Asjad Uqaabi
The goal of this Page is to provide Authentic and informative articles associated with the saints of
کیا مسلمان تعلیم کے تئیں سنجیدہ ہیں؟
مولانا انیس الرحمان صاحب نے بہار سول سروسز (بی پی ایس سی) میں فارم بھرنے کے تعلق سے ایک اعلان شائع کیا تھا، اس میں گزشتہ امتحان میں شریک طلبہ کی تعداد کے متعلق فرمایا کہ 66 ویں بی پی ایس سی امتحان میں تقریبا ساڑھے چار لاکھ طلبہ نے شرکت کی تھی جن میں مسلمان طلبہ کی تعداد بمشکل پانچ ہزار سے کچھ زائد تھی۔ ان پانچ ہزار کا اگر فیصد نکالا جائے تو لگ بھگ 1.11 نکلتا ہے۔ جب ابتدائی مرحلہ میں ایک فیصد تعداد ہوگی تو کیسے امید کرسکتے ہیں کہ انتہائی مرحلہ میں طلبہ کی تعداد زیادہ ہوجائے۔ گزشتہ ماہ یو پی ایس سی کے نتائج کا اعلان ہوا جس میں لگ بھگ۔۔۔۔۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/11/musalman-aur-taleem-.html
کیا انسانوں میں انسانیت زندہ ہے؟
اسجد عقابی
جب انسانی سماج میں حیوانیت پنپنے لگتی ہے تو ان کے شر و فتن سے کوئی محفوظ نہیں رہتا ہے۔ آج نہیں تو کل ہر کوئی ان کی درندگی کا شکار ہوگا، کیونکہ شیطانی اوصاف کے حاملین کو اگر شیطنت کے مواقع باہر نہیں ملیں گے تو ان کے شکار ان کے آس پاس کے افراد ہی ہوں گے۔ ببول کا درخت لگانے کے بعد میٹھے اور رسیلے آم کی توقع اور امید فضول ہے۔ یہ قانون فطرت ہے کہ اگر کوئی کسی کے لئے کنواں کھودے گا تو اس میں وہ خود گرے گا۔ یہ دنیا بدلے کا گھر ہے، کسی کی آہ و بکا اور چیخ و پکار پر جشن منانے والوں کو یہ سمجھنا ہوگا کہ۔۔۔۔۔۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/10/kiya-insaanun-main-insaniat-zinda-hai.html
کسب حلال کی فضیلت و اہمیت
اسجد عقابی
استاذ دارالعلوم وقف دیوبند
عام طور سے رسول اکرم ﷺ اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا تذکرہ جب طرز زندگی اور حیات و خدمات کے طور پر کیا جاتا ہے تو ان کے افلاس اور غربت کو اس طور پر بیان کیا جاتا ہے گویاکہ وہ دنیاوی نعمتوں سے بالکل بے خبر ہیں یا پھر وہ حضرات ان کے حصول پر قادر نہیں تھے۔ یا اس بات کو دوسرا رخ اس طور پر دیا جاتا ہے کہ ان مقدس ہستیوں نے کمال کے اس درجہ کو اس لئے پایا تھا کیونکہ انہوں نے دنیا سے بیزاری اختیار کی تھی اور فقر و فاقہ کو اپنے لئے پسند کرلیا تھا۔ ان چیزوں کو بیان کرنے والے حضرات عموما حضرت ابوذر غفاری اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہما کی مثالیں اور ان کے واقعات پیش کرتے ہیں۔ ان واقعات کو اس شدت سے بیان کیا جاتا ہے گویا کہ فقر و فاقہ اسلام کا ایک اہم اور بنیادی عنصر ہے جس کے بغیر روحانی منازل طے نہیں کئے جاسکتے ہیں،اور جس کو اپنائے بغیر سنت رسول ﷺ پر عمل پیرا ہونا ممکن نہیں ہے۔ کسب حلال اور صحابہ کرام کی معاشی حالت کے متعلق احادیث و واقعات کو نظر انداز کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ تابعین اور بعد کے ادوار کے علماء کرام کی زندگی کے ان پہلوؤں کو جان بوجھ کر پس پشت ڈالنے کی سعی کی جاتی ہے جو ان کے کسب حلال اور معاش کو اجاگر کرتے ہیں۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/03/kasb-halaal-ki-fazilat.html
نبی سے محبت کا تقاضا اور ماہ ربیع الاول
اسجد عقابی
لیکن افسوس کہ آج ہم مسلمانوں نے یہ سمجھ لیا ہے کہ نبی سے محبت کا تقاضا یہ ہے کہ ہم ماہ ربیع الاول میں جشن منائیں، جلسے جلوس کریں، میلاد کا انعقاد کریں، قوالیاں گائیں، اسراف و تبذیر کا مظاہرہ کریں، نامناسب اور غیر مستحسن عمل میں اپنا وقت لگائیں،ڈھول تاشے بجائیں حالانکہ ہم بخوبی جانتے ہیں کہ یہ اعمال و افعال کسی طور پر مذہب اسلام میں مستحسن نہیں ہے۔ نبی سے محبت کا تقاضا یہ نہیں ہے کہ فضول خرچی کریں اور لہو ولعب کی راہیں ہموار کریں؛ بلکہ نبی سے سچی اور حقیقی محبت کا تقاضا یہ ہے کہ ہم۔۔۔۔۔۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/10/maah-e-rabiu-al-awwal-aur-nabi-se-muhabbat.html
امیر شریعت ثامن مولانا احمد ولی فیصل رحمانی
ماہ ربیع الاول کی بارہ تاریخ کو شیخ علاؤالدین صابر کلیری کے عرس کا انعقاد کیا جاتا ہے، شیخ کے نام پر بدعات و خرافات کی تمام حدیں پار کردی جاتی ہیں نیز شیخ کے ساتھ ایسے واقعات منسوب کئے جاتے ہیں جو تاریخی حقائق سے بالکل میل نہیں کھاتے ہیں۔ شیخ علاؤالدین صابر کلیری کی حیات وخدمات کے چند درخشاں پہلو کو پڑھنے اور سمجھنے کے لیے مکمل مضمون پڑھیں۔
مندرجہ ذیل لنک پر کلک کریں۔
