدل على استحباب الصلاة في النعال. ويمكن الاستدلال لعدم الاستحباب بحديث عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده، وحديث أبي هريرة الآتيين. وروى ابن أبي شيبة بإسناده إلى أبي عبد الرحمن بن أبي ليلى أنه قال: {صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم في نعليه فصلى الناس في نعالهم، فخلع نعليه فخلعوا، فلما صلى قال من شاء أن يصلي في نعليه فليصل ومن شاء أن يخلع فليخلع} قال العراقي: وهذا مرسل صحيح الإسناد. ويجمع بين أحاديث الباب بجعل حديث عمرو بن شعيب وما بعده صارفا للأوامر المذكورة المعللة بالمخالفة لأهل الكتاب من الوجوب إلى الندب، لأن التخيير والتفويض إلى المشية بعد تلك الأوامر لا ينافي الاستحباب كما في حديث {بين كل أذانين صلاة لمن شاء} وهذا أعدل المذاهب وأقواها عندي. هذا خلاصة ما قال الشوكاني في هذا الباب. وفي الفتح قال ابن بطال: هو محمول على ما إذا لم يكن فيهما نجاسة، ثم هي من الرخص كما قال ابن دقيق العيد: لا من المستحبات، لأن ذلك لا يدخل في المعنى المطلوب من الصلاة، وهو إن كان من ملابس الزينة إلا أن ملامسة الأرض التي تكثر فيها النجاسات قد تقصر عن هذه الرتبة. وإذا تعارضت مراعاة مصلحة التحسين ومراعاة إزالة النجاسة قدمت الثانية لأنها من باب دفع المفاسد والأخرى من باب جلب المصالح، قال: إلا أن يرد دليل بإلحاقه بما يتجمل به فيرجع إليه ويترك هذا النظر.
قلت: قد روى أبو داود والحاكم من حديث شداد بن أوس مرفوعا (خالفوا اليهود فإنهم لا يصلون في نعالهم ولا خفافهم) فيكون استحباب ذلك من جهة قصد المخالفة المذكورة. وورد في كون الصلاة في النعال من الزينة المأمور بأخذها في الآية حديث ضعيف جدا أوردها ابن عدي في الكامل وابن مردويه في تفسيره من حديث أبي هريرة والعقيلي من حديث أنس انتهى.
مفتی طارق مسعود صاحب نے لگتا ہے مفتی یاسر صاحب کو دوسری شادی کے لیے راضی کر لیا اسی لیے دونوں صاحبان بڑے خوش نظر آرہے ہیں 🤪
ماشاءاللہ 🥰🥰
మీ ప్రాంతంలో ఎండతీవ్రతతో పాటు తీవ్రవడగాల్పులు వీచే అవకాశం ఉంది.తలకి టోపి పెట్టుకోవాలి/రూమాలు కట్టుకోవాలి.ఎక్కువగా మంచి నీరు,మజ్జిగ,గ్లూకోజు,నిమ్మరసము,కొబ్బరినీరు త్రాగవలెను-ఏపీ విపత్తుల సంస్థ
کچھ سمجھ میں آیا 🤪🫣
کتنا بھی سو لو
لیکن کتاب اٹھا لو تو ایسے نیند آئے گی جیسے برسوں سے نیند سے ملاقات نہیں ہوئ
😎
یہ کب ہوا 😎
جب مساجد کے ذمہ دار جاہل اور نا اہل ہو جائیں تر تعاون طاعون ہی ہوگا 😉
مسلسل 47 گھنٹے سفر کے بعد الحمد للّٰہ خیر و عافیت سے اپنے وطن پہنچ گئے
Vskp_Blp
*عید سعید مبارک*
_تقبل اللہ منا ومنکم صالح الاعمال_
💐 _کل عام وانتم بخیر_💐
آپ کو اور تمام عالم اسلام کو عید مبارک ہو
اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اس نے یہ مبارک دن پھر ہمیں عنایت فرمایا لہذا اس پر رونق گھڑی میں ہم سب ایک بار پھر اپنے تمام گلے شکوے بھلا کر ساتھ بیٹھ کر خوشیاں منائیں اور دوسروں میں بھی خوشیاں بانٹیں
اللہ سب کے چہرے کو تروتازہ رکھے اور تمام عالم اسلام کے چہرے سے ہر طرح کی اداسی اور پریشانی دور کرکے سب کو اس پر مسرت دن میں فرحت و سرور عطا فرمائے
*سراج احمد قاسمی*
*مقیم حال*:- _وشاکھاپٹنم آندھرا پردیش_
یکم /_________شوال/1445
11/__________اپریل /2024
*بروز جمعرات* بوقت 6:00 am
Click here to claim your Sponsored Listing.
Category
Website
Address
Harraiyra Bazar
Balrampur
Balrampur
Balrampur, 497225
is pej par aap logo ko Reels video and vlog video dekhne ke liye milgea
Tulsipur
Balrampur, 271215
dehati video dehati gauv video nautanki comedy video by the village
Pahalwara Balrampur
Balrampur, 271201
hi everyone my blessings to all my loved ones