Come Back To Allah

Come Back To Allah

You may also like

INSAF TV BAGH AJK
INSAF TV BAGH AJK
CTV
CTV

Inshallah you will find a lot of information and facilities here.We pray Allah Almighty to fulfil it

14/04/2024

عید کا مقصد اور اس کا پیغام یہ ہے کہ ہم انفرادی نہیں بلکہ اجتماعی خوشیاں اخوت و محبت کے ساتھ منائیں، غریبوں کو سہارا فراہم کرکے ٹو نے دلوں کو جوڑ کر روٹھے عزیزوں کو مناکر عید منائیں،
روحانی و جسمانی کدورتیں دلوں سے نکال کر بلاتفریق برکسی سے ملیں آپسی رنجشوں اور اختلافات کوفراموش کرکے محبت واخوت اور بھائی چارگی کا پیغام آپس میں گلے مل کردیں۔
کیونکہ عید دید بھی ہے اور گفت و شنید بھی اور اسلام ہمیں اجتماعیت کا درس دیتا ہے، خود غرضی کا نہیں۔
عید کا دن ہے گلے آج تو مل لے ظالم
رسم دنیا بھی ہے موقع بھی ہے دستور بھی ہے
یہ بھی ضروری ہے کہ امت مسلمہ عید کا دن ایک وقار اور شائستگی و سنجیدگی کے ساتھ منائیں ،
دوسری قوموں کی طرح لہو لعب میں پڑنا دین فطرت کے خلاف ہے،
اور اپنے اسلامی و تہذیبی تشخص و وقار کو ٹھیس پہنچانے کے مرادف ہے۔
ہم اسلامی ذوق اسلامی ہدایات و آداب کا لحاظ کرکے ہم اپنے ان برادران وطن کو ایک مثبت پیغام دیں جو غیر مہذب انداز میں تہوار مناتے ہیں۔

15/08/2023
صحابہ کی عظمت کو نہ پہنچا کوئی 27/07/2023

ضرور پڑھیں 👇
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا دفاع کیوں اور کیسے ؟

الحمد لله رب العالمين والصلاة والسلام على رسوله الكريم نبينا محمد وعلى آله وأصحابه أجممين -

أما بعد :
أعوذ بالله من الشيطان الرجيم. "وكلا وعد الله الحسنیٰ"
دینی و ملی بھائو !
اس موضوع کو بیان کرنے سے پہلے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ مقالہ کا مختصر خاکہ بیان کردوں ۔
میں نے سب سے پہلے موضوع کو منتخب کرنے کی وجہ
بیان کی ہے،
ساتھ ہی ساتھ صحابہ کرام کی لغوی و اصطلاحی تعریف پیش کی ہے۔
اس کے بعد میں نے اصل موضوع کو تین ابواب پر منقسم کیا ہے۔
پہلا باب : فضائل صحابہ .
دو سرا باب : صحابہ کرام کا دفاع کیوں ؟
تیسرا باب : صحابہ کرام کا دفاع کیسے ؟
اس کے بعد خاتمہ اور پھر آخر میں مراجع و مصادر کا ذکر کیا ہے۔

مذکورہ موضوع کا وجہ انتخاب :–
ہمارے ذہن میں ایک سوال یہ ابھر کر سامنے آتا ہے کہ اس وقت اس موضوع کا انتخاب کیوں کیا گیا ۔ اس کی بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہے
جن میں ایک سبب یہ ہے کہ یہ محرم الحرام کا مہینہ ہے۔
اور ہم یہ بھی بخوبی جانتے ہیں کہ اس مہینہ میں صحابہ کرام کے متعلق بہت ساری باتیں کی جاتیں ہیں، ان کے خلاف زبان درازبان کی جاتی ہیں۔
خصوصا شیخین اور اماں عائشہ رضی اللہ عنہا کے متعلق ایک خاص قسم کا عقیدہ رکھا جاتا ہے وغیرہ۔
لہذا ان کی کیا حقیقت؟ ہے اور اس موقع پر ہم پر کیا ذمہ داری عائد ہوتی ہے؟
انہیں پہلوؤں پر گفتگو کرنے کیلئے اس موضوع کا انتخاب کیا گیا۔

صحابہ کی لغوی و اصطلاحی تعریف:–
لفظ "صحابہ" یہ "صحابی" کی جمع ہے، جس کا معنی ہے ساتھی ہمراہ یا کسی مسلک کا متبع۔
عربی لغت میں "فعالہ" کے وزن پر، اس کے علاوہ کسی کلمہ کی جمع نہیں آتی ہے۔
صحابہ کی جامع اصطلاحی تعریف
"من لقي النبي صلى الله عليه وسلم مؤمنا ومات على الإسلام" ( الإصابة في تمييز الصحابة، لابن حجر العسقلاني رحمه الله)
جس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ایمان کی حالت میں ملاقات کی اور حالت اسلام میں ہی ان کی وفات ہوئی ہو۔

پہلا باب:–-- صحابہ کرام کی فضیلت:–٠٠٠٠٠
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کائنات کی وہ پاکباز گروہ ہے جس کی نظیر دنیا میں نہیں ملتی ۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جس طرح انہوں نے وفاء کی کوئی دوسرا نہیں کر سکتا۔
بلکہ کسی کی سوچ کی پرواز وہاں تک نہیں، جہاں تک ان کی وفا پہنچ گئی ہیں۔
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کو دنیا میں پھیلانے میں ان کا لازوال کردار تاریخ کے صفحات پر بکھرا پڑا ہے ۔
از عرب تا عجم یوروپ کے مرغزاروں میں
اور کبھی ماء وراء النہر کے پہاڑوں پر ،
کبھی سندھ کے ساحل پر ،
تو کبھی مصر کے صحراؤں میں ان کی بے مثال جدوجہد اور کارنامے نظر آتے ہیں ۔
کسی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کا حلقہ لگایا اور عمر عزیز اسی مہم کو پھیلانے میں صرف کر دی ۔ تو کسی نے جہاد کا علم اٹھایا اور قیصر و کسری کے تحت کو اکھاڑ کر توحید کا جھنڈا گاڑ دیا ۔
تو کوئی تفسیر میں امامت کا درجہ اختیار کر گیا۔
خدا نے کسی سے جمع قرآن کا کام لیا گیا۔
یہ اُن کی اپنے اپنے میدانوں میں قربانیاں ہیں ۔
ان کے فضائل و مناقب پر بے شمار قرآنی آیات اور احادیث متواترہ موجود ہیں۔
اور یہ بھی حقیقت ہے کہ عہد اول سے اہل علم نے صحابہ کرام کی عظمت اور فضیلت پر کتابیں تصنیف کی ہیں ۔
حافظ نواوی (٦٧٦ھ) رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
"مطلق طور پر صحابہ کرام کی فضیلت میں بخاری و مسلم وغیرہ کی مشہور احادیث ہیں
اور ان کے انفرادی فضائل کے بارے میں اتنی احادیث ہیں کہ ان کا شمار ممکن نہیں" ۔
( تهذيب الأسماء واللغات . ١٥/١ )
اور شیخ الاسلام علامہ ابن تیمیہ (٧٢٨) رحمہ اللہ فرماتے ہیں
"صحابہ کرام کے فضائل اور ان کی مدح وثنا اور بعد والوں پر ان کی فضیلت کے متعلق احادیث مشہور بلکہ متواترہ موجود ہیں۔
اور ان پر طعن در حقیقت قرآن وحدیث پر طعن ہے" ..
( مجموع الفتاوى ٤٣٠/٤ )

