Anwar Alam Bukhari

Education is the key to success in your life

15/01/2024

بخاری متخرجین اخوان کی شاندار تکریم

سات بخاری اخوان نے حاصل کیا مدنی بننے کا شرف

گزشتہ شب جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں جمعية أبناء جامعة الإمام البخاري في الجامعة الإسلامية بالمدينة المنورة کی جانب سے امسال مرحلہ کلیہ مکمل کرنے والے 7 بخاری اخوان کی تکریم میں ایک شاندار پروگرام کا انعقاد عمل میں آیا،جس میں دکاترہ حضرات کی جانب سے تمام متخرجین کو یاد گار شیلڈ سے نوازا گیا،جن کی فہرست حسب ذیل ہے؛
1-محمد یونس محمد ابراھیم
2-محمد حبیب اللہ عبد الحق
3-انعام الحق عبد القیوم
4-شمعون حق جاوید علی
5-حفیظ الرحمن شمس الحق۔
6-مجیب الرحمٰن اظہر علی۔
7-تنویر عالم عیش الرحمٰن۔

اللہ تعالیٰ تمام اخوان کو دین و دنیا کی بھلائیاں عطا فرمائیں،ان کی زندگیاں نیک کاموں سے بھر جائیں،دنیا و آخرت ہر جگہ انھیں عزت نصیب ہو۔
آمین۔

07/01/2024

وقت کی ضرورت

05/10/2023

ایک بہترین مثال:
ایک سمندر ہے جس سے چار نہرے نکلی(نہر سے مراد چار امام)،ایک ایک نہر سے اپنے شوق کے مطابق لوگ پانی پی رہے ہیں.
لوگ سوال کرتے ہیں چار مذہب کے علاوہ پانچواں فرقہ (أہل الحدیث)کہاں سے آیا ؟
تو مان لیجیئے کہ وہ پانچواں فرقہ سمندر ہے یہی سے تمام نہریں جاری ہوئی.

لیکن یہ نہریں پہلے جو نکلے تھے تو اس کا پانی صاف ستھرا تھا ، جیسے جیسے یہ نہریں آگے بڑھتی گئی اسکے اندر کچڑا بھر گیا اور پانی گدلہ ہو گیا پینے کا لائق نہیں رہا.
لوگوں کو چاہیۓ کہ اگر خالص اور صاف پانی پینا ہے تو اصل کی طرف رجوع کریں جہاں سےوہ نکلی یعنی سمندر کی طرف رجوع کریں.
جنکو یہ گندہ پانی پینا ہے پیجۓ ہم کو یہ کچڑا والا پانی نہیں پینا ہے.

تمام أئمۂ کرام نے یہی کہا؛ بات وہی سے أخذ کرو جہاں سے ہم کہتے ہیں یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے.

فضیلۃ الشیخ جلال الدین قاسمی حفظہ اللہ...

10/09/2023

اهلا و سهلا بكم في الهند

08/09/2023
20/08/2023

الحمدللہ امام بخاری یونیورسٹی کی عمارتوں کا تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے،
فائنل اپرول کے لئے فوری طور پر درج ذیل چیزوں کی ضرورت ہے،
لہذا درج بالا چیزوں کے انتظامات کے لئے آپ اپنے بساط بھر ضرور حصہ لیں۔۔

27/07/2023

شیخ الاسلام علامہ ابنِ تیمیہ رحمہ اللہ یزید کے بارے میں لکھتے ہیں کہ یزید کے بارے میں پھیلے ہوئے اقوال سراسر بہتان ہیں حقیقت یہ ہے کہ یزید مسلمانوں کے بادشاہوں میں سے ایک بادشاہ اور دین دار خلفاء میں سے ایک خلیفہ تھا حضرت حسین ابن علی رضی اللہ عنہما بلاشبہ شہید ہوگئے لیکن یہ چیز تو خود ان کے لیے باعث سعادت ہے کیونکہ شہادت سے بڑا کوئی دینی مرتبہ نہیں ہے ان کا قتل ہرگز انبیاء بنی اسرائیل کے قتل قتل عمر، قتل عثمان اور قتل علی رضی اللہ عنہما سے بڑھ کر نہیں ہے جب ان کا ماتم نہیں کرتے تو کسی کا ماتم جائز نہیں ہے
اللہ ہمیں صحیح راستے کی ہدایت دے ہمیں حسین رضی اللہ عنہ آور یزید رحمہ اللہ کے بارے میں غلو سے محفوظ رکھے اور ہمیں شریعت مطہرہ کا پابند بنائے آمین ثم آمین
Copy...

08/07/2023

ایک لڑکی اپنے والد کے ساتھ بُک شاپ میں کتابیں فروخت کررہی تھی کہ اپنے دوست (لڑکے)کو اپنی طرف آتے ہوئے دیکھا.

کہنے لگی: کیا آپ المانی کی کتاب" ابو میرے برابر میں کھڑے ہیں" خریدنے آئے ہیں؟

لڑکے نے جواب دیا: نہیں میں توماس ہرنانیر کی کتاب" کب ملو گی" خریدنے آیا ہوں.

لڑکی: یہ کتاب ہمارےپاس نہیں البتہ باتریس فرد کی کتاب " کل یونیورسٹی میں " مل سکتی ہے.

لڑکا: اچھی بات ہے لیکن کل آپ بلجیکی برنار کی کتاب " رات کو فون پہ بات ہوسکتی ہے" لاسکتی ہیں؟

لڑکی: ہاں کیوں نہیں. کیا آپ میشیل دانیال کی کتاب " رات دس بجے کے بعد" بھی خریدنا پسند فرمائیں گے؟

لڑکے نے جواب دیا: بسرو چشم.

جب لڑکا چلا گیا تو باپ نے بیٹی سے کہا: کیا یہ لڑکا ان ساری کتابوں کا مطالعہ کرسکےگا؟

بیٹی نے کہا: جی ہاں یہ ذہین ہے اور یونیورسٹی میں شریف طالبعلم ہے.