Check out this post… "شیخ علاؤالدین صابر کلیری"
http://asjaduqaabi.blogspot.com/2020/06/blog-post_24.html
صوفیاء کرام اور علماء اسلام کی زندگی کے متعلق بنیادی معلومات جاننے کیلئے ہمارے بلوگ کو اوپن کریں اور جانیں اسلام کے عظیم ترین سپوتوں کے بارے میں
شیخ علاؤالدین صابر کلیری: حیات وخدمات کے چند درخشاں پہلو Biography of Islamic Scholars, teachings of Islam, true message of Allah, removal of misconceptions regarding sayings of the Prophet
عصر حاضر میں مطالعۂ سیرت کی ضرورت
سیف الرحمن ندوی: استاذ جامعہ رحمانی مونگیر
عصر حاضر میں مطالۂ سیرت کی اہمیت اس لیے بڑھ جاتی ہے کہ موجودہ دور گلوبلائزیشن (Globalization) اور عالمگیریت کا دور ہے،اور پوری دنیا کسی گلوبل سسٹم (Global System) اور عالمگیر نظام کی ضرورت شدت سے محسوس کر رہی ہے، انسان کے خود ساختہ نظام آئے دن یکے بعد دیگرے فیل (Fail) اور ناکام ہو رہے ہیں، ایسے نازک وقت میں یہ ضرورت اگر کوئی پوری کر سکتا ہے تو وہ ۔۔۔۔۔۔
https://www.asjaduqaabi.com/2021/10/Seerat-ki-ahmiyat-asr-hazir-main.html
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے مذکورہ بالا لنک پر کلک کریں
عصر حاضر میں مطالعۂ سیرت کی ضرورت عصر حاضر میں مطالعہ سیرت النبی کی اہمیت و افادیت پر تشفی بخش مختصر مضمون
زبان و ادب کے شہسوار مولانا نور عالم خلیل امینی
اسجد عقابی
استاذ دارالعلوم وقف دیوبند
مولانا نور عالم خلیل امینی رحمۃ اللہ علیہ پر ماہنامہ دارالعلوم کے خصوصی شمارہ میں بندہ کا مضمون
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/05/Noor-alam-khalil-amini.html
ماہ ربیع الاول کے تناظر میں: امت مسلمہ علمی امت ہے جس پر علم و حکمت کا غلبہ ہے۔
اسجد عقابی
جس قوم کا دستور العمل قرآن جیسا جامع اور "تبیانا لکل شئی" کتا ب ہو کیسے ممکن ہے کہ اس کی ذہنیت علم میں غرق نہ ہو۔ ظاہر ہے کہ ظہور علم کے آلات دو ہی ہیں، زبان اور قلم سو ان دونوں کے لحاظ سے اس امت نے جن نادر اور غیبی علوم کا اکتشاف اور افشاء کیا ہے ہم مشاہدہ کی بناپر کہہ سکتے ہیں کہ یہ عملی امت ۔۔۔۔۔
https://www.asjaduqaabi.com/2021/10/month-of-rabiu-al-awwal-barah-rabiu-al-awwal.html
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے مذکورہ بالا لنک پر کلک کریں
ماہ ربیع الاول کے تناظر میں ماہ ربیع الاول کی مناسبت سے سیرت کے اس پہلو پر بھی غور کرنے کی ضرورت ہے کہ علم جو کہ ہمارے نبی کی امتیازی شان ہے آج ہم اس میدان میں کہاں ہیں
امیر شریعت ثامن اور امارت شرعیہ: وقت نے سونپ دیا ہے فرض قیادت تجھ کو۔
اسجد عقابی
امارت شرعیہ کا قیام حضرت ابو المحاسن مولانا محمد سجاد صاحب ؒ کی کاوشوں اور ان کے اخلاص و للہیت کا نمونہ ہے۔ آپ ہمہ جہت فکر کے حامل اور حالات حاضرہ سے واقفیت رکھنے والے زمانہ شناس انسان تھے، آپ کے ذریعہ پیدا کردہ کئی تحریکات میں سے ایک امارت شرعیہ ہے جو تقریبا سو سالوں سے مسلمانوں کی راہنمائی کا فریضہ انجام دے رہی ہے۔ امارت شرعیہ کے قیام کا اصل مقصد دینی و مذہبی امور میں مسلمانوں کی راہنمائی کرنا ہے، امارت شرعیہ نے اپنے ابتدائی ایام سے اس فریضہ کو بحسن و خوبی انجام دیا ہے۔ امارت شرعیہ کی اہمیت و افادیت پر وقت کے کبار علماء کے تبٖصرے موجود ہیں لیکن علامہ انور شاہ کشمیری نے جو اس سلسلہ میں بیان فرمایا ہے وہ قابل ذکر ہے، علامہ انور شاہ کشمیری فرماتے ہیں:....
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/10/ameer-e-shariat-thamin-maulana-faisal-wali-rahmani-aur-imarat-shariah-.html
کیا ہمیں تعلیمی اداروں کی ضرورت ہے؟
جس میدان میں مسلمانوں نے فتح و نصرت اور ایجادات و اختراعات سے دنیا کو مستفید کیا تھا آج وہ اپنے دامن پر ان پڑھ اور جاہل قوم کا داغ لگائے بیٹھے ہیں۔ جس قوم کی لائبریریوں کی کتابوں کی روشنائی سے دجلہ کا پانی سیاہ ہوگیا تھا آج اس قوم کو پڑھنے کی فرصت نہیں ہے۔ جس قوم کے نبی ﷺ کو معلم بناکر مبعوث کیا گیا تھا آج وہ قوم تعلیم سے کوسوں دور ہے۔ جس قوم کے نبی کا امتیازی وصف علم و حکمت اور تعلیم و تعلم ہے آج وہ قوم علمی میدان میں دوسروں کی محتاج بن گئی ہے۔ جس قوم میں علم کی فضیلت و اہمیت یہ ہے کہ اس کے متلاشی راہ خدا میں ہوتے ہیں اور ان کے قدموں کے نیچے فرشتے پَر بچھاتے ہیں آج وہ قوم علمی میدان میں ناکام ہے۔ جس قوم نے علم و فضل کے میدان میں ان گنت موجد اور باکمال اشخاص پیدا کئے ہیں اور آج اس قوم کے پاس عالمی سطح کا کوئی معیاری ادارہ نہیں ہے.....