اس میں کوئی شک نہیں کہ تمام صحابہ جنتی ہیں۔ اہل سنت والجماعت کا عقیدہ ہے کہ انبیاء کرام کے علاوہ کوئی بھی معصوم نہیں ہو سکتا ۔
صحابہ کرام اہل خیر تھے، ہمیشہ اللہ کی رضا کےمتلاشی اور اس کے عذاب سے ڈرنے والے تھے ..
ان سب کے باوجود وہ معصوم نہیں تھے ۔
ان سے بھی بتقضاۓ بشریت غلطیاں سرزد ہوئیں ہیں مگر رب العالمیں نے تمام صحابہ کیلئے معافی کا اعلان کر دیا ہے اور ہمیشہ کیلئے اپنی رضاء و رحمت کا وعدہ کیا ہے۔
قرآن حکیم میں اللہ رب العالمین نے فرمایا - :
"وکلا وعد الله الحسنی"( الحديد ١٠)
کہ سب (صحابہ) کیلئے اللہ نے جنت کا وعدہ کیا ہے۔
علامہ ابن حزم رحمہ الله فرماتے ہیں:
" كلهم عدول فاضل من أهل الجنة"
( الأحكام في أصول الاحکام ٩٥/٥ )

شیخ الاسلام علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :–
"انا نشهد لهم بالجنة كما استقر على ذلك مذهب أهل السنة"
ہم صحابہ کیلئے جنت کی گواہی دیتے ہیں جیسا کہ اہل سنت والجماعت کا عقیدہ ہے۔
( منهاج السنة 203/6)
نیز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس دنیا میں سب سے افضل قرار دیا۔
آپ نے فرمایا :
"خير الناس قرني ثم الذين يلونهم ثم الذين يلونهم"
(بخاری و مسلم)
بلکہ ایک مقام پر تو آپ نے ان سے محبت کو ایمان کی علامت اور اُن سے بغض کو نفاق کی نشانی قرار دیا ۔
آپ نے فرمایا:
"آية الإيمان حب الأنصار وآية النفاق بغض الأنصار"
(بخارى وسلم )
یہی نہیں بلکہ علماء کرام نے بھی ان کے فضائل و مناقب، مقام ومرتبہ اور ان کی شان کے متعلق بہت ساری باتیں کہی ہیں ۔ نیز جن لوگوں نے ان کی تشنیع کی،
ان کے خلاف بے جا قسم کی آوازیں اٹھائیں، ان کی شان کو گھٹانے کی کوشش کی۔
علماء کرام نے انہیں مختلف قسم کے القاب سے پکارا ہے۔

امام طحاوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
" و نحب أصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم . ولا نفرط في حب أحد منهم . ولا نتبرأ من احد منهم .
ولا نذكر إلا خير وحبهم دين وإيمان وإحسان وبغضهم کفر و نفاق وطغیان"
اور ہم اللہ کے رسول کے صحابہ سے محبت کرتے ہیں اور ان میں سے کسی کی محبت میں غلو نہیں کرتے اور نہ ہی ان میں سے کسی ایک سے برأت کرتے ہیں،
اور ہر اس شخص سے بغض رکھتے ہیں جو ان سے بغض رکھتا ہے اور ان کی برائی کرتا ہے۔
ہم ہمیشہ ان کا ذکر اچھائی اور خیر و بھلائی کے ساتھ کرتے ہیں ۔
ان سے محبت کرنا دین، ایمان اور احسان ہے اور ان سے بغض رکھا کفر ، نفاق اور سرکشی ہے.

- جلیل القدر صحابی عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
"وہ لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ ہی ہیں جو اس دنیا سے چلے گئے جو اس امت کے سب سے افضل ترین لوگ تھے جو انتہائی نیک دل راسخ علم والے، وہ ایسے لوگ تھے جنہیں اللہ نے اپنے نبی کی صحبت
اور اقامت دین کیلئے منتخب فرمایا ۔ تم سب ان کی فضیلت کو پہچانو، ان کے نقش قدم پر چلو اور جتنا ممکن ہو ان کے اخلاق اور دین کو اپناؤ، کیو کہ وہ سیدھے راستے پر تھے" ۔
یہ ساری آیات، احادیث کریمہ اور علماء کرام کے اقوال اس بات کی واضح دلیل ہے کہ صحابہ کرام اس امت کے معزز ترین لوگ تھے جنہیں رب العالمین نے اپنے نبی کیلئے منتخب فرمایا تھا۔ یہ وہ ہستیاں ہیں جنہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خود اپنی آنکھوں سے دیکھنے کا شرف حاصل ہے۔
-------------
صحابہ کرام کی فضیلت اور منقبت سامنے آجانے کے بعد اب ہم اس موضوع کے دوسرے باب کی طرف آتے ہیں ۔

دوسرا باب :–---
صحابہ کرام کا دفاع کیوں ضروری ہے ؟

یوں تو اس کی بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہیں مگر یہاں چند وجوہات کو مختصراً ذکر کیا جاتا ہے۔
پہلی وجہ :–
صحابہ کرام کا دفاع خود اللہ رب العالمین نے کیا ہے۔ اس لئے ہمارا فرض ہے کہ ہم ان کا دفاع کریں ۔ رب العالمین نے قرآن حکیم میں فرمایا۔
''واذا قيل لهم آمنوا كما امن الناس قالوا أنومن كما أمن السفهاء ألا إنهم هم السفهاء ولكن لا يعلمون ،،
(البقرة ١٣)
"اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اور لوگوں (یعنی صحابہ) کی طرح تم بھی ایمان لاؤ تو جواب دیتے ہیں کہ ہم ایسا ایمان لائیں جیسا بے وقوف لائیں ہیں،
سنو! یہی بے خوف ہیں لیکن جانتے نہیں "
اس قرآنی آیت سے یہ معلوم ہوا کہ منافقین جو صحابہ کرام کو بے وقوف کہنے لگے تو کسی اور نے نہیں بلکہ خود اللہ رب العزت نے ان کا دفاع کرتے ہوئے فرمایا کہ
بے وقوف وہ نہیں بلکہ خود تم لوگ ہو .
دوسری وجہ :
صحابہ کرام کا دفاع ہم خود اس لئے بھی کریں کہ
خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا دفاع کیا ہے ۔
ایک روایت میں آپ فرماتے ہیں ،
"اذا ذكر أصحابي فأمسكوا"
(المعجم الكبير للطبرني وصححه الالباني في الصحيحه )
جب بھی میرے صحابہ کا ذکر ہو تو تم ان کے خلاف کسی بھی طرح کی بات کرنے سے بہر صورت رک جاؤ ۔
اس روایت سے جو یہ سمجھ میں آتا ہے کہ صحابہ کرام کے خلاف امت کے کسی بھی فرد کو
( اگرچہ وہ کوئی بھی حیثیت یا مقام رکھتا ہو)
کسی بھی صورت میں یہ اجازت نہیں کہ وہ صحابہ کے بارے میں کوئی بھی ایسی بات کرے جو بے ادبی یا گستاخی کے زمرے میں آتی ہو ۔
تیری وجہ :
صحابہ کرام کا دفاع در اصل دین اسلام کا دفاع ہے: جیسا کہ حافظ ابن حجر نے امام ابو زرعہ رازی کا قول ذکر کیا ہے کہ
"جب تم کسی شخص کو دیکھو کہ وہ رسول اللہ کے اصحاب میں سے کسی کی تنقیص کرتا ہے۔ تو سمجھ لو کہ وہ زندیق ہے۔
اس کی وجہ یہ ہیکہ رسول برحق ہیں ، قرآن بر حق ہے۔
جو دیں آپ لاۓ ہیں وہ دین برحق ہے۔ لہذا یہ ہمارے لئے رسالت محمدیہ کے گواہ ہیں اور یہ لوگ ہمارے گواہوں کو مجروح کر کے کتاب و سنت کو باطل کرنا چاہتے ہیں۔ لہذا یہ خود لائق جرح ہیں اور بدترین زندیق ہیں ۔
چوتھی وجہ :
صحابہ کرام کا دفاع اسلئے ضروری ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے لے کر صحابہ کرام، تابعین عظام، تبع تابعین اور تمام آئمہ دین صحابہ کرام کا دفاع کرتے آرہے ہیں ۔ اس لئے ہمارا فرض ہے کہ جس طرح ہمارے
سلف صحابہ کرام کی عزت کا دفاع کرتے تھے ہم بھی اسی انداز سے ان کی شان کے محافظ ہیں۔