والد: اچھی بات ہے بیٹی لیکن میرے پاس تم دونوں کیلئے دو بہترین کتابیں ہیں. یہ کتابیں تم دونوں ضرور پڑھنا. ایک ھولندی فرانک مارتیز کی کتاب " میں بےوقوف نہیں ہوں سب کچھ سمجھ گیا ہوں " ہے اور دوسری روسی موریس ھنری کی کتاب " کل اپنے چچازاد کے ساتھ منگنی کیلئے تیار رہو " ہے۔

(عربی سے ماخوذ)

#منقول

27/06/2023

*_عرفہ کا روزہ کب رکھا جائے؟؟_*

عرفہ کے روزہ کی تحدید میں علماء کے درمیان بڑا اختلاف پایا جاتا ہے، بعض علماء کا کہنا ہے کہ پوری دنیا کے لوگ مکہ کے حساب سے عرفہ کا روزہ رکھیں گے، جبکہ بعض علماء کا کہنا ہے کہ سب اپنی اپنی رؤیت کے حساب سے روزہ رکھیں گے۔
محترم قارئین! اگر آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے قول وعمل اور امت کے تعامل پر غور وفکر کریں گے تو آپ پر حقیقت روزِ روشن کی طرح عیاں ہو جائے گی ان شاء اللہ۔
سب سے پہلی بات یہ کہ دین اسلام میں بعض روزہ کا تعلق چاند دیکھنے سے ہے، یعنی چاند دیکھ کر روزہ رکھا جائے، جیسے ماہِ رمضان کا روزہ، محرم الحرام کی نویں اور دسویں تاریخ کا روزہ، اور ایامِ بیض کا روزہ۔
اور بعض روزہ کا تعلق چاند دیکھنے سے نہیں ہے، بلکہ اس کی تخصیص بعض ایام سے کی گئی ہے، جیسے سموار اور جمعرات کا روزہ۔
اب ہمیں اس بات پر غور کرنا چاہئے کہ یومِ عرفہ کے روزہ کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے چاند کے ساتھ خاص کیا ہے یا پھر کسی دن کے ساتھ۔
اگر چاند کے ساتھ خاص ہے تو پھر سب لوگ اپنی اپنی رؤیت کے حساب سے روزہ رکھیں گے جیسے ماہِ رمضان اور ایامِ بیض کا روزہ رکھا جاتا ہے، اور اگر کسی دن کے ساتھ خاص ہے تو پوری دنیا کے لوگ اسی دن روزہ رکھیں گے جیسے سموار جمعرات کا روزہ رکھا جاتا ہے۔
اگر عرفہ کے روزہ کو ہم دن کے ساتھ خاص کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ عرفہ کا دن تاریخ کے بدلنے سے نہیں بدلے گا بلکہ وہ اپنی جگہ قائم ودائم رہے گا، جیسے سموار اور جمعرات کا دن ہوتا ہے، لیکن عرفہ کے روزہ کو دن کے ساتھ مخصوص کرنا صحیح نہیں کیوں کہ عرفہ کا دن ہفتہ کے دنوں کی طرح ثابت نہیں رہتا بلکہ چاند کے حساب سے بدلتا رہتا ہے، چناں چہ کبھی عرفہ جمعہ کو ہوتا ہے تو کبھی سنیچر کو، اور کبھی ہفتہ کے دیگر ایام میں۔
لہذا صحیح بات یہی ہے کہ عرفہ کا دن تاریخ سے مرتبط ہے اور اس دن کا روزہ چاند کے حساب سے ہی رکھا جائے گا۔

دوسری بات یہ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا حج زندگی کے آخری سال میں کیا ہے، اس کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس دنیا میں نہیں رہے، اور جو حاجی ہو اس کیلئے مستحب یہ ہے کہ وہ عرفہ کا روزہ نہ رکھے، کیوں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی حالتِ حج میں عرفہ کا روزہ نہیں رکھا تھا، اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حج سے قبل مدینہ میں عرفہ کا روزہ رکھا کرتے تھے۔
اس کی دلیل یہ ہے کہ جس سال نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے حج کیا اسی سال عرفہ کے دن بعض صحابہ کے مابین اختلاف ہوگیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے عرفہ کا روزہ رکھا ہے یا نہیں، چنانچہ اس اختلاف کو دیکھتے ہوئے مسئلہ کی تحقیق کی غرض سے ام الفضل بنت حارث رضی اللہ عنہا نے دودھ کا ایک پیالہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کو بھیجا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے اسے پی لیا(١).

قارئین کرام: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کا نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کے بارے میں صوم عرفہ کے متعلق اختلاف کرنا اس بات کی واضح دلیل ہے کہ حج سے قبل نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین عرفہ کا روزہ رکھا کرتے تھے.
تو اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ حج سے قبل نبی صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں جو عرفہ کا روزہ رکھتے تھے وہ مکہ کے عرفہ کے حساب سے یا پھر چاند کے حساب سے؟
کیوں کہ بعض لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ عرفہ کے روزے کو فضیلت در اصل عرفہ کے دن کے سلسلے میں وارد فضائل کی وجہ سے حاصل ہے، لیکن یہ بات درست نہیں ہے کیوں کہ اگر ہم مسلمانوں کا پہلا حج ابو بکر وعلی رضی اللہ عنہما کی معیت میں سن 9ہجری میں بھی مان لیں تو بھی یہ بات محتاجِ تحقیق ہوگی کہ اس سے قبل تو عرفہ میں حاجیوں کا وقوف نہیں ہوتا تھا تو پھر عرفہ کے روزہ کو یہ فضیلت کیسے حاصل ہو گئی؟؟
پتہ یہ چلا کہ عرفہ کے روزہ کا حجاج کرام کے وقوفِ عرفہ سے کوئی تعلق نہیں ہے، بلکہ اس کا تعلق چاند دیکھنے سے ہے، اور اس روزہ کو وقوفِ عرفہ سے قبل ہی یہ فضیلت حاصل تھی کہ اس کے رکھنے سے دو سال کے گناہ معاف کر دئے جاتے ہیں۔
قارئینِ کرام! جب خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عرفہ کے روزہ کیلئے میدانِ عرفہ میں حاجیوں کے وقوف کا اعتبار نہیں کیا تو پھر پوری امتِ اسلامیہ کیلئے سعودی کے حساب سے روزہ رکھنا لازم قرار دینا بالکلیہ صحیح نہیں۔
لہذا راجح اور صحیح بات یہ ہے کہ کے اپنی اپنی رؤیت کے اعتبار سے عرفہ کا روزہ رکھا جائے۔
اللہ رب العالمین سے دعا ہے کہ ہمیں دین کی صحیح سمجھ عطا فرمائے، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا سچا پکا متبع وفرمانبردار بنائے، اور عشرہ ذی الحجہ کے بقیہ ایام میں نیکیوں کی کثرت کی توفیق عطا فرمائے، اور ہماری نیکیوں کو شرفِ قبولیت بخشے۔

ابو احمد کلیم الدین یوسف
جامعہ اسلامیہ، مدینہ منورہ............................................................
(١) صحیح بخاري (1988)، صحیح مسلم (1123).