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/10/kiya-hame-taleemi-idarun-ki-zaroorat-hai.html
تعلیمی میدان میں مسلمانوں کی حصہ داری
اسجد عقابی
من حیث القوم ہم نے اپنی تعلیمی حصہ داری کو بڑھانے اور اس میدان میں آگے بڑھنے کے لئے کیا اقدامات کئے ہیں؟ اگر اس سوال پر سنجیدگی سے غور و فکر کیا جائے تو ہمیں معلوم ہوگا کہ ہم نے وہ جوش و جذبہ نہیں دکھایا ہے جس کی ہم سے توقع تھی۔ ہم اس جنون سے عاری ہیں جو اس میدان میں حصہ داری کو بڑھانے اور مسلم قوم کو ترقی دلانے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ ہم اپنی ناکامی کو دوسرے کے سر پھوڑنے کے عادی ہوگئے ہیں، ہم ہر بات میں منفی سوچ کو ہوا دینے والے بن گئے ہیں، ہماری بیشتر کوششیں ناکام و بے نتیجہ اس لئے ہوتی ہیں؛ کیونکہ ہم میں منصوبہ بندی کرنے کی عادت نہیں رہی ہے۔ بحیثیت قوم ہم اپنے مسائل کو سلجھانے کے لئے اس حد تک سنجیدہ نہیں ہیں جس کی ہماری قوم کو ضرورت ہے۔ تعلیمی میدان میں حصہ داری کی بات کی جائے تو سب سے پہلے ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ ہم نے تعلیمی میدان میں۔۔۔۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/10/taleemi-maidan-main-musalmanu-ki-hissa-dari.html
اسلام وہ پودا ہے کاٹو تو ہرا ہوگا
اسجد عقابی
شر وفساد کے متوالوں نے دین اسلام کے خلاف سازشیں رچی ہیں، نفرت و عداوت میں ڈوبی ہوئی فکر نے مذہب اسلام کی بیخ کنی کی سعی کی ہے، تخت و تاج کے رکھوالوں نے اس شجر سایہ دار کو بارہا اکھاڑ پھینکنے کے لئے تگ و دو کیا ہے، عقلمندوں اور دانشوران کی نام نہاد کمیٹیوں نے ان گنت بار اس کے خلاف قراردادیں پاس کی ہیں؛ لیکن مذہب اسلام کے خلاف ریشہ دوانیاں کرنے والوں کو ہمیشہ منھ کی کھانی پڑی ہے۔ اسلام کوئی انسانی یا فلسفی خیالات کی پیداوار نہیں ہے جو حالات اور ایام کے بدلنے کے ساتھ بدل جائے، یہ رب ذو الجلال اور ذات حی و قیوم کی جانب سے نازل کردہ آسمانی مذہب ہے جس کی حفاظت خالق کائنات نے خود لے رکھی ہے۔ جب کبھی کسی قوم یا کسی شخص نے مذہب اسلام یا اسلام کے حقیقی پیروکاروں کو اپنی انا کی تسکین کے لئے آلام و مصائب کی بھٹی میں جھونکا ہے تو ایسے لوگوں کو ذات جبار و قہار نے دنیا والوں کے لئے نشان عبرت بنادیا ہے۔ ایک طویل حدیث میں حضرت ابوہریرہ سے مروی ہے:۔۔۔۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/09/mazhab-e-islam-aur-musalman-islam-zinda-mazhab-hai.html
آسان و مسنون نکاح مہم ایک خوش آئند قدم
اسجد عقابی
www.asjaduqaabi.com
آسان و مسنون نکاح مہم کے تحت مسلم پرسنل لا بورڈ نے جہیز کے خلاف تحریک چلانے اور عوام میں بیداری پیدا کرنے کے لئے مساجد کے ائمہ حضرات اور علاقہ کے علما حضرات سے توجہ دینے کی درخواست کی ہے۔ جہیز مخالف تحریک چلانے میں دو باتیں ایک ساتھ ہوں تو زیادہ موزوں اور مناسب ثابت ہوگا۔ ایک جانب لوگوں کو جہیز کی حرمت و شناعت سے واقف کرایا جائے تو دوسری جانب بیٹیوں کے حقوق اور انہیں وراثت میں حصہ دینے کو بھی بتایا جائے۔ بیٹیوں کے حقوق انسان کی جانب سے متعین کردہ نہیں ہے کہ اپنی منشاء اور مرضی کے مطابق اس پر عمل کریں؛ بلکہ یہ امر الٰہی ہے اور رب ذو الجلال نے قرآن مجید میں ان کے حقوق کو اہتمام کے ساتھ ذکر فرمایا ہے۔ خدائی احکام کی نافرمانی اور بیٹیوں کی حقوق تلفی معاشرہ کا ناسور بن چکا ہے، یہ مرض قوم مسلم میں اس حد تک سرایت کرچکا ہے کہ اس کی قباحت دلوں سے نکل گئی ہے۔ دانستہ طور پر لوگ اپنی بیٹیوں اور بہنوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھتے ہیں، بلکہ معاشرتی دباؤ کا نتیجہ ہے کہ بیٹیاں بھی اپنے حقوق سے دست بردار ہوجاتی ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ جس طرح....