تیسرا باب :
صحابہ کرام کا دفاع کیسے ؟
وہ کونسا ایسا طریقہ ہے جس کو بروئے کار لاتے ہوئے ہم یہ کام کریں ۔
کونسے ایسے وسائل ہیں جن کے ذریعہ ہم صحابہ کرام پر اٹھنے والی انگلیوں کو واپس مڑجانے پر مجبور کر دیں۔ اس کی کئی ایک صورتیں ہیں جن میں سے چند یہ ہیں:–
١ یہ کہ ہم خود صحابہ کرام کی سیرت کا مطالعہ کریں ۔ اور ان کے متعلق جاننے کی کوشش کریں ۔ کیونکہ ان کی سیرت جانے بغیر ہم ان کے کارناموں کو دوسروں کے سامنے پیش نہیں کر سکتے۔

٢ صحابہ کرام کی سیرت کو ہم خود اپنی زندگی میں نمونہ بنائیں ۔ کیونکہ دوسروں کو کسی اچھائی کی طرف راہنمائی کیلئے ضروری ہے کہ وہ اچھائی سب سے پہلے ہمارے پاس ہو ۔

٣ آنے والی نسلوں کو ان کے بچپن سے ہی عظمت صحابہ، فضائل صحابہ، اوراعمال صحابہ کے متعلق روشناس کرائیں ۔
اور علماء و دعات، خطباء و طلبہ اور عوام و خواص سب کے سب اپنی سطح پر یہ ذمہ داری ادا کریں۔
٤ سیمناروں کانفرسوں اور مختلف پروگراموں کے ذریعہ دنیا والوں کے سامنے صحابہ کرام کا تعارف اور ان کی سیرت کی جھلکیاں پیش کریں۔
٥ میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعہ صحابہ کی عظمت کو اجاگر کریں۔

خاتمہ:–------

خلاصہ کلام یہ کہ صحابہ کرام رضوان الله علیهم اجمعین وہ معزز لوگ تھے جنہوں نے سب سے پہلے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دین کو سیکھا اور اس کو پوری دنیا میں عام کرنے کیلئےهر موقع کو غنیمت جانا۔ وہ تمام کے تمام لوگ ثقہ اور عادل تھے اور مسلک اہل سنت والجماعت کا عقیدہ ہے کہ وہ سب کے سب جنتی ہیں۔
لہذا ان پاکباز لوگوں کے متعلق ہمیشہ اچھی رائے رکھنی چاہیے اور اگر کوئی بھی ان کے خلاف نازیبا باتیں کرتا ہے یا ان کے متعلق شکوک و شبہات پھیلانے کی کوشش کرتا ہے تو ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم اُسے جذبات سے نہیں بلکہ اپنی علمی قابلیت کے بنیاد پر جواب دیں۔ اور اس کیلئے ہمارے پاس جتنے بھی وسائل و ذرائع ہیں سب کا استعمال کریں.

مراجع و مصادر:–----
مقالے کو تیار کرتے وقت جن کتابوں سے استفادہ کیا گیا ہے وہ مندرجہ ذیل ہیں ۔
(1) الإصابة في تمييز الصحابة( لحافظ ابن حجر العسقلاني)
(2) تهذيب الأسماء واللغات للنووى.

(3) مجموع الفتاوى لشيخ الاسلام ععلامہ ابن تیمه (4)منهاج السنة لشيخ المذكور
(5) الإحكام في أصول الأحكام لابن حزم
(6) جامع بیان المعلم و فضله لابن عبد البر
(7) المعجم الكبير للطبراني .

اللہ رب العالمین سے دعاء ہے کہ اللہ تعالٰی ہم تمام مسلمانوں کو صحابہ کرام کی عظمت کو سمجھ کر مکمل طور پر ان کی طرف سے دفاع کرنے کی توفیق عطاء کر۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمین ۔

مقالہ نگار: عبد الرب انیس الرحمن
ترمیم و تزئین: ابو محمد ابن شہاب

٨ محرم الحرام ١٤٤٥
دوسروں تک بھی پہنچائیں۔

صحابہ کی عظمت کو نہ پہنچا کوئی السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہMay the peace, blessings, and mercy of Allah be upon you Brothers and sisters in Allah,may Almighty Allah bless your life and w...

02/06/2023

অনেকেই মনে করেন আমারা গোল পৃথিবীর ভীতরে আছি।
কিন্তু আসলে যেমন -------

12/02/2023

عورت کے مرد کے ساتھ ناجائز تعلقات:

غسل کے دوران مدینہ کی ایک عورت نے مردہ عورت کی ران پر ہاتھ رکھتے ہوئے یہ الفاظ کہے کہ اس عورت کے فلاں مرد کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے.

بس یہ بات کہنا تھا کہ اللہ تعالی نے اپنی ڈھیل دی ہوئی رسی کھینچ دی.

اس عورت کا انتقال مدینہ کی ایک بستی میں ہوا تھا اور غسل کے دوران جوں ہی غسل دینے والی عورت نے مندرجہ بالا الفاظ کہے تو اس کا ہاتھ میت کی ران کے ساتھ چپک گیا۔ چپکنے کی قوت اس قدر تھی کہ وہ عورت اپنا ہاتھ کھینچتی تو میت گھسیٹتی تھی مگر ہاتھ نہ چھوٹتا تھا۔

جنازے کا وقت قریب آ رہا تھا اس کا ہاتھ میت کے ساتھ چپک چکا تھا اور بے حد کوشش کے باوجود جدا نہیں ہو رہا تھا، تمام عورتوں نے اس کے ہاتھ کو پکڑ کر کھینچا، مروڑا، غرض جو ممکن تھا کیا مگر سب بے سود رہا!

دن گزرا ، رات ہوئی، دوسرا دن گزرا، پھر رات ہوئی سب ویسا ہی تھا، میت سے بدبو آنے لگی اور اس کے پاس ٹھہرنا ،بیٹھنا مشکل ہو گیا!

مولوی صاحبان، قاری صاحبان اور تمام اسلامی طبقے سے مشاورت کے بعد طے ہوا کہ غسال عورت کا ہاتھ کاٹ کر جدا کیا جائےاور میت کو اس کے ہاتھ سمیت دفنا دیا جائے۔ مگر اس فیصلے کو غسال عورت اور اس کے خاندان نے یہ کہہ کر رد کر دیا کہ ہم اپنے خاندان کی عورت کو معذور نہیں کر سکتے لہذا ہمیں یہ فیصلہ قبول نہیں!

دوسری صورت یہ بتائی گئی کہ میت کے جسم کا وہ حصہ کاٹ دیا جائے اور ہاتھ کو آزاد کر کے میت دفنا دی جائے، مگر بے سود. اس بار میت کے خاندان نے اعتراض اٹھایا کہ ہم اپنی میت کی یہ توہین کرنے سے بہر حال قاصر ہیں.