10/05/2023

"فرمائشی دعاء کے لیے ہاتھ اٹھانا"
ترتیب: محمد اسماعیل خوش محمد مدنی ، دار الافتاء:جامعۃ الامام البخاری
ماہنامہ" پیام توحید "نئ دہلی فروری 2017م

اگر کوئی شخص مسجد میں 500یا2000یا کچھ روپئے صدقہ کرتا ہے اور امام صاحب کو بجماعت دعا کرنے کے لیے درخواست کرتا ہے تو امام صاحب اس کے کہنے پر مقتدی سمیت ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا شروع کردیتے ہیں ۔ اب سوال ھیکہ کیا اس طرح امام صاحب کا مقتدی سمیت ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا صحیح ہے۔
جواب: اگر کوئی شخص اپنی یا اپنے رشتہ داروں کی کسی جائز ضرورت یا صحت وتندرستی کے لیے اجتماعی دعا کرنے کی درخوارست کرے تو امام کا بغیر کسی پیسہ یا بخشش کی لالچ کے ہاتھ اٹھائے بغیر اجتماعی یا انفرادی دعا کردینا جائز ہے۔ کیونکہ یہ ایک مخلصانہ کارخیر ہے اور ایساکار خیر کا انجام دینا جائز ہے۔
اوراگر امام ومقتدی سمیت ہاتھ اٹھا کر دعا کرے تو یہ بدعت میں شامل ہوگی ۔
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :" من احدث فی امرنا ھذا مالیس منہ فھو رد"(1)
ترجمہ: جو ہمارے اس دین میں کوئی ایسی چیز ایجاد کردی جو اس میں سے نہیں ہے تو وہ مردود ہے۔(2)
اللہ تعالی تمام مسلمانوں کو نیک عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔
حواشی:
1۔(رواہ البخاری رقم الحدیث:2697، ومسلم رقم الحدیث:1718)
2۔ (دیکھئے فتاوی اللجنۃ الدائمۃ:103)
(صفحہ 52 کا بقیہ)مدعو وزیر برائے آبکار عبد الجلیل مستان اور ایس ڈی و شفیق احمد تھے۔جامعہ عائشہ کی طالبات نے خواتین پر ہونے والے ظلم اور اس میں سیاسی لیڈران کی عدم توجہی پر شاندار مظاہرہ کیا۔جو بے حد پر کشش لائق عبرت تھا۔ طالبہ انجم کی یوم جمہوریہ کی مناسبت سے پرمغز تقریر کے ساتھ ساتھ کئی طالبات کی جانب سے ثقافتی جھلکیاں پیش کی گئیں۔مدرسہ عثمان لتحفیظ القرآن میں بھی جشن جمہوریہ ومناتے ہوئے پرچم کشائی کا عمل سامنے آیا۔ توحید آئی ٹی آئی میں جشن جمہوریہ کا شاندار جشن منایا گیا، اور شہیداشفاق اللہ خان اسٹیڈیم میں یوم جمہویہ کی تقریب میں حصہ لیتے ہوئے توحید آئی ٹی آئی کے طلبہ نے کیش لیس پر ایک شاندار جھانکی پیش کی،جھانکی پیش کرنے کے عمدگی کو دیکھتے ہوئے انہیں تیسری پوزیشن ملی ،جس کے اعزاز میں توحید ایجوکیشنل ٹرسٹ کے چیر مین مطیع الرحمن ٹرافی سے نوازے گئے۔وہیں عبد المتین انٹر نیشنل اسکول میں یوم جمہوریہ کی یاد مناتے ہوئے ثقافتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا،یہاں بھی چھوٹے چھوٹے بچوں میں قومی ترنگے کے ریبن لگاکر جشن جمہوریہ مناتے دیکھے گئے، اس موقع پر انگریزی ، اروو ،بنگلہ اور عربی زبان میں تقاریر اور کئی قومی نغمے پیش کئے گئے۔، اس موقع پر اسکول کے بانی مطیع الرحمن چیر مین توحید ایجوکیشنل ٹرسٹ نے پروگرام کے اخیر میں ہندستان کے جمہوری آئن کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمیں فخر ہونا چاہئے کہ ہم ایک جمہوری ملک میں رہ رہے ہیں جہاں ہمیں ہر طرح کی آزادی ملی ہوئی ہے۔

09/05/2023

حفاظِ کرام پر شاہین گروپ اور جدیدیت کا قہر!
از قلم رضوان ریاضی
(صدر کل ہند جمعیت اہل حدیث کونسل
وچیرمین آل انڈیا تقوی ایجوکیشنل گروپ رجسٹرڈ، وڈائریکٹر قرآن گھر اکیڈمی، و ریاضی ففٹی، وجامعہ عزیزیہ، وستیہ گرہ گرلس ہائی اسکول، وتقوی ٹیکنیکل ڈگری کالج، وتقوی ہوسپٹل اینڈ ریسرچ سنٹر پرائیویٹ لمٹیڈ بتیا بہار، وتقوی ٹور اینڈ ٹریولز ممبئی، وایڈیٹر ماہنامہ رھنما بتیا ودہلی)