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/09/asan-w-masnoon-nikah-muhim.html
دعا کی فضیلت و اہمیت
اسجد عقابی
استاذ دارالعلوم وقف دیوبند
www.asjaduqaabi.com
امت کو آپ ﷺ کے ذریعہ روحانی دولتوں کے جو عظیم خرانے ملے ہیں ان میں سب سے بیش قیمت خزانہ ان دعاؤں کا ہے جو مختلف اوقات میں اللہ تعالی سے خود آپ ﷺ نے کیں یا امت کو ان کی تلقین فرمائی۔ ان میں سے کچھ دعائیں وہ ہیں جن کا تعلق خاص حالات یا اوقات اور مخصوص مقاصد و حاجات سے ہے اور زیادہ تر وہ ہیں جن کی نوعیت عمومی ہے، ان دعاؤں کی قدر و قیمت اور افادیت کا ایک عام عمومی پہلو یہ ہے کہ ان سے دعا کرنے اور اللہ سے اپنی حاجتیں مانگنے کا سلیقہ اور طریقہ معلوم ہوتا ہے، اور اس باب میں وہ راہنمائی ملتی ہے جو کہیں سے نہیں مل سکتی ہے۔ حدیث کے ذخیرے میں جو سیکڑوں دعائیں محفوظ ہیں، ان میں اگر تفکر کیا جائے تو کھلے طور پر محسوس ہوگا کہ ان میں سے ہر دعا معرفت الہی کا شاہکار اور آپ ﷺ کے کمال روحانی و خدا آشنائی اور اللہ تعالی کے ساتھ آپ ﷺ کے صدق تعلق کا مستقل برہان ہے، اور اس لحاظ سے ہر ماثور دعا بجائے خود آپ ﷺ کا ایک روشن معجزہ ہے۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/09/dua-ki-fazeelat-w-ahmiyat.html
کیا ہمارے پاس لڑکیوں کی تعلیم کا نظم ہے
اسجد عقابی
استاذ دارالعلوم وقف دیوبند
www.asjaduqaabi.com
علم دوستی کا ایسا ماحول تھا کہ کسب معاش کے لئے ترجمہ نگاری، کتابوں کی جلد سازی، کتابت، جدید تصنیفات و تحقیقات، اور نئے علمی نکات کو واشگاف کرنے والے معزز افراد تصور کئے جاتے تھے۔ خلفاء اسلام کی جانب سے ان کی خاطر خواہ مدارات ہوا کرتی تھی۔ کثیر انعامات سے نوازے جاتے تھے۔ یہ حال صرف مَردوں کا نہیں تھا، بلکہ لڑکیوں کی تعلیم کا نظم بھی قابل فخر تھا۔ حفظ قرآن مجید اور احادیث کے باب میں عورتوں نے بیش بہا کارنامے انجام دیئے ہیں۔ امام مالک ؒ کی بیٹیاں علم حدیث میں وہ درجہ رکھتی تھیں کہ ان کے حلقہ درس میں پڑھنے والے طلبہ عبارت خوانی میں اگر غلطیاں کرتے تھے تو وہ لکڑیاں بجاکر تنبیہ کیا کرتی تھیں۔ امام محمد بن سیرین کی بہن زہد و عبادت میں اس قدر منہمک رہا کرتی تھی کہ ان کی باندی ان کی حالت زار دیکھ کر افسوس کیا کرتی تھی۔ ام محمد زینب بنت احمد ابن عمر نوے سال کی عمر تک درس حدیث میں مشغول رہی ، امام ذہبی نے ان کے متعلق لکھا ہے کہ طلبہ حدیث کے لئے دور دراز سے ان کے پاس سفر کے لئے آیا کرتے تھے، نیز اس نے خود بھی مصر، مدینہ منورہ اور دیگر شہروں میں درس دیا ہے۔ ام احمد زینب بنت مکی نے 94 سال کی عمر تک حدیث کا درس دیا ہے۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/09/ladkiyun-ki-taleem-ka-nazm.html
وائس آف دارالعلوم: ایک قابل قدر کارنامہ
دارالعلوم وقف دیوبند کا انگریزی مجلہ
اسجد عقابی
استاذ دارالعلوم وقف دیوبند
دارالعلوم وقف دیوبند نے موجودہ حالات اور انگریزی زبان کی اہمیت و افادیت کو مدنظر رکھتے ہوئے سال 2016 میں فارغین مدارس کے لئے دو سالہ انگریزی ڈپلومہ کورس شروع کیا۔ بحمد اللہ یہ شعبہ ایک سنگ میل ثابت ہوا اور فارغین مدارس کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم کی شکل میں ابھر کر سامنے آیا ہے۔ 2017 میں حجۃالاسلام اکیڈمی کے ڈائریکٹر، دارالعلوم وقف دیوبند کے نائب مہتمم ڈاکٹر مولانا محمد شکیب قاسمی نے انگریزی مجلہ شائع کرنے کا فیصلہ کیا۔ وقت کے تقاضوں اور حالات حاضرہ میں دین اسلام کی انگریزی زبان میں ترجمانی کے لیے یہ مجلہ توقع سے زیادہ مفید اور کار آمد ثابت ہوا۔ جانشین خطیب الاسلام، مہتمم دارالعلوم وقف دیوبند حضرت مولانا محمد سفیان قاسمی کی زیر سرپرستی اور ڈاکٹر مولانا محمد شکیب قاسمی کی ادارت میں اس مجلہ کو جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مولانا شکیب صاحب قاسمی کا یہ فیصلہ وقت کے تقاضے کے عین مطابق تھا۔ انگریزی زبان میں ایک ایسے جامع رسالہ کی اشد ضرورت تھی جو انگریزی زبان سے وابستہ افراد کی دینی و علمی تشنگی کو بجھا سکے۔ مذہب اسلام کے حقیقی پیغام اور شرعی مسائل سے عوام کو واقف کراسکے۔ وائس آف دارالعلوم نے اس سمت میں اہم کردار ادا کیا ہے اور ملک و بیرون ملک تک اس کے مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ وائس آف دارالعلوم کئی اعتبار سے ایک ممتاز، علمی، تحقیقی مجلہ ہے۔ اس میں کئی ایسے سیکشنز (sections) ہیں جو اسے معتبر، قابلِ مطالعہ اور وقت کی ضرورت کے زمرہ میں شامل کرتے ہیں۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/06/voice-of-darul-uloom-deoband.html
وائس آف دارالعلوم: ایک قابل قدر کارنامہ وائس آف دارالعلوم علما دیوبند کی جانب سے شائع ہونے والا انگریزی زبان کا معتبر دینی مجلہ ہے جو حالات حاضرہ کے تناظر میں دارالعلوم وقف سے شائع ہورہا ہے
ابنِ حجر ثانی مولانا حبیب الرحمن اعظمی: حیات وخدمات کے چند درخشاں پہلو
اسجد عقابی