اس دور میں امام مالک قاضی تھے. بات امام مالک تک پہنچائی گئی کہ اس کیس کا فیصلہ کیا جائے! امام مالک اس گھر پہنچے اور صورت حال بھانپ کر غسال عورت سے سوال کیا “اے عورت! کیا تم نے غسل کے دوران اس میت کے بارے میں کوئی بات کہی؟”

غسال عورت نے سارا قصہ امام مالک کو سنایا اور بتایا کہ اس نے غسل کے دوران باقی عورتوں کو کہا کہ اس عورت کے فلاں مرد کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے.

امام مالک نے سوال کیا “کیا تمھارے پاس اس الزام کو ثابت کرنے کےلیے گواہ موجود ہیں” عورت نے جواب دیا کہ اس کے پاس گواہ موجود نہیں. امام مالک نے پھر پوچھا “کیا اس عورت نے اپنی زندگی میں تم سے اس بات کا تذکرہ کیا؟” جواب آیا “نہیں"

امام مالک نے فوری حکم صادر کیا کہ اس غسال عورت نے چونکہ میت پر تہمت لگائی ہے لہذا اس کو حد مقررہ کے مطابق 80 کوڑے لگائے جائیں!

حکم کی تعمیل کی گئی اور 70 بھی نہیں 75 بھی نہیں 79 بھی نہیں پورے 80 کوڑے مارنے کے بعد اس عورت کا ہاتھ میت سے الگ ہوا.

آج ہم تہمت لگاتے وقت ذرا بھی نہیں سوچتے. استغفراللہ
حوالہ:
بکھرے موتی،جلد اول
طالب دعا۔

11/02/2023

💔💔💔

04/02/2023

১৭ বছর পড়ালেখা করে
পড়ালেখার পাঠ চুকিয়ে চাকরির
আবেদন করতে গিয়ে বেকার যুবক শোনে
"অভিজ্ঞতা ছাড়া চাকরি দেয়া হয়না।
তখন প্রশ্ন জাগে তাহলে ১৭ বছর
ওয়ার্কশপে কাজ শিখলেই হতো !
- পাশ করার ৪ বছরের মধ্যে
বিয়ে করতে গেলে পাত্রীর মা
"প্রতিষ্ঠিত পাত্রের" দোহাই দিয়ে
বিদায় করে দেয় সেখানেও প্রশ্ন আসে
১৭ বছর পড়ালেখা না করে তো ব্যাবসার
চিন্তা করলেই হতো, কাড়ি কাড়ি
টাকা থাকতো !
- সার্টিফিকেট আর ২
টাকার পুরোনো নোটের মধ্যে আদৌ
কি কোন পার্থক্য থাকছে ?
১৭ বছর পড়াশোনা করে যদি ১২ হাজার
টাকা বেতনে সকাল ৯টা টু রাত ৯টা
ডিউটির অফার আসে, তাহলে নামের
আগে ওই "ইঞ্জিনিয়ার/ গ্রেজুয়েট"
শব্দের
দরকার কি ?
সিএনজি চালিয়েও ১৫ হাজারের ও
বেশী ইনকাম করা যায় !

Photos from Come Back To Allah's post 03/02/2023
Photos from Come Back To Allah's post 31/01/2023

यादों के दो पल😍

Photos from Come Back To Allah's post 26/01/2023

26 january
Republic day
Jamiya Salafiyah Varanasi Uttar Pradesh India,
Asakir Abuo Muhammad

20/01/2023

میں اپنے دور کا شاعر ہوں
ہر دور سے ہو کر آیا ہوں

حافی سے ہے تہذیب چُرائی
زریون کی مستی لایا ہوں

نجمی کے پنجرے سے اُڑ کر
جنگل میں سیدھا آیا ہوں

عامر کے انداز میں سُن لو
جالب کی بغاوت لایا ہوں

گُلزار کی خوشبو ساتھ لئے
میں سرحد توڑ کر آیا ہوں

جون کو مُرشد مانا ہے
تعویذ محسن سے لایا ہوں

بچپن میں فیض کو سُنتا تھا
فراز کو پڑھ کر آیا ہوں

ساغر سے درویشی سیکھی
ناصر سے چرچہ لایا ہوں

درد کے درد کو پالا ہے
اور میر سے مصرعے لایا ہوں

غالب میرا ساقی ہے
اور جگر سے پیالہ لایا ہوں

امرتا روٹھی بیٹھی ہے
ساحر کو منانے لایا ہوں

اک یار منانا ہے مجھ کو
میں بُلھا بن کر آیا ہوں

وارث کا عشق حقیقی تھا
میں ھیر مجازی لایا ہوں

اقبال کو ہاتھ نہیں ڈالا
بس پاوں چوم کر آیا ہوں۔۔۔۔!!

06/01/2023

অতিরিক্ত ঠান্ডায় মুজোই মাসাহ করুন!

মানুষের কঠিন কঠিন কাজ করা যেমন আল্লাহতালা পছন্দ করেন সেরকমই আল্লাহতালা পছন্দ করেন মানুষ যেন সহজ ও সরল মাসআলা গুলো স্বীকার করে।

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ أَنْ تُؤْتَى رُخَصُهُ، كَمَا يُحِبُّ أَنْ تُؤْتَى عَزَائِمُهُ».
[صحيح] - [رواه ابن حبان]
অর্থাৎ:
আল্লাহতালা পছন্দ করেন ইসলামের মধ্যে কিছুটা তোমাদের জন্য ছাড় দেওয়া যাক,
(যাতে কোন আমলে অধিক কষ্ট না হয়)
ঠিক সেরকমই যেরকম আল্লাহতালা পছন্দ করেন যে তোমাদের জন্য কষ্টদায়ক আমল
(জিহাদ করা, ভীষণ ঠান্ডাই ফজরের নামাজ পড়া) গুলো দেওয়া হোক।
আল্লাহ তাআলা বলেন:
"احسب الناس ان يتركوا ان يقولوا امنا وهم لا يفتنون"
মানবজাতি কি এটা ভেবে নিয়েছে তারা শুধু বলবে আমরা ঈমান এনেছি এবং তারপরে তাদের পরীক্ষা নেওয়া হবে না ?
অর্থাৎ: শুধু কালেমা পড়ে মুসলমান হওয়া যথেষ্ট নয় আপনাকে নিজের ধন-সম্পদ এবং নিজের রক্ত দিয়ে এই দ্বীনকে প্রতিষ্ঠিত করতে হবে,

""""এটা যেমন কঠিন কাজ, ঠিক তেমনই মানুষের জন্য কিছুটা ছাড় রাখা হয়েছে সেগুলো মানুষকে গ্রহণ করা দরকার""""

আল্লাহতালা পবিত্র কুরআনের মধ্যে বলেন:
"ذلك الدين القيم ولكن اكثر الناس لا يعلمون"

নিশ্চয়ই এটি সহজ সরল দ্বীন কিন্তু অধিকাংশ লোকই জানে না।
আমি আপনি যদি মনে করি ঠান্ডার দিনে ঠান্ডা পানিতে অজু করবো তবে বেশি নেকি পাব,
বা গরমের দিনে পাখা থাকা সত্ত্বেও পাখা ইউজ করবো না, আমাদের নেকি বেশি হবে ভেবে,
তবে আমি বলব আপনি মূর্খ!!!!