سچرکمیٹی کی رپورٹ کے آنے کے بعد پوری مسلم قوم کا سر نیچے جھکا ہوا تھا کہ مسلمانوں کی تعلیمی حالت دلتوں سے بھی بدتر ہے۔ رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کی آبادی کا صرف چار فیصد طلبہ مدارس میں پڑھتے ہیں۔ اور ایک رپورٹ کے مطابق مسلمانوں میں گریجویشن کی شرح صرف دو فیصد جبکہ سرکاری نوکریوں میں بھی مسلمان دو ہی فیصد ہیں۔ آزادی کے وقت مسلمانوں میں یہ شرح نو فیصد (گریجویشن) اور ساڑھے بتیس فیصد (سرکاری ملازمت) تھی۔
اس رپورٹ کے بعد چہ جائیکہ مسلم امت اپنے بچوں اور بچیوں کی تعلیم پر توجہ دیتی مگر اس کے برعکس چھیانوے فیصد کی طرف کسی کا دھیان نہیں گیا جبکہ صرف چار فیصد مدارس کے طلبہ پر ایرے غیرے نتھو خیرے اور معیاری وغیر معیاری قسم کے انٹلکچول کہلانے والے سارے لوگ اپنی ساری اِنرجیاں خرچ کر رہے ہیں۔ جسے دیکھو چھوٹا موٹا کوئی مکان کیرائے پر لے کر حفظ پلس یا شاہین گروپ کی شاخ کا نام دے کر چار فیصد غریب ویتیم اور نادار ولا چار طلبہ کی زندگی پر شب خوں مار رہا ہے اور دعوی ہے کہ اب حفاظ طلبہ کو ڈاکٹر یا انجنئیر، آئی اے ایس اور آئی پی ایس بنائیں گے!!
آج کل شاہین گروپ خوب چرچے میں ہے۔ اس کے علاوہ بھی کئی ایک گروپ جنم لے چکے ہیں جنھوں نے یا تو شاہین گروپ کی شاخ بنا کر یا اسی طرح حفظ پلس کا کوئی لیبل لگا کر چلتے پھرتے کئی ایک ادارے کھول لیے ہیں اور ان کا دعوی ہے کہ ہم حفاظ طلبہ کو میڈیکل یا انجنیرنگ کی تیاری کرا رہے ہیں۔ تعجب ہے کہ کچھ اداروں کے ایسے ذمے داران بھی آپ کو ملیں گے جن کو تعلیمی میدان سے کچھ واقفیت بھی نہیں ہے۔ ایک صاحب ایسے بھی ملے جو خود کو شاہین گروپ کی شاخ چلانے کا دعوی کر رہے تھے اور پوچھا کہ آپ کا پیشہ کیا ہے تو وہ صاحب ایک بلڈر نکلے اور انھیں نشہ تھا کہ حفاظ طلبہ کو کیسے ڈاکٹر یا انجنئیر بنایا جائے!!
میں بڑی ذمے داری کے ساتھ لکھ رہا ہوں کہ شاہین گروپ یا اس قسم کے ادارے اصل میں دوسروں کے تَوا پر اپنی روٹیاں سینک رہے ہیں اور خواہ مخواہ ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں کہ ہم نے اتنے طلبہ کا ایڈمیشن میڈیکل میں کروا دیا!!
میری باتوں پر ذرا دھیان دیں کہ مدارس والے کتنے بھولے بھالے ہیں۔ جب کسی غریب یا یتیم بچے کو سماج کا کوئی بھی تعلیمی انسٹی ٹیوشن اس کی غربت کی وجہ سے اپنے یہاں اس لیے داخلہ نہیں دیتا کہ بھلا ان کا فیس کون ادا کرے گا؟! اور جب ان غریب ولاچار طلبہ کے لیے تعلیم کے سارے راستے بند ہو جاتے ہیں تو ایسی صورت میں اُن مجبور ومقہور طلبہ کو اہلِ مدارس اپنے اپنے اداروں میں جگہ دیتے ہیں اور محنت و مشقت سےاپنا سرنگوں کر کے، جو اُن کے سامنے بیٹھنے کے لائق نہیں ہوتا اس کے سامنے ہاتھ پھیلا کر اور دنیا جہاں سے چندہ کی شکل میں بھیک مانگ مانگ کر ان کی پرورش وپرداخت کے ساتھ ان کے لیے حسب استطاعت تعلیم وتربیت کا انتظام کرتے ہیں۔ ایک بچے کو قاعدہ بغدادی سے لے کر مکمل حافظ بنانے میں تقریباً سات آٹھ سال لگ جاتے ہیں اور جب یہ طلبہ کچھ آگے دینی تعلیم حاصل کرنے کے لائق ہوتے ہیں تب جا کر شاہین گروپ یا اس قسم کے جدیدیت کے دعویدار دیگر ادارے نئے نئے عصری کورسیز کے ساتھ برساتی میڈک کی طرح نمودار ہوتے ہیں اور سوشل میڈیا، پرنٹ میڈیا،نیوز پیپرز، اشتہارات اور ٹی وی چینلز کے ذریعے حفاظ طلبہ کو میڈیکل، انجنیئرنگ اور سِول سرویسیز والے کورسیز کا ترغیب دلاتے ہوئے برملا اعلان کرتے ہیں کہ ہم اپنے ادارے سے ان کو مذکورہ کورسیز میں تیاری کرائیں گے اور آگے ایڈمیشن کرائیں گے۔
عام طور پر ان جیسے اداروں کے پاس کوئی مستقل بجٹ تو ہوتا نہیں ہے اس لیے سائڈ میں ان کے علاوہ ان طلبہ سے جو ٹیسٹ نہیں نکال پاتے ہیں ان کو سنہرے خواب دکھلا کر اور ان سے موٹی رقم لے کر خوب خوب تجارت کو چمکایا جاتا ہے اور سیٹ مکمل ہونے کا دھونس جما کر بھاری فیس بھی وصول کی جاتی ہے۔ مگر قطع نظر اِس سے مجھے یہاں واضح کرنا مقصود ہے کہ ایسے اداروں کے منفی اثرات جو ہمارے دینی اداروں پر مرتب ہو رہے ہیں یا مستقبل میں ہونے والے ہیں، اس سے میں آپ کو یہاں واقف کراؤں گا۔
واضح رہے کہ شاہین گروپ ہو یا حفظ پلس جیسا کوئی دوسرا ادارہ۔ مجھے ان کے کام سے یا ان کی خدمات سے انکار نہیں بلکہ ان سب کے طریقۂ کار سے مجھے یا مجھ جیسے افراد کو شدید اختلاف ہے۔ اگر شاہین گروپ یا اس سے متعلقہ ادارے مارکیٹ میں خود اپنا پروڈکشن پیدا کریں اور ایسے ادارے کھولیں جہاں صرف اسی مقصد کے تحت غریب ونادار بچوں کو قاعدہ بغدادی سے ہی تیاری کرائی جائے جس کا وہ دعوی کرتے ہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں، کیونکہ چار فیصد طلبہ کے علاوہ بھی ابھی قوم میں بہت سارے نادار بچے ہیں جن پر محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ مگر جب یہ لوگ صرف چار فیصد مدارس کے طلبہ میں سے اپنے کوچنگ سنٹرز کے لیے منتخب کریں گے تو کچھ سالوں بعد یہ بہت ہی خطرناک کھیل ثابت ہوگا اور پھر مدارس کی روح کانپ اٹھے گی اور امت کا اتنا بڑا خسارہ ہوگا کہ پھر کبھی حفظ قرآن کریم اور دینی تعلیم کے ادارے سماج میں وہ روح نہیں پھونک پائیں گے جن کی بدولت ہم یا ہمارے جیسے ہزاروں مدارس کے پروردہ طلبہ اپنی اپنی جگہ دین کی خدمات انجام دے رہے ہیں اور جو ذرہ جہاں ہے وہیں آفتاب بن کر قوم کی خدمت میں نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔
قارئین کرام کو بتا دیں کہ میرے پاس بھی کئی ایک ادارے ہیں جہاں دین و دنیا کی تعلیم کا حسین سنگم ہے بلکہ شاہین گروپ کی طرح میں نے بھی ھُما گروپ کھولا تھا اور باضابطہ عصری علوم کے ماہرین کے ذریعے میٹرک کی تیاری بھی کروا رہا تھا مگر کچھ ہی سالوں میں اندازہ ہو گیا کہ میرا نظریہ انتہائی خطرناک ہے اور جن طلبہ کی زبان پر ہمیشہ اللہ اور اس کے رسول کا ورد رہتا تھا اب ہمارے کمپاؤنڈ میں ان کی زبانیں ایک باٹا دو اور دوباٹا چار کا ورد کر رہی تھیں۔ مجھے اندازہ ہوا کہ حفاظ طلبہ کو ہم لوگ جو ڈاکٹری یا انجنئیرنگ کا خواب دکھلا کر ان کی عصری ماحول کی طرف ذہن سازی کر رہے ہیں، اللہ قسم! مدارس کے ساتھ یہ ڈاکہ زنی ہے اور اہل مدارس کے ساتھ سو فیصد ناانصافی اور ان کے دسیوں سال کی محنت پر شب خوں مارنا ہے!! چنانچہ میں نے یہ سلسلہ ختم کر دیا اور پھر میں نے اپنے مشہور ادارہ قرآن گھر اکیڈمی میں صرف حفظ خانہ ہی کو برقرار رکھا مگر اس بات کا لحاظ ضرور رکھا کہ ہر حافظ طالب علم حفظ کے ساتھ میٹرک پاس کرے گا اور پھر جس کو جہاں جانا ہے جائے گا لیکن شروع یعنی قاعدہ بغدادی سے یہ کام کیا، کسی کی جھونپڑی کو اجاڑ کر اپنا شیش محل تعمیر نہیں کیا۔
مجھے اپنے بارے میں بتانے کی ضرورت یہاں اس لیے پڑی کہ شاہین گروپ یا ان جیسے اداروں کی شاخوں سے میری بھی شاخیں کسی بھی طرح کمزور نہیں ہیں اور اپنے ٹھوس نظریے کو مضبوط چٹان میں مضبوط کیل کے ذریعے گاڑنے کا ہنر بھی مجھے خوب اچھی طرح سے آتا ہے۔ مگر جب مجھے حفاظ طلبہ کو عصری میدان میں اتارنے کے بہانے مدارس کی آہ وبکا کا خوف دامن گیر ہوا تو پھر میں نے اس سے توبہ کر لی۔
شاہین گروپ جیسے اداروں کے لیے چند توجیہات:
1- آپ کو جب حفاظ طلبہ کو ڈاکٹر یا انجنئیر بنانا ہے تو اس کے لیے ابتدا سے ہی آپ اپنے ادارے میں ان غریب ونادار طلبہ کو رکھ کر پڑھائیں جن کا کوئی پرسانِ حال نہیں ہے اور اللہ کے لیے چار فیصد مدارس کے طلبہ کو چھیڑچھاڑ نہ کریں ورنہ دین کا چراغ غل ہونے کا خدشہ ہے۔
2- ویسے بھی صرف حفظ کر لینے سے دین کا دس فیصد بھی علم کسی حافظ کو نہیں مل پاتا، اس لیے آپ اپنے نصاب تعلیم میں عصری علوم کے ساتھ دینیات کا بھی خاصا حصہ رکھیں ورنہ حفاظ دینی مسائل میں شیعہ نہ سُنی بیچ میں ٹُن ٹُنی کے مصداق رہ جائیں گے۔
3- یہ جو پلان بنایا جا رہا ہے کہ مدارس میں حفظ پلس کے لیے الگ انتظام کیا جائے تو یہ سوچ اور نظریہ بھی بہت خطرناک ہوگا کہ دو طرح کے نظام سے طلبہ میں احساس کمتری کا پیدا ہونا لازمی ہے۔
4- شاہین گروپ یا اسی طرح دیگر حفظ پلس والے ادارے زیادہ پھڑپھڑائیں مت، جس دین اور قرآن کی بدولت اس مقام پر پہنچے ہیں اس کی روح کو ٹھیس نہ پہنچائیں۔ مدارس کی محنت پر ڈاکہ ڈالنے کی بجائے خود اپنا پروڈکشن تیار کریں۔
5- قرآن کریم کی آیت (إنما یخشی اللہ من عبادہ العلماء) کے مطابق علماء اور حفاظ میں زمین وآسمان کا فرق ہے اس لیے حفاظ کو قرآن واحادیث سمجھنے سے پہلے انھیں اچک کر ان کی تعلیم کا رخ درمیان ہی سے موڑ دینا کسی بھی زاویے سے مناسب نہیں ہے اس لیے حفظ پلس کے رسیا لوگ اپنا سینہ چھپن انچ کا مت کریں کہ آپ کوئی بہت اچھا کام نہیں کر رہے ہیں!!
6- رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد گرامی کے مطابق دنیا میں سب سے اچھا آدمی قرآن پڑھنے پڑھانے والا ہی ہے (خیرکم من تعلم القرآن وعلّمہ) تو قرآن کے نام پر فلک بوس عمارتیں بنانے والے قرآن کریم ہی تک اپنی انرجی محدود رکھیں تو بہتر ہوگا۔ جس پلیٹ میں کھانا کھایا جائے اسی میں چھید نہ کیا جائے!!
7- شاہین گروپ یا حفظ پلس کے دیگر ادارے زیادہ خوش فہمی میں مت رہیں کہ آپ بہت اچھا کام انجام دے رہے ہیں۔ ایک مسلمان کی بہترین زندگی دعوتی زندگی ہوتی ہے۔ قرآن کریم کی آیت (ومن أحسن قولا ممن دعا الی اللہ وعمل صالحا وقال إننی من المسلمین) کے مطابق دعوت وتبلیغ کی خدمت انجام دینے والا ہی اللہ کی نگاہ میں سب سے محبوب اور اچھا ہے نہ کہ ڈاکٹر یا انجنیئر بنانے والا۔ اس لئے جس ادارے کے طفیل میں آپ انڈے سے بچہ بن کر تی تی تی تی بولنا سیکھے ہیں، انھیں مرغیوں کے سامنے اوقات سے بڑا انڈا دینے کی کوشش نہ کریں۔
خلاصۂ کلام!
آخر میں میری گزارش ہوگی کہ ہمارے بھولے بھالے حفاظ کرام یا ان کے گارجین یا ان کے اساتذہ حفظ پلس کے نام پر کھولے گئے اداروں کے بہلاوے بہکاوے میں ہرگز مت آویں اور اہل مدارس ایسے اداروں کی شاخیں اپنے اداروں میں ہرگز نہ کھولنے دیں ورنہ اس کا انجام بہت بھیانک اور منفی نکلے گا۔ ساتھ ہی ایسے اداروں کے ذمے داران سے میری ادباً گزارش ہے کہ اللہ کے لیے آپ مدارس کی خدمات کو مٹی میں نہ ملائیں بلکہ اگر آپ کر حفاظ طلبہ کو ڈاکٹر یا انجنیئر بنانے کا شوق ہی ہے تو قوم میں بہت سارے یتیم وغریب ہیں ان کو قاعدہ بغدادی سے اپنے نظریہ کے مطابق تیار کرائیں اور جگہ بہ جگہ ان کے لیے مستقل ادارے و برانچز کھولیں یہ بہت بڑی خدمت ہوگی ورنہ اگر آپ صرف چار فیصد مدارس کے طلبہ پر گٹرگوں گٹرگوں گٹرگوں کی طرح نظریں گاڑیں گے تو اللہ کی ناراضگی کو دعوت دیں گے۔
نوٹ! بتا دیں کہ یہ مضمون انتہائی اخلاص اور ذمے داری کے ساتھ لکھا گیا ہے۔ اس تحریر کو اخلاص اور ہمدردی پر محمول کریں۔
(مورخہ 9 مئی 2023ء بروز منگل، بوقت دو بجے رات)