استاذ دارالعلوم وقف دیوبند
مولانا حبیب الرحمان اعظمی اپنی صحت کا خاص خیال رکھا کرتے تھے۔ عمر کی آٹھ دہائی گزارنے کے بعد بھی آپ کی صحت قابل رشک تھی۔ فجر بعد تفریح کا معمول تھا۔ دارالعلوم دیوبند میں ہمیشہ تنہا رہا کرتے تھے۔ رات کا بیشتر حصہ خدائے وحدہ لا شریک لہ کی بارگاہ میں سجدہ ریز ہوکر گزار دیا کرتے تھے۔ فرصت کے اوقات کو ہمیشہ کتب بینی اور ذکر و اذکار میں صرف کیا کرتے تھے۔ صفائی معاملات کا حد درجہ خیال رکھا کرتے تھے۔ اکثر و بیشتر مسجد رشید سے نکلتے ہوئے نماز سے فراغت کے بعد ضرورت کی اشیاخود خریدا کرتے تھے۔ آپ کی صحت اور آپ کے طور طریقوں سے ایسا محسوس ہوتا تھا کہ علم حدیث کے اس بحر ذخار سے ابھی اور فائدہ اٹھانا ہے۔ ان کی علمی خدمات کا سلسلہ ہنوز جاری رہے گا۔ لیکن قضائے الہی کے سامنے انسانی تدابیر ہمیشہ ناکام ثابت ہوئی ہے۔ کرونا وائرس کے اس عہد میں جب ہمارے درمیان سے علمی افق پر چمکنے والے اور اپنی علمی شخصیت سے عالَم کو منور کرنے والے ادیب باکمال مولانا نور عالم خلیل امینیؒ، قاری عثمانؒ منصور پوری اور دیگر علماء آخرت کے سفر پر روانہ ہوئے تو آپ بھی بہت خاموشی کے ساتھ مختصر علالت کے بعد رمضان المبارک کی مقدس ساعتوں میں ۳۰ رمضان المبارک، ۱۲ مئی کو ہمارے درمیان سے ہمیشہ ہمیش کے لئے رخصت ہوگئے۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/07/maulana-habeebur-rahman-azmi.html
مولانا حبیب الرحمان اعظمی ابن حجر ثانی مولانا حبیب الرحمان اعظمی جنہوں نے دارالعلوم دیوبند کی مسند حدیث سے خدمت حدیث کا بے مثال کارنامہ انجام دیا ہے
فتنہ ارتداد کی لہر اور ایمان کی حقیقت
اسجد عقابی
استاذ دارالعلوم وقف دیوبند
پھیلتے ہوئے فتنہ ارتداد کی روک تھام کے لئے ہمیں حد سے زیادہ سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے، بلکہ یہ ہماری زندگی کا سب سے بڑا نصب العین ہونا چاہئے۔ کیونکہ بندہ مومن کے لئے اس سے زیادہ ذلت و نکبت اور کیا ہوسکتی ہے کہ اس کی آنکھوں کے سامنے اس کے مذہبی بھائی بہن دیگر افسانوی مذاہب کا دامن تھام لیں۔ یہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہنے کا وقت نہیں ہے بلکہ زمینی سطح پر قریہ قریہ، گاؤں گاؤں اور گھر گھر جاکر مسلمانوں میں ایمان کی حقیقت، اہمیت و فضیلت کو سمجھانے کا وقت ہے۔ مساجد کے خطباء حضرات کو چاہئے کہ وہ زیادہ سے زیادہ عقائد اور توحید کو اپنی تقریر کا موضوع بنائے۔ شرکیہ عمل کی قباحت، غیر اسلامی تہواروں میں شرکت کی کراہت کو زیادہ سے زیادہ عوام الناس کے دلوں میں بٹھانے کی ضرورت ہے۔مکاتب کے نظام کو مضبوط سے مضبوط تر کیا جائے، اور مکاتب کے نصاب میں بنیادی تعلیم کے ساتھ ساتھ بنیادی عقائد کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ دین اسلام کی حقانیت سے معصوم دلوں کو منور کرنے کی ضرورت ہے تاکہ شکوک و شبہات کے تار عنکبوت ان کی ایمانی عمارت کو متزلزل کرنے سے عاجز و قاصر رہے۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/09/irtidad-ki-lehar-aur-imaan-ki-haqiqat.html
اسلام میں عفت و عصمت کا مقام
اسجد عقابی
استاذ دارالعلوم وقف دیوبند
موجودہ دور کی چند ایک بڑی بیماریاں جنہوں نے معاشرہ کی اصطلاح کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے، ان اصطلاحات کی تبدیلی کا نتیجہ یہ ہوا کہ اچھائی برائی بن گئی اور جسے صدیوں سے برائی سمجھا جاتا تھا اس کا شمار اچھائی میں ہونے لگا ہے۔ جدت پسندی، آزادی، مساوات اور نت نئی اصطلاحات کو بنیاد بناکر موجودہ نوجوان نسل ایسے امور میں مشغول ہو جاتی ہے جن کا تصور مہذب سماج میں نہیں کیا جاسکتا تھا، لیکن اب وہ معاشرہ کا حصہ بن چکے ہیں۔ ان امور پر انگشت نمائی کرنا اور ان کے خلاف بولنا دقیانوسیت اور قدامت پسندی کی علامت تصور کیا جاتا ہے۔ اس نئی تہذیب اور جدت پسندی کی تیز و تند آندھی نے جہاں بہت کچھ برباد کیا ہے وہیں اس نے صنف نازک کی سب سے قیمتی متاع حیات"عفت و عصمت" کو سر عام نیلام کردیا ہے۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/03/iffat-w-ismat.html
اسلام میں عفت و عصمت کا مقام اسلام میں عفت و عصمت کا مقام دیگر مذاہب کے مقابلہ میں بہت اونچا ہے، اسلام نے عفت و عصمت کو جو حیثیت دی ہے وہ کہیں اور نہیں پائی جاتی ہے
https://www.asjaduqaabi.com/2020/06/blog-post_25.html
شیخ قطب الدین بختیار کاکی: حیات وخدمات کے چند درخشاں پہلو
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے لنک پر کلک کریں
خواجہ قطب الدین بختیار کاکی خواجہ قطب الدین بختیار کاکی جنہوں نے خلق خدا کو راہ راست پر لانے کے لئے پوری زندگی وقف کردی تھی
ماب لنچنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات
اسجد عقابی