এটার নাম ইসলাম নয়,
বরং মানুষের স্বাস্থ্যের জন্য যথাসম্ভব সে চেষ্টা করবে, নিজের উপর অত্যাচার করবে না,
আল্লাহতালা পবিত্র কুরআনের মধ্যে বলেন:
"ولا تلقوا بايديكم الى التهلكة"
তোমরা নিজেদেরকে ধ্বংসের পথে ঠেলে দিও না।
ইসলাম তো এটাই
আপনি অপচয় করবেন না,
কিন্তু কৃপণতা থেকেও দূরে থাকবেন।
যদি ক্ষমতা থাকে, এই ঠান্ডায় আপনি পাঁচ ওয়াক্ত নামাযে গরম পানি করে ওযু করতে পারেন।
টাকা থাকলে মুজা ব্যবহার করতে পারেন।

আল্লাহর নবী সাল্লাল্লাহু আলাইহি ওয়া সাল্লাম বলেন :
حديث عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده  قال: قال رسول الله ﷺ: إن الله يحب أن يرى أثر نعمته على عبده[1]. رواه الترمذي، وقال: حديث حسن.
অর্থাৎ:
আল্লাহতালা তাঁর নেয়ামতের প্রভাব তার বান্দার উপর দেখতে পছন্দ করেন।

আপনাকে যে নিয়ামত দেওয়া হয়েছে সেটা উপভোগ করুন,
এবং আল্লাহ তায়ালার শুকরিয়া আদায় করুন।
আল্লাহ তাআলা বলেছেন:
"لان شكرتم لازيدنكم"
যদি তোমরা শুকরিয়া আদায় কর তবে আমি তোমাদেরকে আরো বেশি প্রদান করব।
১: ঠান্ডায় মুজোই মাসাহ করুন।
২: সফরের নামাজের মধ্যে কসর করুন,
(চার রাকাত নামাজ দুই রাকাত পড়ুন)।
৩: কোন ইমারজেন্সির সময় তাক্বদীম বা তাখীর করুন,
(কোন এক ওয়াক্ত নামাজকে আগে বা পিছিয়ে পরের বা আগের নামাজের সঙ্গে মিলিয়ে পড়ে নিজের গন্তব্যে বেরিয়ে পড়ুন)।
৪: পানির ব্যবহারে অসুস্থতার ভয় থাকলে তায়াম্মুম করুন।
৫: ধন সম্পদ দিয়েছে নিজের ও পরিবারের উপর এবং অসহায়দের উপর খরচ করুন।
অপচয় এবং কৃপণতা উভয় থেকেই বাঁচতে হবে।

নিজের উপর বা সাধারণ মানুষের উপর তার ক্ষমতার চাইতে বেশি কিছু চাপিয়ে দেবেন না,
পবিত্র ইসলাম ধর্মকে এতটা কঠিন বানিয়ে দেবেন না,
যেখানে যেটা পারফেক্ট সেটাই রাখতে হবে।
আমি সেইসব আলেমদেরকেও বলব জিনারা ইসলাম ধর্মকে কঠোরভাবে তুলে ধরেন,
ভেবেচিন্তে বিবেচনা করে কোন ফতোয়া দেবেন।

১---
এক ব্যক্তি যেনায় লিপ্ত হওয়ার পরে সে তার ভুল স্বীকার করেছিলেন,
সাহাবাগণ তাকে পাথর মেরে হত্যা করেছিলেন,
এবং সাহাবাগণ আল্লাহর নবীকে এটাও বলেন সে ব্যক্তি পালাতে চেয়েছিল কিন্তু আমরা পালাতে দেইনি।
আল্লাহর নবী বললেন
তাকে যদি পালাতে দিতে এবং সে যদি তওবা করত,,,,
নিশ্চয়ই আল্লাহ ক্ষমাশীল তাকে ক্ষমা করে দিত।
২---
ভুল ফতোয়া কতটা ভয়ঙ্কর এই উদাহরণে বুঝতে পারেন 👇
এক ব্যক্তির উপর গোসল ফরজ হয় যে আহত ছিলেন,
আল্লাহর নবীর অনুপস্থিতিতে সাহাবাগণ কে জিজ্ঞেস করেছিলেন গোসল ব্যতীত কি অন্য কোন পথ নেই ?
তিনারা নেগেটিভ উত্তর দেওয়ায় সে ব্যক্তি গোসল করার পরে মারা যায়।
আল্লাহর নবী পরে এসে বললেন সে যদি তায়াম্মুম করতো সেটাই যথেষ্ট ছিল ,
তোমরাই তাকে মেরে ফেলেছ।