Photos from Alhamdulilah's post 04/05/2023
30/04/2023

💎شیخ بن باز رحمہ اللہ کا ”حنبلی“ سے ”اہل حدیث“ ہونا
✿ ✿ ✿
میں نے اپنے استاذ شیخ بن باز رحمہ اللہ سے سوال کیا کہ :
”طالب علم فقہ میں کتب مذاہب سے سیکھنے کی شروعات کرے یا کتب احادیث سے جو احکام پر مشتمل ہو“ ؟
شیخ بن باز رحمہ اللہ نے جواب دیا:
”کتب احادیث سے شروعات کرے جو احکام پر مشتمل ہوں ، اور اگر اس نے شروعات میں کتب احادیث پڑھنا چھوڑ دیا تو اس کے مذہبی مقلد بن جانتے کا خطرہ ہے“ ۔ اس کے بعد شیخ بن باز رحمہ اللہ نے فرمایا:
”اللہ رب العالمین نے مجھ پر یہ کرم کیا کہ میں چالیس سال سے ”اہل حدیث“ کے منہج پر کار بندہوں ، ورنہ میں بھی ایک حنبلی ہو کررہ جاتا“
(د / رياض بن سعيد)

Copy paste.....

25/04/2023

داخلہ برائے طالبات جامعہ ام حبیبہ للبنات چوڑاکٹی

23/04/2023

ہندوستان کے شرق و شمال میں واقع، ریاست بہار کا مرکزی تعلیمی ادارہ " جامعۃ الامام البخاری " کشن گنج بہار، داخلہ و تجدیدِ داخلہ کا شیڈول

16/04/2023

पूर्व लोकसभा सांसद, 5 बार के विधायक की हत्या हो गई उत्तरप्रदेश में!

अतीक अहमद का जन्म 12 अगस्त 1962 को यूपी के श्रावस्ती में हुआ था!

1989 में पहली बार चुनाव लड़े और जीत गए!

1991 और 1993 का चुनाव निर्दलीय प्रत्याशी के रूप में लड़े और फिर विधायक बने!

1996 में इसी सीट पर अतीक को समाजवादी पार्टी ने टिकट दिया और वह फिर से विधायक चुने गए!

1999 में सपा छोड़, अपना दल में गए और चुनाव लड़े, लेकिन यहां वो हार गए!

फिर 2002 में चुनाव लड़े और जीत गए!

2003 में जब समाजवादी पार्टी की सरकार बनी तो वो फिर समाजवादी पार्टी जॉइन कर लिए!

समाजवादी पार्टी ने अतीक अहमद को फूलपुर लोकसभा सीट से टिकट दिया और वो पहली बार 2004 मे सांसद बन गए!

अतीक के भाई अशरफ अहमद भी एक बार विधायक रह चुके है!

5 बार के विधायक, 1 बार के सांसद की गोली मार कर हत्या कर दी गई पुलिस, मीडिया के मौजूदगी में!
Copy paste....

01/04/2023

ایک تاریخی جواب

10/02/2023

پڑھنے اور پڑھنے میں فرق
مولوی عبدالحق

پڑھنے کی عادت بہت اچھی ہے؛ لیکن پڑھنے پڑھنے میں فرق ہے اورکتاب کتاب میں فرق ہے۔ بغیر کسی مقصد کے پڑھنا فضو ل ہی نہیں، مضر بھی ہے۔ جس قدر ہم بغیر کسی مقصد کے پڑھتے ہیں اسی قدر ہم ایک بامعنی مطالعہ سے دور ہوتے جاتے ہیں۔

ملٹن نے ایک جگہ کہا ہے ’’اچھی کتاب کا گلا گھونٹنا ایسا ہی ہے جیسا کسی انسان کا گلا گھونٹنا۔‘‘ جس سے اس کی مراد یہ ہے کہ فضول اور معمولی کتابوں کے پڑھنے میں عزیز وقت ضائع کرنا اچھی کتابوں کا گلا گھونٹنا ہے؛ کیونکہ ایسی صورت میں وہ ہمارے لیے مردہ ہے۔ لو گ کیوں فضول، معمولی اور ادنیٰ درجے کی کتابیں پڑھتے ہیں، کچھ تو اس لیے کہ ان میں نیاپن ہے، کچھ اس خیال سے کہ ایسا کرنا داخل فیشن ہے اور کچھ اس غرض سے کہ اس سے معلومات حاصل ہوتی ہیں۔

پہلی دو وجہیں تو طفلانہ ہیں، تیسری وجہ بظاہر معقول ہے؛لیکن اس کے یہ معنٰی ہوں گے کہ ہم معمولی، ذلیل اور ادنیٰ معلومات کو اپنے دماغ میں بھرتے ہیں؛ تاکہ اعلیٰ معلومات کی گنجائش باقی نہ رہے۔ اگر ہم اپنے مطالعے کا ایک سیاہہ تیار کریں اور اس میں صبح و شام تک جو کچھ پڑھتے ہیں،لکھ لیا کریں اور ایک مدّت کے بعد اسے دیکھیں تو معلوم ہوگا کہ ہم کیا کیاکر گزرے۔ اس میں ہم بہت سی ایسی تحریریں پائیں گے،جن کا ہمیں مطلق خیال نہیں۔

بہت سے ایسے ناول ہوں گے جن کے ہیروؤں تک کے نام یاد نہیں۔ بہت سے ایسی کتابیں ہیں کہ جن کی نسبت اگر ہم سے کوئی کہتا کہ یہ ہم پڑھ چکے ہیں،تو ہمیں کبھی یقین نہ آتا۔ بہت سی ایسی تاریخیں، سفر نامے، رسالے وغیرہ ہوں گے جنھیں پڑھ کر خوش تو کیا ہوتے، پچھتائے ہی ہوں گے۔

اگرہم علی گڑھ کے کالج کے طالب علموں کے نام، ان کے حلیے، ان کے وطن، ان کے محلّے، ان کی کتب، نصاب تعلیم اور ان کے شجرے یاد کرنے شروع کردیں اور اسے معلومات کے نام سے موسوم کریں تو لوگ کیا کہیں گے۔

غرض ایسا ہی کچھ حال اس سیاہہ کا ہوگا۔ اس کا اکثر حِصّہ خرافات کی ایک عجیب فہرست اور ہماری ورق گردانی اور تضییعِ وقت ودماغ کی ایک عمدہ یادگار ہوگی۔ملٹن نے کیا خوب کہا ہے۔ ’’عمدہ کتاب حیات ہی نہیں؛ بلکہ ایک لافانی چیز ہے۔‘‘ اس قول میں مطلق مبالغہ نہیں۔
Copied

Photos from Anwar Alam Bukhari's post 02/02/2023

सीमांचल वासियों का सपना पूरा होगा, बहुत कोशिशों के बाद बनकर तैयार होने को है #इमाम_बुखारी_यूनिवर्सिटी किशनगंज। यूनिवर्सिटी का काम 95% बन कर तैयार। जल्द हो सकता है उद्घाटन, आप भी सहयोग करें इमाम बुखारी यूनिवर्सिटी को 👇
Donation For Imame Bukhari university Kishanganj
A/C- HOLDER NANE-- IMAM BUKHARI UNIVERSITY