ماب لنچنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کو اگر بنظر غائر دیکھا جائے تو یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ یہ وہ افراد ہیں جنہیں مذہب کے نام پر غلط تعلیمات دی جارہی ہیں۔ جن کے افکار و خیالات کو مذہبی پاکیزگی سے دھونے کے بجائے نفرت و عداوت کی گندگی سے آلودہ کیا جارہا ہے۔ آخر یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک انسان کسی دوسرے انسان کی جان کا دشمن بن جائے اور اسے موت کے گھاٹ اتارنے کی ہر ممکن سعی کرے۔ کوئی بھی مذہب یہ نہیں کہتا ہے کہ دیگر مذاہب کے افراد کو موت کے منھ میں ڈال دیا جائے۔ ان کے وجود سے نفرت کی جائے اور انہیں دیکھنے کےبعد چند اوباشوں کو لے کر انہیں زد و کوب کیا جائے۔ ماب لنچنگ کے جو واقعات اخبارات کی زینت بن رہے ہیں ان میں یہ بات عام ہے کہ ایک مخصوص فرقہ کے افراد کو نفرت و تعصب کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اس جرم میں ملوث وہ لوگ بھی ہیں جن کی سرشت اور خصلت میں بُرائی اور تشدد ہے لیکن قابل افسوس پہلو یہ ہے کہ اب اس میں ایسے افراد بھی شامل ہورہے ہیں جو کبھی انسانیت کے علمبردار اور سیکولرازم کے نام لیوا ہوا کرتے تھے۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/08/mob-lynching-ke-badhte-waqiat.html
مولانا عبد الخالق سنبھلی صاحب: حیات و خدمات کے چند درخشاں پہلو
اسجد عقابی
استاذ دارالعلوم وقف دیوبند
کورونائی عہد کے دوسرے مرحلہ میں دارالعلوم دیوبند سے ایسے بافیض اور باکمال اشخاص رخصت ہوئے ہیں جن کے تلافی کی کوئی صورت نظر نہیں آتی ہے۔ دور حاضر کے بے مثال ادیب اور نئے طرز و ادا کے موجد مولانا نور عالم خلیل امینی رمضان المبارک کی مقدس ساعتوں میں ہزاروں لاکھوں تشنگان علوم اور اپنے چاہنے والوں کو اشکبار کرکے ہمارے درمیان سے رخصت ہوگئے۔ رمضان المبارک کی اخیر ساعتوں میں محدث وقت، فن اسماء الرجال کے ماہر، اردو زبان کے بہترین انشا پرداز حضرت مولانا حبیب الرحمان اعظمیؒ داغ مفارقت دے گئے۔ امت مسلمہ ابھی ان غموں اور صدموں سے نڈھال ہی تھی، ان کے آنسو خشک بھی نہیں ہوئے تھے کہ دارالعلوم دیوبند کے کارگزار مہتمم، استاذ حدیث، صدر جمعیت علماء ہند قاری عثمان صاحب منصور پوری کا سایہ بھی ہمارے سروں سے اٹھا لیا گیا۔ اس مختصر اور قلیل مدت میں یکے بعد دیگرے تین کبار اساتذہ اور اپنے میدان کے ماہرین کی جدائی سے صرف دارالعلوم ہی نہیں بلکہ پورا عالم اسلام اور علمی حلقہ مغموم تھا۔ ان حوادث کے درمیان ہی مولانا عبد الخالق سنبھلی صاحب کی علالت کی خبریں بھی گردش کررہی تھی۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/08/maulana-abdul-khaliq-sanbhali.html
مسلمان لڑکیوں میں بڑھتا ہوا فتنہ ارتداد
اسجد عقابی
مسلمان لڑکیوں میں بڑھتے ہوئے فتنہ ارتداد کے اسباب و وجوہات میں غیرت ایمانی کی کمی، کفر و شرک سے عدم کراہت، غیر شرعی رسم و رواج کا چلن، دینی تعلیم و تربیت کی کمی، مخلوط نظام تعلیم و غیرہ سر فہرست ہیں۔ یہ وہ اسباب و وجوہات ہیں جن پر دہائیوں سے مفکرین قوم و ملت اور قائدین بحث و مباحثہ اور ڈیبیٹ کرتے آرہے ہیں، فتنہ ارتداد کی ہولناکیوں سے وقتا فوقتا عوام الناس کو آگاہ کرنے اور ان میں دینی غیرت و حمیت پیدا کرنے کی سعی بھی کی جاتی رہی ہے اور یہ کوشش مختلف طریقوں سے اب بھی جاری ہے۔ لیکن فتنہ ارتداد کے اسباب و وجوہات تقریبا آج بھی اسی طرح برقرار ہیں جیسے دہائیوں قبل اس کے عفریت نے مسلم قوم کو جھنجھوڑ دیا تھا۔فرق صرف اتنا ہے کہ ماضی میں اسباب کچھ اور تھے اور آج کے اسباب کچھ اور۔۔۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/08/musalman-larkiyun-main-fitna-irtidad.html
علامہ انور شاہ کشمیری: حیات و خدمات کے چند درخشاں پہلو
اسجد عقابی
استاذ دارالعلوم وقف دیوبند
شاعر مشرق علامہ اقبال فرماتے ہیں: "گزشتہ پانچ سو سالوں میں ان سے زیادہ علم حدیث پر دسترس رکھنے والا کوئی روئے زمین پر نہیں آیا ہے"۔ مولانا حبیب الرحمن عثمانی (مہتمم دارالعلوم دیوبند) فرماتے ہیں: " اگر دارالعلوم کی لائبریری کو آگ کے حوالے کردیا جائے تو مجھے کوئی غم نہیں، کیونکہ ہمارے پاس علامہ انور شاہ کشمیری موجود ہے"۔ حکیم الاسلام مولانا قاری محمد طیب قاسمی (مہتمم دارالعلوم دیوبند) فرماتے ہیں: "ہم لوگ آپ کے عادات و اطوار سے سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سیکھا کرتے تھے، کیونکہ آپ کا ہر فعل اور ہر عمل سنت نبی کا آئینہ ہوا کرتا تھا"۔ شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنی فرماتے ہیں "بلا شبہ شاہ صاحب(علامہ انور شاہ کشمیری) کی وفات سے علماء و طلبہ یتیم ہوگئے ہیں،فضل و کمال، تبحر علمی، وسعت معلومات اور قوت حافظہ میں آپ کی نظیر نہیں تھی، میں نے ہندوستان اور عالم عربی کے نامور علماء کو دیکھا اور ان سے ملاقات کی ہےلیکن علامہ کشمیری کی نظیر کہیں نہیں پائی"۔ علامہ شبیر احمد عثمانی فرماتے ہیں "میرے نزدیک ان (شاہ صاحب ) کی وفات ابن حجر کا سانحہ ابن دقیق العید کی رحلت اور سلطان العلماء کا دنیا سے اٹھ جانا ہے"۔علامہ زاہد کوثری فرماتے ہیں: "حافظ ابن ہمام کے بعد استخراج مسائل میں مولانا انور شاہ کشمیری مرحوم کی کوئی نظیر نہیں ملتی ہے۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/08/allama-anwar-shah-kashmiri.html