ভেবে চিন্তে ফতোয়া দেবেন,
দ্বীনকে কঠোর করবেন না।

AAM

27/12/2022

عورت_برائے_فروخت
وہ شکل سے شریف گھر کی بیٹی لگ رہی تھی میں پاس گیا
میرے قریب ہو کر بولی
چلو گے صاحب
میں نے پوچھا کتنے پیسے لو گی
کہنے لگی آپ کتنے دیں گے
میں نے اس کی نیلی سی آنکھوں میں جھانک کر دیکھا
وہ بے بس سی تھی میں نے بولا آو کار میں بیٹھو
وہ ڈر رہی تھی
کہنے لگی کتنے آدمی ہو میں نے کہا ڈرو نہیں
میں اکیلا ہی ہوں
وہ خاموش بیٹھی رہی
پھر کہنے لگی آپ مجھے سگریٹ سے اذیت تو نہیں دو گے نا ؟
میں مسکرایا بلکل بھی نہیں
پھر اس نے ایک لمبی سانس بھری .
آپ میرے ساتھ کوئی ظلم تو نہیں کریں گے نا ؟
آپ چاہے مجھے 500 کم دے دینا لیکن میرے ساتھ برا نہ کرنا پلیز .
وہ بہت خوبصورت تھی معصومیت اس کی باتوں سے ٹپک رہی تھی ۔
پھر بھی اللہ جانے وہ کیوں جسم بیچنے پہ مجبور تھی
وہ نہیں جانتی تھی میں کون ہوں
میں نے پوچھا کھانا کھایا ہے؟
کہنے لگی نہیں
میں ہوٹل کے سامنے کار روکی ہوٹل والا مجھے جانتا تھا ،
اس نے جلدی سے کھانا پیک کیا مجھے دیا ۔
میں کار میں بیٹھ گیا آ کر
میں اپنے ڈیرہ کی طرف چل دیا
چوکیدار نے دروازہ کھولا میں کار پارک کی
رات کے 11 بج رہے تھے
وہ مسلسل میری طرف دیکھے جا رہی تھی
میں نے کھانا پلیٹ میں ڈالا
اسے کہا ہاتھ دھو لو
وہ کہنے لگی میں نے نہیں کھانا
میں نے پیار سے کہا ڈرو نہیں کچھ نہیں ہو گا
وہ ہاتھ دھو کر آئی
میرے سامنے کرسی پہ بیٹھ گئی اور کھانا کھانے لگی
جب کھانا کھا لیا تو کچھ کھانا بچ گیا کہنے لگی یہ میں گھر لے جا سکتی ہوں ؟
میں مسکرایا بلکل بھی نہیں
وہ چپ ہو گئی برقع اتارنے لگی میں نے کہا رک جائیں،
میرے پاس آ کر بیٹھ جائیں۔
وہ حیران تھی
میری آنکھوں میں دیکھ کر بولی جلدی سے اپنا کام کریں مجھے واپس چھوڑ آئیں ۔
میں نے کہا نہیں پوچھوں گا کیوں کرتی ہو ایسا
کیوں بیچتی ہو جسم
بس اتنا کہوں گا چھوڑ سکتی ہو کیا یہ سب
وہ میرے چہرے کی طرف دیکھنے لگی آپ پاگل لگ رہیں مجھے ؟
میں نے اس کی آنکھوں میں دیکھا
ہاں پاگل ہی ہوں میں
سب پاگل ہی سمجھتے ہیں مجھے
وہ کہنے لگی اگر کچھ کرنا نہیں ہے تو مجھے واپس چھوڑ کر آو
میں نے اس کے سر پہ ہاتھ رکھا
پھر پرس سے 10k نکالے، اس کے ہاتھ پہ رکھے ،
وہ حیران تھی کہنے لگی میں نے نہیں لینے
آپ کیوں دے رہے ہیں یہ پیسے مجھے
میں نے اس کے چہرے پہ ایک تھکان محسوس کی تھی
وہ اپنے آنسو روکے بیٹھی تھی
بار بار کہہ رہی تھی مجھے بس واپس چھوڑ کر آو
مجھے ڈر لگ رہا ہے
میں نے اسے یقین دلایا ڈرنے کی کوئی بات نہیں ہے
اچھا بتاو نا بہت درد دیا نا زندگی نے ؟
یہ سننا تھا
اس کی آنکھیں نم ہو گئی تھیں
جیسے کوئی قیامت گر گئی ہو اس پہ ۔
میں سمجھ چکا تھا کوئی بہت بڑا درد لیئے گھوم رہی ہے۔
دروازہ کھولا کانپتی آواز میں بولی مجھے چھوڑ کر آو واپس
میں نے اسے بیٹھنے کو کہا
بتایا میرا نام .........ہے ڈرو نہیں
خود کو محفوظ سمجھو
اسے جب یقین ہو گیا پریشانی والی کوئی بات نہیں تو
بتانے لگی ۔۔۔۔۔۔۔۔
شوہر مر گیا تین بیٹیاں ہیں
سسرال والوں نے نکال دیا
ماں باپ فوت ہو چکے ہیں بھائی کوئی ہے نہیں ماموں کے گھر آئی
ماموں کے بیٹے نے میرے ساتھ زیادتی کی
میں نے جب مامی کو بتایا تو سب نے مجھے غلط کہا
مجھے دھکے دے کر گھر سے نکال دیا
دور کے رشتہ دار نے ایک بڈھے سے میری شادی کروائی اس کے بھی بچے تھے
اس کے بچوں نے مجھے بہت ذلیل کیا
پھر وہ شوہر بھی فوت ہو گیا
بیٹیوں کو لیئے در بدر بھٹکنے لگی
نہ چھت تھی نہ روٹی تھی،
بھوک افلاس تھی،
سڑک پہ کھڑی تھی ایک صاحب آئے کہنے لگے ایک گھنٹے کے 5 ہزار دوں گا
نہ چاہتے ہوئے ماں کی ممتا حالات کی ستائی ہوئی کیا کرتی آخر چل دی ۔
اب ہر روز جسم بیچتی ہوں کرائے کا گھر لیا ہے بیٹیوں کو اکیلا چھوڑ کر آتی ہوں۔
کیا کروں بہت بار سوچا خود کشی کر لوں لیکن بیٹیوں کو دیکھ کر ہمت نہیں ہوتی
وہ رو رہی تھی میں زمانے کی بے حسی محسوس کر رہا تھا
اس کے سر پہ ہاتھ رکھا اس کہا ....... تمہارا بھائی ہے آج سے ۔
تم اپنی بیٹیوں کو لو اور میرے ڈیرہ کے اوپر والے ایک روم میں رہو
وہ یقین نہیں کر پا رہی تھی
کار میں بٹھایا اس کے گھر پہنچا
بیٹیاں سوئی ہوئی تھیں بہت پیاری تھیں
گود میں اٹھایا دل کو سکون ملا
وہ مسلسل روئے جا رہی تھی
مجھے کہنے لگی آپ فرشتے ہیں
آپ کون ہیں؟
میں اسے اپنے آفس لے آیا
وہ دعائیں دینے لگی جھولی اٹھا کر نہ جانے کتنی دعائیں دیتی رہی میں نے اسے کہا جا کر سو جائیں ۔

اپنے ڈیرہ میں گیا۔۔۔۔
میرے سامنے سے وہ چہرہ گزرا جو ایک لڑکی اپنے شوہر سے جھگڑا رہی تھی ۔
اسے کہہ رہی تھی مجھے طلاق دو تم کو میری قدر ہی نہیں ہے,
وہ اپنا گھر جلا رہی تھی اپنی بے وقوفی کی وجہ سے
وہ بیچاری کیا جانے زمانے کی تلخیاں کیا ہوتی ہیں .
زمانے کا ڈسنا کیا ہوتا ہے میں بتانا چاہتا تھا اپنا گھر جان بوجھ کر اجاڑنے والی لڑکیوں کو طلاقیں لینا آسان ہے اس کے بعد جینا موت ہے ۔
کبھی ساس کا رونا کبھی نند کا سیاپا کبھی جھٹانی سے لڑائی یہ ہر گھر کی بات ہے ۔
اس کا ہرگز مطلب طلاق لینا یا گھر اجاڑنا نہیں ہے کم عمری میں ہی میرے سر کے بال سفید ہو گئے ہیں ہزاروں آنکھوں کے آنسو دیکھ کر ۔
اپنے گھروں کو آباد رکھو.
عورت اللہ کی قسم میرے معاشرے کی زنجیروں میں جکڑی ہوئی ایک قیدی ہے ۔
کبھی باپ کی پگڑی پہ لٹ گئی تو کبھی ساس کے زہر آلود لہجے پہ۔
کبھی شوہر کی انا پہ خاک ہو گئی تو کبھی اولاد کی وجہ سے۔

مرد اگر سمجھ جائیں میری اس تحریر کو تو شاید میرا معاشرہ بدل جائے
Copied

18/12/2022

-----كاس العالم للفيفا وحكمه-----

الحمد لله رب العالمين والصلاة والسلام على رسوله الكريم اما بعد:
ايها الاخوة !

لا شك ان صحة الجسد نعمة من نعم الله عز وجل ولابد لدفع المضرات وظلم الظالم أن يكون لدى الرجل طاقة جسدية
ولذا يجب على الرجل ممارسة الرياضة من أجل صحة البدنية
وقد جاء في حديث عن ابي هريرة رضي الله عنه قال قال: النبي صلى الله عليه وسلم "المؤمن القوي خير وأحب إلى الله من المؤمن الضعيف"( رواه مسلم )
المؤمن القوي يعني في إيمانه وليس المراد القوى في بدني لأن القوة البدن قد تكون ضررا على الانسان إذا استعمل في معصية الله
ولا مذمومة في ذاتها ان كان الانسان استعمل هذه القوة في ما ينفعه وغيره في الدنيا والآخرة صارت محمودة.

واللعبة ايضا من جنسها ......
وقد جرت مسابقات على عهد النبي صلى الله عليه وسلم كما جاء في حديث عن سلمة ابن الأكوع قال: "مر النبي صلى الله عليه وسلم على نفر من أسلم ينتضلون فقال النبي صلى الله عليه وسلم إرموا بني اسماعيل فان اباكم كان راميا إرموا و أنا مع بني فلان -----وقال في الآخر... إرموا فأنا معكم كلكم (رواه البخاري)

وهذه اللعبة إذا لم تكن مشتملة على أمور محرمة كإظهار الأديان والعقائد الفاسدة أو صور النساء المتبرجات أو الموسيقي ونحو ذلك فلا حرج في اللعب بها ......
وان كان أولى بالمسلم شغل وقته بالنافع والمفيد في الدين والدنيا....
وهذه المباريات بوضعها الحالي من اللهو واللعب وكثير ما تدخلها المحرمات كما هو الحال في مباريات الفرق الرياضية على كافة مستوياتها ......