A/c- 50200057102148
IFSC CODE- HDFC0002749

HDFC BANK
BRANCH- KISHANGANJ

19/01/2023

توحید ایجوکیشن ٹرسٹ کے زیر اہتمام تمام ادارے
جامعۃ الامام البخاری ، جامعہ عائشہ الإسلامیہ ،ومعہد عثمان لتحفیظ القرآن و دیگر اداروں میں تعطیل شرما اختتام کو پہنچا 👇

18/01/2023

*اسلامی تعلیمات و تربیت کے ساتھ اپنی اولاد کی پرورش و پرداخت کریں ۔۔۔ شیخ مطیع الرحمن مدنی/حفظہ اللہ تعالی*

12/01/2023

*کیا ترک رفع الیدین والی روایت صحیح ہے*

*جمع وترتیب: قاری محمد اسماعیل قادرپوری*

*حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سُفْيَانَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَاصِمٍ يَعْنِي ابْنَ كُلَيْبٍ، ‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَلْقَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ:‏‏‏‏ أَلَا أُصَلِّي بِكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ فَصَلَّى، ‏‏‏‏‏‏فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا مَرَّةً، ‏‏*

*عبداللّٰہ بن مسعود رضی اللّٰہ عنہ نے کہا: کیا میں تمہیں رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی نماز نہ پڑھاؤں؟ علقمہ کہتے ہیں: پھر ابن مسعود رضی اللّٰہ عنہ نے نماز پڑھائی، تو رفع یدین صرف ایک بار ( نماز شروع کرتے وقت ) کیا*

(ابوداؤد حدیث نمبر749، ترمذی حدیث نمبر 257، نسائی حدیث نمبر1028)

*قارئین کرام! ہمارے حنفی (بریلوی اور دیوبندی) بھائی ترک رفع الیدین پر یہ ضعیف روایت بڑے زور وشور سے پیش کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس روایت سے ثابت ہوتا ہے کہ رفع الیدین نہیں کرنا چاہیے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ روایت انکے اپنے علماء کے نزدیک ان کے اپنے اصول کے مطابق بھی ضعیف ہے۔*

*اس روایت کی وجہ ضعف یہ ہے کہ اس کی سند کا دارومدار سفیان ثوری رحمہ اللّٰہ پر ہے اور وہ مشہور مدلس ہیں اور جب راوی روایت میں تدلیس کرے اور سماع کی تصریح بھی نہ کرے تو وہ روایت اصول محدثین اور اصول احناف کے مطابق ضعیف ہوتی ہے۔*

*آئیےحنفی علماء کے حوالہ جات ملاحظہ فرمائیں*

1- علامہ ابن ترکمانی حنفی لکھتے ہیں:

*الثوري مدلس وقد عنعن*

*ثوری مدلس ہیں اور انہوں نے یہ روایت عن سے بیان کی ہے*

(الجواھر النقی 8/ 362)

2- علامہ بدر الدین عینی حنفی لکھتے ہیں:

*وسفيان من المدلسين والمدلس لا يحتج بعنعنته إلا أن يثبت سماعه من طريق آخر*

*سفیان ثوری مدلس ہیں اور مدلس کی عن والی روایت حجت نہیں ہوتی الا یہ کہ دوسری سند سے سماع کی تصریح ثابت ہو جائے۔*

(عمدۃ القاری ج3 ص112 تحت حدیث 214)

اس روایت میں سفیان ثوری رحمہ اللّٰہ نے سماع کی تصریح نہیں کی لہذا روایت ضعیف ہو گئی۔

3- علامہ کرمانی حنفی لکھتے ہیں:

*بے شک سفیان مدلسین میں سے ہیں اور مدلس کی عن والی روایت حجت نہیں ہوتی الا یہ کہ دوسری سند سے سماع کی تصریح ثابت ہو جائے۔*

(شرح الکرمانی ج3 صفحہ 62 تحت حدیث 214)

4- حسین احمد مدنی دیوبندی صاحب لکھتے ہیں:

*اور سفیان ثوری تدلیس کرتا ہے۔*

(تقریر ترمذی اردو ص391)

ہم کہتے ہیں مدنی صاحب ترک رفع الیدین والی روایت میں بھی سفیان ثوری نے تدلیس کی ہے۔

5- سرفراز خان صفدر دیوبندی لکھتے ہیں:

*مدلس راوی عن سے روایت کرے تو وہ حجت نہیں الا یہ کہ وہ تحدیث کرے یا اس کا کوئی ثقہ متابع ہو۔*

(فتح المغیث ص77، تدریب الراوی صفحہ 144)

خان صاحب نے سفیان ثوری کی تدلیس کی وجہ سے ایک روایت پر جرح کر رکھی ہے۔

(خزائن السنن 2/ 77)

6- ماسٹر امین اوکاڑوی صاحب لکھتے ہیں:

*اور مدلس جو روایت عن سے کرے وہ منقطع ہوتی ہے۔*

(تجلیاتِ صفدر 2/ 170)

اکاڑوی صاحب نے ایک دوسرے مقام پر سفیان ثوری کو مدلس قرار دیا ہے۔

(تجلیاتِ صفدر ج5 ص470)

7- مولوی شیر محمد دیوبندی صاحب لکھتے ہیں:

*مولانا صاحب خود ہی ازراہ کرم انصاف فرمائیں کہ جب زہری جیسے مدلس کی معنعن روایت صحیح تک نہیں ہو سکتی تو سفیان بن سعید ثوری جیسے مدلس کی روایت کیونکر صحیح ہو سکتی ہے جب کہ سفیان ثوری بھی یہاں عنعنہ سے روایت کر رہے ہیں۔*

(آئینہ تسکین الصدور صفحہ 90)

مزید سفیان ثوری کی بیان کردہ ایک روایت پر جرح کرتے ہوئےلکھتے ہیں:

*اور یہاں بھی سفیان ثوری مدلس عنعنہ سے روایت کرتا ہے۔*

(حوالہ مذکورہ صفحہ 92)

*8- علامہ شوق نیموی دیوبندی نے بھی سفیان ثوری کو مدلس تسلیم کیا ہے۔*

(آثار السنن ص126 تحت حدیث 384 نسخہ اخری ص194)

9- محمود الحسن دیوبندی ن صاحب لکھتے ہیں:

*اور امام نووی رحمہ اللّٰہ فرماتے ہیں قد إتفقوا علي أن المدلس لا يحتج بعنعنته ( محدثین کا اس پر اتفاق ہے کہ تدلیس کرنے والا راوی اگر لفظ عن سے روایت بیان کرے تو اس سے استدلال درست نہیں)*

(ایضاح الادلہ صفحہ 123 قدیمی کتب خانہ)

مزید لکھتے ہیں:

*اور حکم مدلس کا یہ ہے کہ اگر حدثنا کر کے بیان کرے تو مان لو اگر عن سے بیان کرے تو نہ مانو اور یہاں یہ روایت انہوں نے عن سے بیان کی ہے لہذا معتبر نہیں۔*

(تقاریر شیخ الہند صفحہ 35 تا 36)

10- مفتی تقی عثمانی صاحب لکھتے ہیں:

*سفیان ثوری رحمہ اللّٰہ اپنی جلالت قدر کے باوجود کبھی کبھی تدلیس بھی کرتے ہیں۔*

(درس ترمذی ج1 صفحہ 521)

11- احمد رضا خان بریلوی صاحب لکھتے ہیں:

*اور عنعنہ مدلس جمہور محدثین کے مذہب مختار ومعتمد میں مردود ونامستند ہے۔*

(فتاویٰ رضویہ ج5 ص245)

مزید لکھتے ہیں:

*اور عنعنہ مدلس اصول محدثین پر نامقبول۔*

(حوالہ مذکورہ صفحہ نمبر 266)

یاد رہے احمد رضا بریلوی صاحب وہ شخصیت ہیں جن کے بارے میں بریلوی مسلک کے علماء کا عقیدہ ہے، لکھتے ہیں:

*ہم کو اور ہمارے ساتھ سارے علمائے عرب وعجم کو اعتراف ہے کہ......اعلی حضرت کی زبان وقلم کا یہ حال دیکھا کہ مولی تعالٰی نے اپنی حفاظت میں لے لیا ہے اور زبان و قلم نقطہ برابر خطا کرے اس کو ناممکن فرما دیا۔*

(احکام شریعت حصہ اول صفحہ نمبر 26)

*احمد رضا بریلوی صاحب دو ٹوک انداز میں فرما رہے ہیں کہ محدثین کے نزدیک مدلس کی عن والی روایت سماع کی تصریح کے بغیر مردود ہے*

*ہم کہتے ہیں ابن مسعود کی ترک رفع الیدین والی روایت بھی عن سے ہے اور سماع کی تصریح بھی نہیں لہذا یہ بھی ضعیف ہے۔*

12- عباس رضوی بریلوی صاحب لکھتے ہیں:

*یعنی سفیان مدلس ہے اور یہ روایت انہوں نے عاصم بن کلیب سے عن کے ساتھ کی ہے اور اصول محدثین کے تحت مدلس کا عنعنہ غیر مقبول ہے۔*

(مناظرے ہی مناظرے صفحہ 249)

مزید ایک مقام پر لکھتے ہیں:

*اور مدلس راوی جب عن سے روایت کرے تو اس کی روایت بالاتفاق مردود ہو گی۔*

(واللّٰہ آپ زیادہ ہیں صفحہ نمبر 351)

13- محمد شریف کوٹلوی بریلوی نے بھی سفیان ثوری کی ایک روایت پر جرح کرتے ہوئے لکھا:

*اور سفیان کی روایت میں تدلیس کا شبہ ہے۔*

(فقہ الفقیہ صفحہ 134)

*قارئین کرام! ان تمام حوالہ جات کا خلاصہ کلام یہ ہے کہ ان تمام حنفی علماء کے نزدیک سفیان ثوری رحمہ اللّٰہ مشہور مدلس ہیں اور جب یہ کسی روایت میں تدلیس کریں اور سماع کی تصریح بھی نہ کریں تو وہ روایت ضعیف ہوتی ہے۔*

*ہم عرض کرتے ہیں کہ سفیان ثوری نے ابن مسعود کی ترک رفع الیدین والی روایت میں بھی تدلیس کی ہے اور سماع کی تصریح بھی کائنات کی کسی کتاب میں نہیں ملتی لہذا تمہارے اصول کے مطابق یہ روایت بھی ضعیف ہے۔*

*نوٹ! یہ روایت محدثین کے نزدیک بھی ضعیف ہے*

*اللّٰہ تعالٰی ہم سب کو حق بات سمجھنے، قبول کرنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے*
Copy paste.........

Want your public figure to be the top-listed Public Figure in Islampur?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Videos (show all)

Raniganj Loksabha Election 2024Alim Imran Ramz Victor#Congress #TMC #BJP
اهلا و سهلا بكم في الهند
Mamta Banerjee Cm of mamata Banerjee
*اسلامی تعلیمات و تربیت کے ساتھ اپنی اولاد کی پرورش و پرداخت کریں  ۔۔۔ شیخ مطیع الرحمن مدنی/حفظہ اللہ تعالی*
Mp Kishanganj Dr Jawed AzadStand for Congress party
Ex MLA Ali Imran Ramz VictorCongress party in Lodhan Primary school in Goalpokhar Utter Dinajpur WB
অপারেশনকারী মহিলাদের এবাদত গ্রহণযোগ্য কি না❓শাইখ আব্দুর রাকিব আল বুখারী
نئے سال کی جشن سے قبل جان لے مسلمان نوجوان،  شریعت کا حکم کیا ہے ؟ خصوصا نوجوانان اسلام کو سننا چاہئےفضیلۃ الشیخ مزمل ال...
کیسا نڈر ،بے خواف ،بے باک، بے مثال خطیب، حقیقی اہلحدیث کبھی بھی ناحق اور باطل سے سمجھوتا نہیں کرتا ہے، اللہ مغفرت فرمائے...
सूनिए अबू आसिम आजमी को
ইস্তিস্কার নামায পড়ার পদ্ধতি।  বৃষ্টি প্রার্থনার স্বলাত

Category

Telephone

Address


Churakutti Chowk Po Goharrah Ps Goalpokhar Dist Utter Dinajpur State West Bengal India PIN Code
Islampur
733208

Other Writers in Islampur (show all)
All Series Zone All Series Zone
Islampur

🥰😍🥰🥰

Antivirus Raja Antivirus Raja
Islampur

Papa ka sar dard � Mama ka ladla � Kamina frnd ki jaan � Single � Bindasss life � No attitude �

Mtîmtîâj Khāñ Mtîmtîâj Khāñ
Islampur

Kon deta hain dene ki muh chahiye dene Wala hain saccha hamara nabi

Babu Raja Babu Raja
Karandighi
Islampur, 733210

সত্যের জন্য সব কিছুকে ত্যাগ করা চলে , ক?

RK_Sanjib RK_Sanjib
Islampur, 733202

মায়া আর ভালোবাসা ছেড়ে দেওয়া যায় না �

Md mukhtar Md mukhtar
Islampur

کچھ ایسا کردے مرے کردگار آنکھوں میں ہمیشہ نقش رہے روۓ یار آنکھوں میں

Amar chele amar jibon Amar chele amar jibon
Daspara
Islampur, 733207

i love my family and friends all💯❤️❤️❤️❤️❤️

I Islamic media I Islamic media
Daspara Bazar Zame Masjid
Islampur

I Islamic media এই পেজটি ইসলাম সম্পর্কে খুলা হয়েছে ||

Jaya's Story Jaya's Story
Islampur
Islampur

every types of Story

Apni Kahani Apni Kahani
Goalpokher Uttar Dinajpur
Islampur, 733210

life is short, so enjoy it to the fullest Voice & Written - Actor Seemab 100k subscriber's Dream -

Md Mohsin Reza Md Mohsin Reza
Matikunda
Islampur, 733202

ONE WHO USE TO HELP!