چٹانیں چور ہو جائیں جو ہو عزم سفر پیدا
اسعد اقبال
زندگی میں آگے بڑھنے ، اپنے مقصد کے حصول، مصائب و مشکلات اور چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے خود اعتمادی اتنی ہی ضروری ہے جتنی ایک بلند و بالا عمارت کے لیے ستون کا ہونا ضروری ہے۔ اگر زندگی کے کسی موڑ پر شکست کا سامنا ہو تو یہ خود اعتمادی ہی ہے جو ناامیدی ، مایوسی اور احساس کمتری کا شکار ہونے سے بچاتی ہے اور آگے بڑھنے کا حوصلہ فراہم کرتی ہے۔ یہ خود اعتمادی ہی ہے جو خشکی پر بھی کشتیاں چلوادیتی ہے، اور کشتیاں جلا ڈالنے کا بھی حوصلہ دیتی ہے، یہ خود اعتمادی ہی ہے جو سمندر میں بھی راستے بنالیتی ہے، یہ خود اعتمادی ہی ہے جس کے قدموں سے بلند و بالا پہاڑ بھی روند دیئے جاتے ہیں۔ خود اعتمادی اور توکل وہ صفات حمیدہ ہیں جن کے حاملین، افراد کی کثرت و قلت کی سوچ و فکر سے بے پرواہ ہوتے ہیں، جن کے عزم و حوصلہ کے سامنے آلام و مصائب کے پہاڑ بھی روئی کے گالے ثابت ہوتے ہیں۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/01/Na-kar-taqdeer-se-shikwa.html
چٹانیں چور ہو جائیں جو ہو عزم سفر پیدا خود اعتمادی، عزم و حوصلہ وہ بنیادی عناصر ہیں جن کے سہارے انسان کامیابی کی منزلیں طے کرتا ہے۔
لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
اسجد عقابی
جمہوریت کے اس چمن کو داغدار کرنے میں وہ تمام شعبے جات شامل ہیں جو کبھی جمہوریت کی بقا کے ضامن سمجھے جاتے تھے۔ سابق چیف جسٹس نے یہ کہہ کر عدالت میں جانے سے انکار کردیا کہ وہاں انصاف نہیں ملتا ہے۔ موجودہ چیف جسٹس نے پولس کسٹڈی میں ہورہے انسانیت سوز مظالم کو سب سے زیادہ مہلک اور خطرناک گردانا ہے۔ ہائی کورٹ کے جج کا صرف اس لئے راتوں رات تبادلہ ہوجاتا ہے کہ انہوں نے اشتعال انگیزی کرنے والے لوگوں پر ایف آئی آردرج کرنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ کا وکیل ایک مخصوص فرقہ کو سر عام گولی مارنے اور عوام کو ان کے خلاف اکسانے کا کام کرتا ہے۔ حکومت میں بنے وزیر اپنے حامیوں کے ذریعہ گولی مارنے کی بات کرتے ہیں، لیکن کوئی ان سے سوال کرنے کی جسارت نہیں کرتا ہے۔ میڈیا غیر ضروری باتوں کو مدعا بنانے کی تگ ودو میں مصروف ہے اور دوسری جانب عوام کا خون سڑکوں پر بکھرا پڑا ہے لیکن ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/08/lambi-hai-gham-ki-sham-magar-sham-hi-to-hai.html
http://www.asjaduqaabi.com/2020/08/blog-post.html
سال گزشتہ آج ہی کے دن11 اگست 2020 کو ہندوستان کے مشہور و معروف شاعر جناب راحت اندوری صاحب انتقال فرما گئے تھے۔
ڈاکٹر راحت اندوری، آزاد ہندوستان کے عظیم انقلابی شاعر جو اپنی شاعری سے حالات حاضرہ پر جچے تلے الفاظ میں اپنے مافی الضمیر کو ادا کرنے میں ید طولی رکھتے تھے۔
مکمل مضمون پڑھنے کیلئے مذکورہ بالا لنک پر کلک کریں👆
راحت اندوری: نئی روایتوں کے امین Biography of Islamic Scholars, teachings of Islam, true message of Allah, removal of misconceptions regarding sayings of the Prophet
علامہ انور شاہ کشمیری اور شاعر مشرق ڈاکٹر اقبال
اسجد عقابی
لیکن قابل افسوس پہلو یہ ہے کہ جن لوگوں نے "اقبالیات" کو اپنا موضوع بنایا، یا جنہوں نے اقبال کی زندگی پر قلم اٹھائے ہیں یا پھر وہ لوگ جو آج بھی اقبال کے نام پر مختلف زاویوں سے کام کررہے ہیں، انہوں نے اقبال کی زندگی کا ایک اہم پہلو (جس پر خودڈاکٹر اقبال کو بھی ناز تھا) کو فراموش کردیا ہے۔ یا تو یہ حضرات ڈاکٹر اقبال کی محبت میں اس قدر غلو کرگئے کہ انہوں نے ان کے مقابل کسی کو لانا پسند نہیں کیا، یا پھر ڈاکٹر اقبال کو ایک مولوی (علامہ انور شاہ کشمیری) کی علمی شخصیت کے اعتراف اور ان سے استفادہ کو ہضم نہیں کرسکے ہیں۔ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ جس قدرڈاکٹر اقبال نے علامہ انور شاہ کشمیری سے استفادہ کیا ہے، اور دینی معاملات اور جدید علم کلام میں راہنمائی حاصل کی ہے، اُتنا ڈاکٹر اقبال نے کسی اور عالم سے استفادہ نہیں کیا ہے۔ڈاکٹر اقبال نے علامہ انور شاہ کشمیری کی علمی شخصیت کا اعتراف کرتے ہوئے فرمایا: "اسلام کی ادھر کی پانچ سو سالہ تاریخ شاہ صاحب کی نظیر پیش کرنے سے عاجز ہے"۔ ڈاکٹر اقبال کے اس اعتراف کے باوجود ان کے سوانح نگار اور اقبالیات کے ماہرین کا ان کی زندگی کے اس گوشہ سے صرف نظر دیانتداری کا تقاضا نہیں ہے۔ بلکہ ان حضرات کاان کی زندگی کے اس پہلو کو جہل میں رکھناڈاکٹر اقبال کی شان میں اضافہ کا نہیں بلکہ ان کی زندگی کو ناقص بنانے کے مترادف ہے اور ان کی علمی و فکری شخصیت کے مقام و مرتبہ کے منافی بھی ہے۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/08/allama-anwar-shah-kashmiri-aur-dr-iqbal.html