إن تعطى اللاعبون الفائزون الهدايا من قبل منظمة فلا حرج فيه كما نرى في كرة القدم يعني كأس العالم للفيفا وغيره من اللعب....
وإذا فازوا أو خسروا فانهم يعطون بعضهم البعض فهذا ليس بصحيح.
ولقد خطت قطر خطوة جيدة بدعوة الدكتور ذاكر نايك للتبليغ وإشاعة الإسلام خلال كأس العالم هذه
كما كان يذهب النبي صلى الله عليه وسلم في موسم الحج للإشاعة الدين والله اعلم ....

وما هذه الحياة الدنيا الا لهو ولعب
وان الدار الاخرة لهي الحيوان...
وما علينا إلا البلاغ.....
والسلام عليكم......

عساكر ابو محمد ابن شهاب

01/12/2022

صلاة الاستخارة :-
كيفيتها و فضلها و وقتها-------

وقتها:
ليس لها وقت محدد، و لكن تجنبوها في أوقات
كراهة الصلاة (وهي بعد العصر وحتى آذان المغرب و بعد الفجر حتى شروق الشمس فهذا الوقت يفضل ألا يصلى فيه)

نتيجتها:
ليس شرطا أن يرى المؤمن رؤية أو علامة قاطعة، إنما سيجد أنه بعد الاستخارة يرتاح قلبه لأمر ما و يسعى إليه فيكون هذا هو الخير، أو ينقبض من امر ما ويعرض عنه فيكون هذا هو الشر.

طريقتها:
يصلي المسلم ركعتين غير الفريضة و يقرأ في الركعة الأولى سورة الفاتحة و الكافرون، وفي الثانية الفاتحة والإخلاص، ثم يختم صلاته و يقرأ التشهد و يسلم و يدعو بهذا الدعاء: اللهم اني استخيرك بعلمك و استقدرك بقدرتك فأنت تقدر ولا أقدر و تعلم ولا أعلم إنك أنت علام الغيوب، اللهم ان كنت تعلم في هذا الأمر (يسمي الأمر) خير لي في ديني ودنياي وفي عاجل امري و أجله فاقدره لي و يسره لي ثم بارك لي فيه، وان كنت تعلم في هذا الأمر (يسمي الأمر) شر لي في ديني ودنياي وفي عاجل أمري و أجله فاصرفه عني و اصرفني عنه ثم اكتب لي الخير حيث كان و أرضني به.

وما نصح به العلماء هو تكرارها كل يوم حتى يشعر الانسان باحساس قاطع او يتيسر له الأمر وهذا ما أنصح به كل متابعاتي، أن يستمروا عليها و يصلوها كل يوم حتى يستقر في قلبهم إحساس معين تجاه الأمر فيكون هو الحق و الارشاد من رب العالمين - الزموها و بإذن الله سيتيسر أمركم.

16/11/2022

মাঝে মাঝে মন খারাপের কারণটা আমাদের জানা থাকে না।
ভেতরটা হঠাৎ করে কেঁদে উঠে।
কোনো কারণ ছাড়াই খুব কান্না পায়।
চারপাশের সবকিছু বিরক্তিকর মনে হয়।
প্রিয় জিনিসগুলাও অপ্ৰিয় লাগে। মন খারাপের কারণ খোঁজতে লাগলে মাথা ভনভন করে উঠে।
কাঁদতে মন চায়।
মনে হয় কাঁদলে ভেতরে শান্তি আসবে।

এবং আমাদের জীবনে মাঝেমাঝে এমন সময় আসে, যা আমরা সত্যি বলে মেনে নিতে পারিনা। আবার মনের গভীর থেকে চাই, এটাই যেন সত্যি হয়। সময়টা স্বপ্নের মতো লাগে, কখনো দুঃস্বপ্নের মতো,আবার কখনো সুখের স্বপ্নের মতো। তখন যেন চারদিকের সবকিছু আমাদের কাছে অন্যরকম হয়ে যায়।

–চেয়ে দেখো এই পূর্ণ চাঁদকে যে কখনো এক ফালি তো কখনো এক চিমটি। সে রাত বদলানোর সাথে সাথে বদলে যায় নিজেও।
কখনো বা ক্ষয় হয়ে বদলায় কখনো বা পূর্ণ হয়ে। মানুষ জীব কিছুটা চাঁদের মতোই আজ সে পূর্ণ তো কাল শূন্য।
হয়তো কখনো তুমি নিজেকে বদলে ফেলতে পার,
আর নয়তো কেউ আসবে তোমার জীবনে যে তোমাকে বদলে দিয়ে নতুন করে বাঁচতে শেখাবে।

যেমন:
-একটা নারীর জীবনে সব থেকে বড় হলো তাঁর স্বামী।
-যদি স্বামী ভালো না বাসে, তাহলে শ্বশুরবাড়ির কারো ভালোবাসায় সুখ আসেনা।
একটা মেয়ের সুখী হওয়ার জন্য স্বামীর ভালোবাসার থেকে বেশি কিছু লাগেনা।
ঠিক তেমনি একটি পুরুষের জীবনে সব থেকে বড় ও বিশ্বাস পাত্র হল তার স্ত্রী।
মানুষ জীবনে সবদিক দিয়ে সুখী হয়না,
কখনো মেনে নিয়ে কখনো মানিয়ে নিয়ে সুখী হওয়া যায়।

16/11/2022

দুরেই থাকব এতেই আমার এবং অন্যের সুখ!

এই দুনিয়াটা অনেক কমপ্লিকেটেড হয়ে গিয়েছে,
আমাদের শহর টা যত ডেভলপমেন্ট হচ্ছে না,
মনুষ্যত্ব ততটাই তলিয়ে যাচ্ছে।
আমাদের ভালোবাসা, ইমোশনস সবকিছু
অনেক চীফ হয়ে গিয়েছে।
কিছুদিন সোশ্যাল মিডিয়াতে স্টপ করে যে যাকে ইচ্ছা ভালোবাসি বলে দিচ্ছে, অনেক ইজিলী।
একদিনে ভালবাসা, দুদিনের ঝামেলা, তিন দিনে ব্রেকআপ নিয়ে লোকে কিছু পোস্ট আর স্টারিজ আর চার দিনে নতুন কেউ।
চারিদিকে শুধু ফেক মানুষজন নিজেদের রিয়েলাইজ দেখাতে ব্যস্ত।
যতদিন তোমরা তোমাদের এই শহরের সস্তা ভালোবাসায় মেতে থাকবা,
ততদিন আমি আর ফিরব না এখানে।
হ্যাঁ একাই থাকবো,
শুধু সাথে থাকবে আমার ভাঙ্গা ট্রাস্ট।
কার ট্রাস্ট কে ভাঙ্গে, সত্য-মিথ্যা কি বা জানে?
এইত জীবন
এখানে কেউ জিতে আর কেউ হারে,
আমিই না হয় হেরে গেলাম আপনজন ও প্রিয়জনদের কাছে।
দূরের মানুষ কাছের হয়ে সুযোগ বুঝেই চাকু মারে।

15/11/2022

পুরুষের অশ্রু

পুরুষ তারা শক্ত মনের মানুষ, তাদের অশ্রু ঝরাতে নেই, কষ্ট পেলেও দাঁতে দাঁত চেপে সবকিছু সহ্য করা যেন তাদের-ই দায় ৷৷