مسئلہ ارتداد اور مسلم معاشرہ : اسباب و وجوہات اور ان کا حل
آئے دن اس طرح کی خبریں گردش کرتی نظر آتی ہیں کہ فلاں شہر میں یہ حادثہ پیش آیا ہے، یا اس ماہ اتنے بچوں اور بچیوں نے غیر مذاہب کے افراد سے شادی کرلی ہے یا دین مستقیم کو چھوڑ کر دیگر افسانوی یا مسخ شدہ مذہب کو اختیار کرلیا ہے۔ جب معاملات سرخیوں میں ہوتے ہیں تو کچھ افراد کی جانب سے اقدامات کئے جاتے ہیں۔ ان کے روک تھام کی کوشش کی جاتی ہے ۔ اسباب و عوامل پر بحث کی جاتی ہے۔ کچھ لائحہ عمل بنانے کی کوشش ہوتی ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ تمام منصوبے پانی کے بلبلے کی مانند سطح پر ابھرتے ہیں اور پھر ختم ہوجاتے ہیں اور جب تک دوبارہ پانی میں ہلکور نہ پیدا ہو یہ بلبلے پیدا نہیں ہوتے ہیں۔ ان امور کے محرکات و اساسات کی تہہ تک جانے اور اس کی بیخ کنی کے بجائے فروعاتی اور غیر ضروری مباحث پر پورا زور صرف کردیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مسئلہ ارتداد اور مسلم معاشرہ، اسباب و وجوہات اور ان کا حل ان جیسے موضوعات پر بیانات ہوتے ہیں، مضامین لکھے جاتے ہیں لیکن ان کے وہ نتائج نہیں حاصل ہورہے ہیں جو ہونے چاہئے تھے۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/02/----.html
مسئلہ ارتداد اور مسلم معاشرہ : اسباب و وجوہات اور ان کا حل اس مضمون میں مسئلہ ارتداد اور مسلم معاشرہ، اسباب و وجوہات اور ان کا حل بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
آپ کو اور آپ کے اہل خانہ کو عید الاضحی مبارک ہو۔
ملک اور عالم اسلام کے اس نازک حالات میں اللہ رب العزت سے دعا گو ہوں کہ اللہ رب العزت آپ کو اور آپ کے اہل خانہ کو حفظ و امان میں رکھے۔
اور اس وبائی بیماری اور کرونائی ماحول سے آپ کی اور آپ کے اہل خانہ اور تمام مسلمانوں کی حفاظت فرمائے۔
عیدالاضحیٰ کے اس مبارک موقع پر ہم اپنے ان تمام دینی بھائیوں کو یاد رکھیں جن کی زندگیاں مفسد عناصر کی وجہ سے تکلیف دہ صورتحال سے دو چار ہے۔
آمین۔
طالب دعا۔
اسجد عقابی
استاذ دارالعلوم وقف دیوبند
ابنِ حجر ثانی مولانا حبیب الرحمن اعظمی: حیات وخدمات کے چند درخشاں پہلو
اسجد عقابی
استاذ دارالعلوم وقف دیوبند
مولانا حبیب الرحمان اعظمی اپنی صحت کا خاص خیال رکھا کرتے تھے۔ عمر کی آٹھ دہائی گزارنے کے بعد بھی آپ کی صحت قابل رشک تھی۔ فجر بعد تفریح کا معمول تھا۔ دارالعلوم دیوبند میں ہمیشہ تنہا رہا کرتے تھے۔ رات کا بیشتر حصہ خدائے وحدہ لا شریک لہ کی بارگاہ میں سجدہ ریز ہوکر گزار دیا کرتے تھے۔ فرصت کے اوقات کو ہمیشہ کتب بینی اور ذکر و اذکار میں صرف کیا کرتے تھے۔ صفائی معاملات کا حد درجہ خیال رکھا کرتے تھے۔ اکثر و بیشتر مسجد رشید سے نکلتے ہوئے نماز سے فراغت کے بعد ضرورت کی اشیاخود خریدا کرتے تھے۔ آپ کی صحت اور آپ کے طور طریقوں سے ایسا محسوس ہوتا تھا کہ علم حدیث کے اس بحر ذخار سے ابھی اور فائدہ اٹھانا ہے۔ ان کی علمی خدمات کا سلسلہ ہنوز جاری رہے گا۔ لیکن قضائے الہی کے سامنے انسانی تدابیر ہمیشہ ناکام ثابت ہوئی ہے۔ کرونا وائرس کے اس عہد میں جب ہمارے درمیان سے علمی افق پر چمکنے والے اور اپنی علمی شخصیت سے عالَم کو منور کرنے والے ادیب باکمال مولانا نور عالم خلیل امینیؒ، قاری عثمانؒ منصور پوری اور دیگر علماء آخرت کے سفر پر روانہ ہوئے تو آپ بھی بہت خاموشی کے ساتھ مختصر علالت کے بعد رمضان المبارک کی مقدس ساعتوں میں ۳۰ رمضان المبارک، ۱۲ مئی کو ہمارے درمیان سے ہمیشہ ہمیش کے لئے رخصت ہوگئے۔
مکمل مضمون پڑھنے کے لئے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں👇
https://www.asjaduqaabi.com/2021/07/maulana-habeebur-rahman-azmi.html
Click here to claim your Sponsored Listing.
Category
Contact the public figure
Telephone
Website
Address
Darbhanga, 847201
पसंद आया हो तो मेरे Page को Like Follow Subscribe Karna Na Bhule
Darbhanga, 846004
Researcher|Bestselling Author|Poet|Editor|Graphics Designer|Digital Marketer|Award Winning Writer
SWAY PRABHA NIKUNJ NEAR LIGHT HOUSE LAHERIASARAI DARBHANGA
Darbhanga, 846001
A tribute to Mahakavi maithili putra 'pradeep' �(02/04/1939 - 30/05/2020)
Pindaruch
Darbhanga, 847306
ye mujhe pta hai ki ..... mohabbat me Dil rota bahut hai , fir v ...... Mujhe isq hai ::: tumhi se
Darbhanga
Darbhanga, 846009
Dr Chandra Mohan Poddar डॉक्टर चंद्र मोहन पोद्दार जन्म4/1/1984 प्रधानाध्यापक भैरोपट्टी दरभंगा बिहार
Darbhanga
Ek ye hi aarzu rahi dil me muddaton se, Koi humen bhi chahe dil ki shiddaton se, Bohat veeran si hy
BALIA, BIRAUL, DARBHANGA
Darbhanga, 847203
Here to support girl child. and trying to stop the killing girl child before born, hope people will