পুরুষ তাদের ভয় পেতে নেই, হাজার চিন্তার ভাঁজ লুকিয়ে ফেলতে হয় -যে সহজেই

পরিবারের সব দায়িত্ব কাঁধে নিয়ে একাই, মনের সব দুঃখ বেদনাকে চেপে সংসারের হাল ; তাদের ধরতে হয়।।

পুরুষ মানুষ সব লজ্জা, ঘৃনা, ভয় কে জয় করে এগিয়ে চলে ;সংসার রথকে নিজের কাঁধে ধরে।।

তারাও রক্তে মাংসে গড়া মানুষ তাদের-ও হয় দুঃখ কষ্ট, তারাও চায় মন প্রান হাল্কা করতে আঁখি দুটি সিক্ত করে অশ্রু ঝরাতে ।।

09/11/2022

এই নশ্বর পৃথিবীতে কত কিছুই তো ভেঙ্গে যায়
আবার ভেঙ্গে গিয়েও নতুন করে গড়ে উঠে কতকিছু।
জীবনের এই ভাঙ্গা গড়ার মধ্যেও কিছু মানুষ থাকে যারা শত প্রতিকূলতার মাঝেও নিজেদের স্বপ্নটাকে ভেঙ্গে যেতে দেই না, হারিয়ে যেতে দেই না।
কিছু মানুষ থাকে যাদের স্বপ্নেই বসতী, যারা স্বপ্নেই বাঁচে।
হয়তোবা এখানে নতুবা অন্য কোথাও।

06/11/2022

সময়ের ডাক-
মুসলমানদের মধ্যে ঐক্য দরকার,
প্রার্থী যোগ্য যে-
তাকেই বানানো হোক সরকার।

05/11/2022

. ------পছন্দের মানুষটা কে পাওয়ার জন্য মানুষ কতই না পাগলামি করে,
----কিন্তু সেই পাগলামিটা একসময়, পাগল হয়েই
তাকে ছাড়া বাঁচতে শিখায়।

সত্যিই ভালোবাসা পাগলামি করে পাওয়া যায়না,
যে ভাগ্যে নেই তাকে হাজার সাধনা করলেও -----নিজের করে পাওয়া যায় না,
কখনো একান্ত আপন করে পাওয়া যায় না,
--------এর নামই ভালোবাসা।

---------মানুষ--------কত পাগলামী করে প্রিয় মানুষটিকে পাওয়ার জন্য,
কিন্তু সেই পাগলামী গুলো একসময় প্রিয় ------মানুষটার বিরক্তির কারণ হয়,
একটা সময় একা থাকতে শিখতে হয়,
এরকম ভালোবাসা কারো জীবনে না আসুক।

ভালা-বাসা হুট হাট করেই হয়ে যায়,
ভালোবাসা যেমন বাঁচতে শেখায়,
এক সময় তেমন জিবন্ত লাশ করে দেয়।
কেউই চায়না তার প্রিয় মানুষটাকে হারাতে,
তবুও হারাতে হয়।
কারন বাস্তবতা টা যে বড্ড কঠিন।

-------কাউকে ভালোবাসার আগে পরিবারের কথা ভাবা উচিত,
------কাউকে ভালোবাসবে তারপর পরিবারের দোহায় দিয়ে ছেড়ে দিবে,
এমনটা কেনো হতে হবে।

একটা কথা কি জানেন মেয়েরা কিছুদিন পরেই ভালোবাসার মানুষটাকে ভুলে যায়,
কারন তাকে সারাক্ষন হাসানোর মতো একজনকে পেয়ে যায়,
কিন্তু ছেলেটার কথা ভাবেন
এতটা কষ্ট সারাক্ষন হাসির পিছনেই লুকিয়ে রাখতে হয়,
সুধু নিজের পরিবারের জন্যে,
তাইতো ছেলেদের কাঁদতে মানা।

------------মা বাবার জন্য আজ হেরে গিয়েছে অসংখ্য ভালোবাসা,
----------আজ বাস্তবতার কারনে অগনিত ছেলে মেয়ে সুইসাইড এর পথ বেছে নেই,
আসলেই বাস্তবতা অনেক কঠিন।

ভালোবাসা নিয়ে এমন পোস্ট,
অনেকেই বলবেন এই পেজের নামের সাথে মিল নেই।
তবে আজ কালের ভালোবাসার বাস্তবতা ঠিক এমনই।
বেশিরভাগ এই ভালবাসা শারীরিক চাহিদা ও আবেগ মিশ্রিত,
এবং এমন ও হয়ে থাকে যে একজনের পরিবর্তন বা প্রতিশ্রুতি ভুলে যাওয়ায় উভয়ের জীবন নষ্ট।

তাই মানুষের মায়ায় আটকে জীবন নষ্ট না করে এক আল্লাহর পথে ফিরে আসুন।
তৌবা করুন, নিশ্চয়ই মহান আল্লাহ দয়ালু ও ক্ষমাশীল।

বেঁচে আছি এটাই তো অনেক,
ভালো থাকতেই হবে এমন তো কোন কথা নেই।
আলহামদুলিল্লাহ সুস্থ থাকার জন্য বলেন না
আলহামদুলিল্লাহ।🥰🥰🥰🥰

সময় করে পড়ার জন্য ধন্যবাদ 💞

Want your business to be the top-listed Media Company in Pakur?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Videos (show all)

রুদ্র মেলার দিকে চেয়ে দেখি আকাশ মেঘে ঢাকা,নীল কষ্টের বেদনায় ধুধু প্রান্তর গেছে ছুঁয়ে,নীলাম্বরের নীল বালিকা একা জলে ভে...
Come Back To Allah
Our Great India
موت کبھی بھی آ سکتی ہے، اس کے لئے تیار رہیں۔

Category

Telephone

Address


Ranipur Pakur
Pakur
816107

Other Digital creator in Pakur (show all)
sweety sweety
Pakur, 814111

Pappu marandi official Pappu marandi official
Amrapara
Pakur, 816104

�����जोहार गी सानाम कु � स्वागत है आप सभी को मेरे page Pushpa Rani पर ।

Mukesh Murmu Mukesh Murmu
Littpara
Pakur, 816104

MUKESH ONLINE SERVICE

Films Twist Films Twist
Pakur

All types of movies

VEDIC ADDA VEDIC ADDA
AT+PO/HIRANPUR
Pakur

About Hindu Mythological & Paranormal Facts & supernatural occurrences. Sanatan Dharma Ki Jai 🚩

Injamul_haque Injamul_haque
India Jharkhand Pakur Anjana
Pakur, 816107

PLEASE MY PAGES FOLLOW � I LOVE MUHAMMAD SALLALLAHU WAALAI HUA SALLAM I LOVE ISLAM �

A***N KHAN A***N KHAN
পাঁকুড়
Pakur, 816107

(。♥ᴗ♥。)(。♥ᴗ♥。( ͡♥ ͜ʖ ͡♥)( ͡♥ ͜ʖ ͡♥)( ͡♥ ͜ʖ ͡♥)( ͡♥ ͜ʖ ͡♥)( ͡♥ ͜ʖ ͡♥)( ͡♥ ͜ʖ ͡♥)( ͡♥ ͜ʖ ͡♥)( ͡♥ ͜ʖ ͡♥)

Couples goals Couples goals
Pakur

Follow guys

SAHIN AKTAR SAHIN AKTAR
Pakur

I'm Sahin digitally boy affiliate marketing, youtuber, Instagram followers service,like, views, ETC..

Naj creator Naj creator
Pakur

David murmu David murmu
Pakur

I AM WAITING FOR YOUR LOVE. follow me guy's

mr_pawank_77 mr_pawank_77
Pakur